Tag: PM

  • وزیر اعظم عمران خان سے ایرانی وزیر خارجہ کی ملاقات

    وزیر اعظم عمران خان سے ایرانی وزیر خارجہ کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں پاک ایران دو طرفہ تعلقات پر بات چیت ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی موجود تھے۔ ملاقات میں پاک ایران دو طرفہ تعلقات پر بات چیت ہوئی۔

    اس سے قبل ایران اور پاکستان کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے تھے۔ مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ایرانی وفد کی قیادت ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کی۔

    دوران مذاکرات باہمی تعلقات اور علاقائی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ مذاکرات میں حالیہ دورہ ایران میں طے پانے والے فیصلوں پر عملدر آمد پر اطمینان کا اظہار بھی کیا گیا۔

    دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ معاملات پر تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خطے میں کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں۔ پاکستان تمام تصفیہ طلب امور کے سفارتی سطح پر حل کا حامی ہے۔

    خیال رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف آج صبح پاکستان پہنچے ہیں۔ اپنے دورہ پاکستان کے دوران وہ سول و عسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

    ملاقات میں پاک ایران تعلقات، امریکا، ایران کشیدگی، مشرق وسطیٰ کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ کا دورہ وزیر اعظم کے دورہ ایران کا فالو اپ ہے، دورے میں دو طرفہ مسائل کے حل باالخصوص سرحدی سیکیورٹی کے امور زیر غور آئیں گے۔

    ایرانی وزیر خارجہ پاکستانی قیادت سے علاقائی سیکیورٹی کی صورتحال پر بھی بات چیت کریں گے۔

  • وزیر اعظم کی پنشنرز کو ہر ممکنہ سہولت دینے کی ہدایت

    وزیر اعظم کی پنشنرز کو ہر ممکنہ سہولت دینے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ایمپلائز اولڈ ایج بینی فٹس انسٹیٹیوشن (ای او بی آئی)انتظامیہ کو پنشنرز کو ہر ممکنہ سہولت دینے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ایمپلائز اولڈ ایج بینی فٹس انسٹیٹیوشن (ای او بی آئی) حکام کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں معاون خصوصی زلفی بخاری اور ای او بی آئی حکام شریک ہوئے۔

    اجلاس میں اولڈ ایج ایمپلائز سے متعلق درپیش مسائل کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ای او بی آئی کی جانب سے جلد پنشن ڈے کا انعقاد کیا جائے گا۔

    اجلاس میں وزیر اعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ذمہ داریاں ادا کرنے والے مالکان اور ایمپلائز کی حوصلہ افزائی کی جائے گی، رجسٹرڈ ایمپلائز کا مکمل ڈیٹا مرتب کیا جا رہا ہے۔ شکایات کے ازالے کے لیے جدید کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم شروع کیا جا رہا ہے۔

    اجلاس میں پاکستان ریئل اسٹیٹ انویسٹمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کی تجویز بھی پیش کی گئی، کمپنی کی جانب سے کم آمدنی والے افراد کے لیے گھروں کی تعمیر کی تجویز دی گئی۔ تجویز میں کہا گیا کہ منصوبے کے تحت 3 اور 5 مرلہ کے 5500 گھر تعمیر کیے جائیں گے۔

    وزیر اعظم نے ای او بی آئی انتظامیہ کو پنشنرز کو ہر ممکنہ سہولت دینے کی ہدایت کردی۔ انہوں نے کہا کہ عمر رسیدہ افراد کی سہولت کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ای او بی آئی کے مسائل مشترکہ مفادات کونسل کے سامنے پیش کریں، معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کر کے فلاح و بہبود پر توجہ دیں۔

  • امید ہے عوام ماہ صیام میں غریب مریضوں کے لیے دل کھول کر عطیات دیں گے: وزیر اعظم

