Tag: PM Imran Khan

  • وزیراعظم کی زیرصدارت اعلیٰ سطح اجلاس،  دوست ممالک سے تعلقات پر تبادلہ خیال

    وزیراعظم کی زیرصدارت اعلیٰ سطح اجلاس، دوست ممالک سے تعلقات پر تبادلہ خیال

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس اسلام آباد میں ہوا، جس میں خطے میں قیام امن کیلئے اقدامات جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

    ترجمان وزیر اعظم آفس کی جانب سے جاری کئے گئے اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ، ڈی جی آئی ایس آئی نوید مختار، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور دیگر سینئرحکام بھی موجود تھے۔

    اجلاس میں دوست ممالک سے دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال اور ملکی سلامتی و سیکیورٹی امور پر گفتگو کی گئی۔ اس کے علاوہ شرکاء نے خطے کی سلامتی کی صورتحال اور وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب پرتفصیلی غور وخوص کیا۔

    افغان مصالحتی عمل سمیت پاک افغان سرحدی امور بھی زیر غور آئے، وزیرخارجہ کے کل کےدورہ افغانستان سے متعلق حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں خطے میں قیام امن کیلئے اقدامات جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

  • عمران خان 16 ستمبر کو مزار قائد پر حاضری دیں گے

    عمران خان 16 ستمبر کو مزار قائد پر حاضری دیں گے

    کراچی: وزیر اعظم پاکستان عمران خان 16 ستمبر کو سرکاری دورے پر کراچی پہنچیں گے جہاں وہ قائد اعظم کے مزار پر حاضری دیں گے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان 16 ستمبر کو کراچی دورے پر پہنچیں گے اور سب سے پہلے قائد اعظم کے مزار پر حاضری دے کر فاتحہ خوانی کریں گے۔

    بعد ازاں وزیراعظم گورنر ہاؤس میں قیام امن سےمتعلق اجلاس کی سربراہی کریں گے جس میں کراچی آپریشن پر  سے متعلق عمران خان کو بریفنگ دی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں گرین لائن بس منصوبے سمیت دیگر ترقیاتی منصوبوں پر بھی وزیراعظم کو بریفنگ دی جائے گی بعد ازاں عمران خان شیڈول کے مطابق شہر کی سیاسی جماعتوں کے وفود اور تاجروں نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

    واضح رہے کہ وزارتِ عظمیٰ کا حلف اٹھانے کے بعد عمران خان کا یہ پہلا کراچی کا دورہ ہوگا، عام انتخابات سے قبل تحریک انصاف کے چیئرمین نے شہر قائد میں جلسے کیے اور حکومت ملنے کی صورت میں ترقیاتی منصوبے شروع کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا۔

  • وزیراعظم عمران خان 16 ستمبر کو کراچی کے دورے پر پہنچیں گے

    وزیراعظم عمران خان 16 ستمبر کو کراچی کے دورے پر پہنچیں گے

    کراچی : وزیرِ اعظم بننے کے بعد عمران خان 16 ستمبر کو پہلی بار کراچی کا دورہ کریں گے، دورے میں مزارقائد پر حاضری دیں گے اور قیام امن سےمتعلق اجلاس کی سربراہی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان 16 ستمبر کو کراچی کے دورے پر پہنچیں گے، دورے کے دوران وزیراعظم مزار قائد پرحاضری دیں گے اور گورنر ہاؤس میں قیام امن سے متعلق اجلاس کی سربراہی کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں جاری آپریشن سے متعلق حکام وزیراعظم عمران خان کو بریفنگ دیں گے جبکہ وفاقی حکومت کے منصوبوں سے متعلق بھی وزیراعظم اجلاس کریں گے اور گرین لائن بس منصوبہ سمیت دیگر منصوبوں پر بھی بریفنگ دی جائے گی۔

    وزیراعظم سے سیاسی جماعتیں اور بزنس کمیونٹی کے افراد بھی ملاقات کریں گے۔

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے سرکاری ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ہم نے اپنے آپ کوتبدیل نہ کیا تو آگے تباہی ہے، تبدیلی اس وقت آئے گی جب سوچ سمجھ کر پیسہ خرچ کیا جائے گا، مشکل وقت برداشت کرلیں، 2 سال بعد تنخواہ دار طبقے کو بڑی بڑی تنخواہیں دیں گے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ماضی کے لیے گئے قرضوں پر ہر روز 6 ارب کا سود ادا کررہے ہیں، جب سے ملک آزاد ہوا ہے، حکمران طبقے کا مائنڈ سیٹ تبدیل ہی نہیں ہوا، ہمیں شاہانہ طرز کے مائنڈسیٹ کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

