Tag: pm abbasi

  • بجٹ منظوری کے لئے قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس آج ہوگا

    بجٹ منظوری کے لئے قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس آج شام ہوگا، آئندہ مالی سال کیلئے ایک ہزار تیس ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بجٹ منظوری کے لئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں قومی اقتصادی کونسل کا اہم اجلاس آج ہوگا، اجلاس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کا حجم طے کیا جائے گا۔

    چاروں وزراء اعلیٰ، کونسل کےاراکین، وفاقی اور صوبائی وزراء شریک ہوں گے،اجلاس میں تین نکاتی ایجنڈے پرغور کیا جائے گا اور رواں مالی سال کے وفاقی ترقیاتی بجٹ کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق مالی سال19 – 2018 کے بجٹ کا حجم ستاون سو ارب روپے رکھے جانے کا امکان ہے۔

    آ ئندہ مالی سال کیلئے مجموعی ترقیاتی پلان کا حجم 2043 ارب روپے مختص کئے جانے کا امکان ہے۔ ترقیاتی بجٹ میں وفاق کا حصہ ایک ہزار تیس ارب روپے جبکہ صوبوں کا ترقیاتی بجٹ ایک ہزار تیرہ ارب روپے ہوگا۔

    قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے صرف چار ماہ کا بجٹ پیش کرنے کی قرارداد منظور کی ہے، کمیٹی کے مطابق پورے سال کا بجٹ پیش کرنے کا اس حکومت کے پاس کوئی جواز نہیں۔

    یاد رہے وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ امور مفتاح اسماعیل نے آئندہ مالی سال کا بجٹ 27 اپریل کو پیش کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ حکومت کی مدت 31 مئی کو ختم ہو جائے گی ، اس لئے حکومت کی کوشش ہے کہ وفاقی بجٹ جلد پیش کرکے اپنی ہی دور حکومت میں منظور کروالیا جائے۔

    خیال رہے کہ یہ ن لیگ حکومت کا آخری بجٹ ہے ، اس لئے امید کی جارہی ہے کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے گا۔

  • لندن: کامن ویلتھ بزنس فورم میں 53 رکن ممالک کے سربراہان کی شرکت

    لندن: کامن ویلتھ بزنس فورم میں 53 رکن ممالک کے سربراہان کی شرکت

    لندن: کامن ویلتھ بزنس فورم میں 53 رکن ممالک کے سربراہان نے شرکت کی، فورم میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کامن ویلتھ بزنس فورم میں چار فورمز اہم ہیں، جن میں بزنس، عوام، یوتھ اور ویمنز فورم شامل ہیں، وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی قیادت میں پاکستان کا اہم وفد اجلاس میں شرکت کرے گا، وفد میں وزیر خارجہ خواجہ آصف، وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر تجارت پرویز ملک اور دیگر شامل ہیں۔

    برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے کامن ویلتھ بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کامن ویلتھ ممالک میں تجارتی تعلقات مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔

    برطانوی وزیر اعظم تھریسامنے نے نوجوانوں میں بیروزگاری کے خاتمے کے لیے متعدد منصوبوں کے اعلان کے ساتھ ہی خواتین کی بزنس میں ترقی کے منصوبوں کا بھی اعلان کیا۔

    پرنس ہیری اور سیکریٹری جنرل بیرونس پیٹرشیا اسکاٹ لینڈ نے بھی فورم سے خطاب کیا، پرنس ہیری نے کہا کہ نوجوان دنیا کو درپیش چیلنجز کا بہتر طو رپر مقابلہ کرسکتے ہیں، شہزادہ ہیری کو ملکہ برطانیہ نے کامن ویلتھ ممالک کا یوتھ ایمبیسڈر مقرر کردیا، کامن ویلتھ کے غریب ممالک کے 150 ذہین طلباء کے لیے اسکالر شپ کا اعلان بھی کیا گیا۔

