Tag: plan B

  • آئی ایم ایف معاہدہ : ہمارے پاس پلان بی بھی موجود تھا، وزیر خزانہ

    آئی ایم ایف معاہدہ : ہمارے پاس پلان بی بھی موجود تھا، وزیر خزانہ

    لاہور: وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار  نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام نہ ہوتا تو ہمارے پاس سیکنڈ پلان موجود تھا، میرا ایمان ہے پاکستان ڈیفالٹ ہونے والاملک نہیں۔

    گورنر ہاؤس لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے آئی ایم ایف سے1یا2ماہ بڑھانے کا کہا تو منع کردیا گیا،آئی ایم ایف نے کہا کہ پروگرام کا2.5ملین ڈالر نہ دیا تو نہیں ہوسکتا، آئی ایم ایف نے کہا3بلین ڈالر کا پروگرام12سے15ماہ کا ہوگا، ہم چاہتے تھے کہ یہ پروگرام9ماہ سے زائد کانہ ہو، گزشتہ48گھنٹے میں یہ پروگرام9ماہ کا ہوگیا۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کا9واں ریویو30ستمبر2022والا تھا، پہلے3ماہ تاخیر ہوئی وہ وزٹ نہیں کرسکے، آئی ایم ایف نے کہا6بلین ڈالر کا ٹارگٹ پورا کریں، اگر9واں ریویو ہوجاتا تو10واں اور گیارہواں ریویو نہیں ہونا تھا۔

    انہوں نے بتایا کہ بجٹ تقریر میں کافی پریشان تھا کہ مزید215بلین کا ٹیکس لگا دوں، پریشان تھا کہ ٹیکس لگادوں اور پروگرام بھی نہیں ہوا تو کیا ہوگا؟ وزیراعظم نے کہاکہ پروگرام نہ ہوا تو ہم واپس لے لیں گے، ہمارایہ پروگرام9ماہ کیلئے ہے جس میں3بلین ڈالر ملیں گے، 12جولائی کو بورڈ میٹنگ طے ہوگئی ہے، میں اور گورنرصاحب وزیراعظم کی موجودگی میں دستخط کررہے تھے۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ 2013سے16کا ایک پروگرام تھا جو نوازشریف کی قیادت میں مکمل ہوا، نواز شریف کے وقت اسٹاک مارکیٹ100بلین ڈالر سے تجاوز کرگئی تھی، آج اسٹاک مارکیٹ کی ویلیو22بلین ڈالرہے، ایک تجربے سے پاکستان کو اقتصادی طور پر بہت بڑانقصان ہوا ہے، پاکستان معدنیات سے بھرا ملک ہے۔

    نواز شریف پاکستان کو24ویں معیشت چھوڑ کرگئے تھے گزشتہ حکومت47ویں نمبرپر لےآئی، ہمیں پاکستان کو دوبارہ چوبیسویں معیشت بنانا ہے، ہماری جو تباہی ہوئی ہے ہم نے اسے ریکورکرنا ہے، آرمی چیف بہت زیادہ اپناحصہ ڈال رہے ہیں، ساڑھے5بلین ڈالر کمرشل بینکوں کو واپس کیا ہے، چین نے بہت تعاون کیا ہم ان کے مشکور ہیں، گورنراسٹیٹ بینک نے بھی بہت بڑا حصہ ڈالا ہے۔

  • تحریک عدم اعتماد :  اپوزیشن کا حکومت کیخلاف پلان ”بی” بھی سامنے آگیا

    تحریک عدم اعتماد : اپوزیشن کا حکومت کیخلاف پلان ”بی” بھی سامنے آگیا

    اسلام آباد : اپوزیشن کا حکومت کیخلاف پلان ”بی” بھی سامنے آگیا ، پلان بی میں وزیراعظم پر اعتماد کا ووٹ لینے کیلئے دباؤ بڑھایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد کے ساتھ پلان بی بھی تیارکررکھاہے ،‌ذرائع کا کہنا ہے کہ پلان بی میں ناکامی اور نتائج کے حصول میں تاخیر پر پلان سی تشکیل پائے گا۔

