Tag: PM Imran Khan

  • وزیر اعظم بیجنگ کا دورہ کریں گے، سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت شیڈول

    وزیر اعظم بیجنگ کا دورہ کریں گے، سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت شیڈول

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان چینی قیادت کی دعوت پر 3 سے 5 فروری کو بیجنگ جائیں گے۔

    ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ وزیر اعظم اگلے ماہ چین کا دورہ کریں گے، چین میں وزیر اعظم سرمائی اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کریں گے، چینی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں میں دونوں ممالک کے مابین سی پیک سمیت تمام امور پر گفتگو کی جائے گی۔

    ترجمان نے کہا پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات ہونا ضروری ہے، آبی امور پر دونوں ممالک کے درمیان میکنزم بھی موجود ہے، اور یہ حکومتی ترجیحات میں شامل ہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا 5 جنوری کو گلف کوآپریشن کونسل کے سیکریٹری جنرل نے پاکستان کا دورہ کیا، جس سے پاکستان اور جی سی سی ممالک میں تعاون بڑھانے کا موقع ملا، 25 رکنی سعودی فوجی وفد نے بھی 10 جنوری کو دفتر خارجہ کا دورہ کیا، ہم عالمی برادری سے مسئلہ کشمیر کے حل کی اپیل کرتے ہیں، اور انسانیت کے خلاف جرائم کے احتساب کا بھی مطالبہ کرتے ہیں۔

    انھوں نے کہا پاکستان بھارت کے ساتھ پرامن اور دوستانہ ہمسائیگی کا خواہاں ہے، لیکن معنی خیز مذاکرات کے لیے سازگار ماحول بھارت کی ذمہ داری ہے، پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورت حال کو اجاگر کرتا رہے گا۔

    ترجمان کا کہنا تھا پاکستان کو بحیثیت اہم فریق مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش ہے، ہندوستان مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کو انتہائی خطرناک نہج پر لے جا رہا ہے، 2021 میں کم سے کم 210 کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔

    انھوں نے کہا ہم بھارت میں مسلمان خواتین کی تضحیک اور ان کو ہراساں کرنے کی مذمت کرتے ہیں، بھارت ایک مرتبہ پھر فالس فلیگ کا ڈراما رچا سکتا ہے، عالمی برادری کی توجہ اس جانب مبذول کرانا چاہتے ہیں۔

  • خواجہ آصف کی درخواست، وزیراعظم  کے وکیل نے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی

    خواجہ آصف کی درخواست، وزیراعظم کے وکیل نے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی

    اسلام آباد : اسلام آباد آباد ہائی کورٹ میں خواجہ آصف کی درخواست پر سماعت میں وزیراعظم عمران خان کے وکیل نے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف خواجہ آصف کی درخواست پر سماعت ہوئی ، سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔

    دوران سماعت وکیل عمران خان نے بتایا کہ وزیر اعظم کو نوٹس نہیں ملا، آئندہ سماعت تک کو جواب دوں گا ، جس پر عدالت نے عمران خان کے وکیل کی استدعا منظور کرلی اور سماعت جمعرات تک کے لئے ملتوی کر دی۔

    یاد رہے گزشتہ سماعت پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے خواجہ آصف کی درخواست پر وزیراعظم عمران خان کو نوٹس جاری کیا تھا اور ہرجانہ کیس میں سیشن جج کوآئندہ سماعت تک کارروائی سے بھی روک دیا تھا۔

    خیال رہے خواجہ آصف نے ہائیکورٹ میں درخواست سیشن جج حکم کے خلاف دائرکی تھی ، جس میں استدعا کی گئی تھی کہ خواجہ آصف کے وکیل کی عدم پیروی پر یکطرفہ کارروائی کافیصلہ دیاگیا، اسلام آباد ہائیکورٹ ماتحت عدالت کے حکم نامےکو غیر قانونی قرار دے۔

  • مقبوضہ کشمیرمیں جنگی جرائم کا ارتکاب، وزیراعظم کا اقوام متحدہ سے بھارت کیخلاف ایکشن کا مطالبہ

