انہوں نے بتایا کہ آج کے اجلاس میں مردم شماری میں غلطیوں اور اعداد و شمار کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا اراکین اسمبلی نے رائے دی ہے کہ تحفظات دور نہیں ہوئے تو اسمبلی میں نہیں جائیں گے۔
اسلام آباد : وزیر اعظم شہباز شریف نے سوات میں سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔
شہباز شریف کا کہنا ہے سوات کے علاقے کبل میں ہونے والے دھماکے کے حوالے سے تحقیقات کی جا رہی ہیں اور جیسے ہی سکیورٹی ادارے کسی نتیجے پر پہنچتے ہیں، اس بارے میں عوام کو آگاہ کیا جائے گا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ سوات میں سی ٹی ڈی تھانے پر خودکش حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ پولیس اہلکاروں کی شہادت پر قوم شدید غمزدہ ہے۔
Strongly condemn suicide attack on CTD police station in Swat. Nation is deeply grieved over martyrdom of police officials. Our police has been the first line of defence against terrorism. We will not rest until we eliminate this scourge. My condolences to bereaved families.
ہماری پولیس دہشت گردی کے خلاف دفاع کی پہلی لائن رہی ہے۔ ہم اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ہم اس لعنت کو ختم نہیں کر دیتے۔ انہوں نے سوگوار خاندانوں سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کروائی۔
وزیر اعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ دھماکے کی نوعیت کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور جیسے ہی سیکیورٹی ادارے کسی نتیجے پر پہنچیں گے اسے قوم سے شیئر کیا جائے گا۔
وزیراعظم نے متعلقہ حکام سے دھماکوں کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری قوم شہداء کی قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے، سکیورٹی فورسز اور پولیس دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گی۔
اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ایک سال پہلے اپوزیشن نے پاکستان کو مشکل حالات سے بچانے کے لیے آئین کا سہارا لیا، اتحادی حکومت کو ایک سال ہوگیا ہے، مشکلات اور چیلنجز ہیں اس میں کوئی شک نہیں۔
تفصیلات کے مطابق آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی کے موقع پر منعقد ہونے والے قومی اسمبلی اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین آج بھی زندہ سلامت ہے، دستور کا تحفہ دینے والے قائدین، جماعتوں اور ارکان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آئین یاد دلاتا ہے کہ 1955 میں نظریہ ضرورت کو ایجاد کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ایک سال پہلے اپوزیشن نے پاکستان کو مشکل حالات سے بچانے کے لیے آئین کا سہارا لیا، اتحادی حکومت کو ایک سال ہوگیا ہے، مشکلات اور چیلنجز ہیں اس میں کوئی شک نہیں۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ماضی میں ایک چیف جسٹس نے بغیر پوچھے ایک ڈکٹیٹر کو 3 سال کی رعایت دی، تمام جماعتوں نے اپنے منشور کے مطابق الیکشن میں جانا ہے، جب طے کرلیں کہ مل کر چلنا ہے تو بڑے بڑے معاملات حل ہو جاتے ہیں۔
اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے پنجاب اور خیبر پختون خوا میں انتخابات کے التوا کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج 4 اپریل کو ایک بار پھر عدل و انصاف کا قتل ہوا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے دو صوبوں میں انتخابات کے التوا کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم کرنے والے عدالتی فیصلے کو عدل و انصاف کا قتل قرار دے دیا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ آج 4 اپریل ہے اور شہید ذوالفقارعلی بھٹو کا جوڈیشل قتل آج ہی ہوا تھا، آج چار اپریل کو 72 گھٹنے میں جو کارروائیاں ہوئیں وہ بھی عدل و انصاف کا قتل ہے۔
