Tag: PM address

  • وزیر اعظم نے سیلاب کی تباہ کاریوں کو مفصل انداز میں بیان کیا: منیر اکرم

    وزیر اعظم نے سیلاب کی تباہ کاریوں کو مفصل انداز میں بیان کیا: منیر اکرم

    نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں سیلاب کی تباہ کاریوں کو مفصل انداز میں بیان کیا، کوشش ہے کہ سیلاب کے حوالے سے ڈونرز کانفرنس اچھے طریقے سے ہو۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے سیلاب کی تباہ کاریوں کو مفصل انداز میں بیان کیا۔

    منیر اکرم کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے مسئلہ کشمیر اور افغانستان سے متعلق پاکستان کا مؤقف بیان کیا، انہوں نے خطاب میں کشمیر اور افغانستان کے زمینی حقائق بیان کیے۔

    انہوں نے کہا کہ سیلاب کے حوالے سے ڈونرز کانفرنس اچھے طریقے سے ہوگی، کوشش ہوگی پوری دنیا کانفرنس میں شریک ہو تاکہ کثیر الجہتی مدد مل سکے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کا بڑا حصہ سیلابی پانی میں ڈوبا ہوا ہے، خواتین اور بچوں سمیت 3 کروڑ 30 لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔

    وزیر اعظم نے کہا تھا کہ 1500 سے زائد افراد سیلاب کے باعث جاں بحق ہوئے، سیلاب کی وجہ سے لوگوں کو جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان میں ایسی قدرتی آفت کو نہیں دیکھا جس نے لوگوں کی زندگی بدل دی ہو، ماحولیاتی مسائل کی وجہ سے پاکستان شدید متاثرہو رہا ہے۔

    وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ دنیا میں جو کاربن فضا میں بھیجی جا رہی ہے، پاکستان کا اس میں ایک فیصد بھی حصہ نہیں، ہمیں جن مسائل کا سامنا ہے ہم اس کا سبب نہیں ہیں۔

  • 26 فروری کو وزیر اعظم قوم سے خطاب کریں گے: وزیر خارجہ

    26 فروری کو وزیر اعظم قوم سے خطاب کریں گے: وزیر خارجہ

    ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ 26 فروری کو وزیر اعظم قوم سے خطاب کریں گے، جمہوری اداروں کے لیے حکومت کو مقررہ وقت مکمل کرنے دینا بہتر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کو عمران خان اور میں نے خود اجاگر کیا، سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر کشمیر کا مسئلہ موجود ہے، جنیوا میں انسانی حقوق کمیشن کا اجلاس ہونے والا ہے، پاکستان کی وزیر انسانی حقوق اجلاس میں شرکت کے لیے جائیں گی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر آواز بلند کرنے پر ردعمل آنا شروع ہوگیا ہے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کامیاب دورہ کر کے لوٹے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں سے جبر ہو رہا ہے، وادی میں لاک ڈاؤن کو 203 دن ہوگئے ہیں، عالمی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیمیں مسئلہ کشمیر پر بات کر رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کچھ قوتیں نہیں چاہتیں کہ افغانستان میں امن ہو۔ تخریب کار اب بھی موجود ہیں لیکن ہمیں اللہ سے امید ہے، انشا اللہ افغانستان میں امن قائم ہوگا۔ افغانستان میں امن ہوگا تو تجارت بڑھے گی، سرمایہ کاری بڑھے گی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ چینی اور آٹے کے بحران پر انکوائری چل رہی ہے، کابینہ کا فیصلہ ہے انکوائری تک یوٹیلیٹی اسٹورز سے کام چلائیں۔ اسمگلنگ روکنے پر وزیر اعظم نے اقدامات اٹھائے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جمہوری اداروں کے لیے حکومت کو مقررہ وقت مکمل کرنے دینا بہتر ہے، ہمیں ملک بہت بری حالت میں ملا تھا۔ ہماری حکومت کا وقت پورا ہوگا تو معیشت کافی بہتر ہوگی۔ احساس پروگرام بنایا تاکہ غریب افراد کو سہولت دے سکیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان کو بلیک لسٹ میں دھکیلنا چاہتا تھا جو وہ نہ کر سکا، ہماری حکومت آنے سے پہلے پاکستان گرے لسٹ میں جا چکا تھا۔ 4 ماہ کی مزید کوشش سے ہم پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال لیں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ 26 فروری کو وزیر اعظم قوم سے خطاب کریں گے، وزیر اعظم خطاب میں قوم اور افواج پاکستان کو مبارکباد پیش کریں گے۔

