لندن : وزیراعظم شہباز شریف دورہ امریکا مکمل کر کے لندن پہنچ گئے جہاں وہ 3سے4روز قیام کریں گے۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے طیارے نے لوٹن ایئرپورٹ پر لینڈنگ کی، انہوں نے اپنے دورہ امریکا میں جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کی اور اہم خطاب کیا۔
اس کے علاوہ وزیراعظم نے اپنے برطانوی ہم منصب کئیر اسٹارمر سمیت اہم شخصیات سے ملاقاتیں بھی کیں۔ برطانیہ آمد کے بعد وزیراعظم سنٹرل لندن میں اپنے فلیٹ میں قیام پذیر ہوں گے، وہ لندن میں3سے4روز قیام کرینگے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت وزارت توانائی، پاور ڈویژن کے امور پر جائزہ اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیراعظم نے وفاقی وزیر، وفاقی سیکرٹری پاور کو چاروں صوبوں کا دورہ کرنے کی ہدایت دی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ بجلی چوری کی روک تھام، لائن لاسز میں کمی، ترسیل کا نظام بہتر کرنا ترجیح ہے، اس کے علاوہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بجلی ترسیل کی 5 کمپنیوں میں نئے بورڈ چیئرمین، ممبران کی تعیناتی شفاف عمل سے کی گئی ہے، امید ہے نئی تعیناتیوں سے ڈسکوز کی کارکردگی میں بہتری آئے گی۔
انہوں نے ہدایت دی کہ انسداد بجلی چوری کے لئے ہول آف دی گورنمنٹ اپروچ اپنائی جائے، صوبائی حکومتیں بجلی چوری پرپولیس فورس، تحصیل داروں کی تعداد ضرورت کے مطابق پوری کریں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں موجود کرپٹ عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا، ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اُمید ہے ان نئی تعیناتیوں سے ڈسکوز کی کارکردگی میں بہتری آئے گی۔
لاہور : وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی دورہ سعودی عرب سے واپسی پی آئی اے مسافروں کیلئے پریشانی کا باعث بن گئی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب سمیت سعودی عرب کے دورے سے واپس آنے والے وفد کے ارکان نے پی آئی اے کی جدہ سے اسلام آباد پرواز پر سفر کیا تھا۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی جدہ اسلام آباد پرواز کو اسلام آباد کے بجائے لاہور ایئر پورٹ پر لینڈ کروایا گیا۔
اس سے قبل جدہ ایئرپورٹ پر مذکورہ طیارہ سرکاری وفد کے انتظار میں دو گھنٹے تک کھڑا رہا، مسافر نہ چاہتے ہوئے بھی طیارے میں بیٹھے سرکاری وفد کا انتظار کرتے رہے۔
ذرائع کے مطابق جدہ سے واپسی میں طیارہ اسلام آباد کے بجائے لاہور میں اتار لیا گیا، تاہم سرکاری وفد کے اترنے کے باوجود طیارہ 2گھنٹے تک لاہور ایئرپورٹ پر ہی کھڑا رہا۔
اس موقع پر لاہور ایئرپورٹ پر کھڑے طیارے میں بیٹھے اسلام آباد کے مسافروں نے شدید ذہنی اذیت اور کوفت کا اظہار کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا۔
مسافروں کا کہنا تھا کہ خدارا ہمیں اس طیارے سے اترنے دو ہم پرائیویٹ بس میں کرایہ دے کر خود ہی اسلام آباد چلے جائیں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف اپنے وفد کے ہمراہ جس پرواز سے سعودی عرب گئے تھے اسے بھی جدہ کے بجائے مدینہ میں اتارا گیا تھا۔
اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ ہم نے پاکستان کو معاشی خود انحصاری کی راہ پر گامزن کردیا، ملک کے خوشحال مستقبل کیلئے چراغ روشن کرکے جارہے ہیں۔
