Tag: Pm khaqan abbasi

  • فاٹا میں رواں سال بلدیاتی انتخابات کرائیں گے، شاہد خاقان عباسی

    فاٹا میں رواں سال بلدیاتی انتخابات کرائیں گے، شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ فاٹا میں ایجنسی ڈیولپمنٹ فنڈ کو ختم کردیا گیا ہے، بلدیاتی انتخابات رواں سال اکتوبر میں کرائیں گے، اصلاحات کا نفاذ ہم سب کی خواہش ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اپنے خطاب میں فاٹا اصلاحات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کوشش ہے فاٹا ریفارمز پرجلد عمل درآمد کیا جائے، سپریم کورٹ کا دائرہ اختیار قبائلی علاقوں تک بڑھا دیا ہے، فاٹا اصلاحات کا نفاذ ہم سب کی خواہش ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ فاٹا ریفارمز کے اجلاس کی وجہ سے اسمبلی پہنچنے میں تاخیرہوئی، فاٹا ریفارمز ایک ہائی لیول کمیٹی ہے جس کی سربراہی میں خود کرتا ہوں، کمیٹی ممبران میں گورنر کے پی اور آرمی چیف بھی شامل ہیں، فاٹا میں امن کے لئے مسلح افواج اور شہریوں نے قربانیاں دیں۔

    وزیر اعظم نے فاٹا میں ایجنسی ڈیولپمنٹ فنڈ کو ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اکتوبر2018سے پہلے فاٹا میں بلدیاتی انتخابات کرائیں گے، فاٹا کے عوام کو مسائل سے نجات ملے گی، فاٹا اصلاحات قوانین میں تبدیلی ایک ماہ میں مکمل کرنے کی کوشش کرینگے۔

    مزید پڑھیں: فاٹا اصلاحات کا بل کسی صورت منظور نہیں ہونے دینگے، فضل الرحمان

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ فاٹا سے متعلق تمام سیاسی جماعتیں مل کر منطقی نتیجے تک پہنچیں، اصلاحات پر تمام پارلیمانی رہنماؤں کو اعتماد میں لیں گے، اصلاحات کیلئے قوانین میں تبدیلی ایک ماہ میں کرنے کی کوشش کرینگے، خواہش ہے کہ موجودہ اسمبلی کی مدت میں ہی یہ کام مکمل کرلیں، فاٹا کو ہرممکن فنڈز فراہم کرنے کی کوشش کرینگے۔

    مزید پڑھیں: قومی اسمبلی کا اجلاس، فاٹا اصلاحات پیش نہ کرنےپر اپوزیشن کا واک آؤٹ

    اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ فاٹا میں صوبائی اور قومی اسمبلی انتخابات سے متعلق فیصلہ مشاورت سے ہوگا، وہاں امن وامان کی صورتحال کافی تسلی بخش ہے، فاٹا کے لئے ترقیاتی فنڈز مختص کرنے کی ضرورت ہے، وہاں بھی دیگرصوبوں کی طرح ترقی چاہتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔  

  • آئندہ حکومت بجٹ میں تبدیلی کرسکتی ہے، اپوزیشن برداشت کرے، خاقان عباسی

    آئندہ حکومت بجٹ میں تبدیلی کرسکتی ہے، اپوزیشن برداشت کرے، خاقان عباسی

    اسلام آباد : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بجٹ اس لیے پیش کررہے ہیں تاکہ ملک کا نظام چلتا رہے، نئی آنے والی حکومت کو اختیار ہوگا کہ وہ اس میں تبدیلی کرسکے، اپوزیشن سے درخواست ہے برداشت کریں اور بجٹ تقریر سنیں۔

    یہ بات انہوں نے قومی اسمبلی میں بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے اپوزیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ پیش کرنے کو ہم اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں تاکہ جو بھی حکومت آئے اس کے لئے آسانی پیدا ہو۔

