Tag: PM Imran Khan

  • سابق وزیراعظم عمران خان کی ٹوئٹر’ اسپیس‘ نے تمام ریکارڈز توڑ ڈالے

    سابق وزیراعظم عمران خان کی ٹوئٹر’ اسپیس‘ نے تمام ریکارڈز توڑ ڈالے

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم عمران خان نےپہلی بار ٹوئٹر اسپیس پر خطاب کرکے ٹوئٹر کی تاریخ کی سب سے بڑی اسپیس کا ریکارڈ قائم کردیا۔

    تفصیلات کے مطاب سابق وزیراعظم عمران خان کی ٹوئٹر’ اسپیس‘ نے ریکارڈز توڑ ڈالے ، گزشتہ رات پی ٹی آئی کی جانب بنائی گئی ’ٹوئٹر اسپیس‘ میں عمران خان نے شرکت کی۔

    اس اسپیس میں ایک لاکھ پینسٹھ ہزار سے زائد سامعین نے شرکت کی ، ساؤتھ ایشیا انڈیکس کےمطابق اس سے پہلے یہ ریکارڈ کورین پاپ بینڈ کے پاپ کے لائیو اسپیس سیشن کا تھا، جن کی اسپیس میں شرکت کرنے والوں کی تعداد چوالیس ہزار تھی۔

    ٹوئٹراسپیس میں عمران خان سےناراض جہانگیر ترین کےبیٹے علی ترین کی شرکت نےبھی سب کی توجہ حاصل کی۔

    عمران خان کی ٹوئٹر’ اسپیس‘ نے ریکارڈز توڑ ڈالے ٹوئٹر اسپیس میں ایک لاکھ 65ہزار سے زائد سامعین نے شرکت کی، ساؤتھ ایشیا انڈیکس ٹوئٹراسپیس میں عمران خان سےناراض جہانگیر ترین کےبیٹے علی ترین کی بھی شرک

  • وزیر اعظم نے 9 بجے وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا، اہم فیصلے متوقع

    وزیر اعظم نے 9 بجے وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا، اہم فیصلے متوقع

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے رات 9 بجے وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے، جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایک طرف اپوزیشن اور حکومت نے تحریک عدم اعتماد پر رات 8 بجے ووٹنگ کرانے پر اتفاق کر لیا ہے، اور اب وزیر اعظم اچانک نے وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔

    وفاقی کابینہ کا اجلاس آج رات 9 بجے ہوگا، جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں، اجلاس وزیر اعظم ہاؤس میں ہوگا، جس میں ملکی سیاسی صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا۔

    تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ رات 8 بجے ہوگی ، اپوزیشن اور حکومت میں اتفاق

    خیال رہے کہ اپوزیشن اور حکومت نے تحریک عدم اعتماد پر رات 8 بجے ووٹنگ کرانے پر اتفاق کر لیا ہے، اس سلسلے میں صبح سے قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے، جو سپریم کورٹ کے حکم پر ووٹنگ کے لیے بلایا گیا ہے۔

  • لگتا ہے عمران نیازی بھارتی وزارت خارجہ کے پی آر او ہیں، احسن اقبال

    لگتا ہے عمران نیازی بھارتی وزارت خارجہ کے پی آر او ہیں، احسن اقبال

    مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران نیازی بھارتی خارجہ پالیسی کی تعریفوں کے پل باندھ رہے ہیں لگتا ہے وہ بھارتی وزارت خارجہ کے پی آر او ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما احسن اقبال نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    احسن اقبال نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لکھا ہے کہ عمران نیازی بھارتی خارجہ پالیسی کی تعریفوں کے پل باندھ رہے ہیں لگتا ہے وہ بھارتی وزارت خارجہ کے پی آر او ہیں۔

    لیگی رہنما نے ایک دوسرے ٹوئٹ میں‌ مزید کہا کہ آج عمران خان ایک طرف اور تمام جمہوری قوتیں دوسری طرف ہیں وہ جنہوں نے 2018 میں مجموعی طور پر70 فیصد ووٹ لیے تھے۔

    احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ عمران نیازی کے بقول یہ 70 فیصد غدار ہیں وہ اکیلے محب وطن ہیں، جو شخص ایسا دعویٰ کرے اسکی ذہنی کیفیت پر کچھ کہنا فضول ہے۔

  • سپریم کورٹ کا فیصلہ : وزیراعظم عمران خان آج شام قوم سے خطاب کریں گے

    سپریم کورٹ کا فیصلہ : وزیراعظم عمران خان آج شام قوم سے خطاب کریں گے

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان آج قوم سے خطاب کریں گے ، عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے آخری لمحے اور آخری بال تک لڑتا رہوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان آج شام قوم سے خطاب کریں گے جبکہ وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی ہوگا اور پارلیمانی پارٹی کی بیٹھک بھی آج لگے گی۔

    عمران خان نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کے بعد ٹوئٹر پر قوم کے نام اہم پیغام میں کہا تھا کہ پاکستان کے لیے آخری لمحے اور آخری بال تک لڑتا رہوں گا۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان کا قوم کے نام اہم پیغام

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے 3 اپریل کی ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی رولنگ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے تحریک عدم اعتماد کو برقرار رکھا تھا۔

    عدالت نے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے کابینہ کو بھی بحال کر دیا تھا اور حکم دیا کہ تحریک عدم اعتماد پر 9 اپریل ہفتے کی صبح بجے 10 بجے ووٹنگ کرائی جائے۔

  • عوام الیکشن کی تیاری کریں، وزیراعظم عمران خان

    عوام الیکشن کی تیاری کریں، وزیراعظم عمران خان

    لاہور : وزیراعظم عمران خان مشکل وقت میں ساتھ دینے والے اراکین اسمبلیوں کو دوبارہ ٹیکٹ دینے کا اعلان کردیا۔

    ان خیالات کا اظہار وزیراعظم عمران خان نے ایک روزہ دورہ لاہور پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں سوچ سمجھ کر نظریاتی لوگوں کو ٹکٹ دیں گے کیوں کہ ماضی میں غلطیاں ہوئی اور غلطیوں سے سیکھ کر سب سے پہلا فیصلہ سوچ سمجھ کر ٹکٹ دینے کا کیا ہے۔

    عمران خان نے اعلان کیا کہ اگلے تین ماہ میں پاکستان میں الیکشن ہوگا اور آئندہ انتخابات میں جو ایم پی ایز مشکل وقت میں ساتھ ہیں ان سب کو ٹکٹ دیں گے۔

    وزیراعظم نے ایک مرتبہ پھر واضح کیا کہ بہت بڑی بیرونی سازش ہوئی اور باہر سے حکومت گرانے کی سازش میں پاکستان میں موجود غدار بھی شامل ہوگئے۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جنہوں نے بیرون لک سازش میں شرکت کی یہ سب غدار ہیں، اس سازش کو شکست دینا ہمارا فرض ہے۔

    وزیراعظم نے بیرونی سازش میں شامل غداروں کو الیکشن میں سبق سکھانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ملک، جمہوریت اور آئندہ نسلوں کے بھی غدار ہیں، ان غداروں کے خلاف ہم سپریم کورٹ گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کوئی باہر کا دشمن حکومت گرانا چاہے تو 15 ارب میں لوگ خریدے اور حکومت گرادے، یہ کیسی جمہوریت ہے؟ اس طرح تو آج ہندوستان فیصلہ کرے تو 10 سے 15 ارب میں حکومت گرادے گا۔

    عمران خان نے ن لیگ کے صدر شہباز شریف کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جس جس کا پیسہ ملک سے باہر وہ یہی کہیں گے کہ بیگرز آر ناٹ چوزرز، انہوں نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں عوام ان کو سبق سکھائے گی انکی سیاسی قبر بنے گی۔

  • وزیراعظم عمران خان  کل وزارت اعلیٰ کے امیدوار پرویز الہٰی سے ملاقات کریں گے

    وزیراعظم عمران خان کل وزارت اعلیٰ کے امیدوار پرویز الہٰی سے ملاقات کریں گے

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کل وزارت اعلیٰ کے امیدوار پرویز الہٰی سے ملاقات کریں گے، جس میں پنجاب میں حکومت سےمتعلق حکمت عملی زیر غور آئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کل لاہور پہنچیں گے ، جہاں ان کی وزارت اعلیٰ کےامیدوار پرویزالہٰی سے ملاقات ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم پی ٹی آئی پنجاب کی پارلیمانی پارٹی سےبھی ملاقات کرٰں گے ، ملاقاتوں میں پنجاب میں حکومت سےمتعلق حکمت عملی زیر غور آئے گی۔