    دوسری جانب کامن ویلتھ بزنس فورم میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی برطانیہ آمد کے خلاف کشمیری احتجاجی مظاہرہ کریں گے جبکہ بھارت میں نسلی، اقلیتوں سے ناروا سلوک کے خلاف بس کمپین بھی جاری ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ملک میں جو کام کرتے ہیں انہیں ہی عدالتوں میں گھسیٹا جاتا ہے، وزیر اعظم

    ملک میں جو کام کرتے ہیں انہیں ہی عدالتوں میں گھسیٹا جاتا ہے، وزیر اعظم

    مظفر آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ سے آج بھی ایک فیصلہ آیا ہے، ، بدقسمتی سے جو ملک میں کام کرتے ہیں انہیں ہی عدالتوں میں گھسیٹا جاتا ہے، سیاست دان کی عزت نہیں ہوگی تو ملک میں ترقی مشکل ہے ۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے مظفر آباد میں نیلم جہلم منصوبے کے یونٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ قومیں ان لوگوں کو یاد رکھتی ہیں جو ان کے مسائل حل کرتے ہیں۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت سنبھالی تو ملک میں سنگین توانائی بحران کا سامنا کرنا پڑا، صرف باتیں نہیں کام کرکے دکھایا ہے، 5 سال کے ترقیاتی کام 65 سال پر حاوی ہیں، حکومت نے بجلی کی طلب و رسد میں فرق ختم کردیا ہے، لوڈشیڈنگ صرف ان علاقوں میں ہوتی ہے جہاں بجلی چوری ہورہی ہے۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کوشش ہے کہ بجلی سستی اور پورے ملک کے لیے ہو، ملک میں 10 ہزار 400 میگا واٹ بجلی کے منصوبے لگ چکے ہیں، چیئرمین واپڈا کی کاوشوں سے آج نیلم جلہم منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچا ہے، نیلم جہلم 969 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ منصوبے سے قومی خزانے کو سالانہ 55 ارب روپے کی آمدن حاصل ہوگی، نیلم جلہم منصوبے سے 4500 افراد کو روزگار حاصل ہوگا، کسی سابق حکومت نے 2 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا نہیں کی ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ کشمیر انسانی حقوق کا ایک مسئلہ ہے جو پوری دنیا کے لیے انسانی حقوق کا چیلنج ہے، ہم کشمیر کے مسئلے کو نہیں بھلا سکتے، ہم نے ہر سطح پر اس مسئلے کو اُٹھایا ہے، ہم کشمیری عوام کی سفارتی، سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • حکم ہوا تو نواز شریف کو گرفتار کریں گے، وزیر اعظم

    حکم ہوا تو نواز شریف کو گرفتار کریں گے، وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نواز شریف کو چار دفعہ ووٹ دیا، ان کو وزیر اعظم سمجھتا ہوں تاہم ان کی گرفتاری کا حکم ہوا تو گرفتار کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب کے اربوں روپے فراڈ کے کیسز کی مہینے میں دو سماعتیں ہوتی ہیں، نواز شریف کے خلاف نیب کیس کی روزانہ سماعت ہوتی ہے، نیب کی عدالت میں نواز شریف کو انصاف نہیں ملے گا تاہم انصاف ہوتا نظر آنا چاہئے، عوام اور عدالتی تاریخ نواز شریف کے خلاف فیصلہ قبول نہیں کرے گی، نواز شریف اور ہم نے بہت جیلیں دیکھی ہیں۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کو نکالنے کی بات نہیں کی، سینیٹ فیڈریشن کی نمائندگی کرتا ہے اس کے وقار میں کمی ہوئی ہے، سینیٹ الیکشن میں اس دفعہ گھوڑے نہیں اصطبل بکا ہے، سینیٹ کا وقار بحال کرنے میں بہت وقت لگے گا۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں ہم نے ایک پیسہ لیا نہ دیا ہے، ایک پارٹی کے سربراہ نے کہا 14 ایم پی ایز بکے، ہمارے کسی ممبر نے ایسا کیا تو اسے سینیٹر شپ چھوڑ دینی چاہئے۔

    انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ یا فوج سے کوئی جھگڑا نہیں ہے، چیف جسٹس سے ملاقات میں سب کچھ مثبت تھا، کچھ لوگوں نے ملاقات کے وقت اعتراض کیا، ملاقات ملک کے مفاد میں تھی، ایسی ملاقاتیں ہونی چاہئے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ بلوچستان حکومت گرانے میں شاہ صاحب کا حصہ نہیں تھا، کچھ لوگوں کو آخری سال نیا صوبہ یاد آگیا ہے، ان لوگوں کے نام نوٹ کرلیں، دیکھیں ان کے ساتھ الیکشن میں کیا ہوتا ہے۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جس نے جانا ہے وہ جائے، ان کو اپنی سیاست مبارک ہو، ہماری پارٹی مضبوط ہے ہمیں اور امیدوار مل جائیں گے، چوہدری نثار اپنی جماعت چھوڑ کر کہاں جائیں گے؟ انہوں نے پارٹی چھوڑنی ہوتی تو چھوڑ چکے ہوتے، ناراضی میں کوئی پارٹی نہیں چھوڑتا ہے پارٹی چھوڑنا ان کا اختیار ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس: قومی اداروں سے متعلق اہم فیصلے

    وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس: قومی اداروں سے متعلق اہم فیصلے

    اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مختلف قومی اداروں سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 12 نکاتی ایجنڈے پر بات کی گئی اور کلیدی پوسٹوں پر تعیناتیاں اور مفاہمتی یادداشتوں کی منظوری کو زیر غور لایا گیا۔

    اجلاس میں ہونے والے فیصلوں کے مطابق پاکستان آرڈیننس فیکٹریز بورڈ کے چیئرمین کی تعیناتی کی منظوری دیتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل صادق علی پاکستان آرڈیننس فیکٹریزبورڈ کا چیئرمین مقرر کردیا گیا، دوسری جانب ڈی جی نیشنل انسٹیٹیوٹ آف الیکٹرانکس کے لئے ڈاکٹر خاور صدیق کی تعیناتی کی منظوری دی گئی۔

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کوافغان صدارتی محل میں گارڈ آف آنرپیش کیا گیا

    جبری گم شدگیوں کے انکوائری کمیشن میں مزید ایک رکن کی منظوری دی جائے گی جب کہ ملزم یاسین ولد غلام حسین کی یو اے ای حوالگی کا بھی فیصلہ ہوا۔

    اجلاس میں 54 اوورسیزایمپلائمنٹ پروموٹرز کو لائسنس جاری کرنے کی منظوری، نیشنل لائبریری پاکستان اورکیوبا میں تعاون کے فروغ کے لئے ایم اویو کی اجازت، ٹرانسپورٹ ریسرچ سینٹر اور چائنا ہائی وے ٹرانسپورٹیشن سوسائٹی میں ایم اویوکی اجازت، ون بیلٹ ون روڈ سے متعلق اسٹڈی کرانے کے لئے ایم او یو کی اجازت دی گئی، وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے فیصلوں کی توثیق کردی۔

    وفاقی کابینہ اجلاس، مشترکہ مفادات کونسل سیکریٹریٹ کے قیام کی منظوری

    وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اسٹیٹ بینک، بینکنک کارپوریشن اور کنٹونمنٹ بورڈزکو پراپرٹی ٹیکس سے استثنیٰ دینے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وزیر اعظم کی چینی صدر سے ملاقات، تعلقات کو نئی بلندی تک لے جانے کے عزم کا اعادہ

    وزیر اعظم کی چینی صدر سے ملاقات، تعلقات کو نئی بلندی تک لے جانے کے عزم کا اعادہ

    سان یا: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور چین کے صدر شی جن پنگ نے ایک خطہ ایک شاہراہ منصوبے کے ذریعے پاک چین تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیراعظم شاہدخاقان اورچینی صدرشی چن پنگ کی ملاقات ہوئی، جس میں‌ دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کیے لئے تمام امورپرتفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا.