    بجٹ مکمل طور پر آئین کے مطابق پیش کیاجارہاہے بدقسمتی سے اگلی حکومت آپ کی آئی تو بجٹ تبدیل کرنا آپ کا حق ہوگا، اللہ کرے یہ موقع کبھی نہ آئے گا دیکھوں گا پھر آپ بجٹ میں کیا تبدیلی کرتے ہیں؟ انشااللہ 4ماہ بعد بھی ن لیگ کی حکومت ہوگی۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بجٹ کے لئے جس نے محنت کی اسمبلی میں پیش کرنے کا حق بھی اسی کا ہوتا ہے، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بجٹ کو لیڈ کیا اس لئے وہی پیش کرینگے، یہ کابینہ کا فیصلہ ہے اس میں کوئی غیر آئینی بات نہیں بلکہ یہ مکمل طور پر آئین کے مطابق ہے۔

    رانا افضل ہمارے لئے معزز رکن ہیں اور وہ صرف بجٹ میں معاونت کرتے ہیں، بجٹ میں جو ریلیف دے رہے ہیں اس سے پہلے کسی نے نہیں دیا،اپوزیشن سے درخواست ہے برداشت کریں اور بجٹ تقریر سنیں۔ اسے سن کر آپ کو تکلیف تو ضرور ہو گی کیونکہ اس بجٹ میں جو ریلیف ہے اس سے پہلے کسی حکومت نے عوام کو اتنا ریلیف نہیں دیا۔

  • وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے سری لنکن کمانڈرکی ملاقات

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے سری لنکن کمانڈرکی ملاقات

    اسلام آباد : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے سری لنکن فوج کے کمانڈر مہیش سینا نائیکے نے ملاقات کی ہے، ملاقات میں دوطرفہ دفاعی تعلقات اورباہمی تعاون سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم نے دونوں ملکوں کے درمیان سکیورٹی تعاون پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ علاقائی امن کا حصول دونوں ملکوں کا مشترکہ مقصد ہے اس کیلئے دفاعی شعبے میں تعاون بڑھانے اورباہمی تجربات سے استفادہ حاصل کرنے کی ضرورت ہے، وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ علاقائی امن کا حصول دونوں ممالک کا مشترکہ مقصد ہے۔

    اس موقع پر لیفٹیننٹ جنرل مہیش سینا نائیکے نے پرتپاک استقبال کرنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا، سری لنکن کمانڈر نے دہشت گردی کیخلاف پاکستانی قوم اور افواج کی قربانیوں کو سراہا۔

    مہیش سینا نائیکے نے کہا کہ سری لنکا پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنانا چاہتا ہے، سیکیورٹی اور دفاعی شعبے میں تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں۔

    مزید پڑھیں: آرمی چیف سے کمانڈر سری لنکن آرمی کی ملاقات، سیکیورٹی صورتحال پرتبادلہ خیال

    یاد رہے کہ اس سے قبل سری لنکن فوج کے کمانڈر مہیش سینا نائیکے نے آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سے بھی ملاقات کی تھی, ڈی جی آئی ایس پی آرکے مطابق اس ملاقات میں‌ دونوں ممالک کی عسکری قیادت کے تعلقات، علاقائی سیکیورٹی صورت حال، دفاعی تعاون کے موضوعات زیر بحث آئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • کراچی میں لوڈ شیڈنگ: وزیر اعظم نے بجلی کے بحران کا نوٹس لے لیا

    کراچی میں لوڈ شیڈنگ: وزیر اعظم نے بجلی کے بحران کا نوٹس لے لیا

    کراچی : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کراچی میں بجلی کے بحران کا نوٹس لے لیا، وہ پیر کو ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا نوٹس نیپرا کے بعد وزیر اعظم نے بھی لے لیا، وزیراعظم کل ایک روزہ دورے پر کراچی آئیں گے، شاہد خاقان عباسی کراچی میں لوڈشیڈنگ پر کابینہ برائے توانائی کے اجلاس کی صدارت بھی کریںگے۔

    اجلاس گورنر ہاؤس میں ہوگا، اجلاس میں وفاقی وزیر سردار اویس خان لغاری، مشیر برائے خزانہ مفتاح اسماعیل، کے الیکٹرک کے سی ای او طیب ترین، ایس ایس جی کے ایم ڈی امین راجپوت، سیکرٹری فنانس صنعت و تجارت کے قائم مقام صدر مظہر الناصر بھی شریک ہونگے۔

