وزیر اعظم محمد شہباز شریف آذربائیجان میں اقتصادی تعاون تنظیم کےسربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ اقتصادی تعاون تنظیم کا 17واں سربراہی اجلاس آج اور کل باکو میں ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف پاکستان کے وفد کی قیادت کریں گے۔
ترجمان کے مطابق وزیراعظم ای سی اووژن 2025 سے پاکستان کی وابستگی کا اعادہ کریں گے، وزیراعظم اہم علاقائی و عالمی چیلنجز پر پاکستان کا مؤقف پیش کریں گے۔
ترجمان دفترخارجہ کا بتانا ہے کہ وزیراعظم علاقائی تجارت، ٹرانسپورٹ رابطوں اور توانائی تعاون پر زور دیں گے، وزیراعظم دیگر ای سی اور ہنماؤں سے دوطرفہ ملاقاتیں بھی کرینگے، ان ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوگا۔
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کے صارفین کو براہِ راست نظام کا حصہ بنانے اور بلنگ کے عمل میں شفافیت کے فروغ کے لیے ایک اہم اقدام اٹھاتے ہوئے ’’اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ‘‘ کے تحت پاور اسمارٹ ایپ متعارف کرا دی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے "اپنا میٹراپنی ریڈنگ” ایپ لانچ کردی، افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا یہ ایپ سلسلہ وارانقلابی ریفارمز کا حصہ ہے، بجلی کی سالانہ پانچ سوارب کی چوری بڑا چیلنج ہے، سولرائزیشن کی حوصلہ شکنی نہیں کریں گے، بجلی کی قیمتیں کم کرنے کیلیے وزارت بجلی اور ٹاسک فورس نے آئی پی پیز سے بات کی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اپنا میٹر اپنی ریڈنگ کا اصل فائدہ عام صارف کو ہے، یہ ایک انقلابی تبدیلی ہے جس کا فائدہ ہر گھر میں ہر صارف کو پہنچے گا، بشرطیکہ وزیر بجلی اسی پوری طرح مانیٹر اور سپروائز کریں۔
وزیراعظم نے وزیر توانائی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں چاہوں گا اس ایپ کو کراچی سے لے کر پشاور تک گھر گھر اسے متعارف کرائیں اور وزیر اطلاعات کے ساتھ ملکر اس میں مزید جدت پیدا کرسکیں، وزیراعظم نے کہا کہ اس ایپلی کیشن کو 5 زبانوں میں متعارت کرایا جانا بہت بڑی قومی خدمت ہے۔
’’اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ‘‘ ایپ کس طرح کام کرے گا؟
وزارتِ پاورڈویژن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ bجلی صارفین کو مقررہ تاریخ پر اپنے میٹر کی تصویر ایپلی کیشن پر اپ لوڈ کرسکیں گے اس بنیاد پر بجلی صارفین کا ماہانہ بل جاری کیا جائے گا۔ اس نظام کا مقصد اوور بلنگ، ریڈنگ کی غلطیوں اور ریڈنگ میں تاخیر سے نمٹنا ہے۔
حکومتی سبسڈی کے مستحق صارفین کے لئے یہ اقدام فائدہ مند ہے بجلی صارفین کے لئے 200 یونٹس اور 201 یونٹس کے فرق اور زیادہ بلنگ کی شکایات کاازالہ ہوسکے گا۔
200 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کا بل تقریباً 2,330 روپے ہوتا ہے 201 یونٹس پر سبسڈی ختم ہونے کے باعث بل 8,104 روپے تک جا پہنچتا ہے، اس ایپ کے ذریعے یہ یقینی بنایا جا سکے گا کہ مستحقین بروقت ریڈنگ فراہم کر کے اپنی سبسڈی سے مستفید رہیں۔
اعلامیے میں مزید بتایا گیا ہے کہ اگر صارف اور میٹر ریڈر دونوں ریڈنگ اپ لوڈ کریں تو کم ریڈنگ کو ترجیح دی جائے گی، ایپ کے ذریعے یقینی بنایا جائے گا کہ مستحقین بروقت ریڈنگ فراہم کر کے سبسڈی سے مستفید ہوتے رہیں، صرف صارف کی فراہم کردہ ریڈنگ ہی فیڈ کی جائے گی۔
اعلامیے میں مزید بتایا گیا ہے کہ "اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ” جیسے فیچرز بجلی کے نظام میں شفافیت پیدا کریں گے۔
