Tag: pilot

  • مسافروں کو دنیا کا انوکھا نظارہ دکھانے کے لیے پائلٹ نے جہاز موڑ دیا

    مسافروں کو دنیا کا انوکھا نظارہ دکھانے کے لیے پائلٹ نے جہاز موڑ دیا

    آئس لینڈ اور برطانیہ کے درمیان سفر کرنے والے ایک طیارے کے مسافر اس وقت زمین کا انوکھا اور خوبصورت ترین منظر دیکھنے میں کامیاب رہے جب پائلٹ نے تمام مسافروں کے لیے جہاز کو مکمل طور پر گھما دیا۔

    برطانوی ایئر لائن ایزی جیٹ کے ایک پائلٹ نے مسافروں کو ناردرن لائٹس کا مسحور کن نظارہ کروانے کے لیے جہاز کو مکمل طور پر 360 ڈگری کے زاویے پر گھما دیا۔

    یہ جہاز آئس لینڈ سے مانچسٹر جا رہا تھا جب برطانیہ کا آسمان اس خوبصورت منظر سے بھر گیا جسے ناردرن لائٹس کہا جاتا ہے۔

    ناردرن لائٹس، قدرت کا شاندار لائٹ شو ہے جسے ارورہ بوریلیس بھی کہا جاتا ہے، یہ نظارہ اس وقت ہوتا ہے جب سورج کی سطح پر ہونے والے دھماکے، جنھیں سولر فلیئرز کہتے ہیں، زمین کی فضا میں موجود گیسوں سے ٹکرا کر سرخ، سبز اور جامنی رنگ کے چمکتے ہوئے بینڈ بناتے ہیں۔

    اس جہاز میں چیشائر سے تعلق رکھنے والے مسافر ایڈم گروز نے بتایا کہ یہ ناقابل یقین نظارہ ان کے چار راتوں والے سیاحتی دورے سے بڑھ کر محسور کن تھا۔

    گروز کا کہنا ہے کہ جب ان کے جہاز نے ریکجاوک سے اڑان بھری، وہ اور ان کی منگیتر جیسمین ماپ جہاز کے دائیں جانب بیٹھے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پائلٹ اتنے مہربان نہ ہوتے تو شاید وہ کبھی بھی یہ لائٹس نہیں دیکھ پاتے۔

    جہاز کے کپتان نے منظر کو اچھی طرح دکھانے کے لیے کیبن کی لائٹس کو مدھم کر دیا۔

    دراصل ہوا یوں تھا کہ جب طیارہ روشنیوں بھرے آسمان پر اڑ رہا تھا تب اس نظارے کو صرف ایک طرف بیٹھے افراد ہی دیکھ سکتے تھے، پائلٹ نے دوسری طرف بیٹھے افراد کو بھی یہ منظر دکھانے کے لیے جہاز کو گھما دیا۔

    ایزی جیٹ کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ ہمیں خوشی ہے کہ کپتان کنٹرولڈ طریقے سے جہاز گھمانے میں کامیاب رہا تاکہ مسافروں کو قدرت کے عظیم ترین مقامات میں سے ایک پر شاندار منظر دیکھنے کو مل سکے۔

    ترجمان کے مطابق ہمارا عملہ ہمیشہ اپنے مسافروں کے لیے بڑھ چڑھ کر خدمات فراہم کرنا چاہتا ہے اور ہمیں خوشی ہے کہ ہم ان کے ساتھ یہ خاص منظر شیئر کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

  • لینڈنگ سے قبل طیارہ بے قابو، پائلٹ کے چلانے کی آڈیو نے سنسنی پھیلا دی

    لینڈنگ سے قبل طیارہ بے قابو، پائلٹ کے چلانے کی آڈیو نے سنسنی پھیلا دی

    نیویارک سے پیرس جانے والا ایئر فرانس کا طیارہ حادثے سے بال بال بچ گیا، پائلٹ نے کنٹرول ٹاور کی مدد کے بغیر طیارے کو بحفاظت لینڈ کروایا۔

