Tag: PM nawaz chair meeting

  • کراچی آپریشن منطقی انجام تک جاری رہے گا، وزیراعظم

    کراچی آپریشن منطقی انجام تک جاری رہے گا، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب سے دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ چکی , دہشت گردوں کو معصوم شہریوں کی زندگی سے نہیں کھیلنے دیں گے۔

    وزیراعظم نے ان خیالات کااظہار وزیراعظم ہاوس میں اعلی سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں وفاقی وزراء اور مشیروں نے شر کت کی اجلاس کو ملکی سلامتی اور معاشی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔

    وزیراعظم نے شرکاء کو دورہ سعودی عرب ،ایران اور ڈیووس پر اعتماد میں لیا اجلاس کو سانحہ چارسدہ کی تحقیقات سے آگاہ کیا گیا وزیراعظم نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کی راہ میں کوئی رکاوٹ بر داشت نہیں کی جائے گی دہشت گردی کا خاتمہ حکومت اور عوام کا مشترکہ عزم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی دہشت گرد گھبراہٹ میں معصوم بچوں کو نشانہ بنا رہے ہیں ان کا ا یجنڈا کامیاب نہیں ہو نے دیں گے معصوم بچوں کے قاتلوں کے سرپرستوں اور ان کے سہولت کاروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

    اجلاس میں کراچی اپریشن کے مثبت نتائج پر اطمیان کا اظہار کیا گیااور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ کراچی اپریشن کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا اجلاس میں ضرب عضب اور کراچی آپریشن میں قانون نافذ کر نے والے اداروں کی قربانیوں کو سراہا گیا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی معاشی ترقی اور استحکام کے لیئے حکومت درست سمت گامزن ہے ملک کی معاشی ترقی کا عالمی سطح پر اعتراف کیا جا رہا ہے عالمی سطح پر پاکستان کے تشخص میں بہتری آئی ہے وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی ترقی اور خوشحالی کا عمل مزید تیزی سے جاری رہے گا ۔

  • قومی ایکشن پلان کا اگلا مرحلہ فوری شروع کرنے کا فیصلہ

    قومی ایکشن پلان کا اگلا مرحلہ فوری شروع کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیراعظم کی زیرِصدارت اجلاس میں قومی ایکشن پلان کااگلا مرحلہ فوری شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیرِاعظم نواز شریف کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیرِاعظم کو آپریشن ضربِ عضب اور قومی ایکشن پلان پر بریفنگ دی گئی، ملکی داخلی و سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال اور نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد سے متعلق غور کیا گیا۔

    اجلاس میں قومی ایکشن پلان کا اگلا مرحلہ فوری شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور قومی سلامتی کے مشیرسرتاج عزیز کے دورۂ بھارت سے متعلق بھی بات چیت ہوئی۔

    اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف سمیت وزیرداخلہ چوہدری نثار،اسحاق ڈار، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف ، مشیرخارجہ سرتاج عزیز، طارق فاطمی اور دیگرارکان بھی موجود تھے

  • پاک چین اقتصادی راہداری، سیاسی جماعتوں نے تعاون کی یقین دہانی کرادی

    پاک چین اقتصادی راہداری، سیاسی جماعتوں نے تعاون کی یقین دہانی کرادی

    اسلام آباد: وزیراعظم کی زیر صدارت کل جماعتی کانفرنس میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے روٹ پر اتفاق ہو گیا ہے سیاسی قیادت نے اس اتفاق رائے کو بڑی کامیابی قرار دیا۔

    وزیراعطم کی صدارت طویل اجلاس میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تین میں سے ایک مغربی روٹ پر اتفاق ہوا حکومت نے سیاسی جماعتوں کے تحفظات دور کر دیئے۔

    اقتصادی راہ داری پرسیاسی جماعتوں کے تحفظات دور کرنے اور مشاورت کیلئے  وزیراعظم نے پارلیمانی رہنماوں کی اجلاس طلب کیا تھا جس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے شرکاٗ کو بریفنگ دی، جس کے بعد مختلف رہنماوں نے اپنی آراٗ پیش کیں۔

     اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبے سے ایک اورموقع ملا ہے،خوشی ہے تمام قومی قیادت نے حمایت کا یقین دلایا،تمام صوبوں کو منصوبے کے ثمرات میں شریک کیا جائے گا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ منصوبے کی نگرانی اورمشاورت کے لیے کمیٹی قائم کی جائے گی،جس میں تمام پارلیمانی جماعتوں کی نمائندگی ہوگی۔

    اس سے پہلے بریفنگ میں احسن اقبال نے بتایا کہ پاک چین اقصادی راہداری ایک سڑک کا نام نہیں، بلکہ یہ پاکستان کی اقتصادی خو شحالی کا منصوبہ ہے۔

    اجلاس کے بعد میں میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہا آج کادن ایٹمی طاقت بننے کے ساتھ اقتصادی مستقبل سے متعلق بھی اہمیت کا حامل ہے۔

     امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا اقتصادی راہداری منصوبہ پورے ملک کے لئے خوش آئند ہے۔

     ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے کہا کہ اس ملاقات میں منصوبے کے ایک حصے پر اتفاق ہوا۔

     اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا وزیر اعظم کی فراخ دلی کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

    مولانا فضل الرحمان اور سراج الحق نے اقتصادی راہداری پر قومی اتفاق رائے کو خوش آئند قرار دے دیا جبکہ اسفند یار ولی کہتے ہیں وزیر اعظم نے فراخدلی کا مظاہرہ کیا۔

    سیاسی قیادت نے اتفاق رائے پر قوم کو مبارکباد دی، سیاسی راہنماوں کا کہنا تھا کہ اقتصادی راہداری منصوبے پر اتفاق سے محروم علاقوں میں خوشحالی آئے گی،اقتصادی راہداری منصوبے کی مانیٹرنگ کے لیئے پارلیمانی کمیٹی اور ورکنگ گروپس کے قیام پر بھی اتفاق کیا گیا ۔

  • اقتصادی راہداری منصوبہ، کل جماعتی کانفرنس آج ہوگی

    اقتصادی راہداری منصوبہ، کل جماعتی کانفرنس آج ہوگی

    اسلام آباد: پاک چین اقتصادی راہداری پر وزیرِاعظم نواز شریف کی زیرِ صدارت آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی۔

    کل جماعتی کانفرنس میں سابق صدر آصف علی زرداری، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ، اسفند یار ولی خان سمیت سیاسی جماعتوں کے قائدین شریک ہوں گے۔

    کل جماعتی کانفرنس میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر تفصیلی بریفنگ دی جائے گی، پی ٹی آئی اور اے این پی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں منصوبے کے روٹ پر پیدا ہو نے والے تحفظات کو دور کرنے کی کوششیں کی جائے گی۔

    وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ آل پارٹیز کانفرنس میں سندھ حکومت کے تحفظات سے آگاہ کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت کو این ایف سی ایوارڈ ، گیس رائلٹی، سیلز ٹیکس اور امن وامان سمیت دیگر امور پر تحفظات ہیں، وزیراعلیٰ سندھ نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں سندھ کا زیادہ حصہ چاہتے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق کانفرنس میں مشترکہ مفادات کی کونسل کا اجلاس بلانے کی بھی تجویز دی جائے گی۔

  • سعودی عرب فوج بھیجی جائے یا نہیں، فیصلے کیلئے اہم اجلاس جاری

    سعودی عرب فوج بھیجی جائے یا نہیں، فیصلے کیلئے اہم اجلاس جاری

    اسلام آباد:  یمن کی صورتحال پر غور کے لیے وزیرِاعظم کی صدارت میں مشاورتی اجلاس جاری ہے۔

    وزیرِاعظم نواز شریف کی زیرِ صدارت اجلاس میں یمن کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔ وزیرِدفاع خواجہ آصف اور مشیرِخارجہ سرتاج عزیز دورہ سعودی عرب اور سعودی حکام سےملاقاتوں سے متعلق اجلاس کو بریفنگ دے رہے ہیں۔

    اجلاس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہ بھی شریک ہیں۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں سعودی عرب کی جانب سے تعاون کی درخواست پر پاک فوج کے دستے سعودی عرب بھیجنے اور یمن سے پاکستانیوں کے محفوظ انخلاء اور اس بارے میں دیگر امور کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل سعودی یمن تنازع سے متعلق حالات کا جائزہ لینے والا پاکستانی وفد وطن واپس پہنچ گیا، خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ دورے سے یمن تنازع کو سمجھنے میں مدد ملی ہے۔

    اعلی سطح کے وفد نے دورے کے حوالے سے رپورٹ وزیرِاعظم کو پیش کردی ہے، وزیرِدفاع خواجہ آصف نے وطن واپسی پر کہا کہ دورے سے یمن میں جاری تنازعے اور سعودیوں کے خدشات کو بہتر طور پر سمجھنےمیں مدد ملی ہے۔

    سعودی حکام نے پاکستان سے فوجی اتحاد میں شامل ہونے کی درخواست کی ہے، جو یمن میں باغیوں سے جنگ کیلئے تشکیل دیا گیا ہے۔

    اعلی سطح کے وفد نے سعودی وزیرِ دفاع شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز سے تبادلۂ خیال کیا۔

    خصوصی وفدمیں خواجہ آصف،مشیربرائے امورِخارجہ اور قومی سلامتی سرتاج عزیزپاک فوج اور پاک فضائیہ کے آپریشن ڈائریکٹوریٹس کے افسران شامل تھے، اعلی سطح کے وفد کی رپورٹ پر پاکستان آئندہ کی حکمت عملی طے کرے گا۔