وزیر اعظم نے فیصلے کو مسترد کرنے والے اپنے واضح رد عمل میں کہا "سپریم کورٹ کے فیصلے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔”
انھوں نے کہا شہید ذوالفقارعلی بھٹو 1973 کے آئین کے بانیوں میں شامل ہیں، ان کی تاریخی خدمت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، شہید ذوالفقار علی بھٹو کا قتل جوڈیشل تھا، فیصلہ کرنے والے ججز میں سے ایک نے بعد میں اس کا ذکر کیا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کا 22 مارچ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ہے اور معمولی تبدیلی کے ساتھ انتخابی شیڈول بحال کر دیا ہے، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات ہوں گے، کاغذات نامزدگی 10 اپریل تک جمع کرائے جائیں، حتمی فہرست 19 اپریل تک جاری کی جائے گی اور انتخابی نشانات 20 اپریل کو جاری کیے جائیں گے۔
سرگودھا : وزیراعظم شہبازشریف نے سرگودھا میں اپنے ہاتھوں سے عوام میں مفت آٹا تقسیم کیا، ان کا کہنا ہے کہ مہنگائی پر قابو پانے کیلئے مزید اقدامات کررہا ہوں۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے کمپنی باغ سرگودھا کے علاقے میں قائم مفت آٹا تقسیم مرکز کا دورہ کیا۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو سختی سے ہدایات جاری کیں کہ اس کام میں غفلت کا مظاہرہ نہ کیا جائے۔
اس موقع پر انہوں نے آٹا تقسیم کے طریقہ کار کا خود جائزہ لیا، کمشنرسرگودھا نے وزیراعظم کو آٹا تقسیم کے حوالے سے بریفنگ دی، وزیراعظم نے آٹا تقسیم کے طریقہ کار کو مزید بہتربنانے کی ہدایت کی۔
اس کے علاوہ وزیراعظم نے عوام کی آسانی کیلئے آٹا تقسیم کے مراکز بھی بڑھانے کا حکم دیا، انہوں نے اپنے ہاتھوں سے مستحق شہریوں میں آٹا تقسیم کیا انہوں نے کہا کہ10،10کلو کے تین بیگ فی گھرانہ دیئے جارہے ہیں۔
وزیراعظم شہبازشریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی مسائل ہے ان کو حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، آٹے کی مفت تقسیم میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آٹے کی فراہمی کو خود چیک کررہا ہوں، لمبی لمبی قطاریں ختم کرکے عوام کو وافر مقدار آٹا فراہم کیا جائے۔ مہنگائی پر قابو پانے کیلئے مزید اقدامات کیے جائیں گے۔ ،
مفت آٹا مراکز پر بی آئی ایس پی اور نادرا کاؤنٹرز کو یقینی بنایا جائے، نگراں وزیراعلیٰ اور انتظامیہ کا محنت سے کام کرنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔
لاہور : وزیراعظم پاکستان نے ملک بھر میں موٹرسائیکل، رکشا اور 800 سی سی تک کی گاڑیوں کے لیے پٹرول پر فی لیٹر 50 روپے سبسڈی دینے کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ کم آمدن غریب عوام کیلئے پٹرولیم سبسڈی میں موٹرسائیکل اور رکشہ کے علاوہ 800 سی سی سمیت دیگر چھوٹی گاڑیاں استعمال کرنے والے تمام کم آمدن صارفین کو شامل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم سبسڈی کا عملی پروگرام جلد از جلد مکمل کیا جائے، پٹرولیم سبسڈی پر مؤثر عمل درآمد کیلئے تمام متعلقہ ادارے باہمی تعاون سے جامع حکمت عملی مرتب کریں۔
وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت کم آمدن پٹرولیم صارفین کے لئے پٹرولیم ریلیف پیکج پر جائزہ اجلاس لاہور میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں کم آمدن غریب عوام کیلئے 50 روپے فی لیٹر تک پٹرولیم ریلیف پیکیج دیا جائے گا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ پٹرولیم سبسڈی میں موٹر سائیکل، رکشہ کے علاوہ 800 سی سی سمیت دیگر چھوٹی گاڑیاں استعمال کرنے والے تمام کم آمدن صارفین کو شامل کیا جائے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ پیٹرولیم سبسڈی کا عملی پروگرام جلد از جلد مکمل کیا جائے اور پٹرولیم سبسڈی پر موثر عمل درآمد کیلئے تمام متعلقہ ادارے باہمی تعاون سے جامع حکمت عملی مرتب کریں۔
