Tag: Pilots

  • روزہ رکھنے کے خواہشمند پائلٹس کو چھٹیاں لینے کی ہدایات

    روزہ رکھنے کے خواہشمند پائلٹس کو چھٹیاں لینے کی ہدایات

    کراچی : پی آئی اے انتظامیہ نے روزہ رکھنے کے خواہشمند پائلٹس کو چھٹیاں لینے کی ہدایات جاری کردیں اور عمل نہ کرنیوالے کا لائسنس معطل یا منسوخ کرنے کی وارننگ دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ نے روزہ رکھنے کے خواہشمند پائلٹس کو چھٹیاں لینے کا ہدایت نامہ جاری کردیا ہے اور ہدایت نامے پر عمل نہ کرنیوالےکا لائسنس معطل یامنسوخ کرنیکی وارننگ دی ہے۔

    اس حوالے جی ایم فلائٹ سروسزعامر بشیر نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ، جس میں فضائی عملے کو روزے کے بغیر ڈیوٹی کرنے پر مبنی انڈرٹیکنگ دینے کی ہدایت کردی ہے۔

    جی ایم فلائٹ سروسز نے کہا پروازپردوران ڈیوٹی کارکردگی میں خوراک کااہم کردارہے، روزے میں گلوکوزلیول کم ہونے سے کارکردگی متاثرہوسکتی ہے اور روزے کے ساتھ ڈیوٹی کرنے سے مسافروں کی سلامتی متاثر ہوسکتی ہے۔

    یاد رہے قومی ایئرلائن کی انتظامیہ نے رمضان المبارک میں پی آئی اے کپتان اور کیبن کریو کے لئے سیفٹی الرٹ جاری کیا تھا۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا تھا کہ مسافروں کی سیفٹی کیلئے دوران پرواز کپتانوں کوروزہ رکھنےسےمنع کردیا،مسلم ممالک کی زیادہ تر ایئر لائنز کے کپتان اور کیبن کریو کو روزہ رکھ کر پرواز کی اجازت نہیں

  • وہ علاقہ جہاں ہر گھر میں طیارہ پارک کرنے کی جگہ موجود ہے

    وہ علاقہ جہاں ہر گھر میں طیارہ پارک کرنے کی جگہ موجود ہے

    دنیا بھر میں بعض اوقات منفرد قسم کے چھوٹے چھوٹے رہائشی علاقے قائم کیے جاتے ہیں جن میں کوئی نہ کوئی انفرادیت ہوتی ہے، آج ہم آپ کو ایسے ہی ایک منفرد رہائشی علاقے کے بارے میں بتانے جارہے ہیں۔

    جنگ عظیم دوئم کے بعد دنیا بھر میں مضافاتی علاقوں میں رہائش کا رجحان بڑھ گیا تھا تاکہ جنگ کی تباہ کاریوں سے ہونے والے ذہنی تناؤ سے نجات حاصل کی جاسکے اور ذہنی صحت کو بہتر کیا جاسکے۔

    امریکی ریاست کیلی فورنیا میں بھی ایسے ہی ایک مضافاتی علاقے میں فلائی ان کمیونٹی بنائی گئی جس کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں رہنے والے افراد اپنے گیراج میں گاڑیوں کے بجائے طیارے پارک کرتے ہیں۔

    کیمرون پارک ایئرپورٹ کے نزدیک قائم یہ رہائشی علاقہ کیمرون ایئر پارک اسٹیٹ کہلاتا ہے اور یہاں رہنے والوں کی زیادہ تر تعداد یا تو پروفیشنل پائلٹ ہے یا پھر جہاز اڑانے کی شوقین ہے اور اپنا ذاتی طیارہ رکھتی ہے۔

    تقریباً ہر گھر میں ایک بڑا سا گیراج (یا ہینگر) ہے جہاں طیارہ پارک کیا جاسکتا ہے۔

    یہاں کی سڑکوں پر طیاروں کی آمد و رفت اتنی ہی معمول کی بات ہے جتنی کسی دوسری جگہ پر گاڑیوں کی نقل و حرکت۔

    اس علاقے میں ایک گھر کی قیمت کم از کم 15 لاکھ ڈالرز ہے اور علاقے میں کل 124 گھر موجود ہیں۔ یہاں کی سڑکیں 100 فٹ تک چوڑی ہیں تاکہ طیاروں کو آرام سے ٹیکسی کیا جاسکے۔