    مزید پڑھیں :   عمران خان اتوار کو خوش خبری لے کرکراچی آرہے ہیں،علی زیدی

    یاد رہے وزیربرائےبحری امورعلی زیدی کا کہنا تھا کہ عمران خان اتوار کو خوش خبری لے کرکراچی آرہے ہیں، کراچی والوں کے لئے خوش خبری کا اعلان وزیراعظم خود کریں گے۔

    خیال رہے کہ وزیرِ اعظم بننے کے بعد عمران خان پہلی بار کراچی کے دورے پر آئیں گے۔

    واضح رہے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے وزیرِ اعظم کو دعوت دی تھی کہ وہ کراچی کا دورہ کریں،  جسے عمران خان نے دعوت قبول کرتے ہوئے 16 ستمبر کو کراچی آنے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • مشکل وقت برداشت کرلیں، 2 سال بعد بڑی بڑی تنخواہیں دیں گے ، وزیراعظم

    مشکل وقت برداشت کرلیں، 2 سال بعد بڑی بڑی تنخواہیں دیں گے ، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اگر ہم نے اپنے آپ کوتبدیل نہ کیا تو آگے تباہی ہے، تبدیلی اس وقت آئے گی جب سوچ سمجھ کر پیسہ خرچ کیا جائے گا، مشکل وقت برداشت کرلیں، 2 سال بعد تنخواہ دار طبقے کو بڑی بڑی تنخواہیں دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان نے سرکاری ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے کہا سرکاری ملازمین ہرحکومت کا حصہ رہتے ہیں، آپ لوگوں سے خطاب کا مقصد حقائق اور پاکستان کی معاشی صورتحال سے آگاہ کرنا تھا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کا قرضہ 6 ہزار ارب ڈالر سے بڑھ کر 30ہزار ارب ڈالر ہوگیا ہے، قرضے اتارنے کے لئے پاکستان کو وسائل کی ضرورت ہے۔

    عمران خان نے کہا اللہ کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک وہ قوم خود اپنی حالت نہ بدلے، ہمیں اپنے آپ کوتبدیل کرنا ہے، بیوروکریسی کو تبدیل کرنا ہے،عوام کو اپنی حالت بدلنی ہے، اگر ہم نے اپنے آپ کوتبدیل نہ کیا تو آگے تباہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ملک چلانے کے لئے خزانہ ہی خالی ہے، ماضی کے حکمرانوں نے ایسے قرضے لیے، جن سے نقصان ہورہا ہے، ہم نے قرضے لے کر ایسے منصوبے بنائے، جو نقصان میں جارہے ہیں۔

    خزانہ خالی ہے،تیس ہزارارب کے قرضےپرہرروزچھ ارب سوداداکررہے ہیں، وزیراعظم

    وزیراعظم نے کہا دنیا میں کوئی چیزناممکن نہیں محنت کی جائے توسب کچھ حاصل کیا جاسکتاہے ، ساری زندگی سنتا رہا کرکٹر نہیں بن سکتا،وزیراعظم نہیں بن سکتا، آج میں آپ کےسامنے کھڑا ہوں،میری زندگی آپ کے سامنے ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ماضی میں ایسے منصوبے بنائے گئے کہ قرضے لے کر خسارے میں جارہےہیں، ہم آزاد ہوگئے لیکن ہم نے اپنے مائنڈ سیٹ کو ہی تبدیل نہیں کیا۔

    انھوں نے مزید کہا ماضی کے لیے گئے قرضوں پر ہر روز 6 ارب کا سود ادا کررہے ہیں، جب سے ملک آزاد ہوا ہے، حکمران طبقے کا مائنڈ سیٹ تبدیل ہی نہیں ہوا، ہمیں شاہانہ طرز کے مائنڈسیٹ کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا حکمرانوں کے شاہانہ طرزکا خرچہ عوام کے پیسوں سے چل رہا ہوتا ہے، سمجھ لیا جائے یہ لوگ ہمارے ہی ہیں تو بہت کچھ بدل جائے گا، ہمیں قرضوں سے جان چھڑانے کے لئے خود کو تبدیل کرنا ہوگا۔

