Tag: PM Nawaz

  • گوادر : وزیراعظم نواز شریف آج  گوادرکا دورہ کریں گے

    گوادر : وزیراعظم نواز شریف آج گوادرکا دورہ کریں گے

    گوادر : بلوچستان میں دہشت گردوں اس وقت پھروار کیا جب پاک چین راہداری کے حوالےسے آج اہم ترین تقریب منعقد کی جا رہی ہے،گوادرکی بندرگاہ سے آج چینی سامان کےکنٹینرروانہ ہورہےہیں،تقریب کےمہمان خصوصی وزیراعظم نوازشریف ہونگے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نوازشریف آج اتوار کو گوادر کا دورہ کریں گے۔ وہ گوادرپورٹ سے پہلے میگا پائلٹ ٹریڈ کارگو روانہ کرنے کی مرکزی تقریب سے خطاب کریں گے۔

    سی پیک منصوبے کے تحت پہلامیگا تجارتی قافلہ گوادر پہنچ گیا، پاک فوج اوردیگر سیکیورٹی ایجنسیوں کے حفاظت میں چین سے پچاس ٹرکوں پرروانہ ہوا۔ جوپاک چین راہداری سے گذرکرگوادر پہنچا۔

    تجارتی قافلے میں آنے والا سامان اتوار کو گوادر کی بندرگاہ سے مشرق وسطیٰ کے لیے روانہ کیا جائے گا، بندرگاہ ذرائع کے مطابق 13 نومبر کو تقریباً 400 کنٹینرز مال ایکسپورٹ ہو گا۔

    مزید پڑھیں : پاک چین اقتصادی راہداری، پہلا تجارتی قافلہ گوادر پہنچ گیا

    تمام کنٹینرز سیمنٹ کے ہیں جو سری لنکا اور متحدہ عرب امارات ایکسپورٹ کیے جا رہے ہیں، ایک جہاز کولمبو اور دوسرا دبئی جائے گا۔ واضح رہے کہ گوادر بندرگاہ سے ہر ماہ چینی کنٹینرز ایکسپورٹ کیے جائیں گے۔

  • راحیل شریف کو فیلڈ مارشل بنانے کی درخواست قابل سماعت یا مسترد؟ فیصلہ محفوظ

    راحیل شریف کو فیلڈ مارشل بنانے کی درخواست قابل سماعت یا مسترد؟ فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو فیلڈ مارشل بنانے کے لیے ہائی کورٹ میں دائر درخواست کو قابل سماعت یا مسترد کرنے کے لیے فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں شہری سردار عدنان سلیم کی جانب سے آرمی چیف آف اسٹاف جنرل راحیل شریف کو فیلڈ مارشل بنانے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    دورانِ سماعت درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ’’سپہ سالار کی خدمات کے پیش نظر انہیں فیلڈ مارشل بنایا جائے‘‘۔ جج نے استفسار کیا کہ ’’کیا آئین میں فیلڈ مارشل بنائے جانے کی گنجائش موجود ہے؟‘‘۔

    پڑھیں:  مدت ملازمت میں توسیع نہیں چاہتا، آرمی چیف راحیل شریف

    عدالت کے استفسار پر شہری کی جانب سے درخواست کی پیروی کرنے والے وکیل نے کہا کہ ’’آئین میں تو کوئی گنجائش موجود نہیں تاہم جنرل ایوب کو بھی فیلڈ مارشل کا عہدہ دیے جانے کی مثال موجود ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں: کون ہوگا ملک کا اگلا آرمی چیف؟

    یاد رہے رواں سال نومبر میں آرمی چیف آف اسٹاف جنرل راحیل شریف کی مدتِ ملازمت ختم ہورہی ہے ، اس ضمن میں مختلف حلقوں کی جانب سے مختلف قیاس آرائیں سامنے آئیں تاہم فوج کے تعلقاتِ عامہ نے ان باتوں کو مسترد کرتے ہوئے ایک اعلامیہ جاری کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کی جائے، امریکی سینیٹرجان مِکین

    آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا تھاکہ ’’جنرل راحیل شریف کی مدتِ ملازمت میں توسیع کے حوالے سے کی جانے والی باتوں سے گریز کیا جائے تاہم اس حوالے سے جو بھی فیصلہ ہوگا آگاہ کردیا جائے گا‘‘۔

    دوسری جانب ڈی جی آئی ایس پی آر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھاکہ ’’آرمی چیف نے مدتِ ملازمت میں توسیع لینے سے انکار کردیا ہے، اُن کا ماننا ہے کہ فوج ایک عظیم ادارہ ہے، مدتِ ملازمت میں توسیع پر یقین نہیں رکھتا وقت آنے پر ریٹائرڈ ہوجاؤں گا‘‘۔

  • عمران خان چوردروزاے سے وزیراعظم بننے کا خواب دیکھنا چھوڑ دیں، حمزہ شہباز

    عمران خان چوردروزاے سے وزیراعظم بننے کا خواب دیکھنا چھوڑ دیں، حمزہ شہباز

    ملتان : مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے صاحبزادے خمزہ شہباز نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان چوردروزاے سے وزیراعظم بننے کاخواب دیکھنا چھوڑ دیں۔

    پختونخوا والے بھی دھرنا سیاست سے پریشان ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان میں این اے 162 کی انتخابی مہم کے دوران پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ عمران خان دوسروں پرالزامات کی سیاست کررہے ہیں جن کا ثبوت وہ سپریم کورٹ میں پیش نہیں کر پاتے۔

    حمزہ شہباز نے کہا کہ پاکستان میں انتشار اور احتساب کے نام پر سیاست کو لوگوں نے مسترد کر دیا ہے، طاہر القادری تو ملک چھوڑ کر ہی چلے گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ 2018 کے انتخابات مین پتا چل جائے گا کہ کس نے دھرنوں کی سیاست کی اور کس نے ملکی ترقی کیلئے کام کیا۔

    وزیراعظم نواز شریف کے بھتیجے نے اپنے تایا جان کے تین مرتبہ وزیراعظم بننے کا فارمولا بتاتے ہوئے عمران خان کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین پہلےجیل جائیں، پھر جلا وطنی کاٹیں اس کے بعد عوام کی خدمت کریں۔

    حمزہ شہباز نے کہا کہ دھرنا سیاست کرنے والوں کو پختونخوا والے ڈھونڈ رہے ہیں، دوہزار اٹھارہ میں عوام ان کا احتساب کردیں گے۔

    حمزہ شہباز نے کپتان پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان خود سے بھی مایوس ہو چکےہیں۔ وہ یہ سوچیں کہ ہربارتنہا کیوں رہ جاتے ہیں۔ انہوں نے تحریک انصاف کے چیئرمین کو ضد چھوڑنے کا مشورہ بھی دیا۔

     

  • جہانگیر ترین شریف صاحبان کی انگلی پکڑ کر سیاست میں آئے، طلال چوہدری

    جہانگیر ترین شریف صاحبان کی انگلی پکڑ کر سیاست میں آئے، طلال چوہدری

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کے اظہار خیال کا بھرپور جواب دینے کیلئے لیگی رہنما طلال چوہدری بھی میدان میں اتر آئے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چودھری نے کہا کہ جہانگیر ترین کل تک میاں صاحب کی انگلی پکڑے رہتے تھے، جب بھی مشکل ہو تی ہے تو جہانگیرترین میاں صاحبان کے دروازے پر ہوتے ہیں۔

    قومی اسمبلی میں پی ٹی آےآئی رہنما جہانگیر ترین نے حکومت پر تنقید کے نشتر چلائے تو ن لیگ کے رہنما طلال چوہدری نے بھی جہانگیر ترین پر طنز و تنقید کی بارش کردی۔

    طلال چودھری کا کہنا تھا کہ الزامات کی سیاست کرنے والے عمران خان کے اپنے دائیں اور بائیں چوراورڈاکو کھڑے ہیں، انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین میاں صاحبان کی انگلی پکڑ کر سیاست میں آئے، پچھلے دروازے سے معافیاں بھی مانگتے ہیں, اب کی بار رائے ونڈ آئے تو ان کو معافی بھی نہیں ملے گی۔

