Tag: PM Imran Khan

  • وفاقی کابینہ کے 5 نئے وفاقی وزرا اورایک وزیرمملکت نے حلف اٹھالیا

    وفاقی کابینہ کے 5 نئے وفاقی وزرا اورایک وزیرمملکت نے حلف اٹھالیا

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ کے 5 نئے وفاقی وزرا اور ایک وزیرمملکت نے اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا، حلف اٹھانے والوں میں علی امین گنڈا پور، فیصل واوڈا، محمداعظم سواتی، صاحبزادہ محبوب سلطان، محمدمیاں سومرو اور زرتاج گل شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی وفاقی کابینہ میں شامل نئے وزرا کی حلف برداری تقریب ایوان صدر میں ہوئی، تقریب میں 6 نئے وزراء نے حلف اٹھالیا، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزراء سے حلف لیا۔

    حلف اٹھانے والوں میں 5 نئے وزرا ء اور ایک وزیر مملکت شامل ہیں۔

    علی امین گنڈا پور، فیصل واوڈا، محمداعظم سواتی، صاحبزادہ محبوب سلطان، محمدمیاں سومرو نے وفاقی وزیر اور زرتاج گل نے وزیر مملکت کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔

    مزید پڑھیں : وفاقی کابینہ میں توسیع ، 5وفاقی وزراء اورایک وزیرمملکت کل حلف اٹھائیں گے

    نئے وزرا کی شمولیت کے بعد وزیراعظم عمران خان کی وفاقی کابینہ کے ارکان کی تعداد 38 ہوگئی ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل 11 ستمبر کو 6 نئے وزراء نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا، نئے وزراء سے صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے حلف لیا تھا، حلف اٹھانے والوں میں تین وزراء اور تین وزرائے مملکت شامل تھے۔

    تقریب میں عمر ایوب خان، علی زیدی، محمد میاں سومرو نے وفاقی وزیر جب کہ مراد سعید، محمد شبیر علی اور محمد حماد اظہر نے وزیرِ مملکت حیثیت سے حلف اٹھایا تھا۔

    تاہم میاں محمد سومرو وزیر مملکت بنائے جانے پر ناراض ہوگئے تھے  اور حلف اٹھائے بغیر ہی کراچی روانہ ہوگئے تھے۔

    واضح رہے حکومت سازی کے پہلے مرحلے میں 20 اگست کو وزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں 16 وفاقی وزرا اور 5 مشیروں نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھایا تھا۔

  • وزیر اعظم عمران خان کل 2 روزہ دورے پر کوئٹہ جائیں گے

    وزیر اعظم عمران خان کل 2 روزہ دورے پر کوئٹہ جائیں گے

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان کل 2روزہ دورے پر کوئٹہ جائیں گے، جہا‌ں وزیر اعظم گورنر ہاؤس میں امن و امان سے متعلق اجلاس کی صدارت کریں گے اور گورنر اور وزیر اعلیٰ بلوچستان سے ملاقاتیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کل دو روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچیں گے، جہاں وزیر اعلیٰ اور گورنر بلوچستان وزیر اعظم کا استقبال کریں گے۔۔

    اپنے دورے کے دوران وزیر اعظم  صوبائی کابینہ کے اجلاس اور گورنر ہاؤس میں امن و امان سے متعلق اجلاس کی صدارت کریں گے اور گورنر اور وزیر اعلیٰ بلوچستان سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔

    دورہ کوئٹہ میں وزیراعظم عمران خان قومی،صوبائی اور سینیٹ ارکان سے خطاب بھی کریں گے۔

    خیال رہے عمران خان کا وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلا دورہ بلوچستان ہوگا۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم کا دورہ پشاور، وزیراعلیٰ سے ملاقات

    یاد رہے گذشتہ ہفتے وزیراعظم پاکستان عمران خان ایک روزہ دورے پر پشاور گئے تھے ، جہاں گورنر خیبرپختونخواہ شاہ فرمان اور وزیراعلیٰ محمود خان نے ایئرپورٹ پر وزیراعظم کا استقبال کیا تھا۔

