Tag: PM Nawaz

  • سوالات کےجواب تو میاں صاحب کودینا ہی ہوں گے، اعتزاز احسن

    سوالات کےجواب تو میاں صاحب کودینا ہی ہوں گے، اعتزاز احسن

    اسلام آباد : پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماءاور سینیٹراعتزازاحسن نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے سوالات کےجواب تو میاں صاحب کودینا ہی ہوں گے۔ وزیراعظم نے دو مرتبہ قوم سےخطاب کیا تو پا رلیمنٹ میں جواب دینےسےکیوں گریزاں ہیں؟

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آؤٹ کے بعد پارلیمنٹ سے باہر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

    اعتزازاحسن نےوزیر اعظم نوازشریف پرخوب طنز کےنشترچلاتے ہوئے ایوان سے غیرحاضری پر وزیراعظم کوپارلیما نی قواعد سےنابلد قراردے دیا۔

    انہوں نے کہا کہ ملزم اپنےلئےٹی اوآرزنہیں بناسکتا۔جیسےمائیں بچوں کوسبق یاد کراتی ہیں ایسے ہی وزیراعظم کو تقریریاد کرائی جارہی ہے۔

    انہوں نے کہا ہے کہ امید تھی آج وزیراعظم پارلیمینٹ میں آ کر اپوزیشن کے سوالوں کے جوابات دیں گے لیکن انہیں مشورہ دیا جاتا ہے کہ اس گلی میں نہ جاﺅ، اگر جاﺅ گے تو پھنس جاﺅ گے۔

    اعتزازاحسن نےپیرکو وزیراعظم پربھرپورجرح کرنےکا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پیر کو پارلیمینٹ کے اجلاس کیلئے نئی حکمت عملی بنائیں گے۔

    پی پی پی سینیٹرکا کہنا تھا کہ حکومتی صفوں میں مایوسی نظرآرہی ہے۔ سینئر وزراء وزیراعظم کی صفائی پربولنےکوتیارنہیں۔ وفاقی وزیراطلاعات بھی بیک فٹ پرچلےگئےہیں۔

     

  • سکھر جلسہ : وزیر اعظم کے دو گھنٹوں کیلئے دو کروڑ روپے کے اخراجات

    سکھر جلسہ : وزیر اعظم کے دو گھنٹوں کیلئے دو کروڑ روپے کے اخراجات

    سکھر : وزیراعظم نواز شریف کی دو گھنٹے کیلئے سکھر آمد سے قومی خزانے کو دو کروڑ روپے کا جھٹکا لگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف سکھرمیں سکھر ملتان موٹر وے کا افتتاح کرنے تو صرف دو گھنٹے کیلئے آئے  لیکن مہمان نواز ی پر دوکروڑ خرچ ہوگئے۔

    رپورٹس کے مطابق شدید گرمی کے موسم میں ایئرکنڈیشنر لگا کر وزیراعظم کا خیمہ ٹھنڈا رکھنے کیلئے دس ہیوی ایئرکنڈیشنڈ پلانٹ لگائے گئے تھے۔

    اس کام کیلئے دس جنریٹر لگائے گئے جس پر اندازاً پچاس لاکھ روپے کا خرچہ آیا، ڈھائی سو سے تین سو مزدور دن رات کام کرتے رہے۔

    دوہزار افراد کیلئے لگائے گئے شاہی پنڈال پر لاگت کا تخمینہ پچہتر لاکھ روپے لگایا گیاہے، سیپکو کا دو سو واٹ کا ٹرانسفارمر اور پاور سپلائی کیلئے چار پول لگائے گئے۔

    بجلی کی مد میں پندرہ لاکھ روپے خرچ کئے گئے۔ ظہرانے پر پچیس لاکھ روپے جبکہ اسٹیج پر بڑی اسکرینز پر لگائے گئے قمقموں اور دیگر اخراجات کی مد میں بیس لاکھ روپے خرچہ آیا۔

    اس طرح وزیر اعظم نواز شریف کی دو گھنٹے کی مہمان نوازی دو کروڑ روپے میں پڑی۔

     

