Tag: PM Imran Khan

  • وزیر اعظم کی چین کی کمیونسٹ پارٹی کے صد سالہ جشن پر مبارکباد

    وزیر اعظم کی چین کی کمیونسٹ پارٹی کے صد سالہ جشن پر مبارکباد

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کمیونسٹ پارٹی کے صد سالہ جشن پر چینی صدر کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ امید ہے صدر شی جن پنگ کی قیادت میں چین کی عوام کی ترقی کا سفر جاری رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کمیونسٹ پارٹی کے صد سالہ جشن پر چینی صدر کو مبارکباد دی۔ وزیر اعظم نے چینی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سیکریٹری کو بھی مبارکباد دی۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کہ چین کی کمیونسٹ پارٹی کی بنیاد نے تاریخ پر دور رس اثرات مرتب کیے، کمیونسٹ پارٹی کی قربانیوں کی بدولت چین آزاد ہوا اور ابھرا۔

    وزیر اعظم نے چینی عوام کی فلاح کے لیے کمیونسٹ پارٹی کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے صدر شی جن پنگ کی قیادت میں چین کی عوام کی ترقی کا سفر جاری رہے گا۔

  • فوجی ایکشن نہیں لیں گے، طالبان نے افغانستان پر بزور طاقت قبضہ کیا تو افغان سرحد بند کر دیں گے

    فوجی ایکشن نہیں لیں گے، طالبان نے افغانستان پر بزور طاقت قبضہ کیا تو افغان سرحد بند کر دیں گے

    اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے ایک امریکی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان وسطی ایشیا کے ملکوں سے تجارت چاہتا ہے، پاکستان افغانستان کے ذریعے وسطی اشیا کے ملکوں سے جڑے گا، وسطی ایشیا کے کئی ملکوں سے تجارتی معاہدے بھی ہو چکے ہیں، لیکن افغانستان میں امن سے یہ کچھ ممکن ہوگا، افغانستان میں خانہ جنگی کی صورت میں یہ مواقع ضائع ہو جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کو انٹرویو دے رہے تھے، انھوں نے کہا افغان حکومت اور صدر اشرف غنی کو اپنی حمایت کا یقین دلایا ہے، افغانستان پر واضح کر دیا ہے کہ پر امن حل کے لیے پاکستان ہر ممکن کوشش کرے گا، اس سلسلے میں پاک افغان خفیہ ایجنسیوں کے درمیان رابطے ہیں، معلومات کا تبادلہ بھی کیا جاتا ہے۔

    طالبان کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے طالبان سے کہہ دیا ہے کہ طاقت کا استعمال طویل خانہ جنگی پر دھکیل دے گا، افغانستان میں خانہ جنگی ہوئی تو پاکستان بھی لپیٹ میں آئے گا، افغانستان سے زیادہ پاکستان میں پشتون آباد ہیں، خانہ جنگی ہوئی تو مزید افغان مہاجرین پاکستان کا رخ کریں گے، جب کہ پاکستان پہلے ہی 30 لاکھ افغان مہاجرین کا بوجھ برداشت کر رہا ہے۔

    وزیراعظم مزید کہا کہ تورا بورا میں بمباری پر القاعدہ کے چند سو ارکان پاکستان آ گئے تھے، اس وقت پاکستان، افغانستان کے طویل بارڈر پر روک ٹوک نہیں تھی، اب پاک افغان سرحد پر باڑ لگ چکی، فینسنگ کا 90 فی صد کام مکمل ہو چکا۔

    ان کا کہنا تھا کہ طالبان نے افغانستان پر بزور طاقت قبضہ کیا تو افغان سرحد سیل کرنا پڑے گی، افغان تنازعے سے دور رہنے، اور مہاجرین کو روکنے کے لیے ۔سرحد کی بندش ضروری ہوگی، ہم عوام کی نمائندہ افغان حکومت کو ہی تسلیم کریں گے۔