یہ بات انہوں نے قوم سے آخری خطاب میں کہی، انہوں نے کہا کہ ہم آئین کے راستے سے آئے تھے اور اس ہی راستے پر چلتے ہوئے ضمیر اور قلب کے اس اطمینان کے ساتھ واپس جا رہے ہیں کہ آپ کے اعتماد، وسائل اور اختیارات کی امانت میں کوئی خیانت نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ وقت اور ریکارڈ گواہی دے گا کہ مختصر ترین مدت میں پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، پاکستان کی ڈوبتی کشتی کو بدترین طوفانوں سے بچا کر پر امن ساحلوں کی طرف واپس لے آئے ہیں، سابق حکومت شرائط کی جن زنجیروں میں پاکستان کو جکڑ گئی تھی وطن کو ان سے آزاد کرایا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے آئین پر چلنے ہوئے اپوزیشن لیڈر راجا ریاض سے مشاورت کے بعد انوار الحق کاکڑ کو نگران وزیراعظم بنانے پر اتفاق کیا، ان کا تعلق ہمارے عظیم صوبے بلوچستان ہے، مجھے یقین ہے کہ وہ آزادانہ انتخابات کا انقعاد یقینی بنائیں گے اور عوام کے ووٹ کی حفاظت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کا احسان عظیم ہے کہ اس نے ہمیں ملک کے سنگین ترین معاشی، سیاسی اور خارجی بحرانوں سے نکالنے کی توفیق اور ہمت عطا فرمائی، وقت اور ریکارڈ گواہی دیتا رہے گا کہ مختصر ترین مدت میں ہم نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے اور اس کے نتیجے میں آنے والی بڑی تباہی سے بچالیا اور قومی مفادات پر آنچ نہیں آنے دی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے سیاسی خودغرضی نہیں کی، پاکستان کے قومی مفادات کو ترجیح دی، ایک طرف ریاست اور دوسری طرف سیاست تھی، ہم نے ریاست بچانے کا فیصلہ کیا اور اللہ کا نام لے کر مشکل ترین فیصلے کیے اور وقت نے ثابت کیا کہ ہم نے درست فیصلہ کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے دوست ممالک کا اعتماد بحال کیا، سیلاب متاثرین کا ہاتھ تھاما، معاشی مشکلات کے باوجود کمزور طبقے کو ریلیف دیا، پانچ ہزار میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کی، اسٹاک مارکیٹ کا 100 انڈیکس 49 ہزار پوائنٹس کی حد عبورکرگیا جو 6 سال کی بلند ترین سطح ہے، میڈیا کو آزادی دی اور میڈیا ورکرز کو حقوق دیے، 3 کروڑ 30 لاکھ سیلاب متاثرین کو نقد اور اشیاء کی صورت میں 100 ارب روپے تقسیم کیے، دانش اسکول کا دائرہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا سمیت پورے ملک میں پھیلا رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ قوم کو قیام وطن کے 76 سال مکمل ہونے پرمبارکباد پیش کرتا ہوں، قیام وطن کیلئے ماؤں بہنوں کی قربانیاں کبھی فراموش نہیں کرسکتے، 9 مئی کو شہداء کی توہین کی گئی، عمارتوں کو جلایا گیا، کئی فوجی تنصیبات کونشانہ بنایا گیا، یہ سب کچھ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا، ان سب کیلئے باقاعدہ ہدایات جاری کی گئیں۔
انہو نے کہا کہ سابق حکومت کے سہولت کار اور گروہ قابل افسوس عمل میں شامل تھے، قوم کو اپنے شہدا اور غازیوں پر فخر ہے ان کی لازوال قربانیوں کی بدولت آج ہم آزاد ہیں، اندرونی اور بیرونی دشمنوں کیخلاف کامیابی سے لڑ رہے ہیں، قوم کےبہادربیٹوں کوسلام پیش کرتا ہوں، افواج پاکستان کا ہر افسر اور سپاہی ہمارا فخر ہے۔
اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ریکو ڈیک منصوبہ پاکستان خصوصاً بلوچستان اور علاقے کی ترقی کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگا۔
یہ بات انہوں نے سی ای او مارک برسٹوو کی سربراہی میں بیرک گولڈ کمپنی کے وفد سے ملاقات کے موقع پر کہی، ان کا کہنا تھا کہ منصوبے پر عمل درآمد کیلئے تمام متعلقہ ادارے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔
ملاقات میں مارک برسٹوو نے وزیراعظم کو ریکو ڈیک میں جاری ترقیاتی کام پر پیشرفت سے آگاہ کیا، بیرک گولڈ کمپنی کے وفد نے ریکوڈیک منصوبے پرسرمایہ کاری میں حکومت پاکستان کو روپے میں ادائیگی پر اتفاق کیا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ سمٹ میں عالمی کمپنیوں کی شرکت بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کی سند ہے، سمٹ کی کامیابی، بیرک گولڈ کے اعتماد کی بحالی اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلی ٹیشن کونسل کے اجراء سے ممکن ہوا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پورا پاکستان خصوصاً بلوچستان معدنیات سے مالا مال ہیں، قدرتی وسائل سے بھرپور استفادے کیلئے حکومت ترجیحی بنیاد پر کام کر رہی ہے، ریکو ڈیک منصوبہ بلوچستان اور علاقے کی ترقی کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اس منصوبے سے صوبے کی ترقی اور لوگوں کی خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہوگا، منصوبے پر عمل درآمد کیلئے تمام متعلقہ ادارے اپنی ذمہ داری پوری کریں، ریکو ڈیک منصوبے سے متعلق حالیہ معاہدہ فریقین کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا۔
اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف سے چین کے نائب وزیراعظم کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
چین کے نائب وزیراعظم اور کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے رکن ہی لی فنگ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے 10 سال مکمل ہونے پر ہونے والی تقریب میں شرکت کیلئے پاکستان پہنچے، ان کا وزیراعظم ہاؤس آمد پر پرجوش استقبال کیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مرکزی داخلی دروازے پر چینی وفد کا استقبال کیا، وزیراعظم نے چینی نائب وزیراعظم ہی لی فنگ سے وفاقی وزراء بلاول بھٹو زرداری، اسحاق ڈار، رانا ثناء اللہ، سید نوید قمر، احسن اقبال، سعد رفیق، مریم اورنگزیب، حنا ربانی کھر اور طارق فاطمی کا خود تعارف کرایا۔
شہبازشریف نے چینی نائب وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں دوطرفہ امور، پاک چین تعلقات کے فروغ سمیت اہم امور پر تبالہ خیال کیا گیا، شہبازشریف نے لی فینگ کو چینی نائب وزیراعظم بننے پرمبارکباد پیش کی۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ چینی نائب وزیراعظم نے اسٹریٹجک شراکت داری پر زور دیا اور پاکستان کی معاشی و اقتصادی ترقی میں چین کے مستقل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چین سیلاب، معاشی چیلنجز اور آئی ایم ایف معاہدے پر پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا، سی پیک کی 10ویں سالگرہ منصوبے کو ازسر نو توسیع دینے کا سنہری موقع ہے۔
اس موقع پر پاکستان اور چین کے درمیان زرعی، صنعتی، مواصلاتی شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے، رہنماؤں نے علاقائی مسائل اور اپنے قومی مفادات کے تحفظ پر ایک دوسرے کی حمایت کے عزم کا اظہار کیا، وزیراعظم شہباز شریف نے چینی نائب وزیراعظم ہی لیفینگ کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام بھی کیا۔
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان میں کہا کہ چین کے نائب وزیراعظم سی پیک کے 10 سال مکمل ہونے پر منعقدہ تقریب میں شرکت اور اس گیم چینجنگ انیشی ایٹو سے ہونے والی تبدیلیوں کا مشاہدہ کرنے کیلیے پاکستان پہنچے ہیں۔
اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کا خزانہ اسٹیٹ بینک ہے سپریم کورٹ نہیں، 190ملین پاؤنڈ کا اسکینڈل ہے، این سی اے کے اشتہار لگانے کے باوجود یہ پیسہ اسٹیٹ بینک کے بجائے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں ڈال دیا گیا۔
شرقپور میں عبدالحکیم موٹر وے پر ایسان انٹر چینج کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے چیئرمین پی ٹی آئی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا انہوں نے کہا کہ ساڑھے تین سال میں پاکستان کو جس طرح تباہی کی طرف لے جایا گیا اس کی مثال نہیں ملتی۔