    کیمرون پارک ایئرپورٹ مینیجر کے مطابق علاقے کی سڑکیں ایئرپورٹ رن وے سے زیادہ چوڑی ہیں کیونکہ ان سڑکوں پر طیاروں کا باقاعدہ ٹریفک چلتا ہے اور وہ ایک دوسرے کے سامنے سے گزرتے ہیں، اس کے برعکس ایئرپورٹ رن وے پر ایک وقت میں ایک ہی طیارہ اڑان بھرنے کی تیاری کرسکتا ہے۔

    یہاں نصب اسٹریٹ سائنز اور میل باکسز بھی بہت نیچے لگائے گئے ہیں تاکہ یہ طیاروں سے نہ ٹکرائیں، اکثر میل باکسز طیاروں ہی کی شکل کے ہیں۔

    اس علاقے کے اکثر رہائشی اپنے کام پر جاتے ہوئے ذاتی طیاروں کا استعمال کرتے ہیں، زیادہ تر افراد کی ملازمت قریب واقع شہری آبادیوں میں ہے جہاں تک جانے کے لیے انہیں ڈھائی سے 3 گھنٹے کی ڈرائیو کرنی پڑسکتی ہے۔

    اس کی جگہ وہ اپنے طیارے میں سوار ہو کر صرف 40 منٹ کے اندر وہاں پہنچ سکتے ہیں۔

    یہ علاقہ اس لیے بھی منفرد ہے کیونکہ یہاں رہنے والے زیادہ تر افراد ایوی ایشن سے تعلق یا اس کا شوق رکھتے ہیں۔

    ایک رہائشی کا کہنا ہے کہ جب ہم کسی پارٹی میں جاتے ہیں تو وہاں جنگ عظیم دوئم یا ویتنام جنگ کے پائلٹ سے لے کر نوجوان شوقیہ پائلٹ تک موجود ہوتے ہیں۔

    یہاں رہنے والے 100 فیصد افراد اپنے ذاتی طیارے کے مالک نہیں، کچھ افراد کار بھی رکھتے ہیں اور آمد و رفت کے لیے انہیں استعمال کرتے ہیں تاہم آمنے سامنے ہونے کی صورت میں کار سوار اور طیارے کا پائلٹ دونوں نہایت دھیان سے اپنی سواری گزارتے ہیں۔

    ایک رہائشی کے مطابق جب وہ طیارے پر اپنے گھر کے قریب پہنچتا ہے تو اسے فضا سے اپنے گھر کا کچن دکھائی دیتا ہے، چنانچہ وہ ریڈیو کے ذریعے اپنی اہلیہ کو اطلاع کرتا ہے، طیارہ لینڈ ہونے کے وقت اہلیہ اسے کچن کی کھڑکی سے ہاتھ ہلانے لگتی ہے۔

    دنیا بھر میں اس نوعیت کے 640 فلائی ان رہائشی علاقے موجود ہیں تاہم یہاں کے رہنے والوں کا ماننا ہے کہ ان کا علاقہ خوبصورتی اور سہولت کے اعتبار سے بہترین ہے۔

    تصاویر بشکریہ: انسائیڈر

  • روس سے میزائل کیوں خریدے؟ امریکا نے ترک پائلٹس کو ملک بدر کردیا

    روس سے میزائل کیوں خریدے؟ امریکا نے ترک پائلٹس کو ملک بدر کردیا

    واشنگٹن : امریکا نے ترکی کو روس سے ایس 400 میزائل سسٹم خریدنے سے منع کیا تھا ٹرمپ انتظامیہ کی بات نہ ماننے پر امریکا نے ترکش پائلٹس کو ملک بدر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے روس سے ایس 400 میزائل سسٹم خریدنے پر نالاں امریکا نے صدر طیب اردگان کے ساتھ کیے گئے ایف35 طیاروں کے معاہدے کو منسوخ کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے ترک پائلٹس کو ملک بدر کردیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا اور ترکی کے درمیان تنازع شدت اختیار کرگیا ہے، ترکی امریکی دھمکیوں کے باوجود روس سے جدید میزائل سسٹم ایس 400 کی خریداری پر قائم ہے جس پر امریکا نے ترکی کے ساتھ ایف35 ڈیل جزوی طور پر منسوخ کردی۔

