Tag: PM Nawaz

  • مظاہرین ریڈ زون میں داخل، نواز شریف کااستعفیٰ نہ دینے کا فیصلہ

    مظاہرین ریڈ زون میں داخل، نواز شریف کااستعفیٰ نہ دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وزیر اعظم میاں نواز شریف کی زیر ِ صدارت وفاقی حکومت  کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں وزیرِاعظم نے استعفیٰ نہ دینے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔

    پاکستان تحریک ِانصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے احتجاجی دھرنوں کے باعث اسلام آؓباد میں پیدا ہونے والے صورتحال کے پیش ِ نظر ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں صورتحال کا بغور جائزہ لیا گیا۔

    میٹنگ کے دوران میاں نواز شریف نے استعفیٰ دینے کے مطالبے کو قطعی رد کردیا جبکہ میٹنگ کے شرکاء نے بھیا س بات پر زوردیا کہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ وسط مدتی انتخابات کا کوئی سوال پید انہیں ہوتا اور احتجاج کرنے والے نا امید ہوں گے۔

    دوسری جانب عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے مظاہرین پارلیمنٹ ہاؤس کی جانب بڑھ رہے ہیں اور اس دوران سرینا چوک کے مقام پر پولیس اور مطاہرین میں ایک جھڑپ بھی ہوچکی ہے۔

    دریں اثنا اسلام آباد کی انتطامیہ نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ کیونکہ حکومت کی جانب سے مظاہرین کو روکنے کے لئے کسی بھی قسم کے تحریری احکامات موصول نہیں ہوئے لہذا مظاہرین کی راہ میں حائل نہیں ہوا جائے جب تک کسی قسم کے تحریری احکامات موصول نہ ہوں۔

  • وزیراعظم کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا مشاورتی اجلاس

    وزیراعظم کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا مشاورتی اجلاس

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اعلی سطح کا مشاورتی اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزراء نے شرکت کی، وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ریڈ زون جانے سے پاکستان کا تشخص مجروح ہوگا۔

    اسلام آباد کی سنگین صورتحال پر وزیر اعظم اپنے رُفقا کے ہمراہ سر جوڑ کر بیٹھ گئے، اجلاس میں وفاقی وزراء خواجہ آصف، چوہدری نثار، پرویز رشید، احسن اقبال، عبدالقادر بلوچ شریک ہوئے۔

    عمران خان کے ریڈ زون میں داخلہ اور طاہرالقادری کے عوامی پارلیمنٹ کے انعقاد کے اعلان سے بگڑتی صورت حال اور ریڈ زون کی سیکیورٹی سے متعلق وزیراعظم کی زیرصدارت اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں ریڈ زون کی سیکیورٹی سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں  ریڈ زون کی سیکیورٹی اور دھرنوں کے شرکاء کی متعلقہ علاقے میں آمد کو روکنے سے متعلق  حکمت عملی پر غور کیا گیا جبکہ وزیر داخلہ نے دھرنوں کی سیکیورٹی پلاننگ سے متعلق آگاہ کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اور پی اے ٹی سے رابطوں پر بھی غور کیا گیا جبکہ عمران خان اور طاہر القادری کی ڈیڈ لائن پر بھی زیر غور کیا گیا۔

    وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ریڈ زون کا مکمل تحفظ کیا جائے گا، کسی کو ریڈ زون کی طرف جانے کی اجازت نہیں دینگے، سیکورٹی ایجنسیاں ریڈ زون کی تحفظ کےلیے تیار ہیں۔

  • انقلاب آزادی مارچ ،حکومت کی 2مذاکراتی کمیٹیاں قائم، حتمی ناموں کا فیصلہ آج ہوگا

    انقلاب آزادی مارچ ،حکومت کی 2مذاکراتی کمیٹیاں قائم، حتمی ناموں کا فیصلہ آج ہوگا

    اسلام آباد: طاہر القادری کا الٹی میٹم اور عمران خان کی سول نافرمانی تحریک کے اعلان کے بعد حکومت نے دونوں رہنماؤں سے مذاکرات کے لئے دو کمیٹیاں قائم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    حکومت نے دو مذاکراتی کمیٹیاں قائم کرنے کا اعلان کیا ہے، کمیٹیوں میں چوہدری نثار علی خان، احسن اقبال، پیرامین الحسنات، خواجہ سعد رفیق اور عبدالقادر بلوچ کے نام شامل ہیں، وزیراعظم آج ان ناموں میں سے حتمی ناموں کا فیصلہ کریں گے۔

    چوہدری نثارکا کہنا ہے کہ طاہرالقادری اور عمران خان کے آئینی مطالبات مانے جا سکتے ہیں جبکہ اہم رہنماء بھی سیاسی تناؤ کم کرنے کےلئے میدان عمل میں سرگرم ہیں، سراج الحق اور چوہدری نثار کے درمیان رابطے نے مصالحت کی نئی کوششوں کا آغاز کردیا ہے،