    [bs-quote quote=”پاکستان خطے میں امن واستحکام کی علامت ہے، چین پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت کی حمایت جاری رکھے گا” style=”style-2″ align=”left” author_name=”چینی صدر”][/bs-quote]

    اس موقع پر وزیر اعظم پاکستان نے کہا کہ دونوں ملکوں کی دوستی ہر گزرتے دن کے ساتھ مضبوط ہورہی ہے، ایشیا کی ترقی و استحکام کے لئے چینی صدر کا کردار قابل ستائش ہے۔ عالمی امن و سلامتی میں چین کے کردار کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان عالمی امور میں چین کے ساتھ تعاون مضبوط بنانے کا خواہش مند ہے.

    انھوں نے کہا کہ پاکستان اور چین آئرن برادرز ہیں، چینی صدر کے ون بیلٹ ون روڈ ویژن کے متعرف ہیں، پاکستان میں سی پیک منصوبوں پرکامیابی سے عمل درآمد ہورہا ہے.

    اس موقع پر چینی صدر شی چن پنگ نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن واستحکام کی علامت ہے، چین پاکستان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت کی حمایت جاری رکھے گا.صدرشی جن پنگ نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانا چاہتا ہے.

    ملاقات میں‌ وزیراعظم شاہد خاقان نے چینی صدرکو مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم سے آگاہ کیا اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا گیا.

    وزیراعظم کی شی چن پنگ کوچین کا دوبارہ صدرمنتخب ہونے پرمبارک باد دی، ملاقات میں وزیرخارجہ خواجہ آصف اور وزیرداخلہ احسن اقبال موجود تھے.

    وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان چین کا گہرا دوست ہے اور چین پاکستان اقتصادی راہداری سے یہ دوستی مزید مستحکم ہوئی ہے۔


    جنرل سیکریٹری اقوام متحدہ کشمیر میں بھارتی مظالم دنیا کے سامنے لانے میں کردار ادا کریں: وزیر اعظم


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • 2050 میں پاکستان دنیا کی بڑی معیشتوں میں شامل ہوجائے گا‘ وزیراعظم

    2050 میں پاکستان دنیا کی بڑی معیشتوں میں شامل ہوجائے گا‘ وزیراعظم

    بیجنگ: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ پاکستان کی شرح نموسالانہ 6 فیصد کے حساب سے ترقی کررہی ہے، 2050 میں پاکستان دنیا کی بڑی معیشتوں میں شامل ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے باؤ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فورم میں ممتازترین شخصیات سے خطاب میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔

    وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ چین عالمی تجارت میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، امید ہے چینی صدر شی جن پنگ کی قیادت میں چین مزید ترقی کرے گا۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ عالمی اہمیت اختیارکرگیا ہے، ایشیا معاشی آرڈرمیں مرکزی حیثیت اختیارکررہا ہے جبکہ چوتھا صنعتی انقلاب دستک دے رہا ہے۔

    چین نےایشیا میں معاشی بحران کے خاتمے کے لیے گراں قدرکام کیا‘ چینی صدر

    وزیراعظم پاکستان کا باؤ فورم کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 2050 میں پاکستان دنیا کی بڑی معیشتوں میں شامل ہوجائے گا۔

    پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہائی ویز،موٹر ویز پرصنعتی منصوبے سی پیک کا اہم حصہ ہیں۔

    وزیراعظم پاکستان کا باؤ فورم کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاک چین تعلقات بے مثال ہیں۔

    شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کے لیے شاندار مواقع پیش کرتا ہے اورعلی بابا کمپنی پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کی خواہش مند ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل چین میں ایک انٹرویو کے دوران وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا پاک چین اقتصادی راہداری سے دونوں ملکوں کو یکساں فائدہ ہوگا اور اس منصوبے سے پاکستان میں اقتصادی ترقی کی رفتار تیز ہوگی۔

