Tag: PM Shehbaz

  • قانون سازی میں خواتین کی شمولیت انتہائی اہم ہے: وزیر اعظم

    قانون سازی میں خواتین کی شمولیت انتہائی اہم ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ قانون سازی میں خواتین کی شمولیت انتہائی اہمیت کی حامل ہے، حکومت ہر شعبے میں خواتین کی شمولیت کے لیے کام کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف سے مسلم لیگ ن کی خواتین پارلیمنٹیرینز کے وفد کی ملاقات ہوئی، وزیر اعظم نے پارلیمنٹ میں خواتین پارلیمنٹیرینز کے فعال کردار کو سراہا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ خواتین پاکستان کی آبادی کا 51 فیصد ہیں، قانون سازی میں خواتین کی شمولیت انتہائی اہمیت کی حامل ہے، حکومت ہر شعبے میں خواتین کی شمولیت کے لیے کام کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آئین تمام اداروں کے درمیان توازن کا ضامن ہے، پارلیمنٹ کو انتظامی امور میں بہتری کے لیے قانون سازی کا اختیار حاصل ہے۔

  • وزیر اعظم کی قبائلی اضلاع کے ترقیاتی فنڈز فوری جاری کرنے کی ہدایت

    وزیر اعظم کی قبائلی اضلاع کے ترقیاتی فنڈز فوری جاری کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے انضمام شدہ فاٹا اضلاع کے لیے فوری طور پر ترقیاتی فنڈز جاری کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ملک بھر کے معاشی طور پر کمزور علاقوں کی ترقی کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم سے انضمام شدہ فاٹا اضلاع کے ارکان، قومی اسمبلی کے پانچ رکنی وفد کی ملاقات ہوئی، وفد میں محسن داوڑ اور علی وزیر بھی شامل تھے۔

    وفد نے وزیر اعظم شہباز شریف کو متعلقہ حلقوں کے مسائل اور جاری ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا، وزیر اعظم نے انضمام شدہ فاٹا اضلاع کے لیے فوری طور پر ترقیاتی فنڈز جاری کرنے کی بھی ہدایت کی۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ متعلقہ اسکیموں کے لیے فنڈز کی منظوری ای سی سی و دیگر فورمز سے جلد کروائی جائے، حکومت انضمام شدہ فاٹا اضلاع کی ترجیحی بنیادوں پر ترقی کے لیے پر عزم ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ملک بھر کے معاشی طور پر کمزور علاقوں کی ترقی کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

  • وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کر لیا

    وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کر لیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کر لیا، اجلاس میں ملکی موجودہ سیاسی و معاشی صورتحال اور 2 صوبوں میں عام انتخابات سے متعلق امور کا جائزہ لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کر لیا، وفاقی کابینہ کا اجلاس شام 5 بجے وزیر اعظم ہاؤس میں ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں ملکی موجودہ سیاسی و معاشی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا، اجلاس میں 2 صوبوں میں عام انتخابات سے متعلق امور کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔

    بعد ازاں وزیر اعظم نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب اپوزیشن میں تھے تب بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا، ماضی کی سیاسی انتقامی کارروائیوں پر کسی نے نوٹس نہیں لیا۔

    انہوں نے کہا کہ لاڈلے کی حکومت نے جو آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا تھا اس کی خلاف ورزی کی، عمران خان نے معاہدہ کی خلاف ورزی کی اور پاکستان کو ڈیفالٹ کی نہج پر پہنچایا۔

  • موجودہ حکومت خواتین کو منصفانہ حقوق کی فراہمی کے لیے ہر وقت کوشاں ہے: وزیر اعظم