    اس موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو بجلی کے بحران کے حوالے سے رپورٹ بھی پیش کی جائے گی جبکہ کے الیکٹرک اور سوئی سودرن گیس سے بھی بجلی کے بحران کے حوالے سے رپورٹ طلب کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل نیپرا (نیشنل پاور اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی) نے بھی کراچی میں بجلی کے بحران کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے اس کا ذمہ دار کے الیکٹرک کو ٹھہرایا تھا۔

    مزید پڑھیں: کے الیکٹرک بجلی کی بحران کی ذمہ دار ہے، قانونی کارروائی کی جائے گی، نیپرا

    اپنی جاری کردہ رپورٹ میں نیپرا کا مؤقف تھا کہ گیس نہیں ہے تو کے الیکٹرک فرنس آئل سے بجلی کیوں نہیں بنارہی؟ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک کورنگی کمبائنڈ پلانٹ اور بن قاسم پلانٹ دو متبال فیول سے چلائے تو لوڈشیڈنگ میں کمی آسکتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • احتساب عدالت سے ہمیں کسی انصاف کی توقع نہیں، وزیراعظم خاقان عباسی

    احتساب عدالت سے ہمیں کسی انصاف کی توقع نہیں، وزیراعظم خاقان عباسی

    سرگودھا : وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ چیف جسٹس سے ملاقات عوامی مسائل کے حل کیلئے کی، مخالفین کو ملاقات سے بہت تکلیف ہورہی ہے، نیب کی عدالت سے ہمیں کسی انصاف کی توقع نہیں، جو سینیٹر پیسہ دے کر ایوان میں آئے ان کا ضمیر بھی ملامت کرتا ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرگودھا میں ایک بہت بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سرگودھا کیلئے گیس فراہمی کے دو منصوبوں کے افتتاح کے موقع پر اجتماع سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ عوامی مسائل کےحل کیلئے نہ پرویز مشرف اور نہ ہی آصف زرداری نے کوئی کام کیا، پچھلے ادوار میں بجلی گھر بنے اور نہ ہی ڈیم بنائے گئے، سردیوں میں گیس نہیں ہوتی تھی، کارخانے بند تھے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ مخالفین کو تکلیف ہے کہ میں نے چیف جسٹس سے ملاقات کی، معلوم نہیں مخالفین کو  اس ملاقات سے کیوں تکلیف ہورہی ہے،  میں عوام کی مشکلات کو دور کرنے کیلئے چیف جسٹس سے ملاتھا، مخالفین نے کہا کہ ملاقات تو ٹھیک ہے پر اس کی ٹائمنگ ٹھیک نہیں، یہ بہت مضحکہ خیز بات ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس سے کوئی ذاتی بات نہیں کی صرف پاکستان کی بات کی، ہم کمروں میں بیٹھ جائیں بات نہ کریں تو ملک کیسے چلے گا، میں اس ملک کا فریادی بن کر چیف جسٹس کے پاس گیا تھا، میرے گواہ چیف جسٹس صاحب ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ صرف سرگودھا میں11ارب روپے کے گیس منصوبوں پر کام ہورہا ہے، جہاں جائیں گے ترقیاتی کام ن لیگ اور نوازشریف کے ہی ملیں گے، جب ہماری حکومت آئی تو مسائل آپ کے سامنے تھے۔

    وزیراعظم نے بتایا کہ جب وزیر پیٹرولیم بنا تو میاں صاحب نے کہا کہ سب سے پہلے گیس کا بندوبست کریں، جو منصوبہ بن رہا ہے اس کے بعد سرگودھا میں کبھی گیس کی کمی نہیں ہوگی، منصوبے کے بعد سرگودھا میں اب تین گنا گیس زیادہ آیا کرے گی، گیس کا کام دیکھ لیں، سڑکیں دیکھ لیں اسپتال اور اسکول کالج دیکھ لیں، پاکستان میں کہیں بھی جائیں کام ن لیگ اور نوازشریف کے ہی نظر آئیں گے۔

