Tag: Plastic Bags

  • پلاسٹک بیگز کی فروخت پر پابندی عائد

    پلاسٹک بیگز کی فروخت پر پابندی عائد

    پشاور: شہر بھر میں پلاسٹک بیگز کی فروخت پر پابندی عائد کردی گئی ہے، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پلاسٹک کے بیگز پر ایک ماہ کیلئے دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عوامی مفاد اور ماحولیاتی تحفظ کے پیش نظر پلاسٹک کے بیگز کی فروخت، تقسیم پر پابندی ہوگی۔

    اعلامیے کے مطابق پولیتھین بیگز نکاسی آب کے نظام کو بند کرکے گندگی اور شہری مسائل پیدا کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل وفاقی حکومت نے پولیتھین بیگز کے استعمال پر پابندی پر عملدرآمد سخت کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    وزارت موسمیاتی تبدیلی نے وفاقی وزارتوں اور محکموں کو مراسلہ بھیجا تھا جس میں کہا گیا کہ پولیتھین بیگز پر پابندی کے اقدام پر عملدرآمد تیز کیا جائے۔

    مراسلے کے مطابق وزارت موسمیاتی تبدیلی نے 2019 میں اسلام آباد میں پلاسٹک کے بیگز کے استعمال پر پابندی عائد کی تھی۔

    پنجاب کو اسموگ فری بنانے اور پلاسٹک بیگز کے خاتمے کیلئے پلان کی تیاری کی ہدایت

    وزارت موسمیاتی تبدیلی کا کہنا تھا کہ ایک مرتبہ استعمال ہونے والے پولیتھین بیگز کے دوبارہ استعمال پر پابندی عائد کی گئی، پولیتھین بیگز کے استعمال پر پابندی پلاسٹک ریگولیشنز 2003 کے تحت لگائی گئی۔

    مراسلے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ وفاقی وزارتیں اور محکمے پابندی سے متعلق ریگولیشنز پر سختی سے عمل کریں۔

  • پلاسٹک کی تھیلیوں میں سوئی گیس فروخت کرنے والے 16دکاندار گرفتار

    پلاسٹک کی تھیلیوں میں سوئی گیس فروخت کرنے والے 16دکاندار گرفتار

    پشاور : خیبر پختونخوا کی ضلعی انتظامیہ نے پلاسٹک کے پولیتھین بیگز میں سوئی گیس بھر کر فروخت کرنے والے 16 دکاندار گرفتار کرلئے۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور کی ضلعی انتظامیہ نے شہر کے مختلف علاقوں میں عوام کیلئے موت کا سامان فروخت کرنے والوں کے خلاف کامیاب کارروائی کی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پشاور میں متعدد دکاندار پلاسٹک بیگز میں غیرقانونی طور پر وال اور نوزل لگا کر سوئی گیس بھرنے کے لیے فروخت کر رہے تھے جس پر انتطامیہ حرکت میں آگئی۔

    انتظامیہ نے کارروائی کے دوران پلاسٹک کی تھیلیوں کو سوئی گیس بھرنے کے لیے فروخت کرنے پر 16 دکاندار گرفتار کرلئے اوراشرف روڈ پر ایک گودام سیل کردیا۔

    اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر پشاور شفیع اللہ خان نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ سوئی گیس کیلئے پلاسٹک کی تھیلیوںکو اس طرح استعمال کرنا انتہائی خطرناک عمل ہے۔

    انہوں نے انتظامی افسران کو اس طرح کے غیر قانونی پلاسٹک بیگز فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے حکم دیا کہ کسی بھی دکان میں ایسے پلاسٹک بیگز کی موجودگی پر قانونی کارروائی کی جائے۔

  • دبئی میں شاپنگ بیگز کیلئے نیا قانون نافذ

    دبئی میں شاپنگ بیگز کیلئے نیا قانون نافذ

    یو اے ای : متحدہ عرب امارات دبئی میں شاپنگ سینٹرز اور تمام تجارتی مراکز نے جمعہ یکم جولائی سے ڈسپوزیبل بیگز پر صارفین سے25 فلس وصول کرنا شروع کردیے۔

    الامارات الیوم کے مطابق دبئی کے حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ دو برس کے دوران ڈسپوزیبل پلاسٹک بیگز کا استعمال مکمل طور پر بند کردیا جائے گا۔ 25 فلس فی بیگ وصولی اس جانب پہلا قدم ہے۔