    یاد رہے پنجاب اسمبلی کے اسپیکر چوہدری پرویز الہٰی نے کہا تھا کہ اسمبلی کا اجلاس 6اپریل کو ہوگا اور اس دن پورا نقشہ سامنے آجائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ88میں صوبائی الیکشن ایک ہفتے بعد ہوئے تھے،18ویں ترمیم کے بعد سارا اختیار صوبوں کے پاس ہے، 6اپریل کو ساڑھے گیارہ بجے تمام میڈیا کو اسمبلی آنے کی دعوت ہے۔

    اسپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ علیم خان اور جہانگیر ترین دونوں فارغ ہوگئے ہیں اور چوہدری سرور کا مستقبل ان سے پوچھیں، ساڑھے 3سال گورنر شپ کے مزے اڑائے اور کیا چاہیے۔

  • عاصم اظہر بھی وزیر اعظم کی حمایت میں سامنے آگئے

    عاصم اظہر بھی وزیر اعظم کی حمایت میں سامنے آگئے

    پاکستانی فلم و ڈرامہ انڈسٹری کے بے شمار فنکار وزیر اعظم عمران خان کے لیے نیک تمناؤں اور ان کے لیے حمایت کا اظہار کر رہے ہیں، گلوکار عاصم اظہر بھی ان کی حمایت میں سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے معروف گلوکار عاصم اظہر نے بھی عمران خان کے حق میں بیان دے دیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے عاصم نے وزیر اعظم عمران خان کے لیے دل کا ایموجی شیئر کرتے ہوئے انہی کے الفاظ تحریر کیے، دوستی سب سے، پر غلامی کسی کی نہیں کریں گے۔

    اپنی پوسٹ میں عاصم اظہر نے دل والا ایموجی اور پاکستان کے پرچم کا بھی استعمال کیا۔

    خیال رہے کہ عمران خان کے لیے فنکاروں کی جانب سے نیک تمناؤں کا اظہار کیا جارہا ہے، گذشتہ روز اداکار فیصل قریشی نے بھی ان کے لیے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا تھا۔

  • عمران خان ملک کے مستقبل کی شان ہیں، اداکار شان

    عمران خان ملک کے مستقبل کی شان ہیں، اداکار شان

    پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار اداکار شان شاہد نے شان نے عمران خان کو پاکستان کے مستقبل کی شان” قرار دیا ” ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان پاکستان کے مستقبل کی شان ہیں۔

    اداکار نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر عمران خان کی تصویر شیئر کی اور اُس کے ساتھ ہی اُن کے لیے خصوصی پیغام بھی لکھا۔

    شان شاہد نے عمران خان حمایت کرتے ہوئے ان کے لیے شاعرانہ انداز میں لکھا کہ

    ماضی کی یاد ہے یا حاضر کی جان ہے
    جو لڑرہا ہے وہ اکیلا مستقبل کی شان ہے
    ناسمجھ ہیں جو جانتے نہیں حق پر یقین کو
    اب جان جائیں گے وہ اقبال کے شاہین کو

    اداکار نے مزید لکھا کہ میں ہمیشہ عمران خان کے ساتھ اُن کی حمایت میں کھڑا ہوں۔

  • عوام ملک ٹھیک کرنا چاہتے ہیں تو دوبارہ الیکشن کی صورت میں بھاری اکثریت دیں: وزیر اعظم

    عوام ملک ٹھیک کرنا چاہتے ہیں تو دوبارہ الیکشن کی صورت میں بھاری اکثریت دیں: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ارشد شریف کو انٹرویو میں کہا ہے کہ اگر عوام چاہتے ہیں کہ ملک ٹھیک کریں تو ہمیں بھاری اکثریت دیں، ملک دوبارہ الیکشن کی طر ف جاتا ہے تو اکثریت کے ساتھ آؤں تاکہ گند صاف ہو۔

