Tag: pm abbasi

  • نوازشریف نے جووعدے کئے وہ پورے کردیے،وزیراعظم

    نوازشریف نے جووعدے کئے وہ پورے کردیے،وزیراعظم

    حویلیاں :وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کا کہنا ہے کہ نوازشریف نے جووعدے کئے وہ پورے کردیے، جولائی میں جوفیصلہ عوام کریں گے وہی فیصلہ قبول کرنا ہے، 5سال تنقید کرنے والے باتوں پر ووٹ نہیں لے سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق حویلیاں میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پہلی حکومت ہے جس نے منصوبے شروع کیے اور مکمل بھی کیے، نوازشریف نے جووعدے کئے گئے وہ پورے کردیے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ موٹر وے منصوبے ملکی ترقی کے منصوبے ہیں، حویلیاں موٹروے چھوٹا منصوبہ نہیں ہے، نومبر تک موٹر وے مکمل ہوجائے گا، ماضی میں منصوبے کئی ادوار میں مکمل ہوتےتھے۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آپ نے 2013میں جوفیصلہ کیا اس کے ثمرات پورے ملک کو مل رہے ہیں، بجلی،گیس یا کسی بھی شعبے کو دیکھیں ن لیگ نے ہر ایک کوترقی دی، یہ سب ترقی آپ کے ووٹ کی وجہ سےممکن ہوئی، ایک اورجمہوری حکومت بھی آئی لیکن کام نہ ہونے کے برابرتھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ووٹ صرف خدمت اورترقی کی سیاست کوملیں گے، خدمت اورترقی کی سیاست صرف نوازشریف کی ہے، جولائی میں ن لیگ کے نمائندے پھر آئیں گے، فیصلہ آپ نے کرنا ہے، جوفیصلہ عوام کریں گے وہی فیصلہ قبول کرنا ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے بہترین نگراں سیٹ اپ کی کوشش کی جس کا فیصلہ ہوگیا، امید کرتا ہوں عوام اپنے ضمیر کے مطابق بہتر فیصلہ کریں گے، 5 سال تنقید کرنے والے باتوں پر ووٹ نہیں لے سکتے۔

    شاہد خاقان عباسی کا خطاب میں کہنا تھا کہ وہ وقت دورنہیں جب موٹروے سے اترے بغیر خنجراب سے گوادر تک سفر کریں گے، پشاور سے کراچی کا سفراب دنوں میں نہیں گھنٹوں میں طے ہوگا۔

    وزیر اعظم نے مخالفین کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا سو دن کے منصوبے کی باتیں کرنے والوں نے پانچ سال میں دھرنےکے سوا کچھ نہیں کیا، صرف ن لیگ کے دور میں ہی پاکستان میں ترقی ہوتی ہے، پشاورمیں بیٹھ کر ہزارہ کے مسائل حل نہیں ہوسکتے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نگراں وزیراعظم پر وزیراعظم اورخورشیدشاہ میں ڈیڈلاک ختم، کچھ دیربعد مشترکہ پریس کانفرنس کریں گے

    نگراں وزیراعظم پر وزیراعظم اورخورشیدشاہ میں ڈیڈلاک ختم، کچھ دیربعد مشترکہ پریس کانفرنس کریں گے

    اسلام آباد : نگراں وزیراعظم کی تقرری کے معاملے پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ میں ڈیڈلاک ختم ہوگیا ، دونوں ساڑھے 12 بجے مشترکہ پریس کانفرنس کریں گے، جس میں  متفقہ امیدوارکے اعلان کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ کی حکومت ختم ہونے میں 3 دن رہ گئے ، نگراں وزیراعظم کی تقرری پر وزیراعظم اور خورشیدشاہ کی وزیراعظم آفس میں ملاقات ہوئی ، دونوں کے درمیان ملاقات تقریباً35 منٹ جاری رہی۔

    دوران ملاقات نگراں وزیراعظم کے حوالے سے ناموں پر غور کیا گیا اور  متفقہ امیدوار کے نام پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔

    نگراں وزیراعظم کی تقرری کے معاملے پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ میں ڈیڈ لاک ختم ہوگیا، دونوں رہنما ساڑھے 12 بجے مشترکہ پریس کانفرنس کریں گے، مشترکہ پریس کانفرنس وزیراعظم ہاؤس کے بجائے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگی ، جس میں نگراں وزیراعظم کا اعلان متوقع ہے۔