    دبئی بلدیاتی کونسل کا کہنا ہے کہ تمام تجارتی مراکز کو صارفین سے ڈسپوزیبل پلاسٹک بیگ پر 25 فلس وصول کرنے کا پابند بنایا گیا ہے۔

    تجارتی مراکز کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ ڈسپوزیبل پلاسٹک بیگز کے متبادل مہیا کریں اوراس کی قیمت متعین کی جاسکتی ہے۔

    بلدیاتی کونسل کا کہنا ہے کہ 25 فلس ڈسپوزیبل پلاسٹک بیگز پر ہی وصول کیے جائیں گے، بلدیاتی کونسل کے مطابق فیس کی وصولی لازمی ہے، اس کی قیمت خریداری بل میں شامل کی جائے گی۔

  • یواےای؛ پلاسٹک کے تھیلے استعمال کرنے والے خبردار!

    یواےای؛ پلاسٹک کے تھیلے استعمال کرنے والے خبردار!

    دبئی: پلاسٹک کے تھیلے استعمال کرنے والے ہو جائیں خبردار کیوں کہ اب اس کے استعمال پر فیس ادا کرنا ہوگی۔

    نیوز ایجنسی وام کے مطابق دبئی میں موحولیاتی آلودگی کو کم کرنے اور آب و ہوا کو صاف رکھنے کے لیے پلاسٹک کے تھیلے کے استعمال پر فیس عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    فیصلے پر عمل درآمد یکم جولائی سے ہوگا اور یہ دو سال تک نافذ رہے گا۔ دو سال کے دوران فیصلے کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا جاتا رہے گا۔

    دبئی کی ایگزیکٹیو کونسل نے اس کی منظوری دے دی ہے، پلاسٹک کے تھیلے استعمال کرنے والوں کو 25 فلس ادا کرنے ہوں گے۔

    یہ فیصلہ امارات کے تمام اسٹورز کے علاوہ آن لائن اور ای کامرس کے ذریعے بھیجی جانے والی مصنوعات پر بھی نافذ ہوگا۔

    اس اقدام کا مقصد پلاسٹک کے زیادہ استعمال کی حوصلہ شکنی اور ماحول کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ رہائشیوں کے معیار زندگی کو بھی بلند کرنا ہے۔

    علاوہ ازیں دبئی کی حکومت ایسے کئی منصوبوں میں بھی سرمایہ کاری کر رہی ہے جن کا مقصد کوڑا کرکٹ کو وسائل میں تبدیل کرنا ہے۔

  • پلاسٹک سے بنی اشیاء کے استعمال میں کمی، جاپانی حکومت کا اہم اقدام

    پلاسٹک سے بنی اشیاء کے استعمال میں کمی، جاپانی حکومت کا اہم اقدام

    ٹوکیو : پلاسٹک کی تھیلیاں نہ صرف سمندری حیات بلکہ زرعی اراضی کے لئے بھی خطرہ ہیں، ساتھ ہی ساتھ ماحولیاتی اور زرعی پیداوار کے لئے ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔

    اس حوالے سے آلودگی پھیلانے والے عناصر میں روزمرہ کی ضروریات زندگی کے طور پر استعمال کیے جانے والے ان پلاسٹک کے شاپنگ بیگ (شاپر) کا کردار سب سے زیادہ ہے۔

    اس سلسلے میں جاپان میں حکومتی سطح پر اس کے سد باب کیلئے اہم اقدامات کیے ہیں جس کے سبب پلاسٹک سے بنی اشیاء کے استعمال میں انتہائی کمی ہوگئی ہے۔

    اطلاعات کے مطابق حکومت جاپان نے کچرا کم کرنے اور پلاسٹک کو دوبارہ استعمال میں لانے کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک نئے قانون کے تحت پلاسٹک سے بنی 12 اشیاء کے استعمال میں کمی لانے کا فیصلہ کیا ہے، جاپانی کابینہ اس منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔

    ان تفصیلات کو یکم اپریل سے نافذ ہونے والے قانون کے تحت ایک سرکاری آرڈیننس میں درج کیا جائے گا۔ ان 12 اشیا میں اشیائے ضروریہ فروخت کرنے والی دکانوں اور دیگر اسٹورز پر دیے جانے والے پلاسٹک کے چمچ اور اسٹرا، اقامت گاہوں پر فراہم کیے جانے والے ٹوتھ برش اور ریزر اور ڈرائی کلین کی دکانوں پر کپڑے لٹکانے والے ہینگر شامل ہیں، صرف ایک بار استعمال میں آنے والی یہ اشیا عام طور پر بلامعاوضہ فراہم کی جاتی ہیں۔

    marine-Plastic-Waste

    سالانہ پانچ ٹن یا زائد وزنی مذکورہ اشیا استعمال کرنے والی کمپنیوں کے لیے اس ضابطے پر عمل درآمد لازمی ہوگا۔ ان کمپنیوں کو پلاسٹک سے ہٹ کر کوئی دوسرا مٹیریل استعمال کرنا ہو گا۔