    امریکا طالبان مذاکرات کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ  امریکا، طالبان کے مذاکرات کے لیے پاکستان نے اثر و رسوخ استعمال کیا، طالبان امریکا سے بات چیت کے لیے تیار نہیں تھے، پاکستان نے طالبان کو مذاکرات پر راضی کیا، اور وہ افغان حکومت سے بات پر راضی ہوئے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا افغانستان کی سیاسی فوجی قیادت سے مسلسل رابطہ ہے، بدقسمتی سے افغانستان میں یہ سوچ ہے کہ پاکستان مزید اقدامات کرے، یہ مایوس کن ہے کہ کسی معاہدے پر نہ پہنچنے کا الزام ہم پر لگایا جاتا ہے، ہم افغان امن کے لیے تمام اقدمات اٹھا ئیں گے، ماسوائے طالبان کے خلاف فوجی ایکشن۔۔

    پاک امریکا تعلقات کے حوالے سے عمران خان کاکہنا تھا کہ  پڑوسی ملک بھارت کے مقابلے میں پاکستان اور امریکا کے تعلقات قریبی رہے ہیں، ہم امریکا سے مہذب اور برابری کی سطح کے تعلقات کے خواہاں ہیں، ایسے تعلقات جو 2 ملکوں کے درمیان ہونے چاہئیں، ایسے تعلقات جیسے امریکا کے برطانیہ اور بھارت کے ساتھ ہیں، امریکا سے تجارتی تعلقات میں بھی بہتری چاہتے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں یہ تعلقات متاثر ہوئے، امریکا سمجھتا تھا کہ امداد کے بدلے پاکستان اس کے ایما پر کام کرے گا، لیکن امریکا کی جنگ میں پاکستان کو بھاری قیمت چکانی پڑی، 70 ہزار جانیں گئیں، 150 ارب ڈالر کا معیشت کو نقصان ہوا، پاکستان بھر میں دھماکے اور خود کش حملے ہوئے۔

    وزیر اعظم نے کہا بد قسمتی سے پاکستان میں حکومتوں نے اپنی بساط سے بڑھ کر امریکا کی مدد کی، جس سے دونوں ملکوں کے درمیان عدم اعتماد پیدا ہوا، پاک امریکا تعلقات میں عوام نے بھاری قیمت چکائی، دوسری طرف امریکا نے ہمیشہ پاکستان کا تعاون ناکافی سمجھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اب ہم امریکا سے تعلقات اعتماد اور مشترکہ مقاصد پر مبنی چاہتے ہیں، افغانستان سے متعلق پاکستان اور امریکا ایک سوچ رکھتے ہیں، تاہم افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے بعد دونوں ممالک کے عسکری تعلقات پر کچھ کہہ نہیں سکتا، ہم چاہتے ہیں انخلا سے قبل افغانستان میں سیاسی مفاہمت کا عمل پورا ہو، امریکی فوج کی واپسی کے اعلان کو طالبان نے اپنی جیت تصور کیا، اور پاکستان کا طالبان پر اثر و رسوخ کم کرنے کا بھی سبب بنا۔

    پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ  خطے میں پاکستان اور بھارت دنیا کی بڑی مارکیٹ ہے، مستقبل میں بھارت سے بہتر تعلقات کے لیے پُر  عزم ہوں، اور امید ہے بھارت سے تعلقات بہتر ہو جائیں گے، کسی بھی پاکستانی سے زیادہ میں بھارت کو جانتا ہوں، کرکٹ کی وجہ سے بھارت میں پیار اور عزت ملی۔

    وزیراعظم نے کہا کہ اقتدار سنبھالتے ہی نریندر مودی سے رابطہ کیا تھا، مودی کو بتایا میرا سب سے بڑا مقصد غربت کا خاتمہ ہے، لیکن بھارت سے تعلقات میں بہتری لانے کی کوششوں کا نتیجہ برآمد نہیں ہوا، مودی کی جگہ کوئی اور وزیر اعظم ہوتا تو شاید بات چیت سے تنازعات حل کر لیتے۔