  • وزیر اعظم 27 ستمبر کو جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر پر بات کریں گے: فردوس عاشق اعوان

    وزیر اعظم 27 ستمبر کو جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر پر بات کریں گے: فردوس عاشق اعوان

    اسلام آباد: وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ پوری قوم مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر احتجاج کر رہی ہے، وزیر اعظم جنرل اسمبلی میں 27 ستمبر کو مسئلہ کشمیر پر بات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ پلانٹ فار پاکستان کو چپے چپے تک پہنچانے کی ضرورت ہے، دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ گلوبل وارمنگ ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کا 10 ارب درخت لگانے کا وژن ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شہریوں کو بلا معاوضہ پودے فراہم کیے جا رہے ہیں، پوری قوم مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر احتجاج کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے فوکل گروپ قائم کیا ہے۔ اسی ہفتے وزیر اعظم قوم سے خطاب کریں گے اور اسی ہفتے ایک دن کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا جائے گا۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ کشمیر میں کرفیو کو 20 دن ہوچکے ہیں، میڈیا کو مقبوضہ کشمیر میں رسائی نہیں دی جارہی ہے۔ پاکستان کے صحافیوں نے مقبوضہ کشمیر کے صحافیوں سے اظہار یکجہتی کیا۔ پاکستان کے صحافیوں کو اس اقدام پر خراج تحسین پیش کرتی ہوں۔ پاکستان کی اقلیتوں نے سب کے ساتھ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام دنیا سے اپنا حق مانگ رہے ہیں، دنیا اس وقت خواب خرگوش میں ہے، کشمیریوں کی آواز سننے کو تیار نہیں۔ بھارت مقبوضہ وادی میں نسل کشی کرنے جا رہا ہے۔ جینو سائیڈ کی رپورٹ عالمی اداروں اور دنیا کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ اقلیتوں کی عبادت گاہوں کا احترام اپنی عبادت گاہوں کی طرح کرتے ہیں، عالمی صحافیوں کو مقبوضہ کشمیر میں رسائی نہیں دی جا رہی ہے۔ پرچم میں سفید رنگ ہمیں اتنا عزیز ہے جتنا سبز رنگ عزیز ہے، وزیر اعظم پاکستان بار بار دنیا کو آگاہ کر رہے ہیں، اقلیتی برادری کا اتنا ہی حق ہے جتنا اکثریت کا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بھارت میں سکھوں سمیت اقلیتوں کی زندگی اجیرن ہے، حکومت پاکستان سکھ بھائیوں کو خوش آمدید کہے گی۔ وزیر اعظم مذہبی سیاحت کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ وزیر اعظم جنرل اسمبلی میں 27 ستمبر کو مسئلہ کشمیر پر بات کریں گے۔

  • ٹانگیں کھینچنے کی کوشش کرتے رہو، ہم آگے بڑھ جائینگے، وزیراعظم

    ٹانگیں کھینچنے کی کوشش کرتے رہو، ہم آگے بڑھ جائینگے، وزیراعظم

    کوٹلی: وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ الیکشن ہوا، نتیجہ قوم کے سامنے آگیا اسے تسلیم کرنا چاہیے۔

    کوٹلی آزاد کشمیرمیں گل پور پن بجلی گھر منصوبے کا سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میچور سیاستدان بننے کے لئے میچورٹی دکھانی ضروری ہے، الیکشن ہوا، نتیجہ قوم کے سامنے آگیا ہے تو اسے تسلیم کرلینا چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ پن بجلی کے شاندار منصوبے کے آغاز پر بے حد خوشی ہے، منصوبے پر 33 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے اور منصوبہ آئندہ 4 سال میں مکمل ہوجائے گا۔

    تحریک انصاف کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ٹانگیں کھینچنے کی کوشش کرتے رہو، ہم آگے بڑھ جائینگے۔

    وزیراعظم نوازشریف نے کہا دیکھنا چاہیے کہ کون تعمیری سیاست کر رہا ہے اور کون ترقی کے راستے کو روک رہا ہے.

    وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی کہ دو ہزار سترہ کے آخر تک لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ کردینگے.