    اسپیکرقومی اسمبلی ایازصادق بھی پریس کانفرنس میں موجودہوں گے۔

    ثابت کریں گےفیصلےپارلیمنٹ میں ہوتےہیں،کوئی اورنہیں کرتا،خورشید شاہ


    خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم اور میرے درمیان ففٹی ففٹی اتفاق ہوگیا ہے،  وزیر اعظم کے ساتھ ساڑھے بارہ بجے مشترکہ پریس کانفرنس کریں گے،  ساڑھے بارہ بجے سےپہلے وزیر اعظم سےایک اور ملاقات ہوگی،  ڈیڈ لاک ختم ہوگیا ہے۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ثابت کریں گےفیصلےپارلیمنٹ میں ہوتےہیں،کوئی اورنہیں کرتا،  میری پوری کوشش ہےکہ یہ فیصلہ سیاستدان کریں، پہلےدن سےپارلیمنٹ کی بالادستی کی بات کرتاہوں۔

    ذرائع کے مطابق گزشتہ روز  وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سے رابطہ کرکے  خصوصی طور پر ملاقات کے لیے کراچی سے اسلام آباد بلایا تھا۔

    وزیراعظم سے ملاقات سے قبل خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ کوشش ہوگی کہ آج معاملہ حل ہوجائے اور اگر ایسا نہ ہوا تو پارلیمانی کمیٹی کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل دونوں رہنماﺅں میں 5 ملاقاتیں ہو چکی ہیں جن میں نگران وزیراعظم کے نام پر اتفاق رائے نہیں ہو سکا تھا۔

    خیال رہے کہ نگراں وزیراعظم کے انتخاب کیلئے مروجہ طریقہ کار کے مطابق وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی جانب سے نام سامنے آتے ہیں اور کسی ایک نام پر اتفاق ہونے پر اسے نگراں وزیراعظم نامزد کردیا جاتا ہے۔

    طریقہ کار کے مطابق وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف میں نگراں وزیر اعظم کے نام پر اتفاق نہ ہو ا تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں چلا جائے گا، حکومت اور اپوزیشن ارکان پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی اسپیکر کی جانب سے قائم کی جائے گی۔ کمیٹی کے پاس نگراں وزیر اعظم کا فیصلہ کرنے کے لئے تین روز ہوں گے ۔

    پارلیمانی کمیٹی بھی نگراں وزیر اعظم کا نام دینے میں ناکام رہی تو معاملہ خود بخود الیکشن کمیشن کے پاس چلا جائے گا پھر الیکشن کمیشن کو اختیار ہوگا کہ حکومت اور اپوزیشن کی طرف سے نامزد دو دو ناموں میں سے کسی ایک کو نگراں وزیر اعظم منتخب کرے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وزیراعظم آج گلگت بلتستان میں ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کریں گے

    وزیراعظم آج گلگت بلتستان میں ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کریں گے

    اسلام آباد : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی آج ایک روزہ دورے پرگلگت پہنچیں گے جہاں وہ مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم پاکستان آج گلگت کے چنار گارڈن میں یادگار شہدا پرحاضری دیں گے جہاں وہ یاد گار پرپھول چڑھائیں گے اور گلگت بلتستان کی آزادی کی جنگ کے شہداء کے لیے فاتحہ پڑھیں گے۔

    وزیراعظم گلگت نلترایکسپریس وے شاہراہ اور گلگت بلتستان سیکرٹریٹ منصونے کا سنگ بنیاد رکھیں گے اور گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کی نئی تعمیرکی گئی عمارت کا بھی افتتاح کریں گے۔

    بعدازاں شاہد خاقان عباسی گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی اور گلگت بلتستان کونسل کے مشترکہ اجلاسے سے خطاب کریں گے۔