  • چوہوں سے ڈرنے والے شیروں پر ہاتھ ڈال رہے ہیں، مولانا فضل الرحمان

    چوہوں سے ڈرنے والے شیروں پر ہاتھ ڈال رہے ہیں، مولانا فضل الرحمان

    بنوں : جمعیت علماءاسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کہا چوہوں سے ڈرنے والے شیروں پر ہاتھ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں، احتساب ہوگا تو سب کا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے پاس خیبر پختونخوا کا مینڈیٹ ہے وہی لوگ اس کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف کی خاطر پوری اپوزیشن سے پنگا لے لیا۔ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم نواز شریف کی بنوں آمد کے موقع پر ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنے صوبے میں چوہوں سے ڈرنے والے شیروں پر ہاتھ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    اس موقع پروزیر اعظم نوازشریف نے مولانا فضل الرحمان کا ہاتھ تھام کر نعرے لگائے، اپنے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم کو شیرقراردیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کو جیل بھیجنے کی باتیں کرنے والوں کی باری آئی تو نہ انہیں گھر ملے گا اور نہ ہی پاکستان بلکہ ان کو اپنی سسرال جانا ہوگا۔

    مولانا فضل الرحمان نے وزیر اعظم نواز شریف سے مطالبہ کیا کہ دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے بے گھر ہونے والے آئی ڈی پیز کی باعزت طور پر گھروں کی واپسی یقینی بنائی جائے۔

    جلسے کے دوران وزیراعظم اور مولانا کوساتھ اور دونوں رہنماؤں کی محبت دیکھ کر سابق وزیراعلٰی اکرم درانی جذبات میں آگئے۔

    انہوں نے دعا دیتے ہوئے کہا کہ اللہ پاک جوڑی سلامت رکھے۔ سابق وزیراعلٰی اکرم درانی نےکہا وزیر اعظم حکم کریں ایک مہینے میں صوبائی حکومت گرادیں گے۔

    بنو ں کے مشترکہ جلسےمیں ن لیگ کے کارکن کم اور جے یو آئی کے حامیوں کی تعداد زیادہ نظر آئی۔

     

  • پاناما لیکس : تحقیقاتی کمیشن کے ٹی او آرزکی تبدیلی کیلئے تیارہیں، نوازشریف

    پاناما لیکس : تحقیقاتی کمیشن کے ٹی او آرزکی تبدیلی کیلئے تیارہیں، نوازشریف

    اسلام آباد : وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ وہ پاناما لیکس کے تحقیقاتی کمیشن کے ٹی او آرز تبدیل کرنے کے لئے تیارہیں۔

    اسلام آباد میں صحافیوں سےگفتگوکرتے ہوئے وزیراعظم کاکہنا تھا کہ وہ نہ پہلے کسی کے سامنے جھکے ہیں اور نہ اب جھکیں گے، احتجاج کرنے والے کرتے رہیں وہ اپناکام جاری رکھیں گے۔

    نوازشریف نے کہا کہ پانامہ لیکس میں ان کانہیں ان کے بچوں کے نام آئے ہیں، ان کے خاندان کا پہلی باراحتساب نہیں ہورہاہے۔ جمہوریت کو ڈی ریل کرنے سے پاکستان ماضی میں چلا جائے گا۔عوام کے مینڈیٹ سے بننے والی حکومت کا احترام کرنا چاہئے اورملک میں ہونے والے بلا جواز احتجاج کوختم ہونا چاہئے۔

    انہوں نے کہا ملک کو مضبوط بنانے کیلئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن میں چیف جسٹس نے طریقہ کار وضع کرنا ہے۔

    چیف جسٹس چاہیں تو ٹی او آرزمیں خود بھی تبدیلی کر سکتے ہیں اور دوسروں سے بھی کروا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا عمران خان کو نہ سیاست کا طریقہ آتا ہے نہ ہی شعور ہے وہ صرف بدکلامی کرتے ہیں۔

