Tag: PM Imran Khan

  • وزیر اعظم کا قانونی اصلاحات قوم کے سامنے لانے کا فیصلہ

    وزیر اعظم کا قانونی اصلاحات قوم کے سامنے لانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے قانونی اصلاحات کو قوم کے سامنے لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق قانونی اصلاحات سے متعلق اہم ترین پیش رفت ہوئی ہے، وزیر اعظم ہاؤس میں کل تقریب میں نئے قوانین کا اعلان کیا جائے گا، وزیر اعظم نے فیصلہ کیا ہے کہ قانونی اصلاحات کو قوم کے سامنے رکھا جائے۔

    یہ تقریب کل صبح 11 بجے وزیر اعظم ہاؤس کے سبزہ زار میں ہوگی، وزیر اعظم خطاب میں اہم قوانین کی تفصیلات بتائیں گے، جب کہ وزیر قانون فروغ نسیم اور پارلیمانی سیکریٹری ملیکہ بخاری بریفنگ دیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی و سماجی شخصیات، وکلا اور صحافیوں سمیت اہم افراد کو اس تقریب میں مدعو کیا گیا ہے۔

    فوجداری مقدمات کے قانون اور قانون شہادت کو تبدیل کیا جائے گا، پولیس سے متعلق اہم قوانین کو بھی تبدیل کیا جائے گا، وزیر اعظم نے فوجداری سمیت 600 سے زائد قوانین کی تبدیلی کی منظوری دی تھی۔

    یہ تمام قوانین کابینہ سے منظوری کے بعد پارلیمنٹ میں پیش ہوں گے۔

    اس سلسلے میں آج ایک اجلاس میں وزیر اعظم نے کہا حکومت سول اور فوجداری نظامِ عدل کے قوانین میں ضروری تبدیلیوں سے ملک میں انصاف کے نظام کو مؤثر اور اِس تک غریب کی رسائی کو یقینی بنا رہی ہے، 1908 کے بعد پہلی دفعہ کوئی حکومت سول قانون میں تبدیلی لے کر آ رہی ہے، ایک صدی پرانے قوانین میں اصلاحاتی تبدیلی کے حوالے سے ماضی میں کسی حکومت نے نہیں سوچا.

  • ‘پہلی بار تنخواہ دار طبقے کے لیے گھر بنانا آسان ہوا ہے’

    ‘پہلی بار تنخواہ دار طبقے کے لیے گھر بنانا آسان ہوا ہے’

    وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر آپ کے پاس گھر بنانے کے لیے رقم نہیں ہے تو بینکوں سے قرضہ لے سکتے ہیں۔

    اسلام آباد میں پی ایچ اے آفیسرز ریزیڈینشیا اور پی ایچ اے اپارٹمنٹس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے عام آدمی کو قرضوں کی فراہمی کے لیے بینک اسٹاف تربیت یافتہ نہیں تھا، تاریخ میں پہلی بار تنخواہ دار طبقے کے لیے گھر بنانا آسان ہوا ہے، اب کرائے کی رقم بینکوں کو قسطوں میں دے کر گھر کا مالک بنا جاسکتا ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کی بنیاد 2008 میں رکھی گئی تھی لیکن 2016 تک کام نہ ہوسکا، 2017 میں بھی یہ منصوبہ سست روی کا شکار رہا۔

    وزیراعظم نے بتایا کہ سرکاری ملازمین کے لیے 80ہزار یونٹس کا منصوبہ زیرتکمیل ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہاؤسنگ انڈسٹری ملکی معیشت کو اوپر لے کر جاتی ہے کیونکہ اس شعبے سے 30 دیگر صنعتیں وابستہ ہوتی ہیں۔

    وزیراعظم نے اعتراف کیا کہ کورونا کے باعث عالمی سطح پر مہنگائی کی وجہ سے پاکستان بھی متاثر ہوا لیکن ملکی معیشت درست سمت میں گامزن ہے، بہتر پالیسیوں کےباعث مزدور اور کاشتکار طبقےکی آمدن میں اضافہ ہوا ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عالمی بینک نے بھی اعتراف کیا ہے کہ کورونا کےباوجود پاکستان میں غربت میں کمی آئی ہے، بہتر معاشی پالیسیوں کے باعث ملکی برآمدات کے علاوہ محصولات اور ترسیلات زر میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