    پانچ سال میں وہ ترقیاتی کام ہوئے جو 65 سال میں نہیں ہوئے، وزیراعظم

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ گزشتہ پانچ سال میں وہ ترقیاتی کام ہوئے جو 65 سال میں نہیں ہوئے۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ حالیہ حکو مت کے دور میں 10 ہزار 400 میگا واٹ بجلی پیدا ہوئی، ملک بھر میں اربوں روپے کے منصوبے شروع کیے گئے اور موجودہ حکومت نے منصوبے مکمل کرکے بھی دکھائے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے صرف عوام کے لیے کام کیا جس کو دنیا بھی تسلیم کرتی ہے، نہ صرف آج بلکہ کل کے پاکستان کے لیے بھی کام کیا، دنیا ہمارے کام کی معترف ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • حکومت جانے سے 6 دن پہلے وفاقی ملازمین کے لیے 3 ماہ کی اضافی تنخواہ کا اعلان

    حکومت جانے سے 6 دن پہلے وفاقی ملازمین کے لیے 3 ماہ کی اضافی تنخواہ کا اعلان

    اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے حکومت جانے سے 6 دن پہلے وفاقی ملازمین کے لیے 3 ماہ کی اضافی تنخواہ کا اعلان کردیا، نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے وفاقی ملازمین کے لیے 3 تنخواہوں کے بونس کا اعلان کیا گیا ہے، تمام وفاقی ملازمین کے لیے 3 تنخواہوں کا اعلان خصوصی کارکردگی کے نام پر کیا گیا جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    بونس کا نوٹیفکیشن وزیر اعظم کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد نے جاری کیا، بونس بنیادی تنخواہ کے مساوی ہوگا، نوٹیفکیشن کے مطابق بونس کا اطلاق صرف وفاق کے سرکاری ملازمین پر ہوگا۔

    حکومت کی جانب سے سیاسی چال چلی گئی ہے، شاہ محمود قریشی

    بونس کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے سیاسی چال چلی گئی ہے، لوگوں کو اپنی طرف مائل کرنے کے لیے لالی پاپ دیا جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو بتانا پڑے گا کیا یہ رقم بجٹ میں رکھی گئی تھی، سیاسی طریقے سے وفاقی ملازمین میں تنخواہیں تقسیم کی جارہی ہیں، الیکشن کمیشن کو حکومت کی سیاسی چال کا نوٹس لینا چاہئے، لوگ مستحق ہیں تو تنخواہوں میں اضافے پر ہمیں اعتراض نہیں ہے۔

    کس قانون کے مطابق ایسے تنخواہیں دی جارہی ہیں، شیری رحمان

    پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ کس قانون اور ضابطے کے مطابق ایسے تنخواہیں دی جارہی ہیں، ذہن سے بالا ہے کون سے قانون میں میں ایسے اعزازیے لکھے گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس قسم کے نوٹیفکیشن کا جواب دینا ہوگا، امید اہے الیکشن کمیشن حکومت کے اقدام کا نوٹس لے گا، ویسے بھی قومی خزانہ خالی ہے اوپر سے اور بوجھ ڈالا جارہا ہے، کس کی ہدایت پر اس قسم کے نوٹیفکیشن جاری کرائے جارہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دھرنے اور انتشار کی سیاست کرنے سے ملک کی خدمت نہیں ہوتی، وزیر اعظم