    نیویارک سے پیرس جانے والی ایئر فرانس کی پرواز بوئنگ 777 کے کاک پٹ آڈیو نے سنسنی پیدا کر دی ہے، اس میں طیارے کے پائلٹ کو اسٹاپ، اسٹاپ چیختے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔

    فرانس کے بیورو آف انکوائری اینڈ اینالسس فار سول ایوی ایشن سیفٹی (BEA) نے چارلس ڈی گال ہوائی اڈے پر بوئنگ 777 کی لینڈنگ کو سنگین واقعہ قرار دیا ہے۔ آڈیو کے مطابق ایئر فرانس کا طیارہ بے قابو تھا اور غلط سمت میں گھومتا دکھائی دیا، دوسری کوشش میں طیارہ بحفاظت لینڈ کرگیا تھا۔

    ایئر لائن نے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور اپنے صارفین سے معذرت کرتے ہوئے تفتیش شروع کردی ہے۔

    آڈیو کے مطابق پرواز اے ایف 011 کے پائلٹ نے پیرس میں طیارے کی لینڈنگ کے دوران کچھ دیر کے لیے کنٹرول کھو دیا، اس دوران پائلٹ نے کئی بار وارننگ دی اور وہ چیخنے بھی لگے تھے۔

    پائلٹ نے سنگین خطرے کی صورت میں صورتحال پر قابو پانے کی پوری کوشش کی اور تقریباً 1200 فٹ یا 370 میٹر کی کم اونچائی تک پہنچنے میں کامیاب رہا۔

    ایئر فرانس کا کہنا ہے کہ پائلٹس نے جان بوجھ کر لینڈنگ کا ارادہ تبدیل کیا، اور مکمل موڑ لینے کے بعد، انہوں نے دوسری کوشش میں طیارے کو بحفاظت اتار لیا۔

    بے قابو طیارے کے کاک پٹ اور کنٹرول ٹاور کے درمیان ہونے والی بات چیت بھی اہم خیال کی جارہی ہے جس میں پائلٹ کی تناؤ زدہ آواز سنی جا سکتی ہے۔

    پائلٹ کنٹرول ٹاور کو بتاتا ہے کہ طیارے میں تکنیکی خرابی محسوس ہورہی ہے، کنٹرول ٹاور خاموش رہتا ہے۔ پائلٹ ایک بار پھر کہتا ہے کہ ہم ریڈار کی رہنمائی میں لینڈ کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    اس پر ٹاور کہتا ہے کہ لگتا ہے آپ کا طیارہ بھٹک گیا ہے۔ اس کے بعد پائلٹ طیارے کو لینڈ کرنے کی پہلی کوشش چھوڑ دیتا ہے اور ایئرپورٹ کا چکر لگاتا ہے، اس کے بعد پائلٹ نے دوسری کوشش کی اور خوش قسمتی سے طیارہ بحفاظت لینڈ کرگیا۔

  • برمودا ٹرائی اینگل سے بچ نکلنے والے پائلٹ نے کیا دیکھا؟

    برمودا ٹرائی اینگل سے بچ نکلنے والے پائلٹ نے کیا دیکھا؟

    جنگ عظیم دوئم کے زمانے سے برمودا ٹرائی اینگل ساری دنیا کی توجہ کا خصوصی مرکز رہا ہے اور اس کے بارے میں غیر ماورائی معاملات مشہور ہیں۔

    برمودا ٹرائی اینگل بحر اوقیانوس (اٹلانٹک) کے ایک مثلث کی طرح کے علاقے کو کہا جاتا ہے۔ اس علاقے کا ایک کونا برمودا میں، دوسرا پورٹوریکو میں اور تیسرا کونا میامی، فلوریڈا کے قریب ایک مقام میں واقع ہے۔ برمودا ٹرائی اینگل انہی تین کونوں کے درمیانی علاقے کو کہا جاتا ہے۔