  • وزیراعظم کا  بل گیٹس سے رابطہ، پولیو کا خاتمہ حکومت کی قومی ترجیح قرار

    وزیراعظم کا بل گیٹس سے رابطہ، پولیو کا خاتمہ حکومت کی قومی ترجیح قرار

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے بل گیٹس سے رابطے میں بل گیٹس فاؤنڈیشن کےمعاشی ترقی کے کام کو سراہتے ہوئے کہا پولیو کا خاتمہ حکومت کی قومی ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ، جس میں پولیوکےخاتمے ، کورونا اور صحت سے متعلق امور پر بات چیت کی گئی۔

    وزیراعظم نے بل گیٹس فاؤنڈیشن کےمعاشی ترقی کے کام کو سراہتے ہوئے کہا پولیو کا خاتمہ حکومت کی قومی ترجیح ہے، کورونا کے باوجود پولیو کے خاتمے کی  بھرپورمہم جاری رکھی ہے، مہم میں 33 ملین بچوں کوقطرے پلائے گئے۔

    بل گیٹس نےاس قومی مقصد کے لئے وزیر اعظم عمران خان کا شکریہ اداکیا، وزیر اعظم نے کوروناتیسری لہر پر قابو پانے کیلئے پاکستان کی کوششوں پر روشنی ڈالی اور مائیکروسافٹ کو آئی ٹی شعبے میں وسعت کیلئے کردار ادا کرنے پر زور دیا۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ کے آخر میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور مائیکرو سافٹ کے شریک بانی بل گیٹس کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا ، جس میں آرمی چیف نے کہا تھا پولیو کا خاتمہ اور کرونا وبا کی روک تھام قومی کاز اور کوشش ہے، پاکستان سے جب تک پولیو ختم نہیں ہو جاتا، کامیابی قرار نہیں دے سکتے۔

    بل گیٹس نے قومی پولیو مہم میں پاک فوج کے تعاون کی خصوصی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاک فوج کے تعاون سے قومی پولیو مہم کے بہتر نتائج آئے ہیں۔

  • وزیراعظم عمران خان کی مہنگائی پر قابو پانے کیلئے اقدامات کی ہدایت

    وزیراعظم عمران خان کی مہنگائی پر قابو پانے کیلئے اقدامات کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے مہنگائی پر قابو پانے کیلئے اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوششیں کررہے ہیں، غریب آدمی کوزیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں ملکی معاشی، سیاسی اور اقتصادی صورتحال پر غور کیا گیا اور مہنگائی کی صورتحال کا جائزہ لیاگیا۔

    اجلاس میں اشیائے کی خورونوش کی قیمتوں پر وزیراعظم کو بریفنگ دی گئی، جس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے مہنگائی پر قابو پانے کیلئے اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہنگائی میں کمی اولین ترجیح ہے،کوششیں کررہے ہیں، غریب آدمی کوزیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے۔

    اجلاس میں تربیلا ،منگلا ڈیم میں پانی کی قلت پر بھی بریفنگ دی گئی اور کابینہ نے متعدد نکات کی منظوری بھی دی جبکہ وفاقی کابینہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کی فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔

    یاد رہے چند روز قبل وفاقی وزرا شوکت ترین، حماد اظہر اور خسرو بختار نے پریس کانفرنس میں معیشت کے حوالے سے اپوزیشن کے تابڑ توڑ حملوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت مہنگائی کا مقابلہ کر رہی ہے، ماضی میں کیے گئے غلط فیصلوں سے نقصان میں جانے والی معیشت کو بہتر بنائیں گے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سابق دور میں قرضے لے کر معیشت کو بہتر دکھانے کی کوشش کی گئی اور غلط فیصلوں سے ملکی معیشت کو 20 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، موجودہ حکومت کو مجبوراً مالی مدد کے لیے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، جس کی وجہ سے اضافی ٹیرف لگانے پڑے۔