    جماعت اسلامی نے پانچ تجاویز حکومت کو دے دیں ہیں، پیپلزپارٹی بھی جمہوریت کے تحفظ کیلئے کوششوں میں مصروف ہے، رحمان ملک کی قیادت میں پیپلزپارٹی کا وفدایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو جائے گا، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے حکومتی اتحادی اور اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں کومشاورت کیلئے مدعو کرلیا ہے۔

    خورشید شاہ اور سراج الحق کے درمیان اہم نشست میں تجاویز پر غور ہوا، وزیراعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی طاہرالقادری سے ملاقات کے لئے کوششں کر رہے ہیں، گورنر پنجاب اور الطاف حسین طاہرالقادری کو راضی کرنے کے لئے بیک ڈور کوششیں کررہے ہیں۔

  • وزیراعظم کا عوامی تحریک ،تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات کیلئےکمیٹی بنانے کا فیصلہ

    وزیراعظم کا عوامی تحریک ،تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات کیلئےکمیٹی بنانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات کیلئے ٹیم بنانے کا فیصلہ کرلیا۔

    وزیراعظم نواز شریف نے انقلاب اور آزادی مارچ کی مانیٹرنگ کے لیئے چار رکنی کابینہ کمیٹی تشکیل دے دی ہے، کمیٹی وفاقی وزراء چودھری نثار علی خان خواجہ اصف ،احسن اقبال اور عبد القادر بلوچ پر مشتمل ہے، کابینہ کمیٹی ازادی اور انقلاب مارچ پر نظر رکھے گی اور وزیراعظم کو لمحہ بہ لمحہ تفصیلی رپورٹ بھی پیش کرے گی کابینہ کمیٹی صورتحال کے جائزے کے ساتھ ساتھ مسلے کے حل کے امور پر بھی غور کرے گی ۔

  • نواز شریف کے زیر صدارت رائیونڈ میں اعلی سطحی اجلاس

    نواز شریف کے زیر صدارت رائیونڈ میں اعلی سطحی اجلاس

    اسلام آباد: وزیراعظم محمد نواز شریف کے زیر صدارت رائیونڈ میں ہونے والے اعلی سطحی اجلاس میں موجودہ بحران پر قابو پانے کےلیے بڑی سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطے اور احتجاجی جماعتوں کے سربراہوں کے ساتھ براہ راست ڈائیلاگ شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    مسلم لیگ ن کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق رائیونڈ لاہور میں ن لیگ کے سربراہ نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک کو بحرانی صورتحال سے نکالنے کےلیے پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور اتحادی جماعتوں سے رابطوں کے علاوہ حکومت پارلیمنٹ میں اپوزیشن جماعتوں کی قومی اسمبلی میں کمیٹی بنانے پر بھی رضامند ہوگئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نے اس موقع پر پارٹی رہنماوں کو واضع پیغام دیا ہے کہ اُن کے استعفے کا کوئی اپشن موجود نہیں ، جبکہ دوسری جانب سانحہ ماڈل ٹاون میں ہونے والی خون ریزی پر بھی پنجاب حکومت کے ذمہ داروں نے صوبائی حکومت کو قانونی نکات پر اعتماد میں لیا۔

  • جمہوری قوتیں مذاکرات کے ذریعے بحران کا حل تلاش کریں، چودھری محمد سرور

    جمہوری قوتیں مذاکرات کے ذریعے بحران کا حل تلاش کریں، چودھری محمد سرور

    لاہور: گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا ہے کہ حکومت وزیراعظم کے استعفی کے علاوہ تمام اپوزیشن کے مطالبات پر بات چیت کے لئے تیار ہے۔

    قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید کی طرف سے ملک میں جاری سیاسی بحران پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے گورنر پنجاب نے واضح کیا کہ احتجاج اپوزیشن کا حق ہے لیکن اس سے ملکی سلامتی کو نقصان نہیں ہونا چاہیے، جمہوری قوتیں مذاکرات کے ذریعے بحران کا حل تلاش کریں، انہوں نے کہا کہ حکومت سیاسی قوتوں کے ذریعے مسائل کا حل چاہتی ہے۔

    دوسری طرف گورنر پنجاب نے پاکستان عوامی تحریک کی قیادت سے بھی رابطہ کیا ہے تاکہ مسئلے کا حل تلاش کیا جاسکے، جس پر عوامی تحریک کی قیادت نے واضح کیا ہے کہ نظام کی تبدیلی سے کم پر حکومت سے بات چیت نہیں ہوسکتی۔

