Tag: PM nawaz called

  • اعلیٰ سطحی اجلاس: مدارس میں غیر ملکی طلباء کو داخلے دینے پر پابندی عائد

    اعلیٰ سطحی اجلاس: مدارس میں غیر ملکی طلباء کو داخلے دینے پر پابندی عائد

    اسلام آباد: وزیراعظم کو انسداد دہشت گردی کے قومی لائحہ عمل پر عمل درآمد کی رپورٹ پیش کردی گئی ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر کے مدارس میں غیر ملکی طلباء کا داخلہ روک دیا گیا ہے،مدارس کے بارے میں ڈیٹا بیس صوبوں کو فراہم کیا گیا ہے۔نیشنل پولیس بیورو نادرا کے تعاون سے ڈیٹا بیس تیار کررہا ہے۔ساٹھ تنظیموں کو کالعدم قرار دیا گیا ہے۔ فرقہ وارانہ دہشت گردی 294افراد کی شناخت ہوئی ہے۔

     رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا کو بلاک کرنے کے بارے میں قوانین میں ترمیم کی گئی ہیں۔ تین کروڑ دس لاکھ سے زائد موبائل سمز کی تصدیق ہوچکی ہے، کاغذات نہ رکھنے والے افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کا عمل جاری ہے۔

    نفرت انگیز تقاریر پر اب تک 547مقدمات میں 416 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ نفرت انگیز مواد پر41دکانوں کو سیل کیا گیا۔کالعدم تحریک طالبان سے تعلق رکھنے والے233انتہا پسندوں کی شناخت ہوئی ہے۔

     اس کے علاوہ صوبوں سے مقدمات کی منتقلی کیلئے جامع عمل اپنایا گیا ہے۔انسداد دہشت گردی فورس میں کے پی کے سے تین ہزار جبکہ سندھ سے 800اہلکار ہوں گے۔ اس کے علاوہ دہشت گردی فورس میں پنجاب سے پانچ ہزار اور بلوچستان سے ایک ہزار اہلکار ہوں گے۔

    اب تک 57سیکیورٹی گارڈ کو تربیت دی گئی ہے۔انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے پنجاب میں خصوصی پروگرام شروع کیا گیا ہے، صوبوں میں 16344آپریشنز میں2462افراد کو گرفتار کیا گیا۔

    رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسلام آباد اور چاروں صوبوں میں صحافیوں اور میڈیا ہاؤسز کی سیکیورٹی کا آڈٹ مکمل کرلیا گیا ہے، سوشل میڈیا کے بارے میں پندہ دن میں رپورٹ پیش کی جائے گی ۔کراچی آپریشن میں35029مجرموں کو گرفتار کیا گیا۔

  • ایکشن پلان: پانچ ہزار چارسوستاسی سرچ آپریشن، پنجاب بازی لے گیا

    ایکشن پلان: پانچ ہزار چارسوستاسی سرچ آپریشن، پنجاب بازی لے گیا

    لاہور : اشتعال انگیزتقاریرپرپنجاب اورخیبرپختونخوا سے تین سوانتالیس افراد کوگرفتارکرلیا گیا۔ایکشن پلان پرعمل درآمدمیں پنجاب دیگرصوبوں پربازی لے گیا۔

    رپورٹ کے مطابق اب تک پنجاب پانچ ہزار چارسوستاسی سرچ آپریشن کے ساتھ سرفہرست ہے ۔ خیبرپختونخوا میں ایک ہزار دوسوتئیس ، سندھ میں تین سوبائیس ، بلوچستان میں صرف بارہ اور اسلام آباد میں دوسوپچھہتر سرچ آپریشن کیے گئے۔گرفتاریوں میں بھی پنجاب پہلے نمبرپرہےجہاں نوسو اٹھاون افراد کوگرفتار کیاگیا۔

    سندھ میں یہ تعداد دوسوچوالیس،خیبرپختونخوا میں دوسوچونتیس ،بلوچستان میں ایک سواٹھاسی اوراسلام آباد میں دو سو پینتیس ہے۔

    اشتعال انگیزتقاریرپرپنجاب سے تین سوانتیس ،خیبرپختونخوا سے دس افراد کو گرفتار کیاگیا لیکن سندھ اوربلوچستان سے کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

