Tag: PM

  • پاناما کیس کے فیصلے نے نئے پاکستان کی بنیاد رکھی: وزیراعظم عمران خان

    پاناما کیس کے فیصلے نے نئے پاکستان کی بنیاد رکھی: وزیراعظم عمران خان

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ صرف وہ ہی معاشرہ ترقی کرتا ہے، جہاں قانون ہوتاہے.

    ان خیالات کا اظہار وزیراعظم عمران خان نے بڑھتی ہوئی آبادی پر فوری توجہ کے موضوع پر سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کیا.

    انھوں نے کہا کہ پاکستان کومدینہ جیسی ریاست بنانےکی کوشش کریں گے،  سپریم کورٹ کی جانب سےپاناماکیس کافیصلہ آیا، تو نیا پاکستان کی بنیاد اسی دن پڑگئی۔

    [bs-quote quote=”ماضی میں پانی کے مسائل، ڈیمز  اور آبادی جیسے ایشوز پر ماضی میں کوئی توجہ نہیں دی گئی۔” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیراعظم عمران خان”][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سےگذشتہ حکومت صرف 5 سال کا سوچتی تھی، اسے صرف آئندہ حکومت کے لئے ووٹ بینک کی فکرہوتی تھی۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ماضی میں پانی کے مسائل، ڈیمز  اور آبادی جیسے ایشوز پر ماضی میں کوئی توجہ نہیں دی گئی۔

    وزیراعظم نے کہا کہ جمہوریت اورقانون کی حکمرانی لازم وملزوم ہے، امریکا نے قانون کی حکمرانی سےترقی کی،  شارٹ ٹرم سوچ کی وجہ سےہم مسائل سےنکلےنہیں، یہاں انتخابات ہوتے تھے، قانون پر عمل درآمد نہیں ہوتا تھا، جب منگلا تربیلا ڈیم بنے تب پاکستان میں آگے کا سوچا جاتا تھا، اب جن بوتل سے نکل چکااب کوئی نہیں سوچےگاکہ وہ قانون سےبالاترہے۔

    انھوں نے کہا کہ  سی ڈی اےمیرےنیچےہے، پھر بھی سپریم کورٹ کے حکم پر آپ کو بتاتا ہے کہ عمران خان نے یہاں غلطی کی، ایسا پہلے نہیں ہوتا تھا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ ہم پر بہت قرضہ ہے، مگر یہ انشااللہ جلد اترجائےگا، ہمارے پاس بہت وسائل ہیں،  یہاں سرمایہ کاری کے  مواقع ہیں، گورنرہاؤس پنجاب کی دیوارتوڑنےکامقصد یہ ہے کہ اندرکی ہریالی عوام کو دکھائی دے۔

    [bs-quote quote=” آبادی کا مسئلہ ہمارے ایجنڈے میں  تھوڑا پیچھے تھا،شکرہےچیف جسٹس کی وجہ سے یہ سامنے آگیا” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیراعظم عمران خان”][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ تمام ادارے بااختیار اور اپنے دائرے میں رہ کر کام کر رہے ہیں، سب کوقانون کےدائرے میں لانےکاکام سپریم کورٹ نےشروع کیا، آبادی کا مسئلہ ہمارے ایجنڈے میں  تھوڑا پیچھے تھا،شکرہےچیف جسٹس کی وجہ سے یہ سامنے آگیا۔ 

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان7 واں ملک ہے، جو گلوبل وارمنگ سے متاثر ہوگا، آبادی تیزی سے بڑھتی جارہی ہے، ہم نے تیزی سےاپنےجنگلات ختم کئے، تمام وزرائےاعلیٰ اس ایشوپرآن بورڈہیں، آبادی کنٹرول کرنےمیں علماحضرات کا بھی اہم کردارہے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم اپنا پیغام گھرگھرپہنچاسکتےہیں، صوبےہمارےساتھ ہیں، بچوں کو اسکول میں پاپولیشن پلاننگ اور ماحولیات کا مضمون پڑھانا ہوگی، 10 ارب درخت پورے پاکستان میں لگائیں گے، 5 سال میں 10 ارب درخت لگائیں گے، کم بچے خوشحال گھرانا ایک موثر مہم تھی جسے ختم کردیا گیا۔