    امید ہے عوام ماہ صیام میں غریب مریضوں کے لیے دل کھول کر عطیات دیں گے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کا بڑا اور تیسرا شوکت خانم اسپتال کراچی میں زیر تعمیر ہے۔ امید ہے غریب مریضوں کے لیے عوام ماہ صیام میں دل کھول کر عطیات دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ امید ہے شوکت خانم اسپتال کے غریب مریضوں کے لیے عطیات دیے جائیں گے، لاہور کے بعد پشاور میں شوکت خانم کھلنے سے چیلنجز میں اضافہ ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا بڑا اور تیسرا شوکت خانم اسپتال کراچی میں زیر تعمیر ہے۔ امید ہے غریب مریضوں کے لیے عوام ماہ صیام میں دل کھول کر عطیات دیں گے۔

    اس سے قبل وزیر اعظم نے اسلام آباد میں شوکت خانم اسپتال کی فنڈ ریزنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستانی عوام اس ملک کی ترقی کی امید ہیں، ملک اس وقت معاشی طور پر مشکل صورتحال سے گزر رہا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ معاشی مشکلات کے باوجود ثابت کر کے دکھاؤں گا کہ یہ ملک ترقی کرسکتا ہے۔ ایسا پاکستان سنبھالا ہے جس کی تاریخ میں سب سے مشکل حالات تھے، 70 سالہ تاریخ میں سب سے زیادہ قرضہ اور خسارہ ورثے میں ملا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہماری قوم کی سب سے بڑی طاقت فلاحی کاموں میں حصہ لینا ہے، شوکت خانم اسپتال عظیم قوم نے بنایا ہے اور وہی اسے چلا رہی ہے، دنیا میں شوکت خانم جیسے اسپتال کی مثال نہیں ملتی۔

    بعد ازاں وزیر اعظم نے عطیہ کرنے والے افراد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا تھا کہ افطار ڈنر میں 20 کروڑ روپے کی خطیر رقم عطیہ کی گئی۔

  • قرضے کی بیماری ختم کرنے کے لیے آپریشن کرنا پڑ رہا ہے: وزیر اعظم

    قرضے کی بیماری ختم کرنے کے لیے آپریشن کرنا پڑ رہا ہے: وزیر اعظم

    راولپنڈی: وزیر اعظم عمران خان نے راولپنڈی میں گائنی اسپتال کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہوگی سرکاری اسپتالوں کو بہتر کریں۔ جہاں اسپتال کی ضرورت ہوگی وہاں اسپتال بنائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے راولپنڈی میں گائنی اسپتال کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے اسپتال اور نرسنگ ٹریننگ سینٹر کا افتتاح کیا۔

    تقریب کے میزبان وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید تھے، اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی تقریب میں شرکت کی۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اسپتال کے لیے جدوجہد کرنے پر شیخ رشید کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ اسپتال کے لیے پنجاب حکومت اور ہیلتھ ٹاسک فورس مدد کرے گی۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ عوام کی بنیادی ضرورتیں پوری کرنے والے حکومت کی پہچان ہوتے ہیں، ہماری کوشش ہوگی سرکاری اسپتالوں کو بہتر کریں۔ جہاں اسپتال کی ضرورت ہوگی وہاں اسپتال بنائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہر غریب خاندان کے پاس 7 لاکھ 20 ہزار کا ہیلتھ انشورنس کارڈ ہوگا۔ ہیلتھ کارڈ کے ذریعے غریب خاندان کہیں سے بھی اپنا علاج کروا سکے گا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم نے غریب خاندانوں کی مدد کرنی ہیں، تاکہ وہ کسی کے محتاج نہ ہوں۔