  • کیا وزیر اعظم مشیر احتساب سے ناراض تھے؟ شہزاد اکبر سے استعفیٰ مانگا گیا؟ ذرائع کا انکشاف

    کیا وزیر اعظم مشیر احتساب سے ناراض تھے؟ شہزاد اکبر سے استعفیٰ مانگا گیا؟ ذرائع کا انکشاف

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب نے آج اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو دیا تو اسے فوراً منظور کر لیا گیا، اس سلسلے میں اندرونی کہانی تک اے آر وائی نیوز نے رسائی حاصل کر لی ہے۔

    ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ مشیر احتساب شہزاد اکبر کے استعفے کی وجہ وزیر اعظم کی ناراضگی تھی، کچھ روز قبل وزیر اعظم عمران خان نے شہزاد اکبر سے عدالتوں میں مقدمات کی تفصیلات مانگی تھی، جس کے بعد وزیر اعظم ان سے ناراض ہو گئے۔

    ذرائع کے مطابق شہزاد اکبر نے جو تفصیلات وزیر اعظم کو دی وہ نا مکمل تھیں، وزیر اعظم کو دی جانے والی بریفنگ اور دستاویزات میں واضح فرق پایا گیا تھا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے شہزاد اکبر کا استعفیٰ منظور کر لیا

    ذرائع نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم کو بتائی گئی مقدمات کی ٹائم لائنز میں بھی فرق تھا، مقدمات کی موجودہ صورت حال اور وزیر اعظم کو دی گئی بریفنگ میں بھی تضاد موجود تھا۔

    ذرائع کے مطابق دو روز قبل وزیر اعظم نے شہزاد اکبر پر اظہار ناراضگی کیا، تاہم وزیر اعظم آفس کی جانب سے آج شہزاد اکبر سے استعفیٰ دینے کا کہا گیا، جس کی شہزاد اکبر نے تعمیل کی اور استعفیٰ دے دیا، جسے فوراً منظور کر لیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے مشیر برائے داخلہ و احتساب کے عہدے کے لیے 2 ناموں پر مشاورت بھی شروع کر دی ہے، ان دو ناموں میں سے ایک نام نیب کے سابق عہدے دار کا بھی ہے، حتمی نام کا فیصلہ وزیر اعظم عمران خان خود کریں گے۔

  • عمران خان کا یہ بیان کسی دشمن نما دوست نے دیا ہوگا: چوہدری شجاعت

    عمران خان کا یہ بیان کسی دشمن نما دوست نے دیا ہوگا: چوہدری شجاعت

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری شجاعت حسین نے وزیر اعظم عمران خان کو مشیروں اور ترجمانوں سے محتاط رہنے کا مشورہ دے دیا ہے۔

    سینئر سیاست دان چوہدری شجاعت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ میں پہلی مرتبہ وزیر اعظم عمران خان کو کہہ رہا ہوں، وہ مشیروں اور سیاسی ترجمانوں کی غلط ایڈوائس سے خبردار رہیں۔

    انھوں نے کہا عمران خان کو مشیر کوئی ایڈوائس دیتے ہیں تو اس میں کوئی اینگل ہوتا ہے، مشیر اپنی سوچ کے مطابق چیزیں اچھالتے ہیں، لیکن نقصان صرف عمران خان کو ہوتا ہے، اس لیے وزیر اعظم دیکھیں کہ مشیر کس کی گیم کیسے اور کیوں کھیل رہے ہیں۔