    عمران خان نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب کو قوم کی جانب سےخراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

     

  • کراچی میں انسداد تجاوزات آپریشن، وفاق کا عدالت میں نظرثانی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ

    کراچی میں انسداد تجاوزات آپریشن، وفاق کا عدالت میں نظرثانی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ

    کراچی: شہرقائد میں جاری انسداد تجاوزات آپریشن کے خلاف وفاق نے عدالت میں نظرثانی اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ملاقات کی اور کراچی میں تجاوزات کے خلاف جاری آپریشن پر تفصیل سے گفتگو کی۔

    وزیر اعظم اور گورنر سندھ کے درمیان ہونے والی ملاقات کے دوران شہرقائد سے متعلق خصوصی گفتگو کی گئی۔

    وزیراعظم عمران خان نے اٹارنی جنرل کو ہدایت جاری کر دی ہے کہ آپریشن سے متعلق عدالتی حکم پر نظرثانی اپیل دائر کی جائے۔

    دوسری جانب شہر میں دوبارہ تجاوزات لگانے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جارہا ہے۔

    کراچی: دوبارہ تجاوزات لگانے پر کے ایم سی کا سخت آپریشن، تمام سامان ضبط

    گذشتہ روز دوبارہ تجاوزات لگانے پر کے ایم سی نے سخت آپریشن کرتے ہوئے رینبو سینٹر، پارکنگ پلازہ اور پریڈی اسٹریٹ پر کارروائی کے دوران ٹھیلے، پتھارے، کرسیاں اور دیگر سامان ضبط کرلیا تھا۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل مشیر اطلاعات سندھ نے کہا تھا شہرِ قائد کے علاقے ایمپریس مارکیٹ کے اطراف جہانگیر پارک کی طرز کا نیا پارک بنایا جائے گا اور پارک کے ساتھ نئے منصوبے کے تحت چھوٹے کیبن بنائے جائیں گے۔

  • احتساب کی پالیسی پر اگر اتحادی رکاوٹ بنے، تو اتحاد سے الگ ہوسکتے ہیں: وزیراعظم

    احتساب کی پالیسی پر اگر اتحادی رکاوٹ بنے، تو اتحاد سے الگ ہوسکتے ہیں: وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعطم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے نفرت پھیلانے کا بھارتی منصوبہ ناکام بنایا، کرتا رپورراہداری گگلی نہیں سیدھا سادہ فیصلہ ہے.

    ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے اولین ٹی وی انٹرویو میں‌ کیا. وزیراعظم نے کہا کہ جمہوریت میں شفافیت ضروری ہے، سینسر شپ بری چیز ہے، چاہتاہوں، یہ حکومت اتنی شفاف ہو، جتنا پہلے کوئی حکومت نہیں تھی۔

    [bs-quote quote=”ہیلتھ انشورنس کارڈ لے کر آرہے ہیں، جو غریب افراد مقدمات نہیں لڑ سکتے، انھیں حکومت وکیل فراہم کرے گی” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیراعظم عمران خان”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ 100 دن میں حکومت کی سمت کا تعین کیا جاتا ہے، حکومت کی سمت سے آگاہ کرناچاہتاہوں، ایسا سسٹم لاناچاہتا ہوں، جس میں نچلے طبقے کو فائدہ پہنچے، ایلیٹ کلاس کے لئے اچھے وکیل موجود ہیں، غریب آدمی جیلوں میں پڑے ہوتے ہیں، ہماراپوراسسٹم چھوٹے سے طبقے کو تحفظ دینے کے لئے بنا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اگر میرا کوئی وزیر غلط کام کرتا ہے، تو چاہتاہوں وہ بےنقاب ہو، کام نہ کرنے والے وزرا گھر جاسکتے ہیں، ہمارے نظام میں نوکریاں بھی صرف ایلیٹ کلاس کو ملتی ہیں، اصل غربت دیہاتوں میں ہے،نچلےطبقےکومواقع دینا چاہتے ہیں، ہم پورے پاکستان میں ہیلتھ انشورنس کارڈ لے کر آرہے ہیں، جو غریب افراد مقدمات نہیں لڑ سکتے، انھیں حکومت وکیل فراہم کرے گی۔