    مقبوضہ کشمیرمیں جنگی جرائم کا ارتکاب، وزیراعظم کا اقوام متحدہ سے بھارت کیخلاف ایکشن کا مطالبہ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہندوتوا مودی حکومت ڈھٹائی سے سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کر رہی ہے، بین الاقوامی برادری،بالخصوص اقوام متحدہ بھارت کےخلاف ایکشن لے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کشمیریوں کےیوم حق خود ارادیت کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ سیکیورٹی کونسل کا کشمیرمیں استصواب رائےکاعہدتاحال پورانہیں ہوا کیونکہ مودی حکومت ڈھٹائی سے سیکیورٹی کونسل قراردادوں ، چوتھے عالمی جنیواکنونشن کی خلاف ورزی اور مقبوضہ کشمیرکی حیثیت،آبادی کاتناسب تبدیل کرنےکی کوشش کرکے جنگی جرائم کا ارتکاب کررہی ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانیت کےخلاف جرائم کاارتکاب ہورہاہے، بین الاقوامی برادری،بالخصوص اقوام متحدہ بھارت کےخلاف ایکشن لے۔

    عمران خان نے مزید کہا کہ کشمیری بھارتی قبضے اور جبر کو مسترد اور مزاحمت جاری رکھے ہوئے ہیں، پاکستان کشمیریوں کی حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد کی حمایت کےعزم پرثابت قدم ہے۔

    خیال رہے 5 جنوری1949میں حق خود ارادیت کی قرارداد منظور کی گئی تھی اور اقوام متحدہ نےکشمیری عوام کے حق خود ارادیت کو تسلیم کیا تھا۔

  • خواجہ آصف کی درخواست پر  وزیراعظم عمران خان کو نوٹس جاری

    خواجہ آصف کی درخواست پر وزیراعظم عمران خان کو نوٹس جاری

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے خواجہ آصف کی درخواست پر وزیراعظم عمران خان کو نوٹس جاری کردیا اور ہرجانہ کیس میں سیشن جج کوآئندہ سماعت تک کارروائی سے بھی روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزیر اعظم عمران خان کے خلاف خواجہ آصف کی درخواست پر سماعت ہوئی ، سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔

    وکیل نے کہا کہ 15 جنوری 2012 کو عمران خان نے ہتک عزت ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا، درخواست میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اور وزیر اعظم عمران خان کو فریق بنایا گیا ہے، اس وقت خواجہ آصف لاہور میں قومی احتساب بیورو کی تحویل میں تھا اور اپنے وکیل کو ہدایات دینے سے قاصر تھا۔

    وکیل نے بتایا کہ درخواست گزار کو 29 دسمبر 20 کو گرفتار کیا گیا اور 23 جون 21 تک قید رکھا گیا، سیشن جج نے خواجہ آصف کے وکیل کی عدم پیروی پر ایک طرفہ کارروائی کا فیصلہ کیا، سیشن جج کا حکم غیر قانونی غیر پائیدار اور ریکارڈ کو نہ پڑھنے پر مبنی حکم ہے۔

    خواجہ آصف کے وکیل نے کہا کہ سیشن جج نے غیر قانونی حکم جاری کرتے ہوئے قانون اختیار کے بغیر کام کیا اور غیر قانونی حکم CPC میں طے شدہ طریقہ کار کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاس کیا گیا ہے۔

    وکیل کا مزید کہنا تھا کہ خواجہ آصف مسلم لیگ ن کا پارلیمانی لیڈر ہے جو کہ ایک سرکردہ اپوزیشن جماعت ہے، جبکہ مدعا علیہ عمران خان اس وقت ملک کے موجودہ چیف ایگزیکٹو ہیں، عمران خان وزیر اعظم کے آئینی عہدے پر فائز ہیں، صرف انصاف نہیں ہونا چاہیے، بلکہ ہوتا ہوا بھی دیکھا جانا چاہیے۔

    وکیل نے استدعا کی کہ اسلام آباد ہائیکورٹ ماتحت عدالت کے حکمنامے کو غیر قانونی قرار دے، جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا یہ معاملہ سیشن جج کے پاس کب سے التوا ہے تو وکیل نے بتایا 2012 سے یہ معاملہ التوا کا شکار ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کیس التوا کرنے کا ذمہ دار کون ہے، جس پر وکیل خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف اور عمران خان دونوں کے وکلاء ذمہ دار ہیں، 17 دسمبر 2021 کو سیشن جج کے حکم کو عدالت معطل کر دے۔