    عمران خان نے کہا کہ ہاؤسنگ اسکیم سے ان لوگوں کو گھر دیں گے جو اپنا گھر نہیں خرید سکتے، ہر انسان چاہتا ہے اس کے پاس چھت ہو اپنا گھر ہو، جب ہماری حکومت آئی تو 1300 ارب کے قرضے چڑھ چکے تھے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہر غریب خاندان کے پاس 7 لاکھ 20 ہزار کا ہیلتھ انشورنس کارڈ ہوگا۔ ہیلتھ کارڈ کے ذریعے غریب خاندان کہیں سے بھی اپنا علاج کروا سکے گا۔ احساس پروگرام کے ذریعے معاشرے میں نئی سوچ لا رہے ہیں۔ عام آدمی کی مشکلات حل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بے گھر افراد کے لیے پناہ گاہوں میں اضافہ ہو رہا ہے مجھے خوشی ہے، نوجوانوں کو کاروبار کے لیے قرضہ فراہم کریں گے۔ غریب خاندانوں کی مدد کرنی ہے، دیہاتوں میں گائیں بھینسیں دیں گے۔ غریب خاندانوں کو بکریاں اور مرغیاں پالنے کے لیے دیں گے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سستے گھروں کے لیے پورا پروگرام بنالیا ہے، مستحق خاندانوں کو گھر سستے داموں میں فراہم کریں گے۔ لوگ مشکل میں ہیں، بجلی اور گیس مہنگی ہے۔ ’مجھے ملک میں مہنگائی کا احساس ہے‘۔

    انہوں نے کہا کہ گیس اور بجلی اس لیے مہنگی ہوتی ہے جب پاور سیکٹر مقروض ہوتا ہے، ہماری حکومت آئی تو 1300 ارب روپے کے قرضے چڑھ چکے تھے۔ بجلی اور گیس کی قیمتیں نہ بڑھاتے تو قرضے بڑھ جاتے۔ پچھلا نظام ٹھیک نہیں تھا۔

    وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پچھلے 10 سالوں میں 6 ہزار سے 30 ہزار ارب قرضہ لیا گیا، قرضہ اتارنے اور نظام ٹھیک کرنے میں قوم کو تھوڑی دیر مشکل سے گزرنا پڑے گا، خرچے کم اور آمدنی بڑھانے سے قرضہ اتارا جاتا ہے۔ قرضے کی بیماری کو ختم کرنے کے لیے آپریشن کرنا پڑ رہا ہے۔

    وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلاحی کاموں سے ہی دنیا میں نام باقی رہتا ہے۔ 20 سالہ جدوجہد کے بعد زچہ بچہ اسپتال کا آج افتتاح کیا جا رہا ہے، اسپتال میں 11 جدید ترین آپریشن تھیٹر ہیں۔

    شیخ رشید نے کہا کہ راولپنڈی میں خواتین کی تعلیم کے 60 ادارے بنائے ہیں، نالہ لئی پر 21 کلو میٹر طویل لئی ایکسپریس بنانے جا رہے ہیں۔ 9 ہزار کلو میٹر طویل ریلوے لائن میں سے 2 ہزار کلو میٹر لائن غائب ہوچکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی دیانتداری کی وجہ سے ملک میں سرمایہ کاری آرہی ہے۔ مہنگائی شریف برادران اور زرداری کی لوٹ مار کی وجہ سے ہوئی ہے۔ عمران خان 2 سال کے اندر اندر ملک کو مسائل سے نجات دلائےگا۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ ملک میں عمران خان جیسا ایماندار وزیر اعظم ہے، سی پیک کے تحت ایم ایل ون اور ٹو منصوبوں سے 2 لاکھ افراد کو روزگار ملے گا۔ ریلوے بحال ہوگی تو ملک خوشحال ہوگا۔

    راولپنڈی میں بنایا جانے والا یہ اسپتال 200 بیڈز پر مشتمل ہوگا، اسپتال کی تعمیر 2 سال میں مکمل ہوگی۔ منصوبے پر 6 ارب روپے لاگت آئے گی۔ اسپتال 105 کنال اراضی پر تعمیر ہوگا جبکہ اسپتال میں روزانہ 15 سو خواتین کا علاج کیا جاسکے گا۔

    اسپتال میں 25 بیڈ ایمرجنسی کے لیے مختص ہوں گے جبکہ لیبر رومز اور انتہائی نگہداشت یونٹس قائم کیےجائیں گے۔ مذکورہ منصوبہ وفاق کی جانب سے کابینہ ڈویژن کی سرپرستی میں پایہ تکمیل تک پہنچے گا۔