    اس کے علاوہ ان اشیا کو استعمال نہ کرنے کی ترغیب دینے کے لیے صارفین کو پوائنٹس کی پیشکش کرنی ہو گی یا پھر ان اشیاء کی قیمت وصول کرنی ہوگی۔

    مزید پڑھیں : پلاسٹک سمندروں کو آلودہ کررہا ہے، جی20 ممالک سمندری کچرا اٹھانے کیلئے رضامند

    حکومت تسلی بخش اقدامات نہ کرنے والے کاروباری اداروں کو انتباہ جاری کرے گی یا ان کے نام مشتہر کرے گی۔ ان شرائط کو ہر ممکن حد تک پورا کرنے کے لیے چھوٹی کمپنیوں کے مالکان کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔

  • لاہور ہائیکورٹ: پلاسٹک بیگز استعمال کرنے والے اسٹورز بند کرنے کا حکم

    لاہور ہائیکورٹ: پلاسٹک بیگز استعمال کرنے والے اسٹورز بند کرنے کا حکم

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ہائیکورٹ نے پلاسٹک بیگز استعمال کرنے والے اسٹورز کو سیل کرنے کا حکم دے دیا، پلاسٹک کی بوتلوں میں پانی کی فروخت پر کمپنیوں کو بھی نوٹس جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں ڈیپارٹمنٹل اسٹورز پر پلاسٹک بیگز کے استعمال کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس شاہد کریم نے ابوذر سلمان خان نیازی کی درخواست پر سماعت کی۔

    سماعت میں پلاسٹک بیگز پر پابندی کے حوالے سے پنجاب حکومت کی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔

    درخواست گزار نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود بڑے ڈیپارٹمنٹل اسٹورز شاپنگ بیگز استعمال کر رہے ہیں، صارفین واویلا کرتے ہیں کہ شاپنگ بیگ کے بغیر چیزیں کیسے لے کر جائیں۔

    عدالت نے پلاسٹک بیگز استعمال کرنے والے اسٹورز کو سیل کرنے کا حکم دے دیا، پلاسٹک کی بوتلوں میں پانی کی فروخت پر کمپنیوں کو بھی نوٹس جاری کردیا گیا۔

    عدالت نے مشہور بیکریوں اور اسٹورز کو بھی سیل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ بیکری مالکان اگر پلاسٹک بیگز پر بیان حلفی دیں تو انہیں 7 روز کا وقت دیا جائے۔

    جسٹس شاہد کریم کا کہنا تھا کہ ماحول کا خیال نہ رکھنے والوں کو کاروبار سے نکال دیا جائے، دنیا بھر میں پلاسٹک بوتل میں پانی بیچنا ترک کیا جا چکا ہے۔ پوری دنیا میں اب پانی شیشے کی بوتلوں میں بیچا جا رہا ہے، پلاسٹک بوتلوں میں پانی بیچنے والے یونٹس بڑے مجرم ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگلے مرحلے میں ریسٹورنٹس اور بیکریوں کو بھی قانون کے دائر میں لایا جائے گا، عدالت نے ماحول دشمن اشیا کا خاتمہ کروانا ہے، جب تک ہم خود اپنا رویہ تبدیل نہیں کریں گے تب تک کچھ نہیں ہوگا۔

    عدالت نے کیس کی مزید سماعت 6 مارچ تک ملتوی کر دی۔

  • پلاسٹک بیگز کے خلاف وزیر اعلیٰ کے پی نے کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا

    پلاسٹک بیگز کے خلاف وزیر اعلیٰ کے پی نے کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا

    پشاور: وزير اعلیٰ خیبر  پختون خوا محمود خان نے پلاسٹک بيگز کے خلاف کريک ڈاؤن کا حکم جاری کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا کی حکومت نے پلاسٹک بیگز کے خلاف بڑی کارروائی کا فیصلہ کر لیا.