اسلام آباد : وزیر اعظم شہباز شریف نے آج آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) طلب کرلی، اس موقع پر بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی اور دیگر امور پر غور و خوص کیا جائے گا۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاک بھارت کشیدگی اور دیگر ملکی مسائل پر بات چیت کیلیے وزیر اعظم شہباز شریف نے آج آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) طلب کرلی۔
آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد دن 12 بجے وزیراعظم ہاؤس میں ہوگا، جس میں آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی اور دیگر اہم قومی معاملات پر بات چیت کی جائے گی۔
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے آپریشن بنیان مرصوص کی شاندار کامیابی پر ہر سال 10 مئی کو یومِ معرکۂ حق منانے کا اعلان کیا تھا۔
وزیراعظم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یومِ معرکۂ حق ہر سال 10 مئی کو ملک بھر میں قومی یکجہتی کے جذبے سے منایا جائے گا، ہماری بہادر افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں نے ہمارا سر فخر سے بلند کر دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے 16 مئی کو بھی ایک دن مخصوص کرنے کا اعلان کیا ہے، تاکہ افواجِ پاکستان کو شاندار کامیابی پر خراجِ تحسین پیش کیا جائے اور اللہ تعالیٰ کے حضور شکر ادا کیا جائے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جمعے کے دن خصوصی دعائیں کی جائیں گی، جو یومِ تشکر کے تسلسل کا حصہ ہوں گی، اور ملک و قوم کی ترقی کے لیے اللہ سے مدد مانگی جائے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ مقبوضہ کشمیر میں 22 اپریل کو پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ لے کر بزدل دشمن بھارت نے 7 مئی کو رات کی تاریکی میں پاکستان پر حملہ کیا تھا۔ میزائل اور ڈرون حملوں میں 26 سے زائد معصوم پاکستانی شہید اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔
پاک فوج نے اس کے ردعمل میں دفاع وطن کے لیے منہ توڑ جواب دیتے ہوئے بھارت کا غرور سمجھے جانے والے رافیل طیاروں سمیت 6 جنگی طیارے اور اسرائیلی ساختہ تمام ڈرونز مار گرائے لیکن جب بھارت کا جنگی جنون ختم نہ ہوا تو 10 مئی کی علی الصباح بھارت کے خلاف آپریشن بنیان مرصوص شروع کیا اور چند گھنٹے میں ہی بھارت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔
انقرہ : ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ غزہ میں ہونے والی بربریت کی پاکستان نے بھرپور مذمت کی، فلسطین کی آزادی کیلئے ہماری کوششیں جاری رہیں گی۔
انقرہ میں وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان باہمی رابطے مضبوط دوستی کی علامت ہیں۔
رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے، ہر قسم کی دہشت گردی کےخاتمے کیلئے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ اور پاکستان دفاعی شعبے میں مشترکہ منصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں، عالمی امور پر دونوں ملکوں کے خیالات میں مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔
ترک صدر طیب اردوان نے کہا کہ غزہ میں ہونے والی بربریت کی پاکستان نے بھرپور مذمت کی، فلسطین کی آزادی کیلئے ہماری کوششیں جاری رہیں گی، ترکیہ اور پاکستان دو طرفہ تعلقات کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔
اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاک ترکیہ تجارتی حجم 5 بلین ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں۔ مختلف شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کیے جائیں گے۔