    امریکا نے ترکی کی ثابت قدمی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ترک امریکا ایف35 ڈیل خاتمے کا آغاز کردیا ہے، اس معاہدے کے تحت امریکا ترکی کو ایف35 طیارے فراہم کرے گا اور ان طیاروں کے لیے ترک پائلٹس کو تربیت بھی فراہم کرنی تھی۔

    اس حوالے سے امریکا نے ترکی کو لکھے گئے خط میں ایف-35 ڈیل سے علیحدگی سے آگاہ کرتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر روس سے ایس 400 دفاعی نظام خریدے گئے تو امریکا بھی ترکی کو ایف 35 طیارے نہیں دے سکتا۔

    اس ضمن میں ابتدائی طور پر امریکی وزارت دفاع نے ایف 35 طیاروں کے لیے تربیت لینے والے ترک پائلٹس کو رواں ماہ کے آخر تک امریکا چھوڑنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اگر ترکی باز نہ آیا تو ایف35 ڈیل مکمل طور پر منسوخ کردی جائے گی۔

  • پی آئی اے میں پائلٹس اور فضائی میزبانوں کے تبادلے مؤخر

    پی آئی اے میں پائلٹس اور فضائی میزبانوں کے تبادلے مؤخر

    کراچی : پی آئی اے میں پائلٹس اور فضائی میزبانوں کے تبادلوں کو مؤخر کردیا گیا، فوری تبادلوں سے ائرلائن کے بوئنگ777 طیاروں کا آپریشن متاثر ہونے کا خدشہ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے31پائلٹس اورفرسٹ افسران کے تبادلے روک دئیے گئے، جاری احکامات میں تبادلوں پرعمل درآمد عارضی طورپر مؤخر کرنے کا کہا گیا ہے۔

    سابق احکامات میں22کپتان اور نو معاون کپتانوں کا اسلام آباد تبادلہ کیا گیا تھا، ذرائع کے مطابق تبادلے روکنے کا فیصلہ پائلٹس کی نمائندہ تنظیم پالپا اورانتظامیہ کے مبینہ مذاکرات میں ہوا۔

    فوری تبادلوں سے ائرلائن کے بوئنگ777طیاروں کا آپریشن متاثر ہونے کا خدشہ تھا، پائلٹس کے تبادلوں پر عمل درآمد مبینہ طور سے عید الفطر تک مؤخر کیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ درجنوں کی تعداد میں تبادلہ کئے گئے ہیں، فضائی میزبانوں اور ائر لائن کے انتظامی افسران کے تبادلوں پر عملدر آمد بھی جاری ہے، انتظامی افسران اور فضائی میزبانوں کے تبادلے بھی پائلٹس کے ساتھ ہی کئے گئے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ تبادلوں کی وجہ اسلام آباد میں تینوں کیٹگریز سے متعلق افراد کی کمی قرار دی گئی تھی، گھریلو مسائل سے دوچار متعدد فضائی میزبانوں نے تبادلہ روکنے کی درخواست بھی کی۔

    واضح رہے کہ خواتین فضائی میزبانوں کو کراچی کی طرح دیگر شہروں میں ہوسٹل کی سہولت بھی دستیاب نہیں ہے۔

  • تنخواہوں میں اضافے کے لیے ڈنمارک، ناروے اور سویڈن کے پائلٹس کی ہڑتال

    تنخواہوں میں اضافے کے لیے ڈنمارک، ناروے اور سویڈن کے پائلٹس کی ہڑتال

    کوپن ہیگن : ڈنمارک، ناروے اور سویڈن میں پائلٹوں کی ہڑتال کی وجہ سے اسکینڈنیون ایئر لائنز(ایس اے ایس ) نے اب تک 587 پروازیں منسوخ کر دیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز ہونے والے مذاکرات بے نتیجہ رہنے کے بعد شروع ہونے والی ہڑتال کے سبب 72,000 مسافر متاثر ہو چکے ہیں۔

    ایئر لائن نے جاری کردہ ایک بیان میں متاثرہ مسافروں سے معذرت کی ہے, اس ہڑتال سے اندرون اور بیرون یورپ جانے والی پروازیں بھی متاثر ہیں, پائلٹس اپنی تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں برس جنوری میں جرمنی کی ایئرپورٹ سیکیورٹی اسٹاف نے تنخواہوں میں اضافے کیلئے ہڑتال کردی جس کے باعث سیکڑوں پروازیں منسوخ کرنی پڑیں تھیں۔