    موجودہ حکومت خواتین کو منصفانہ حقوق کی فراہمی کے لیے ہر وقت کوشاں ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ انسانی معاشرے کی ترقی خواتین کے کردار کے بغیر ممکن نہ تھی، موجودہ حکومت خواتین کو منصفانہ حقوق کی فراہمی کے لیے ہر وقت کوشاں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے خواتین کے عالمی دن کےموقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ خواتین کو عالمی دن کے موقع پر مبارک باد پیش کرتا ہوں، اس دن کا مقصد معاشرے میں خواتین کے کلیدی کردار کو پہچاننے کا اعتراف کرنا ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ تاریخ گواہ ہے کہ انسانی معاشرے کی ترقی خواتین کے کردار کے بغیر ممکن نہ تھی، خواتین کا ہر روپ انسان کو معاشرے کا کارآمد رکن بنانے میں مصروف نظر آتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دین اسلام نے 14 سو سال قبل خواتین کے حقوق کے بارے میں تنبیہ کی، موجودہ انسانی معاشرہ خواتین کی ہر شعبے میں خدمات کی مثالوں سے بھرا پڑا ہے، اکیسویں صدی کی خواتین مردوں کے شانہ بشانہ انسانی تہذیب کی ترقی میں مصروف ہیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت خواتین کو منصفانہ حقوق کی فراہمی کے لیے ہر وقت کوشاں ہے، خواتین کو یکساں مواقع کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کے حقوق کے تحفظ اور قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے خصوصی اقدامات اٹھائے، وراثت، تعلیم اور لیپ ٹاپس کی فراہمی میں خواتین کے لیے اقدامات کیے۔

  • ارض وطن کو دہشت گردی کی لعنت سے پاک کریں گے: وزیر اعظم

    ارض وطن کو دہشت گردی کی لعنت سے پاک کریں گے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے سبی میں خودکش دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردی ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کے مذموم ایجنڈے کا حصہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے سبی میں خودکش دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بلوچستان کانسٹیبلری کے اہلکاروں کی شہادت پر غم اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    وزیر اعظم نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی ہے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں دہشت گردی ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کے مذموم ایجنڈے کا حصہ ہے، ارض وطن کو دہشت گردی کی لعنت سے پاک کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ شہدا کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں، اللہ تعالیٰ شہدا کے درجات بلند فرمائے اور لواحقین کو صبر دے۔

    خیال رہے کہ آج صبح سبی میں، کوئٹہ سبی قومی شاہراہ کمڑی پل پر پولیس کی گاڑی کے قریب خودکش دھماکا ہوا، دھماکے میں 9 پولیس اہلکار شہید جبکہ 11 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

    ایس ایس پی کے مطابق دھماکا موٹر سائیکل سوار خود کش حملہ آور نے کیا، زخمی اہلکاروں کو طبی امداد کے لیے سول اسپتال سبی منتقل کیا جا رہا ہے۔

    وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیا اللہ لانگو نے سبی میں حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

  • وزیر اعظم نے اسکول آن ویلز کے منصوبے کا افتتاح کردیا

    وزیر اعظم نے اسکول آن ویلز کے منصوبے کا افتتاح کردیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے اسکول آن ویلز کے منصوبے کا افتتاح کردیا، ان کا کہنا تھا کہ موبائل اسکولز کے ذریعے دیہات میں بھی بچوں کو تعلیم دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اسکول آن ویلز کے منصوبے کا افتتاح کردیا، وزیر اعظم کو منصوبے پر بریفنگ دی گئی۔

    اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بچوں کو تعلیم سے لیس کریں گے تو انشا اللہ یہ ملک کے معمار بنیں گے، یہ منصوبہ دیہات تک بھی پھیلائیں گے جو قومی خدمت ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ بچوں کی تعلیم کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں، موبائل اسکولز کے ذریعے دیہات میں بچوں کو تعلیم دی جائے گی۔ امید ہے موبائل اسکولز کا پروگرام دیہات میں انقلاب لے کر آئے گا۔

    وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ اس منصوبے کو گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر تک لے کر جائیں گے۔

  • تعمیراتی منصوبوں پر 24 گھنٹے کام کیا جائے: وزیر اعظم کی ہدایت

    تعمیراتی منصوبوں پر 24 گھنٹے کام کیا جائے: وزیر اعظم کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے وفاقی دارالحکومت میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو فوری مکمل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ 24 گھنٹے کام یقینی بنایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کے لیے جائزہ کمیٹی قائم کردی۔

    وزیر اعظم نے بارہ کہو بائی پاس کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے مربوط نظام کے حوالے سے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) سے رپورٹ طلب کرلی۔

    وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ دارالحکومت کے دیہی علاقوں کے رہائشیوں کو بہترین سہولیات فراہم کی جائیں، دیہی علاقوں کی ترقی پر حکومت 10 ارب روپے خرچ کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں جاری ترقیاتی کاموں پر 24 گھنٹے کام یقینی بنایا جائے۔

