Tag: PKLI

  • پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ پاکستان کی پہچان بنے گا: وزیر اعظم

    پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ پاکستان کی پہچان بنے گا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ پاکستان کا جان ہاپکنز بنے گا اور گردے، جگر کی بیماریوں کے علاج معالجہ کے لیے پاکستان کی پہچان بن جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ ہمیشہ سے میرے دل کے قریب رہا ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ میری تمنا تھی اور ہے کہ یہ شاندار اسپتال پاکستان کا جان ہاپکنز بنے اور گردے، جگر کی بیماریوں کے علاج معالجہ کے لیے پاکستان کی پہچان بن جائے۔

    انہوں نے کہا کہ افسوس کہ سابق وزیر اعظم اور ایک سابق چیف جسٹس نے اس مشن کو اپنی سیاست اور ذاتی مفادات کا نشانہ بنایا اور اس اسپتال کو بے پناہ نقصان پہنچایا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے قدم رکنے والے نہیں، میرا یقین ہے کہ اللہ تعالیٰ یقیناً ان لوگوں کی مدد کرتا ہے جو جذبہ خدمت سے سرشار ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ اسپتال کو ورلڈ کلاس بنانے اور اس کی بحالی کے لیے ہم تمام کوششیں اور توانائیاں صرف کر رہے ہیں، گزشتہ روز وہاں کے دورے کا مقصد بھی وہاں بحالی کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا جائزہ لینا تھا۔

  • غریب کو عالمی معیار کی طبی سہولتیں مفت فراہم کرنا اولین ترجیح ہے: وزیر اعظم

    غریب کو عالمی معیار کی طبی سہولتیں مفت فراہم کرنا اولین ترجیح ہے: وزیر اعظم

    لاہور: وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ کے جائزہ اجلاس میں وزیر اعظم نے مریضوں کے لیے موجودہ سہولتیں غیر تسلی بخش قرار دے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ (پی کے ایل آئی) پر جائزہ اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیر اعظم کو انسٹی ٹیوٹ کے انتظامی امور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ گزشتہ سال 290 کڈنی ٹرانسپلانٹ اور 190 لیور ٹرانسپلانٹ کیے گئے، ان مریضوں میں سے صرف 17 فیصد کو مفت علاج کی سہولت دی گئی۔

    وزیر اعظم کو اسپتال کے ساتھ نرسنگ یونیورسٹی کے منصوبے پر پیشرفت سے بھی آگاہ کیا گیا، وزیر اعظم نے منصوبے کی تکمیل میں کوتاہی برتنے پر افسوس کا اظہار کیا اور مریضوں کو موجودہ سہولتیں غیر تسلی بخش قرار دے دیں۔

    انہوں نے اسپتال میں سہولتوں کو عالمی معیار کے مطابق بنانے اور 50 فیصد مریضوں کو مفت علاج کی سہولت فراہم کرنے کی ہدایت دی۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پی کے ایل آئی کا مقصد ہی غریب کو مفت سہولت فراہم کرنا تھا، انہوں نے چیف سیکریٹری کو ہدایت دی کہ مکمل حکمت عملی مرتب کر کے 3 دن میں رپورٹ دی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ مالی وجوہات کی وجہ سے بھی مریض کو علاج سے محروم نہ رکھا جائے، صحت کی معیاری سہولتوں کے حصول میں غریب افراد کو مسائل ہیں۔ غریب کو عالمی معیار کی سہولتیں مفت فراہم کرنا اولین ترجیح ہے۔

    وزیر اعظم نے نادار و مفلس طبقے کو عدم توجہ دینے کی سوچ کو بدلنے پر زور دیا۔

    انہوں نے ہدایت کی کہ پی کے ایل آئی کو ٹرسٹ بنایا جائے، نرسنگ یونیورسٹی کے منصوبے کو جلد مکمل کیا جائے اور ادارے کی صفائی کو عالمی معیار کے مطابق کرنے کے لیے آؤٹ سورس کیا جائے۔

  • شہبازشریف کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ سے متعلق غلط بیانی کررہے ہیں، ڈاکٹر یاسمین راشد

    شہبازشریف کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ سے متعلق غلط بیانی کررہے ہیں، ڈاکٹر یاسمین راشد