    انھوں نے کہا کہ انڈوں کی بات بل گیٹس نےکی، تو سب کو ایک دن بعد سمجھ آئی، کچھ پیسے خرچ کرکے چھوٹے کسانوں کو مضبوط بنا سکتے ہیں، حلال گوشت کی تجارت2 ہزارارب کی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت 19ارب ڈالر کا خسارہ چھوڑ کر گئی تھی، خسارہ زیادہ ہونے پر مارکیٹ میں ڈالر کی مانگ بڑھ گئی، پچھلے ایک سال میں روپے کی قدر مستحکم کرنے کے لئے7 ارب ڈالر خرچ کئے گئے، ڈالر اوپر جانےکا ٹی وی دیکھ کر پتا چلا، اسٹیٹ بینک خودمختار ادارہ ہے، مستقبل میں اقتصادی اشاریے بہتری کی طرف جارہے ہیں، برآمدات اور ترسیلات زر سے زرمبادلہ میں اضافہ ہوگا، زرمبادلہ کے لئے سب سے بڑاذریعہ غیرملکی سرمایہ کاری ہوتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ مختصرمدت میں غیرملکی سرمایہ کاری کے کئی معاہدے کرلئے، اسپیشل زون ،فارن انویسٹمنٹ،مقامی لیبر شپ کا فارمولہ لا رہے ہیں، کوشش کررہےہیں کہ اداروں کو مضبوط کریں، تمام وزرا کی 100دن کی کارکردگی کا جائزہ آئندہ ہفتے لوں گا، وزرا کی کارکردگی دیکھ رہا ہوں ہوسکتا ہے، شاید کئی وزیر تبدیل کرنے پڑیں۔

    [bs-quote quote=” ٹرمپ ٹوئٹ کی زبان سمجھتا ہے اس لئے اسے حقائق بتائے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیر اعظم عمران خان”][/bs-quote]

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ  کرپٹ لوگوں کو کسی صورت نہیں چھوڑیں گے۔ چھبیس ملکوں سے معاہدے ہوگئے، بیرون ملک گیارہ ارب ڈالر کا پتہ چل گیا۔ سوئٹزرلینڈ سے پانچ سال کے اکاونٹس کی تفصیل مانگ لی ہے۔ تیس کھرب تک قرضہ پہنچانےوالوں کا احتساب ہوگا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاک فوج  حکومت کے منشور کےساتھ کھڑی ہے،آرمی چیف لاپتا افراد کامسئلہ حل کرنے کےلیےساتھ ہیں، کرتارپور راہداری گگلی نہیں، سیدھا سادہ فیصلہ ہے، پراکسی وار سے نہیں مذاکرات سے مسئلہ کشمیر حل ہوسکتا ہے اور ہم اس کے لیے پرعزم ہیں۔


    طالبان مذاکرات : امریکی صدر نے وزیراعظم عمران خان سے مدد مانگ لی


    ان کا کہنا تھا کہ ساڑھے 18ارب ڈالرخسارے کے بعد پہلے دن سے فائر فائٹنگ کرنی پڑتی ہے، حکومت نے کسی ادارے کے نام یا جے آئی ٹی میں مداخلت نہیں کی،اعظم سواتی کےمعاملے پر مداخلت نہیں کی،بابراعوان نے بھی خود استعفیٰ دیا، نندی پور کیس میں جو بھی فیصلہ آئے گا اس پرعمل کریں گے، اعظم سواتی کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کریں گے، وزیراعلیٰ پنجاب کے دروازے ہر کسی کے لئے کھلے ہیں، اداروں کے آزاد، خومختار بورڈ ہونے چاہییں۔