  • اقتصادی ترقی کا عمل پسماندہ علاقوں کی ترقی تک مکمل نہیں ہوگا: وزیر اعظم

    اقتصادی ترقی کا عمل پسماندہ علاقوں کی ترقی تک مکمل نہیں ہوگا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بلوچستان، جنوبی پنجاب اور قبائلی علاقہ جات کی ترقی ترجیح ہوگی، اقتصادی ترقی کا عمل پسماندہ علاقوں کی ترقی تک مکمل نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں مشیر خزانہ، سیکریٹری خزانہ اور وزیر منصوبہ بندی سمیت دیگر حکام شریک ہوئے۔

    اجلاس میں وزیر اعظم کو پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام سال 20-2019 پر بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ آئندہ سال نالج اکانومی، زراعت اور توانائی پر توجہ دی جارہی ہے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ ماضی میں پبلک سیکٹر پروگرام کے تحت مختلف منصوبے شروع کیے گئے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ بلوچستان، جنوبی پنجاب اور قبائلی علاقہ جات کی ترقی ترجیح ہوگی، اقتصادی ترقی کا عمل پسماندہ علاقوں کی ترقی تک مکمل نہیں ہوگا۔

    انہوں نے کراچی کے لیے صوبائی اور مقامی حکومت سے مشاورت اور مربوط منصوبے پر کام کرنے کی ہدایت کی۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ معاشی ترقی کے لیے نالج اکانومی کو فروغ دیا جائے، نوجوانوں کی صلاحیتوں سے استفادہ کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی شعبے میں ترقی کے لیے جدید ٹیکنالوجی کو متعارف کروایا جائے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ منصوبوں کی تکمیل اور فعالیت پر توجہ نہیں دی جاتی تھی، منصوبوں کی لاگت میں بے پناہ اضافہ ہوا۔ وسائل خرچ کرنے کے باوجود بھی عوام کو فائدہ نہ پہنچ سکا۔

    وزیر اعظم نے وزیر منصوبہ بندی کو منصوبوں کی بروقت تکمیل کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پبلک سیکٹر پروگرام کے تحت شروع منصوبوں کی تکمیل پر توجہ دیں۔

  • وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس

    وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، وزیر اعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ بلا سود قرض کے لیے ای کریڈٹ منصوبہ شروع کیا گیا، کسانوں کو اے ٹی ایم سہولت دینے پر بھی کام جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں فردوس عاشق، یوسف بیگ مرزا، افتخار درانی، ندیم افضل، ڈاکٹر ثانیہ نشتر، سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری اطلاعات، چیئرمین نادرا، صدر نیشنل بینک، صدر زرعی ترقیاتی بینک، بینک آف خیبر اور بینک آف پنجاب کے حکام، سوئی ناردرن، سوئی سدرن کمپنیز اور پی ایس او کے ایم ڈیز اور اعلیٰ حکام موجود تھے۔

    اجلاس میں محکموں کے سربراہان نے وزیر اعظم کو عوامی فلاح کے اقدامات پر بریفنگ دی۔ زرعی ترقیاتی بینک کے صدر نے بریفنگ میں بتایا کہ بلا سود قرض کے لیے ای کریڈٹ منصوبہ شروع کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے کسانوں کو 11 ارب قرض دیا جا چکا ہے۔ آزاد کشمیر، بلوچستان، سندھ اور خیبر پختونخواہ حکومتوں سے بات چیت جاری ہے۔ کسانوں کو اے ٹی ایم سہولت دینے پر بھی کام جاری ہے۔

    اس سے قبل وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپنے منشور کو عملی جامہ پہنانے کی ہر ممکن کوشش کی، 8 ماہ کی قلیل مدت میں عوامی فلاح و بہبود کے 36 منصوبے شروع کیے۔ اقتصادی ترقی کے حصول کے لیے اہم منصوبوں پر کام تیز کیا۔