    جان کو خطرہ

    وزیر اعظم نے کہا میری جان کو خطرہ ہے لیکن قوم مجھے 45 سال سے جانتی ہے، میں خاموش نہیں بیٹھوں گا، باہر سے بیٹھ کر حکومت گرانے کی کوشش ہو رہی ہے، تو تھریٹ اور کیا ہو سکتی ہے، یہ قومی سلامتی کا ایشو ہے۔ مراسلے میں حکومت کا نہیں عمران خان کا نام ہے، مراسلے میں کہا گیا روس جانے کا فیصلہ عمران خان کا تنہا تھا۔

    تحریک عدم اعتماد

    انھوں نے کہا تحریک عدم اعتماد میں ناکام ہوتا ہوں تو الیکشن ہوں گے، اور پھر دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا، یہ ملک کیسے چلائیں گے، کبھی ایسے بھی ملک چلا ہے کہ بندر بانٹ ہو، شہباز شریف سے بات کر سکتا ہوں نہ کروں گا، شہباز شریف وزیر اعظم بننا چاہتا ہے، 8 ارب روپے کا کیس چل رہا ہے، اس قسم کے فراڈ کے ساتھ میں بات کیسے کروں گا۔

    وزیر اعظم نے کہا اسٹیبلشمنٹ نے 3آفرز دی تھیں، عدم اعتماد، استعفیٰ یا الیکشن کرائیں، الیکشن ہی بہترین طریقہ ہے، استعفے کا سوچ بھی نہیں سکتا، عدم اعتماد پر تو کہوں گا میں تو مقابلے والا ہوں، آخری بال تک لڑوں گا۔

    اتوار کا دن دیکھیں گے، چاہتا ہوں پوری قوم دیکھے، قوم کو ان لوگوں کی شکلیں دکھانا چاہتا ہوں، سیاست میں ان چوروں کے پیچھے احتساب کے لیے ہی آیا تھا، انھیں سازش اور ڈیل کی وجہ سے بچایا گیا۔ احتساب کے عمل کو خراب کر کے ملک سے بڑی غداری کی گئی، ان کے کیسز کا کیا ہوا، سب پتہ ہے، ہم بے بس تھے، عوام چاہتے ہیں کہ ملک ٹھیک کریں تو ہمیں بھاری اکثریت دیں، اگر ملک دوبارہ الیکشن کی طر ف جاتا ہے تو اکثریت کے ساتھ آؤں تاکہ گند صاف ہو۔ حالات تب تک تبدیل نہیں ہوں گے جب تک قوم خود بدلنا نہ چاہے، ہم عظیم قوم بننا چاہتے ہیں تو خودداری کے راستے پر چلنا ہوگا۔

    سازش

    عمران خان نے کہا مجھے اگست سے آئیڈیا ہو گیا تھا کہ میرے خلاف سازش ہو رہی ہے، ایجنسی کی رپورٹ تھی لوگ یہاں سے لندن جاتے اور آتے تھے، نواز شریف لندن میں بیٹھ کر لوگوں کو مل رہا تھا، حسین حقانی جیسے لوگ نواز شریف سے ملاقاتیں کر رہے تھے، 7 تاریخ ہمیں مراسلہ ملا اور نواز شریف کی آخری ملاقات 3 تاریخ کو ہوئی۔

    انھوں نے کہا ہمارے دشمن پاکستان کے 3 ٹکڑے کرنا چاہتے ہیں، عراق، شام کی صورت حال دیکھ لیں، ہم فوج کی وجہ سے بچے ہوئے ہیں، نواز شریف کی بیٹی نے کھل کر فوج پر تنقید کی، میں کبھی فوج کے خلاف بات نہیں کروں گا، نواز شریف کے ساتھ وہ بھی رابطے میں تھے جو پاک فوج کے خلاف ہیں۔ عمران خان نے کہا یہ لوگ مجھ سے این آراو ٹو مانگ رہے تھے، ان کی کوشش ہے اقتدار میں آئیں، ایسا ہوا تو یہ سب سے پہلے نیب کو ختم کریں گے، یہ ملکی اداروں کو تباہ کر کے ری اسٹیٹ کرنے کی کوشش کریں گے۔ مشرف نے اپنی حکومت بچانے کے لیے این آر او دیا تھا، مشرف کی بڑی غداری مارشل لا نہیں این آر او تھا۔