    عمران خان نے کہا سوا 3کروڑ بچے اردو میڈیم، 24 لاکھ بچے مدرسوں میں ہیں، تعلیم کے لحاظ سے بھی ہم نے اپنی قوم کو تقسیم کیا ہوا ہے، انگریزوں سے آزادی حاصل کرلی لیکن ان کامائنڈ سیٹ نہیں چھوڑا۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس میں 500 سے زائد ملازم ، 100 سے زائد گاڑیاں تھیں، ہیلی کاپٹر نیلام کررہے ہیں جبکہ 6 اعلیٰ نسل کی بھینسیں بھی ہیں، تبدیلی اس وقت آئے گی جب سوچ سمجھ کر پیسہ خرچ کیا جائے گا، ہم نے خود کو نہ بدلا تو آگے نہیں بڑھیں گے۔

    مشکل وقت برداشت کرلیں، 2 سال بعد تنخواہ دار طبقے کو بڑی بڑی تنخواہیں دیں گے، وزیراعظم

    وزیراعظم نے کہا چیئرمین نیب سے ملاقات میں کہا سب کا احتساب کریں، احتساب کے بغیر ملک آگے نہیں بڑھے گا، ماضی میں کرپشن کیلئے پہلے اداروں کو تباہ کیا گیا، اداروں کی تباہی کی وجہ سے کرپٹ عناصر کو کھلا راستہ ملا۔

    عمران خان کا کہنا تھا یورپ میں بھی کرپشن ہےلیکن وہاں لوگ ڈرتے ہیں، یورپ میں لوگوں کو معلوم ہے کرپشن کی تو پکڑے جائیں گے۔

    انھوں نے کہا سرکاری ملازمین کوئی بھی اچھاکام کریں میں آپ کےساتھ ہوں گا، غلطیاں انسانوں سے ہی ہوتی ہیں، مجھ سےبھی بہت غلطیاں ہوئی ہیں، ملک کیلئے کام کریں ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہوں گےسرکاری ملازمین چانسز لیں،غلطی ہوگی اس میں کوئی بری بات نہیں، سرکاری افسران ملک کے لیے کام کریں میں ساتھ کھڑا ہوں گا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا چاہتے ہیں پاکستان کی بیوروکریسی کوواپس بہترین لیول پرلےکرجائیں، کےپی پولیس کی مثال سامنےہے،ہم نے پولیس میں سیاسی اثرورسوخ ختم کیا، 2013 میں کے پی پولیس پردہشت گرد کے زیادہ حملے ہوتے تھے، کےپی پولیس نےدہشت گردی کیخلاف بہترین جنگ لڑی ، کے پی پولیس کی طرح ملک کے تمام اداروں کو بہترین بنائیں گے۔

    انھوں نے کہا کرکٹ کے بعد سب سے زیادہ شوکت خانم اسپتال سے سیکھا، کوئی بھی ادارہ میرٹ پرچلائیں تووہ اوپرآجاتاہے، ہم حکومت میرٹ پرچلائیں گےکسی جگہ سمجھوتہ نہیں ہوگا، 60 کی دہائی میں ہماری بیوروکریسی ایشیا میں سب سے بہترین تھی۔

    عمران خان کا کہنا تھا کوئی بھی ہومجھے صرف کارکردگی سےمطلب ہے، پریشان ہونے کی ضرورت نہیں صرف کارکردگی کو دیکھوں گا، آپ کومیں پسندہوں یا نہیں مجھےاس سے کوئی مطلب نہیں۔

    وزیراعظم نے کہا ملک میں احتساب ضروری ہے، غلطی اور فنانشل چوری میں فرق ہوتا ہے، احساس ہے بیورو کریٹس اپنی تنخواہ پر گزارنہیں کرسکتے، سمجھتا ہوں بیوروکریٹس پر کس قسم کا دباؤ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ مشکل وقت زیادہ دیر نہیں رہے گا، تھوڑا برداشت کریں، قوموں کی زندگی میں اتارچڑھاؤ آتے رہتےہیں، مختلف اوقات کو برداشت کرنا ہوتا ہے، ہماری قوم بہترین ہے، یہ مشکل وقت بھی گزر جائے گا۔