    واضح رہے کہ باؤ فورم ایک غیرسرکاری اور غیرمنافع بخش بین الاقوامی تنظیم ہے جس کا باضابطہ طور پرقیام 2001ء میں عمل میں لایا گیا تھا جس کا مقصد ایشیا، دنیا کے دیگر ممالک اور ایشیا کے مابین گہرے اقتصادی تعاون، روابط اور تعلقات کو فروغ دینا ہے۔

    باؤ فورم حکومتی سربراہان، کاروباری برادی، ماہرین اور اسکالرز کو معیشت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اور توانائی کت شعبوں میں تعاون کے لیے اعلیٰ سطحی تبادلہ خیال کا موقع فراہم کرتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔

  • وزیراعظم باؤ فورم کے اجلاس میں شرکت کے لیے چین پہنچ گئے

    وزیراعظم باؤ فورم کے اجلاس میں شرکت کے لیے چین پہنچ گئے

    بیجنگ: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی باؤ فورم برائے ایشیا کی سالانہ کانفرنس میں شرکت کے لیے چین پہنچ گئے جہاں وہ افتتاحی سیشن میں خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی 3 روزہ باؤ فورم کی سالانہ کانفرنس میں شرکت کے لیے چین پہنچ گئے جہاں وہ کانفرنس کے مرکزی موضوع ’دنیا کی وسیع ترخوشحالی کے لیے ایک آزاد اور جدید ایشیا‘ پرخطاب کریں گے۔

    وزیرخارجہ خواجہ آصف اور وزیرداخلہ احسن اقبال سمیت اعلیٰ سطح کا وفد بھی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے ہمراہ ہے۔

    وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم باؤ فورم برائے ایشیا کے 8 سے 10 اپریل کو چین کے صوبے ہنان کے شہر باؤ میں منعقد ہونے والے فورم کی سالانہ کانفرنس میں پاکستان ی وفد کی قیادت کریں گے۔

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی 10 اپریل کو باؤ فورم برائے ایشیا کی کانفرنس سے خطاب کریں جبکہ دورے کے دوران وہ چین کے صدر شی جن پنگ، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ اور دیگراعلیٰ حکام سے بھی ملاقات کریں گے۔

    ترجمان دفترخارکہ کا کہنا ہے کہ باؤ فورم سے وزیراعظم کو چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبوں پرکامیاب عملدرآمد سے حاصل ہونے والی ترقی کو اجاگرکرنے کا موقع ملے گا۔

    دفتر خارجہ کے مطابق باؤ فورم ایک غیرسرکاری اور غیرمنافع بخش بین الاقوامی تنظیم ہے جس کا باضابطہ طور پرقیام 2001ء میں عمل میں لایا گیا تھا جس کا مقصد ایشیا، دنیا کے دیگر ممالک اور ایشیا کے مابین گہرے اقتصادی تعاون، روابط اور تعلقات کو فروغ دینا ہے۔

    باؤ فورم حکومتی سربراہان، کاروباری برادی، ماہرین اور اسکالرز کو معیشت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اور توانائی کت شعبوں میں تعاون کے لیے اعلیٰ سطحی تبادلہ خیال کا موقع فراہم کرتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔

  • مسلم لیگ ن اور نوازشریف ترقی کا دوسرا نام ہے، وزیراعظم

    مسلم لیگ ن اور نوازشریف ترقی کا دوسرا نام ہے، وزیراعظم

    خاران: وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن اور نوازشریف ترقی کا دوسرا نام ہے،فیصلہ عوام نے کرنا ہے، ن لیگ کی سیاست یا گالی کی سیاست چاہیے،مخالفین کی بدقسمتی ہے، ان کی گالیاں ختم ہوگئی لیکن پذیرائی نہ ملی، جولائی میں گالیوں کی سیاست بھی دم توڑجائےگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے تقریب سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت ہے اور رہے گی، کسی بھی صوبے،شہرمیں جائیں اوراسکیمزدیکھیں، ملک بھرمیں تمام اسکیمزپرنوازشریف یان لیگ کی تختی لگی ہوگی، کیایہ مسائل پہلے نہیں تھے،ن لیگ نےمسائل کوحل کیا، حکومت سےسب سےپہلےنامکمل اسکیمزکومکمل کیا۔

    وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اور نوازشریف ترقی کادوسرانام ہے، آج بلوچستان سمیت ملک بھرمیں سڑکوں کا جال بچھاہوا ہے، خاران کےعوام نےعبدالقادربلوچ کومنتخب کرکےاسمبلی میں بھیجا، ، ملک بھرمیں سڑکوں کاجال ایک دوسرے کو مزید قریب لایاہے۔

    شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ مسلم لیگ ن ترقی کیلئےکام کرنے والی جماعت ہے، خاران سڑک منصوبہ اس علاقے کیلئےاہم منصوبہ ہے، منصوبے سے ایران جانے والے افراد کو سہولت ملے گی، اہم منصوبوں پرکام کیا اور مزید کام کررہےہیں، بہت سے اسکیمز حکومت خود اپنے وسائل سے بنارہی ہے، پرانے منصوبے مکمل ہوچکے نئے منصوبے بن رہےہیں، ترقی جھوٹےوعدوں سے یا باتوں سےنہیں ہوتی، ترقی کیلئےعملی اقدامات کرناہوتے ہیں اوروہ ہم نے کیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نوجوان یاد رکھیں بلوچستان مستقبل میں امیرترین صوبہ ہوگا، بلوچستان کوامیرصوبہ بنانےکیلئے آئندہ حکومت کا انتخاب دیکھنا ہوگا، بلوچستان میں امن کی ضرورت تھی اورہم نے اس پرکام بھی کیا، ہم نے سیاسی طور پر سب کو متحد کیا،فوج نے بھرپور مقابلہ کیا، آج ملک بھر میں امن ہے، لوگ پرامن زندگی گزار رہےہیں۔

    وزیر اعظم نے نوکنڈی سے ماشکیل اورخاران سے پشین تک سڑکوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ترقی کاسفر جاری ہے اور اس امن کو ہم نے برقراررکھنا ہے، مخلص قیادت کواسمبلی میں بھیجیں گےتوترقی کاسفرجاری رہےگا، بلوچستان کے ہر ضلع میں ایک ایل پی جی ایئرمکس کی اسکیم بنائی جائےگی۔

    انھوں نے کہا کہ بجلی ایک بنیادی حق ہے،بلوچستان کی گیس ملک بھرنےاستعمال کی،قدرتی وسائل سےفائدہ اٹھانے کیلئے انفرااسٹرکچر کی ضرورت ہے، سروے جاری ہے جلدبہترین اسپتال بھی قائم کیےجائیں گے۔

    شاہدخاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج سیاست میں عوام سےکوئی چیزڈھکی چھپی نہیں ہے، عوام جانتےہیں آج کل سیاست کا کیا معیارہے، ایک طرف مسلم لیگ ن کی سیاست اوردوسری طرف گالی کی ہے، فیصلہ عوام نے کرنا ہے،ن لیگ کی سیاست یاگالی کی سیاست چاہیے، مخالفین کی بدقسمتی ہے.ان کی گالیاں ختم ہوگئی لیکن پذیرائی نہ ملی، مخالفین گالی کی سیاست چھوڑیں اورعملی سیاست کریں۔