    چوہدری شجاعت نے کہا عمران خان نے بیان میں کہا مجھے اسمبلی میں بولنے نہیں دیا جاتا، اس لیے میڈیا میں آ کر بولتا ہوں، انھوں نے کہا مجھے ہٹایا گیا تو پہلے سے زیادہ خطرناک بن جاؤں گا، عمران خان کا یہ بیان کسی دشمن نما دوست نے ہی دیا ہوگا، عمران خان کو بولنے نہیں دیا جاتا تو مراعات یافتہ ارکان گونگے بہرے ہیں؟ وہ کیسے دوسروں کو عمران خان کے خلاف بولنے دیتے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا ہم بیان کی درستی کے لیے کہتے ہیں تو ان پڑھ مشیر کہتے ہیں ان سے نرم رویہ اختیار نہ کریں، اصل بات مشیروں کو پتا ہوتی ہے لیکن وہ موقع کی تلاش میں رہتے ہیں کہ مطلب کے مطابق گائیڈ کریں۔

    چوہدری شجاعت نے کہا وزیر اعظم کو چاہیے جو مخلص ہیں ان کے مشورے کو غور سے سنیں، اپنے مخلص کو اپنا دشمن نہ سمجھیں۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ عمران خان آج کل مہنگائی سے متعلق بیان دے رہے ہیں، مختلف جگہوں سے کہا جا رہا ہے وہ مہنگائی اور معیشت خراب کرنے کے ذمے دار ہیں، لیکن مشیر یہ نہیں بتاتے کہ پیٹرول کی قیمت بڑھائی جاتی ہے تو فائدہ ذخیرہ اندوزوں کو ہوتا ہے، ذخیرہ اندوز سستا پیٹرول ڈبل قیمت میں فروخت کرتے ہیں، اس طرح کی سیکڑوں مثالیں ہیں جن سے ذخیرہ اندوز فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

  • وزیراعظم  کی عالمی برادری  سے افغانستان کے لیے فوری امداد کی اپیل

    وزیراعظم کی عالمی برادری سے افغانستان کے لیے فوری امداد کی اپیل

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ بھوک کے دہانے پر لاکھوں افغانوں کو فوری امداد فراہم کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر گارجین کا آرٹیکل شئیر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ عالمی برادری کو ہنگامی طور پر افغانستان کی مدد کرنا ہوگی ، افغانستان کی مدد کرنا اقوا م متحدہ کےاصولوں کے مطابق فرض ہے ، بھوک کے دہانے پر لاکھوں افغانوں کوفوری امدادفراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

    گارجین کے آرٹیکل میں سابق برطانوی وزیراعظم گورڈن براؤن کے برطانوی سیکریٹری خارجہ کو خط کا ذکر کیا گیا ہے ، جس میں افغانستان کےلیےفنڈز جمع کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

    سابق برطانوی وزیراعظم نے خط میں بتایا2کروڑ 30 لاکھ افغان بھوک اور افلاس سے متاثر ہیں۔

  • پی ایس ایل پاکستان کا برانڈ بن چکا، وزیراعظم

    پی ایس ایل پاکستان کا برانڈ بن چکا، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے پی ایس ایل سیزن 7 کیلئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیراعظم سےسربراہ کامیاب جوان پروگرام عثمان ڈار اور دیگر نے ملاقات کی، ملاقات میں قومی ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین آفریدی اور سابق کرکٹر عاقب جاوید بھی شریک تھے۔

    ملاقات میں عثمان ڈار نے وزیراعظم کو کامیاب جوان اسپورٹس ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام پر بریفنگ دی اور بتایا کہ کامیاب جوان اسپورٹس ڈرائیو نے کرکٹ کا نیا ٹیلنٹ تلاش کیا ہے، اس دوران ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کے تحت ملنے والے فاسٹ باؤلر محمد زاہد بھی موجود تھے، محمد زاہد کو سیالکوٹ میں ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کے دوران منتخب کیا گیا۔

    وزیراعظم نے کامیاب جوان اسپورٹس ڈرائیو سے نئے ٹیلنٹ کی تلاش پر سربراہ کامیاب جوان پروگرام عثمان ڈار کو نئے ٹیلنٹ کی تلاش پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پی ایس ایل نئے ٹیلنٹ کی تلاش میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، پی ایس ایل میں نئے ٹیلنٹ کو پرفارم کرتے دیکھ کر خوشی ہوتی ہے۔