    وزیر اعظم نے کہا تھا کہ غربت کے خاتمے کے لیے پہلی دفعہ ’احساس‘ پروگرام شروع کیا۔ پروگرام سے صحت، تعلیم اور روزگار کی فراہمی میں مدد ملے گی، ریاست معاشرے کے کمزور طبقوں کی ضروریات پوری کرے گی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ عوامی فلاح کے لیے حکومتی وسائل کا منظم استعمال یقینی بنایا جا سکے گا۔ ملکی سیاحت کو عالمی سطح پر اجاگر کر رہے ہیں۔ عوام کو با اختیار بنانے کے لیے مقامی حکومتوں کا نظام متعارف کروا دیا ہے۔

  • وزیر اعظم کی زیر صدارت توانائی امور سے متعلق اجلاس

    وزیر اعظم کی زیر صدارت توانائی امور سے متعلق اجلاس

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت توانائی امور سے متعلق اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر اعظم کو توانائی کے شعبے میں اصلاحات، بجلی چوری کی روک تھام اور گردشی قرضوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت توانائی امور سے متعلق اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر توانائی عمر ایوب، مشیر تجارت حفیظ شیخ، معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر اور دیگر رہنما بشمول فردوس عاشق اعوان، ندیم افضل چن اور یوسف بیگ مرزا شریک ہوئے۔

    اجلاس میں توانائی کے شعبے میں کی جانے والی اصلاحات پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا جبکہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات، بجلی چوری کی روک تھام، بجلی کی ترسیل میں رکاوٹوں کو دور کرنے اور گردشی قرضوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

    بریفنگ کے مطابق سال 18-2017 میں گردشی قرضوں میں 450 ارب کا اضافہ ہوا، بجلی چوری کی روک تھام اور واجبات کی وصولیوں کی مہم کے مثبت نتائج آرہے ہیں۔ دسمبر 2018 سے مارچ 2019 تک 48 ارب کی اضافی رقم وصول ہوئی۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ وصولیوں کی رقم رواں سال کےاختتام تک 80 ارب تک پہنچ جائے گی، بجلی چوری کی روک تھام کے لیے 27 ہزار سے زائد مقدمات درج ہیں۔ 4 ہزار 225 گرفتاریاں عمل میں آئیں جن میں 433 اہلکار بھی ملوث تھے۔

    بریفنگ کے مطابق 14 سو 67 مزید اہلکاروں کو چارج شیٹ کیا گیا ہے۔ ترسیلی نظام کی 15 بڑی خامیوں کو دور کیا جا چکا ہے۔ ترسیل کے نظام کی صلاحیت میں 3000 میگا واٹ کا اضافہ ہوا۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ رمضان میں 80 فیصد فیڈرز پر کسی قسم کی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی۔ 20 فیصد فیڈرز پر نقصانات کے تناسب سے لوڈ مینجمنٹ ہوگی۔

    وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ملک بھر میں سحر و افطار میں بلا تعطل بجلی فراہم کی جائے۔

    قرضوں سے متعلق بریفنگ میں بتایا گیا کہ گردشی قرضوں کو سال 19-2018 میں 293 ارب تک لایا جائے گا۔ 20-2019 تک گردشی قرضوں کو 96 ارب تک لایا جائے گا۔ گردشی قرضوں کو مکمل طور پر ختم کرنے کا ہدف دسمبر 2020 ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان کو بجلی کے نرخوں میں اضافے پر بھی بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ کے مطابق گزشتہ دور میں نیٹ ہائیڈل پرافٹس کو بجلی کے نرخوں میں شامل نہیں کیا گیا۔ صارفین کو اب اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ سابق حکمرانوں نے سبسڈی کا اعلان کیا مگر بجٹ میں رقوم مختص نہیں کیں، ناقص منصوبہ بندی کے باعث شعبہ مالی مشکلات کا شکار ہوتا رہا۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ قابل تجدید ذرائع سے بجلی کی پیداوار کی نئی پالیسی تشکیل دی جاچکی۔ پالیسی کا مقصد سنہ 2025 تک 20 فیصد قابل تجدید ذرائع سے بجلی حاصل کرنا ہے۔