    دھرنے اور انتشار کی سیاست کرنے سے ملک کی خدمت نہیں ہوتی، وزیر اعظم

    شیخوپورہ: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ 1500 دن میں انقلاب نہ لاسکنے والے 100 دنوں میں کیا کریں گے، دھرنے اور انتشار کی سیاست کرنے سے ملک کی خدمت نہیں ہوتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کالا شاہ کاکو میں پل کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 2020 تک ملک بھر میں موٹرویز کا جال بچھ چکا ہوگا، لاہور موٹروے پر شخص نے تنقید کی، ہر شخص تسلیم کرتا ہے پاکستان نے ترقی کرنی ہے تو موٹرویز کا جال بچھانا ہوگا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ 2019 کے اختتام سے پہلے کراچی تک موٹروے پر سفر ہوگا، پاکستان نے اندرونی و بیرونی چیلنجز کا سامنا کیا، جتنی ترقی ان پانچ سال میں ہر شعبے میں ہوئی اتنی کسی دور میں نہیں ہوئی، 2013 میں ملک میں بجلی و گیس نہیں تھی، مہنگائی کا سیلاب تھا، صرف پانچ سال میں ہم نے 10 ہزار میگاواٹ کے منصوبے لگائے۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ہمیشہ خدمت اور عزت کی سیاست کی کوشش کی، کسی کو گالی نہیں دی نہ الزام لگا کر پگڑی اچھالی، سیاست اور ووٹ کو ہمارے پلیٹ فارم سے عزت دی گئی، فاٹا میں انگریز کا نظام ختم کرکے پاکستانی قوانین لائے گئے ہیں، فاٹا انضمام کا بل دو تہائی اکثریت سے منظور ہوا، 70 سال میں کوئی نہ کرسکا اس کا سہرا بھی نواز شریف کے سر جاتا ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا ہے کہ ملکی ترقی ووٹ کا نتیجہ ہے، جولائی میں فیصلہ پھر آپ کے پاس آئے گا، فیصلہ عوام کے پاس تھا، ہمارا کام امانت میں خیانت نہ کرنا تھا، عوام جو فیصلہ کرے سیاست دانوں کو یہ پانچ سال کیلئے قبول کرنا ہوگا، جو فیصلہ عوام کرے آئین کے تحت اس کو قبول کرنا چاہئے، عوام کے فیصلے ملکی ترقی کا باعث بنیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ خوشی ہے کہ کالا شاکو کے لوگوں کا دیرینہ مطالبہ پورا کیا ہے، آپ کسی بھی حلقے میں چلے جائیں ن لیگ کے ترقیاتی کام نظر آئیں گے، موجودہ حکومت نے ریکارڈ مدت میں ترقیاتی منصوبے مکمل کئے، مسلم لیگ ن نے عوام سے کئے وعدے پورے کئے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دھرنوں کے حقائق سے پوری قوم کو آگاہ کرنا ہوگا، وزیر اعظم خاقان عباسی

    دھرنوں کے حقائق سے پوری قوم کو آگاہ کرنا ہوگا، وزیر اعظم خاقان عباسی

    پشاور : وزیر اعظم شاھد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ دھرنوں میں کیا ہوا، کون لوگ ملوث تھے، ان کا کردار کیا تھا یہ تمام حقائق عوام کے سامنے آنے چاہئیں، ماضی کی غلطیاں آج بھی  دہرائی جا رہی ہیں۔

    ن لیگ کی حکومت نے پشاور کو عالمی معیار کا ایئرپورٹ دیا، مشکلات کے باوجود منصوبے کو کامیابی سے پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے باچا خان ایئرپورٹ پشاور کی تزئین و توسیع کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ آئین کی خلاف ورزی فوج اورسیاستدانوں دونوں نےکی، آج تک اس ملک میں کیا کچھ ہوتا رہا سب عوام کے سامنے لانا ہوگا، چوہدری نثار اور شہباز شریف کی اگر راحیل شریف سے ملاقات ہوئی تھی تو کیا یہ غیرقانونی تھی؟ اگلی حکومت کسی کی بھی آئے، وہ ان تمام معاملات کی تحقیقات کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے ملک کا نظام مفلوج کرکے رکھ دیا ہے، چیئرمین نیب کو ہٹانے کا طریقہ کار واضح نہیں ہے انہیں شوکاز نوٹس دے سکتے ہیں، چیئرمین نیب کوہٹانےمیں 10سے15سال لگ جائیں گے۔

    شاھد خاقان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے کسی بھی عمل سے ملک کا نقصان نہیں ہونا چاہئے، میں نے چیف جسٹس کو خدشات بتائے تو انہوں نے اپنی باتیں کیں، چیف جسٹس کی باتوں پر ان کے خلاف کچھ نہیں کرسکتا، کیاچیف جسٹس اور چیئرمین نیب کی وجہ سے حکومت صحیح چل رہی ہے؟ عدالت اور نیب سے ملک کا بڑانقصان ہو رہا ہے، حکومت مفلوج ہے۔

    شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس فوج نے نہیں بلایا، قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں نوازشریف کے انٹرویو پربات ہوئی، ڈان اخبار میں تاثردیا کیا گیا کہ جان بوجھ کر لوگ بھیج کرممبئی میں حملہ کیا گیا، نوازشریف کی بات کو غلط انداز میں پیش کیا جاتا ہے جس سے غلط تاثر پھیلاوہ آج بھی اپنےبیان پرقائم ہیں، نوازشریف نے کوئی ایسی بات نہیں کی جس سے حلف کی خلاف ورزی ہوتی ہو، دکھ ہے میڈیا نے بغیر سوچے سمجھے بھارت کا پروپیگنڈا پھیلانا شروع کردیا۔