    ملاقات میں وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ملک میں کھیلوں کے فروغ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، یقینی بنا رہے ہیں کہ کھلاڑیوں کے انتخاب میں میرٹ کی بالا دستی ہو، اس میں کوئی شک نہیں کہ پی ایس ایل پاکستان کا بڑا برانڈ بن چکا ہے، امید ہے پی ایس ایل سیزن 7 میں بہترین میچز دیکھنےکو ملیں گے۔

    اس موقع پر وزیراعظم نے کرکٹر شاہین آفریدی کی ورلڈ کپ میں کارکردگی کو بھی سراہا اور قومی ٹیم، پی سی بی اور اور پی ایس ایل کیلئے نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا۔

  • وزیر اعظم کا تاریخی فیصلہ، فوجداری مقدمات کا قانون بدلنے کی منظوری دے دی

    وزیر اعظم کا تاریخی فیصلہ، فوجداری مقدمات کا قانون بدلنے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے امریکا، برطانیہ طرز کا آزاد پراسیکیوشن سروس کا نیا قانون لانے کا فیصلہ کیا ہے، وزیر اعظم نے اہم اجلاس میں فوجداری مقدمات میں ترمیم، اور نئے قوانین لانے کی منظوری دے دی۔

    وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے بتایا کہ فوجداری قوانین میں تبدیلی سے پولیس اور عدالتی نظام میں انقلابی تبدیلی آئے گی، آرڈیننس نہیں لا رہے، اس سے عام آدمی کا فائدہ ہوگا، اپوزیشن حکومت کا ساتھ دے۔

    اجلاس میں وزیر قانون فروغ نسیم نے 600 سے زیادہ نکات میں ترمیم پر بریفنگ دی جو آئندہ ہفتے منظوری کے لیے کابینہ میں پیش ہوں گی اور بدھ کو پارلیمنٹ میں پیش کی جائیں گی، انھوں نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں ایس ایچ اوز، سب انسپکٹرز کے لیے گریجوایشن کی ڈگری لازمی قرار دے دی گئی ہے۔

    فروغ نسیم نے کہا کہ ایف آئی آر درج نہ کرنے پر ایس پی کو درخواست دی جا سکے گی، اور ایس پی عمل درآمد کا پابند ہوگا۔

    ترامیم کے تحت 9 ماہ میں مقدمات کا فیصلہ لازمی قرار دیا گیا ہے، ورنہ متعلقہ ججز ہائیکورٹ کو جواب دہ ہوں گے، 9 ماہ میں ٹرائل مکمل نہ کرنے پر ججز کے خلاف ہائیکورٹ انضباطی کارروائی کرے گا۔

    تھانوں کو اسٹیشنری، ٹرانسپورٹ، ضروری اخراجات کے فندز ملیں گے، سچا ثابت کرنے کے لیے آگ، کوئلے پر چلنا جیسی روایات قابل سزا ہوں گی، عام جرائم کے مقدمات میں 5 سال تک سزا کے لیے پلی بارگین ہو سکے گی، عام جرائم کی سزا 5 سال سے کم ہو کر صرف 6 ماہ رہ جائے گی۔

    قتل، زیادتی، دہشت گردی، غداری، سنگین مقدمات میں پلی بارگین نہیں ہوگی، موبائل فوٹیجز، تصاویر، آواز ریکارڈنگز کو بطور شہادت قبول کیا جا سکے گا، ماڈرن ڈیوائسز کو بھی بطور شہادت قبول کیا جا سکے گا، فارنزک لیبارٹری سے ٹیسٹ کی سہولت دی جائے گی۔

