Tag: PM chair meeting

  • کراچی آپریشن کسی جماعت کیخلاف نہیں، وزیرِاعظم نواز شریف

    کراچی آپریشن کسی جماعت کیخلاف نہیں، وزیرِاعظم نواز شریف

    کراچی : وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ کراچی آپریشن کسی جماعت کیخلاف نہیں، آپریشن جرائم پیشہ افرادکیخلاف بلاتفریق کیا جارہا ہے، ایم کیوایم کی شکایات کا ازالہ آئین اور قانون کے مطابق کیا جائے گا۔

    نواز شریف نے روز دیا کہ تمام جماعتوں سے عسکری ونگ ختم کیے جائیں،  انہوں نے پولیس، رینجرز اور انتظامیہ کو کراچی میں حالات میں بہتری پر مبارکباد دی، کراچی میں ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور اغواء برائے تاوان کی وارداتیں تقریباً ختم ہو چکی ہیں، کراچی آپریشن کو ہر صورت کامیاب بنانا ہے۔

    وزیرِاعظم نواز شریف نے کراچی میں امن و امان کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کی، وزیرِاعظم کو ڈی جی رینجرز نے کراچی آپریشن پر بریفنگ دی، ڈی جی رینجرز کا کہنا تھا کہ شہر میں امن وامان بہتر ہونے کے باعث زندگی معمول پر آرہی ہے، ڈی جی رینجرز نے دفاتر میں حاضری کیلئے بائیو میٹرک سسٹم لگانے کے بارے میں بھی بتایا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اس سے گھر بیٹھے تنخواہیں لینے والے ملازمین کی حوصلہ شکنی ہوئی ہے۔

    اس سے قبل وزیراعظم نواز شریف نے گورنر سندھ اور وزیراعلیٰ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی آپریشن کسی جماعت کے خلاف نہیں بلکہ بلاتفریق ہے،  ایم کیوایم کی شکایات کا ازالہ آئین اورقانون کے مطابق کیا جائے گا، اُن کا کہنا تھا کہ کراچی کی رونقیں بحال ہورہی ہیں، اُنہوں نے صوبائی حکومت وفاق کے ہرمُمکن تعاون کا بھی یقین دلایا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی جانب سے ایف آئی اے اور نیب کی کارروائیوں پر اعتراض کیا تو وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے یقین دہانی کروائی کہ آئندہ افسران کے خلاف کارروائی چیف سیکریٹری کے علم میں لا کر کی جائے گی۔

    اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، گورنر سندھ عشرت العباد، وزیر داخلہ انور سیال، کور کمانڈر کراچی نوید مختار، ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر، آئی جی سندھ اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔

  • مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا

    مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا

    اسلام آباد: مشترکہ مفادات کونسل کا اہم اجلاس وزیرِاعظم نوازشریف کی زیرِ صدارت آج دوپہر اسلام آباد میں ہو رہا ہے، جس میں پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا کے وزراء اعلی شرکت کریں گے، بلوچستان کے وزیر اعلی ڈاکٹر مالک بلوچ بیرون ملک مصروفیات کی وجہ سے شرکت نہیں کررہے ۔

    اجلاس میں دوسرے اہم امور کے علاوہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے مستقبل کے بارے میں اہم فیصلے متوقع ہیں، اجلاس کے ایجنڈے میں سند ھ حکومت کی جانب سے کونسل کو ارسال کی گئی سمری کو زیر بحث لایا جائے گا۔

    جس میں استدعا کی گئی ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل آئین کو مدنظر رکھتے ہوئے وفاقی ایچ ای سی کے کردار کو محدود کرنے کے لیے ضروری احکامات صادر کیے جائیں اور وفاقی حکومت ایچ ای سی کو صوبائی امور میں مداخلت سے روکے جبکہ اس کے موجودہ اثاثہ جات بھی صوبوں کے حوالے کرے۔

    وزیرِاعلیٰ سندھ نے مشترکہ مفادات کونسل میں سندھ کے مطالبات پیش کرنے کی تیاری کرلی ہے، جس کے مطابق تمام صوبوں کی برابرنمائندگی کے ساتھ نئے سرے سے تنظیم سازی کرنے، ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اختیارات صوبوں کو منتقل کرنے اور نیشنل گرڈ سے صوبہ سندھ کو بجلی کا پوراحصہ دینے کے ساتھ کے الیکٹرک کو چھ سو پچاس میگاواٹ بجلی کی فراہمی کیلئے وفاقی حکومت سے سفارش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