اسلام آباد (02 اگست 2025): وزیر اعظم میاں شہباز شریف نے سوشل میڈیا پر پمز اسپتال سے متعلق سانپ کے کاٹے کی زیر گردش ویڈیو کا نوٹس لے لیا ہے، اور اسپتال انتظامیہ سے واقعے پر رپورٹ طلب کر لی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پمز انتظامیہ نے واقعے کی انکوائری رپورٹ تیار کر لی جو وزیر اعظم آفس کو جمع کرائی جائے گی۔
دوسری طرف سوشل میڈیا پر پمز اسپتال کی زیر گردش ویڈیو کے حقائق بھی سامنے آ گئے ہیں، سانپ کے کاٹے کے کیس سے متعلق اسپتال کا الیکٹرانک ریکارڈ اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سانپ کے کاٹے سے متاثرہ بچہ شاہ اللہ دتہ کے علاقے سے 31 جولائی صبح 8:35 پر پمز لایا گیا تھا، شعبہ ایمرجنسی میں ڈاکٹرز نے بچے کا معائنہ کیا، اور 17 منٹ کے اندر بچے کا معائنہ اور ٹیسٹ کے لیے سیمپلز بھجوائے جا چکے تھے۔
متاثرہ بچے کو اینٹی وینم ویکسین کے 10 انجکشن لگائے گئے، بچے کو دیگر ادویات بھی شروع کرائی گئی تھیں، اور بچے کی حالت بگڑنے پر مزید 10 اینٹی وینم ویکسین انجکشن لگائے گئے، جب کہ اس ویکسینیشن کے دوران سینئر فزیشن اور آئی سی یو ٹیم نے بچے کا معائنہ کیا۔
Snakebite Emergency #Islamabad
A teenage boy, Hassan Ali, bitten by a common krait, is now on a ventilator at #PIMS. Despite being the capital’s largest hospital with a billion-rupee budget, no anti-venom is available. 10 vials given, doctors now refusing further care. pic.twitter.com/ed9gkq1BGL
— Islamabadies (@Islamabadies) July 31, 2025
ڈاکٹرز نے حالت بگڑنے پر بچے کو وینٹی لیٹر پر ڈالنے کا فیصلہ کیا، بچے کو سانس لینے میں شدید دشواری کا سامنا تھا، لیکن پمز اسپتال میں وینٹی لیٹر خالی نہ ہونے پر بچے کو ریفر کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اور پھر ریفرنگ سے قبل نجی اسپتال سے وینٹی لیٹر دستیابی کی تصدیق لی گئی۔
ذرائع کے مطابق ڈاکٹرز نے وینٹی لیٹر کی عدم دستیابی پر بچے کو ریفرل لیٹر جاری کیا تھا، جب کہ پمز کے اسٹاک میں اینٹی وینم ویکسین کے 680 سے زائد وائلز موجود ہیں۔