  • وزیراعظم عمران خان کا توہین رسالت کے خلاف صدر پیوٹن کے بیان کا خیر مقدم

    وزیراعظم عمران خان کا توہین رسالت کے خلاف صدر پیوٹن کے بیان کا خیر مقدم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے توہین رسالت کے خلاف صدر پیوٹن کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا پیوٹن پہلے مغربی رہنما ہیں جنہوں نے مسلمانوں کے جذبات کا احساس کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا روس کےصدرولادی میرپیوٹن سےٹیلیفونک رابطہ ہوا ، جس میں دونوں رہنماؤں نےدوطرفہ تعاون،علاقائی اوربین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    رابطے میں وزیراعظم نے توہین رسالت کے خلاف صدر پیوٹن کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا آزادی اظہاررائے گستاخی کابہانہ نہیں ہوسکتا، پیوٹن پہلے مغربی رہنما ہیں جنہوں نے مسلمانوں کے جذبات کا احساس کیا۔

    عمران خان نے کہا پاکستان کے روس کے ساتھ دوطرفہ تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہیں، تجارتی واقتصادی تعلقات اورتوانائی کےتعاون پرتوجہ مرکوزکی گئی ہے۔

    پاک روس قیادت نے گیس پائپ لائن منصوبے کی جلدتکمیل کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے اعلیٰ سطح کے تبادلے بڑھانے اور افغانستان سے متعلق معاملات پر قریبی رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔

    وزیراعظم نے کہا پرامن اورمستحکم افغانستان علاقائی استحکام کےلیےاہم ہے، افغانستان کوسنگین انسانی اورمعاشی چیلنجزکاسامناہے ، افغانستان کےعوام کے لیے بین الاقوامی برادری کی حمایت اہمیت کی حامل ہے۔

    وزیراعظم نے افغانستان کے مالیاتی اثاثوں کے اجرا کی اہمیت پر بھی زوردیا جبکہ دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کو پاکستان اور روس کے دورے کی دعوت دی۔

  • وزیر اعظم کا خصوصی مضمون

    وزیر اعظم کا خصوصی مضمون

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ‘روح ریاست مدینہ اور پاکستانی معاشرے کی تشکیل نو’ کے عنوان پر خصوصی مضمون لکھا ہے، جس میں انھوں نے کہا کہ ہمیں اپنی ریاست کو ریاست مدینہ کے بنیادی اصولوں کے مطابق ڈھالنے کی سعی کرنی ہوگی۔

    انھوں نے مضمون میں لکھا کہ معاشرے کی اخلاقی تعمیر کو لوگوں کی صوابدید پر نہیں چھوڑا جا سکتا، نیکی و بدی کے تصورات کے بارے میں غیر جانب دار رہنے کا خیال فرسودہ ہے، یہ تصور ریاست کو اپنی اخلاقی ذمہ داری نبھانے سے روکتا ہے، اور ریاست کے مخالفین کو کھلا موقع فراہم کرتا ہے۔

    وزیر اعظم نے لکھا نبی کریمﷺ نے ریاست مدینہ کے ذریعے عظیم ترین تہذیب کی بنیاد رکھی، اور ریاست کے لیے رہنما اصول وضع کیے، قانون کی حکمرانی ریاست مدینہ کا اہم ترین وصف تھا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا قانون کے احترام کا چیلنج فوری توجہ کا مستحق ہے، مکار سیاست دان اور مافیا کرپٹ سسٹم سے اپنی مراعات کا تحفظ کرنے کے عادی ہو گئے، سیاست دانوں اور مافیا نے ریاستی اداروں کو بھی کرپٹ بنا دیا، یہ خون چوسنے والی وہ جونکیں ہیں جو ملک سے مخلص نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے ریاست مدینہ کی روح کے احیا کے لیے رحمت اللعالمینﷺ اتھارٹی قائم کی، کامیاب ریاستیں وہی ہیں جہاں سختی سے قانون کا نفاذ کیا جاتا ہے، جن قوموں نے خوش حالی حاصل کی انھوں نے اسی اصول پر عمل کیا، پاکستان میں قانون کی حکمرانی نظر انداز کرنے سے اربوں ڈالر کی لوٹ مار ہوئی۔