    عدالت نے وزیراعظم عمران خان کو نوٹس جاری کر دیا اور سیشن جج کو آئندہ سماعت تک کارروائی سے روکتے ہوئے حکم امتناع جاری کردیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف خواجہ آصف کی درخواست پر سماعت 12 جنوری تک کے لئے ملتوی کر دی۔

    یاد رہے خواجہ آصف نے ہائیکورٹ میں درخواست سیشن جج حکم کے خلاف دائرکی تھی ، جس میں استدعا کی گئی تھی کہ خواجہ آصف کے وکیل کی عدم پیروی پر یکطرفہ کارروائی کافیصلہ دیاگیا، اسلام آباد ہائیکورٹ ماتحت عدالت کے حکم نامےکو غیر قانونی قرار دے۔

  • آپ کا برانڈ میں ہوں، جو چور ڈاکو نہیں: وزیر اعظم کا ترجمانوں سے خطاب

    آپ کا برانڈ میں ہوں، جو چور ڈاکو نہیں: وزیر اعظم کا ترجمانوں سے خطاب

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے ملک کی معاشی اور اقتصادی صورت حال پر حکومتی ترجمانوں کو اعتماد میں لیتے ہوئے کہا کہ آپ کا برانڈ وزیر اعظم ہے جو چور ڈاکو نہیں، اپوزیشن چور ڈاکو اور کرپٹ رہنماؤں کو تحفظ دیتی ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت آج پیر کو حکومتی ترجمانوں کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیر اعظم اور وزیر خزانہ نے شرکا کو فنانس بل پر بریفنگ دی اور وزیر اعظم نے ترجمانوں کو فنانس بل سے متعلق ابہام دور کرنے کی ہدایت کی، ان کا کہنا تھا کہ فنانس بل کو عوامی سطح پر مؤثر طریقے سے نہیں پیش کیا جا سکا۔

    وزیر اعظم نے اس موقع پر وزیر خزانہ سے کہا آپ کہتے ہیں اکانومی بہتر ہے، لیکن اپوزیشن اکانومی کے خلاف حکومت پر تنقید کرتی ہے، اپوزیشن کو کسی صورت اثر انداز اور حاوی نہ ہونے دیں، انھیں آئینہ دکھائیں اور عوام کو حقائق بتائیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ شوکت ترین نے مہنگائی اور معاشی صورت حال پر بریفنگ میں کہا نومبر کی نسبت دسمبر میں مہنگائی میں کمی ہوئی ہے، آئندہ مہینے مہنگائی مزید کم ہوگی، کیوں کہ عالمی سطح پر اشیا کی قیمتوں میں کمی ہو رہی ہے۔

    وزیر اعظم نے اجلاس میں اکانومی کی صورت حال میں بہتری آنے پر اظہار اطمینان کیا، اور کہا معاشی صورت حال عوام کے سامنے رکھ کر اکانومی کے اعداد و شمار شیئر کیے جائیں، اکانومی ہمیں تباہ کن حال میں ملی تھی جسے کافی حد تک بہتر کیا جا چکا ہے۔

    وزیر خزانہ نے بریفنگ میں بتایا کہ اپوزیشن کی جانب سے 2 ارب روپے کے ٹیکسز کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے، جس پر وزیر اعظم نے کہا ری فنڈ اور ربیٹ کے بارے میں عوامی کنفیوژن کو دور کیا جائے، عوامی سطح پر بتایا جائے کہ ڈاکومنٹڈ اکانومی ملکی مفاد میں ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا ایگریکلچر گروتھ، اور ملکی ایکسپورٹس تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں، ملکی ذخائر 25 ارب ڈالرز تک پہنچ چکے جس پر بات نہیں ہو رہی، اپوزیشن کے جعلی بیانیے کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے۔