انہوں نے کہا کہ موٹر سائیکل, رکشہ اور چھوٹی گاڑیاں کم آمدن عوام کی سواری ہے اس کے لئے پٹرولیم سبسڈی براہ راست غریب عوام کے ریلیف کا باعث بنے گی۔
انہوں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت شدید معاشی مشکلات کے باوجود غریب عوام کی ہر ممکن مدد کے لیے کوشاں ہیں، موٹر سائیکل رکشہ اور چھوٹی گاڑیاں کم آمدن عوام کی سواری ہے اس کے لئے پٹرولیم سبسڈی براہ راست غریب عوام کے ریلیف کا باعث بنے گی۔ حکومت شدید معاشی مشکلات کے باوجود غریب عوام کی ہر ممکن مدد کے لیے کوشاں ہیں۔
اسلام آباد : وزیر اعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ معاشی استحکام کیلئے سیاسی استحکام ضروری ہے، ہم سب نے سیاست کو داؤ پر لگادیا ہے، دوست ممالک کے تعاون کو بھلایا نہیں جاسکتا، آئی ایم ایف سے معاملات جلد طے ہوجائیں گے۔
یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں اپیکس کمیٹی کے اجلاس کے موقع پر نیشنل ایکشن پلان کے جائزہ اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت معاشی چیلنجز کا سامنا ہے، تاہم آئی ایم ایف سے معاملات جلد طے ہوجائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا ایک دوست ملک ہے سب کا خیال تھا کہ وہ ہماری مدد کیلئے آئی ایم ایف معاہدے کا انتظار کررہا ہے، اس نے کچھ دن پہلے ہمیں پیغام دیا کہ ہم آپ کو مالی مدد دے رہے ہیں، مشکل وقت میں دوست ممالک کے تعاون کو بھلایا نہیں جاسکتا۔
وزیر اعظم شہبازشریف نے کہا کہ گزشتہ دنوں کراچی میں بھی انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں ہماری سیکیورٹی فورسز نے بہادری کے ساتھ دہشت گردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
ایک طبقہ آج بھی سڑکوں پر جانا چاہتا ہے اور معاملات خراب کرنے کی کوشش کررہا ہے، آج کے اجلاس میں ایک سیاسی جماعت نے شرکت نہیں کی، اتحادی جماعتیں سیاست داؤ پر لگا کر ریاست کو بچانے کی کوشش کررہی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے اندرونی حالات خود بہتر کرنے ہیں، سیاسی حلیفوں سمیت ہم سب نے ملکی سیاست کو داؤ پر لگادیا ہے۔
اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ حکومت کے تمام وزراء، مشیر، معاونین خصوصی تنخواہیں اور مراعات نہیں لیں گے۔
یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اپنے خطاب میں انہوں نے حکومتی اخراجات میں 200 ارب روپے کا بچت پروگرام بھی پیش کردیا، انہوں نے کہا کہ تنخواہیں اور مراعات نہ لینے کے علاوہ تمام وزراء گیس، پانی و بجلی کے بل بھی ذاتی جیب سے ادا کریں گے۔
لگژری گاڑیاں واپس لی جارہی ہیں
وزیر اعظم نے کہا کہ تمام کابینہ ارکان سے لگژری گاڑیاں واپس لی جارہی ہیں جنہیں نیلام کیا جائے گا، جہاں ضرورت ہوگی وہاں وزراء کو سیکیورٹی کی صرف ایک گاڑی دی جائے گی، معاون عملے کو بیرون ملک ساتھ جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
وزراء کا بیرون ملک فائیو اسٹارہوٹلز میں قیام ممنوع
وزیراعظم نے کہا کہ تمام حکومتی ارکان اندرون ملک اکانومی کلاس میں سفرکریں گے، وزراء بیرون ملک فائیو اسٹارہوٹلز میں قیام نہیں کریں گے، اس کے علاوہ سرکاری افسران کو صرف ناگزیر قسم کے بیرون ملک دوروں کی اجازت ہوگی۔
نئی گاڑیوں کی خریداری پر مکمل پابندی