  • خاتون کی ہراسگی سے متعلق شکایت، وزیراعظم کا غفلت برتنے والے افسران کیخلاف بڑا ایکشن

    خاتون کی ہراسگی سے متعلق شکایت، وزیراعظم کا غفلت برتنے والے افسران کیخلاف بڑا ایکشن

    اسلام آباد :وزیراعظم عمران خان نے سٹیزن پورٹل پر خاتون کی ہراسگی سے متعلق شکایت پر غفلت برتنے والے افسران فوری معطل کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سٹیزن پورٹل پرشکایت کےحل میں غفلت برتنے پر وزیراعظم نے نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی ایف آئی اےکومتعلقہ افسران فوری معطل کرنے کی ہدایت کردی۔

    خاتون نے5مرتبہ شکایت درج کی لیکن ایف آئی اے افسران نے کوئی کارروائی نہ کی ، وزیراعظم نے متعلقہ افسران کے خلاف انکوائری کرکے سخت ایکشن کی ہدایت کی ہے۔

    وزیراعظم آفس کا کہنا ہے کہ خاتون نےہراسگی کےباعث یونیورسٹی سےنوکری چھوڑ دی تھی اور ایف آئی اے کے عدم تعاون کی وجہ سےخاتون نےمبینہ خود کشی کی کوشش کی۔

    16دسمبر2019 سے 13جون 2021 تک ایف آئی اے نے شکایت نظراندازکی، 2بار شکایت ری اوپن کےباوجودایف آئی اےنے ذمہ داری میں کوتاہی برتی، جس کے بعد خاتون شوہرکےہمراہ ایف آئی اے کے خلاف شکایت لے کروزیراعظم آفس پہنچ گئی۔

    وزیراعظم آفس نے سخت ایکشن اور متعلقہ افسران کےخلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی اور وزیراعظم ڈلیوری یونٹ نےڈی جی ایف آئی اےکومراسلہ جاری کردیا۔

    جس میں کہا گیا کہ اعلیٰ سطح تحقیقات کراکرمتعلقہ افسران کےخلاف کارروائی کی جائے اور خاتون کوجلدازجلدریلیف فراہم کیاجائے ، کسی بھی شہری کی شکایت پرغفلت برتنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    وزیراعظم نے سٹیزن پورٹل پرشکایات کوغیرسنجیدہ لینےوالوں کےخلاف کارروائی کاعندیہ دے دیا ، وزیراعظم آفس کا کہنا ہے کہ انکوائری رپورٹ وزیراعظم کو 20 جولائی 2021 کوپیش کی جائےگی۔

  • افغانستان میں امن کے شراکت دار بنیں گے، لیکن امریکا کو فوجی اڈے نہیں دیں گے: وزیر اعظم

    افغانستان میں امن کے شراکت دار بنیں گے، لیکن امریکا کو فوجی اڈے نہیں دیں گے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر دو ٹوک لہجے میں کہہ دیا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ مل کر افغانستان میں امن کا شراکت دار بننے کے لیے تیار ہے، لیکن امریکا کو فوجی اڈے فراہم نہیں کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں مضمون لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے افغانستان میں مفادات مشترکہ ہیں، دونوں ممالک افغانستان میں سیاسی مفاہمت اور معاشی ترقی چاہتے ہیں۔