    سابق وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی سے متعلق فیصلے پر ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف پر جو الزامات لگائے گئے ان کی کوئی حقیقت نہیں، عدالت کا حکم آیا نواز شریف نے سیاہی خشک ہونے سے پہلے عہدہ چھوڑدیا، الزامات ایسے لگائے جاتے ہیں جن کا کوئی وجود نہیں ہوتا، تاریخ فیصلے کو کس طرح دیکھتی ہے یہ بھی وقت بتادے گا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ نیب کی عدالت سے ہمیں کسی انصاف کی توقع نہیں ،ایک اقامےکی بات جس کا نہ کوئی ثبوت ہے پھر بھی فارغ کردیا،5سال میں کبھی دھرنے ہوئے تو کبھی عدالتوں میں گھسیٹا گیا، ن لیگ کے ان5سالوں کا پچھلے65سالوں سے مقابلہ کرتا ہوں۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 10400میگاواٹ بجلی ن لیگ کی حکومت لائی ان کے اثرات 20سال تک نظرآئیں گے، جب حکومت میں آئے تو بجلی کی لوڈشیڈنگ ہمارے لئے بڑا چیلنج تھا، ملک میں12،12 اور 16،16گھنٹےکی لوڈشیڈنگ ختم ہوچکی ہے، آج وہ لوگ تقریریں کررہےہیں جنہوں نے یہ مسائل پیداکئے، سندھ ، کےپی، بلوچستان میں ہر شخص یہی کہتا ہے کہ کام صرف پنجاب حکومت نے کیا ہے، کسی وزیراعلیٰ نے کام کیا ہے تو وہ شہبازشریف ہیں۔

    وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہمارے مخالفین بڑی تکلیف کا شکار ہیں کہتے ہیں کہ میں نے چیئرمین سینیٹ کیخلاف بیان دیا، جو پیسے دے کر چیئرمین سینیٹ بنے وہ پاکستان کی نمائندگی نہیں کرسکتا اور جو سیٹیں پیسے دے کر خریدی گئی ہوں عوام ان کو قبول نہیں کرتے، ہمیں برائی اور پیسے کی سیاست کو ختم کرنا ہے، ن لیگ واحد جماعت ہے جس نے سینیٹ الیکشن کیلئے ایک پیسہ خرچ نہیں کیا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اور عمران خان میڈیا پر آکر کہہ دیں کہ چیئرمین سینیٹ پیسوں سے نہیں بنا اور ان کے ایم پی اے نہیں بکے، یا چیئرمین سینیٹ کہہ دے کہ وہ پیسے دے کر چیئرمین نہیں بنا،۔

    ان کا کہنا تھا کہ عزت کرسی پر بیٹھنے سے نہیں کرپشن سے پاک سیاست سے آتی ہے، جو سینیٹر پیسے دے کر ایوان میں آئے ان کا ضمیر بھی ملامت کرتا ہوگا، ہماری تنقید سے ہونے والی تکلیف مخالفین کو برداشت کرنی پڑے گی۔

  • وزیراعظم خاقان عباسی کا جوائنٹ اسٹاف ہیڈ کوارٹر راولپنڈی کا دورہ

    وزیراعظم خاقان عباسی کا جوائنٹ اسٹاف ہیڈ کوارٹر راولپنڈی کا دورہ

    راولپنڈی : وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ افواج کو مادر وطن کے تحفظ کیلئے تمام وسائل فراہم کریں گے۔

    یہ بات انہوں نے جوائنٹ اسٹاف ہیڈ کوارٹر راولپنڈی کے دورے کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے جوائنٹ اسٹاف ہیڈ کوارٹر راولپنڈی کا دورہ کیا، وزیر دفاع خرم دستگیر بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔

    اسٹاف ہیڈ کوارٹر آمد پرجنرل زبیرمحمود حیات نے وزیراعظم کا استقبال کیا، اس موقع پر مسلح افواج کے چاق وچوبند دستے نے وزیراعظم شاہد خاقان کو سلامی دی۔

    وزیراعظم نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاک افواج کی قربانیوں خصوصا ًشہداء کی کوخراج عقیدت پیش کیا، وزیراعظم شاہد خاقان کومسلح افواج کی آپریشنل تیاریوں بریفنگ بھی دی گئی۔

    وزیر اعظم نے مسلح افواج کی آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا، وزیراعظم نے دفاعی ضروریات پورا کرنےکیلئے وسائل فراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔

  • ای سی ایل میں نام شامل کرنے اورنکالنے سے متعلق ذیلی کمیٹی تشکیل

    ای سی ایل میں نام شامل کرنے اورنکالنے سے متعلق ذیلی کمیٹی تشکیل

    حکومت نے ای سی ایل میں نام ڈالنے اور نکالنے کا فیصلہ کرنے کیلئے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی، پارکو اور پی ایم ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی بھی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں نام شامل کرنے اور نکالنے کے حوالے سے امور کا جائزہ لینے کے لئے ذیلی کمیٹی تشکیل دینے کے علاوہ پارکو اور پی ایم ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی بھی منظوری دے دی گئی۔

    اجلاس میں لاہور اور راولپنڈی کی خصوصی عدالتوں میں ججز کی تعیناتی کی منظوری دی گئی جبکہ ممبر ٹیکنیکل کسٹم ایپلیٹ ٹریبونل بنچ دو لاہور کی ڈیپوٹیشن کی مدت میں توسیع کی سمری بھی منظوری کر لی گئی۔

    اجلاس میں جنگلات کے شعبے میں پاکستان اور چین، تنزانیہ کے ساتھ مشترکہ اقتصادی کمیشن، جنوبی افریقہ کے ساتھ مشترکہ کمیشن کے قیام، سری لنکا کے ساتھ سیاحت کے فروغ، جیمز اینڈ جیولری ڈیپارٹمنٹ کے حوالے سے تعاون برازیل کے ساتھ صحت کے شعبے میں تعاون اوت متبادل توانائی کے شعبے مین پاک جرمنی فورم کے قیام کے حوالے سے معاہدوں کی منظوری دی گئی۔

    انڈسٹریل ڈیویلپمنٹ کارپوریشن کے سی ای او کے کنٹریکٹ میں توسیع اور مائیکرو فنانس کے شعبے میں اسٹیٹ بینک میں فنڈ کے قیام کی بھی منظوری دے دی گئی۔

    مزید پڑھیں: شریف خاندان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا معاملہ، فائل پیش کرنے پر وزیر داخلہ برہم

    اسکے علاوہ گہرے سمندر میں مچھلی کے شکار کے لائسنس کے حوالے سے نئی پالیسی کی بھی منظوری دی گئی جبکہ نیشنل کالج آف آرٹس لاہور اور راولپنڈی اور بیرون ممالک کے تعلیمی اداروں میں پاکستان چیئر کےلئے سکالرز کی سلیکشن کا اختیار وفاقی وزارت تعلیم اور پروفیشنل ٹریننگ کو دے دیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • پی آئی اے، ہوابازی اورانتظامی شعبہ جات الگ کرنے کی منظوری

    پی آئی اے، ہوابازی اورانتظامی شعبہ جات الگ کرنے کی منظوری

    اسلام آباد : وزیر اعظم نے پی آئی اے کی ری اسٹرکچرنگ کا عمل شروع کرنے اور پی آئی اے، ہوابازی اور انتظامی شعبہ جات الگ کرنے کی منظوری دیدی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا، اجلاس میں پی آئی اے اور پاکستان اسٹیل کے امور اورریونیو کی بنیاد پرسرمایہ کاروں سے معاہدے سے متعلق امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں پاکستان اسٹیل کو لیزپر دینے کے امور بھی زیر غور آئے، اس موقع پر وزیرنجکاری دانیال عزیز نے دونوں اداروں کے مالی، انتظامی معاملات پر وزیراعظم کو بریفنگ دی۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ماضی کی بدانتظامی سے ادارے مالی تباہی کی طرف گئے، اداروں کی تباہ حالی سے ملازمین اور حکومت کیلئے بھی مشکلات پیدا ہوئیں۔

    اجلاس میں پی آئی اے کی ری اسٹرکچرنگ کا عمل شروع کرنے کی منظوری دیدی گئی، اس کے علاوہ پی آئی اے، ہوابازی اور انتظامی شعبہ جات الگ کرنے کی بھی منظوری دی، اجلاس میں وزیراعظم نے ملازمین کے مسائل سمیت دیگر امور پر جامع پلان پیش کرنے کی ہدایت بھی کی۔


    مزید پڑھیں: سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جزوی نجکاری کے عمل کا آغاز


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فیض آباد دھرنا صورتحال پرمذاکرات کیلئے سول و عسکری قیادت متفق