    ایکشن پلان پرعمل درآمدکرتے ہوئےاب تک بیس دہشت گردوں کوپھانسی دی جاچکی ہے۔

  • قومی ایکشن پلان، وزیرِاعظم کا اعلیٰ سطحی اجلاس آج طلب

    قومی ایکشن پلان، وزیرِاعظم کا اعلیٰ سطحی اجلاس آج طلب

    اسلام آباد: وزیرِاعظم نواز شریف ملکی صورتحال پر غور اور اب تک کی کامیابیوں کے حوالے اہم اجلاس کی صدارت آج کریں گے۔

    ملک میں جاری دہشتگردی کے خاتمے کی مہم قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کیلئے وزیرِاعظم نے صوبائی وزرائے اعلیٰ کو طلب کرلیا ، اجلاس میں آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کی شرکت بھی متوقع ہے۔

    اجلاس میں صوبائی سیکرٹریز اور اعلیٰ عہدیدار بھی شرکت کریں گے۔

    اجلاس کے شرکاء قومی لائحہ عمل پر عملدرآمد کا جائزہ لیں گے جبکہ ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال اور امن وامان پر بھی غور کیا جائے گا، اجلاس میں صوبائی حکومتوں کو قومی ایکشن پلان پر اب تک کئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا جائےگا ۔

    زرائع کے مطابق وزرائے اعلیٰ اپنے اپنے صوبوں میں ایپکس کمیٹیوں کے اجلاسوں پر بریفنگ دیں گے اور فوجی عدالتوں کے قیام اور تعداد کے حوالے سے تجاویز بھی پیش کریں گے۔

  • فوجی عدالتوں کا قیام؟ پارلیمانی جماعتوں کا اجلاس آج ہوگا

    فوجی عدالتوں کا قیام؟ پارلیمانی جماعتوں کا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: وزیرِاعظم نواز شریف نے پارٹی سربراہوں کا اجلاس آج طلب کرلیا ہے، ملک میں فوجی عدالتوں کے قیام کیلئے ترمیم آئین میں ہوگی یا آرمی ایکٹ میں یہ فیصلہ آج پارلیمانی جماعتوں کے اجلاس میں کیا جائے گا۔

    فوجی عدالتوں کے قیام کے حوالے سے فیصلہ ساز اجلاس سہ پہر تین بجے ایوانِ وزیرِاعظم اسلام آباد میں ہوگا، اجلاس میں وزیرِاعظم سیاسی رہنماؤں سے انسدادِ دہشت گردی سے متعلق قومی ایکشن پلان پر عملدر آمد کے حوالے سے مشاورت کریں گے ۔

    پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف اور ڈی جی آئی ایس آئی بھی اجلاس میں موجود ہوں گے۔

     اجلاس میں قومی ایکشن پلان پر وزیرِاعظم کی جانب سے تشکیل دی گئی عملدرآمد کمیٹیاں بھی اپنی پیش رفت سے آگاہ کریں گی، اجلاس میں سابق صدر آصف علی زرداری، پپپلز پارٹی کے رہنما مخدوم امین فہیم، قائدِ حزبِ اختلاف سید خورشید شاہ، پپپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن، امیر جماعتِ اسلامی سراج الحق شریک ہونگے۔

    تحریکِ انصاف کی جانب سے تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان، شاہ محمود قریشی شرکت کریں گے۔

    اجلاس میں مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین، جمعیتِ علماء ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، مولانا سمیع الحق ،مشاہد حسین سید، آفتاب احمد خان شیرپاوٴ، سینیٹر کلثوم پرویز، سینیٹر ساجد میر، محمود خان اچکزئی، غلام احمد بلور شریک ہونگے۔

    ایم کیو ایم کی جانب سے ڈاکٹر فاروق ستار، بابر غوری، بیرسٹرفروغ نسیم، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی جبکہ اعجاز الحق، مظفر حسین شاہ، ، فاٹا سے سینیٹر عباس آفریدی ، غازی گلاب جمال اجلاس میں موجود ہونگے۔

    وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان ، وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار، وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال اور وزیرِ دفاع بھی خواجہ محمد آصف اجلاس میں شریک ہوں گے۔

    اس سے قبل وزیرِاعظم کی زیرِ صدارت پارلیمانی رہنماؤں نے ملک سے دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے فوجی عدالتیں قائم کرنے سمیت اٹھارہ تجاویز منظور کی گئیں تھیں، اجلاس میں پاکستان تحریکِ انصاف، پاکستان پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے فوجی عدالتوں کے قیام کی مشروط حمایت کی۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف لنگڑے لولے فیصلوں کا وقت نہیں، سخت فیصلے کرنا ہوں گے۔