انقرہ میں ترک صدر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ رجب طیب اردوان سے ملاقات پر خوشی ہوئی، ترک صدر اردوان کا دورہ پاکستان ہمارے لیے یادگار رہے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ترکیہ کی جانب سے مہمان نوازی پر شکریہ ادا کرتا ہوں، ترک صدررجب طیب اردوان عوام کے دلوں میں بستےہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ ترکیہ نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی بھرپور مدد کی، رجب طیب اردوان کی قیادت میں ترکیہ نے مثالی ترقی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صدر طیب اردوان ایک دوراندیش اور ویژنری لیڈر ہیں، ان کی قیادت میں ترکیہ نے مثالی ترقی کی، اردوان نے ترکیہ کو ترقی یافتہ بنانے کیلئے تاریخی اقدامات کیے۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ترکیہ کے صدر نےسیلاب کے دوران پاکستان کی بہت مدد کی، 2010کےسیلاب میں آپ نے پاکستان کا دورہ کرکے متاثرین سے بھرپور یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔
2022کے تباہ کن سیلاب میں ایک بار پھرآپ نے پاکستان دورہ کیا، ترکیہ نے سیلاب زدگان کیلئے امدادی سامان کی بڑی کھیپ بھیجی، ترک صدر نے مشکل وقت میں جو کیا پاکستان کے عوام نہیں بھولیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ترک صدر کے ساتھ ملاقات میں مختلف امور پر گفتگو ہوئی، ملاقات میں اتفاق ہوا ہےکہ دونوں ممالک کا تجارتی حجم بڑھاناہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے پرنس کریم آغاخان کی وفات پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا گیا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ پرنس کریم آغاخان بصیرت، یقین اور سخاوت کی حامل شخصیت تھے۔ دکھ کی اس گھڑی میں اسماعیلی کمیونٹی کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ کریم آغا خان کی لازوال میراث آنے والی نسلوں کیلئے متاثر کن رہے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ پرنس کریم آغا خان کی خدمات مستحق طبقات کیلئے امید اور ترقی کا محرک تھی، اُنہوں نے اپنی زندگی دنیا بھر میں مختلف طبقات کی بہتری کیلئے وقف کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ غربت کے خاتمے، صحت عامہ اور صنفی مساوات کیلئے پرنس کریم آغا خان نے انتھک کوشش کی، کریم آغا خان کی پوری زندگی دنیا سے غربت کے خاتمے کی تگ ودو میں گزری۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ آغا خان نے صحت کی سہولیات کی فراہمی اور پسماندہ لوگوں کی فلاح کیلئے بہت کام کیا۔
واضح رہے کہ اسماعیلی برادری کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان انتقال کرگئے، ان کی عمر 88 سال تھی۔
اسماعیلی برادری کی جانب سے اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق پرنس کریم آغا خان کا انتقال 4 فروری کو پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں ہوا۔
پرنس کریم آغا خان کا انتقال 88 سال کی عمر میں ہوا۔ مولانا شاہ کریم الحسینی اسماعیلی کمیونٹی کے 49 ویں امام تھے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ان کے انتقال کے وقت اہلخانہ ان کے پاس موجود تھے، پرنس کریم آغا خان کے جانشین کی نامزدگی اسماعیلی روایات کے مطابق کردی گئی۔
اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہبازشریف کی جانب سے قائد اعظم محمد علی جناح کو یوم ولادت پر زبر دست خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