  • پاکستانی سیاست میں احتجاجی دھرنے کوئی نئی بات نہیں

    پاکستانی سیاست میں احتجاجی دھرنے کوئی نئی بات نہیں

    کراچی: پاکستان میں سیاسی تاریخ وقفے وقفے سے خودکو دہراتی رہی ہے، دھرنوں اور لانگ کے نتائج میں پہلے بھی حکومتوں کا خاتمہ ہوچکا ہے۔

    آج کےسیاسی منظرنامے پرنظر ڈالی جائےتو اندازہ ہوگا کہ پاکستان میں سیاسی تاریخ تھوڑےتھوڑےوقفےبعدخود کو دہراتی ہے۔ 1977ء کے انتخابات میں چند حلقوں پر ہونے والی دھاندلی نے سیاسی افق پر پہلی بار نئی تاریخ رقم کی، پاکستان نیشنل الائنس کی تحریک اورذوالفقار علی بھٹو کے درمیان مذاکرات کامیابی کے نزدیک تھے، پی این اے تحریک کے اہم رکن اصغر خان نےفوج کو عوام کی مدد کے لئے بلانے کا بیان داغ دیا۔

    اس وقت بھی آرٹیکل دوسوپینتالیس کی بازگشت سنائی دی اور پھر 5 جولائی سن 1977ء میں مارشل لاء نافذ ہوگیا، بے نظیر بھٹو کی 1996ء میں جانے والی حکومت بھی کچھ اسی قسم کی تحریک کا پیش خیمہ ثابت ہوئی، 27 اکتوبر سن 1996ء میں حکومتی پالیسی سےاختلاف کرتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں نے دھرنا دیا، جس کے نو روز بعد5 نومبر کوپیپلزپارٹی کےصدر فاروق لغاری نے بے نظیر حکومت کا بوریا بستر لپیٹ دیا۔

    سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کی معزولی کےخلاف چلائی جانے والی وکلا تحریک نےبھی حکومت کوافتخارچوہدری سمیت تمام معزول ججزکی بحال کرنےپر مجبورکردیا، اب ایک بار پھر2013ء کے انتخابات میں دھاندلی ہوئی اور الیکشن کمیشن نے بھی تسلیم کیا، اب ایک بار پھر اسلام آبادمیں آرٹیکل دوسوپینتالیس ہے، پھر شہراقتدارمیں دھرنوں کا موسم ہے، اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت جاتی ہے یا جاتی امرا والے سیاسی راستہ نکالنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

    پاکستان کی تاریخ میں اگرچہ کئی سیاسی جماعتوں کی جانب سے سول نافرمانی چلانے کی دھمکی تو دی گئی، لیکن پاکستان کی تاریخ میں اب تک صرف ایک بار ہی سول نافرمانی کی تحریک چلائی گئی، 1977ء میں پاکستان قومی اتحاد نے سول نافرمانی کی تحریک چلائی۔ 1977ء کے انتخابات کے نتائج میں قومی اسمبلی کی دو سو نشستوں میں سےسو پر پیپلز پارٹی نے کامیابی حاصل کی۔ صوبائی انتخابات کا بائیکاٹ کرنے والی پاکستان قومی اتحاد نے قومی اسمبلی میں صرف چھتیس نشستیں حاصل کیں ۔ الائنس نے انتخابات کے نتائج کو مسترد کر دیا اور ایک بڑی سول نافرمانی کی ملک گیر مہم شروع کردی۔

    انہوں نے پیپلز پارٹی پر انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگایا ، اور پیپلز پارٹی کے صدر اور چیف الیکشن کمشنر کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا، اس کے علاوہ قومی اتحاد نے انتخابات کے دوبارہ کرانے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

    عمران خان نے بھی سول نافرمانی کا اعلان کردیا ہے،سول نافرمانی کا مطلب حکومت کی رٹ کو چیلنج کرتے ہوئے اس کے احکامات اور ہدایات نہ ماننا ہے، جس میں ٹیکس، لگان یا موجودہ دور میں بجلی، گیس اور پانی کے بل نہ دینا شامل ہیں تاکہ حکومت کی آمدنی روک کر اسے اپنے مطالبات منوانے کے لیے دباؤ میں لایا جاسکے اب دیکھتے ہیں کہ عمران خان اپنے مطالبات مناوانے میں کہاں تک کامیاب ہوسکتے ہیں۔

  • حکومت عمران خان کے آئینی مطالبات ماننے کو تیار

    حکومت عمران خان کے آئینی مطالبات ماننے کو تیار

     حکومت نے عمران خان کو پیغام پہنچا دیا کہ حکومت عمران خان کے آئینی مطالبات ماننے کو تیار ہیں، سیاسی درجہ حرارت میں کمی لانے کیلئے پنجاب کے گورنرچوہدری سرورآگے آگے رہیں اور رابطے شروع کردیئے۔

