Tag: PM Imran Khan

  • وزیراعظم کا ماڈل ٹاؤن میں قتل عام کا نشانہ بننے والوں کو انصاف فراہمی کے عزم کااعادہ

    وزیراعظم کا ماڈل ٹاؤن میں قتل عام کا نشانہ بننے والوں کو انصاف فراہمی کے عزم کااعادہ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے ڈاکٹرطاہرالقادری سے رابطہ کرکے ماڈل ٹاؤن میں قتل عام کانشانہ بننےوالوں کوانصاف فراہمی کےعزم کااعادہ کیا اور کہا خون سےہاتھ رنگنےوالوں کو فرارکی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے فیصلے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے ماڈل ٹاؤن میں قتل عام کا نشانہ بننے والوں کو انصاف فراہمی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا سانحہ ماڈل ٹاؤن پر عوامی تحریک کو عدالتوں سے انصاف ملنا چاہیئے، سانحہ ماڈل ٹاؤن پر کل بھی عوامی تحریک کے ساتھ تھے اور آج بھی ساتھ کھڑے ہیں۔

    اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خون سےہاتھ رنگنےوالوں کو فرارکی اجازت نہیں دی جاسکتی، قانون کےیکساں نفاذپرکسی قسم کاسمجھوتہ ممکن نہیں، دیوانی وفوجداری مقدمات میں فوری انصاف ترجیحات میں ہے۔

    وزیراعظم نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب ذمہ داروں کیخلاف کارروائی یقینی بنائیں، ملوث افراد کو بلاتفریق کٹہرے میں لایا جائے، ہماری کوشش رہی ہے کہ ماڈل ٹاؤن سانحہ کے ملزم کیفر کردار تک پہنچیں۔

    عمران خان نے طاہر القادری کی صحت کے حوالے سے بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    مزید پڑھیں : طاقتور آج بھی طاقتور اور انصاف کمزور ہے، طاہر القادری

    ڈاکٹرطاہرالقادری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نےمتاثرہ خاندانوں کوامیدکی کرن دی ہے، قانون کی بالادستی کیلئے وزیراعظم کاوژن قابل تحسین ہے، انصاف کی امید دلانے پر وزیراعظم کے مشکور ہیں۔

    یاد رہے لاہور ہائی کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں منہاج القرآن کی جانب سے نواز شریف اور شہباز شریف سمیت نوسیاستدانوں اورتین بیوروکریٹس کی طلبی کی درخواستیں مسترد کردیں اور سیاستدانوں اور بیورو کریٹس کے نام ملزمان کی فہرست سے نکالنے کا فیصلہ برقرار رکھا۔

    ڈاکٹر طاہرالقادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا اور کہا عدالت میں اصل ملزمان کو بلایا ہی نہیں گیا، طاقتور آج بھی طاقتور اور انصاف کمزور ہے۔

  • وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہو گا

    وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہو گا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہو گا، جس میں وزیر اعظم دورہ سعودی عرب پرکابینہ ارکان کواعتماد میں لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہو گا، اجلاس میں ملک کی سیاسی ،معاشی اور امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔

    وزیر خزانہ اسد عمر معاشی صورتحال پر جبکہ وزیر ہاؤسنگ طارق بشیر چیمہ 50لاکھ گھروں کی تعمیر پر بریفنگ دیں گے۔

    وزیر اعظم دورہ سعودی عرب پر کابینہ ارکان کواعتماد میں لیں گے، اجلاس کے ایجنڈے میں شامل مختلف امور پر منظوری دی جائے گی۔

    وزیر قانون فروغ نسیم اور مشیر برائے احتساب بھی بریفنگ دیں گے۔

    گذشتہ اجلاس میں سابقہ حکومت کی ٹیکس استثنیٰ پالیسی واپس لینے پر ترمیم لانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، ترمیم کے بعد چارلاکھ سے آٹھ لاکھ تک سالانہ آمدن پر ایک ہزارروپے ٹیکس ہوگا، آٹھ لاکھ سے بارہ لاکھ تک سالانہ آمدن پر دوہزارروپے ٹیکس ہوگا، جب کہ بارہ لاکھ سے چوبیس لاکھ سالانہ آمدن پر 5 فی صد ٹیکس لگے گا۔