صدرمملکت آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں کہا قائد اعظم نے ایک سیاسی جدو جہد کے ذریعے تاریخ کا دھارا بدلا، ایک خوشحال اور انصاف پر مبنی قوم بننے کا ہمارا سفر ابھی جاری ہے۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ سماجی انصاف، معاشی مساوات اور قانون کی حکمرانی کیلئے کام کرنا ہے، ہمیں نوجوانوں کی تعلیم پر سرمایہ کاری کرنا ہوگی، پاکستان کے روشن مستقبل کیلئے انہیں علم وہنر دینا ہوگا۔ معاشرے کے پسے طبقات کی بہتری کیلئے بھی کام کرنے کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے کہا قائد اعظم نے وہ کر دکھایا جسے لوگ ناممکن سمجھتے تھے، قائداعظم اتحاد، انصاف اور مساوات پر یقین رکھتے تھے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ ایسے پاکستان کا تصور دیا جہاں قانون کی حکمرانی ہو، قائداعظم کی میراث سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے، ہمارا فرض ہے قوم کی ترقی، خوشحالی اور اتحاد کیلئے محنت کریں۔
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قوم کو چند دنوں میں بجلی کی قیمت کم کرنے کی خوش خبری دوں گا، بجلی کے بلوں میں کمی کے بغیر پاکستان کی صنعت و زراعت ترقی نہیں کرسکتیں، چند دن بعد پانچ سالہ معاشی پلان بھی پیش کروں گا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے جشن آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قائد اعظم کی قیادت میں مسلمانوں نے بڑی قربانیاں دیں تب کہیں جاکر پاکستان وجود میں آیا، غازیان اور شہیدوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ہم پر خدا کا بے پناہ کرم ہے کہ اس نے ہمیں آزادی عطا فرمائی۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اگر یہاں سب اچھا نہیں ہے تو سب کچھ برا بھی نہیں ہے ایسے لوگ بھی پیدا ہوئے جنہوں نے وطن کو ایٹمی طاقت بنایا، دشمنوں نے پیش گوئی کی کہ یہ وطن تین سال سے زائد نہیں چلے گا اور آج وطن 77 سال بعد بھی وطن قائم ہے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی، بے روزگاری اور بجلی کے بلوں سے عوام پریشان ہیں، ہم یہاں تک کیوں پہنچے اس کا جواب بھی ہمیں تلاش کرنا ہوگا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بدقستمی سے معیشت سمیت دیگر شعبوں میں بھی زوال آتا رہا اور ہم ہچکولے کھاتے رہے آج ہم سب کو محاسبے کی ضرورت ہے اور اس سے سبق حاصل کرکے مستقبل کی منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 77 سال میں ہمارا سفر بحیثیت قوم قابل رشک نہ ہوسکا، اس میں کئی حادثات ہوئے، قومی وجود پر کئی کاری ضربیں لگیں، اقتدار کی کشمکش، اندرونی و بیرونی سازشیں ہماری اپنی غلطیاں اور مفاد پرستی جیسے عناصر سب اس میں شامل تھے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ معاشی پلان تو ملک میں بے شمار آئے لیکن قوموں کی تقدیر شبانہ محنت سے بدلتی ہے، میں مہنگائی میں کمی اور بجلی کے نرخ کم کرنے کے لیے دن رات ایک کردوں گا۔ میں چند دنوں میں قوم سے خطاب کرکے آئندہ پانچ سال کا معاشی پلان پیش کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ آج فیصلہ کرنا ہوگا کہ کیا ہمیں زندگی مانگ کر اور کشکول کے سہارے گزارنی ہوگی یا قائداعظم کے فرمودات پر چلنا ہوگا، جہاں ہمارے حصے میں ناکامیاں آئیں وہیں قربانیوں کے عوض کامیابیاں بھی ملیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت بجلی کی قیمتیں کم کرنے کے لیے پوری یکسوئی کے ساتھ کام کررہی ہے اس حوالے سے آئندہ چند دنوں میں قوم کو خوش خبری دیں گے کیوں کہ اس کے بغیر ملکی معیشت آگے نہیں بڑھ سکتی۔ بجلی کے بلوں میں کمی کے بغیر پاکستان کی صنعت و زراعت ترقی نہیں کرسکتیں، گھریلو صارفین کو سہولت نہیں مل سکتی۔