    وزیراعظم نے وزیراعلیٰ‌ محمود خان سے ملاقات کی تھی، اس ملاقات میں وزیراعظم کو صوبائی حکومت کے100روزہ پلان سے آگاہ کیا گیا تھا۔

  • وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ، اہم فیصلوں کی منظوری

    وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ، اہم فیصلوں کی منظوری

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس میں این ایف کے سربراہ کی تقرری اور وزیرخزانہ کو اقتصادی شعبوں میں تعیناتیوں کے اختیارات کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں ہوا، اجلاس میں 6 نکاتی ایجنڈے پرغور کیا کیا گیا اور تحریک انصاف کی حکومت کے 100 روزہ ایجنڈے پر عمل درآمد کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    وفاقی وزیرخزانہ نے کابینہ کو دورہ سعودی عرب سے متعلق بریفنگ دی، بریفنگ میں کہا گیا کہ سعودی عرب پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کے لئے تیار ہے جبکہ کابینہ کو آئی ایم ایف کے جائزہ وفد کی ملاقاتوں سے بھی آگاہ کیا گیا۔

    وزیراعظم نے فنانس ترمیمی بل کی منظوری پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے معیشت کیلئے اقدامات پر وزیر خزانہ اور ٹیم کو سراہا اور معاشی اصلاحات کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی بھی ہدایت کی۔

    اجلاس میں میجرجنرل عارف کی بطور اے این ایف کے سربراہ کی تقرری کو بھی حتمی شکل دی گئی اور مالیاتی نظم ونسق سے متعلق اداروں میں ماہرین مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    کابینہ اجلاس میں ترکی کے ساتھ نیشنل اسکل یونیورسٹی کے قیام اور پاکستان اور جاپان میں مختلف شعبوں میں مفاہمتوں کی منظوری بھی دے دی گئی۔

    اجلاس میں وزیرخزانہ کو اقتصادی شعبوں میں تعیناتیوں کے اختیارات بھی دے دیئے گئے۔

    خیال رہے کہ عمران خان نے وزیراعظم بننے کے بعد وفاقی کابینہ پہلے اجلاس میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ ( ای سی ایل) میں ڈالنے کی منظوری دی تھی۔

    وفاقی کابینہ کے 24 اگست کو ہونے والے دوسرے اجلاس میں صدر، وزیراعظم، وزرا اور ارکان پارلیمنٹ کے صوابدیدی فنڈز ختم کرنے کی منظوری دی گئی تھی جبکہ تیسرے اجلاس میں صدر نیشنل بینک کو ہٹانے اور جنوبی پنجاب صوبے کے لیے کمیٹی کے قیام سمیت متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔

    ستمبر 13 کے اجلاس میں سابقہ حکومت کی ٹیکس استثنیٰ پالیسی واپس لینے پر ترمیم لانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، ترمیم کے بعد چارلاکھ سے آٹھ لاکھ تک سالانہ آمدن پر ایک ہزارروپے ٹیکس ہوگا، آٹھ لاکھ سے بارہ لاکھ تک سالانہ آمدن پر دوہزارروپے ٹیکس ہوگا، جب کہ بارہ لاکھ سے چوبیس لاکھ سالانہ آمدن پر 5 فی صد ٹیکس لگے گا۔

  • وفاقی کابینہ میں توسیع ، 5وفاقی وزراء اورایک وزیرمملکت کل حلف اٹھائیں گے

    وفاقی کابینہ میں توسیع ، 5وفاقی وزراء اورایک وزیرمملکت کل حلف اٹھائیں گے

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں توسیع کردی ہے،5 وفاقی وزراء اور ایک وزیرمملکت کل اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے، حلف اٹھانے والوں میں محمد میاں سومرو، اعظم سواتی، علی امین گنڈا پور، زرتاج گل اور فیصل واوڈا شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کابینہ میں توسیع کی منظوری دے دی ہے، 5 وفاقی وزراء اور ایک وزیر مملکت کل 11 بجے حلف اٹھائیں گے،صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی وزراء سے حلف لیں گے۔