    [bs-quote quote=”وزرا کی کارکردگی دیکھ رہا ہوں ہوسکتا ہے، شاید کئی وزیر تبدیل کرنے پڑیں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیراعظم عمران خان”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ احتساب سب کے لئےکی پالیسی پر اتحادی رکاوٹ بنے تو اتحاد سے پیچھے ہٹ سکتے ہیں، مقصد تک پہنچنے کے لئے حکمت عملی بنانا پڑتی ہے، سیکیورٹی معاملات پر مشاورت ضروری ہوتی ہے، احتساب سب کے لئےکی پالیسی پر اتحادی رکاوٹ بنے تو پرواہ نہیں۔ قانون سازی کے لئے زرداری اور نواز کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہوں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ایکزون گروپ 27سال بعد پاکستان میں سرمایہ کاری کررہا ہے، کرپشن کی وجہ سے چھوٹی اور درمیانی صنعتیں تباہ حال ہوچکی ہیں، ایف بی آر کا کام صرف وصولی ہے، پالیسی بنانا حکومت کا کام ہے۔سرمایہ کاروں کوپیسہ بناتے دیکھ کر دوسرےسرمایہ کارآتے ہیں، کاروبار میں آسانی میں پاکستان سب سے پیچھے ہیں، ہماری پالیسی ہے لوگوں کو پیسہ بنانے دیں۔ سب کمپنیوں کو یقین دلایا ہے ان کی ہر طرح سے مدد کریں گے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ نیب میرے ماتحت ہوتی، تو کم ازکم 50بڑے کرپٹ لوگ جیل میں ہوتے،چین نے 5سال میں بدعنوانی پر400وزیروں کو فارغ کیا، قوم فیصلہ کرے کیا یہ کرپشن کا نظام چلنے دینا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفین پہلے دن سے شور مچارہے ہیں کہ حکومت ناکام ہوچکی ہے، ہم نے کوئی نیا کیس نہیں بنایا،سب پرانے کیسز چل رہے ہیں، بدعنوانی پربڑے لوگوں کو پکڑیں گے تو نیچے سب ٹھیک ہوجائے گا، بیوروکریسی میں رکاوٹ بننےوالوں کا صفایا ہوگا، آنےوالےدنوں میں دونوں اطراف سےپاکستان میں ڈالرز آئیں گے۔

    [bs-quote quote=”چارٹر آف ڈیموکریسی کےنام پر ملک لوٹنے والے کریمنلز ہیں، وہ چاہتے ہیں جمہوریت بچانے کے لئے اتفاق سے چلنے کی بات کروں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیراعظم عمران خان”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ شہبازشریف جیل سے آکرپی اے سی کے چیئرمین بنیں گے، کیا یہ مذاق نہیں، شہبازشریف پر 56کمپنیوں کے کیسز ہیں، چارٹر آف ڈیموکریسی کےنام پر ملک لوٹنے والے کریمنلز ہیں، اب وہ چاہتے ہیں کہ جمہوریت بچانے کے لئے میں اتفاق سے چلنے کی بات کروں، پاک فوج پی ٹی آئی حکومت کے منشور کے ساتھ کھڑی ہے، مجھے کسی کا خوف یا ڈر نہیں ہے، یمن کےمعاملے پر سعودی اور ایرانی قیادت کو پیغام پہنچا دیا ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ نبیﷺ سےعشق کےبغیر ایک شخص میں ایمان آہی نہیں سکتا، ٹی ایل پی قیادت کی گرفتاری عدالت کافیصلہ ہے، ریاست کہیں نہ کہیں اسٹینڈ لیتی ہے۔  مولانا فضل الرحمان کی سیاسی دکان بند ہوگئی اس لیے ٹی ایل پی کی حمایت کررہے ہیں۔

    وزیراعظم نے کہا کہ امریکی صدرٹرمپ نے آج مجھے خط لکھا ہے، ٹرمپ نے خط میں پاکستان کےکردار کی تعریف کی، ٹرمپ نےطالبان کو مذاکرات کے لیے تیارکرنے پرمدد مانگی ہے، افغان امن کے لیے ہر ممکن کردارادا کریں گے، میں مغربی ذہنیت کو سب سے بہتر سمجھتا ہوں، ٹرمپ ٹوئٹ کی زبان سمجھتا ہے اس لئے اسے حقائق بتائے، سب سے بہترین سرمایہ کاری ملائیشیا سے پاکستان آرہی ہے، اپنے مقصد کےلئےپہنچنےکیے لئے سمجھوتا کرنا پڑتا ہے۔