    خیال رہے کہ عمران خان نے وزیراعظم بننے کے بعد وفاقی کابینہ پہلے اجلاس میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ ( ای سی ایل) میں ڈالنے کی منظوری دی تھی۔

    وفاقی کابینہ کے 24 اگست کو ہونے والے دوسرے اجلاس میں صدر، وزیراعظم، وزرا اور ارکان پارلیمنٹ کے صوابدیدی فنڈز ختم کرنے کی منظوری دی گئی تھی جبکہ تیسرے اجلاس میں صدر نیشنل بینک کو ہٹانے اور جنوبی پنجاب صوبے کے لیے کمیٹی کے قیام سمیت متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔

  • وزیراعظم عمران خان آج شام قوم کے نام خصوصی پیغام جاری کریں گے

    وزیراعظم عمران خان آج شام قوم کے نام خصوصی پیغام جاری کریں گے

    اسلام آباد :وزیراعظم عمران خان آج شام قوم کے نام خصوصی پیغام جاری کریں گے، جس میں وہ عوام کو حکومتی کارکردگی سے آگاہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان آج شام قوم کے نام خصوصی پیغام جاری کریں گے ، وزیراعظم کا پیغام شام سوا 5 بجے نشر کیا جائے گا، جس میں وہ عوام کو اب تک کی حکومتی کارکردگی سے آگاہ کریں گے اور اعتماد میں لیں گے۔

    اس سے قبل 7 ستمبر کو وزیراعظم پاکستان نے قوم سے اپنے خطاب میں ڈیم بنانے کے لیے قوم سے مدد مانگی تھی اور پیغام میں کہا تھا پاکستان بہت سے مسائل کا شکار ہے مگر سب بڑا مسئلہ پانی کی کمی ہے، ڈیم بنانا ناگزیر ہوگیا ہے، ڈیم نہ بنائے تو 2025میں پاکستان میں خشک سالی شروع ہوجائے گی، پاکستان میں قحط پڑسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : ڈیمز کی تعمیر ، وزیراعظم کی اوورسیز پاکستانیوں سے عطیات کی اپیل

    وزیراعظم عمران خان نے اپیل کی ڈیم بنانے کے لئے آج سے جہاد کرنا ہے، اوورسیز پاکستانی کم ازکم ایک ہزارڈالر ڈیم فنڈز میں بھیجیں۔چیف جسٹس اورپرائم منسٹر فنڈزکو ضم کیا جارہا ہے، یقین دلاتا ہوں قوم کے پیسے کی خود حفاظت خود کروں گا۔

    اس سے قبل 19 اگست کو وزیراعظم عمران خان کا قوم سے اپنے پہلے خطاب میں کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی اتنے مشکل مالی حالات نہیں تھے جیسے اب ہیں، حکمرانی کرنے والوں کے رہن سہن سے آپ سب کو بچانا چاہتا ہوں۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں وزیراعظم ہاؤس کے 524 ملازم ہیں، وزیراعظم ہاؤس 1100کینال پر واقع ہے، وزیراعظم کیلئے33بلٹ پروف سمیت 80گاڑیاں ہیں، ہم ان کو نیلام کرکے اس پیسے کو قوم کے

    انھوں نے کہا تھا  کہ سیکریٹریز اور سول انتظامیہ کے پاس بھی بے پناہ مراعات ہیں، وزیراعظم کے بیرونی دوروں65 کروڑ روپے کی خطیر رقم خرچ ہوتی ہے، مغرب میں جانور بھی بھوکے نہیں رہتے وہاں ان کےلئےبھی اسپتال ہیں، ہمارے انسانوں کا حال مغرب کے جانوروں سے بھی برا ہے۔استعمال میں لائیں گے۔