    دو سال میں حالات تبدیل ہوجائیں گے، بہت پیسہ آئے گا،عمران خان

    عمران خان نے کہا ہم نے 2سال میں گورننس سسٹم ٹھیک کردیا تو حالات تبدیل ہوں گے، چاہتے ہیں بیورو کریسی میں لوگوں کومیرٹ پراوپرلائیں، جو چیز میرٹ پر چلتی ہے، وہ خود اوپر آجاتی ہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا گورننس بہترہوگی توسرمایہ کاری بھی زیادہ ہوگی، بیورو کریٹس فیصلہ کرلیں 2سال ہم نے گزارا کرناہے، 2سال میں حالات تبدیل ہوجائیں گے، بہت پیسہ آئے گا۔

    انھوں نے کہا پاکستان قدرتی وسائل سے مالامال ہے،اللہ نےبہت نوازاہے، ہم نےگورننس ٹھیک کردی تویہ ملک تیزی سے اوپر جائےگا، بیوروکریٹس مشکل میں فیصلے نہیں کرے گا تو آگےنہیں بڑھےگا، مشکل وقت برداشت کرلیں، آگے بہت اچھا وقت آنے والاہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا گورننس سسٹم 2سال میں ٹھیک کرکے دکھائیں گے، 2 سال بعد تنخواہ دار طبقے کو بڑی بڑی تنخواہیں دیں گے، بیوروکریسی کو تحفظ فراہم کریں گے، سیاسی مداخلت سے بچائیں گے۔

  • حکومت کا وزیراعظم ہاؤس کو اعلیٰ تعلیمی ادارہ بنانے کا اعلان

    حکومت کا وزیراعظم ہاؤس کو اعلیٰ تعلیمی ادارہ بنانے کا اعلان

    اسلام آباد : حکومت نے وزیراعظم ہاوس کو اعلیٰ درجے کے تعلیمی ادارے میں تبدیل کرنے کا بڑا اعلان کردیا اور کہا وزیرِاعظم اور گورنرز سرکاری عمارتوں میں نہیں رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آبادمیں  وزیراعظم عمران خان کے زیرصدارت  قومی عمارتوں کے دوبارہ استعمال سے متعلق اجلاس ہوا،  اجلاس کے بعد وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمودنے میڈیاسےگفتگو میں حکومت کے انقلابی اقدامات کے اعلانات کئے۔

    وزیر تعلیم شفقت محمود نے پریس کانفرس کرتے ہوئے کہا پی ایم ہاؤس کا سالانہ خرچہ47 کروڑ روپے سے زائد ہے لہذا وزیراعظم ہاؤس کو ایک اعلیٰ درجے کا تعلیمی ادارہ بنایا جائے گا اور وزیراعظم اور گورنرز سرکاری عمارتوں میں نہیں رہیں گے۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ گورنمنٹ ہاؤس مری کو ہیری ٹیج بوتیک ہوٹل اور پنجاب ہاؤس مری کو ٹورسٹ ہاؤس میں تبدیل کیا جائے گا۔

    وزیر تعلیم نے کہا راولپنڈی میں پنجاب ہاؤس اور  گورنرہاؤس کو تعلیمی ادارے میں تبدیل کیا جائے گا جبکہ گورنرہاؤس کے ایریا کو آرٹ گیلری اور میوزیم میں تبدیل کررہے ہیں اور گورنرہاؤس میں پارک کو عوام کیلئے کھولا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ تمام فیصلوں پر  سندھ حکومت سے بھی مشاورت کی جائےگی، گورنرسندھ اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں منتقل ہوجائیں گے جبکہ قصر ناز کراچی کو فائیو اسٹار ہوٹلز میں تبدیل کیا جائے گا۔

    شفقت محمود  نے کہا گورنرہاؤس بلوچستان، کراچی کے گورنرہاؤس اور اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس مال روڈ کو میوزیم میں تبدیل کرنےکی تجویز ہے جبکہ لاہور میں چنبہ ہاؤس کو گورنر ہاؤس میں تبدیل کیا جائے گا۔