  • وزیر اعظم عمران خان کا رواں ماہ دورہ قطر کا امکان

    وزیر اعظم عمران خان کا رواں ماہ دورہ قطر کا امکان

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان رواں ماہ قطر کا دورہ کریں گے۔ دورے کے دوران وزیر اعظم قطری سرمایہ کاروں کو پاکستان آنے کی دعوت دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے سعودی عرب، چین، متحدہ عرب امارات اور ملائیشیا کے دوروں کے بعد اگلا دورہ قطر کا ہوگا جو رواں ماہ ہی متوقع ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دورہ قطر کے دوران وزیر اعظم امیر قطر اور ہم منصب سمیت اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔ قطر کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم قطری سرمایہ کاروں کو پاکستان آنے کی دعوت دیں گے۔ اس دوران پاکستان اور قطر ایل این جی معاہدے پر بھی بات چیت کریں گے۔

    دورہ قطر کے دوران وزیر اعظم پاکستان کی افرادی قوت قطر بھیجنے پر تبادلہ خیال کریں گے۔

    دورے کے دوران وفاقی وزرا بھی وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ ہوں گے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان اب تک 2 بار سعودی عرب، چین، متحدہ عرب امارات اور ملائیشیا کا دورہ کرچکے ہیں۔

    اپنے 5 روزہ دورہ چین میں وزیر اعظم نے چینی صدر شی جن پنگ کے علاوہ دیگر اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتیں کیں اور ملکی معیشت پر تبادلہ خیال کیا۔ اس دوران 15 معاہدوں اور یاداشتوں پر بھی دستخط کیے۔

    اس سے قبل دورہ سعودی عرب میں دوست ملک نے پاکستان کو مشکل وقت سے نمٹنے کے لیے بڑا پیکج دے کر تحریک انصاف حکومت پر اعتماد کا اظہار کیا تھا اور پاکستان کے لیے 12 ارب ڈالر کے ریلیف پیکج کا اعلان کیا تھا۔

    پیکج کے مطابق پاکستان کو 3 ارب ڈالر ایڈونس دیے جائیں گے، تین ارب ڈالر کا ادھار تیل تین سال تک دیا جائے گا جبکہ بیلنس آف پیمنٹ کے لیے ایک سال تک تین ارب ڈالر بھی پاکستان کے اکاؤنٹ میں رکھے جائیں گے۔

  • وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعرات کو طلب کرلیا گیا

    وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعرات کو طلب کرلیا گیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس جمعرات کو طلب کرلیا گیا، اجلاس میں وزیر اعظم 100 روزہ کارکردگی کی تفصیلات بیان کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کا اگلا اجلاس جمعرات کو طلب کرلیا گیا۔ وزیر اعظم عمران خان اجلاس کی صدارت کریں گے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملک کی سیاسی اور اقتصادی صورتحال پر غور کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ اسد عمر ملک کی معاشی صورتحال پر کابینہ کو بریفنگ دیں گے۔ اجلاس میں 100 روزہ پلان پر عملدر آمد کا بھی مکمل جائزہ لیا جائے گا جبکہ کابینہ ارکان کی کارکردگی پر بھی غور ہوگا۔

    وزیر اعظم عمران خان جمعرات کو ہی 100 روزہ کارکردگی کی تفصیلات بیان کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں گزشتہ اجلاسوں کے فیصلوں پر عملدر آمد کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں مختلف ممالک کے ساتھ معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے جبکہ کابینہ مختلف اداروں میں تقرریوں کی بھی منظوری دے گی۔

    خیال رہے اس سے قبل 23 نومبر کو ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مختلف ممالک کے ساتھ معاہدوں اور یادداشتوں کی منظوری دی گئی تھی۔ اجلاس میں نیشنل بینک کے صدر کی تقرری کی منظوری بھی دی گئی۔

    اجلاس میں وزیر خزانہ اسد عمر نے آئی ایم ایف وفد سے مذاکرات اور متحدہ عرب امارات اور ملائشیا کے ساتھ ہونے والے معاہدوں پر کابینہ کو بریفنگ بھی دی تھی۔