    وزیراعظم نے کہا کہ پتہ نہیں عمران خان کہاں کی سیاست کرتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں انہیں نوازشریف نظر نہ آئے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ”میا ں جی جان دو ساڈی واری آن دو“ والوں کی باری نہیں آئے گی،روڑے اٹکانہ ملکی مفاد میں نہیں ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بچکانہ سیاست کی بجائےسنجیدہ سیاست ہی ملک کوبچاسکتی ہے، کون کتنا مضبوط ہے اس کا فیصلہ انتخابات کرتے ہیں، وزیراعظم نے کہا کہ جنہیں اپنی مقبولیت کا غرور ہے وہ دو ہزار اٹھارہ کی تیاری کریں۔

     

  • دھرنوں کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، وزیراعظم نوازشریف

    دھرنوں کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، وزیراعظم نوازشریف

    کوٹلی ستیاں : وزیراعظم نواز شریف نے عوامی رابطہ مہم کے پہلے مرحلے میں کوٹلی ستیاں میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دھرنوں کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے۔

    دوہزار اٹھارہ تک ملک سے دہشت گردی، لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نوازشریف نےعوامی رابطہ مہم میں عوام سے پہلارابطہ کرلیا۔ کوٹلی ستیاں میں جلسے سے خطاب میں کہا کہ چیک بانٹنےآیا تھا یہاں تو جلسہ ہوگیا۔

    ان کا کہناتھا کہ میں یہاں کسی کے خلاف بات کرنے نہیں آیا، وزیراعظم نواز شریف نے خطاب میں سوال اٹھایا کہ وہ کون شخص تھا جس نے ملک کو اندھیرے کی جانب دھکیلا۔

    انہوں نے دعویٰ کیا کہ دوہزار اٹھارہ میں لوڈ شیڈنگ کا مستقل خاتمہ کردیا جائے گا، وزیراعظم نواز شریف نے دہشت گردی کو بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے دہشت گردی کے خلاف جنگ شروع کی اور کامیابیاں مل رہی ہیں ۔

    انہوں نے پاک فوج پولیس اور عوام کو خراج تحسین پیش کیا، وزیراعظم نواز شریف نے کراچی کی صورت حال کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ آج کا کراچی تین سال پہلے والے کراچی سے بہت بہتر ہے۔

    وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ وہ دھرنوں کی سیاست نہیں کرتے ، اس موقع پر انہوں نے بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کے متاثرین میں امدادی چیک تقسیم کئے اور کوٹلی ستیاں میں سڑکوں کا جال بچھانے کا اعلان بھی کیا۔

     

  • بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا

    بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا

    کراچی : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم سے مستعفی ہونے کامطالبہ کردیا، ان کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کو اپنے کہے پر عمل کرتے ہوئے خود ہی مستعفی ہو جانا چاہئے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ وزیراعظم میاں نواز شریف اپنے کہے پر عمل کریں اورخود کو پارلیمنٹ کے سامنے پیش کریں۔

    یہ ٹوئٹ انہوں نے وزیر اعظم نواز شریف کے پی ٹی وی پر قوم سے خطاب کے فوری بعد اپنے رد عمل میں کیا۔ بلاول بھٹو زرداری کے اس ٹوئٹ کو سیاسی اور صحافتی حلقوں میں بہت اہمیت دی جا رہی ہے۔

    تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بعد پہلی بار پیپلزپارٹی کی جانب سے نواز شریف کے استعفے کا مطالبہ سامنے آیا ہے، جو ملکی سیاست میں تبدیلی کاجانب اہم قدم ہے۔