    اس مقام سے وابستہ چند داستانیں ایسی ہیں جن کے باعث اس کو شیطانی مثلث بھی کہا گیا ہے، ان داستانوں میں انسانوں کا غائب ہوجانا اور بحری اور فضائی جہازوں کا کھو جانا جیسے غیر معمولی واقعات شامل ہیں۔

    اب تک اس مقام پر 2 ہزار بحری جہاز اور 200 طیارے لاپتہ ہوچکے ہیں۔

    اس علاقے میں پیش آنے والا ایک اور واقعہ ایسا ہے جس کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں، یہ واقعہ ایسا ہے جسے سن کر ریڑھ کی ہڈی میں سرد سی لہر دوڑ جاتی ہے۔

    4 دسمبر 1970 کی ایک روشن صبح بروس گارنن نامی ایک پائلٹ نے بہاماس کے جزیرے اینڈروس سے اڑان بھری، اس کے چھوٹے جہاز میں صرف 2 مسافر سوار تھے اور ان کی منزل فلوریڈا کا شہر میامی تھا۔

    یہ ایک معمول کی پرواز تھی جس پر بروس اس سے پہلے درجنوں بار جاچکا تھا۔

    جب طیارہ 1 ہزار فٹ کی بلندی پر پہنچا تو طیارے کے سامنے ایک چھوٹا سا سیاہ بادل آگیا جو دیکھتے ہی دیکھتے ہی اپنا حجم بڑھانے لگا، بروس کو مجبوراً اس بادل کے اندر سے گزرنا پڑا۔

    آگے جا کر جب طیارہ 11 ہزار 500 فٹ کی بلندی پر پہنچا تو پائلٹ کے سامنے ایک اور پراسرار سیاہ بادل آگیا۔ یہ بادل بہت بڑا تھا اور طیارے کو اس کے اندر سے گزارنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں تھا۔

    بروس نے طیارے کو بادل کے اندر داخل کردیا، اندر سیاہ گھپ اندھیرا تھا لیکن یہ طوفانی بادل نہیں تھا۔ تھوڑی دیر بعد اچانک بادل کے اندر سفید روشنی کے جھماکے سے ہونے لگے۔ پائلٹ نے لمحے میں جان لیا کہ یہ روشنی آسمانی بجلی نہیں تھی، کچھ اور تھی۔

    بادل کے اندر طیارے کا سفر نصف گھنٹہ جاری رہا، اچانک بروس کو محسوس ہوا کہ یہ وہی بادل تھا جو 10 ہزار فٹ کی بلندی پر اس سے ٹکرایا تھا اور یہ احساس ہوتے ہی اس کے رونگٹے کھڑے ہوگئے۔

    بادل اب ایک سرنگ کی سی شکل اختیار کرچکا تھا اور یوں لگتا تھا کہ اب یہ کبھی ختم نہیں ہوگا۔ اچانک پائلٹ کو سامنے روشنی کی ہلکی سی کرن دکھائی دی جس کا مطلب تھا کہ بادل کی سرنگ ختم ہورہی ہے۔

    پائلٹ کے جسم میں نئی جان دوڑ گئی، لیکن جیسے جیسے روشنی قریب آنے لگی اچانک طیارے کے آلات ایک کے بعد ایک خرابی کا سگنل دینے لگے۔

    تمام انڈیکیٹرز جلنے بجھنے لگے اور کچھ دیر بعد پائلٹ طیارے پر سے اپنا کنٹرول کھو بیٹھا، لیکن طیارہ تب بھی اڑتا رہا۔

    بروس کا کہنا تھا کہ اس وقت ایسا لگ رہا تھا جیسے طیارے کو کوئی اور قوت چلا رہی ہو، یا آسمان میں کوئی کرنٹ ہو جس کے باعث طیارہ خود بخود اڑ رہا ہو۔

    کچھ دیر بعد طیارہ بالآخر بادل کی سرنگ سے نکل آیا، اور اس کے ساتھ ہی طیارے کے آلات ایسے کام کرنے لگے جیسے ان میں کبھی کوئی خرابی ہوئی ہی نہیں تھی۔