  • وزیر اعظم عمران خان 2 روزہ سرکاری دورے پر ملائیشیا روانہ

    وزیر اعظم عمران خان 2 روزہ سرکاری دورے پر ملائیشیا روانہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان دو روزہ سرکاری دورے پر ملائیشیا روانہ ہوگئے، وزیر اعظم ملایشیئن ہم منصب ڈاکٹر مہاتیر محمد کی خصوصی دعوت پر دورہ کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان دو روزہ سرکاری دورے پر ملائیشیا روانہ ہوگئے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور وزیر خزانہ اسد عمر بھی وزیر اعظم کے ہمراہ ہیں۔

    وزیر اعظم ملایشیئن ہم منصب ڈاکٹر مہاتیر محمد کی خصوصی دعوت پر دورہ کررہے ہیں۔ دورہ کے دوران وزیر اعظم عمران خان ملایشیئن ہم منصب اور اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے، وہ ملائیشیا میں بزنس کمیونٹی اور سرمایہ کاروں کے وفود سے بھی ملاقات کریں گے۔

    یاد رہے کہ 2 روز قبل وزیر اعظم عمران خان نے متحدہ عرب امارات کا بھی ایک روزہ دورہ کیا تھا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ آرمی چیف آف اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیر خزانہ اسد عمر، وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور، وزیر برائے توانائی اور مشیر تجارت رزاق داؤد جبکہ یو اے ای میں پہلے سے موجود وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود بھی شامل تھے۔

    وزیر اعظم عمران خان کی ولی عہد شیخ محمد بن زید بن سلطان النہیان سے ملاقات صدارتی محل میں ہوئی جس میں باہمی امور اور خطے کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال اور دو طرفہ تجارت سمیت معیشت کی بہتری کے معاملات پر بات چیت ہوئی۔

    اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ دونوں مملک نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل اپنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اسے جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے ہنگامی اقدامات شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے جبکہ دونوں ممالک کے درمیان وائٹ کالر کرائم پر قابو پانے کا بھی معاہدہ طے پایا۔

    علاوہ ازیں ڈرگ، انسانی اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے ہنگامی اقدامات پر بھی اتفاق کیا گیا۔

  • آزادی اظہار کے نام پر سوا ارب مسلمانوں کو تکلیف نہیں ہونی چاہیئے: وزیر اعظم

    آزادی اظہار کے نام پر سوا ارب مسلمانوں کو تکلیف نہیں ہونی چاہیئے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر ایک قرارداد پاس کروائیں گے اور اسے دنیا بھر میں پھیلائیں گے، آزادی اظہار کے نام پر سوا ارب مسلمانوں کو تکلیف نہیں ہونی چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جاری 2 روزہ بین الاقوامی رحمت اللعالمین ﷺ کانفرنس سے وزیر اعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کانفرنس میں شریک مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

    وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں بتایا کہ کرکٹ کھیلنے سے پہلے ان کی ایک صوفی سے ملاقات ہوئی تھی، صوفی کی تعلیمات کے باعث وہ اسلام کی طرف راغب ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ نام کا مسلمان تھا، والد صاحب کہتے تھے تو جمعہ کی نماز پڑھ لیتا تھا، آنکھوں کے سامنے سے پردہ اٹھا تو یقین ہوگیا کہ اللہ ہے۔ اللہ نے کرم کیا مجھے سیدھے راستے پر لے آیا، زندگی تبدیل ہوگئی۔