    وزیر اعظم نے کہا جو چیلنجز درپیش ہیں ان میں فوری توجہ کا مستحق قانون کے احترام کا چیلنج ہے، ملکی حقیقی قوت اور صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے قانون شکن افراد کو شکست دینا ہوگی۔

    عمران خان نے لکھا کہ مخالفین تعلیمی نظام اور ذرائع معلومات سے ہماری اقدار برباد کرتے ہیں، رحمت اللعالمینﷺ اتھارٹی سیرت النبی کی تعلیم سے امر بالمعروف کے لیے پر عزم ہے، اس اقدام سے ہمارے معاشرے کے اخلاقی معیارات بلند ہوں گے۔

    انھوں نے لکھا کہ ریاست مدینہ پہلی ریاست ہے جس میں کمزور طبقے کی ذمہ داری اٹھائی گئی، ہمیں بھی نبی کریمﷺ کی سنت کا احیا کرنا ہوگا، محدود وسائل کے باوجود احساس پروگرام جیسے اقدامات کے لیے وسائل مختص کیے، صحت سہولت پروگرام پاکستانی تاریخ کے عظیم منصوبوں میں سے ایک ہے، صحت سہولت پروگرام یونیورسل ہیلتھ کی سہولت فراہم کرے گا۔

    ان کا کہنا تھا یہ منصوبہ غربت میں دھنسے کمزور شہریوں کا تحفظ کرے گا، صحت سہولت پروگرام سے نجی اسپتالوں کا نیٹ ورک وجود میں آئے گا، پنجاب حکومت نے منصوبے کے لیے 400 ارب مختص کیے ہیں، احساس اسکالرشپ پروگرام کے تحت 47 ارب روپے کے وظائف دیے جا رہے ہیں، پاکستان کی تاریخ میں تعلیم کے شعبہ میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔

  • کوئی ایسا اضافی ٹیکس نہیں لگائیں گے،  جس سے عوام پر بوجھ پڑے، وزیراعظم

    کوئی ایسا اضافی ٹیکس نہیں لگائیں گے، جس سے عوام پر بوجھ پڑے، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں واضح کیا کہ ملکی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا ، کوئی ایسا اضافی ٹیکس نہیں لگائیں گے جس سےعوام پر بوجھ پڑے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا ، اجلاس میں 144 سے زائد ارکان شریک ہوئے۔

    اجلاس کے دوران اراکین نے وزیراعظم عمران خان، شوکت ترین، حماد اظہر سے سوالات کرتے ہوئے کہا آبادی بڑھ رہی ہے، گیس کی قلت ہے، کیسے پوری ہوگی؟

    جس پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت اہم اقدامات کررہی ہےگیس قلت کا مسئلہ جلد حل ہوجائے گا۔

    اجلاس میں رکن اسمبلی نورعالم نے سخت سوالات کرتے ہوئے کہا کیا اسٹیٹ بینک خودمختاری سے سلامتی ادارے تو متاثرنہیں ہونگے؟ کیا ہم سلامتی اداروں کے اکاؤنٹ کی تفصیلات بھی آئی ایم ایف کودیں گے؟

    سوالات کے جواب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ملکی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، سلامتی اداروں کا تحفظ ہر صورت یقینی اور پہلی ترجیح ہے ، جس پر نور عالم خان نے سوال کیا کیا منی بجٹ سے ہمیں گیس پانی بجلی ملے گا؟

    اجلاس کے دوران وزیراعظم نے دیگر ارکان اسمبلی سوالات کے بھی جواب دئیے۔

    پارلیمانی پارٹی اجلاس میں ایم کیوایم کی ٹیکس منی بجٹ میں ترامیم پر بھی گفتگو کی گئی ، ایم کیو ایم ارکان نے تجویز دی کہ بنیادی اشیائے ضروریہ پرٹیکس نہ لگائیں۔

    پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں ایم کیو ایم کی تجاویز مان لی گئیں ، وزیراعظم نے کہا ہمیں عوام کی مشکلات کا اندازہ ہے، کوئی ایسا اضافی ٹیکس نہیں لگائیں گے جس سےعوام پر بوجھ پڑے،وزیرا