    مزید پڑھیں : جہانگیرترین نے شوگرملزکا ذکرکیا تو وزیراعظم ایوان سے چلے گئے

    انہوں نے بتایا کہ جہانگیر ترین پہلے بھی جیل میں رہ چکے ہیں اب بھی جیل جائیں گے، طلال چودھری کا کہنا تھا کہ ہمیں ہماری جماعت میں کوئی چور ڈاکو نہیں ملا۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہونے کے دعویدار جہانگیر ترین ایک لیکچرار سے کھرب پتی کیسے بنے ؟ قوم اس سوال کا جواب مانگتی ہے، یہ بھی بتائیں کہ ہمیشہ قرضہ اسی مل کا کیوں معاف ہوتا ہے جس کے ڈائریکٹر جہانگیر ترین یا ان کے رشتے دار بنتے ہیں۔

     

  • جہانگیرترین نے شوگرملزکا ذکرکیا تو وزیراعظم ایوان سے چلے گئے

    جہانگیرترین نے شوگرملزکا ذکرکیا تو وزیراعظم ایوان سے چلے گئے

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں رہنما پی ٹی آئی جہانگیر ترین نے جب شریف برادران کی شوگر ملز کا ذکر چھیڑا تو وزیر اعظم نوازشریف ایوان سے اٹھ کرچلے گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ان کی وزیراعظم اور ان کے خاندان سے کاروباری رقابت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایک پیسے کا بھی ڈیفالٹر نہیں ہوں۔


    انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی جانب سے نوٹس ذاتی عناد پرجاری کرایا گیا ہے، ابھی جہانگیر ترین شروع ہی ہوئے تھے کہ وزیراعظم نواز شریف ایوان سے چپ چاپ تشریف لے گئے۔

    پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین نے اپنی تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ان کا اور وزیراعظم کا کاروبار ایک جیسا ہے اس لئے انہیں انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شوگرملزکی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی پر پابندی عائد ہے، چوہدری شوگر مل کی رحیم یار خان منتقلی کیخلاف عدالت سے حکم امتناعی لے رکھا ہے۔ چوہدری شوگر مل کے مالک وزیراعظم خود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سلمان شہباز نے شوگر ملز لگانے کیلئے مجھ سے مدد مانگی تھی۔ اس کے علاوہ سلمان شہباز اپنے اہل خانہ کے ساتھ تین دن میرے گھر مہمان بھی رہے۔

     

  • نوازشریف نے 22 لاکھ، جہانگیرترین نے 3 کروڑ ٹیکس دیا، تفصیلات جاری

    نوازشریف نے 22 لاکھ، جہانگیرترین نے 3 کروڑ ٹیکس دیا، تفصیلات جاری

    اسلام آباد : ایف بی آر حکام نے انکشاف کیا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نے سال 2015 میں صرف 22 لاکھ روپے ٹیکس دیا جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اسی سال 77 لاکھ  روپے ٹیکس کی ادئیگی کی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے 2015 کے دوران ارکان پارلیمنٹ کے ٹیکس گوشواروں کی تفصیلات جاری کردیں ہیں۔

    ایف بی آر کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق حمزہ شہباز نے 63 لاکھ 30 ہزار 632 روپے انکم ٹیکس جمع کرایا ہے جبکہ سب سے زیادہ ٹیکس پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین نے 3کروڑ روپے سے زائد ٹیکس ادا کیا۔

    حکومتی دستاویز کے مطابق ٹیکس ادئیگی کی مزید تفصیلات:

    نواز شریف نے 22 لاکھ روپے اور جہانگیر ترین نے 3کروڑ روپے سے زائد ٹیکس ادا کیا
    فاروق ایچ نائیک نے1 کروڑ 35 لاکھ روپے انکم ٹیکس دیا
    امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے51 ہزار روپے ٹیکس دیا
    سینیٹر شاہی سید نے تین لاکھ 13ہزار روپے ٹیکس دیا
    جمشید دستی نے 34 ہزار روپے انکم ٹیکس دیا
    سابق وزیرخزانہ سلیم مانڈوی والا نے 11 لاکھ 15ہزار روپے ٹیکس دیا
    وزیر اعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے 6 لاکھ 61 ہزارروپے انکم ٹیکس ادا کیا
    وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے 76 لاکھ 9 ہزار روپے انکم ٹیکس ادا کیا
    وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے 7 لاکھ 66 ہزار روپے انکم ٹیکس ادا کیا
    محمود خان اچکزئی نے 17ہزار 331 روپے ٹیکس ادا کیا
    ڈاکٹر عارف علوی نے 3لاکھ 34 ہزارروپے انکم ٹیکس ادا کیا
    فریال تالپورنے 22 لاکھ 67 ہزارروپے انکم ٹیکس ادا کیا،
    خورشید شاہ نے 1لاکھ 13ہزار روپے انکم ٹیکس ادا کیا
    شفقت محمود نے88 ہزار55 روپے اور رانا تنویر حسین نے 4 لاکھ 2 ہزار روپے انکم ٹیکس ادا کیا
    وفاقی وزیر برجیس طاہر نے 2لاکھ 67 ہزار،شاہ محمود قریشی نے 4 لاکھ 69 ہزارانکم ٹیکس دیا
    چوہدری پرویزالہٰی نے 14لاکھ 3 ہزار روپے انکم ٹیکس ادا کیا
    عابد شیرعلی نے 1لاکھ 28 ہزار440، سائرہ افضل تارڑ نے 92 ہزار 383 روپے انکم ٹیکس دیا
    طلال چوہدری نے47 ہزار،میاں عبدالمنان نے9 لاکھ7ہزار روپے انکم ٹیکس ادا کیا
    عمران خان نے 76ہزار 244 روپے انکم ٹیکس ادا کیا
    شیخ رشید نے 3 لاکھ 12ہزار روپے انکم ٹیکس ادا کیا
    شاہد خاقان عباسی نے 21 لاکھ 38ہزار روپے ٹیکس ادا کیا

    چوہدری نثار نے 8 لاکھ 47 ہزار روپے ٹیکس ادا کیا
    اسد عمر نے 42 لاکھ 60 ہزار روپے ٹیکس ادا کیا

    طارق فضل چوہدری نے 34 ہزار 600 روپے انکم ٹیکس دیا
    وفاقی وزیر زاہد حامد نے 70 ہزار 216 روپے انکم ٹیکس دیا
    احسن اقبال نے1لاکھ 6 ہزار 800، دانیال عزیزنے 4لاکھ 21 ہزارروپے انکم ٹیکس ادا کیا
    حمزہ شہباز نے 63 لاکھ 30 ہزار 632 روپے انکم ٹیکس دیا
    بابراعوان نے 29 لاکھ 58 ہزار، رحمان ملک نے 47 ہزار روپے ٹیکس دیا
    پرویز رشید نے1لاکھ 6 ہزار روپے، راجا ظفرالحق نے1لاکھ 8 ہزار روپے ٹیکس دیا
    مشاہداللہ نے 3 ہزار600، اعتزازاحسن نے 2کروڑ 49 لاکھ روپے ٹیکس دیا
    مولانا فضل الرحمان نے49 ہزار900 اوراکرم درانی نے 86 ہزار 196روپےٹیکس دیا
    آفتاب شیر پاؤ 17 لاکھ 23 ہزار،امیر حیدر ہوتی نے 75 ہزار7 روپے ٹیکس دیا،
    میاں رضاربانی نے7لاکھ 30 ہزار، سلیم مانڈوی والا نے11لاکھ 15ہزار روپے ٹیکس دیا
    ڈاکٹرفروغ نسیم نے1کروڑ 16 لاکھ، فاروق نائیک1کروڑ 35 لاکھ روپے ٹیکس ادا کیا۔