  • نیکٹا کو مزید فعال بنانے کے لیے کمیٹی تشکیل

    نیکٹا کو مزید فعال بنانے کے لیے کمیٹی تشکیل

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت نیکٹا کےبورڈآف گورنرزکا اجلاس ہوا جس میں  ملکی سیکیورٹی صورتحال پر حکام نے بریفنگ دی۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک کو موجودہ وقت میں کئی اندرونی و بیرونی چیلنجز درپیش ہیں، انٹیلی جنس اداروں میں مؤثر رابطوں کی ضرورت ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کےخلاف جنگ بڑاچیلنج ہے، انٹیلی جنس اداروں نے انسداد دہشت گردی میں بہت اہم کردار ادا کیا۔ عمران خان نے نیکٹا کو مزید فعال بنانے کے لیے کمیٹی بھی تشکیل دی جوایک ہفتے میں اپنی تجاویز وزیراعظم کو پیش کرے گی۔

    مزید پڑھیں: جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدیوں کی موجودگی کا انکشاف

    واضح رہے کہ نیکٹا کا قیام 2009 میں حکومتی سطح پر کیا گیا تھا، انسداد دہشت گردی کے حوالے سے جاری آپریشن کی نگرانی اور اس کی شفافیت کو بحال رکھنے کے لیے 2013 میں نیکٹا کو پارلیمنٹ ایکٹ کے تحت مزید فعال کیا گیا تھا ۔

    پارلیمانی ایکٹ کے تحت نیکٹا کے چیئرمین موجودہ وزیراعظم ہیں اور صوبوں کے گورنرز پر مشتمل ایک باڈی تشکیل ہے جو  ملک میں امن و امان کے قیام اور دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن پر اپنی اجلاسوں میں اپنی تجاویز پیش کرتی ہے۔

    فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے ڈائریکٹر جنرل، تمام صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، وزیر داخلہ کے سیکریٹری اور تمام حساس اداروں کے سربراہان نیشنل کاؤنٹرر ٹیررازم اتھارٹی کا حصہ ہوتے ہیں۔

  • پنجاب میں متوقع نئے بلدیاتی نظام کے خدوخال سامنے آ گئے

    پنجاب میں متوقع نئے بلدیاتی نظام کے خدوخال سامنے آ گئے

    لاہور : پنجاب میں متوقع نئے بلدیاتی نظام کے خدوخال سامنے آگئے، ضلعی ناظم کا پارٹی بنیاد جبکہ ویلج ناظم کا نان پارٹی بنیاد پر براہ راست انتخاب ہوگا جبکہ نئے نظام میں صوبے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا 33 فیصد بلدیاتی حکومت کو دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں متوقع نئے بلدیاتی نظام کے خدوخال سامنے آگئے ہیں، جس کے مطابق نئے نظام میں ضلع کونسل اور ویلج کونسل تشکیل دی جائے گی جبکہ زونز اور تحصیل ایڈمنسٹریشن ختم کر دی جائے گی۔

    نئے بلدیاتی نظام میں ناظم کے ساتھ نائب ناظمین کا انتخاب پینل کی صورت میں ہوگا، صوبے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا 33 فیصد بلدیاتی حکومت کو دیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال میں صوبائی ترقیاتی فنڈ کا تخمینہ چارسو ارب لگایا گیا ہے، جس میں سے 140 ارب بلدیاتی حکومتوں کو دینے کی تجویز ہے، بلدیاتی حکومت کو ملنے والے فنڈز میں سے تقریبا 50 ارب ویلج کونسلز کو دیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق ضلعی ناظم اور ویلج ناظم کا انتخاب براہ راست ہو گا، ڈسٹرکٹ کونسل ناظم کاانتخاب پارٹی کی بنیاد پرہوگا جبکہ ویلج کونسل کے ناظم کا انتخاب نان پارٹی بیس پر ہو گا۔