    بادل سے نکلنے کے بعد بھی طیارہ کچھ منٹ مزید گہری سفید دھند میں سفر کرتا رہا۔ اس دوران اس نے گراؤنڈ کنٹرول سے رابطہ کیا اور کہا کہ وہ اسے اس کی موجودہ لوکیشن بتائیں۔

    گراؤنڈ کنٹرول کی جانب سے جواب ملا کہ طیارہ ریڈار پر دکھائی نہیں دے رہا جس سے بروس پریشان ہوگیا۔ پھر اچانک دبیز دھند ختم ہوگئی اور بروس نے دیکھا کہ وہ عین میامی یعنی اپنی منزل کے اوپر تھا۔

    یہ ایک اور حیران کن بات تھی، یہ فاصلہ 217 میل تھا جسے ایک گھنٹہ 15 منٹ میں طے کیا جانا تھا، لیکن طیارے کو اپنا سفر شروع کیے صرف 47 منٹ ہی گزرے تھے۔

    بہرحال طیارہ بحفاظت میامی ایئرپورٹ پر لینڈ کر گیا۔

    لینڈ کرتے ہی بروس نے طیارے کا فیول چیک کیا تو وہ اتنا خرچ نہیں ہوا تھا جتنا طے شدہ فاصلے کے مطابق اسے خرچ ہونا چاہیئے تھا۔

    بروس نے سفر سے متعلق تمام دستیاب معلومات چیک کیں تو اس پر انکشاف ہوا کہ اس کا طیارہ سفر کے نصف وقت میں اپنی منزل پر پہنچا۔

    اس نے فوری طور پر ایوی ایشن ماہرین نے رابطہ کیا اور انہیں خود پر گزرنے والی صورتحال بتائی، لیکن کوئی بھی اس کا تسلی بخش جواب نہ دے سکا۔

    بالآخر بروس نے خود ہی اس بارے میں معلومات جمع کیں اور ان سے ایک نتیجہ نکالا کہ بادل کے اندر روشنی کے سفید جھماکے دراصل الیکٹر ک فوگ تھی۔

    کچھ افراد نے ایک ممکنہ خیال پیش کیا کہ بروس ڈارک انرجی کی وجہ سے وقت کو جلدی طے کرنے میں کامیاب ہوا، یہ وہی توانائی ہے جس کی وجہ سے ہماری کائنات پھیلتی ہے۔

    یہ توانائی بلیک ہول کی طرح وقت اور مقام میں خلل (ٹائم ٹریول قسم کے حالات) پیدا کرسکتی ہے، اسی کی وجہ سے بادل کی ایک سرنگ پیدا ہوئی، بروس اتفاق سے اس سرنگ میں جا نکلا اور خوش قسمتی سے زندہ سلامت نکلنے میں کامیاب رہا۔

    کچھ ماہرین کے مطابق اس نوعیت کے بادل اس علاقے میں عام ہیں اور اکثر پائلٹس کو ان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    تاہم اس کی وضاحت کوئی نہ دے سکا کہ بروس نے اپنے سفر کا نصف وقت کیسے پار کرلیا، بروس گارنن کی یہ فلائٹ آج بھی ایک راز ہے جو حل طلب ہے۔

  • یاسمین المیمنی سعودی عرب کی پہلی کمرشل خاتون پائلٹ بن گئیں

    یاسمین المیمنی سعودی عرب کی پہلی کمرشل خاتون پائلٹ بن گئیں

    ریاض : نجی فضائی کمپنی ”نسما ائیر“ میں بطور معاون پائلٹ یاسمین المیمنی نے پہلی کمرشل پرواز اڑائی، یاسمین کا کہنا ہے کہ بچپن سے فضاﺅں میں اڑنے کی خواہش تھی‘ خوابوں کی تعبیر پانے کیلئے بڑی محنت کرنا پڑی