    باہر کے ملک کو پہلے سے ہی عدم اعتماد کا پتہ تھا، اس کا مطلب ہے کہ 5،6 ماہ سے پلاننگ ہو رہی تھی، کون سا ملک کہتا ہے کہ عدم اعتماد میں آپ کا وزیر اعظم ناکام ہوا تو تعلقات رکھیں گے۔

    رجیم چینج کی دھمکی دی جا رہی ہے، اس سے زیادہ بڑی بات کیا ہو سکتی ہے، ملک کے لیے اس سے بڑی دھمکی اور کیا ہو سکتی ہے، خوف آتا ہے کہ ہم اس سطح پر آ گئے ہیں کہ دھمکیاں مل رہی ہیں، یہ سازشی میری کردار کشی کریں گے، ابھی سے بتا رہا ہوں، خاتون اول گھر سے نہیں نکلتیں ان کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے، کردار کشی کی الگ مہم تیار کی گئی ہے، خاتون اول، اور ان کی دوست فرح کی کردار کشی کی جائے گی۔

    کردار کشی کے لیے باہر سے پیسہ دیا گیا، 3 ماہ پہلے ایک اینکر ملنے آیا کہاآپ کو پتا ہمیں کردار کشی کے لیے پیسے آفر کیے گئے ہیں، اینکرز کو پیسے کی آفرز دی جاتی ہے اور اچانک ولن بنا دیا جاتا ہے، مجھے طالبان خان کہا گیا، میں کہتا تھا یہ ہماری جنگ ہی نہیں، یہ میڈیا ٹیکٹس ہیں، اخباروں کو پیسے اور میڈیا میں پیسا چلایا جاتا ہے۔

    عمران خان نے کہا ہم نے آخری بال تک لڑنا ہے، سب کو دعوت دی کہ وہ بیرونی سازش دیکھ لیں، شہباز شریف کو بھی دعوت دی وہ میٹنگ میں آئے ہی نہیں، شہباز شریف نے اس لیے بائیکاٹ کیا کیوں کہ وہ سازش کا حصہ ہیں، یہ قوم کے غدار ہیں، قوم ان لوگوں کے چہرے دیکھ لے۔

    آزاد خارجہ پالیسی

    انھوں نے کہا پاکستان کی آزاد خارجہ پالیسی ہونی چاہیے، روس، امریکا، چین سمیت سب سے دوستی ہونی چاہیے، 80 کی دہائی میں پاکستان بڑی فرنٹ لائن اسٹیٹ بنتا رہا، لیکن پھر فیصلہ ہوا امن میں شرکت کریں گے اور تنازعات میں شریک نہیں ہوں گے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایلیٹ کو فائدہ ہوا، نیچے پاکستانیوں کو نقصان ہوا۔

    ہماری پالیسیوں کے سبب اوورسیز پاکستانی آج خوش ہیں، کسی پاکستانی کو بلاوجہ تنگ نہیں کیا جاتا، بھارت کی خارجہ پالیسی دیکھ لیں، سوویت یونین کے قریب تھے امریکا سے بھی تعلقات رکھے، بھارت کی خارجہ پالیسی کی وجہ سے ان کے پاسپورٹ کی عزت دیکھ لیں۔

    ہم کبھی کسی بلاک میں چلے گئے اور کبھی کسی بلاک میں چلے گئے، ذوالفقار بھٹو نے او آئی سی کا اجلاس کرایا،انھیں کیسے مروایا گیا، یہ ہی پارٹیاں اس وقت بھی بھٹو کے خلاف سازش کا حصہ تھیں، یہ ہی فضل الرحمان، نواز شریف کی پارٹی سازش کا حصہ تھی، باہر کے لوگوں کو یہاں کے میر صادق اور میر جعفر کی ضرورت ہوتی ہے۔