  • پانامہ لیکس : مجھ پرالزام ثابت ہوا تو گھرچلا جاؤں گا، وزیراعظم نوازشریف

    پانامہ لیکس : مجھ پرالزام ثابت ہوا تو گھرچلا جاؤں گا، وزیراعظم نوازشریف

    اسلام آباد : وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ میں پانامہ لیکس کے حوالے سے چیف جسٹس کو کیمیشن کی تشکیل کیلئےخط لکھوں گا اور کمیشن کے ہر فیصلے کومن وعن تسلیم کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ اگر مجھ پر کوئی الزام ثابت ہوا تو لمحے کی تاخیر کئے بغیر گھر چلا جاؤں گا، ان خیالات کا اظہارانہوں نے سرکاری ٹی وی پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ میں اور میرے خاندان کا جینا اور مرنا پاکستان کے ساتھ ہے، خود کو اوراپنے پورے خاندان کو احتساب کیلئے پیش کرتا ہوں۔ہماری حکومت کرپشن کے خاتمے پر یقین رکھتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں تو اس کا تنخواہ کا حساب دینے کو تیار ہوں جو میں بطور وزیر اعظم نہیں لیتا،ہمارے تمام اثاثوں کی تفصیل انکم ٹیکس کے گوشواروں کی صورت میں موجود ہیں۔ اس وقت سے ٹیکس دے رہے ہیں جب کچھ لوگوں کو ہجے بھی نہیں آتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ میڈیا کے نمائندوں اور دوستوں سے درخواست ہے کہ کوئی بھی الزام نشر کرنے سے پہلے اس کی جانچ کریں۔

    کچھ لوگوں نے اپنے طور پر عدالت لگا کر فیصلے کر لئے۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے کی سرکس کے دوران اربوں روپے کا نقصان ہوا اس کا حساب کون دے گا؟

    انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس کو بنیاد بنا کر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے, حالانکہ میر ی ذات پر کسی قسم کا کوئی الزام نہیں ہے لیکن اس معاملے کے منظر عام پر آنے کے بعد قوم کو اعتماد میں لیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر لگائے جانے والے الزامات پرانے ہیں جن کی چھان بین 90کی دہائی میں ہوئی اور مشرف دور میں بھی اس کی تحقیقات کی گئیں لیکن کچھ بھی ثابت نہیں ہو سکا۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ میں اس کمیشن کا فیصلہ قبول کروں گا لیکن اگر میری ذات پر الزامات ثابت نہ ہوئے تو بہتان تراشی کرنے والے لوگ قوم سے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگیں اور یہ فیصلہ قوم نے کرنا ہے کہ کیا ایسے لوگوں کو معاف کرنا ہے؟

     

  • وزیر اعظم آج رات ایک بار پھر قوم سے خطاب کریں گے

    وزیر اعظم آج رات ایک بار پھر قوم سے خطاب کریں گے

    اسلام آباد : وزیر اعظم آج رات کو ایک بار پھر قوم سے خطاب کریں گے، خطاب میں قوم کو پانامہ لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات سے آگاہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم میاں ںواز شریف نے آج رات ساڑھے آٹھ بجے قوم سے خطاب کرنے کا فییصلہ کیا ہے، جس میں پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے کمیشن کے قیام کے حوالے سے حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات پر قوم کو اعتماد میں لیں گے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم چیف جسٹس آف پاکستان کو کمیشن کے قیام کیلئے خط لکھے جانے کے حوالے سے بھی آگاہ کریں گے ۔

    وزیراعظم کی جانب سے خطاب کا فیصلہ ایسے موقع پرکیا گیا ہے جب گزشتہ روز ہی آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کرپشن میں ملوث فوجی افسروں کو جبری ریٹائر کردیا۔

    ملک بھر میں کرپشن اور پاناما لیکس پر بڑھتی ہوئی بحث نے ہلچل مچا رکھی ہے۔ایسے میں ان کی جانب سے خطاب کا فیصلہ صورتحال کے تناظر میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

    ۔وزیراعظم یاد رہے کہ وزیر اعظم کا گزشتہ پندرہ بیس روز میں قوم سے تیسرا خطاب ہے۔ ملک کی مختلف سیاسی رہنماؤں کی جانب سے قوم سے خطاب کو قوت کا ضیاع قرار اور وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔رہنماﺅں کا کہنا ہے کہ مذکورہ معاملات نے حکومت پر دباﺅبڑھا دیا ہے۔

     

  • مخالفین میں نہ مانوں والی بات پر قائم ہیں،  نوازشریف

    مخالفین میں نہ مانوں والی بات پر قائم ہیں، نوازشریف

    لندن : وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاناما لیکس میں کہیں بھی میری ذات پر الزام نہیں لگایا گیا لیکن اس کے باوجود ہم چاہتے ہیں کہ انکوائری کمیشن ضرور بنے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لندن سے وطن واپسی کے موقع پر ایئرپورٹ روانگی سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ کہ آج پاکستان واپس جا رہا ہوں، لندن علاج کرانے آیا تھا جس پر میرے مخالفین نے میرے خلاف پراپیگنڈہ شروع کر دیا، میرے مخالف ہی پراپیگنڈے کا جواب دے سکتے ہیں ۔ْ