    وزیر اعظم نے لکھا کہ تاریخ گواہ ہے افغانستان کو باہر سے کنٹرول نہیں کیا جا سکتا، فغانستان میں کسی بھی فوجی تسلط کے حامی نہیں، فوجی تسلط سے افغانستان میں خانہ جنگی کا خدشہ ہے۔ خانہ جنگی کی صورت میں مزید مہاجرین کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    انہوں نے لکھا کہ ہم نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے سفارتی کوششیں کیں، افغانستان میں طالبان کو بھی حکومت سازی میں شریک کیا جائے، امریکا 20 سال میں جنگ نہیں جیت سکا تو اڈے دینے سے کیا فرق پڑے گا۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکا کو فوجی اڈے فراہم کرنے کا متحمل نہیں ہوسکتا، امریکا کو اڈے دیے تو دہشت گرد حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا، افغان جنگ میں امریکا کا ساتھ دینے پر دہشت گردی کا سامنا کرنا پڑا، پاکستان کو 150 ارب ڈالر سے زائد نقصان ہوا، امریکا نے صرف 20 ارب ڈالر دیے۔

    انہوں نے کہا کہ علاقائی تجارت اور معاشی رابطوں سے افغانستان میں امن کو فروغ ملے گا، طالبان نے فوجی کامیابی کا اعلان کیا تو اس سے مزید خون ریزی ہوگی، توقع ہے افغان حکومت مذاکرات میں لچک کا مظاہرہ کرے گی۔ امریکا سے مل کر افغانستان میں امن کے شراکت دار بننے کے لیے تیار ہیں۔

  • ماحولیاتی تبدیلی، پاکستان  اپنی آنے والی نسلوں کے بہترمستقبل کیلئے سوچ رہا ہے، وزیراعظم

    ماحولیاتی تبدیلی، پاکستان اپنی آنے والی نسلوں کے بہترمستقبل کیلئے سوچ رہا ہے، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان ماحولیاتی تغیرات کے خلاف اپنے حصے سے زیادہ کام کر رہا اور اپنی آئندہ نسلوں کے بہتر مستقبل کے بارے میں سوچ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ماحولیاتی تبدیلی کے لئے بجٹ کا گزشتہ حکومتوں سے موازنہ پیش کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے لڑنے کیلئے اور اپنی آنے والی نسلوں کے بہترمستقبل کیلئے اقدام کررہاہے ، ماحولیاتی تبدیلوں سےنمٹنے کیلئےبجٹ میں ساڑھے14.5 ارب مختص کیے۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے پاکستان کی میزبانی میں عالمی یوم ماحولیات کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے ترقی یافتہ ممالک سے کہا تھا کہ وہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کو عالمی حدت سے نمٹنے اور ماحولیاتی نظام کی بہتری کیلئے فنڈز فراہم کریں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دنیا میں کاربن کے اخراج میں پاکستان کا حصہ نہایت معمولی ہے ،قدرتی ماحول میں کاربن اور زہریلی گیسوں کے بڑے پیمانے پر اخراج کے ذمہ دار امیر اور ترقی یافتہ ممالک ہیں جن کی ذمہ داری ہے کہ وہ ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کیلئے پاکستان جیسے ترقی پذیر ملکوں کو وافر فنڈز فراہم کریں۔

    وزیر اعظم نے ترقی یافتہ ملکوں کو مسلسل اپنی ذمہ داری کا احساس دلانے اور ماحول کے تحفظ کیلئے کام کرنے والے ممالک کی مدد کرنے پر اقوام متحدہ کے کردار کی تعریف کی۔

  • وزیراعظم عمران خان آج  نئی آٹو پالیسی کی منظوری دیں گے

    وزیراعظم عمران خان آج نئی آٹو پالیسی کی منظوری دیں گے

    لاہور : وزیراعظم عمران خان آج نئی آٹوپالیسی کی منظوری دیں گے، پالیسی کا مقصد گاڑیوں کی قیمت کم کی جاسکے تاکہ مڈل کلاس بھی خرید سکے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون‌ خصوصی ڈاکٹر شہبازگل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج وزیراعظم نئی آٹوپالیسی کی منظوری دیں گے ، نئی آٹو پالیسی کے3اہداف ہیں، پالیسی کا مقصد گاڑیوں کی قیمت کم کی جاسکے تاکہ مڈل کلاس بھی خرید سکے۔