    پہلے کہا گیا سوویت یونین کے خلاف لڑنا جہاد ہے، جب امریکا افغانستان آ گیا تو کہا گیا جہاد نہیں دہشت گردی ہے، دنیا بھر میں ہماری پالیسی کا مذاق اڑایا گیا، ڈالر لے کر ہم لڑے، دنیا نے ہمیں ذلیل کیا، امریکیوں نے کہا ڈرون حملوں پر پاکستانی حکومت کیوں عوام سے جھوٹ بولتی ہے۔ ماضی میں ایک فون کال پر ساری باتیں منوا لی جاتی تھیں، پہلی مرتبہ ایسا شخص آیا جو آزاد خارجہ پالیسی لے کر چل رہا ہے۔

    مراسلہ

    وزیر اعظم نے کہا مراسلے میں کہا گیا عمران خان عدم اعتماد سے نکل گیا تو پاکستان کو بڑی مشکلات ہوں گی، عمران حکومت میں رہا تو پاکستان کو دنیا میں تنہا کر دیں گے، اگر عمران خان عدم اعتماد میں ہار گیا تو پاکستان کو معاف کر دیں گے، میرے پاس ساری رپورٹس ہیں، کون کس سفارت خانے میں جاتا تھا، کون سے سیاست دان، اینکر اور صحافی کس سفارت خانے میں جاتے تھے سب پتا ہے، دوسرے ملک میں کوئی سیاست دان دوسرے ملک کے لوگوں سے مل کر دکھائیں، مریم نواز نے زندگی میں ایک گھنٹہ کام نہیں کیا انھیں خارجہ پالیسی کا کیا پتا، مریم نواز سے غیر ملکی سفارت خانے کے لوگ کیوں ملتے تھے۔

    چاہتا ہوں فوج مضبوط ہو

    وزیر اعظم نے کہا ہماری حکومت اور ملٹری کی کو آپریشن کسی کی نہیں رہی، میں کون سا پیسہ بنا رہا تھا جو کہوں کہ مجھے فوج سے خطرہ ہے، فوج کو ان لوگوں کی کرپشن کا پہلے پتہ چل جاتا تھا، یہ لوگ کرپشن کرتے تھے اس لیے انھیں فوج کا خطرہ ہوتا تھا، میں پیسہ نہیں بنا رہا تھا کرپشن نہیں کر رہا تھا اس لیے فوج سے خطرہ نہیں تھا، میں نواز شریف کی طرح مودی سے چھپ چھپ کر نہیں ملتا تھا، حسین حقانی کے ذریعے امریکیوں کو مراسلے نہیں بھیجتا تھا۔

    انھوں نے کہا جنرل فیض کو نومبر تک افغانستان کی وجہ سے رکھنے کی بات کر رہا تھا، آرمی چیف کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی بات ن لیگ کی ڈس انفارمیشن مہم تھی۔ میں تو چاہوں گا پاکستان کی فوج مزید مضبوط ہو تاکہ پاکستان کے دشمن قریب نہ آئیں، کوئی ایسا کام نہیں کروں گا جس سے پاکستان کمزور ہو۔

  • دھمکی آمیز خط کا معاملہ : قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب

    دھمکی آمیز خط کا معاملہ : قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد حتمی مرحلے میں داخل ہونے کے بعد ملک میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئی ہیں۔

    دوسری جانب غیر ملکی”مراسلے” کے معاملے پر قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو دوپہر وزیراعظم ہاؤس میں ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں مبینہ دھمکی آمیز خط کے حوالے سے بریفنگ دی جائے گی، اس کے علاوہ اجلاس میں قومی سلامتی کے امور زیر بحث آئیں گے۔

    پاکستان میں سیاسی بحران کے تناظر میں آج کا قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معمولی اہمیت اختیار کرگیا ہے۔ ملکی و غیرملکی ذرائع ابلاغ کی نظریں آج کے اجلاس پر مرکوز ہیں۔

    علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے پیش کی گئی تحریک عدم اعتماد پر بحث آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں ہوگی۔ اجلاس آج شام چار بجے شروع ہو گا۔

    اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی جانب سے جمع کرائی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم پارلیمان کا اعتماد کھو چکے ہیں، جس کے بعد وہ عہدے پر براجمان نہیں رہ سکتے۔