    جرمنی کے مصروف ترین ایئرپورٹ فرینکفرٹ سمیت آٹھ بڑے ہوائی اڈوں پر تعینات سیکیورٹی اسٹاف کی ہڑتال کے باعث ہزاروں مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مسافروں اور سامان کی جانچ کرنے والے ہزاروں سیکیورٹی اسٹاف نے 18 گھٹنے کیلئے ہڑتال کردی جس کے باعث سیکڑوں پروازوں منسوخ کرنا پڑی۔

    مقامی میڈیا کے مطابق صرف جرمنی کے سب سے بڑے ایئرپورٹ فرینکفرٹ پر 5 ہزار سے زائد اہلکاروں کی ہڑتال کی وجہ سے 570 پروازیں معطل ہوئی ہیں۔

  • پی آئی اے کا نشہ کرنے والے کپتانوں اور فضائی میزبانوں کیخلاف کریک ڈاؤن

    پی آئی اے کا نشہ کرنے والے کپتانوں اور فضائی میزبانوں کیخلاف کریک ڈاؤن

    کراچی : قومی ایئر لائن پی آئی اے نے نشہ کرنے والے کپتانوں اور فضائی میزبانوں کیخلاف اندرون و بیرون ملک پروازوں پر چھاپے مارنے کا فیصلہ کیا اور کہا ئی سافا پروگرام کے تحت الکوحل ٹیسٹ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن پی آئی اے نے نشہ کرنے والے کپتانوں اور فضائی میزبانوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا اندرون و بیرون ملک پروازوں پر چھاپے مار کر کپتان اور فضائی میزبانوں کے خون کے نمونے حاصل کیےجائیں گے۔

    پی آئی اے انتطامیہ کا کہنا ہے کہ دبئی سافاپروگرام کےتحت الکوحل ٹیسٹ کیا جائے گا۔

    یاد رہے گذشتہ روز پاکستان انٹرنیشل ایئر لائن (پی آئی اے) کی میڈیکل ٹیم نے طیارے کا اچانک دورہ کیا، اس دوران فضائی میزبان غلام محمد سرور چانڈیو کا میڈیکل ٹیسٹ کیا گیا جس میں ان کے خون میں الکوحل کی آمیزش سامنے آئی تھی۔

    جس کے بعد فضائی میزبان کو فوری طور پر طیارے سے آف لوڈ کرکے معطل کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں : پی آئی اے کا فلائٹ اٹینڈنٹ نشے میں ہونے پر طیارے سے آف لوڈ

    خیال رہے کہ چند روز قبل پی آئی اے نے نئی گائیڈ لائنز جاری کی تھی، جن میں فضائی میزبانوں سمیت دیگر عملے کو قد اور عمر کے لحاظ سے وزن کم کر کے عالمی معیار کے مطابق کرنے کی ہدایت کی ۔

    پی آئی اے کی جانب سے جاری کردہ مراسلے میں کہا گیا تھا کہ 31 جنوری تک جن ملازمین کا وزن، عالمی معیار سے 30 پاؤنڈ زیادہ ہے، ان سب کو گراؤنڈ کرکے ایئر کریو اسپتال بھیجا جائے گا۔

    مراسلے کے مطابق ایئر کریو کو اسپتال میں وزن کم کرنے کی مشق کروائی جائے گی جس کے لیے ہدف جون 2019 تک 30 پاؤنڈ وزن کم کرنا ہے۔ اس کے بعد بھی عملے میں سے کسی کا وزن کم نہیں ہوا تو تادیبی کارروائی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔

    مقررہ وقت کے بعد یکم جولائی 2019 کو عملے کے اراکین کا دوبارہ وزن کیا جائے گا اور صرف ان ملازمین کو فلائٹ پر جانے کی اجازت دی جائے گی جن کا وزن مقررہ حد کے عین مطابق ہوگا، ذرا سے بھی اضافی وزن والے عملے کو جہاز پر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

  • پی آئی اے کا منی لانڈرنگ اوراسمگلنگ میں ملوث عملے کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

    پی آئی اے کا منی لانڈرنگ اوراسمگلنگ میں ملوث عملے کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