    شہبازگل کا کہنا تھا کہ نئی آٹو پالیسی سے گاڑیوں کی زیادہ سےزیادہ پیداوار اور اسمبلی لوکل ہوگی اور گاڑیوں کی ایکسپورٹ میں اضافہ ہوگا، خسرو بختیار، حماد اظہراور ان کی ٹیم مبارکباد کی مستحق ہیں۔

    یاد رہے وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ نئی پالیسی آٹوموٹیو انڈسٹری کی نمو اور ترقی کے ساتھ ساتھ قابل خرید ہونے، کوالٹی، دستیابی اور مقامیت پسندی پر توجہ مرکوز کرے گی۔

  • وزیر اعظم عمران خان نے امیر ممالک سے ماحولیاتی تبدیلی سے متاثر ملکوں کی مدد کی اپیل کر دی

    وزیر اعظم عمران خان نے امیر ممالک سے ماحولیاتی تبدیلی سے متاثر ملکوں کی مدد کی اپیل کر دی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے امیر ممالک سے کلائمٹ چینج سے متاثر ملکوں کی مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ امیر ملکوں کی ذمہ داری ہے کہ غریب ممالک کی انوائرمنٹ بہتر کرنے میں مدد کریں، ہمارا آدھا پیسہ قرض کی قسطوں کی مد میں چلا جاتا ہے، یو این سیکریٹری جنرل بھی کہتے ہیں کہ امیر ملک ذمہ داری لیں۔

    وزیر اعظم عمران خان ماحولیات کے عالمی دن پر اسلام آباد کنونشن سینٹر میں پاکستان کی میزبانی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا ہم یونائیٹڈ نیشن کا ایکو سسٹم بہتر کرنے کی کوشش کریں گے، ایکو سسٹم کا خیال نہیں رکھیں گے تو انسانیت کو بھاری قیمت دینے پڑے گی، حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے بچاؤ کے لیے اقدامات کریں گے۔

    وزیر اعظم نے کہا ہمارا آدھا پیسہ قرض کی قسطوں کی مد میں چلا جاتا ہے، ہمارے پاس جو پیسہ بچتا ہے وہ بہت کم ہوتا ہے، کرونا وبا کے دوران ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ ریلیف دیا، یونائیٹڈنیشن کے سیکریٹری جنرل کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، انھوں نے کہا امیر ملک ذمہ داری لیں، کلائمٹ چینج سے متاثر ملکوں کی امیر ممالک مدد کریں،ہمارا 80 فی صد پانی دریاؤں میں گلیشیئرز سے آتا ہے، گلوبل وارمنگ کی وجہ سے گلیشیئرز متاثر ہو رہے ہیں، پانی کے ذخائر نہ بڑھائے گئے تو پانی کی کمی ہو سکتی ہے، 20 سال پہلےگلوبل وارمنگ کی بات ہوتی تھی تو لوگ مذاق اڑاتے تھے، اب دنیا ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق سوچ رہی ہے۔

    انھوں نے کہا پاکستان میں ٹمبر مافیا نے تباہی مچائی، جنگلات ختم کر دیے، قراقرم شاہراہ کے اطراف 50 کلو میٹر تک درخت کٹے ہوئے تھے، فاریسٹ گارڈز نے ٹمبر مافیا کے خلاف کارروائی کی، اس دوران 10 فاریسٹ گارڈز شہید بھی ہوئے، اگر دنیا نے کچھ نہیں کرنا ہے تو کیا پاکستان نے بھی کچھ نہیں کرنا؟ ایک ارب درخت لگانے پر فاریسٹ گارڈز کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں۔

    وزیر اعظم نے کہا قوم کو یہ احساس نہیں ہوگا کہ یہ بچوں کے لیے کر رہے ہیں تو ہم کامیاب نہیں ہوں گے، اسکولوں میں بچوں کو بتائیں کہ درختوں کی اہمیت کیا ہے، ہم 10 ارب درخت لگانے میں کامیاب ہوگئے تو اس کے اثرات مرتب ہوں گے، آج لاہور میں آلودگی کی شرح خطرناک حد تک پہنچ گئی ہے، حکومت اکیلی کچھ نہیں کر سکتی، قوم مل کر یہ جنگ جیت سکتی ہے۔