    وزیراعظم کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ہٹانا پلان اے ہے، اتحادی جماعتوں،منحرف ارکان سے رابطے پلان اے کا حصہ تھے، تحریک عدم اعتماد میں ناکامی کی صورت پلان بی پر عمل کیا جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے پر پلان بی پر فورا عملدرآمد ہو گا، پلان بی میں منحرف ارکان اسمبلی کے استعفوں کا آپشن بھی موجود ہے جبکہ وزیراعظم سےاعتماد کاووٹ لینے کا قانون وآئینی طریقہ کار کے مطابق مطالبہ کیا جائے گا اور اس حوالے سے صدر مملکت، اسپیکر اسمبلی کو تحریری طور پر معاملے پر آگاہ کیا جائے گا۔

    خیال رہے اپوزیشن کوعدم اعتمادمیں کامیابی کیلئے172ارکان کی حمایت اور وزیراعظم کو بھی اعتماد کاووٹ لینے کے لئے 172ارکان کی حمایت درکار ہوگی۔

  • ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والوں کو ڈنڈے لگائے جائیں، وسیم اکرم کا ویڈیو پیغام

    ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والوں کو ڈنڈے لگائے جائیں، وسیم اکرم کا ویڈیو پیغام

    کراچی : سابق کرکٹر وسیم اکرم نے کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دینے کی تجویز دی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جو اس پر عمل نہ کرے اسے دو ڈنڈے لگائے جائیں۔

    ویڈیوز اور تصاویر شیئر کرنے کی مشہور سائٹ انسٹاگرام پر اپنے ایک وڈیو پیغام میں سابق کپتان کا کہنا ہے کہ کورونا ایس او پیز کا لازمی خیال رکھیں، ڈھیٹ نہ بنیں اور جو ایس او پیز کا خیال نہ کرے اسے دو ڈنڈے لگائے جائیں۔

    ویڈیو پیغام میں وسیم اکرم نے اپنے مداحوں کو مخاطب کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں آپ لوگ طبی طور پر صحت مند ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے پڑھا اور دیکھا بھی ہے کہ پنجاب بالخصوص لاہور اور راولپنڈی کے اطراف اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے، برائے مہربانی کورونا احتیاطی تدابیر پر ضرور عمل کریں، آپ کیوں اتنے ڈھیٹ (ضدی) ہو ۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے پاس پلان بی بھی ہے کہ جو لوگ بات نہ مانیں، ڈنڈا پکڑ لیں، زمین پر لٹائیں اور دو لگائیں یہ ایسے نہیں مانیں گے، معمول کی باتوں سے آپ لوگ نہیں مانیں گے۔

  • مولانا فضل الرحمان کے کارکنان آج سے پلان بی پرعمل شروع کریں گے

    مولانا فضل الرحمان کے کارکنان آج سے پلان بی پرعمل شروع کریں گے

    اسلام آباد: جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے کارکنان آج سے پلان بی پرعمل شروع کریں گے، اس سلسلے میں کارکنوں کو ہدایت نامے جاری کردیئے گئے ہیں اور عوام سے سڑکوں پر نکلنے کی اپیل کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جمیعت علمائے اسلام ف کے پلان بی پر آج سے عمل شروع ہوگا، سندھ، پنجاب بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں شاہراہیں بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کارکنوں کو ہدایت نامے جاری کردیئے گئے ہیں اور عوام سے سڑکوں پر نکلنے کی اپیل ہے۔

    دوسری جانب صوبائی حکومتوں نے بھی کمرکس لی ہے ، پی ٹی آئی رہنماؤں نے اعلان کیا ہے کہ قانون ہاتھ میں لینے نہیں دیں گے۔

    گذشتہ روز جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ نئے محاذ پر جانے کا اعلان کر دیا ہے، ہمارے جاں نثار اور عام شہری سڑکوں پر نکل آئے ہیں ، سڑکوں پر نکلنے والوں کو آپ کے تعاون اوررسد کی ضرورت ہے۔

    مزید پڑھیں :  مولانا فضل الرحمان نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ گرتی ہوئی دیواروں کو ایک دھکا اوردو کا انتظار کر رہے ہیں، جس طرح یہاں آئے اسی طرح دوسرے محاذ پر جائیں گے ، کوشش ہوگی شہروں میں نہ بیٹھیں، ہم دباؤ بڑھانا چاہتے ہیں ناجائزحکومت قبول نہیں۔

    بعد ازاں مولانا عطاالرحمان نے چکدرہ چوک، راولپنڈی میں جی ٹی روڈ بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ شاہراہوں کیساتھ گلی کوچوں کوبھی بند کریں گے، سکھر سے ملتان موٹر وے اور کراچی میں حب ریور روڈ کل بند کی جائے گی۔