    علی امین گنڈا پور، فیصل واوڈا اور اعظم سواتی وفاقی وزیرکا حلف اٹھائیں گے جبکہ محمدمیاں سومرو اور صاحبزادہ محبوب سلطان بھی وفاقی وزیر ہوں گے، دریں اثنا زرتاج گل وزیرمملکت کی حیثیت سے کل حلف لیں گی۔

    محمدمیاں سومروکووفاقی وزیربرائے نجکاری بنائے جانے کا امکان ہے جبکہ علی امین گنڈا پور کو امور کشمیراور شمالی علاقہ جات کا قلمدان سونپا جائے گا۔

    اعظم سواتی کوسائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت ملنے کا امکان ہے اور زرتاج گل کو وزیرمملکت برائے ماحولیاتی تبدیلی لگائے جانے کی توقع ظاہر کی جارہی ہے

     اس وقت وفاقی کابینہ مجموعی طور پر 32 ارکان پرمشتمل ہے، نئی توسیع کے بعد وزیراعظم عمران خان کی وفاقی کابینہ کے ارکان کی تعداد 38 ہوجائے گی۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل 11 ستمبر کو بھی وفاقی کابینہ میں توسیع کی گئی تھی ، اس موقع پر6 نئے وزراء نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا،  نئے وزراء سے دو روز قبل حلف اٹھانے والے صدر ڈاکٹرعارف علوی نے حلف لیا تھا، حلف اٹھانے والوں میں تین نئے وزراء اور تین وزرائے مملکت شامل تھے۔

     گزشتہ مہینے ہونے والی اس توسیع میں عمر ایوب خان، علی زیدی، محمد میاں سومرو کو وفاقی وزیر جب کہ مراد سعید، محمد شبیر علی اور محمد حماد اظہر کو وزیرِ مملکت بنایا گیا تھا۔میاں محمد سومرو وزیر مملکت بنائے جانے پر ناراض ہو گئے تھے اور حلف اٹھائے بغیر ہی کراچی روانہ ہوگئے تھے۔

    مزید پڑھیں : وفاقی کابینہ کے 6 نئے وزرا نے حلف اٹھا لیا

    حکومت سازی کے  پہلے مرحلے میں 20 اگست کو وزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں 16 وفاقی وزرا اور 5 مشیروں نے اپنے عہدوں   کا حلف اٹھایا تھا۔حالیہ اضافے کے بعد وفاقی وزرا کی تعداد 38 ہوجائے گی۔

  • مدارس کی خدمات کو نظر اندازکرکے دہشت گردی سے جوڑنا ناانصافی ہے، وزیراعظم

    مدارس کی خدمات کو نظر اندازکرکے دہشت گردی سے جوڑنا ناانصافی ہے، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مدرسوں کی خدمات نظر انداز کرکے دہشت گردی سے منسوب کرنا ناانصافی ہے، نصاب تعلیم کی بہتری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں ملاقات کیلئے آنے والے علمائے کرام کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ملاقات میں دینی مدارس کے کردار، خدمات اور متعلقہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ ہرشعبے میں صلاحیتوں کے مطابق آگے بڑھنا مدرسے کے طلبا کا حق ہے تعلیم میں اصلاحات کا بنیادی مقصد مدرسے کے بچے کو اوپر لانا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کی خدمات کو نظر انداز کرکے انہیں دہشت گردی سے منسوب کرنا سراسر ناانصافی ہے، مدارس کو درپیش تمام مسائل علمائے کرام سے باہمی مشاورت کے ذریعے حل کریں گے۔

    عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ نصاب تعلیم کی بہتری پی ٹی آئی حکومت کی اولین ترجیح ہے، ملک میں3مختلف نظام تعلیم کی موجودگی قوم کی تقسیم کاباعث ہے، ایک قوم کی تعمیر کیلئے نظام اور نصاب تعلیم میں یکسانیت ضروری ہے۔

    اس موقع پر علماء کرام نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت کے مثبت اقدامات کی بھرپور حمایت کریں گے۔

