Tag: pm pakistan

  • نگراں وزیر اعظم پاکستان نے بھارت میں اقلیتوں کے استحصال سے متعلق تفصیلی ڈوزیئر لانچ کر دیا

    نگراں وزیر اعظم پاکستان نے بھارت میں اقلیتوں کے استحصال سے متعلق تفصیلی ڈوزیئر لانچ کر دیا

    اسلام آباد: نگراں وزیر اعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ نے بھارت میں اقلیتوں کے استحصال سے متعلق تفصیلی ڈوزیئر لانچ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان نے ہندوستان میں ہونے والے اقلیتوں کے استحصال سے متعلق تفصیلی ڈوزیئر لانچ کر دیا ہے، جس میں مسلمانوں، عیسائیوں اور باقی مذاہب کی عبادت گاہوں کی بے حرمتی کے واقعات شامل کیے گئے ہیں۔

    بھارت کے خلاف تفصیلی ڈوزیئر اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے تیار کیا گیا ہے، ایپری ڈوزیئر میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف تاریخ کی بدترین نسل کشی جاری ہے، ہندوتوا نظریات کے حامل افراد اقلیتوں کی عبادت گاہوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

    ڈوزیئر میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عالمی برادری بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرائے، 2021 میں اقلیتوں کے خلاف تشدد کے 294 واقعات سامنے آئے، جب کہ مقبوضہ کشمیر میں 24 ہزار 496 مذہبی مقامات کو سرکاری تحویل میں لیا گیا۔

    دریں اثنا نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے اسلام آباد میں مارگلہ ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت خطے کی معاشی حقیقت ہے، اور پاکستان کی نظریں تجارت بڑھانے کے لیے مشرق پر ہیں مگر ہمیں باوقار کردار ادا کرنا ہوگا، بھارت کے ساتھ پاکستان کے مفادات کو مدنظر رکھ کر اچھے تعلقات چاہتے ہیں، بھارت میں ہندوتوا پالیسی بہت بڑا چیلنج ہے، اور مستقبل میں ہندوتوا کا نظریہ پوری دنیا کے لیے چیلنج بن جائے گا۔

    انھوں نے کہا پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے، تاہم بھارت تنازعات کو ہوا دینے کی کوشش کرتا ہے، انھوں نے اسرائیل فلسطین جنگ کے حوالے سے کہا کہ یورپ یا کہیں اور تنازع ہو تو مغرب کا دہرا معیار نظر آتا ہے، غزہ میں اسرائیلی درندگی کی مثال نہیں ملتی، فسلطینیوں پر اسرائیلی فوج پے درپے حملے کر رہی ہے، میرے نزدیک بچوں کو مارنے کا کوئی جواز قبول نہیں کیا جا سکتا۔

  • وزیراعظم نوازشریف پاناما جے آئی ٹی کے سامنے پیش، سوالات کا سلسلہ شروع

    وزیراعظم نوازشریف پاناما جے آئی ٹی کے سامنے پیش، سوالات کا سلسلہ شروع

    اسلام آباد : وزیر اعظم پاکستان نواز شریف پاناما کیس کی جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوگئے، وزیراعظم نے دستاویز جےآئی ٹی کے سپرد کردیں جبکہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے سوالات پوچھنا شروع کردیئے۔

    تفصیلات کےمطابق نئی ملکی تاریخ رقم ہوگئی۔ پہلی بارحاضر وزیر اعظم تفتیش کیلئے پاناما جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہوگئے، وزیراعظم نے دستاویز جےآئی ٹی کے سپرد کردیں جبکہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے سوالات پوچھنا شروع کردیئےکہ  گلف اسٹیل مل کیسے بنائی ؟ پیسہ قطرسے سعودیہ اور پھر لندن کیسے پہنچا۔

    اس سے قبل وزیراعظم نوازشریف جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کے لیے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی پہنچے  تو انکے ہمراہ ان کے بیٹے حسین نواز ، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، حمزہ شہباز، اسحاق ڈار اور وزیر دفاع خواجہ آصف بھی تھے۔