    ملک میں بڑھتے سیاسی درجہ حرارت نے مقتدر حلقوں کے سیسوں کوپگھلانا شروع کردیا ہے، حکومت نے لچک دکھاتے ہوئےعمران خان کو پیغام بھیج دیا کہ وہ اُن کے آئینی مطالبات ماننے کو تیار ہیں۔

    ذرائع کے مطابق حکومت الیکشن کمیشن کی تشکیل نوسمیت انتخابی اصلاحات کے مطا لبات تسلیم کرنے پر رضا مند ہے، سیاسی تناؤ کے حل میں وزیراعظم کی عمران خان سےملاقات بھی متوقع ہے۔

    دوسری جانب حکومت نے رابطوں کیلئے گورنر پنجاب کے اثرورسوخ استعمال کرنا شروع کردیئے ہیں، گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے پی ٹی آئی اور حکومت میں ثالثی کردار امیرجماعت سراج الحق سے رابطہ کیا اور موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    ملاقات کیلئے شہباز شریف کو اعتماد میں لےلیا، جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ کا کہنا تھا  کہ مسائل حل کرنےکی کوشش کررہے ہیں،  گورنر پنجاب چوہدری سرور نے گھمبیر سیاسی صورتحال کے حل کے لئے سینٹر رحمان ملک سے ٹیلی فونک گفتگوبھی کی۔

  • صدرمملکت اور وزیراعظم کا پشاور میں طوفانی بارشوں سے ہلاکتوں پر اظہار افسوس

    صدرمملکت اور وزیراعظم کا پشاور میں طوفانی بارشوں سے ہلاکتوں پر اظہار افسوس

    اسلام آباد: صدر مملکت ممنون حسین اور وزیراعظم نوازشریف کا خیبر پختوانخو میں طوفانی بارشوں میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے اور زخمیوں کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    پشاور میں تیز آندھی اور طوفانی بارش کے باعث قیمتی جانوں کے ضیاع پر صدر اور وزیراعظم نے جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کے اہلخانہ سے دلی تعزیت کی، وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ دکھ کی اس گھڑی میں پوری قوم ان کے غم میں برابر کی شریک ہے، جاں بحق ہونے والے اہلخانے کیلئے وزیراعظم نے تین لاکھ اور زخمیوں کیلئے ایک لاکھ روپے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔

    پیپلزپارٹی کے چئیر مین بلاول بھٹو زرداری نے لواحقین سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا ہے کہ متاثرہ افراد کی فوری مدد کی جائے، کے پی کے وزیراعلٰی پرویز خٹک نے جانی نقصان پر اظہار افسوس کیا اور محکمہ صحت کو زخمیوں کی بہتر علاج معالجے کی ہدایت کی۔

    عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء میاں افتخار نے صوبائی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ صوبے میں بارشوں سے قیامت ٹوٹی ہے اور وزیراعلٰی پروٹوکول کے ساتھ لانگ مارچ کررہے ہیں۔

  • وزیراعظم نوازشریف نے زیارت میں قائداعظم ریذیڈنسی کا افتتاح کردیا

    وزیراعظم نوازشریف نے زیارت میں قائداعظم ریذیڈنسی کا افتتاح کردیا

    زیارت : وزیراعظم نوازشریف نے زیارت پہنچ کر قائداعظم ریذیڈنسی کا افتتاح اور پرچم کشائی کی، آرمی چیف،وزیراعلیٰ اورگورنر بلوچستان بھی تقریب میں موجود تھے۔

    تخریب کاری کا نشانہ بننے والی قائد اعظم ریزیڈینسی تعمیر نو کے بعد پھر سے کھل گئی، وزیر اعظم نواز شریف نے یوم آزادی کے موقع پر زیارت پہنچ کر قائد کی رہائش گاہ کا افتتاح کیا، آرمی چیف جنرل راحیل شریف بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔

    افتتاحی تقریب کے موقع پر گورنر اور وزیراعلیٰ بلوچستان بھی موجود تھے، وزیراعظم نواز شریف نے قائداعظم ریزیڈنسی پر قومی پرچم لہرایا، افتتاح کے بعد وزیراعظم نے قائد اعظم ریذیڈینسی کا جائزہ لیا اس موقع پر وزیراعظم کو بریفنگ بھی دی گئی ۔

    زیارت ریزیڈینسی کو پندرہ جون دو ہزار تیرہ میں تخریب کاری کا نشانہ بنایا گیا تھا، وزیر اعظم نواز شریف اور وزیراعلیٰ بلوچستان کی ہدایت کے بعد ریذیڈینسی کو دوبارہ تعمیر کر کے کھول دیا گیا۔