  • وزیراعلیٰ سندھ کی وزیراعظم سے ملاقات، صوبے کے مسائل پرگفتگو

    وزیراعلیٰ سندھ کی وزیراعظم سے ملاقات، صوبے کے مسائل پرگفتگو

    کراچی : وزیراعظم نواز شریف کی کراچی آمد پر وزیراعلٰی سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے کے مسائل وزیراعظم کےسامنے رکھ دیئے، جبکہ گورنر سندھ نے ظہرانے میں وزیر اعظم کی پرہیزی کھانوں سے تواضع کی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے نئے وزیراعلٰی مراد علی شاہ نے گورنر سندھ کے ساتھ وزیراعظم کا استقبال تو کیا، لیکن اپنی ذمہ داری نہ بھولے۔

    وزیراعلٰی نے وزیراعظم کے سامنے صوبے کے مسائل رکھ دیئے اوران کے حل کا مطالبہ کردیا۔ مراد علی شاہ نے وزیراعظم سے سندھ میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ دہرایا۔

    این ایف سی سمیت دیگر فنڈز میں حصہ مانگا۔ مراد علی شاہ نے وزیراعظم کی کراچی موجودگی کے باوجود شیڈول نہ بدلا۔ نوازشریف کے ساتھ ظہرانے میں شرکت کے بجائے ضروری کاموں کو ترجیح دی اورآفیشل میٹنگ کے بعد چلے گئے۔

    ادھر وزیراعظم کے شاہانہ پروٹوکول نے شہریوں کو اذیت میں مبتلا کیے رکھا،وزیراعظم جہاں گئےاطراف کی سڑکوں پر گھنٹوں ٹریفک جام رہا۔

    علاوہ ازیں وزیر اعظم کراچی آئے تو گورنر سندھ نے ظہرانے میں پرہیزی کھانے کھلائے۔وزیراعظم نے خاطر تواضع پر گورنر کا شکریہ ادا کیا۔

    گورنرہاؤس میں دستر خوان پر پرہیزی کھانے چُنے گئے نہاری کے شوقین میاں صاحب نے کراچی میں بھی لذیذ نہاری پر ہاتھ صاف کئے،لیکن چکن نہاری بغیر نمک کے تیار کی گئی تھی۔

    زیتون کےتیل میں تڑکا لگی مچھلی بھی دسترخوان کی زینت بنی۔ مٹن پلاؤ کےساتھ ساتھ اسپیشل مکس سبزی ،مکئی اوربیسن کی روٹی بھی مینیو میں شامل تھی۔

  • وزیراعظم کا کابینہ کو بائی پاس کرنے کا اختیار کالعدم قرار

    وزیراعظم کا کابینہ کو بائی پاس کرنے کا اختیار کالعدم قرار

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے وزیراعظم کا کابینہ کو بائی پاس کرنے کا اختیار کالعدم قرار دے دیا، لیوی ٹیکس کے نفاذ کے خلاف دائر درخواست پر عدالت عظمیٰ کا تفصیلی فیصلہ آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں فل بینچ نے وزیر اعظم کی جانب سے کابینہ کو بائی پاس کرنے کا اختیار رولز 16 کی شق 2 کو کالعدم قرار دے دیا، عدالت عظمیٰ نے لیوی ٹیکس میں اضافے کے نوٹیفکیشن کے خلاف اپیلوں پر 80 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ سنایا۔

    لیوی ٹیکس کو نجی کمپنیوں کی جانب سے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا، سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ ٹیکس میں اضافہ یا کمی وفاقی حکومت کا اختیار ہے، وزیراعظم کا نہیں، بجٹ اختیارات اور صوابدیدی اختیارات وزیراعظم تنہا استعمال نہیں کرسکتے۔

    وفاقی حکومت کے رولز میں ضابطہ 16 کی شق 2 کے تحت کا اختیار غیر قانونی ہے، کابینہ کی منظوری کے بغیر کسی بھی آرڈیننس کا اجرا غیر قانونی ہے، کوئی بھی قانون یا بل کابینہ کی منظوری کے بغیر پارلیمنٹ میں پیش نہیں کیا جا سکتا۔ فنانس بل سمیت تمام قوانین پر غور کے لئے کابینہ کو مناسب وقت ملنا چاہیئے۔ وزیر اعظم، وزیر یا سیکرٹری وفاقی حکومت کا اختیار استعمال نہیں کر سکتا۔

    سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ وزیر اعظم کابینہ کے فیصلے کے پابند ہیں اور وزیر اعظم کابینہ کے فیصلے کو بائی پاس نہیں کر سکتے، وفاقی حکومت کا اختیار صرف وفاقی کابینہ استعمال کر سکتی ہے، وزیر اعظم کو مالی معاملات، بجٹ اختیارات، صوابدیدی اختیارات کابینہ کی منظوری سے استعمال کرنا ہوں گے۔

    عدالت نے کہا کہ فنانس بل، آرڈیننس یا قانون کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کے لیے کابینہ کی منظوری لازم ہے، وزیر اعظم اپنے طور پر ایسا کوئی قانون منظور کرے گا تو وہ کالعدم ہو گا۔

  • آف شور کمپنیاں وزیراعظم نوازشریف کی ذاتی ملکیت ہیں، لطیف کھوسہ

    آف شور کمپنیاں وزیراعظم نوازشریف کی ذاتی ملکیت ہیں، لطیف کھوسہ

    اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما و سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ نے دعوٰی کیا ہے کہ آف شور کمپنیاں وزیراعظم نواز شریف کی ذاتی ملکیت ہیں، مذکورہ کمپنیاں جب بنائی گئیں اس وقت وزیراعظم کے بچے نابالغ تھے۔

    ان خیالات کا اظہارانہوں نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، لطیف کھوسہ نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے اپنے کاغذات نامزدگی میں آف شور کمپنیاں ظاہر نہیں کیں۔

    انہوں نے آف شور کمپنیوں سے متعلق غلط بیانی کی۔ شریف خاندان کے بڑوں نے مہنگی جائیدادیں بنائیں جب پھنسنے لگے تو بچوں کا نام لے لیا۔ آف شور کمپنیاں حسن نواز اور مریم نواز کی نہیں بلکہ نوازشریف کی ذاتی ملکیت ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کوڈر ہے کہ بات کھلی تو گھرجانا پڑے گا، شاہی خاندان نے قوم کو مقروض کردیا، اب آنے والی نسلیں بھی پاکستان کا قرضہ ادا کریں گی۔

    لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کے ممبران کا یہ بیان غلط ہے کہ سعودی عرب میں اسٹیل مل فروخت کرکے لندن میں فلیٹس خریدے گئے۔ حالانکہ پارک لین میں 1993 اور1995 میں فلیٹس خریدے گئے تھے۔

     

  • تاریخ میں پہلی باروزیر اعظم اپوزیشن کو منا کر ایوان میں واپس لے آئے

    تاریخ میں پہلی باروزیر اعظم اپوزیشن کو منا کر ایوان میں واپس لے آئے

    اسلام آباد : قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر داخلہ کی تقریر میں اپوزیشن کو کڑی تنقید کا نشانہ بنانے پر اپوزیشن اراکین ناراض ہوگئے اور ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔ وزیراعظم ان کو منا کر لے آئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کی پارلیمانی تاریخ میں پہلی مرتبہ وزیر اعظم نواز شریف خود جاکر روٹھی ہوئی اپوزیشن کو منا کرایوان میں واپس لے آئے۔

    وزیر داخلہ چودھری نثار نے کوئٹہ دھماکے کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے جہاں اتحاد کی ضرورت پر زور دیا وہیں وہ جذبات میں آکر اپوزیشن پر شدید تنقید بھی کی۔

    انہوں نے پیپلز پارٹی، سابق صدر آصف زرداری اور پی ٹی آئی کو اپنی تنقید کا نشانہ بنایا، بعد ازاں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے ان کے رویے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے واک آوٹ کا اعلان کر دیا جس کے بعد پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے ارکان ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔

    وزیر اعظم نواز شریف پارلیمان میں ایک نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے خود باہر جاکر روٹھی ہوئی اپوزیشن کو مناکر ایوان میں واپس لے آئے اور خورشید شاہ کو نشست پر لا کر بٹھایا۔