    وزیراعظم پاکستان نے جے آئی ٹی میں پیشی سے قبل وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان سے الگ الگ ملاقاتیں کی اور جے آئی ٹی میں پیشی سے متعلق امور پر تبادلہ کیا۔

    بعدازاں وزیراعظم نوازشریف نے وزیراعظم ہاؤس میں قریبی رفقا سے مشاورت کی اوراس موقع پر اسحاق ڈار، چوہدری نثار، خواجہ آصف اور شہبازشریف بھی موجود تھے۔

    مریم نوازنے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کی جس میں انہوں نےکہاکہ ایسی مثال قائم ہوئی ہے جس کی ضرورت تھی،ایسی مثال آنے والوں کے لیےقابل تقلید ہے۔

     

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم سے تیرہ سوال پوچھے جائیں گے۔ منی ٹریل کا اہم سوال بھی کیا جائے گا کہ پیسہ قطرسے سعودی عرب اور پھر لندن کیسے پہنچا؟ وزیر اعظم کی پیشی پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔


    مزید پڑھیں: پانامہ کیس : جے آئی ٹی نے شہباز شریف کو بھی طلب کرلیا


    فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کو جانے والے تمام راستوں پر سکیورٹی کا سخت انتظام کیا گیا ہے، فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ مکمل طور پر بند ہے جبکہ شہریوں کے لیے متبادل روٹس کا انتظام کیا گیا ہے۔

    اسلام آباد پولیس کے مطابق پولیس کے تقریباً ڈھائی ہزار اہلکار اس موقع پر حفاظتی فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔

    ریڈیو پاکستان کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے وقت پارٹی رہنمائوں اورکارکنوں کو وفاقی جوڈیشل اکیڈمی کے باہر جمع نہ ہونے کی ہدایت کی ہے۔


    مزید پڑھیں: پاناما جے آئی ٹی نے رحمان ملک کو طلب کرلیا


    پیشی کے موقع پرگزرگاہوں کی قسمت بھی جاگ اٹھی وزیراعظم ہاؤس سےاکیڈمی تک سڑکیں چمکا دی گئیں وزیر اعظم کی آمد کے پیش نظر جوڈیشل اکیڈمی جانے والےراستے کے ہرکھمبے پرحامیوں نے بینر لگادیئے۔


    مزید پڑھیں: جےآئی ٹی میں وزیراعظم کی پیشی، سیکیورٹی انتظامات 


    وزیراعظم کی پیشی پر لیگی رہنماؤں اورکارکنوں کےبھی جوڈیشل اکیڈمی پہنچنےکاامکان ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف جمعہ کو جے آئی ٹی میں پیش ہوں گے جبکہ وزیراعظم کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو جےآئی ٹی نے چوبیس جون کو طلب کیا ہے۔

    خیال رہےکہ اس سے قبل جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نے 8 جون کو وزیراعظم کو خط لکھ کر طلب کیا تھا جس میں انہیں  بطور وزیراعظم اور رکن قومی اسمبلی مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا تھاکہ جےآئی ٹی کے ساتھ تعاون کریں اور تمام  متعلقہ ریکارڈاور دستاویزات ساتھ لائیں۔

    یادرہے وزیر اعظم نوازشریف سے پہلے ان کے دونوں بیٹے حسین نواز اور حسن نواز جے آئی ٹی میں متعدد بار پیش ہو چکے ہیں ۔

    واضح رہے کہ رواں سال 20 اپریل کو پاکستان کی عدالت عظمیٰ نے پاناما لیکس کیس کے فیصلے میں وزیراعظم نواز شریف کے خلاف مزید تحقیقات کے لیے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کے اعلیٰ افسر کی سربراہی میں چھ رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنانے کا حکم دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • آپریشن ردالفساد کا فیصلہ وزیراعظم ہاؤس میں‌ ہوا، نواز شریف