    وزیر اعظم نے اسلام آباد میں پبلک ٹرانسپورٹ منصوبوں پر کام کو تیز کرنے اور پارکنگ کے مسائل فوری طور پر حل کرنے کی ہدایت بھی کی۔

    انہوں نے سمندر پار پاکستانیوں کے لیے منصوبوں کو تیز رفتاری سے مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے لیے جاری منصوبوں کو بین الاقوامی معیار پر تعمیر کیا جائے اور منصوبوں کو شفاف اور ان کا طریقہ کار آن لائن بنایا جائے۔

  • تمام مسلم ممالک ترکیہ کے لیے ریلیف پیکج کا اعلان کریں: وزیر اعظم

    تمام مسلم ممالک ترکیہ کے لیے ریلیف پیکج کا اعلان کریں: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان وہ پہلا ملک ہے جو ترکیہ میں اکیسویں صدی کے بدترین زلزلے کے بعد مدد کو پہنچا، تمام مسلم ممالک ترکیہ کے لیے ریلیف پیکج کا اعلان کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ترک نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس تباہ کن جانی و مالی نقصان پر افسردہ ہیں، کاش ہم کسی خوشی کے موقع پر آئے ہوتے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان وہ پہلا ملک ہے جو ترکیہ میں اکیسویں صدی کے بدترین زلزلے کے بعد مدد کو پہنچا، 30 ہزار سے زائد ترک سانحے میں جاں بحق ہوئے، زلزلے کے بعد ترک صدر کو فون کر کے تعزیت کی اور مدد کی پیشکش کی۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ریسکیو ٹیموں نے 14 افراد کو ملبے سے زندہ نکالا، اب تک 500 ٹن سے زائد امدادی سامان ترکیہ بھیج چکے ہیں۔ او آئی سی اجلاس بلائے، تمام مسلم ممالک ترکیہ کے لیے ریلیف پیکج کا اعلان کریں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان پر جب بھی مشکل وقت آیا ترکیہ نے مدد کی، ہم ایک خاندان کی طرح ہیں،ہمارا جینا مرنا مشترکہ ہے۔ یہ ہمارا باہمی تعلق ہے اس کی صدیوں پرانی تاریخ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مذہب، بھائی چارے اور اجتماعیت کی بدولت ہمارے تعلقات کی تاریخ صدیوں پرانی ہے، یہ وہ جذبہ ہے جو ہمیں متحرک کرتا ہے۔

    وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ میں یہ تذکرہ ضرور کروں گا کہ پاکستان میں جب بھی کوئی مسئلہ درپیش ہوا، چاہے وہ 2005 کا زلزلہ تھا یا 2010 کا سیلاب یا گزشتہ سال پاکستان میں آنے والا سیلاب، طیب اردوان اور ان کی حکومت پاکستانیوں کی مدد کے لیے بساط سے بڑھ کر آگے آئے۔

  • آپریشنل تیاری اور پولیس کی استعداد میں اضافے پر فوری توجہ دینا ہوگی: وزیر اعظم

    آپریشنل تیاری اور پولیس کی استعداد میں اضافے پر فوری توجہ دینا ہوگی: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کا ناسور ختم کرنے کے لیے پوری ریاستی قوت اور اشتراک عمل کو بروئے کار لانا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کراچی پولیس آفس پر دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا۔

    وزیر اعظم نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں شہید ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے آپریشن میں جام شہادت نوش کرنے والوں کو شہدا پیکج دینے کا اعلان کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ایک گھنٹہ طویل آپریشن میں فورسز نے پیشہ وارانہ مہارت کا مظاہرہ کیا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آپریشنل تیاری اور پولیس کی استعداد میں اضافے پر فوری توجہ دینا ہوگی، دہشت گردی کا ناسور ختم کرنے کے لیے پوری ریاستی قوت اور اشتراک عمل کو بروئے کار لانا ہوگا۔

    وزیر اعظم نے آپریشن میں زخمیوں کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں پولیس چیف آفس پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا، سیکیورٹی فورسز کے بروقت آپریشن میں تمام دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

    آپریشن میں 2 پولیس اہلکار اور ایک رینجرز اہلکار شہید اور ایک خاکروب جان کی بازی ہار گیا جبکہ 10 افراد زخمی بھی ہوئے۔