    وزیر اعلیٰ کے پی کے محمود خان کا کہنا ہے کہ پلاسٹک بیگز ماحولیاتی تباہی کا سبب بن رہے ہيں، باؤڈیگریڈیبل مٹیریل کے بغیرپلاسٹک بيگز کے خلاف کارروائی ہوگی.

    محمود خان نے کہا کہ پلاسٹک بیگز  امپورٹ کرنے  والوں پر بھاری جرمانے عائد ہوں گے، پلاسٹک بیگز سیاحتی مقامات کے قدرتی حسن کوخراب کررہے ہيں.

    وزیر اعلیٰ کی جانب سے سیاحتی مقام مہوڈنڈ کالام میں نئی تعمیرات پر پابندی لگانے کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں.

    مزید پڑھیں: سمندر میں پلاسٹک کا فضلہ کم کرنے کےلیے 180 ممالک کا معاہدہ

    خیال رہے کہ پلاسٹک بیگز کو ماحولیاتی آلودگی کا بڑا سبب قرار دیا جاتا ہے. ان بیگز کے ڈی کمپوز ہونے والے کئی صدیاں لگتی ہیں.اسی باعث دنیا بھر میں پلاسٹک بیگز کی حوصلہ شکنی کی جارہی ہے.

    یاد رہے کہ 17 مئی 2019 کو وفاقی حکومت نے 14 اگست سے پلاسٹک بیگ کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    یہ فیصلہ وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق اعلیٰ سطح کے اجلاس میں ہوا.

  • وفاقی دارالحکومت میں پلاسٹک بیگ پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ

    وفاقی دارالحکومت میں پلاسٹک بیگ پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے رواں برس 14 اگست سے پلاسٹک بیگ کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں مشیر ماحولیات ملک امین اسلم، وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی، وزیرِ منصوبہ بندی، وزیر توانائی عمر ایوب، مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد اور معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے شرکت کی۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ محمود خان، وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال، وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن اور سینئر افسران بھی شریک ہوئے۔

    اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان کو الیکٹرک وہیکل پالیسی اور پنجاب میں اسموگ کی روک تھام اور اس سلسلے میں کیے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔

    وزیر اعظم کو گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلقہ امور پر بھی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں حکومت کی جانب سے 10 ارب درخت لگانے کے منصوبے پر اب تک کی پیش رفت پر بریفنگ بھی شامل تھی۔

    حکام نے اسلام آباد میں پلاسٹک بیگ کے استعمال کے خاتمے کے لیے بھی قواعد و ضوابط بنا لیے ہیں جبکہ رواں برس 14 اگست سے پلاسٹک بیگ کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ ملک کے مختلف شہروں اور ضلعوں میں بھی پلاسٹک کے استعمال اور خرید و فروخت پر پابندی عائد کی جاچکی ہے۔

    گزشتہ ماہ گلگت بلتستان کی وادی ہنزہ میں بھی پلاسٹک کے استعمال پر مکمل طور پر پابندی عائد کردی گئی جس کے بعد ہنزہ پلاسٹک کو ممنوع قرار دینے والا ایشیا کا پہلا ضلع بن گیا ہے۔

  • کوئٹہ میں ماحول دشمن پلاسٹک شاپنگ بیگزپرمکمل پابندی عائد

    کوئٹہ میں ماحول دشمن پلاسٹک شاپنگ بیگزپرمکمل پابندی عائد

    کوئٹہ: صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں پلاسٹک کے شاپنگ بیگز کی خرید و فروخت پر جمعرات سے مکمل طور پر پابندی عائد کردی گئی، بایو ڈی گریڈایبل بیگز مارکیٹ میں مہیا کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق شہری انتظامیہ نے کوئٹہ میں پلاسٹک کے شاپنگ بیگز کی خرید و فروخت پر مکمل پابندی عائد کر تے ہوئے مختلف علاقوں میں پلاسٹک کے 12 گودام سیل کردیے ہیں۔

    ایڈمنسٹریٹر میٹرو پولیٹن میر فاروق لانگو کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں میں پلاسٹک کے 12 گودام سیل کردئیے گئے ہیں، پلاسٹک بیگ کی خرید و فروخت کرنے والوں کو دو ماہ کا وقت دیا گیا تھا جس کی مدت ختم ہوگئی۔

    پلاسٹک پر پابندی عائد کرنے والا ایشیا کا پہلا ضلع

    خیبرپختونخوا میں پلاسٹک شاپنگ بیگ پر پابندی عائد

    ایڈمنسٹریٹر کوئٹہ کے مطابق شہر میں ماحول دوست بائیو ڈی گریڈیبل شاپرز متعارف کرائے جارہے ہیں ،نجی شعبے میں بائیو ڈی گریڈیبل مینوفیچرنگ پلانٹ نے کام بھی شروع کردیا ہے۔