    شاھد خاقان عباسی نے کہا کہ کافی عرصے سے زیر التوا اسلام آباد ایئرپورٹ منصوبہ بھی مکمل کیا، سیالکوٹ، ملتان ایئرپورٹ توسیع منصوبے بھی کامیابی سے مکمل کئے، کوئٹہ ایئرپورٹ توسیع منصوبے کا اگلے ہفتے افتتاح کریں گے۔

    وزیراعظم نے بتایا کہ لاہور ایئرپورٹ توسیع منصوبہ تکمیل کے مراحل میں ہے جبکہ کراچی ایئرپورٹ کی تزئین و آرائش کیلئے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک بھر میں موٹرویز اورہائی ویز کا نیٹ ورک بنایا جارہا ہے، پاکستان میں1700کلومیٹر طویل6رویہ موٹر ویز زیر تکمیل ہیں۔

    موجودہ حکومت چھ فیصد اقتصادی شرح نمو حاصل کرنے میں کامیاب رہی، لوڈشیڈنگ ختم کرنے میں کامیابی ملی، معاشی چیلنجز پر قابو پایا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • نگراں وزیراعظم کون ہوگا ؟  وزیراعظم اوراپوزیشن لیڈرکی چھٹی ملاقات بھی بے نتیجہ

    نگراں وزیراعظم کون ہوگا ؟ وزیراعظم اوراپوزیشن لیڈرکی چھٹی ملاقات بھی بے نتیجہ

    اسلام آباد : نگراں وزیراعظم کے انتخاب کے لیے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی ملاقات بے نتیجہ رہی، نگراں وزیراعظم کے نام پر اتفاق نہ ہوسکا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم کے انتخاب کے لیے وزیراعظم سیکرٹریٹ میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور خورشیدشاہ کے درمیان ملاقات ختم ہوگئی، ملاقات میں نگراں وزیراعظم کے تقرر پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    خورشیدشاہ کا کہنا ہے کہ نگراں وزیراعظم کے نام پراتفاق تاحال نہیں ہوسکا، ایک دوروزمیں وزیراعظم سےپھرملاقات ہوگی،کوشش ہےیہ معاملہ پارلیمنٹ کےذریعےہی حل ہو، وزیراعظم نےکہاآج اورکل مزیدناموں پرسوچ لیتےہیں۔

    اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ اتفاق نہ ہوسکا تو4،4ارکان پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی جائےگی، تمام نام اچھے ہیں لیکن ہماری کوشش بہترین کیلئے ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ  اپوزیشن کےنام اچھےہیں حکومت کےناموں پربھی غورکیاجائے۔

    ملاقات سے قبل خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے دو نام آج وزیراعظم کو پیش کیے جائیں گے، امید ہے آج نگراں وزیراعظم کےمعاملے پر پیش رفت ہوگی، آج اتفاق نہ ہواتونگراں وزیراعظم کافیصلہ ایک 2روز میں ہوگا۔

    پیپلزپارٹی نگراں وزیراعظم کیلئے ذکااشرف اورجلیل عباس کے نام فائنل کرچکی ہے جبکہ حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) نے بھی نگران وزیرِاعظم کیلئے جسٹس (ر) ناصر الملک، ڈاکٹر عشرت حسین اور تصدق جیلانی کے نام یش کئے ہیں تاہم پی ٹی آئی کی جانب سے دیئے گئے ناموں کو مسترد کردیا گیا ہے۔

    خورشید شاہ دعویٰ کرچکے ہیں کہ منگل کو نگراں وزیراعظم کا نام سامنے آ جائے گا۔

    ذکا اشرف پیپلزپارٹی کی مجلس عاملہ سے مستعفی ہوچکے ہیں، نو ستمبر انیس سوباون کو منڈی بہاؤ الدین میں پیداہونے والے ذکا اشرف اے ڈی بی پی اور پی سی بی کے سابق سربراہ رہے ہیں۔

    دو فروری انیس پچپن کو ملتان میں پیدا ہونے والے جلیل عباس جیلانی امریکا میں پاکستان کے سفیر اور سیکریٹری خارجہ رہ چکے ہیں۔