    وزیر اعظم کو پیٹرولیم کے شعبے میں کی جانے والی اصلاحات پر بھی بریفنگ دی گئی جس میں بتایا گیا کہ ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن پالیسی میں ترمیم کی جارہی ہے، ملکی تاریخ کی پہلی شیل پالیسی پر کام تیز کر دیا گیا ہے۔

    بریفنگ کے مطابق پالیسی اور ریگولیشن کے محکمہ جات کو الگ کیا جا رہا ہے۔ ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کے ضمن میں 40 بلاکس کی نشاندہی کی جا چکی۔ غیر ملکی کمپنیوں کو راغب کرنے کے لیے عالمی سطح پر روڈ شوز کا انعقاد ہوگا۔

    بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ جدید ٹیکنالوجی کی حامل کمپنیوں کو سرمایہ کاری کی دعوت دی جائے گی۔ تیل و گیس کے نئے ذخائر سے استفادہ حاصل کیا جا سکے گا۔

  • وزیر اعظم کی کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت

    وزیر اعظم کی کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن اعجاز حسین شاہ کی ملاقات ہوئی جس میں وزیر اعظم نے ملک بھر میں بدعنوان اور کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن اعجاز حسین شاہ کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار بھی موجود تھے۔

    اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کرپشن کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، کرپشن کے ناسور نے نہ صرف ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا بلکہ اداروں کو بھی تباہ کیا ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کرپشن نے عام آدمی کی زندگی کو متاثر کیا ہے، کرپشن اور ترقی کا سفر ایک ساتھ نہیں چل سکتا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے اور بدعنوان عناصر کے خلاف بلا تفریق و امتیاز کارروائی کو ایک مشن سمجھ کر پورا کیا جائے، حکومت اس ضمن میں ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔

    اس سے قبل وزیر اعظم نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ منی لانڈرنگ کرنے والے افراد سے اگر سوال پوچھا جائے تو ان کا رد عمل یہ ہوتا ہے کہ وہ غصے میں لال پیلے ہو جاتے ہیں۔

    انہوں نے فرانسیسی ماہر معاشیات فریڈرک باسٹائٹ کا ایک اقتباس شیئر کیا تھا جس میں باسٹائٹ کہتا ہے کہ جب کسی سماج میں ایک طبقے کے لیے لوٹ مار معمول کا کام بن جاتا ہے تو وقت کے ساتھ ساتھ وہ اپنی لوٹ مار کے لیے قانون کا سہارا بھی لے لیتے ہیں۔

  • غریبوں کے لیے 50 لاکھ گھر بنانے کی ذمہ داری لی ہے: وزیر اعظم

    غریبوں کے لیے 50 لاکھ گھر بنانے کی ذمہ داری لی ہے: وزیر اعظم

    رینالہ خورد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم نے ذمہ داری لی ہے 50 لاکھ گھر غریبوں کے لیے بنائیں گے۔ تنخواہ دار طبقہ تھوڑے تھوڑے پیسے دے کر بھی اس اسکیم کو مکمل کر سکتا ہے۔ پروجیکٹ سے نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کی تحصیل رینالہ خورد میں نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب منعقد ہوئی۔ وزیر اعظم عمران خان بھی تقریب میں شریک ہوئے۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہاؤسنگ پالیسی پر بھرپور طریقے سے کام جاری ہے، ہم نے 5 سال میں 50 لاکھ گھر بنانے کا فیصلہ کیا۔ ہاؤسنگ پالیسی میں بھرپور شرکت پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میاں محمود الرشید اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتا ہوں، میاں محمود الرشید نے کہا یہ پروجیکٹ تھوڑا مشکل ہے لیکن یہ مشکل کام ہماری حکومت کرے گی، گزشتہ حکومتیں سارے آسان کام کر چکی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جب تک احساس نہیں ہوتا وہ معاشرہ کبھی آگے نہیں بڑھ سکتا، یورپی معاشرے میں آپ کو ایک چیز نظر آئے گی وہ احساس ہے۔ ریاست ذمہ داری لے کمزور آدمی کا علاج کروائے۔ ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے مظلوم کو انصاف دلائے، بھوکے کے لیے کھانے کا بندوبست کرے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ ان ساری وجوہات کی وجہ سے ہی مسلمانوں نے دنیا پر حکمرانی کی، لوگوں کی ذمہ داری لی گئی تو اس وقت ریاست میں پیسہ نہیں تھا، دو بڑی طاقتوں کی نسبت پیسے نہ ہوتےہوئے بھی وہ ریاست آگے بڑھی، ریاست نے کمزوروں کی مدد کی اور اللہ نے ان لوگوں کو ترقی دی۔