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ جون2024تک ہر قسم کی نئی گاڑیوں کی خریداری پر مکمل طورپر پابندی ہوگی، تمام وزارتوں ، محکوں، ذیلی اداروں کے اخراجات میں15فیصد کٹوتی کی جائے گی۔
کابینہ ارکان کو سیکیورٹی سے متعلق ایک خصوصی کمیٹی فیصلہ کرے گی، کابینہ کا کوئی رکن لگژری گاڑی استعمال نہیں کرے گا۔ سفری اخراجات سےبچنےکیلئےویڈیوکالنگ کی سہولت کوسپورٹ کیا جائے گا۔
سرکاری دفاترعلی الصبح کھولنےکا فیصلہ
وزیر اعظم نے کہا کہ گرمیوں میں بجلی اور گیس کی بچت کیلئے سرکاری دفاترصبح ساڑھے7بجے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ سرکاری ملازمین یا حکومتی اہلکاروں کو ایک سے زائد پلاٹ الاٹ نہیں ہوگا، جون2024تک تمام پرتعیش اشیاء پرمکمل طور پر پابندی ہوگی۔
سرکاری بنگلے نیلام کرنے کا فیصلہ
شہباز شریف نے کہا کہ بڑے سرکاری گھروں کو شفاف طریقے سے نیلام کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، وزیرقانون کی سربراہی میں کمیٹی بنائی گئی ہے جو اس سلسلے میں منصوبہ بندی کرے گی، ایسے کئی سرکاری بنگلے شہروں میں ہیں جس سے کھربوں روپے کما سکتے ہیں۔
صدر پاکستان کو مذمتی خط لکھا جائے گا
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عام انتخابات ایک آئینی ضرورت ہے، کے پی اور پنجاب میں انتخابات کے حوالے سے الیکشن کمیشن نے اپنا مؤقف پیش کرنا ہے۔ آئینی ادارہ ہمیں جو تجویز کرے گا ہم اس پرعمل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ صدر پاکستان کو خط لکھوں گا جو حرکت انہوں نے کی وہ غیرآئینی ہے، صدرکو صوبوں کے انتخابات کی تاریخ دینے کا کوئی حق نہیں ہے، صدر نے آج سے9ماہ پہلے بھی غیر آئینی حرکت کی تھی، کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ صدر کو خط لکھ کر ان کی حرکت پر مذمت کی جائے گی،
توشہ خانہ سے متعلق اہم فیصلہ
توشہ خانہ سے متعلق یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ توشہ خانہ کا ریکارڈ پبلک کرنے جارہے ہیں، قوم دیکھ لے گی کہ توشہ خانہ میں کیا تحائف آئے اور ان کی کیا تفصیل ہے۔ آج کے بعد300ڈالر تک کا تحفہ رکھ سکیں گے، توشہ خانہ میں300ڈالر سے اوپر کا تحفہ ہوگا تو کوئی رکن اس کو اپنے پاس نہیں رکھ سکے گا، توشہ خانہ میں تحائف کی قیمت تیسری پارٹی لگائے گی جو شفاف ہوگی۔
مارکیٹیں بند نہ کرنے پر بجلی بند کرنے کا فیصلہ
انہوں نے کہا کہ توانائی کی بچت سے متعلق جوپروگرام بنایا گیا تھا اس پرعمل درآمد نہیں ہوا، اس لیے آج سے توانائی بچت کے پروگرام پر سختی سے عمل درآمد کرنے جارہے ہیں، اب ساڑھے8بجے تک جو مارکیٹیں بند نہیں کی جائیں گی تو از خود وہاں کی بجلی منقطع کردی جائے گی۔
کوئی نیا شعبہ نہیں بنایا جائے گا
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ وفاقی حکومت میں آئندہ دو سال تک کوئی بھی نیا شعبہ نہیں بنایا جائے گا، اس کے علاوہ سنگل
سرکاری تقریبات میں سنگل ڈش کی پابندی
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سنگل ڈش کی پابندی اختیارکی جارہی ہے، کابینہ اجلاس ہوں یا کمیٹی اجلاس ان تقریبات میں سنگل ڈش کی پابندی ہوگی، کابینہ ہو یا کمیٹی اجلاس ان میں چائے کی پالیسی بھی اپناسکتے ہیں تاہم سنگل ڈش کی پابندی غیرملکی مہمانوں کیلئے نہیں ہوگی۔ آئندہ سال بجٹ کی تیاری کے موقع پر بھی کچھ مزید اقدامات کیے جائیں گے۔
بی آئی ایس پی فنڈ میں اضافے کا اعلان
وزیراعظم نے کہا کہ بےنظیر انکم سپورٹ فنڈ میں25فیصد اضافہ کرنے جارہے ہیں، قوم اور اپنے اکابرین کے تعاون سے قوم کو مشکلات سے نکالیں گے۔ گزشتہ 75سال میں حکومتوں اور اشرافیہ نے ملک کیلئے اپنا فرض ادا نہیں کیا، ان کے بچوں کا بیرون ملک مہنگا علاج ہوتا ہے۔
عدلیہ اور صوبائی حکومتوں سے وزیراعظم کی اپیل