    تحریک انصاف نے اس منصب کیلئے ڈاکٹر عشرت حسین، تصدق جیلانی اور عبدالرزاق داؤد جبکہ جماعت اسلامی نے ڈاکٹر عبدالقدیر کا نام تجویز کیا تھا لیکن اپوزیشن لیڈر نے ان ناموں کے بجائے اپنی پارٹی قیادت کی سفارش کو ترجیح دی۔

    یاد رہے کی 2013 میں حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق نہ ہونے کے باعث الیکشن کمیشن نے میر ہزار خان کھوسو کو نگراں وزیراعظم مقرر کیا تھا۔

    اس سے قبل 18 مئی کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی ملاقات میں نگراں وزیراعظم کےنام پراتفاق نہ ہوسکا تھا ، خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ منگل کو وزیراعظم سے دوبارہ مشاورت ہوگی، امیدہے متفقہ نام پر اتفاق ہوجائےگا۔

    خیال رہے کہ نگراں وزیراعظم کے انتخاب کیلئے مروجہ طریقہ کار کے مطابق وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی جانب سے نام سامنے آتے ہیں اور کسی ایک نام پر اتفاق ہونے پر اسے نگراں وزیراعظم نامزد کردیا جاتا ہے۔

    طریقہ کار کے مطابق وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف میں نگراں وزیر اعظم کے نام پر اتفاق نہ ہو ا تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں چلا جائے گا، حکومت اور اپوزیشن ارکان پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی اسپیکر کی جانب سے قائم کی جائے گی۔ کمیٹی کے پاس نگراں وزیر اعظم کا فیصلہ کرنے کے لئے تین روز ہوں گے ۔

    پارلیمانی کمیٹی بھی نگراں وزیر اعظم کا نام دینے میں ناکام رہی تو معاملہ خود بخود الیکشن کمیشن کے پاس چلا جائے گا پھر الیکشن کمیشن کو اختیار ہوگا کہ حکومت اور اپوزیشن کی طرف سے نامزد دو دو ناموں میں سے کسی ایک کو نگراں وزیر اعظم منتخب کرے۔

    واضح رہے کہ موجودہ حکومت کی آئینی مدت جون کے مہینے میں ختم ہورہی ہے، جس کے بعد جولائی کے مہینے میں انتخابات کے انعقاد کا امکان ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شاھد خاقان اورخورشید شاہ کی ملاقات، نگراں وزیراعظم کے نام کا فیصلہ آج ہوگا

    شاھد خاقان اورخورشید شاہ کی ملاقات، نگراں وزیراعظم کے نام کا فیصلہ آج ہوگا

    اسلام آباد : نگراں وزیر اعظم کون ہوگا اس کا فیصلہ آج وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی ملاقات کے بعد ہوگا، پیپلز پارٹی نے دو نام فائنل کرلیے۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ عام انتخابات کس کی نگرانی میں کیے جائیں گے اس بات کا اعلان آج وزیر اعظم شاھد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کی اہم ملاقات کے بعد کیا جائے گا۔

    پیپلزپارٹی نے ذکا اشرف اور جلیل عباس جیلانی کے نام فائنل کر لیے اس کے علاوہ دیگر کئی ناموں پر بھی غور ہوگا، غالب امکان ہے آج نگراں وزیراعظم کا نام سامنے آ جائے گا، اس حوالے سے خورشید شاہ بھی دعویٰ کرچکے ہیں کہ منگل کو نگراں وزیراعظم کا نام سامنے آ جائے گا۔

    دوسری جانب ذکا اشرف پی پی کی سی ای سی کے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں، پی ٹی آئی نے ذکا اشرف کا نام مسترد کردیا ہے، ترجمان پی ٹی آئی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ جلیل عباس جیلانی کا احترام کرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ نو ستمبر انیس سوباون کو منڈی بہاؤالدین میں پیداہونے والے ذکا اشرف اے ڈی بی پی اور پی سی بی کے سابق سربراہ رہے ہیں، دو فروری انیس پچپن کو ملتان میں پیدا ہونے والے جلیل عباس جیلانی امریکا میں پاکستان کے سفیر اور سیکریٹری خارجہ رہ چکے ہیں۔ دو ہزار تیرہ میں حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق نہ ہونے کے باعث الیکشن کمیشن نے میر ہزار خان کھوسو کو نگراں وزیراعظم مقرر کیا تھا۔