    سینیٹ اںتخابات کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات سےمتعلق ہم نےکچھ نہیں کہا، ایک جماعت کےسربراہ نےکہا میرےلوگ خریدے گئے ، چیئرمین سینیٹ کا انتخاب آیا تو بیچنے اور خریدنے والاساتھ کھڑےتھے، عوام خودفیصلہ کریں گے میں نے کوئی غلط بات تو نہیں کی، ان لوگوں کوحکومت مل گئی تو یہ کیاترقی کریں گے، آج بھی لڑائی ہورہی ہےکس کےارکان بکے اور کس نےخریدے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بارٹیکس نصف کردیاگیاہے، جولائی میں عوام اپنی تقدیرکافیصلہ کریں گے، جولائی میں گالیوں کی سیاست بھی دم توڑجائےگی، ملک میں ٹیکس اصلاحات لےکرآئےہیں، وسائل کیلئےٹیکس اصلاحات لائی جارہی ہیں، چیلنج کرتاہوں عوام کو آکر بتائیں ٹیکس اصلاحات سے کتنافائدہ ہوگا، تنقیدضرورکریں لیکن عوام کوبتائیں انہوں نےکتناٹیکس اداکیا۔

    افغانستان کے دورے سے متعلق وزیراعظم نے کہا کہ افغان لیڈرشپ سےدورےمیں کھل کربات ہوئی، افغانستان میں امن پاکستان کے لیے بھی ضروری ہے، افغانستان میں جنگ مسائل کاحل نہیں، افغانستان میں مسائل کاحل مل بیٹھ کرہی نکالاجاسکتاہے، ہم چاہتےہیں افغانستان میں امن قائم ہو،طویل جنگ سےنقصان ہوا، افغانستان میں بھی امن ہوگااوراس کےثمرات ہمیں ملیں گے۔

  • وزیر اعظم سینیٹ، قومی اسمبلی کے سامنے جوابدہ ہے، رضا ربانی

    وزیر اعظم سینیٹ، قومی اسمبلی کے سامنے جوابدہ ہے، رضا ربانی

    اسلام آباد: سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ سینیٹ وزیر اعظم، وفاقی کابینہ کے وزرا  کو طلب کرسکتی ہے، وزیر اعظم سینیٹ، قومی اسمبلی کے سامنے جوابدہ ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، رضا ربانی نے کہا کہ وزیر اعظم کا یہ کہنا درست نہیں کہ سینیٹ انہیں طلب نہیں کرسکتی، وزیر اعظم یا کابینہ کے کسی ممبر کو طلب کرنا سینیٹ کا آئینی اختیار ہے۔

    سابق چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ میں کافی عرصہ چپ رہا مگر اب معاملہ ایوان کی بالادستی کا ہے، یہ کہنا کہ پریذائیڈنگ آفیسر مجھے طلب نہیں کرسکتا آئین کی خلاف ورزی ہے، سیاسی مسائل کو پارلیمان میں حل کرنا چاہئے۔

    رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ موجودہ حکومت 3 مختلف اسکیمیں لائی ہے، ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے کالا دھن سفید کرنے کی کوشش ہے، حکومت کی جانب سے لائی گئی تمام اسکیمیں ناکام رہی ہیں، مڈل کلاس طبقے کے لیے کسی قسم کی اسکیم نہیں لائی گئی، صدر سے گزارش ہے ایسی ایمنسٹی اسکیم ماننے سے انکار کردیں۔

    شیری رحمان نےوزیراعظم کےچیئرمین سینیٹ پربیان کومستردکردیا

    سینیٹر شیری رحمان کا کہنا ہے کہ چیئرمین سینیٹ بیان پر وزیر اعظم کو طلب کرسکتے ہیں، چیئرمین سینیٹ ایگزیکٹو، وزرا اور حکام کو طلب کرسکتے ہیں، وزیر اعظم نے چیئرمین سینیٹ اور ایوان کی بے توقیری کی، وزیر اعظم کے بیان پر ایوان میں بھرپور آواز اٹھائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم پر بھی آواز اٹھائیں گے راتوں رات اسکیم لے آئے، ہم ایوان اور چیئرمین سیینیٹ کے عہدے کو مذاق نہیں بننے دیں گے، حکومت کی طبیعت متحدہ اپوزیشن ایوان میں درست کردے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