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عدلیہ سمیت صوبائی حکومتیں بھی وفاقی حکومت کی پالیسی جیسے اقدامات کریں میری چیف جسٹس پاکستان سمیت چاروں صوبائی چیف جسٹسز اور چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ سے بھی درخواست ہے کہ آپ بھی اسی نوعیت کے فیصلےکریں، یہ اقدامات وقت کی اہم ضرورت ہیں، بچت ایک پائی کیوں نہ ہو عوام کا حق ہے۔
کوئٹہ: وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سیلاب نے ہمارے لیے بہت بڑا چیلنج پیدا کر دیا، اب بھی کئی سو ارب درکار ہیں، جنیوا میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ساتھ ڈونرز کانفرنس کی صدارت کروں گا۔ ملک میں مہنگائی عروج پر ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے صوبہ بلوچستان کے شہر صحبت پور میں قبائلی عمائدین سے خطاب کیا، وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اس علاقے میں جب پہلے آیا تو پورا ضلع پانی میں ڈوبا ہوا تھا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سڑک کے ذریعے خوراک اور پانی پہنچانا کوئی آسان کام نہیں تھا، حکومتی مشینری دن رات کام کر رہی تھی، سوچ کر خوف آتا تھا کہ کس طرح یہ لوگ
بحال ہو کر دوبارہ گھروں کو جائیں گے، حکومت کے پاس بہت محدود وسائل تھے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی عروج پر ہے اس میں کوئی شک نہیں، سیلاب نے ہمارے لیے اور بھی بڑا چیلنج پیدا کر دیا، بی آئی ایس پی کے ذریعے این ڈی ایم اے نے جو رقوم دیں وہ 100 ارب سے تجاوز کر گئی۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اب بھی کئی سو ارب چاہئیں، جنیوا میں کانفرنس میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل تشریف لا رہے ہیں، ان کے ساتھ ڈونرز کانفرنس چیئر کروں گا، برادر ممالک سے بھی درخواست ہے جنیوا کانفرنس میں تشریف لائیں۔
انہوں نے کہا کہ کل ملائیشیا کے نئے وزیر اعظم نور ابراہیم سے بات ہوئی، انہوں نے کہا شہباز شریف صاحب پاکستان میرا دوسرا گھر ہے، انہوں نے اردو میں بات کی مجھے شرم آئی کہ مجھے ملائیشین زبان کا ادراک نہیں، انہوں نے کہا کہ زوم کے ذریعے جنیوا کانفرنس میں شرکت کروں گا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ صحبت پور میں 12 دانش اسکولوں کا اعلان کر رہا ہوں، چیف سیکریٹری سے درخواست کروں گا اسکولز کے لیے زمین ڈھونڈیں۔ پنجاب میں سنہ 2008 میں دانش اسکول کا پودا لگایا تھا وہاں سے پڑھنے والے سینکڑوں بچے بچیاں اب ڈاکٹرز اور نجینیئرز بن چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چیف سیکریٹری بلوچستان کے لیے تمغہ خدمت کا اعلان کر رہا ہوں، 23 مارچ کو چیف سیکریٹری کو تمغہ خدمت دیا جائے گا۔
اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار بڑے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بہترین ٹیلنٹ بروئے کار لایا جائے گا، چیمپیئنز آف ریفارمز نیٹ ورک ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ہنر مند پاکستانی ملک کا فخر ہیں جنہوں نے عالمی سطح پر مختلف شعبوں میں اپنا مقام بنایا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میری ہدایت پر وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال چیمپیئنز آف ریفارمز نیٹ ورک کا آغاز کر رہے ہیں، نیٹ ورک ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا۔
COR network will serve as a platform to bring together top experts to serve the nation. For the first time in Pakistan’s history, we are looking for practical ways to partner with our best talent and collectivise our efforts to resolve key challenges faced by the country. 2/2