    انہوں نے کہا کہ اللہ کرے دھرنا دینے والوں کو بھی پاکستان کی خوشحالی اتنی عزیز ہو جتنی ہمیں ہے۔ پاکستان کی قوم دھرنا نہیں چاہتی، ہم دنیا سے بہت پیچھے رہ گئے ہیں اور اب ہم نے ترقی کا سفر دوبارہ شروع کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں نہ مانوں والی سیاست 1990 کی دہائی میں دفن ہوگئی تھی لیکن بدقسمتی سے وہی سیاست اب دوبارہ شروع ہوگئی ہے ۔

    دھاندلی کا شور مچانے والوں نے اسپیکر کے انتخابات کے نتائج دوسری بار بھی تسلیم نہیں کئے۔ ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جب دھرنے ہوئے تھے تو اس وقت طے ہوا تھا کہ اس معاملے کو سپریم کورٹ کے سپرد کیا جائے گا ۔

    مخالفین میں نہ مانوں والی بات پر قائم ہیں اور اب پھر دوبارہ چند سیاستدان جو میچور نہیں ہیں وہ گند ڈال رہے ہیں۔

     

  • اپنے چیک اپ کیلئے لندن آیا ہوں،پانامہ لیکس کیلئے نہیں، نوازشریف

    اپنے چیک اپ کیلئے لندن آیا ہوں،پانامہ لیکس کیلئے نہیں، نوازشریف

    لندن : وزیراعظم میا ں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ میں پانامہ لیکس کے معاملات ٹھیک کرنے کے لئے لندن آیا ہوں، اگر ایسا ہوتا تومیں پانامہ جاتا، میں اپنے چیک اپ کیلئے لندن آیا ہوں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ مجھے سمجھ نہیں آتا مجھ پرکیاالزامات ہیں، پاناما لیکس کے حوالے سے میں نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کیا تھا۔ ہم نے ایسا کوئی کام نہیں کیا جو قانون کے خلاف ہو ،ہم پوری محنت اور دیانت داری کے ساتھ قوم کی خدمت کر رہے ہیں ،اور پاکستان میں ترقی کی رفتار کو مزید تیز کرنا چاہتے ہیں۔

    پی ٹی آئی کے چئرمین عمران خان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ایک صاحب ہروقت موقع کی تلاش میں رہتے ہیں، حکومت تیزی سے ملکی ترقی کے لیے اپنا کام کر رہی ہے لیکن وہ ملک کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں ،شاید انہیں ملک کی ترقی عزیز نہیں ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری سے آج تعلق کی یادنہیں آرہی ،نہ ہی ایسی مجبوری ہے کہ ان سے تعلق کی ضرورت پڑے لیکن وہ آصف علی زرداری صاحب سے اچھا تعلق رکھنا چاہتے ہیں، ان سے پرانا تعلق ہے۔ پیپلز پارٹی کے دور میں ایک دن بھی حکومت گرانے کی کوشش نہیں کی۔ کیو نکہ پاکستان ان حرکتوں کا متحمل نہیں ہو سکتا اس لئے ہم سب کو مل کر چلنا ہو گا۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے رائے ونڈ دھرنے میں شامل نہ ہونے کے فیصلے کی قدر کرتے ہیں۔ پاکستان کی ترقی کا راستہ روکنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔ اگر وہ موقع کی تلاش میں ہیں تو انہیں ایسا کوئی موقع نہیں ملے گا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان میچور سیاست کرنے والوں کو بھی جلدی سمجھ آ جائے گی۔ کلبھوشن یادیو کی گرفتاری سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان سے بھارتی ایجنٹ پکڑا گیا ہے، یہ سلسلہ ختم ہونا چاہیئے۔ ایک دوسرے کے ملک میں مداخلت کا معاملہ ختم ہونا چاہئیے ۔پاکستان اور بھارت کو اپنے معاملات آگے بڑھانے چاہئیں۔ وزیراعظم کی تبدیلی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا۔

     

     

    PM Sharif warns against taking undue advantage… by arynews