    وزیرتعلیم  نے بتایا  وزیراعلیٰ پنجاب آفس کو کرافٹ میوزیم میں اور نتھیاگلی کےگورنرہاؤس کواعلیٰ ریزارٹ میں تبدیل  کیاجائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ  باقی دیگر اہم سرکاری عمارتوں سے متعلق بھی فیصلے کیے جائیں گےجبکہ  ایوان صدر سے متعلق فیصلے دوسرے اجلاس میں ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم ہاؤس کو اعلیٰ ترین یونیورسٹی بنائیں گے، وزیراعظم عمران خان

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے اپنے پہلے خطاب میں کہا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس کو اعلیٰ ترین یونیورسٹی بنائیں گے، تمام گورنر ہاؤسز میں کوئی بھی گورنر نہیں رہے گا، فیصلہ کریں گے کہ گورنر ہاؤسز سے عوام کو فائدہ پہنچانے کیلئے کیا کرنا ہے؟

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس میں نہیں رہائش اختیار کررہا ہوں، سیکیورٹی کے پیش نظر ملٹری سیکریٹری کے 3کمروں والے گھر میں رہوں گا، بطوروزیراعظم 2ملازم اور 2گاڑیاں رکھوں گا۔

  • وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری

    وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں اہم فیصلوں کا امکان ہے،  جس میں وزارت کیڈ ختم کرنیکا معاملہ بھی شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا چوتھا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں 7 نکاتی ایجنڈا پر غور کیا جارہا ہے۔

    اجلاس میں وزارت کیڈ کو ختم کرنے اور امور وزرت نیشنل ہیلتھ سروسز کےامور کی منظوری دی جائے گی جبکہ ریگولیٹری نظام کو اسٹریم لائن کرنے کی تجویز پر بھی غور کیا جائے گا۔

    وفاقی کابینہ کے ایجنڈے میں سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین کی تعیناتی کی منظوری ، پاکستان نیوی ایکٹ 1961 میں ترمیم ، سپریم کورٹ کے فیصلے پر انکم ٹیکس ترمیم آرڈینیس شامل ہیں جبکہ اثاثہ جات کی وصولی یونٹ کی منظوری بھی ایجنڈے کا حصہ ہے۔

    اجلاس میں تنخواہ دار طبقہ کو ٹیکس چھوٹ کم کرنے سے متعلق منظوری دیے جانے کا امکان ہے۔

    کابینہ اجلاس میں متعدد پرتعیش اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی لگانے اور انکم ٹیکس کی شرح تیس جون سے پہلے والی سطح پر لانے کی تجویز پر غور ہوگا، ذرائع کا کہنا ہے ایف بی آراگرمتبادل تجویزدےتو انکم ٹیکس بڑھایا نہیں جائے گا۔

    کابینہ کی منظوری کے بعد بل قومی اسمبلی اور پھر سینیٹ سے منظور کرایا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت محصولات میں 4ہزار ارب روپے کا اضافہ چاہتی ہے، ایف بی آر کے متبادل تجویز دینے پر بل مؤخر کیا جاسکتا ہے۔

    وزیرخزانہ اسد عمر ای سی سی کے فیصلوں پر کابینہ کو اعتماد میں لیں گے۔

    یاد رہے کہ عمران خان نے وزیراعظم بننے کے بعد وفاقی کابینہ پہلے اجلاس میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ ( ای سی ایل) میں ڈالنے کی منظوری دی تھی۔

    وفاقی کابینہ کے 24 اگست کو ہونے والے دوسرے اجلاس میں صدر، وزیراعظم، وزرا اور ارکان پارلیمنٹ کے صوابدیدی فنڈز ختم کرنے کی منظوری دی گئی تھی جبکہ تیسرے اجلاس میں صدر نیشنل بینک کو ہٹانے اور جنوبی پنجاب صوبے کے لیے کمیٹی کے قیام سمیت متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔

  • وزارت کیڈ کو ختم کرنے کا فیصلہ: وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس کل ہوگا

    وزارت کیڈ کو ختم کرنے کا فیصلہ: وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس کل ہوگا