شہباز شریف نے 190ملین پاؤنڈ اسکینڈل کے حوالے سے کہا کہ میرے خلاف بھی الزام لگا تھا، برطانیہ کے اکاؤنٹ میں یہ پیسہ پڑا تھا، برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی نے تحقیق کی، ان کو پتہ لگا کہ برطانیہ میں اس پیسے کی کوئی جسٹیفکیشن نہیں، این سی اے نے اشتہار لگایا کہ یہ پیسہ پاکستان کے عوام کا ہے، یہ پیسہ پاکستان کےعوام کے خزانے میں جائیگا، مگر وہ پیسہ پاکستان کے خزانے میں نہیں آیا وہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے اکاؤنٹ میں چلا گیا، سپریم کورٹ پاکستان کی اسٹیٹ نہیں سپریم کورٹ ہے، پاکستان کاخزانہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کے ساڑھے چار سال ضائع کیے گئے، نوازشریف کو جیل میں بند کیا گیا، اپوزیشن کو دیوار سے لگایا گیا، پچاس ارب روپے برطانیہ کے بینکوں میں پڑے تھے، برطانوی کرائم ایجنسی نے دو سال میرے خلاف تفتیش کی۔ پی ٹی آئی حکومت لندن میں جا کر اس طرح اس کیس میں پارٹی بنی جیسے شادی میں بن بلائے مہمان آجاتے ہیں۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ترقی کے راستے پرتیزی سے لے جانے کاسہرا نوازشریف کے سر ہے،
نواز شریف نے پاکستان کو ایشیا کا ٹائیگر بنانے کا منصوبہ بنا رکھا تھا، بدقسمتی سے ترقی اور خوشحالی کا سفر2018 میں ختم کردیا گیا، یہ پاکستان اور ترقی کےخلاف بہت بڑی سازش تھی، اگر آج نوازشریف کی حکومت ہوتی تو پاکستان اب تک کہاں تک چلاگیا ہوتا، نوازشریف وہ شخص ہے جو پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کا نقشہ بدل دیا تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ 4 سال میں ملک کا بیڑا کس نےغرق کیا؟ 4 سال میں ملکی دولت کو لوٹا گیا، یہ اتنابڑا جرم ہے اس کا حساب نہیں، حقائق عوام کے سامنے آںے چاہئیں، فیصلہ کرلیں ملک کی کیا خدمت ہوئی؟ جو فیصلہ عوام کریں گے ہم تسلیم کریں گے۔ اب فیصلہ کرنا ہے کہ عزت کی زندگی گزارنی ہے یا بھکاریوں کی، یہ کام تبھی ہوں گے جب خزانے میں پیسے ہوں گے، خدا کرے کہ ہم اب قیامت تک آئی ایم ایف کے پاس نہ جائیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو ڈیفالٹ کے خطرے کا سوچ کر رات کو نیند نہیں آتی تھی، دن رات منتیں کیں پھر کہیں جاکر آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہوا۔ چین، سعودی عرب اور یو اے ای ہمارے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے رہے۔
اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب سے2ارب ڈالر آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی ذاتی کاوشوں کی بدولت آئے۔
یہ بات انہوں نے چھٹے پاکستان فارما سمٹ اور ایوارڈ دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، اپنے خطاب میں انہوں نے یقین دلایا کہ وقت آئے گا پالیسی ریٹ نیچے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں کوئی بھی چیلنج ہو اس کے ساتھ مواقع بھی ہوتے ہیں، وزیرخزانہ اور وزیر خارجہ نے سفارتی سطح پر بہت محنت کی، سعودی عرب سے2ارب ڈالر آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی کاوشوں سے آیا ہے۔
اپنے خطاب میں شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط آسان نہیں ہیں اس نے ہماری معیشت کو جکڑ کر رکھا ہوا ہے، یہ معاہدہ مٹھائی بانٹنے کا موقع نہیں ہے، انہوں نے بتایا کہ جب میں پیرس میں آئی ایم ایف کی ایم ڈی سے ملا تو انہوں نے کہا کہ بہت بڑا گیپ ہے،میں نے جواب دیا کہ ٹھیک کہا آپ نے لیکن ہے ہم بھی آگے بڑھتے ہیں آپ بھی بڑھیں۔
انہوں نے حاضرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ بہت زبردست پاکستانی ہیں آپ نے ملک کا نام بنایا، مشکلات،چیلنجز کو مل کرحل کرنا ہوگا، ایسا نہیں کہوں گا کہ اپنا منافع چھوڑ دیں ہرگز ایسا نہیں ہے، ان شااللہ وہ وقت جلد آئے گا پالیسی ریٹ نیچے ہوں گے۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ آج آئی ایم ایف بورڈ میٹنگ ہے ایل سی کھلیں گی، ریزرو بڑھیں گے،
آپ حکومت کے ساتھ بیٹھ کر معاملات کو ڈسکس کریں، یقین ہے حکومتی مدت پوری ہونے سے پہلے معاملات حل کرلیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اپنے دائرے میں رہ کر محنت کرینگے تو پاکستان چند سالوں میں ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا، پاکستان کی آبادی کا60فیصد نوجوانوں پر مشتمل ہے، ان نوجوانوں کو اسکلز ٹریننگ دیں تو ہمارا ملک افق پرنیا ملک بن کرابھرے گا۔