    علاوہ ازیں ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے نگران وزیرِاعظم کیلئے پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کی جانب سے تجویز کئے گئے نام پسِ پشت ڈالتے ہوئے ذکا اشرف اور جلیل عباس جیلانی کے نام وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی کو دیے ہیں۔

    دوسری جانب حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) نے بھی نگران وزیرِاعظم کیلئے جسٹس (ر) ناصر الملک، ڈاکٹر عشرت حسین اور تصدق جیلانی کے نام یش کر دیئے ہیں۔

    تحریک انصاف نے اس منصب کیلئے ڈاکٹر عشرت حسین، تصدق جیلانی اور عبدالرزاق داؤد جبکہ جماعت اسلامی نے ڈاکٹر عبدالقدیر کا نام تجویز کیا تھا۔ اپوزیشن لیڈر نے ان ناموں کے بجائے اپنی پارٹی قیادت کی سفارش کو ترجیح دی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی کرنل سہیل عابد شہید کے گھر آمد، لواحقین سے تعزیت

    وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی کرنل سہیل عابد شہید کے گھر آمد، لواحقین سے تعزیت

    اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی کرنل سہیل عابد شہید کے گھر گئے، وزیر اعظم نے سہیل عابد شہید کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سہیل عابد شہید جیسے بہادر بیٹے قوم کے لیے باعث فخر ہیں، کرنل سہیل عابد کا نام بہادر سپوتوں کے ساتھ سنہرے حروف میں لکھا جائے گا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے پاک فوج کی قربانیاں لازوال ہیں، ملک کو دہشت گردی سے پاک کرنے میں افواج کی تاریخ لازوال قربانیوں سے عبارت ہے۔

    مزید پڑھیں: بلوچستان میں کارروائی: دو خودکش بمبار سمیت 3دہشت گرد ہلاک، ایک کرنل شہید

    واضح رہے کہ چند روز قبل سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے سو سے زائد افراد کے قتل میں ملوث دہشت گرد اور دو خودکش بمباروں کو ہلاک کیا تھا، دہشت گردوں سے مقابلے میں ملٹری انٹیلی جنس کے کرنل سہیل عابد شہید ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں: کرنل سہیل عابد کی فوجی اعزاز کے ساتھ تدفین، آرمی چیف کا اظہار رنجیدگی

    کرنل سہیل عابد شہید کو فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا تھا، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ جب بھی میرا کوئی سپاہی شہید ہوتا ہے تو ایسا لگتا ہے جسم کا کوئی حصہ جدا ہوگیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا

    وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا

    اسلام آباد : وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے، اجلاس میں علاقائی سلامتی اور کنڑول لائن پر بھارتی جارحیت کا معاملہ زیرغورآئے گا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے، وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    اجلاس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان شرکت کریں گے جبکہ وزرائے داخلہ،خارجہ اور دفاع بھی موجود ہوں گے۔

    قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں علاقائی سلامتی، مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر بھارتی جارحیت اور قومی داخلی سلامتی کے حوالے سے امور زیر غور آئیں گے اور قومی وداخلی سلامتی کے معاملات پر بھی بریفنگ دی جائے گی۔

    وزیراعظم فلسطینیوں پر مظالم کےخلاف او آئی سی کے ترکی میں ہنگامی اجلاس میں شرکت سے متعلق بھی کمیٹی کو اعتماد میں لیں گے۔

    یاد رہے کہ اسی ہفتے 14 مئی کو نواز شریف کے ممبئی حملوں پر بیان کے بعد وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا، جس میں نوازشریف کابیان متفقہ طور پر مسترد کردیا گیا تھا اور نوازشریف کے بیان کو غلط اور گمراہ کن قرار دیا تھا۔

    اجلاس میں شرکاء کی جانب سے  بھی متفقہ طور نواز شریف کے بیان کی مذمت کی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ حقیقت کو پس پشت ڈال کرذاتی ،جھوٹی اختراعات کومسترد کرتے ہیں، بھارت نے تفتیش کے دوران متعدد بار تعاون سے انکار کیا، بھارت نے مرکزی ملزم تک رسائی دینے سے بھی انکار کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