  • پانی کی مانیٹرنگ: وزیر اعظم نے سندھ کے عدم تعاون پر اظہار افسوس کر دیا

    پانی کی مانیٹرنگ: وزیر اعظم نے سندھ کے عدم تعاون پر اظہار افسوس کر دیا

    لاہور: پانی کی مشترکہ مانیٹرنگ کے معاملے میں وزیر اعظم عمران خان نے سندھ کے عدم تعاون پر اظہار افسوس کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج جمعرات کو وزیر اعظم آفس میں عمران خان سے وزیر آب پاشی پنجاب محمد محسن لغاری نے ملاقات کی، جس کی اندرونی کہانی اے آر وائی نیوز نے حاصل کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں وزیر اعظم نے وزیر آب پاشی سے سندھ اور پنجاب میں پانی کی مشترکہ مانیٹرنگ کے معاملے پر استفسار کیا، کہ دونوں صوبوں کے پانی کی مشترکہ مانیٹرنگ کا معاملہ کہاں تک پہنچا؟

    سندھ اور پنجاب کے درمیان پانی کا تنازعہ مزید طول پکڑ گیا

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کو وزیر آب پاشی پنجاب محسن لغاری نے تفصیلات سے آگاہ کیا تو انھوں نے صورت حال پر افسوس کا اظہار کیا۔

    وزیر آب پاشی نے بتایا کہ پنجاب نے سندھ کی ٹیم کو تونسہ بیراج پر مانیٹرنگ کروا دی ہے، لیکن سندھ نے گدو بیراج سے پنجاب کو مانیٹرنگ کی اجازت نہیں دی ہے۔

    پانی کی کمی : برطانوی ہائی کمشنر نے پاکستان کیلئے خطرے کی گھنٹی بجادی

    وزیر آب پاشی کا کہنا تھا کہ سندھ مشترکہ مانیٹرنگ کے معاملے پر تعاون نہیں کر رہا ہے، ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے اس پر سندھ کے عدم تعاون پر اظہار افسوس کیا۔

  • وزیر اعظم نے پناہ گاہوں کی نئے طرز پر تعمیر کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا

    وزیر اعظم نے پناہ گاہوں کی نئے طرز پر تعمیر کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے پناہ گاہوں کی نئے طرز پر تعمیر کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا، وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ پناہ گاہ کے مکین معاشرے میں اپنا کردار ادا کرنے والے شہری بن سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے پناہ گاہوں کی نئے طرز پر تعمیر کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا، سافٹ لانچنگ کی تقریب وزیر اعظم ہاؤس میں ہوئی۔ وزیر اعظم نے نئی تعمیر ہونے والی پناہ گاہوں کے ماڈل کی رونمائی بھی کر دی۔

    وزیر اعظم نے پناہ گاہوں میں معیاری خوراک اور خدمات کی فراہمی کی اہمیت پر زور دیا اور متعلقہ محکموں کو پناہ گاہوں پر احساس خدمات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔

    انہوں نے پناہ گاہوں میں ہنر مندی کی تربیت فراہم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پناہ گاہ کے مکین معاشرے میں اپنا کردار ادا کرنے والے شہری بن سکیں گے۔

    نئے ماڈل کے تحت انفراسٹرکچر اور سہولیات کے معیار کو مزید بہتر بنایا جائے گا، پناہ گاہوں کے ذریعے مزدوروں کو موسمی سختیوں سے بچایا جائے گا۔

    پناہ گاہوں کی نئی تعمیرات میں ون ونڈو احساس مراکز بھی قائم ہوں گے۔ مزدوروں اور پسماندہ طبقے کو سماجی بہبود کے پروگراموں سے استفادے کے قابل بنایا جائے گا۔

  • وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا

    وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا، کابینہ ملکی سیاسی معاشی و سلامتی کی صورتحال کا جائزہ لے گی۔

    ذرائع کے مطابق کابینہ کو او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس سے متعلق اعتماد میں لیا جائے گا، وفاقی کابینہ خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے نتائج کا بھی جائزہ لے گی۔

    کابینہ کو اشیاء خورونوش کی قیمتوں سے متعلق ہفتہ وار بریفنگ دی جائے گی، وفاقی کابینہ 14نکاتی ایجنڈے پرغور کرے گی۔

    وزارتوں اور ڈویژنز میں ڈیلی ویجز ملازمین کی ریگولرائزیشن کا معاملہ زیر بحث آئے گا، بیرونی قرضوں اورسود کی ادائیگی میں ٹیکس چھوٹ کی منظوری دی جائے گی۔