    فیض آباد دھرنا صورتحال پرمذاکرات کیلئے سول و عسکری قیادت متفق

    اسلام آباد: آرمی چیف آف اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ عوام کی محبت پاک فوج کا اثاثہ ہے اور اس محبت کو معمولی فوائد کے لیے دبایا نہیں جاسکتا، دھرنے کے معاملات مذاکرات کے ذریعے پرامن طریقے کے حل کرنے پر سول اور عسکری قیادت متفق ہوگئی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کے موقع پر کیا، ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے آرمی چیف نے ملاقات کی، اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف بھی موجود تھے۔

    ملاقات میں اسلام آباد دھرنے سے متعلق ملک میں پیدا ہونے والی ہنگامی صورت حال اور دھرنے کے معاملات مذاکرات کے ذریعے پرامن طریقے کے حل کرنے پر اتفاق کیا گیا، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آرمی چیف نے دھرنے کیخلاف فوج تعیناتی کی تجویز نہیں دی۔

     امن بحال کرنے کے لیے فوج آئینی کردار مثبت طریقے سے ادا کرے گی تاہم آرٹیکل245کےتحت فوج سرکاری تنصیبات کی حفاظت کیلئے موجود رہے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ عوام کی محبت پاک فوج کا اثاثہ ہے اس محبت کو معمولی فوائد کے لئے دبایا نہیں جاسکتا، بدامنی اورانتشارسے دنیا میں پاکستان کی ساکھ متاثر ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں اتفاق کیا گیا کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کی ذمہ داری پولیس اور سول سیکیورٹی اداروں کی ہے، غلطی کے مرتکب افراد کی نشاندہی اور اسے سزا دی جائے۔

    ریاست کا حصہ ہوتے ہوئے فوج کااستعمال آخری آپشن ہوناچاہئے، پولیس اورانتظامیہ کی مدد کیلئے مزید فوجی دستے نہیں بھجوائےجارہے۔

    اس کے علاوہ آرمی چیف نے ٹی وی چینلز کی نشریات بحال کرنے کی تجویز دی، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب نے آرمی چیف کی تجاویز سے اتفاق کیا، آرمی چیف کی تجویز کے بعد کیبل پر نیوزچینلز کی نشریات بحال ہونا شروع ہوگئیں۔

    قبل ازیں آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ متحدہ عرب امارات کا دورہ مختصر کرکے وطن واپس پہنچے جس کے بعد انہوں نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی۔

     

  • وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کے ساتھ ناشتہ

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کے ساتھ ناشتہ

    کراچی : وزیراعظم شاہدخاقان عباسی سے وزیراعلیٰ سندھ نے ملاقات کی اور ناشتہ ایک ساتھ کیا ، وزیر اعلیٰ نےایپکس کمیٹی کےفیصلوں اوراس پر عمل سےمتعلق وزیراعظم کو آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی سے وزیراعلیٰ سندھ کی کراچی گورنر ہاؤس میں ملاقات ہوئی، وزیراعلیٰ سندھ اور وزیراعظم نے ساتھ ناشتہ کیا، دونوں کےدرمیان ملاقات پونے دو گھنٹے جاری رہی۔

    وزیر اعلٰیٰ نے ایپکس کمیٹی کے فیصلوں اور اس پر عمل سےمتعلق آگاہ کیا جبکہ کراچی میں آپریشن اور امن کی صورتحال سے بھی آگاہ کیا۔

    وزیراعلیٰ نے وزیراعظم کو کے سی آر سے متعلق رکاوٹوں کے بارے میں بتایا۔

    اس سے قبل وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے گورنر ہاﺅس میں گورنر سندھ محمد زبیر سے ملاقات کی، ملاقات میں صوبہ کی صورتحال،امن و امان ، وفاق کے تحت جاری منصوبوں میں ہونے والی پیش رفت، معاشی ، اقتصادی اور تجارتی سرگرمیوں سمیت اہمیت کے حامل دیگر امورپر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ وفاق پورے ملک کی یکساں ترقی کے وژن پر گامزن ہے، عوام کی جان و مال کا تحفظ اور انھیں ہر قسم کی سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    گورنرسندھ نے کہا کہ امن و امان کے قیام سے معاشی ،اقتصادی ، تجارتی ، سماجی اور ثقافتی سرگرمیوں میں تسلسل سے اضافہ ہو رہا ہے، وفاق کے تعاون سے جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے عوام کا معیار زندگی بلند ہو گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