    کراچی:پی آئی اے انتظامیہ نے منی لانڈرنگ اور اسمگلنگ میں ملوث کیبن کریو کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، دوسری جانب سول ایوی ایشن نے21 کپتانوں کے لائسنس بھی معطل کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن کے جنرل مینیجر فلائٹ سروسز کی جانب سے ایک ہدایات نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں منی لانڈرنگ اور ممنوعہ اشیا کی اسمگلنگ میں ملوث عملے کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔

    ہدایت نامے کے متن کے مطابق منی لانڈرنگ ،اسمگلنگ، اور ممنوعہ سامان لے جانیوالوں میں ملوث کیبن کریو کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ جی ایم فلائیٹ سروسز نے حکم دیا ہے کہ تمام کیبن کریو ملکی اور غیر ملکی کسٹم اور امیگریشن قوانین پر عمل درآمد کیا جائے۔

    یہ بھی کہا گیا ہے کہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے تمام ملازمین کو کسی بھی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔کوئی بھی فضائی میزبان غیر قانونی موبائل، لیپ ٹاپ، سگریٹ اورمنی لانڈرنگ میں ملوث پایا گیاتو ملازمت سے فارغ کردیا جائے گا۔

    دوسری جانب سول ایوی ایشن اتھارٹی نے تعلیمی اسناد جمع نہ کرانے والے پی آئی اے کے 21 پائلٹس کو اڑان بھرنے سے روک دیا ہے ۔ مذکورہ پائلٹس نے میٹرک اور و انٹرمیڈیٹ کی تعلیمی اسناد سول ایوی ایشن اتھارٹی کو فراہم نہیں کی تھیں۔

    مذکورہ بالا پائلٹس کے لائسنس بھی معطل کیے گئے اور فلائٹ شیڈول سے ان کے نام نکالتے ہوئے انہیں ڈیوٹیاں کرنے اور جہاز اڑانے سے مکمل طور پر روک دیا گیا ہے۔

  • ڈرون اڑانے کےلیے سول ایوی ایشن کی رجسٹریشن لازمی قرار، برطانوی وزیر

    ڈرون اڑانے کےلیے سول ایوی ایشن کی رجسٹریشن لازمی قرار، برطانوی وزیر

    لندن : برطانوی حکومت نے گیٹ وک ایئرپورٹ حادثے کے بعد ہوائی اڈوں کو محفوظ بنانے کےلیے ڈرونز کا سراغ لگانے والی جدید ڈیوائسز نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات ک مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے گیٹ وک انٹر نیشنل ایئرپورٹ کے رن وے کے قریب دو ڈرونز کی پرواز کے باعث 36 گھنٹے مسلسل پروازوں کی آمد و رفت منسوخ رہی تھی، جس کی وجہ ڈیڑھ لاکھ کے قریب مسافروں کو پریشانی کا سامان کرنا پڑا۔

    برطانیہ کے وزیر برائے سیکیورٹی بین ویلز خبردار کیا ہے کہ آئندہ جو بھی شخص ’غیر ذمہ دارایہ‘ طریقے سے ڈرون اڑائے گا یا اس کا ’جرائم پیشہ مقاصد‘ کے لیےاستعمال کرے گا اسے سخت سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    بین ویلز کا کہنا تھا کہ رن وے کے قریب پرواز کرتے ڈرونز کو عوامی مقام پر مار گرانا فوج کے لیے مشکل ہوگیا تھا، اس لیے ہم نے ایسی ڈیوائسز نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو باآسانی ڈرونز کو پکڑ سکے۔

    برطانوی وزیر برائے سیکیورٹی کا اعلان کیا کہ ہوائی اڈوں کی حفاظت کےلیے ڈرونز اڑانے والے افراد کو سول ایوی ایشن اتھارٹی میں رجسٹرڈ ہونا پڑے جس کے لیے آن لائن ٹیسٹ بھی ہوگا۔

    مزید پڑھیں : برطانیہ کے گیٹ وک ایئرپورٹ پر ڈرونز کی اطلاع، فلائٹ آپریشن معطل

    یاد رہے کہ بدھ کی رات سے گیٹ وک ایئرپورٹ پر پرواز کرنے والے ڈرونز کی وجہ سے 36 گھنٹوں میں 1 ہزار فلائٹ کینسل ہوئی تھیں اور ایک لاکھ 40 ہزار افراد متاثر ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : لندن: ڈرون اڑانے کے الزام میں گرفتار جوڑے کو عدم شواہد پر رہا کردیا گیا