    وفاقی کابینہ کونسل آف چارٹڈ اکاؤنٹنٹس کے لیے ناموں کی منظوری دے گی، نیشنل کمیشن فارچائلڈ رائٹس میں خیبرپختونخوا کے ممبر کی تعیناتی کی منظوری دی جائے گی۔

    دبئی ایمبیسی میں نامزدا کاؤنٹنٹ کے زیرکفالت بھائی کے لیے سرکاری پاسپورٹ کے اجراء پر بات ہوگی، اسلام آباد کیپیٹل ٹیرٹری پولیس ایکٹ 2021کے مسودے کی منظوری دی جائے گی۔

    پورٹ قاسم اتھارٹی بورڈ کا ممبر نامزدگی کی منظوری دی جائے گی، نیشنل فوڈ سیکیورٹی و مینجمنٹ کمیٹی اور ایگزیکٹو کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔

    مختلف ممالک میں پاکستانی مشنز میں کمیونٹی ویلفیئر اتاشیوں کی نامزدگی کی منظوری ہوگی، کابینہ جینکو ہولڈنگ کمپنی کے بورڈآف ڈائریکٹرز میں ڈائریکٹر کے نام کی منظوری دے گی۔

    جامشورو پاور کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹر میں ممبر کی ڈائریکٹر کی تعیناتی کی جائے گی، وفاقی کابینہ میپکو میں چیف ایگزیکٹیو آفیسر کی تقرری کی منظوری دے گی۔

    کابینہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کرے گی، کابینہ لیجیسلیٹو کیسز کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کرے گی۔

  • وزیر اعظم پاکستان نے افغانستان پر مسلط کردہ جنگ کو امریکا کا جنونی عمل قرار دے دیا

    وزیر اعظم پاکستان نے افغانستان پر مسلط کردہ جنگ کو امریکا کا جنونی عمل قرار دے دیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان نے افغانستان پر مسلط کردہ جنگ کو امریکا کا جنونی عمل قرار دے دیا ہے۔

    وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے خطے میں دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے افغانستان پر امریکا کی مسلط کردہ جنگ ایک جنونی عمل تھا۔ عمران خان نے چند دن قبل الجزیرہ عربی کو ایک خصوصی انٹرویو دیا، جس میں انھوں نے جنوبی ایشیائی خطے کی صورت حال پر تفصیلی گفتگو کی، بالخصوص افغانستان پر امریکی مسلط کردہ بیس سالہ جنگ اور اس کے مضمرات کے حوالے سے اہم نکات اٹھائے۔

    وزیر اعظم پاکستان نے ایک طرف جہاں افغانستان کے حوالے سے امریکی جنون کا ذکر کیا، وہاں کشمیر کے حوالے سے پڑوسی ملک بھارت کے جنون پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ افغانستان اور کشمیر میں انسانی بحران اور بہ طور پڑوسی ملک پاکستان کے ساتھ انتہائی معاندانہ بھارتی رویے کے تناظر میں عمران خان کے انٹرویو کا یہ تاثر سامنے آیا ہے کہ دونوں ممالک امریکا اور بھارت پر جنونی حکومتوں کا قبضہ رہا۔

    الجزیرہ عربی کی خاتون اینکر پرسن عُلا الفارس کو انٹرویو میں وزیر اعظم پاکستان نے واضح طور کہا کہ افغانستان پر امریکا کی مسلط کردہ جنگ ایک جنونی عمل تھا، امریکا نے 20 سال تک قبضہ کیے رکھا، افغانستان میں جو کچھ ہوا اُس کے بعد امریکا اب صدمے میں ہے۔

    بیس سالہ امریکی جنگ کے بعد پہلے پاکستانی وزیر اعظم نے افغانستان کے مسئلے کو انسانی بحران کے رُخ سے دنیا کے سامنے پیش کیا ہے، جو باہر سے آئے ہوئے حملہ آوروں کی ایک طویل تاریخ رکھتا ہے، یہی وجہ ہے کہ آج اسلام آباد دنیا کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے، اور افغانستان میں انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے او آئی سی کے وزرائے خارجہ اجلاس کی گہما گہمی عروج پر ہے۔