    ضلعی وویلج کونسل بنائی جائیگی، زونزوتحصیل ایڈمنسٹریشن ختم کر دی جائے گی، نئے بلدیاتی نظام میں ویلج ناظم ڈسٹرکٹ اسمبلی کا ممبر ہوگا، ویلج کونسل کا نائب ناظم ٹاؤن کی سطح پر میونسپل کمیٹی کے امور کو سر انجام دے گا جبکہ نائب ناظم کا ہاؤس نہیں ہو گا، جیسے پہلے نظام میں تحصیل ناظم اسمبلی کا ممبرہوتا تھا۔

    ذرائع کے مطابق نئے بلدیاتی نظام کے تمام نکات وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق نومبر کے آخر تک مکمل کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : وزیرِ اعظم کی آئندہ 48 گھنٹوں میں لوکل باڈیز نظام کو حتمی شکل دینے کی ہدایت

    دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے پنجاب کو 48گھنٹے میں تجاویز مکمل کرنے کی ہدایت نہیں کی، بلدیاتی نظام میں ترمیم سے متعلق اجلاس میں کے پی نمائندے بھی شریک تھے۔

    عمران خان نے کے پی نمائندوں کو 48 گھنٹے تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی اور مختلف کمپنیز کے مستقبل کا فیصلہ آئندہ کی کیبنٹ میٹنگ میں زیر غور آئے گا۔

    یاد رہے چند روز قبل وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ آئندہ 48 گھنٹے میں لوکل باڈیز نظام کو حتمی شکل دی جائے گی، حقیقی تبدیلی اس وقت آئے گی جب اختیارات نچلی سطح پر منتقل ہوں گے۔

  • سرکاری ملازمین پر غلط کام کے لیے کوئی دباؤ نہیں ڈالا جائے گا، وزیرِ اعظم عمران خان

    سرکاری ملازمین پر غلط کام کے لیے کوئی دباؤ نہیں ڈالا جائے گا، وزیرِ اعظم عمران خان

    لاہور: وزیرِ اعظم عمران خان نے سرکاری ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان پر غلط کام کے لیے کوئی دباؤ نہیں ڈالا جائے گا، ہم پالیسی بنا سکتے ہیں لیکن گورننس کی بہتری سرکاری ملازمین پر ہے۔

    انھوں نے یقین دلایا کہ پسند نا پسند کی بنیاد پر کسی بیوروکریٹ کو تبدیل نہیں کیا جائے گا، بیوروکریٹس کے کاموں میں مداخلت نہیں کریں گے، اگر بیوروکریسی میں کسی کے ایجنڈے پر کام کیا گیا تو سخت ایکشن لیا جائے گا۔

    [bs-quote quote=”بھارتی لیڈر شپ تکبر میں ہے، بھارت دھمکیاں دے گا تو ساری قوم مقابلہ کرنے کھڑی ہوگی: عمران خان” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    بھارت کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے وزیرِ اعظم نے کہا کہ بھارتی لیڈر شپ تکبر میں ہے، بھارت دھمکیاں دے گا تو ساری قوم مقابلہ کرنے کھڑی ہوگی، پاک بھارت تعلقات اچھے ہو جائیں تو خطے میں غربت کم ہوگی، دوستی دونوں ملکوں کے لیے ٹھیک ہے، پاک بھارت تجارت ہوگی تو دونوں آگے بڑھیں گے۔

    وزیرِ اعظم نے کہا ’سرکاری ملازمین میں ایک نئی سوچ چاہتا ہوں، آپ کو کبھی ایسی سیاسی حکومت نہیں ملے گی جو ہماری ہے، بیوروکریسی کو سیاست سے پاک کرنا ہے، جو دھکے کھاتے پھرتے ہیں آپ انہیں انصاف دیں، آپ نے عام آدمی کی مدد کرنی ہے۔‘