    آپریشن ردالفساد کا فیصلہ وزیراعظم ہاؤس میں‌ ہوا، نواز شریف

    انقرہ: وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ آپریشن رد الفساد اور پنجاب میں رینجرز آپریشن کا فیصلہ وزیراعظم ہاؤس میں ہوا،افغانستان سے یہاں کارروائیاں ہورہی ہیں، بھارت اور افغانستان سے تعلقات میں بہتری کا خواہش مند ہوں۔

    یہ بات انہوں نے ترکی کے دورے میں انقرہ شہر میں پاکستانی صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

    انہوں نے کہا کہ آپریشن رد الفساد کا فیصلہ کچھ روز قبل وزیراعظم ہاؤس میں ہوا، پنجاب میں رینجرز بلانے کا فیصلہ بھی وزیراعظم ہاؤس کیا گیا، جہاں جہاں دہشت گرد ہوں گے ان کے خلاف آپریشن کریں گے،امن کے لیے کیے گئے اقدامات کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آرہے ہیں۔

    وزیراعظم نے کہا کہ 1991 میں ہم نے ترقی کا جو عمل شروع کیا اگر وہ جاری رہتا تو پاکستان آج کوریا سے آگے ہوتا، ایک وقت تھا جب ہم کوریا سے آگے تھے،بدقسمتی سے اب ایسا نہیں۔

    افغانستان کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان میں بھی امن قائم ہو اور اس کی زمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو، وہاں جو دہشت گرد موجود ہیں وہ ہم پر حملہ آور نہ ہوں لیکن ایسا ہورہا ہے، ہم نے افغان حکومت سے شکایت کی ہے، یقین ہے کہ وہ اس کے خلاف کارروائی کریں گے، وہاں کا امن خطے کے امن کے لیے ضروری ہے، ہم دل و جان سے افغانستان کو مستحکم ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ تعلقات میں بہتری اور تجارت میں اضافہ چاہتے ہیں اس میں کوئی معیوب بات نہیں، یہ بات ہم انتخابات سے قبل بھی کہتے تھے، ہمیں ایک دوسرے کے خلاف سازش نہیں کرنی چاہتے نہ کوئی انتشار پر مبنی اقدام اٹھانا چاہیے، آج بھی اس خواہش پر قائم ہوں کہ بھارت اور افغانستان سے اچھے تعلقات قائم ہوں، بھارت کو بھی چاہیے کہ وہ پاکستان کو اپنا اچھا دوست اور ہمسایہ سمجھے۔

    نواز شریف نے کہا کہ بجلی آئے گی ترقیاتی عمل تیز ہوگا اور ملک ترقی کرےگا، روزگار میسر آئے گا جس کا فائدہ نوجوانوں کو پہنچے گا، نوجوانوں کو ملک سے باہر بھیجنے کے بجائے ان کے لیے اپنے ہی ملک میں نوکریاں پیدا کرنی چاہیں۔

    آج لاہور میں ہونے والے بم دھماکے پر انہوں نے کہا کہ واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے، دہشت گردی کے خلاف پختہ عزم رکھتےہیں اسے دہشت گردوں کو پوری طاقت کے ساتھ کچلا جائے گا،دہشت گردی کسی صورت برداشت نہیں کی جائےگی، ہم ان کے خلاف جنگ کامیابی سے لڑ رہےہیں، موجودہ کشیدہ حالات پر جلد قابوپالیں گے بالآخر جیت ہماری ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اقدامات اور معیشت کی بہتری کی تعریف ہورہی ہے، پاکستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی بھی تعریف کی جارہی ہے،دشمنوں کو پاکستان کی ترقی، موٹرویز اور بجلی کے منصوبے اور  راہ داری منصوبہ ہضم نہیں ہورہا، پاکستان دشمن اور دہشت گرد ان منصوبوں کو سبوتاژ نہیں کرسکتے۔

    انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی پر ترکی کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، مقبوضہ کشمیر کے مسئلے پر ترکی کی حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہیں،نیو کلیئر سپلائرز گروپ میں حمایت پر ترکی،چین، بیلارس اور قازقستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں،یہ ملک پاکستان سے دوستی نبھارہے ہیں اور اصولوں پر چل رہے ہیں، مسئلہ کشمیر پر ترکی کی جانب سے حمایت پر شکر گزار ہیں،ترکی کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں جنہیں مزید بہتر کیا جائےگا۔

    پاناما کیس سے متعلق سوال پر وزیراعظم نے صحافی کو جواب دیا کہ جو کام کرنے آیا ہوں وہ کام کرنے دیں۔

    وزیراعظم نواز شریف نے مزید کہا کہ پی ایس ایل کا فائنل اپنے وقت پر کامیابی سے ہوگا،ای سی او سربراہ اجلاس آئندہ ماہ اسلام آباد میں ہورہا ہے اس کے کامیاب انعقاد کو یقینی بنائیں گے۔

    قبل ازیں  انقرہ میں وزیر اعظم محمد نواز شریف اور ترک وزیر اعظم بن علی یلدرم کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اسی سے متعلق:انقرہ: وزیر اعظم نواز شریف کی ترک ہم منصب سے ملاقات

    وزیر اعظم نواز شریف 3 روزہ دورے پر ترکی میں موجود ہیں۔ اعلیٰ سطح کا وفد بھی وزیر اعظم نواز شریف کے ہمراہ ہے۔

  • بلوچستان کو حقوق دینے کے دن آگئے، وزیراعظم، سبی کوہلو شاہراہ کا افتتاح

    بلوچستان کو حقوق دینے کے دن آگئے، وزیراعظم، سبی کوہلو شاہراہ کا افتتاح

    سبی: وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان کو جس طرح حقوق سے محروم رکھا گیا یہ ایک الگ داستان ہے لیکن اب اس کے حقوق دینے کے دن آگئے ہیں،سبی تا کوہلو شاہراہ لوگوں سے ان کا فاصلہ 600 کلومیٹر سے سمٹ کر 174 کلومیٹر پر آگیا۔

    Prime Minister salutes army FC for bringing peace by arynews

    سبی سے کوہلو تک 174 کلومیٹر طویل شاہراہ کے افتتاح کے بعد خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کی کمر توڑ دی، اندرونی و بیرونی دشمن بے نقاب ہوچکے ہیں، فوج، ایف سی اور پولیس کی محنت سے دشمنوں کو منہ کی کھانی پڑی جس میں سیاسی جماعتوں نے بھی ساتھ دیا، امن و امان کے بغیر سرمایہ کاروں کو راغب نہیں کیا جاسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حقوق واپس دینے کا دن آگیا ہے، ان کی برسوں کی محرومیوں کا ازالہ ہورہا ہے آج سبی تاکوہلو سڑک مکمل ہوگئی ہے، یہاں کوئی راستہ نہیں تھا سبی سے کوہلو آنے جانے کے لیے لوگوں کو 600 کلومیٹر کا طویل فاصلہ طے کرنا پڑتا تھا اب یہاں کے لوگ یہ فاصلہ 174 کلومیٹر میں طے کرکے اپنی منزل پر پہنچ جائیں گے۔
    انہوں نے کہاکہ اس سڑک سے بلوچستان کے دور دراز علاقے ہائی وے سے منسلک ہوجائیں گے، کسانوں، اور تاجروں کو اپنا مال بڑی منڈی تک پہنچانے میں مدد ملے گی ساتھ ہی کوئٹہ اور پنجاب کے مابین فاصلے میں 180 کلومیٹر کی کمی آئے گی جس سے دلوں کے فاصلے بھی کم ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی خوشحالی ہماری منزل ہے، سبی اور کوہلو کے درمیان ترقی کا نیا دروازہ کھل رہا ہے،ہم آئے تو بلوچستان کو دہشت گردی اور غربت کا سامنا تھا، اسے محروم رکھا گئے یہ ایک الگ داستان ہے لیکن اب اس کے حقوق کی ادائیگی کے دن آگئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ترقی اور خوشحالی کے امکانات صرف بڑے شہروں تک نہیں چھوٹے شہروں تک بھی ہونے چاہئیں،گوادر کے چین سے جڑنے پر ساری دنیا کا سرمایہ اس طرف آئے گا کیوں کہ گوادر پاکستان اور پاکستان گوادر ہے۔