    فاروق لانگو کے مطابق بائیو ڈی گریڈیبل شاپنگ بیگز کے سوا دوسرے شاپرز کے استعمال کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی اور پلاسٹک شاپنگ بیگ فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائےگی۔

    ایڈمنسٹریٹر فاروق لانگو کا کہنا تھا کہ تاجر بائیوڈی گری ڈیبل شاپروں کے علاوہ دوسرے پلاسٹک نہ خریدیں، بائیو ڈی گریڈیبل شاپرز ماحول دوست ہیں جو کچھ عرصے بعد خود بخود ختم ہوجاتا ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل گلگت بلتستان کی وادی ہنزہ میں پلاسٹک کے استعمال پر مکمل طور پر پابندی عائد کردی گئی تھی جس کے بعد ہنزہ پلاسٹک کو ممنوع قرار دینے والا ایشیا کا پہلا ضلع بن گیا ہے۔

    ہنزہ میں دکانداروں اور پلاسٹک بیگ کا کام کرنے والے افراد کو متنبہ کیا گیا تھا کہ وہ پلاسٹک بیگ کا پہلے سے موجود اسٹاک 20 اپریل تک ختم کردیں، اس تاریخ کے بعد بیگ کو بنانا، فروخت کرنا، خریدنا اور اس کا استعمال جرم سمجھا جائے گا۔

    وزیر اعظم کے مشیر برائے ماحولیات ملک امین اسلم کا کہنا ہے کہ ہنزہ میں پلاسٹک پر پابندی تعزیرات پاکستان دفعہ 144 کے تحت لگائی گئی ہے۔

  • پلاسٹک پر پابندی عائد کرنے والا ایشیا کا پہلا ضلع

    پلاسٹک پر پابندی عائد کرنے والا ایشیا کا پہلا ضلع

    گلگت: گلگت بلتستان کی وادی ہنزہ میں پلاسٹک کے استعمال پر مکمل طور پر پابندی عائد کردی گئی جس کے بعد ہنزہ پلاسٹک کو ممنوع قرار دینے والا ایشیا کا پہلا ضلع بن گیا ہے۔

    رواں برس ہنزہ میں چیری بلوسم اور جشن بہاراں کی تقریبات اس عہد کے ساتھ منائی جارہی ہیں کہ خوبصورت وادی میں اب سے روزمرہ استعمال کے لیے پلاسٹک شاپنگ بیگس کی جگہ کپڑے کے تھیلے استعمال کیے جائیں گے۔

    ہنزہ کی عوام بھی اس حکومتی اقدام میں بھرپور ساتھ دے رہی ہے۔

    ہنزہ میں دکانداروں اور پلاسٹک بیگ کا کام کرنے والے افراد کو متنبہ کیا گیا تھا کہ وہ پلاسٹک بیگ کا پہلے سے موجود اسٹاک 20 اپریل تک ختم کردیں، اس تاریخ کے بعد بیگ کو بنانا، فروخت کرنا، خریدنا اور اس کا استعمال جرم سمجھا جائے گا۔

    وزیر اعظم کے مشیر برائے ماحولیات ملک امین اسلم کا کہنا ہے کہ ہنزہ میں پلاسٹک پر پابندی تعزیرات پاکستان دفعہ 144 کے تحت لگائی گئی ہے۔

    اس سے قبل صوبہ خیبر پختونخواہ میں سرکاری دفاتر میں پلاسٹک کے لفافوں کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی تھی اور متبادل کے طور پر کاغذ یا کپڑے کے تھیلے استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    خیال رہے کہ نیدر لینڈز کے ماحولیاتی ادارے گرین پیس کے مطابق دنیا بھر میں 26 کروڑ ٹن پلاسٹک پیدا کیا جاتا ہے جس میں سے 10 فیصد ہمارے سمندروں میں چلا جاتا ہے۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ صرف انڈس بیسن میں ہر سال 1 لاکھ 64 ہزار 3 سو 32 ٹن پلاسٹک پھینکا جاتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمارے دریا اور سمندر پلاسٹک سے اٹ چکے ہیں اور سنہ 2050 تک ہمارے سمندروں میں آبی حیات اور مچھلیوں سے زیادہ پلاسٹک موجود ہوگا۔