    دوسری جانب جے یو آئی رہنما راشد سومرو نے کہا تھا کل دوپہر 2 بجے حب ریور روڈ بند کر دیا جائے گا، کشمور سے پنجاب میں داخل ہونے والے روڈ، روہڑی سکھر سے ملتان موٹر وے کو بھی بند کیا جائے گا، آئی جی سندھ نے کارکنان کو روکنے کی ہدایت کی ہے، راستے میں رکاوٹ بنے تو پورا سندھ بند کردیں گے۔

  • مولانا فضل الرحمان نے ’پلان بی‘ کا اعلان کردیا

    مولانا فضل الرحمان نے ’پلان بی‘ کا اعلان کردیا

    اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ’پلان بی‘ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل شام کو لائحہ عمل بتاؤں گا ہمیں ایک جگہ سے دوسری جگہ جانا ہے، یہ مارچ ’پلان اے‘ ہے جو برقرار رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پلان بی پر کل سے عملدرآمد شروع ہوگا، پلان بی کی طرف جائیں گے تو میں شانہ بشانہ ہوں گا، قانون کو ہاتھ میں نہیں لینا جدوجہد کو پرامن رکھنا ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کل پلان بی سے صوبائی جماعتیں آگاہ کریں گی، کل پلان کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا جائے گا، مارچ کے شرکا آج یہاں پر ہی موجود رہیں گے، ہم اس پلان پر رہتے ہوئے پلان بی پر چلیں گے، ہم نے ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہونا ہے گھر نہیں جانا ہے، پلان بی کے لیے کارکنان گھروں سے نکل آئیں۔

    مزید پڑھیں: جے یو آئی کا اہم اجلاس، ملک بھر کی اہم شاہراہیں بلاک کرنے کا فیصلہ

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کی ڈوبتی کشتی کو سہارا چاہئے، مہنگائی نے عام آدمی کی زندگی اجیرن کردی ہے، مشیر خزانہ کہتے ہیں ٹماٹر 17 روپے کلو ہے، ہمارے اس احتجاج نے آئین کو تحفظ دیا ہے اور آمرانہ سوچ کو شکست دی ہے۔

    جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ نے کہا کہ تحریک کا ساتھ دینے پر اپوزیشن جماعتوں کا شکر گزار ہوں، احتجاج نے ہمیں بہت بڑی جماعت بنادیا ہے، نائن الیون کے بعد مذہبی لوگوں کے بارے میں غلط تاثر دیا گیا تھا، مارچ نے مذہبی لوگوں سے متعلق تاثر بھی تبدیل کردیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کارکنوں کے حوصلے، عزم اور جرأت نے سرفخر سے بلند کردیا، حالات سے واقف ہیں بہت سے گوشوں سے رابطے ہوتے ہیں، اعتماد کے ساتھ بتانا چاہتا ہوں آپ مقصد کے حصول کے قریب ہیں، ہمارا بیانیہ غالب آچکا ہے اور ان کا بیانیہ مسترد ہوچکا ہے۔

  • کچھ کرنے سے قبل ’پلان بی‘ بنانے کا نقصان جانتے ہیں؟

    کچھ کرنے سے قبل ’پلان بی‘ بنانے کا نقصان جانتے ہیں؟

    ہم اب تک پڑھتے آئے تھے کہ جب بھی کوئی نیا کام کرنا شروع کرنا ہو، تو ایک بیک اپ پلان یا پلان بی ضرور ذہن میں رکھنا چاہیئے۔ وہ اس لیے کہ اگر حالات یا نتائج توقع کے مطابق نہ نکلیں تو دوسرے پلان پر عمل کیا جاسکے۔

    لیکن کیا آپ یہ پلان بی بنانے کا نقصان جانتے ہیں؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جب بھی آپ کسی مقصد کے لیے پلان بی بناتے ہیں تو آپ کی ناکامی کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

    حال ہی میں کی جانے والی اس تحقیق کے لیے مختلف افراد کو دو گرہوں میں تقسیم کیا گیا۔ ایک افراد کو ایک ٹاسک سونپا گیا جبکہ دوسرے افراد سے کہا گیا کہ وہ اس ٹاسک کو شروع کرنے سے پہلے سوچیں کہ کیا اسے مکمل کرنے کا کوئی دوسرا راستہ نکل سکتا ہے؟