    اسلام آباد : حکومت نے وزارت کیڈ کو ختم کرنے اور یگولیٹری نظام کو اسٹریم لائن کرنے کی تجویز پر بھی غور شروع کردیا، فیصلے کل ہونے والے کابینہ اجلاس میں کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق  وفاقی حکومت وزارت کیپیٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈویلپمنٹ ڈویژن (کیڈ) کو ختم کرنے پر غور کر رہی ہے، اس کا فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت کل ہونے والے  وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیا جائےگا، کابینہ اجلاس کے ایجنڈے کی تفصیلات  اےآر وائی نیوز نے حاصل کرلیں۔

    ایجنڈے کے مطابق کابینہ اجلاس میں وزارت کیڈ کو ختم کرنے کی منظوری دی جائے گی، صحت سے متعلقہ امور اور وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کی منظوری دی جائے گی۔

    اس کے علاوہ اجلاس میں ریگولیٹری نظام کو اسٹریم لائن کرنے کی تجویز پر بھی غور کیا جائے گا، اجلاس کے ایجنڈے میں چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ کی تعیناتی کی منظوری بھی شامل ہے۔

    اثاثہ جات کی ریکوری یونٹ کی منظوری بھی اس ایجنڈے کا حصہ ہے، علاوہ ازیں پاکستان نیوی ایکٹ1961میں ترمیم بھی ایجنڈے میں شامل ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں انکم ٹیکس ترمیم آرڈیننس بھی ایجنڈے کا حصہ ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت کیڈ کے خاتمے کے بعد ماتحت کام کرنے والے مختلف اداروں کو دیگر وزارتوں میں ضم کردیا جائے گا، ذرائع کے مطابق تعلیمی اداروں کو وزارت تعلیم اور پروفیشنل ٹریننگ کے حوالے کرنے کا امکان ہے جبکہ اسپتالوں کو وزارت صحت کے حوالے کیا جائے گا۔

  • فاٹا انضمام کے سلسلے میں قبائلی رسم و رواج کو پیشِ نظر رکھا جائے، وزیرِ اعظم عمران خان

    فاٹا انضمام کے سلسلے میں قبائلی رسم و رواج کو پیشِ نظر رکھا جائے، وزیرِ اعظم عمران خان

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت فاٹا انضمام سے متعلق اجلاس میں وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ انضمام کے سلسلے میں قبائلی رسوم و رواج کو پیشِ نظر رکھا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق قبائلی علاقہ جات کے انضمام میں پیش رفت اور انتظامی و قانونی اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں فاٹا انضمام اور قبائلی عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔

    وزیرِ اعظم عمران خان نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ’قبائلی رسم و رواج کے پیشِ نظر نئے نظام کا نفاذ قابلِ عمل بنایا جائے، نئے نظام کے اطلاق میں قبائلی عوام کی مشاورت کو بھی یقینی بنایا جائے۔‘

    وزیرِ اعظم نے اجلاس میں متعلقہ انتظامیہ کو فاٹا انضمام کے عمل کے دوران قبائلی علاقوں کے نوجوانوں کے لیے روزگار کی فراہمی کے مزید مواقع کو بھی یقینی بنانے کی ہدایت کی، انھوں نے تاکید کی کہ اس بات کا خصوصی خیال رکھا جائے کہ انتظامی اقدامات کے نتیجے میں کوئی فرد بے روزگار نہ ہو۔

    اجلاس میں عمران خان نے تعلیم کے حوالے سے بھی خصوصی ہدایات جاری کیں، انھوں نے کہا ’بچیوں کے اسکول بہتر بنانے کے لیے جاری کوششیں تیز کی جائیں، خیال رکھا جائے کہ قبائلی علاقوں کے لیے اسکولز، کالجز اور یونی ورسٹیز میں مختص کوٹا متاثر نہ ہو۔‘


    یہ بھی پڑھیں:  وزیرِ اعظم نے قومی شجر کاری مہم میں حصہ لینے والے فاٹا بچوں کی تصاویر شیئر کر دیں


    وزیرِ اعظم نے بلدیاتی نظام کے حوالے سے بھی ہدایت جاری کی کہ سابقہ قبائلی علاقوں میں بلدیاتی نظام رائج کرنے کی کوشش بھی تیز کی جائے، ان کا کہنا تھا کہ ان علاقوں میں جلد از جلد لوکل گورنمنٹ سسٹم کا نفاذ ضروری ہے۔

