Tag: #PK661

  • جنید جمشید کی اہلیہ کی قومی فٹبال کے لیے خدمات

    جنید جمشید کی اہلیہ کی قومی فٹبال کے لیے خدمات

    لاہور: قومی ائیرلائن کے بدقسمت طیارے پی کے 661 میں جاں بحق ہونے والے معروف مبلغ جنید جمشید کے ہمراہ اُن کی زوجہ نیہا جمشید سے متعلق حیران کن انکشاف سامنے آیا ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق پی کے 661 میں جاں بحق ہونے والے معروف مبلغ جنید جمشید کی اہلیہ نیہا جمشید کی زندگی کا اہم پہلو اُن کے اس دنیا سے چلے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔

    پاکستان فٹبال فیڈریشن کی جانب سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق نیہا جمشید شادی سے قبل پاکستان فٹبال فیڈریشن کا حصہ تھیں اور انہوں نے 2010 سے 2013 تک بطور کوارڈینیٹر کام کیا ہے۔


    پڑھیں: ’’ جنید جمشید کی اہلیہ سمیت مزید تین میتوں کی شناخت ‘‘


    پاکستان فیڈریشن کی جانب سے جاری کردہ اطلاعات میں اس بات کا انکشاف ہوا کہ نیہا جمشید نے شادی کے بعد بورڈ سے تعلق ختم کردیا تھا تاہم انہوں نے فٹبال کے لیے گراں قدر خدمات سرانجام د دیتے ہوئے ’’سی سرٹیفکیٹ‘‘ حاصل کیا تھا۔

    خیال رہے 7 دسمبر کو ایبٹ آباد کے مقام حویلیاں کے مقام پر چترال سے اسلام آباد جانے والی پرواز پی کے 661 کو حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں جنید جمشید سمیت 48 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔


    مزید پڑھیں: ’’ جنید جمشید کی میت کو سپردِ خاک کردیا گیا ‘‘


    میتیں قابل شناخت نہ ہونے کے باعث حکومت کی جانب سے شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کے انتظامات کیے گیے اور شناخت ہونے والی میتوں کو لواحقین کے حوالے کیا گیا‘ حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد میں سے 26 افراد کی شناخت ہوچکی ہے۔

    دوسری جانب معروف مبلغ جنید جمشید کی آج ہزاروں سوگوراوں کی موجودگی میں کراچی کے علاقے کورنگی میں واقع دارلعلوم میں تدفین کردی گئی ہے جبکہ نیہا جمشید کی تدفین لاہور میں کی گئی۔

  • جنید جمشید کی موت کا بہت دکھ ہے‘ عامر خان

    جنید جمشید کی موت کا بہت دکھ ہے‘ عامر خان

    ممبئی: معروف بالی ووڈ اداکار عامر خان نے کہا ہے کہ  جنید جمشید ایک بہترین اور مذہبی شخصیت تھے ‘ طیارے حادثے کا سُنا تو بہت دکھ ہوا‘ جنید جمشید بڑے دل کے انسان تھے جس کا احساس اُن کے ساتھ گزارے ہوئے لمحات کے بعد ہوا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بالی ووڈ کے معروف اداکارعامر خان نے جنید جمشید کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’جنید جمشید بہت اچھے اور نیک انسان تھے اُن سے حج پر تین ملاقاتیں ہوئیں‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ جنید جمشید بہترین اور مذہبی شخصیت تھے ‘ اُن سے حج کے علاوہ لندن میں بھی ملاقات ہوئی تاہم ہرملاقات کے بعد یہ احساس ہوا کہ جنید جمشید کا دل بہت بڑا ہے اور وہ بہت بڑے انسان ہیں‘‘۔

    عامر خان نے کہا کہ پاکستان میں طیارہ حادثے اور اس میں جاں بحق ہونے والے افراد کے بارے میں سنا تو بہت افسوس ہوا جبکہ جنید جمشید کی موت کی خبر کا بہت ہی زیادہ افسوس ہوا۔


    پڑھیں: ’’ جنید جمشید کے آخری یادگار لمحات ‘‘


    بالی ووڈ خان نے کہا کہ شاہد آفریدی کو اپنا دوست سمجھتا ہوں اور اُن کی دل سے عزت کرتا ہوں‘ انہوں نے بتایا کہ والدہ کے ساتھ حج کے موقع پر جنید جمشید‘ شاہد آفریدی اور مولانا طارق جمیل سے ملاقاتیں ہوئیں جن میں دین کو سمجھنے کا موقع بھی ملا۔

    خیال رہے گزشتہ ہفتے چترال سے آنے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 661 کو ایبٹ آباد کے علاقے حویلیاں کے قریب حادثہ پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں 47 افراد جاں بحق ہوئے تھے‘ جاں بحق ہونے والے افراد میں معروف مبلغ جنید جمشید اور اُن کی اہلیہ بھی شامل تھیں۔