    دنیا کے سامنے وزیر اعظم کی یہ تشویش بجا ہے کہ افغانستان کی بروقت مدد نہ کی گئی تو بڑا انسانی بحران جنم لے گا، اس بحران کے ذمہ دار امریکا اور اس کے اتحادی ہیں، جنھوں نے مل کر بیس سال تک اس ملک کو کھنڈرات میں بدل ڈالا ہے، اسی تناظر میں عمران خان بجا طور پر دنیا کے ان ممالک سے تباہ حال افغانوں کی بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

    اس تشویش کی ایک اندرونی وجہ بھی ہے، اپنے انٹرویو میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے، افغانستان کے ساتھ ہماری 2800 کلومیٹر کی سرحد ہے، وجہ یہ ہے کہ افغانستان میں استحکام پاکستان کے لیے بہت ضروری ہے، موجودہ صورت حال میں افغانستان میں بڑا انسانی بحران جنم لے سکتا ہے جس کے اثرات پاکستان پر بھی پڑیں گے۔

    پاکستان پوری قوت کے ساتھ افغانستان کے حالیہ مسئلے کودنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ ساتھ اسلامی ممالک کے سامنے بھی رکھ کر، بدلتے جنوبی ایشیا کی جانب توجہ مبذول کرانے کی کوشش کر رہا ہے، جو فی الوقت نہ صرف افغانستان کے انسانی بحران سے نمٹنے میں مددگار ہو سکتا ہے، بلکہ طویل المدتی تناظر میں یہ خطے کی بدلتی تجارتی صورت حال کی جانب بھی ایک کھڑکی کھولنے کا نقطہ آغاز ہے۔

    یہی وجہ ہے کہ پاکستان نے دارالحکومت میں آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن کی کانفرنس منعقد کی ہے، اور سیکیورٹی کے طور پر دو دن کی عام چھٹی کا اعلان بھی کیا گیا ہے، آج ہفتے کو اسلام آباد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے افغان وزیر خارجہ امیر تقی نے خصوصی ملاقات کر کے پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

    افغان وزیر خارجہ نے نئی افغان حکومت کے قیام کے بعد اسلامی ممالک کی کانفرنس ہونا خوش آئند قرار دیا، دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے کانفرنس کے انعقاد کی وجہ پر واضح گفتگو کی، کہا افغانستان نازک صورت حال سے دوچار ہے، ایسے میں دنیا کو زمینی حقائق سے آگاہ ہونا چاہیے، اگر فوری توجہ نہ دی گئی تو انسانی بحران شدت اختیار کر سکتا ہے۔

    افغانستان پر بدترین جنگ مسلط کرنے والے امریکا کے اتحادی ممالک، جو شمالی امریکا سے لے کر یورپ تک پھیلے ہوئے ہیں، اب امریکا کی جانب سے افغان جنگ کو 2011 سے طول دینے کو ایک غلطی قرار دیے جانے کے باوجود، بدقسمت ملک میں درپیش انسانی بحران کے حوالے سے چپ سادھے ہوئے ہیں، یہاں تک کہ امریکا افغان قوم کے 10 ارب ڈالر کے اثاثے بھی بحال کرنے کے لیے تیار نہیں، ایک ایسے وقت میں جب انھی کے ہاتھوں تباہ حال قوم کو اس کی اشد ضرورت ہے۔

    ایسے میں اسلام آباد میں اسلامی ممالک کو اکٹھا کرنا پاکستان کی جانب سے ایک بہترین حکمت عملی ہے، اس سے یہ سوال بھی اٹھتا ہے کہ کیا دنیا آج بھی مذہبی تناظر میں بٹی ہوئی ہے، یہی وجہ ہے کہ اس وقت پوری دنیا کی نگاہیں اسلام آباد پر جمی ہوئی ہیں، اور اس کانفرنس سے قبل الجزیرہ عربی کو ان کا خصوصی انٹرویو دنیا کے لیے ایک تازیانہ ہے، کہ اس کے جنون نے ایک غریب ملک کو کس طرح تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔

  • پاکستان کی بدحالی کےذمہ داربھٹو اور شریف خاندان ہیں، وزیراعظم

    پاکستان کی بدحالی کےذمہ داربھٹو اور شریف خاندان ہیں، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ غریب ممالک وسائل کی کمی کی وجہ سے غریب نہیں بلکہ ان ممالک میں غربت کی اصل وجہ کرپٹ حکمران ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے الجزیرہ عربی کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا کہ میرے پاس سب کچھ تھا مشن کےطور سیاست کا رخ کیا جبکہ ہمارے یہاں اکثر لوگ پیسہ کمانےکیلئےسیاست کا رخ کرتےہیں۔

    وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی بدحالی کےذمہ داربھٹو اور شریف خاندان ہیں، اس وقت ہمارا مقابلہ دو ایسے خاندانوں سے ہے،جو دولت سے مالا مال ہیں، بھٹواور شریف خاندان نے وسائل کا ناجائز استعمال کیا۔

    اپنے انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ غریب ممالک وسائل کی کمی کی وجہ سے غریب نہیں بلکہ غریب ممالک کی غربت کی اصل وجہ کرپٹ حکمران ہیں، یاد رکھیں کہ کرپشن ملک کو تباہ کردیتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: وہ وقت آئے گا جب لوگ گلگت بلتستان میں نوکریاں ڈھونڈنے آئیں گے، وزیراعظم

    ایک سوال کے جواب پر وزیراعظم نے کہا کہ کھیل ہمیں ہار جیت اور حالات کا سامنا کرنےکا فن سکھاتاہے،جیت سے زیادہ ہار ہمیں غلطیوں سے سکھاتی ہے۔

    رحمت اللعالمین اتھارٹی کا مقصد

    الجزیرہ عربی کو دئیے گئے انٹرویو میں وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے ملک کےلوگ نبی پاک ﷺسے بہت محبت کرتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ نبی پاکﷺکی زندگی کا احاطہ کیا جائے، میری خواہش ہے کہ نوجوان طبقہ محمدﷺکی زندگی کےبارے میں جانیں، رحمت اللعالمین اتھارٹی بنانے کا اہم مقصد بھی یہی ہے کہ نوجوانوں کو رہنمائی فراہم کی جائے۔

    وزیراعظم نے انٹرویو میں عالم اسلام کے نوجوان مسلمانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میرا مسلمان نوجوانوں کو پیغام ہے بڑے خواب دیکھیں، آپ کی جتنی سوچ بلند ہوگی اتنی ہی کامیابی ہوگی اور حقیقی خوشی تب ملتی ہے جب آپ انسانیت کی خدمت کرتے ہیں۔

     وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کے بغیر کوئی معاشرہ مہذب نہیں بن سکتا۔  جو بھی حضرت محمد مصطفیٰﷺ کی تعلیمات کی پیروی کرے گا وہ کامیاب ہوگا، نبیﷺپوری انسانیت کیلئےرحمت بن کرآئے۔

    افغان صورت پر وزیراعظم کی پریشانی

    اپنے انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان افغان مہاجرین کی میزبانی کررہا ہے، افغانستان کے ساتھ ہماری 2800کلومیٹر کی سرحد ہے، وجہ یہ ہے کہ افغانستان میں استحکام پاکستان کےلیےبہت ضروری ہے، موجودہ صورت حال میں افغانستان میں بڑا انسانی بحران جنم لےسکتا ہے جس کے اثرات پاکستان پر بھی پڑیں گے۔

    حکومتی اقدامات

    الجزیرہ عربی کو دئیے گئے انٹرویو میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت کے ان 3سالوں میں بہت مصروف رہا ہو، پہلی ترجیح یہ تھی کہ ہم نے 10ارب درخت لگانے کا منصوبہ شروع کیا کیونکہ ماحولیات کی بہتری کےلیے درخت اگانا ضروری ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر گفتگو

    مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے،ہم کشمیر کا مسئلہ ہر فورم پر اجاگر کریں گے۔ مقبوضہ کشمیر ایک بڑے قید خانے کا منظر پیش کر رہا ہے، 80لاکھ کشمیری ایک جیل میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت میں انتہا پسندوں اور جنونیوں کی حکومت ہے، بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دیں گے، بھارت اگر حملہ کرے گا تو پاکستان پوری قوت سے جواب دے گا۔