    انھوں نے یہ ہدایت بھی دی کہ جو قبائلی علاقے ضم ہورہے ہیں ان میں صحت اور تعلیم کے شعبوں کو بہتر بنانے پر بھرپور توجہ دی جائے۔ وزیرِ اعظم نے فوری اور سستے انصاف کی فراہمی کے لیے طریقۂ کار جلد وضع کرنے کے بھی احکامات جاری کیے۔

  • وزیر اعظم اور آرمی چیف کا بیگم کلثوم نواز کی وفات پر افسوس کا اظہار

    وزیر اعظم اور آرمی چیف کا بیگم کلثوم نواز کی وفات پر افسوس کا اظہار

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بیگم کلثوم نواز کی وفات پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور دعا کی اللہ بیگم کلثوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے بیگم کلثوم نواز کی وفات پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا حکومت بیگم کلثوم نوازکی فیملی کو قانون کے مطابق سہولت دے گی جبکہ برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن کو لواحقین کو معاونت فراہم کرنے کی ہدایت بھی کردی ہے۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بیگم کلثوم نواز بہادرخاتون تھیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پرکہا کہ آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے بیگم کلثوم نواز کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے دعا کی  ہے کہ اللہ بیگم کلثوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔

    یاد سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز طویل عرصہ برطانیہ میں زیرِ علاج رہنےکے بعد آج انتقال کرگئیں ، وہ طویل عرصے سے گلے کے سرطان میں مبتلا تھیں۔

    بیگم کلثوم نواز کی طبعیت کافی عرصے سے ناساز تھی ، اور انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھا۔ 12 جولائی کو وہ کومے سے ہوش میں آئی تھیں جبکہ ان کی طبعیت بہتر بھی ہوئی تھی، جس کے بعد انہیں گھر پر منتقل کیا گیا تھا، لیکن پھر طبعیت بگڑنے پر انہیں واپس اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔

  • وفاقی کابینہ کے 6 نئے وزرا نے حلف اٹھا لیا

    وفاقی کابینہ کے 6 نئے وزرا نے حلف اٹھا لیا

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ کے6 نئے وزرا ء نے حلف اٹھا لیا، صدر ڈاکٹر عارف علوی نے نئے وزراء سے حلف لیا جبکہ میاں سومرو نے وزیر مملکت کا عہدہ لینے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ میں توسیع کر دی گئی، جس کے لئے نئے وزراء کی حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں ہوئی، تقریب میں 6 نئے وزراء نے حلف اٹھالیا، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزراء سے حلف لیا۔

    حلف اٹھانے والوں میں تین نئے وزرا ء اور تین وزرائے مملکت شامل ہیں۔

    علی محمد خان، عمر ایوب، علی زیدی نے وفاقی وزیر جبکہ مراد سعید، محمد شبیر علی اور محمد حماد اظہر نے وزیرمملکت کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔

    کابینہ میں شامل عمر ایوب کو وفاقی وزیر برائے توانائی جبکہ علی زیدی کو وفاقی وزیر برائے بحری امور کا قلمدان سونپا گیا ہے، دیگر وزرا کے عہدوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

    نئے وزراء اور وزرائے مملکت کی شمولیت کے بعد وفاقی کابینہ کی کُل تعداد 28 ہوگئی ہے۔

    دوسری جانب محمد میاں سومرو نے وزیر مملکت کا عہدہ لینے سے انکار کردیا اور حلف نہیں اٹھایا، محمدمیاں سومرو سابق چیئرمیں سینٹ اور نگراں وزیر اعظم رہ چکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : وزیرِ اعظم عمران خان کا وفاقی کابینہ میں توسیع کا فیصلہ

    یاد رہے 3 روز قبل وزیرِ اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں توسیع کا فیصلہ کرتے ہوئے 4 نئے وزرا کابینہ میں شامل کر دیے تھے، جن میں تین وفاقی وزیر اور ایک وزیرِ مملکت شامل تھے جبکہ اس فیصلے پر عمل در آمد صدارتی انتخاب کے بعد ہونا تھی۔

    واضح رہے 20 اگست کو پہلے مرحلے میں وزیر اعظم عمران خان کی کابینہ میں 16 وفاقی وزرا اور 5 مشیروں نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھایا تھا۔