  • مرحوم پائلٹ صالح نے پاکستان کے خوبصورت مناظر اجاگر کیے

    مرحوم پائلٹ صالح نے پاکستان کے خوبصورت مناظر اجاگر کیے

    کراچی: پی آئی اے کے بدقسمت طیارے پی کے 661 کے پائلٹ صالح جنجوعہ اور کو پائلٹ احمد جنجوعہ جہاز کو بچاتے ہوئے ہولناک حادثے کا شکار ہوگئے۔

    میرا پاکستان کتنا خوبصورت ہے، دنیا کو دکھانے والے پائلٹ صالح جنجوعہ ہردل عزیز تھے لیکن وہ بہت دور چلے گئے، وہ امیزنگ پاکستان کے نام سے ایک یو ٹیوب چینل بھی چلارہے تھے اور اس چینل پر اپنے سفر کے دوران ریکارڈ کیے گئے پاکستان کے خوبصورت مناظر دنیا کے سامنے پیش کرتے تھے۔

    صالح نے آخری ویڈیو 6 دسمبر کو کاغان سےبابو سر بائی پاس کے خوبصورت نظاروں کی اپ لوڈ کی تھی۔

    اسی طرح کو پائلٹ، فٹبالر، کرکٹر، سنگر فرسٹ آفیسر احمد جنجوعہ انتہائی خوش اخلاق تھے، اہل محلہ نے انہیں انتہائی ملنسار قرار دیا، احمد جنجوعہ کی موت کے بعد سوشل میڈیا پر ان کے لیے تعزیتی پیغامات کا ڈھیر لگ گیا۔


    خیال رہے گزشتہ روز چترال سے اسلام آباد آنے والی پی آئی اے کی فلائٹ کو ایبٹ آباد حویلیاں کے قریب حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں جہاز پہاڑ سے ٹکرا کر مکمل تباہ ہوگیا اور اس میں موجود تمام مسافر اور عملہ بھی جاں بحق ہوگیا تھا۔

  • طیارہ حادثہ، تحقیقات کے لیے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل

    طیارہ حادثہ، تحقیقات کے لیے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل

    اسلام آباد: وزیر داخلہ چوہدری نثار نے حویلیاں میں طیارے حادثے کی تحقیقات کے لئے پانچ رکنی ٹیم تشکیل دے دی‘ جو تین روز کے اندر ابتدائی رپورٹ پیش کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق چترال سے اسلام آباد واپس آنے والے طیارہ کو حادثہ پیش آنے اور اس میں 47 افراد کی ہلاکت کے بعد وفاقی وزیر داخلہ نے تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کے ماہرین کی پانچ رکنی ٹیم تشکیل دے دی۔

    ذرائع کے مطابق ٹیم کے اراکین جائے حادثہ روانہ ہوگئے ہیں جبکہ اُن کے ہمراہ انسداد دہشت گردی ونگ اور سول ایوایشن کے ماہرین بھی شامل ہیں، پانچ رکنی ٹیم جائے وقوعہ پہنچ کر مقامی پولیس کی مدد سے شواہد اکھٹے کرے گی۔


    پڑھیں: جنید جمشید کے آخری یادگار لمحات


    ایف آئی اے کی ٹیم دہشت گردی کے ممکنہ خدشے کے پیش نظر شواہد بھی اکھٹے کرے گی جبکہ تحقیقات کے لیے بنائی گئی ٹیم کو ابتدائی رپورٹ تین روز میں پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

     جائے حادثہ روانہ ہو گئی ہے۔ ٹیم میں ایف آئی اے، انسداد دہشتگردی ونگ اور ایوی ایشن کے ماہرین شامل ہیں۔ ٹیم مقامی پولیس کی ٹیم کو ابتدائی رپورٹ پیش کرنے کیلئے تین روز کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے۔

  • جنید جمشید کا سفر زندگی

    جنید جمشید کا سفر زندگی

    معروف مبلغ جنید جمشید کی پیدائش 3 ستمبر 1964 کو کراچی میں ہوئی، والد کا تعلق پاکستان ائیرفورس سے ہونے کے باعث آپ کے والد نے ابتدائی طور پر کوشش کی کہ آپ کو اُسی شعبے سے وابستہ رکھا جائے۔

    والد کی خواہش پر لبیک کہتے ہوئے جنید جمشید ائیر فورس کا حصہ بنے تاہم نظر کمزور ہونے کی وجہ سے وہ اپنی خواہش ایف 16 کی اڑان نہ بھر سکے اور فضائیہ کو خیر باد کہا بعد ازاں لاہور کی یونیورسٹی آف انجیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی  میں داخلہ حاصل کر کے تعلیم کو جاری رکھا اور  بیچلرز کی ڈگری حاصل کی اور پاک فضائیہ میں بطور کنٹریکٹ اپنی سروس کا آغاز کیا۔