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی پہلی خاتون کمرشل پائلٹ یاسمین المیمنی نے فضاؤں میں اڑنے کے اپنے خواب کی تعبیر پا لی ہے، سعودی عرب کی نجی فضائی کمپنی ”نسما ائیر“ میں بطور معاون پائلٹ یاسمین نے پہلی کمرشل پرواز اڑائی۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پہلی سعودی خاتون کو سول ایوی ایشن کی جانب سے کمرشل پائلٹ کا لائسنس جاری کیا گیا ہے۔

    یاسمین کا اپنے ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ میری بچپن سے خواہش تھی کہ فضاؤں میں اُڑوں، مجھے اپنے خوابوں کی تعبیر پانے کیلئے بڑی محنت کرنا پڑی، میرے گھروالوں نے ہمیشہ اور ہر موقع پر میرا ساتھ دیا اور میرا حوصلہ بڑھاتے رہے، بالآخر اپنے خوابوں کی تعبیر پانے کا دن آگیا۔

    یاسمین نے مزید کہا کہ ابھی مجھے بہت کچھ حاصل کرنا ہے، میرے اس سفر کا آغاز معاون پائلٹ کے طور پر ہوا ہے، جبکہ میرا ہدف مکمل پائلٹ بننا ہے اور مجھے یقین ہے کہ مسلسل محنت اور حصول مقصد کے لیے خلوص نیت میری راہ کی ہر مشکل کو آسان بنا دے گی۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یاسمین کی بطور معاون پائلٹ کے پہلی کمرشل پرواز سے یہ ثابت ہو گیا کہ سعودی خواتین دنیا کے کسی ملک کی خواتین سے کم نہیں وہ موقع ملنے پر ہر کام کر سکتی ہیں جو مرد کرتے ہیں۔

  • فلپائن میں زیر تربیت سعودی پائلٹ کی پراسرار گمشدگی کا معمہ حل نہیں ہوسکا

    فلپائن میں زیر تربیت سعودی پائلٹ کی پراسرار گمشدگی کا معمہ حل نہیں ہوسکا

    منیلا : فلپائن میں زیر تربیت ایک سعودی پائلٹ کی پراسرار گمشدگی کا معمہ حل نہیں ہوسکا، عبداللہ کے ایک قریبی عزیز نے ان کا فون نمبر ملایا تو چوتھی کوشش پر مل گیا تاہم بات نہ ہو سکی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی پائلٹ کیپٹن عبداللہ الشریف جو ڈیڑھ سال سے فلپائن میں اورینٹ فضائی کمپنی کے ایک اسکول میں زیر تربیت تھے اپنے مقامی انسٹرکٹر کے ساتھ ایک ہفتہ قبل لاپتا ہو گئے تھے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر یہ خبر سامنے آئی تھی کہ عبداللہ الشریف جس طیارے میں سوار تھے وہ حادثے کا شکار ہوا ہے تاہم اس طیارے کا کہیں بھی سراغ نہیں مل سکا اور نہ ہی اس کے ملبے کا کوئی پتا چلا ہے۔

    سعودی عرب میں موجود عبداللہ کے ایک قریبی عزیز نے اس کا فون نمبر ملایا تو چوتھی کوشش پر نمبر مل گیا تاہم اس پر بات نہیں ہو سکی۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گمشدگی کے واقعے کے تین روز بعد اس کے نمبر سے کوئی فلپائنی زبان میں بات کر رہا تھا مگر اس کا سعودی دوست فلپائنی نہیں سمجھ سکا تاہم بات کرنے والا اونچی اونچی بول رہا تھا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق جب سعودی شہری نے اسے پوچھا کہ آپ انگریزی بول سکتے ہیں تو اس کے ہاں کہہ کر فون بند کردیا، اس کے بعد سے نمبر مسلسل بند مل رہا ہے۔

    خیال رہے کہ فلپائنی حکام جنوب کے جزیرہ میندورو میں لاپتا طیارے کو تلاش کر رہے ہیں۔ تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ کیا حقیقت میں طیارے کو کوئی حادثہ پیش آیا ہے۔