  • وزیراعظم پبلک ڈیلیوری یونٹ کا پہلا اجلاس 5 اکتوبر کو طلب

    وزیراعظم پبلک ڈیلیوری یونٹ کا پہلا اجلاس 5 اکتوبر کو طلب

    اسلام آباد: وزیراعظم پبلک ڈیلیوری یونٹ کا پہلا اجلاس 5 اکتوبر کو طلب کرلیا، اجلاس میں عوامی مسائل کے حل کیلئے حکمت عملی طے کی جائے گی، صوبائی سطح پربھی وزیراعظم پبلک ڈیلیوری یونٹ کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم پبلک ڈیلیوری یونٹ کا پہلا اجلاس5 اکتوبر کو طلب کرلیا، اجلاس پونے 11بجے وزیراعظم آفس اسلام آباد میں ہوگا، جس کی صدارت جوائنٹ سیکریٹری وزیراعظم ہاؤس کریں گے۔

    اجلاس میں تمام صوبوں کے2،2فوکل پرسنزشرکت کریں گے۔

    وزیراعظم پبلک ڈیلیوری یونٹ کے پہلے اجلاس میں عوامی مسائل کےحل کیلئے حکمت عملی طےکی جائے گی اور صوبائی حکومتوں کے فوکل پرسنز تحریری طور پر تجاویز پیش کریں گے۔

    صوبائی سطح پر بھی وزیراعظم پبلک ڈیلیوری یونٹ کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : مسائل کے حل کیلئے وزیراعظم عوامی ڈلیوری یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ

    گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے عوام کے مسائل کے حل کے لئے اقدام اٹھاتے ہوئے عوامی ڈلیوری یونٹ کے قیام کا فیصلہ کیا تھا، یونٹ کا سربراہ وفاقی سرکار کا افسر ہوگا اور تمام صوبوں کو نمائندگی دی جائے گی، چاروں صوبوں سے 2 ،2 افسر فوکل پرسن کے طور پر شامل ہوں گے۔

    سندھ حکومت نے حکومت کے ساتھ انتظامی امور کی سطح پر تعاون کا فیصلہ کیا اور سندھ اور وفاقی حکومت کے مابین تعاون کیلئے 2فوکل پرسن مقرر کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا، اس سلسلے میں سندھ حکومت نے وزیر اعظم سیکریٹریٹ کو 2افسران کے نام ارسال کردیئے۔

    افسران وزیراعظم،وفاقی سیکریٹریٹ کے فیصلوں پر عمل کرانے کے پابند ہوں گے۔

  • وزیراعظم کا چیئرمین ایس ای سی پی شوکت حسین عباسی  کو فوری ہٹانے کا فیصلہ

    وزیراعظم کا چیئرمین ایس ای سی پی شوکت حسین عباسی کو فوری ہٹانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کے قریبی ساتھی ریڈار پر ہیں ، حکومت نے چیئرمین ایس ای سی پی شوکت حسین عباسی کو فوری طور پر فارغ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے چیئرمین ایس ای سی پی کو فوری فارغ کرنے کا فیصلہ کیا ، وزیراعظم عمران خان نےشوکت حسین عباسی کوہٹانےکی منظوری دے دی ہے۔

    شوکت عباسی کی تقرری غیرقانونی قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہےکہ شوکت حسین عباسی عہدےکےاہل نہیں تھے شوکت عباسی کی تقرری میں میرٹ کو نظر انداز کیا گیا اور 4ماہ میں3مرتبہ ترقی دی گئی، شوکت عباسی ،ظفر حجازی کی مدد بھی کرتے رہے شوکت حسین نے پانامہ کیس میں غلط معلومات دیں۔

    شوکت عباسی کے قریبی ساتھیوں کے خلاف بھی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    شوکت عباسی پر پانامہ کیس میں غلط معلومات دینے اور ظفر حجازی کی مدد کاالزام ہے۔

    یاد رہے جولائی 2018 میں بق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ایس ای سی پی کے چیئرمین شوکت حسین پر اتنی نوازشارت کیوں برسائی گئیں، نیب کراچی نے تحقیقات شروع کردی تھی۔

    مزید پڑھیں : چارماہ میں 3 بار ترقی، چیئرمین ایس ای سی پی کیخلاف نیب تحقیقات کا آغاز

    تفصیلات کے مطابق نیب کراچی نے سابق وزیراعظم شاہد خاغان کے منظور نظر ایس ای سی پی کے چیئرمین شوکت حسین کے خلاف تحقیقات شروع کرتے ہوئے ڈی جی الطاف بھوانی کو تحقیقاتی افسر تعینات کیا گیا تھا۔