اسلام آباد : وزیراعظم کو انٹیلی جنس بیورو کی ایک سال کی کارکردگی رپورٹ پیش کردی گئی، شہباز شریف نے رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا۔
مذکورہ رپورٹ آئی بی کے ڈائریکٹرجنرل فواد اسداللہ خان نے پیش کی، اس موقع پر وزیراعظم نے انٹیلی جنس بیورو کی ایک سال کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سلامتی، خودمختاری، ملکی اور غیرملکی عناصر سے خطرات کے مقابلے میں آئی بی کا کردار قابل تحسین ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی اور خود مختاری کے تحفظ میں انٹیلی جنس بیورو نے اہم کردار ادا کیا ہے، وزیراعظم بننے کے بعد آئی بی کو قومی مفادات کے حوالے سے اضافی ٹاسک سونپے جو اس نے کامیابی سے حاصل کیے، ملک کے اندر مجرمانہ سرگرمیوں کے تدارک، انسداد دہشت گردی میں آئی بی نے فعال کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ بروقت اطلاعات کی فراہمی سے درست فیصلہ سازی میں بھی آئی بی کا شاندار کردار رہا، وزیراعظم نے فواد اسداللہ کی پیشہ وارانہ قابلیت اور ادارے کو بہتر بنانے کی کاوشوں کی سراہا، انہوں نے کہا کہ ادارے کی غیرمعمولی کامیابیاں قابل فخر ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے آئی بی کے افسران اور عملے کو شاباشی دی اور ادارے کے شہداء کو بھی خراج عقیدت پیش کیا، ان کا کہنا تھا کہ مادر وطن کے تحفظ اور سلامتی کیلئے جام شہادت نوش کرنے والوں پر پوری قوم کو فخر ہے۔
آئی بی ڈائریکٹر فواد اسد اللہ خان نے وزیراعظم کے اعتماد اور ان کی بھرپور حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
اسلام آباد : وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ شہباز شریف جس نیت سے کام کرتے ہیں میں اس کی گواہی دینے کو تیار ہوں، وہ ن لیگ سے زیادہ شاید پی پی کے وزیراعظم ہیں۔
یہ بات انہوں نے قومی اسمبلی میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ یاروں کا یار ہے، ہمارے لئے وقت کا سیاسی یار مسلم لیگ نواز ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ اپوزیشن کے دنوں میں تھوڑا بہت شہباز شریف کو جانتا تھا اب زیادہ جانتا ہوں، شہباز شریف جس نیت سے کام کرتے ہیں میں اس کی گواہی دینے کو تیار ہوں، پاکستان کو مسائل سے نکالنا ہے تو دن رات محنت کرنا ہوگی، وزیراعظم شہباز شریف دن رات محنت کررہے ہیں، ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ وزیراعظم کے ہاتھ مضبوط کریں۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہمارے ملک میں آئین توڑا گیا لیکن ہم نے چیئرمین پی ٹی آئی کا ٹوئیٹر اور فیس بک کچھ بھی بند نہیں کیا،9مئی واقعات کے بعد ہمارےدل میں کوئی نرمی نہیں، اگرعوام سے سچ نہیں بولیں گےتو ان کا اعتماد اٹھ جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جھوٹ پر مبنی سیاست چیئرمین پی ٹی آئی کررہا تھا اور ہماری کریڈیبلٹی اور سیاست کو نقصان پہنچارہا تھا، انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کا نام لیے بغیر کہا کہ امریکا میں بھی ایساہی ایک سیاست دان تھا وہ بھی ایساہی کررہا تھا،جب اس سیاستدان نےاداروں پرحملہ کرناشروع کیا تو سب کیخلاف ایکشن ہوا، پارلیمان پر حملہ آور ہوا تو سابق امریکی صدر کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بند کردیا گیا تھا ہم امریکا سے بھی زیادہ جمہوری بن گئے ہیں کیونکہ نہ اس کا ٹوئٹر بند کیا نہ ہی فیس بک پیج۔
بھارت اور امریکا کے مشترکہ اعلامیہ پر انہوں نے کہا کہ دفترخارجہ اس پر اپنا ردعمل دے گا، پاکستان کیلئے ضروری ہے کہ دنیاوی سیاست سے دور رہےاور اندرونی حالات پر توجہ دے، پاکستان کو پہلے اندرونی صورتحال درست کرنا ہوگی پھرعالمی معاملات کا مقابلہ کرسکیں گے۔