  • سعودی عرب میں‌ معاون پائلٹ کا دوران پرواز انتقال

    سعودی عرب میں‌ معاون پائلٹ کا دوران پرواز انتقال

    ریاض : سعودی عرب میں ایک ہوائی جہاز کی پروازکے دوران طیارے میں موجود معاون کپتان حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ واقعہ سعودیہ کے شہزادہ محمد بن عبدالعزیز بین الاقومی ہوائی اڈے کے قریب پیش آیا جب ریاض کے شاہ خالد بین الاقوامی ہوائی اڈے سے آنے والی ایک پرواز میں موجود معاون پائلٹ کو فضاء میں دل کی تکلیف ہوئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دوران پرواز عارضہ قلب کا شکار ہونےوالے معاون ہواباز کا تعلق سوڈان سے تھا اور اس کی شناخت مصعب سلیمان کے نام سے کی گئی ہے۔

    فضائی کمپنی فلائی ادیل کے چیف ایگزیکٹو کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ معاون ہواباز کو طیارے کے فضاءمیں بلند ہونے کے بعد دل میں تکلیف محسوس ہوئی۔ مدینہ منورہ میں طیارے کی لینڈنگ کے بعد معاون ہواباز کو اسپتال منتقل کیاگیا مگر وہ جاں بر نہ ہو سکا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کے خاندان کو سعودی عرب لانے کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے۔ کمپنی نے اپنے ایک اہم ملازم کی پرواز کے دوران اچانک موت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

  • برطانیہ کی معروف ایئر لائن کا 16 سالہ پائلٹ کو تربیت فراہم کرنے کا اعلان

    برطانیہ کی معروف ایئر لائن کا 16 سالہ پائلٹ کو تربیت فراہم کرنے کا اعلان

    لندن : معروف ایئرلائن ایزی جیٹ نے برطانیہ کی کمر عمر ترین خاتون پائلٹ کی پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق رواں برس کے آغاز پر برطانیہ کی کم عمر ترین خاتون پائلٹ کا اعزاز حاصل کرنے والی 16 سالہ ایلی کارٹر کو معروف انٹرنیشنل ایئرلائن ایزی جیٹ نے تربیت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 16 سالہ پائلٹ کی تربیت و سرپرستی برطانوی ایئرلائن کی خاتون پائلٹ کریں گی، جس کا مقصد دیگر خواتین کو پیشہ ورانہ پائلٹ کی جانب جازب کرنا ہے۔

    ایلی کارٹر کا کہنا ہے کہ ’مجھے بچپن سے طبیعیات (فزکس) اور طاقتور جہاز اڑانے میں دلچسپی ہے‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’میری پہلی پرواز نے مجھے حیرت زدہ کردیا تھا اور ابھی تک میری حیرانگی جاری ہے‘۔

    برطانیہ کی کم عمر ترین خاتون پائلٹ کا کہنا تھا کہ ’مجھے امید ہے کہ میری کہانی جوان لڑکیوں کو اپنے مقاصد میں کامیابی حاصل کرنے کےلیے پُرجوش کرے گی جو انہوں نے اپنے ذہنوں میں طے کیے ہوئے ہیں‘۔

    ایلی کارٹر نے کہا کہ ’عوام کی حمایت نے بہت مغلوب کیا اور ایزی جیٹ کی جانب سے کی گئی پیش کش میرے لیے ایک موقع پر جس پر میں بہت خوش ہوں اور یہ موقع مجھے میری منزل تک پہنچے میں مدد کرے گا‘۔

    ایزی جیٹ کی جانب سے ایلی کی تربیت پر مامور کی گئ کیپٹن زوی ایبرے کا کہنا تھا کہ ’مجھے نوجوان اور پُرجوش لڑکی سے ملاقات کرکے بہت خوشی ہوئی جو مستقبل میں کم ترین کمرشل پائلٹ بننے گی‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایلی کارٹر نے رواں برس جنوری میں اپنی سالگرہ کے تین روز بعد اکیلے چھوٹا طیارہ اڑا کر کم عمر ترین برطانوی پائلٹ ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں صرف 5 فیصد خواتین فضائی کمپنیوں میں بطور پائلٹ خدمات انجام دے رہی ہیں، ایزی جیٹ کا 2020 تک 20 فیصد خواتین کو بطور پائلٹ تیار کرنے کا مقصد رکھتا ہے۔