کراچی: ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان اور وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان آج ایک اہم ملاقات طے ہو گئی ہے۔
ایم کیو ایم ذرائع نے بتایا ہے کہ کراچی میں عوام کو آئی پی پیز سے نجات دلانے کے لیے آج وزیر اعظم سے ملاقات طے کی گئی ہے، وفد آج دوپہر 12 بجے وزیر اعظم سے ملاقات کرے گا۔
ایم کیو ایم وفد میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور مصطفیٰ کمال شریک ہوں گے، ایم کیوایم بجلی کے بھاری بلوں اور آئی پی پیز کو غیر پیداواری چارجز کی ادائیگی کے خلاف سخت مؤقف اختیار کرے گی۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم بجلی پیداواری کمپنیوں سے معاہدوں پر نظر ثانی اور غیر پیداواری چارجز کو نکالنے کا مطالبہ رکھے گی اور شہری علاقوں کے لیے خصوصی ترقیاتی فنڈز اور نوجوانوں کے لیے سود سے پاک قرضوں پر بھی تفصیلی گفتگو ہوگی۔
لاہور : وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے2ارب ڈالر کا ایگریمنٹ سائن کردیا ہے اور یو اے ای نےبھی امداد دینے کا کہا ہے۔
یہ بات انہوں نے لاہور میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ گزشتہ3ماہ میں پاکستان کو ڈیفالٹ سے چین نے بچایا، چین نے تقریباً5ارب ڈالر پاکستان کو دیے، ہم نے کمرشل بینک کے لون ادا کیے چین نے ہماری مزید امداد کی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خدانخواستہ پاکستان ڈیفالٹ ہوجاتا تو میں اور نوازشریف خود کو کبھی معاف نہ کرپاتے، سری لنکن صدر نے ایم ڈی آئی ایم ایف کے پاس جاکر میری مدد کی، یہاں دوست نما دشمنوں نے کہا کہ پاکستان ڈیفالٹ کرنے جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قرضوں کی زندگی ایسے ختم نہیں ہوگی، اٹھ باندھ کمرکیا ڈرتاہے پھر دیکھ خدا کیا کرتا ہے یہ کرنا پڑےگا، گزشتہ حکومت میں 2صوبائی وزرائے خزانہ سے کہا گیا آئی ایم ایف کو لیٹر لکھیں، انہوں نے آئی ایم ایف سے کہا کہ پاکستان کو قرضہ نہیں دینا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے قرض پروگرام پورا کرانے میں بڑی مدد کی،سعودی عرب سمیت دوست ممالک سے مدد دلوانے میں سپہ سالار نے اہم کردار ادا کیا۔ یواے ای نے ایک ارب ڈالر دینے کا وعدہ پورا کیا، سعودی عرب نے 2ارب ڈالردینے کا وعدہ پورا کیا۔سری لنکن صدرنے بھی ہماری مدد کی، پاکستان کوڈیفالٹ سے بچانے کیلئے چین نے کلیدی کردار ادا کیا
شہبازشریف نے کہا کہ ایثار اور قربانی کا جذبہ ہے قوموں کو مشکلات سے نکالتا ہے، پاکستان ترقی اورخوش حالی کے راستے پر گامزن ہے، مشکل وقت میں ساتھ دینے پر دوست ممالک کے شکر گزار ہیں، قومی یکجہتی اور یکسوئی اور شعبانہ روز محنت ایسے عوام ہیں جو قوموں کو مشکلات سے نکالتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان درجنوں مرتبہ آئی ایم ایف کے پاس جاچکا ہے،عوام دعا کریں یہ آئی ایم ایف سے آخری معاہدہ ہو، خداکرے آئندہ ہمیں آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے۔
واضح رہے کہ پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی انتظامات (ایس بی اے) پر عملے کی سطح کا معاہدہ ہوگیا۔ تقریباً 8 ماہ کی تاخیر کے بعد ہوا یہ معاہدہ جولائی کے وسط میں آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری سے مشروط ہے، جس سے ادائیگیوں کے توازن کے شدید بحران اور گرتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر کی وجہ سے مشکلات کا شکار پاکستان کو کچھ مہلت ملے گی۔