    آبادی میں اضافے کے سلسلے میں ان کا کہنا تھا کہ چین میں تو مسئلہ ہے ان کے لوگ بوڑھے ہو رہے ہیں، اس لیے انھوں نے کہا کہ بچے زیادہ پیدا کرو، لیکن ہم پاکستان میں کہتے ہیں کہ بچے کم پیدا کریں، ہماری آبادی کا زیادہ تر حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے، بھوکے لوگ انوائرمنٹ کی پرواہ نہیں کریں گے، فرض کریں اگر میں بھوکا مر رہا ہوں تو مجھے کیا کہ درخت لگیں یا نہ لگیں۔

  • خود کوجمہوری کہنے والے فوج سے کہتے ہیں کہ حکومت گرا دو، وزیراعظم

    خود کوجمہوری کہنے والے فوج سے کہتے ہیں کہ حکومت گرا دو، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ خود کو جمہوری کہنے والے فوج کوکہہ رہےہیں کہ حکومت گرادو، یہ سارےمافیااپنےمفادات کی جنگ میں کچھ بھی کرنےکوتیارہیں، ان کی کوشش ہے کسی نہ کسی طرح سے یہ حکومت گرادو۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے لودھراں تا ملتان شاہراہ کی اپ گریڈیشن منصوبے کےسنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا جنوبی پنجاب کے تمام ارکان اسمبلی کو مبارکباددیتاہوں، کئی سڑکیں ایسی ہوتی ہیں جس سے معاشی صورتحال بدل جاتی ہیں، جب ہم آئے تو پہلے ہفتے میں شروع ہوگیا تھا کہ کہاں ہے نیا پاکستان ، پہلے ہفتے میں کہاجارہاتھا کہ حکومت ناکام ہوگئی۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے ڈھائی سال بڑے صبر سے گزارے ہیں، اپوزیشن نے تو تنقید کرنی تھی ان کو پتہ تھا این آراو نہیں ملنا ، ہمیں مسلسل تنقید سنی پڑی ، ایسا تاثر دیا گیا کہ ایک بٹن آن کردیں تو نیا پاکستان بن جائے گا۔

    عمران خان نے کہا کہ معاشرے میں تبدیلی بغیر جدوجہد کے نہیں آتی، اسٹیٹس کو ایسا نظام ہے جس میں لوگوں نے پنجے گاڑ لئے ، پنجےگاڑنےوالا اسٹیٹس کو اس نظام سے فائدہ اٹھا رہاہے، جدوجہد کے بغیر تبدیلی نہیں آتی یہ ایسا ہے جیسےانگریزوں سے آزادی لینا، اونچ نیچ آتی رہی مگر1947تک مسلمانوں نے مسلسل جدوجہد کی۔

    مافیاز کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ مافیا سے آزادی ہویا کرپٹ نظام سے یہ ایک جدوجہد کا نام ہے، میں سمجھتا ہوں نظام بدلنے کیلئےپاکستان میں 1947 کے بعد یہ بڑی جدوجہد چل رہی ہے، آج جو پاکستان جدوجہد کررہاہے یہ آئندہ نسلوں کیلئے بہت اہم ہے، پاکستان کی موجودہ جدوجہد قانون کی حکمرانی کیلئے ہے اور قانون کی حکمرانی سے ہی معاشرہ بدلتا ہے۔