    انہوں نے بتایا کہ سیدھے راستے پر چلنا شروع کیا تو والد نے کہا قرآن پڑھنا شروع کرو، ’انہوں نے کہا کہ قرآن اس وقت سمجھ آئے گا جب دل میں ایمان کا جذبہ ہو۔ نبی کریم ﷺ سے محبت پیدا ہوئی تو سیدھے راستے کا جذبہ پیدا ہوا‘۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جس دن اللہ آپ کو سیدھے راستے پر چلاتا ہے اس دن ایمان کا جذبہ مضبوط ہوتا ہے، نبی کریم ﷺکی سیرت کا مطالعہ کیا تو مجھ میں تبدیلی آنا شروع ہوئی۔ اللہ نے انسان کو کسی مقصد کے لیے پیدا کیا، ذمہ داری کا احساس پیدا ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ذمہ دار انسان بن کر انسان ہونے کا احساس ہوتا ہے۔ اللہ نے نبی کریم کو خطاب رحمت اللعالمین ﷺ دیا تھا۔ نبی کریم ﷺ رحم کرنے والے انسان تھے۔ فلاحی ریاست وسائل سے نہیں احساس اور رحم کی وجہ سے بنتی ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کو کہہ رہے ہیں 3 یونیورسٹیز میں نبی کریم ﷺ کی زندگی پر ریسرچ کی جائیں۔ ہم چاہتے ہیں نبی کریم ﷺ کی زندگی کے بارے میں لوگوں کو پتہ چلے۔

    انہوں نے کہا کہ مدینے کے بعد پاکستان اسلام کے نام پر بنا، کئی لوگ اسلام کے ٹھیکیدار بنے ہوئے ہیں۔ پاکستان عظیم ملک بنے گا۔ نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی پر مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ خاکوں کے معاملے کو او آئی سی میں اٹھایا اور عالمی سطح پر احتجاج کیا۔ خاکوں کے معاملے پر ہماری حکومت نے ہالینڈ کی حکومت سے بات کی، ہمارے کہنے پر ہالینڈ کی حکومت نے خاکے واپس لیے اور مطالبہ تسلیم کیا۔ ’آزادی اظہار کے نام پر سوا ارب مسلمانوں کو تکلیف نہیں ہونی چاہیئے‘۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ ایک قرارداد پاس کرائیں گے اور اسے دنیا بھر میں پھیلائیں گے۔ نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کسی صورت برداشت نہیں کی جاسکتی۔ قرارداد کے ذریعے بتائیں گے نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی جرم ہے۔

  • وزارت قانون کی فوجداری قوانین میں اصلاحات کے لیے وزیر اعظم کو تجاویز

    وزارت قانون کی فوجداری قوانین میں اصلاحات کے لیے وزیر اعظم کو تجاویز

    اسلام آباد: وزارت قانون نے فوجداری قوانین میں اصلاحات کے لیے وزیر اعظم کو تجاویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کی تعریف واضح کی جائے تاکہ انسداد دہشت گردی کی عدالتوں پر کیسز کا بوجھ کم ہو۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت قانون نے فوجداری قوانین میں اصلاحات کے لیے وزیر اعظم کو تجاویز ارسال کی ہیں۔ تجاویز میں کہا گیا ہے کہ اصلاحات اور ان کی عملدر آمد کے لیے 100 دن سے زائد کا وقت درکار ہے۔

    وزارت قانون کا کہنا ہے کہ فوجداری قوانین کے حوالے سے مشکلات زیادہ ہیں، بہتر تفتیش نہ ہونے سے ملزم ریلیف لینے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ تھانہ محرر، ایس ایچ او کی ایف آئی آرز میں قانونی سقم عمومی ہوتا ہے، کیسز کی تفتیش میں بھی سقم پائے جاتے ہیں۔

    وزارت قانون کی جانب سے ارسال کی گئی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ تفتیش جامع اور مؤثر نہ ہونے سے چالان پیش کرنے میں تاخیر ہوتی ہے۔ پراسیکیوشن کی عدالتوں میں عدم حاضری بھی کیسز التوا کا باعث ہے۔ وفاقی سطح پر پولیس کے لیے قانون سازی کی ضرورت ہے جبکہ پولیس کی بہتر تربیت، قوانین سے مکمل آگاہی بھی اصلاحات میں شامل ہیں۔

    وزارت قانون نے تجویز دی ہے کہ قانون سازی کی اجازت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے۔ دفعہ 22 اے ایف آئی آر کے لیے عدالتوں سے رجوع کرنے سے متعلق ہے۔ دفعہ 22 اے کے باعث ریگولر کیسز التوا کا شکار ہوجاتے ہیں۔ مذکورہ دفعہ کے خاتمے سے سیشن کورٹ کا 70 فیصد وقت بچ سکتا ہے۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ وقت میں بچت کے باعث ریگولر کیسز پر پیش رفت تیز ہو سکے گی۔