    دورہِ طالب علمی میں میوزک سے لگاؤ ہونے کے بعد دوست احباب کے ساتھ مل کر ایک بینڈ تشکیل دیا ، جس نے 1983 میں پشاور اور پھر اسلام آباد یونیورسٹی میں اپنی فن کا مظاہرہ کیا،  بعد ازاں اس چھوٹے سے بینڈ وائٹل سائنس نے دنیا بھر میں نام روشن کیا اور دل دل پاکستان جیسے مشہور قومی نغموں کی تخلیق کی۔

    junaid-4

    ”دل دل پاکستان“ایک دوبار ہی ٹی وی اسکرین پر آیا اور اس کے بعد تو گویا دیکھتے ہی دیکھتے لاکھوں دلوں کی آواز بن گیا۔ اس وقت کا شاید ہی کوئی ٹی وی پروگرام، ٹاک شو، یا میوزک پروگرام ایسا ہوگا جس میں اس نغمے کا ذکر نہ ہوتاہو ورنہ شادی بیاہ سے لیکر تک دیگر تمام نجی تقریبات تک میں جیند جمشید اور ان کا ملی نغمہ چھایا رہتا۔ یوم آزادی ، یوم پاکستان اور دیگر قومی دنوں پر تو اس کی دھنیں بجنا لازمی سا بن گیا تھا۔

    junaid-3

    اس نغمے کی بدولت جنید جمشید موسیقی کی دنیا پر ایسے چھائے کہ اگلی پوری دھائی میں ان کو کوئی جوڑ پیدا نہ ہوسکا لیکن پھر اچانک ہی جنید جمشید کی طبیعت میں تبدیلی آئی اور وہ کلین شیو اور مغربی طرز کے جدید کپڑوں میں نظر آنے والے گلوگار و موسیقار لمبی سی داڑھی کے ساتھ ٹیلی ویژن پر نعتیہ کلام اور حمد و ثناء کرتے نظر آئے۔

    اچانک تبدیلی پر جنید جمشید نے متعدد بار گفتگو کرتے ہوئے واقعے کا ذکر کیا کرتے تھے کہ گھر سے میوزیکل شو میں جاتے وقت ڈیفنس کے علاقے میں کار کی ٹکر سے ایک کتا جاں بحق ہوگیا تھا ، اس واقعے پر انہوں نے اتر کر کتے کو سڑک سے ہٹایا اور قریب میں واقع خالی پلاٹ پر دفنایا اور اللہ کو گواہ بنایا۔ بس اسی لمحے انہوں نے زندگی تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا تھا۔

    سن 2002 میں تبلیغی جماعت سے وابستگی کے بعد جنید جمشید نے اپنے معاشی حالات کے باعث میوزیکل شوز جاری رکھے تاہم 2004 میں موسیقی کی دنیا کو مکمل خیر باد کہا دیا تھا۔ جس کے بعد جنید جمشید نے نعتوں اور حمدیہ کلام پر مشتمل پہلا البم ’جلوہ جاناں‘ سن 2005ء میں ریلیز کیا۔

    junaid-5

    بعد ازاں’محبوب یزداں‘ 2006 میں اور ’بدر الدجا‘2008 میں اور’بدیع الزماں‘2009 میں ریلیز کیا۔ اس دوران جنید جمشید نے اپنا بزنس بھی شروع کیا جس کی شاخیں آج ملک کے تقریباً تمام بڑے شہروں میں ایک اعلیٰ پہچان رکھتی ہیں۔ آج اُن کی پہچان  ٹی وی اسکرین پر ”مذہبی دانشور“کی حیثیت سے ہے انہوں نے ایک نئی دنیا سے خود کو روشناس کروایا اور اُسی کے ساتھ دنیا سے رخصت ہوگئے۔

    معروف مبلغ نے پاکستان سمیت دنیا بھر میں تبلیغ کا کام بہت زور وشور سے کیا، اس دوران اُن کا مقصد صرف ایک ہی تھا کہ امت کو جوڑا جائے اور انتشار سے بچایا جائے، وہ گزشتہ تین سال سے اے آر وائی پر ہونے والے خصوصی رمضان ٹرانسمیشن سمیت دیگر مذہبی پروگراموں کا حصہ رہے۔

    کراچی کے رہائشی جنید جمشید آج اُس بد قسمت طیارے میں سوار تھے جو چترال سے اسلام آباد واپس آتے ہوئے ایبٹ آباد کے مقام پر گر کر تباہ ہوگیا، وہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ چترال دعوت و تبلیغ کے حوالے سے گئے ہوئے تھے انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنی آخری یادگار تصاویر پوسٹ کی جن میں انہوں نے کہا کہ ’’میں اپنے دوستوں کے ہمراہ جنت میں ہوں اور دین کا کام کررہا ہوں‘‘۔