    انہوں نے کہا کہ یہ نظام ہمارا تھاجو آج اس طرف چلا گیا ہے، ہم نے ذمہ داری لی ہے 50 لاکھ گھر غریبوں کے لیے بنائیں گے۔ تنخواہ دار طبقہ تھوڑے تھوڑے پیسے دے کر بھی اس اسکیم کو مکمل کر سکتا ہے۔ اس پروجیکٹ سے نوجوانوں کو روزگار ملے گا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ ہاؤسنگ پروجیکٹ سے 40 انڈسٹریاں جڑی ہیں 40 مزید جڑیں گی، ہاؤسنگ پروجیکٹ سے گروتھ ریٹ میں اضافہ ہوگا۔ شہری علاقوں میں کچی آبادیوں سے متعلق بہترین پروجیکٹ لا رہے ہیں، کچی آبادیوں کے لیے فلیٹس بنائیں گے جہاں ان کو سہولتیں میسر ہوں۔ چین کے پاس ایک ٹیکنالوجی ہے جو ہفتے میں پورا فلور تعمیر کر دیتی ہے، گوادر میں چین نے ایک شاپنگ مال 5 ماہ میں تعمیر کیا ہے۔ شاپنگ مال پر 2، 3 سال لگ سکتے تھے لیکن ٹیکنالوجی سے جلدی بن گیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کچی آبادیوں کے لیے بھی چین کی اس ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھائیں گے، ہاؤسنگ پروجیکٹ کی ہر سال رفتار تیز ہوگی۔ جو اپنے گھر کا سوچ بھی نہیں سکتے تھے انہیں بھی اپنا گھر ملے گا۔ نجی کمپنیوں کو پروجیکٹ سے فائدہ ہوگا، روزگارمیں اضافہ ہوگا۔

  • جعلی خبریں پھیلانے والوں کے لیے قرآن مجید کا حکم واضح ہے: وزیر اعظم

    جعلی خبریں پھیلانے والوں کے لیے قرآن مجید کا حکم واضح ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے سورۃ البقرہ کی آیت ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ جعلی خبریں پھیلانے والوں کے لیے قرآن مجید کا حکم واضح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر سورۃ البقرہ کی آیت ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ جعلی خبریں پھیلانے والوں کے لیے قرآن مجید کا حکم واضح ہے۔

    وزیر اعظم کی ٹویٹ کردہ مذکورہ آیت میں کہا گیا، ’اور سچ کو جھوٹ سے نہ ملاؤ، اس سچ کو نہ چھپاؤ جس کا تمہیں علم ہو: سورة البقرہ آیت 42‘۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے مہمند ڈیم کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ قبائلی علاقوں میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع ہیں۔ سنہ 1960 کی دہائی میں پاکستان ترقی کر رہا تھا، کیا وجہ ہے برصغیر کے دیگر ممالک پاکستان سے آگے نکل گئے۔ چین کی ترقی مثال ہے، وہاں کی قیادت الیکشن کا نہیں سوچتی۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ صوبائی دارالحکومت پر ترقیاتی فنڈز سے متعلق مثال دیکھ لیں، لاہور میں اوسط فی کس 70 ہزار روپے خرچ ہوتے تھے، دیگر علاقوں کے لوگوں نے بھی لاہور کا رخ کرلیا۔ اس وجہ سے لاہور کی آبادی بڑھی اور پانی جیسے مسائل پیدا ہوئے۔