    لاہور : وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ شہبازشریف کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ سے متعلق غلط بیانی کررہے ہیں، ہم ن لیگ حکومت سے بہتر پی کے ایل آئی کو چلارہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہبازشریف کا پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ سے متعلق بیان پر صحافیوں کو رد عمل دیتے ہوئے کیا۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ ہماری حکومت ن لیگی حکومت کی نسبت پی کے ایل آئی کو بہترین طریقے سے چلارہی ہے،ن لیگ دور میں پی کے ایل آئی میں لیور ٹرانسپلانٹ ممکن ہی نہ ہوسکا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ان ڈور اور آؤٹ ڈور میں مریضوں کی تعداد میں3گنا اضافہ ہوا، ڈائیلسز مشینوں کی تعداد60کردی، روز180مریضوں کا مفت علاج ہوتا ہے۔ شہباز شریف کڈنی اینڈ لیورانسٹیٹیوٹ سے متعلق غلط بیانی کررہے ہیں۔

    وزیر صحت پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ پی کے ایل آئی میں8نئے آپریشن تھیٹرز بالکل فعال ہیں۔ اسپتال میں پیٹ اسکین، سٹی سکین کی مفت سہولت موجود ہے، شہبازشریف غلط بیانی سے پہلے حقائق جاننے کی جسارت کرلیا کریں۔

  • پاکستان کڈنی اینڈ لیورانسٹی ٹیوٹ کے سربراہ ڈاکٹرسعید اختراوربورڈ معطل

    پاکستان کڈنی اینڈ لیورانسٹی ٹیوٹ کے سربراہ ڈاکٹرسعید اختراوربورڈ معطل

    لاہور: سپریم کورٹ نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ ڈاکٹر سعید اختر اور بورڈ کو معطل کردیا ہے، عدالتی اجازت کے بغیر بیرون ملک جانے پر بھی پابندی کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے پی کے ایل آئی سے لیے متعلق لیے گئے از خود نوٹس کا عبوری فیصلہ جاری کردیا ہے ، ادارے کے سربراہ کو معطل کرتے ہوئے جسٹس ریٹائرڈ اقبال حمید الرحمن کی سربراہی میں نئی ایڈہاک مینجمنٹ کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

    چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کا تحریری فیصلہ جاری کیا،عدالت نے پی کے ایل آئی کے سربراہ ڈاکٹر سعید اختر اور بورڈ کو معطل کر دیا، اور انہیں عدالتی اجازت کے بغیر بیرون ملک جانے سے بھی روک دیا گیا ہے ۔

    سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس ریٹائرڈ اقبال حمید الرحمن کی سربراہی میں نئی ایڈہاک مینجمنٹ کمیٹی تشکیل د ے دی گئی ہے جس میں پروفیسر جواد ساجد،لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ شاہد نیاز،سیف اللہ چٹھہ اور خسرو پرویز خان کوممبر کی حیثیت سے شامل کر دیا،عدالت نے جسٹس ریٹائرڈ اقبال حمید الرحمن پر مشتمل ایڈہاک کمیٹی کو فوری چارج سنبھالنے کی ہدایت کر د ی ہے جبکہ ڈاکٹر سعید اختر اورمعطل شدہ پی کے ایل آئی بورڈ کو فوری طور پراسپتال کی دستاویزات، اراضی ،اثاثہ جات،اکاونٹس اور متعلقہ ریکارڈ نئی کمیٹی کے سپرد کرنے کی ہدایت حکم دے دیا ۔

    عدالت نے فیصلے میں نئی تشکیل دی گئی کمیٹی کو گائیڈ لائنز فراہم کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی کمیٹی اسپتال اور ملحقہ عمارتوں کی تعمیر کا عمل فوری مکمل کرائے، اسپتال کی معیاری تعمیر کو یقینی بنائے جبکہ شفافیت اور طریقہ کار کے تحت متعلقہ سٹاف کی تعیناتی عمل میں لائی جائے ۔ عدالت نے نئی کمیٹی کو حکم دیا ہے کہ اسپتال میں طبی اور سرجری کی سہولیات کی مناسب ریٹس پر فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

    اپنے فیصلے میں عدالت نے قرار دیا کہ نئی کمیٹی کو مناسب معاوضہ ادا کیا جائے ، اس حوالے سے عدالت آئندہ سماعت پر معاوضے کا تعین کرے گی۔

    عدالت نے کمیٹی کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ دو ہفتوں میں ایک اجلاس ضرورطلب کیا جائے اور تیس دن میں اپنی کارکردگی رپورٹ سپریم کورٹ کو ارسال کرے،عدالتی حکم پر کوکب جمال زبیری نے فرانزک رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی تھی جس میں اسپتال کی تعمیر میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے ۔کوکب جمال زبیری کے وکیل میاں ظفر اقبال کلانوری نے گذشتہ ساعت پرعدالت کو جسٹس ریٹائرڈ اقبال حمیدالرحمن کا نام بطور سربراہ تجویزکیا تھا۔