    یاد رہے کہ سینتالیس سالہ پاؤل گئیت،57 سالہ ایلائنی کرک کو برطانوی پولیس نے شک کی بنیاد پر جمعے کی شب 10 بجے گرفتار کیا تھا جنہیں ثبوت کی عدم موجودگی کے باعث رہا کردیا گیا تھا۔

    برطانوی پولیس نے گیٹ وک ایئرپورٹ کے قریب سے ایک ناکارہ ڈرون برآمد کرلیا ہے۔

    مزید پڑھیں: گیٹ وک ایئرپورٹ پر مشکوک ڈرونز اڑانے والا جوڑا گرفتار

    واضح رہے کہ گیٹ وک ایئرپورٹ پر پروازیں مسلسل 36 گھنٹے تک منسوخ رہی تھیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق مشکوک ڈرونز کو کنٹرول کرنے پولیس کی ناکامی کے بعد حکومت نے فوج کی خدمات حاصل کی تھیں۔

    خیال رہے کہ ایئرپورٹ انتظامیہ نے گیٹ وک آنے والی پروازوں کا رخ ملک کے دوسرے ہوائی اڈوں کی جانب موڑ دیا تھا، جن میں لندن ہیتھرو، لوٹن، برمنگھم، گلاس گلو اور مانچیسٹر بھی شامل ہیں۔

  • نواز دور میں پی آئی اے انتظامیہ پائلٹس کے ہاتھوں بیلک میل ہوتی رہی، آڈٹ رپورٹ

    نواز دور میں پی آئی اے انتظامیہ پائلٹس کے ہاتھوں بیلک میل ہوتی رہی، آڈٹ رپورٹ

    کراچی : پی آئی اے کی دس سالہ آڈٹ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ انتظامیہ کی پائلٹس پر مہربانیاں جاری رہیں، اضافی ادائیگیاں کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی دس سالہ آڈٹ رپورٹ کے مطابق سیاسی حکومتیں اور ایئر لائن انتظامیہ پائلٹس کے ہاتھوں بلیک میل ہوئیں, گزشتہ دس سال میں پائلٹس کو کم ازکم فلائنگ گھنٹوں پر مبنی الاؤنس سے ہٹ کر بھی ادائیگیاں کی گئیں۔

    قومی ائیر لائن کے پائلٹس کو کی گئی ادائیگیوں کے مقابلے میں کارکردگی کی شرح کم رہی,آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ جہازوں کی تعداد کے مقابلے میں پی آئی اے میں پائلٹس کی تعداد بھی زیادہ ہے۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بوئنگ737 گراؤنڈ ہونے کے باوجود اس کے لئے مقرر فرسٹ آفیسرز تنخواہیں وصول کر رہے ہیں،50سے 75 کم از کم فلائنگ گھنٹے پائلٹس کے لئے مقرر کرنا پائلٹس کو غیر ضروری فائدہ پہنچانا ہے۔

    ریونیو کے اعتبار سے لیگی حکومت کے پانچ سال بدترین رہے ،فیول کی قیمتیں کم ہونے کے باوجود ریونیو نہایت کم رہا۔ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ریونیو تین بار سو ملین سے زیادہ رہا جبکہ لیگی حکومت ایک بار بھی سو ملین ریونیو نہ کما سکی۔

     آڈٹ رپورٹ کے مطابق خسارے کے اعتبار سے لیگی حکومت کے پانچ سال بدترین رہے، حکومت کے آخری سال میں مجموعی نقصان 360 ملین کا ہوگیا۔

    فیولنگ میں گزشتہ دس سال میں 436 ارب روپے خرچ کئے گئے۔2013میں57فیصد فیول پر خرچ کیا گیا جبکہ سب سے کم 30 فیصد 2016 میں خرچ کیا گیا، مینجمنٹ کی نااہلی کی وجہ سے فیول مینجمنٹ درست طور پر نہ ہوسکی۔

  • امریکی پائلٹس کی ہائی جیکرز کو گولی مارنے کی تربیت

    امریکی پائلٹس کی ہائی جیکرز کو گولی مارنے کی تربیت

    کیا آپ جانتے ہیں امریکی ایئر لائنز کے پائلٹس کو کاک پٹ میں گن رکھنے کی اجازت ہوتی ہے؟ انہیں یہ اجازت 11 ستمبر کے ہولناک واقعے کے بعد دی گئی ہے۔