    دستاویزات میں کہا گیا تھا کہ شوکت حسین کو چار ماہ میں تین بارترقی دی گئیں، رواں سال جنوری میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر، مارچ میں کمشنر اور پھر مئی میں چیئرمین بنا دیا گیا، تعیناتی خلاف قانون اور میرٹ سے ہٹ کر کی گئی، شارٹ لسٹ کیے گئے دیگردرخواست گزار زیاده تجربہ کار تھے۔

    خیال رہے کہ شوکت حسین کے سمدھی سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے پولیٹیکل سیکریٹری تھے، اور شاہد خاقان عباسی جاتے جاتے شوکت حسین کو چیئرمین ایس ای سی پی لگا گئے تھے، ان کی تقرری ایس ای سی پی ایکٹ انیس سو ستانوے کے سیکشن چھے کے تحت عمل میں لائی گئی تھی۔

  • منی بجٹ : وزیراعظم کی تمام اراکین کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی ہدایت

    منی بجٹ : وزیراعظم کی تمام اراکین کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کی ہدایت

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے اراکین اسمبلی کو کل ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں بھرپور شرکت کی ہدایت کی ہے، اجلاس میں منی بجٹ بل کی منظوری کے معاملہ پر بحث کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق منی بجٹ بل کی منظوری کے معاملہ پر ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کیلئے وزیر اعظم عمران خان نے حکومتی اراکین اور اتحادی جماعتوں کو کل بروز بدھ قومی اسمبلی اجلاس میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

    اس موقع پر وزیراعظم خود بھی ایوان میں موجود ہوں گے، اس کے علاوہ عمران خان کل پارلیمنٹ چیمبر میں وزراء اور پارٹی رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے۔

    واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے منی بجٹ پر اپوزیشن اراکین کی کڑی تنقید کی جارہی ہے، اس حوالے سے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا کہ موجودہ حکومت نے عوام کو سبزباغ دکھائے، منی بجٹ کی صورت میں مہنگائی کابم گرایا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ منی بجٹ میں عوام پر ان ڈائریکٹ ٹیکس لگائے گئے، حالاں کہ وزیرخزانہ اسد عمر ان ڈائریکٹ ٹیکس کی بھرپور مخالفت کرتے تھے، اب انہوں نےعوام پر وہی ٹیکسز لگا دیے۔

    جبکہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ منی بجٹ میں غریبوں کےساتھ صرف ظلم ہوا ہے، اگر فائدہ ہوا ہے تو خان صاحب کے اے ٹی ایم کو فائدہ ہوا ہے، بھینسیں اور گاڑیاں بیچ کر پاکستان کا مذاق اڑایا جارہا ہے۔

    ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ حکومت اچھا کام کرے گی تو تعریف کریں گے، بجٹ میں کوئی نئی چیز نہیں لائی گئی، کوئی انقلابی کام نظر نہیں آیا، صرف انقلابی باتیں کی گئیں، اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔

  • این ایف سی ایوارڈ کا 3 فی صد حصہ جلد از جلد فاٹا کو دیا جائے، فاٹا ارکان کا وزیرِ اعظم عمران خان سے مطالبہ

    این ایف سی ایوارڈ کا 3 فی صد حصہ جلد از جلد فاٹا کو دیا جائے، فاٹا ارکان کا وزیرِ اعظم عمران خان سے مطالبہ

    اسلام آباد: فاٹا ارکانِ قومی اسمبلی نے وزیرِ اعظم عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ فاٹا کو قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ کا تین فی صد فوری طور پر ادا کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان سے فاٹا کے ارکانِ قومی اسمبلی نے خصوصی ملاقات کی، فاٹا ارکان کے وفد کی قیادت منیر خان اورکزئی کر رہے تھے۔ ملاقات میں گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان بھی موجود تھے۔