    انھوں نے کہا ’میں چاہتا ہوں تھانوں میں عام آدمی کی بات سنی جائے، آپ میرٹ پر چلیں، کھلی کچہریاں لگائیں، لوگوں سے انصاف کریں، ناصر درّانی سے پوچھیں کیسے کے پی پولیس کو سیاسی مداخلت سے آزاد کیا، ملک کے لیے میری ذات نہیں آپ کی ضرورت ہے، ملک اوپر جائے گا تو آپ کو وہ تنخواہیں ملیں گی جو ملنی چاہئیں۔‘


    یہ بھی پڑھیں:  وزیرِ اعظم کی آئندہ 48 گھنٹے میں لوکل باڈیز نظام کو حتمی شکل دینے کی ہدایت


    عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں گورننس ٹھیک ہونے پر یہاں بہت پیسا آ سکتا ہے، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا دورہ بھی بھیک کے لیے نہیں سرمایہ کاری لانے کے لیے کیا گیا، گورننس ٹھیک ہو جائے تو ملک ٹیک آف کرے گا، سنگاپور ہم سے پیچھے تھا، آج وہ بہت آگے ہے اور ہم وہیں کھڑے ہیں۔

    وزیرِ اعظم نے کہا کہ کے پی پولیس کے 5 ہزار کرپٹ اہل کاروں کو بر طرف کیا گیا تو عوام پولیس کے ساتھ کھڑے ہو گئے، دہشت گردی کے خلاف خیبر پختونخوا پولیس نے بے پناہ قربانیاں دیں، اب ملک بھر میں پولیس کو ٹھیک کرنا ہے۔

  • میری دعوت پر بھارت کا جواب منفی اور تکبر بھرا ہے، وزیر اعظم عمران خان

    میری دعوت پر بھارت کا جواب منفی اور تکبر بھرا ہے، وزیر اعظم عمران خان

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بھارت کےمنفی جواب پر مایوسی ہوئی، میری دعوت پربھارت کاجواب منفی اورتکبربھراہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے بھارت کی جانب سے وزرائے خارجہ کی ملاقات سے انکار پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا بھارت کےمنفی جواب پرمایوسی ہوئی، بھارت کوامن مذاکرات کی دعوت دی تھی، میری دعوت پر بھارت کا جواب منفی اور تکبر بھرا ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پوری زندگی میں چھوٹے لوگوں کوبڑے عہدوں پردیکھا، بڑےعہدوں پر چھوٹے لوگ وژن نہیں رکھتے کہ بڑی تصویر دیکھ سکیں۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کو خط لکھا تھا جس میں مذاکرات کا سلسلہ بحال کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ تنازع کشمیراور دہشت گردی سمیت تمام مسائل بات چیت سے حل کرنا ہوں گے۔

    خط میں وزیراعظم عمران خان نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج سے ملاقات پربھی زور دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : بھارت مذاکرات سے بھاگ گیا، بھارتی وزیر خارجہ کا ملاقات سے انکار

    جس کے بعد بھارت نے پہلے حامی مذاکرات کے لئے حامی بھری اور بعد میں پاک بھارت وزرائے خارجہ کی نیویارک میں ہونے والی ملاقات سے انکار کردیا تھا، بھارتی وزارت خارجہ کا کہنا تھا پاک بھارت وزارائے خارجہ ملاقات نہیں ہوگی۔

    خیال رہے کہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان 27 ستمبر کو نیویارک میں ملاقات طے پاگئی تھی، امریکا کی جانب سے بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران پاک بھارت وزارئے خارجہ کی ملاقات کو خوش آئند قرار دیا گیا تھا۔

    واضح رہے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے عمران خان کو ٹیلی فون کرکے انتخاب میں کامیابی پرمبارکباد پیش کی تھی۔

    بھارتی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات میں نئے دور کے آغاز پرتیار ہیں تاہم معاملات آگے بڑھانے کے لیے دونوں ممالک کو مشترکہ حکمت عملی اپنانا ہوگی۔

  • وزیراعظم کا دورۂ سعودی عرب، حکومت کا پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ

    وزیراعظم کا دورۂ سعودی عرب، حکومت کا پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب پر حکومت نے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کرلیا، وزیراعظم رواں ہفتے دورے سے متعلق قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے حالیہ دورہ سعودی عرب کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کی سنیئر قیادت کے درمیان مشاورت کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے اور وزیراعظم نے سنیئر قیادت کے مشورے کو مدنظر رکھتے ہوئے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم رواں ہفتے اپنے دورہ سعودی عرب کے حوالے سے ایوان میں پالیسی بیان دیں گے اور سعودی حکام کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں اور بات چیت سے بھی آگاہی دیں گے۔

    یاد رہے فواد چوہدری کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا  کہ سعودی عرب کو سی پیک میں تیسرے اسٹریٹجک پارٹنر کی حیثیت سے شمولیت کی دعوت دی گئی ہے۔

    وزیرِ اعظم عمران خان کے دورۂ سعودی عرب میں دونوں ممالک کے درمیان دس ارب ڈالر کا ایک اقتصادی پیکج طے ہوا ہے، جس کے تحت گوادر میں آئل سٹی بنایا جائے گا جو سی پیک کا حصہ ہوگا۔

    مزید  پڑھیں:  پاکستان کی سعودی عرب کو سی پیک میں تیسرے پارٹنر کی حیثیت سے شمولیت کی دعوت

    واضح رہے وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب سے متعلق دفترخارجہ نے اعلامیہ جاری کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے سعودی فرمانروا اور ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی، اس موقع پر وزیراعظم کو سعودی شاہ محل میں گارڈ آف آنربھی پیش کیا گیا جبکہ ان کے اعزاز میں شاہی ضیافت کا اہتمام بھی کیا گیا۔

    اعلامیہ میں کہا گیا وزیراعظم عمران خان نے وفد کے ہمراہ عمرہ بھی ادا کیا، اس موقع پر عمران خان کے لیے بیت اللہ کا دروازہ خصوصی طور پر کھولا گیا، جہاں وہ وفد کے ساتھ بیت اللہ شریف میں داخل ہوئے، نوافل ادا کیے اور پاکستان اور عالم اسلام کی سلامتی کی دعا مانگی۔

    وزیراعظم عمران خان نے ننگے پیر مدینہ کی سرزمین پرقدم رکھا،روضہ رسول پرحاضری دی اورریاض الجنتہ میں دعائیں مانگیں۔

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان سے سعودی وزير توناائی خالدالفالح، صدر سعودی انویسٹمنٹ فنڈ، ایڈوائزر سعودی کابینہ نے بھی ملاقات کی، ملاقات میں تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم نے سعودی عرب میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب میں بتایا کہ5لاکھ گھروں کی تعمیر فوری شروع کررہے ہیں، تعمیر میں سرمایہ کاری کے لیے اوورسیز پاکستانیوں کو مدعو کریں گے۔

    فواد چوہدری کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا  کہ سعودی عرب پہلا ملک ہے جس کو سی پیک میں شمولیت کی دعوت دی ہے، سی پیک میں سعودی عرب تیسرا شراکت دار ہوگا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ سعودی عرب کو سی پیک میں تیسرے اسٹریٹجک پارٹنر کی حیثیت سے شمولیت کی دعوت دی گئی ہے، بڑی شراکت داری کی ابتدا ہوگئی۔

  • وزیراعظم عمران خان کل لاہور کا ایک روزہ  دورہ کریں گے

    وزیراعظم عمران خان کل لاہور کا ایک روزہ دورہ کریں گے

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کل لاہور کا ایک روزہ دورہ کریں گے، جہاں وہ وزیراعلیٰ پنجاب اور گورنر سے ملاقات اور پنجاب کابینہ کےاجلاس کی صدارت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کل ایک روزہ دورے پر لاہور پہنچیں گے، دورہ لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور گورنر پنجاب چوہدری سرور وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کریں گے۔