    اب سے 17 سال قبل 4 مسافر طیاروں کو اغوا کیا گیا تھا جن میں سے 2 امریکا کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر سے ٹکرا دیے گئے۔ دہشت گردی کے اس بدترین واقعے میں ہزاروں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    اس کے ایک سال بعد دہشت گردی ایکٹ پاس کیا گیا جس کے تحت پائلٹس کو کاک پٹ میں گن رکھنے کی اجازت دی گئی تاہم اب بھی بہت کم لوگ اس ایکٹ کے بارے میں جانتے ہیں۔

    فیڈرل ایئر مارشل سروس کی ڈپٹی ڈائریکٹر ایرک سرینڈرا نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گن سے مسلح پائلٹس کی پہلی ٹریننگ سنہ 2003 میں مکمل ہوئی تھی جس میں پائلٹس کو اسلحہ چلانے اور کسی اغوا کار کے طیارے میں گھس آنے کی صورت میں اسے مار ڈالنے کی تربیت دی گئی۔

    گو کہ امریکی حکومت نے اب تک یہ افشا نہیں کیا کہ کن ایئر لائنز کے کتنے پائلٹس کو یہ تربیت دی گئی ہے تاہم حکومت کا کہنا ہے کہ ایسے پائلٹس کی تعداد ہزاروں میں ہے جنہیں یہ تربیت دی جا چکی ہے۔ تربیت پانے والے پائلٹس کا نام صیغہ راز میں رکھا گیا ہے۔

    ایرک سرینڈرا کا کہنا تھا کہ ان تربیت یافتہ پائلٹس کی تعداد ممکنہ طور پر 1 لاکھ 25 ہزار یا ان سے کم ہے۔ ان کے مطابق ان پائلٹس کو پہلے کلاس روم میں ابتدائی تربیت دی جاتی ہے بعد ازاں انہیں شوٹنگ رینج میں لے جایا جاتا ہے جہاں انہیں نشانہ بازی اور اسلحہ چلانے کی تربیت دی جاتی ہے۔

    تربیت یافتہ پائلٹس کی ہر 6 ماہ بعد جانچ کی جاتی ہے جبکہ ہر 5 سال بعد انہیں پھر سے تربیتی عمل سے گزرنا پڑتا ہے۔

    سرینڈرا کا کہنا تھا اب تک ان تربیت یافتہ پائلٹس کو اسلحہ چلانے کا موقع نہیں مل سکا کیونکہ نائن الیون کے واقعے کے بعد امریکا میں طیارہ ہائی جیکنگ کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا تاہم امریکا کے علاوہ دنیا بھر میں ہائی جیکنگ کے 55 واقعات ہوئے۔

    ان کے مطابق سنہ 2008 میں ایک امریکی پائلٹ سے اس وقت حادثاتی طور پر فائر ہوگیا جب وہ اپنی گن کو ہولسٹر میں رکھ رہا تھا۔ فائر سے کاک پٹ میں سوراخ ہوگیا تھا۔

    سرینڈرا نے بتایا کہ اگر طیارہ متنازعہ علاقوں، یا ایسے مقامات پر جا رہا ہو جنہیں واچ لسٹ میں رکھا گیا ہو تو ایسے موقع پر کیبن میں مسلح ایئر مارشل بھی موجود ہوتے ہیں۔

    ان کے مطابق امریکا کے علاوہ کوئی ایسا ملک نہیں جس کے پائلٹس مسلح ہوتے ہوں، بعض ممالک مسلح پائلٹس کو اپنی حدود میں داخلے کی اجازت بھی نہیں دیتے لیکن کئی ممالک دے دیتے ہیں۔

    سرینڈرا کا کہنا ہے، ’طیارے کو ہائی جیک کرلینا دہشت گردوں کے لیے ایک بڑے موقع کی صورت رکھتا ہے، ادھر آپ نے ایک طیارہ ہائی جیک کیا، ادھر پوری دنیا آپ کو ایک ہائی پروفائل دہشت گرد کی حیثیت سے جاننے لگے گی اور آپ پوری دنیا کی توجہ اپنی طرف مبذول کرلیں گے‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