    [bs-quote quote=”فاٹا ارکان نے اسلحے سے متعلق پالیسی کا بھی مطالبہ کر دیا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں ارکانِ قومی اسمبلی نے فاٹا سے متعلق مطالبات وزیرِ اعظم عمران خان کے سامنے رکھے، وزیرِ اعظم نے فاٹا معاملات پرعمل درآمد کے لیے اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔

    فاٹا ارکانِ اسمبلی نے وزیرِ اعظم سے مطالبہ کیا کہ فاٹا کو این ایف سی سے آئینی تحفظ دینے کا میکنیزم تیار کر کے این ایف سی ایوارڈ کا 3 فی صد حصہ جلد از جلد دیا جائے۔

    فاٹا ارکان نے مطالبہ کیا کہ فاٹا کےعوام کی لیے اسلحے سے متعلق بھی پالیسی بنائی جائے۔ خیال رہے کہ گزشتہ حکومت نے اسلحے کی کمرشل امپورٹ کی پالیسی میں ترمیم کی منظوری بھی دے دی تھی۔

    ارکان نے عمران خان سے مطالبہ کیا کہ فاٹا کے علاقوں سے ایم پی ایز کی تعداد 16 سے بڑھا کر 24 کی جائے، اور فاٹا کے لیے ایم این ایز کی موجودہ تعداد کو برقرار رکھا جائے۔


    یہ بھی پڑھیں:  فاٹا کی ترقی کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے، وزیراعظم عمران خان


    فاٹا ارکان کا وزیرِ اعظم عمران خان سے یہ بھی مطالبہ تھا کہ اے ڈی پی (سالانہ ترقیاتی پروگرام) کے لیے مختص رقم جلد از جلد جاری کی جائے۔

    خیال رہے کہ چار دن قبل پشاور میں منعقدہ فاٹا ٹاسک فورس اجلاس میں وزیرِ اعظم نے کہا تھا کہ فاٹا کے عوام کو باقی شہریوں کے برابر حقوق حاصل ہیں، فاٹا کی ترقی کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔

  • عمران خان نے وعدہ پورا کیا، اہم قومی عمارتوں کو عوام کے لیے استعمال کرنے کی ہدایات جاری

    عمران خان نے وعدہ پورا کیا، اہم قومی عمارتوں کو عوام کے لیے استعمال کرنے کی ہدایات جاری

    اسلام آباد:  وزیراعظم عمران خان نے اہم قومی عمارات کوعوام کے استعمال سے متعلق چاروں گورنرز، وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا کو خط لکھ دیا.

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے اپنے خط میں‌ کہا کہ پاکستان کو اس وقت بڑے معاشی بحران کا سامنا ہے، ہمارا قرضہ 30 کھرب روپے سے زائد ہو چکا ہے.

    عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم صرف 6 ارب روپے روزانہ سود کی مد میں ادا کررہے ہیں، ان ہی حالات کے باعث وزیراعظم ہاؤس میں رہنے کے بجائےمعمولی گھر میں رہنے کا فیصلہ کیا.

    ان کا کہنا تھا کہ گورنرز، وزرائےاعلیٰ کے زیر استعمال عمارات سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے، مستقبل میں عمارات کو استعمال میں لانے کے لئے اقدامات کئے جائیں.

    مزید پڑھیں: عمران خان اور طیب اردوان موجودہ صدی کے لیڈر ہیں، بشریٰ بی بی

    موصولہ اطلاعات کے مطابق اہم قومی عمارات کواستعمال میں لانے کے لئےایک اور کمیٹی قائم کی جائے گی، وزیراعظم عمران خان کمیٹی کے سربراہ ہوں گے.

    کمیٹی میں شفقت محمود، اعظم خان، انجینئرعامرحسن، تہمینہ جنجوعہ شامل ہوں‌ گے.

    حکومتی منصوبے کے مطابق وزیراعظم ہاؤس کو 3 سے 5 سال میں یونیورسٹی بنایا جائے گا، گورنر ہاؤس مری کو 45 روزمیں ہوٹل بنانے کی تجویز پیش کی گئی ہے.

    پنجاب ہاؤس مری کو 45 روز میں ٹورسٹ کمپلیکس، پنجاب ہاؤس راولپنڈی کو3ماہ میں آئی ٹی پارک بنانے کی تجویز بھی سامنے آئی ہے.