    نتائج میں دیکھا گیا کہ متبادل راستہ تلاشنے والے زیادہ تر افراد ٹاسک مکمل کرنے میں ناکام رہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ جب آپ پلان بی بناتے ہیں تو غیر ارادی طور پر آپ کی توجہ تقسیم ہوجاتی ہے، وہ توجہ جو آپ کو صرف اپنے مرکزی مقصد پر دینی چاہیئے، وہ بٹ کر پلان اے اور پلان بی میں تقسیم ہوجاتی ہے۔

    ان کے مطابق پلان بی آپ کے خیالات اور ان آئیڈیاز کو بھی منتشر کرسکتا ہے جو آپ کو کسی مشکل کے سامنے آنے کے بعد ان سے نمٹنے میں مدد دے سکتے تھے جبکہ پلان بی موجود ہونے کی صورت میں آپ کے دماغ میں یہ خیال جگہ نہیں بنا پاتا کہ چاہے جیسے بھی ہو بس کامیابی حاصل کرنی ہو۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ اپنے مقصد میں واقعی کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو تمام کشتیاں جلا دینے والی حکمت عملی پر عمل کرتے ہوئے ایسے کام شروع کردینا چاہیئے جیسے یہ زندگی اور موت کا معاملہ ہو۔ پلان بی، سی یا ڈی کو بالکل بھی ذہن میں نہیں رکھنا چاہیئے۔

    تو کیا آپ بھی اب کوئی کام شروع کرتے ہوئے پلان بی بنانا چاہیں گے؟

  • جہاں روکیں وہیں بیٹھ جاؤ، عمران خان نے کارکنوں کو پلان بی دیدیا

    جہاں روکیں وہیں بیٹھ جاؤ، عمران خان نے کارکنوں کو پلان بی دیدیا

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے دو نومبر کو اسلام آباد میں دھرنا دینے کے معاملے پر حکومتی مزاحمت سامنے آنے کی صورت میں کارکنوں کو پلان بی پر عمل کرنے کا حکم دے دیا، عمران خان نے کارکنوں سے کہا ہے کہ کوئی روکے تو وہیں بیٹھ جاؤ،،اپنے اپنے شہر اور سڑکیں بند کردو۔

    اطلاعات کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومتی مزاحمت کے خلاف متبادل پلان تیار کر لیا،حکومت کی طرف سے سختی کی صورت میں کارکنان کو احتجاج کا دائرہ کار دوسرے شہروں تک وسیع کرنے کی ہدایت کر دی۔

    عمران خان نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے دو نومبر کے احتجاج کو ورلڈ وار کے برابر قرار دیتے کہا کہ کارکن حکومت کو ہر حال میں ٹف ٹائم دیں، وزیر اعظم نواز شریف پاناما کیس سے جان چھڑا رہے ہیں مگر احتساب کے بغیر ان کی جان نہیں چھوٹے گی۔

    عمران خان نے کارکنان سے اپیل کی ہے کہ کسی بھی قسم کی رکاوٹ کا سامنا ہو تو قیادت کو فوری آگاہ کر کے اگلی ہدایات کا انتظار کریں۔

  • مذاکرات وہیں سے شروع ہوں گےجہاں ختم ہوئےتھے،عمران خا

    مذاکرات وہیں سے شروع ہوں گےجہاں ختم ہوئےتھے،عمران خا

    لاہور:چیئرمین تحریک انصاف نےحکومت کو پلان سی پرعملدرآمد روکنے کا فارمولا بتادیا،کہتے ہیں جوڈیشل کمیشن تحقیقات کاآغازکرے شٹر ڈاؤن کا پروگرام روک دیں گے۔

    چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نےپلان سی پرعملدآمدروکنے کی مشروط پیش کش کردی،کہتے ہیں مذاکرات کا سلسلہ وہیں سے شروع ہوگاجہاں ختم ہواتھا۔

    اے آروائی نیوز کے پروگرام کھراسچ میں گفتگو کرتے ہوئےعمران خان کا کہنا تھا حکومت پراعتماد نہیں،گارنٹی کے معاملے پرحکومت نے فوج کوبدنام کیا ہم چاہتے ہیں ضامن عدالت بنے۔

    چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے حوالے سے عمران خان نے بتایا کہ پی ٹی آئی کوصرف آگاہ کیا گیا مشاورت نہیں کی گئی۔

    سچیئرمین تحریک انصاف نے حکومت کومتنبہ کیا کہ پلان ڈی اس کے لیے اور بھی مشکل ہوگا۔