  • بھارتی کرکٹ ٹیم کو دھول چٹانے والے عثمان خواجہ پائلٹ نکلے

    بھارتی کرکٹ ٹیم کو دھول چٹانے والے عثمان خواجہ پائلٹ نکلے

    سڈنی : بھارتی کرکٹ ٹیم کو انہی کے ہوم گراؤنڈ پر شکست سے فاش کرنے والے عثمان خواجہ ایک کمرشل اور انسٹرومنٹل پائلٹ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت اور آسٹریلیا کی ٹیموں کے درمیان ون ڈے سیریز کا تیسرا میچ رانچی کے اسٹیڈیم میں کھیلا گیا، جہاں آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے پہلے مسلمان کرکٹر عثمان خوانہ نے بلے بازی کرتے ہوئے بھارت کے خلاف 104 رنز کی شاندار انگرز کھیلی۔

    غیر ملکی خبر راساں ادارے کا کہنا ہے کہ عثمان خواجہ نے پائلٹ کی تربیت اور ایوی ایشن کی ڈگری آسٹریلوی ریاست نیو ساؤتھ ویلز سے حاصل کی تھی تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ انہوں نے پائلٹ کا لائسنس  ڈرائیونگ لائسنس سے بھی پہلے حاصل کرلیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عثمان خواجہ آسٹریلیا کی قومی کرکٹ میں شامل ہونے سے قبل ڈومیسٹک کرکٹ میں اپنی صلاحتیوں کا لوہا منوا چکے ہیں جہاں سے انہیں قومی ٹیم میں کھیلنے کا موقع میسر آیا۔

    خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عثمان خواجہ سمیت آٹھ دیگر  غیر ملکی کھلاڑی بھی آسٹریلیا کی قومی کرکٹ ٹیم میں شامل ہوئے ہیں۔

    عثمان خواجہ

    خیال رہے کہ میچ شروع ہونے سے قبل بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مہندرا سنگھ دھونی میدان میں آئے اور انہوں نے ویرات کوہلی سمیت تمام کھلاڑیوں کو فوجی کیپس دیں، انڈین ٹیم کے کھلاڑیوں نے میچ شروع ہونے سے قبل یہی ٹوپی لگا کر پریکٹس کی اور پھر میچ کھیلا تھا۔

    کینگروز نے مقررہ 50 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 313 رنز بنائے، آسٹریلیا کی جانب سے پاکستانی نژاد عثمان خواجہ نے 113 گیندوں پر 1 چھکے اور 11 چوکوں کی مدد سے 104 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جبکہ فنچ نے بھی 3 چھکو اور 10 چوکوں کی مدد سے 99 گیندوں پر 93 رنز اسکور کر کے ٹیم کی پوزیشن مستحکم کی۔

    آسٹریلیا کو اوپننگ بہت اچھی ملی اور اُن کا پہلا کھلاڑی 193 کے مجموعی اسکور پر 32ویں اوور میں آؤٹ ہوا بعد ازاں عثمان خواجہ 239 کے مجموعی اسکور پر پویلین روانہ ہوئے، کینگروز کی تیسری وکٹ 258، چوتھی ، پانچویں 263 پر گری۔

  • بھارتی پائلٹ کی رہائی کے بعد اب بھارت کشمیری رہنماؤں کو رہا کرے: مشعال ملک

    بھارتی پائلٹ کی رہائی کے بعد اب بھارت کشمیری رہنماؤں کو رہا کرے: مشعال ملک

    سری نگر: چیئرمین جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ یاسین ملک کی اہلیہ اور کشمیری رہنما مشعال ملک کا کہنا ہے کہ بھارتی پائلٹ کی رہائی کے بعد اب بھارت کشمیری رہنماؤں کو رہا کرے۔