    وزارت قانون نے دہشت گردی کی تعریف بھی واضح کرنے کی تجویز دے دی۔ دہشت گردی کی تعریف تبدیل ہونے سے عام عدالتیں روزمرہ کے کیس سنیں گی اور انسداد دہشت گردی کی عدالتوں پر کیسز کا بوجھ کم ہوگا۔

  • برطانیہ: فاروق حیدر کی تاجربرادری کے وفد سے ملاقات، آزادکشمیر میں سرمایہ کاری کی دعوت

    برطانیہ: فاروق حیدر کی تاجربرادری کے وفد سے ملاقات، آزادکشمیر میں سرمایہ کاری کی دعوت

    برمنگھم: برطانیہ میں وزیراعظم آزادکشمیر فاروق حیدر نے تاجر برادری کے وفد سے ملاقات کی اور آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔

    تفصیلات کے مطابق فاروق حیدر نے تاجر برادری کے وفد کو آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور ون ونڈوآپریشن سے سرمایہ کاروں کو سہولیات دینے کی بھی یقین دہانی کرائی۔

    ملاقات کے دوران وزیر اعظم آزاد کشمیر کی جانب سے تعلیم، صحت، معدنیات اور سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دی گئی۔

    اس موقع پر آزاد کشمیر میں ائیرپورٹ کی تعمیر میں شراکت کی دعوت دی گئی۔

    گذشتہ دنوں برطانیہ میں کشمیر اوورسیز کمیشن کے زیر اہتمام سرمایہ کاری کانفرنس کا انعقاد کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ اس موقع پر وزیر اعظم آزاد کشمیر نے اوورسیز کمیونٹی کے مسائل حل کرنے اور دیگر اقدامات کا مطالبہ کیا تھا۔

    کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاروں کی سہولت کے لیے بورڈآف انویسٹمنٹ قائم کردیا، آزاد کشمیر میں بہتر سرمایہ کاری کی جاسکتی ہے۔

  • یورپین کمیشن کے صدر نے بریگزٹ ڈیل کی منسوخی کا عندیہ دے دیا

    یورپین کمیشن کے صدر نے بریگزٹ ڈیل کی منسوخی کا عندیہ دے دیا

    برسلز: یورپین کمیشن کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے بریگزٹ ڈیل کی منسوخی کا عندیہ دے دیا، بریگزٹ سے متعلق اہم اجلاس 25 نومبر کو ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ اور یورپ کے درمیان بریگزٹ ڈیل سے متعلق تناؤ پایا جاتا ہے، جبکہ یورپین کمیشن کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے بریگزٹ ڈیل کی منسوخی کا عندیہ دیا ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ یورپی یونین برطانیہ بریگزٹ معاہدے سے متعلق اجلاس 25 نومبر کو ہوگا، جس میں اہم اعلان متوقع ہے۔

    صدر یورپین کمیشن کا کہنا ہے کہ اگر برطانیہ کے لیے ڈیل قابل قبول نہ ہوئی تو تمام عمل روک دیا جائے گا، یورپ چاہتا ہے کہ برطانیہ مذاکرات کے نتیجے میں بریگزٹ سے پیچھے ہٹے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی گھاٹے کا سودا ہے۔

    برطانوی رکن پارلیمنٹ نے وزیراعظم تھریسامے پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا

    دوسری جانب برطانوی حکمران جماعت کے رکن پارلیمنٹ جیکب ریس مگزکی نے تھریسامے کے خلاف عدم اعتماد کا خط دے دیا ہے، 48 ممبران کے خط جمع کرانے پر تھریسامے کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک منظور ہوجائے گی۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے کہا تھا کہ بریگزٹ ڈیل پر قومی مفاد سامنے رکھ کر فیصلہ کررہے ہیں۔

    واضح رہے کہ برطانوی وزیراعظم تھریسامے کے بریگزٹ سیکریٹری سمیت کابینہ کے چار وزراء نے استعفیٰ دے دیا تھا، کابینہ نے دو روز قبل ڈیل کی منظوری دی تھی۔