  • کون عجلت میں دہشت گردوں کو لایا ہے؟ قوم جواب چاہتی ہے: وزیر اعظم

    کون عجلت میں دہشت گردوں کو لایا ہے؟ قوم جواب چاہتی ہے: وزیر اعظم

    پشاور: وزیر اعظم کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کا پاکستان کے ایک انچ پر بھی قبضہ نہیں ہے، کون عجلت میں دہشت گردوں کو لایا یہ ایک سوال ہے جس کا جواب قوم چاہتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور میں وزیر اعظم کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سول و عسکری قیادت شریک ہوئی۔

    اجلاس میں وزیر اعظم آزاد کشمیر، وفاقی وزرا، صوبوں اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ اور پولیس سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران بھی شریک ہوئے۔

    وزیر اعظم شہباز شریف نے ایپکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 30 جنوری کو پشاور میں پولیس لائن کی مسجد میں 85 نمازی شہید ہوئے، مسجد میں نمازیوں کو بہیمانہ طریقے سے شہید کیا گیا، شہیدوں کے خاندانوں سے مکمل اظہار یکجہتی اس اجلاس کا مقصد ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سول لائنز میں دہشت گرد چیک پوسٹ سے گزرتا ہوا مسجد میں جا پہنچا، قوم سوال کرتی ہے دہشت گردی کے خاتمے کے بعد یہ واقعہ کیسے رونما ہوا، گزشتہ چند ہفتے اور مہینوں میں صوبے میں دوسرے مزید دہشت گرد حملے ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا اور دوسرے ذرائع سے الزام تراشی اور ناجائز تنقید کا سلسلہ جاری رہا، پشاور واقعے کے بعد تنقید کا سلسلہ بھی قابل مذمت ہے۔ دہشت گرد واقعے کی بھرپور تحقیقات ہونی چاہئیں کہ کہاں کمزوری تھی، یہ کہنا کہ ڈرون حملہ تھا یا کچھ اور، بے جا الزامات لگائے گئے جو نامناسب تھے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ایسے کیا اقدامات بروئے کار لائیں تاکہ پھر دہشت گردی نہ ہو، تاریخ گواہ ہے کہ قومیں بنتی بھی ہیں اور ٹوٹتی بھی ہیں، اس بڑے صدمے کے باوجود ہم سب مل کر دہشت گردی پر قابو پائیں گے، یہ وقت کی ضرورت ہے کہ وفاق اور صوبے مل کر اس کی اونر شپ لیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم تب تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک دہشت گردی کا مکمل خاتمہ نہیں ہو جاتا، ماضی میں ضرب عضب اور آپریشن رد الفساد کے ذریعے دہشت گردی دم توڑ گئی تھی، دنیا اور مخالفین بھی اتفاق کرتے ہیں کہ پاکستان نے جیسے دہشت گردی کا خاتمہ کیا کوئی آسان کام نہ تھا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ ایک دہشت گردی کا واقعہ تھا اسے کچلنے کے لیے بغیر وقت ضائع کیے آگے بڑھنا ہوگا، ہر بار طعنہ ملتا تھا کہ وفاق ساتھ نہیں دے رہا وسائل کی کمی ہے، سنہ 2010 سے آج تک خیبر پختونخواہ کو 417 ارب روپے دیا جا چکا ہے، وہ سب کہاں گیا؟ اس کا آدھا بھی خرچ ہوتا تو آج پختونخواہ کے لوگ سکون کی نیند سوتے۔

    انہوں نے کہا کہ آئینی ادارے مل کر قوم کو اکٹھا نہیں کریں گے تو بات نہیں بنے گی، سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو اے پی سی کی دعوت دی ہے، منگل کے روز اسلام آباد میں آل پارٹیز کانفرنس ہوگی، یہی وقت کا تقاضہ اور ضرورت ہے۔

    وزیر اعظم نے مزید کہا کہ دہشت گردوں کا پاکستان کے ایک انچ پر بھی قبضہ نہیں ہے، کون عجلت میں دہشت گردوں کو لایا یہ ایک سوال ہے جس کا جواب قوم چاہتی ہے، ابھی دیر نہیں ہوئی دہشت گردوں کا مل کر مقابلہ کریں گے۔

    انہوں نے پشاور دہشت گردی میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کے لیے 20 لاکھ روپے اور زخمی ہونے والوں کے لیے 5 لاکھ روپے کا بھی اعلان کیا۔