    تفصیلات کے مطابق مشعال ملک کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ اب بھارت کو بھی بڑے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے جیلوں میں قید کشمیری رہنماؤں کو رہا کرنا چاہیئے تاکہ وہ بھی اپنے اہلخانہ سے مل سکیں۔

    ان کا کہنا تھا پاکستان کی جانب سے بھارتی قیدی پائلٹ کی رہائی پر پاکستان مبارکباد کا مستحق ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان نے تین روز قبل حراست میں لیے جانے والے پائلٹ ابھی نندن کو جذبہ خیر سگالی کے تحت بھارت کے حوالے کر دیا۔

    بھارتی پائلٹ کی حوالگی واہگہ بارڈر پر گذشتہ رات پونے نو بجے عمل میں آئی، بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو بھارتی حکام کے حوالے کیا گیا، بھارتی فوجیوں نے اپنے ونگ کمانڈر کو سلیوٹ تک نہ کیا۔

    بھارتی پائلٹ کی رہائی، اقوام متحدہ کا پاکستان کا خیر مقدم

    واضح رہے کہ پاکستانی وزیر اعظم نے دو روز قبل امن کی خاطر جذبہ خیر سگالی کے ساتھ پاکستانی حدود میں آنے والے بھارتی طیارے کے پائلٹ کو رہا کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    فیصلے کے بعد بھارتی ہائی کمیشن نےبھارتی پائلٹ کےسفری دستاویزات مکمل کرلیے، بھارتی ہائی کمیشن کےایئراتاشی گروپ کیپٹن، ونگ کمانڈرابھی نندن کو اپنے ہمراہ لے کر گئے۔

  • بھارتی پائلٹ کی رہائی، اقوام متحدہ کا پاکستان کا خیر مقدم

    بھارتی پائلٹ کی رہائی، اقوام متحدہ کا پاکستان کا خیر مقدم

    نیویارک: جذبہ خیرسگالی کے تحت پاکستان کی جانب سے بھارتی پائلٹ کی رہائی پر اقوام متحدہ نے پاکستان کا خیر مقدم کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس کا کہنا ہے کہ بھارتی پائلٹ کی رہائی کا خیرمقدم کرتے ہیں، پائلٹ کی رہائی پر مثبت اقدامات برقرار رکھے جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کشیدگی میں کمی کے لیے مذاکرات کریں، پاکستان اور بھارت تعمیری بات چیت جاری رکھیں۔

    انتونیوگوتریس کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ممالک چاہئیں تو کشیدگی کے خاتمے میں کردار کے لیے تیار ہیں۔

    خیال رہے کہ پاکستان نے تین روز قبل حراست میں لیے جانے والے پائلٹ ابھی نندن کو جذبہ خیر سگالی کے تحت بھارت کے حوالے کر دیا۔

    بھارتی پائلٹ کی حوالگی واہگہ بارڈر پر گذشتہ رات پونے نو بجے عمل میں آئی، بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو بھارتی حکام کے حوالے کیا گیا، بھارتی فوجیوں نے اپنے ونگ کمانڈر کو سلیوٹ تک نہ کیا۔

    پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت پائلٹ ابھی نندن کو بھارت کے حوالے کر دیا

    واضح رہے کہ پاکستانی وزیر اعظم نے دو روز قبل امن کی خاطر جذبہ خیر سگالی کے ساتھ پاکستانی حدود میں آنے والے بھارتی طیارے کے پائلٹ کو رہا کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    فیصلے کے بعد بھارتی ہائی کمیشن نےبھارتی پائلٹ کےسفری دستاویزات مکمل کرلیے، بھارتی ہائی کمیشن کےایئراتاشی گروپ کیپٹن، ونگ کمانڈرابھی نندن کو اپنے ہمراہ لے کر گئے۔