    مزید ازاں انہوں نے کوہلو سے رکھنی تک 80 کلومیٹر طویل ایک اور شاہراہ سمیت دو سڑکیں بنانے کا اعلان کیا۔

  • ناروے کے وفد کی وزیر اعظم سے ملاقات، سانحہ کوئٹہ پر اظہارِ افسوس

    ناروے کے وفد کی وزیر اعظم سے ملاقات، سانحہ کوئٹہ پر اظہارِ افسوس

    اسلام آباد :  وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ قومی اتفاق رائے کے بعد آپریشن ضرب عضب شروع کیا جس میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے دہشت گردوں کے بنیادی ڈھانچے کو مکمل تباہ کردیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں  نے ناروے کے وزیر خارجہ کی سربراہی میں آنے والے وفد سے کیا، وزیر خارجہ نارویجین نے سانحہ کوئٹہ پر ناروے کے وزیر اعظم اور عوام کی جانب سے دلی رنج اور دکھ کا اظہار کیا۔

    وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف نے ترک وفد سے ملاقات کے بعد کہا کہ ’’دہشت گردی کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، دہشت گرد بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر آسان اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں‘‘۔

    پڑھیں:  سانحہ کوئٹہ: دو مزید زخمی دم توڑ گئے ، شہدا کی تعداد72 ہوگئی

    میاں محمد نوازشریف نے ناروے وفد کو بتایا کہ ’’آپریشن ضرب عضب شروع ہونے کے بعد سے دشمن کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کردیا ہے، اس آپریشن میں پاک افواج نے بڑی کامیابیاں حاصل کیں‘‘۔

    اس ملاقات میں ناروے کے وزیر خارجہ نے ’’اپنے ملک کی جانب سے دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے ہر ممکنہ تعاون کی یقین دہانی کروائی اور آپریشن ضرب عضب میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کو سراہا‘‘۔

     

  • وزیراعظم کی نااہلی کی درخواستیں قابل سماعت نہیں، سپریم کورٹ

    وزیراعظم کی نااہلی کی درخواستیں قابل سماعت نہیں، سپریم کورٹ

    کوئٹہ: وزیر اعظم کی نااہلی کیس کے حوالے سے سپریم کورٹ آف پاکستان کوئٹہ رجسٹری کی جانب سے تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا ہے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ درخواستیں قابل سماعت نہیں، آرٹیکل باسٹھ اورتریسٹھ کی اہلیت کا معیارطے کیاجائے۔

    تفصیلا ت کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے آج وزیراعظم نااہلی کیس کاتفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا ہے۔ جس میں چیف جسٹس سےلارجربینچ تشکیل دینے کی سفارش کی گئی ہے۔

    سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں وزیرعظم ناہلی کیس کی سماعت کا تفصیلی حکم نامہ جسٹس جوادایس خواجہ نے تحریرکیا۔ آٹھ صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہاگیاہے کہ وزیر اعظم کی نااہلی سے متعلق درخواستیں قابل سماعت نہیں۔ عدالت یہ طے کریگی کہ آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ کی اہلیت کا معیار کیا ہو نا چاہیےحکم نامہ میں بتایاگیا کہ آرٹیکل باسٹھ تریسٹھ کامعاملہ چیف جسٹس کو بھیجوایا جارہا ہےاور چیف جسٹس سے لارجر بنچ تشکیل دیئے جانے کی سفارش کی گئی ہے۔

    وزیر اعظم کی نا اہلی کیلئے درخواستیں گوہر نواز سندھو ، چوہدری شجاعت اور اسحاق خاکوانی نے دائر کی تھیں۔