    وزیراعظم نے قانون کی حکمرانی سے متعلق کہا کہ جب طاقتور قانون کے نیچے آتاہے تو معاشرہ اوپرجاتاہے، جہاں قانون کی حکمرانی ہے وہاں کوئی چینی، قبضہ مافیا نہیں ہے، خود کوجمہوری کہنےوالے فوج کو کہہ رہےہیں کہ حکومت گرادو، یہ سارے مافیا اپنے مفادات کی جنگ میں کچھ بھی کرنے کوتیار ہیں، ان مافیاز کے ملک سے باہر اربوں ڈالر ہیں،ان کی چوریاں سامنے آرہی ہیں ، ان کی کوشش ہے کسی نہ کسی طرح سے یہ حکومت گرادو۔

    کوروناصورتحال کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے فیصلے کئے ،کوروناصورتحال سے ہمیں اللہ نے نکالا ہے ، کوروناصورتحال میں آج بھارت کی گروتھ منفی 7 ہوگئی ہے، ہم نے کورونا کےدوران معیشت اور لوگوں کو بچانے کی کوشش کی۔

    انھوں نے کہا میراایمان ہے سب سے مشکل وقت سے ہم نکل گئے ہیں، پاکستان اب وہاں سے سفر شروع کرےگا جب ایشیا میں چوتھے نمبرپر تھا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پہلے شوگرملز پیسے نہیں دیتے تھے اب کسانوں کو پیسےلیکر دیئے، کسانوں کو اب وقت پر پیسہ ملا تو ریکارڈ پیداوار ہوئی ، کسان پیسہ بناتاہے تو مے فیئر فلیٹ نہیں لیتا بلکہ اپنی زمین پر لگاتاہے۔

    سی پیک کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ چین کیساتھ سی پیک کے اگلے فیز میں جارہےہیں، اسپیشل اکنامک زون کےذریعے ایکسپورٹ کو اوپر لیکر جائیں گے، پہلی بار کوئی حکومت آئی ٹی پر زور دے رہی ہے، ہماری آئی ٹی ایک ایکسپورٹ 90ارب روپے ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم کلین انرجی کیلئے ڈیمز بنانے پر زور دےرہےہیں، ماضی میں حکومتیں الیکشن کا سوچتی تھیں ڈیمز کا نہیں، ہم گلوبل وارمننگ سے اپنے ملک آئندہ نسلوں کو بچارہےہیں، نیشنل پارکس ،10ارب درخت اور ڈیمز سب آئندہ نسلوں کیلئے ہیں۔

    سیاحت کےفروغ کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کےفروغ کیلئے بہت مواقع ہیں مگرکسی نے نہ سوچا، کورونا میں پاکستان سمیت دنیا بھر میں سیاحت سب سے زیادہ متاثر ہوئی ، ویکسین کےذریعے کورونا سے بچاؤ اورسیاحت کو فروغ ملےگا، صرف سیاحت سے ہم اپنے زرمبادلہ کو بڑھا سکتے ہیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ قوم سے کہناچاہتاہوں برا وقت نکل گیا ہے اب دولت میں اضافے کا وقت ہے، اب یہ وقت آگے بڑھنے نوجوانوں کو نوکریاں دینے کا وقت ہے، ہم نےکنسٹرکشن انڈسٹری کو سب سے زیادہ مراعات دی۔

    ہاؤسنگ منصوبے کے حوالے سے انھوں نے کہا نیا پاکستان ہاؤسنگ کا اصل منصوبہ ابھی پروان نہیں چڑھا کیونکہ ہمارے بینکوں کو چھوٹ لوگوں کو قرضہ دینے کی عادت نہیں تھی، فورکلوژر لا عدالت سے منظور کرایا اب پورا زور نیا پاکستان ہاؤسنگ پر ہے، تنخواہ دار،مزدور طبقہ سوچ نہیں سکتا تھا کہ اپنا گھر ہوگا۔

    وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کےتحت لوگ اپنا گھر کرایہ کی صورت میں دیکر بناسکتےہیں، کنسٹرکشن انڈسٹری چلتی ہے تو سب سے زیادہ روزگار بڑھتا ہے، آنیوالے دنوں میں اپنی قوم کو اورخوشخبریاں دیتاجاؤں گا۔