    وزیراعظم عمران خان پنجاب کابینہ کے اجلاس کی صدارت بھی کریں گے، جس میں انھیں 100روزہ پلان پر عمل اور پیش رفت سے آگاہ کیا جائے گا، اس کے علاوہ نئے بلدیاتی نظام سے متعلق بھی بریفنگ دی جائے گی۔

    پارٹی کے اہم رہنماؤں کی بھی وزیراعظم سے ملاقات کا امکان ہے۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان کا عہدہ سنبھالنے کے بعد لاہور کا دوسرا دورہ ہے۔

    مزید پڑھیں : پنجاب کابینہ کرپشن کے خاتمے کیلئے اپنا بھرپور کردارادا کرے، وزیراعظم

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے اپنے پہلے دورہ لاہور میں وزیراعلیٰ ہاؤس لاہور میں پنجاب کابینہ کے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے پنجاب میں لاگو بلدیاتی نظام کی تبدیلی اور اورنج میٹرو ٹرین منصوبے سمیت تمام میگا پراجیکٹس کے آڈٹ کرانے کی ہدایت کرنے کے علاوہ سو دن کے منصوبے پر تیزی سے عملدرآمد جاری رکھنے کی ہدایت کی تھی۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پنجاب ملک کا سب سے بڑا صوبہ ہے، آپ کے کندھوں پہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے، پنجاب کابینہ کی کارکردگی بھی قابل تقلید و مثال ہونی چاہئے، صوبے سے بدعنوانیوں کا خاتمہ سب سے بڑا چیلنج ہے۔

    لاہور میں وزیر اعظم عمران خان سے سابق کرکٹرز اور دوستوں نے ملاقات کی تھی ، ملاقات میں ٹیسٹ کرکٹر ذاکر خان اور جاوید زمان خان سمیت دیگر کرکٹرز شریک ہوئے تھے۔

  • وزیراعظم عمران خان کی خانہ کعبہ کے اندر نماز کی ادائیگی کی تصویر وائرل

    وزیراعظم عمران خان کی خانہ کعبہ کے اندر نماز کی ادائیگی کی تصویر وائرل

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب میں خانہ کعبہ کے اندر نماز کی ادائیگی اور بیت اللہ میں عمرہ ادائیگی کی تصاویر وائرل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی دورہ سعودی عرب کی تصاویر منٖظر عام پر آگئی، وزیر اعظم کے خصوصی مشیرو سابق انفارمیشن سیکرٹری نعیم الحق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر تصویر شیئر کی، جس میں وزیر اعظم عمران خان خانہ کعبہ کے اندر نماز ادا کر رہے ہیں ۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر تصاویر شیئر کی ، جس میں وزیراعظم عمران خان وفد کے ہمراہ عمرے کی ادائیگی کررہے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے اپنے پیغام میں کہا  میں خادم حرمین شریفین کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، جنہوں نے ہمیں روضہ رسول اور خانہ کعبہ کے اندر داخل ہونے کا موقع فراہم کیا اور ہم نے باب توبہ کے نوافل ادا کیے۔

    یاد رہے وزیر اعظم عمران خان سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچے تو وفد کے ہمراہ روضہ رسولﷺ کی زیارت کی ، وزیراعظم کی آمد پر روضہ رسولﷺکے دروازے خصوصی طور پر کھولے گئے۔

    مزید پڑھیں : وزیر اعظم عمران خان کے لئے خانہ کعبہ کا دروازہ خصوصی طور پر کھولا گیا

    بعد ازاں وزیراعظم نے مکہ مکرمہ میں عمرہ ادا کیا، بیت اللہ پہنچنے پر وزیراعظم کے لئے خصوصی طور پر خانہ کعبہ کا دروازہ کھولا گیا، جہاں وہ وفد کے ساتھ بیت اللہ شریف میں داخل ہوئے، نوافل ادا کیےاور پاکستان اور عالم اسلام کی سلامتی کے لئے دعائیں کیں۔