Tag: PM

  • وزیراعظم نے بیرون ملک قید پاکستانیوں کیلئے آواز اٹھائی: مراد سعید

    اسلام آباد: وفاقی وزیرمواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے پہلی تقریر میں بیرون ملک قید پاکستانیوں کے لیے آواز اٹھائی۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ پاکستانی عرصہ دراز سے بیرون ملک جیلوں میں قید تھے، وزیراعظم کے آواز اٹھانے کے بعد ان کی رہائی عمل میں آئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی خصوصی کوششوں سے بیرون ملک قید4637 پاکستانی رہا ہوئے، سعودی عرب کی جیلوں سے 1594 پاکستانیوں نے رہائی پائی۔

    یاد رہے کہ فروری میں سعودی ولی عہد محمدبن سلمان نے اپنے دورہ پاکستان میں وزیراعظم عمران خان کی درخواست پر سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں قید 2107 پاکستانیوں کی فوری رہائی کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ سعودی ولی عہد نے 2107 پاکستانی قیدیوں کی رہائی کا حکم دیا، سعودی حکومت باقی پاکستانیوں کے کیسز کا بھی جائزہ لےگی، پاکستان کے عوام ولی عہد محمد بن سلمان کے شکرگزار ہیں۔

    خیال رہے وزیرِ اعظم ہاؤس میں عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے سعودی ولی عہد سے معمولی جرائم میں قید 3 ہزار پاکستانیوں کی رہائی اور اپنی سرزمین پرموجود پچیس لاکھ پاکستانیوں کو اپنا ہی سمجھنے کی درخواست کی تھی۔

    وزیراعظم کی درخواست ، سعودی ولی عہدکا 2107پاکستانیوں کی فوری رہائی کاحکم

    جس کے جواب میں شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیراعظم عمران خان کوہرممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان، آپ مجھے سعودی عرب میں پاکستانی سفیر سمجھیں، پاکستان کونانہیں کہہ سکتے، ہم سے جو کچھ ہوسکتا ہے کریں گے۔

  • حکومت بڑے دل کا مظاہرہ کرے، چوہدری شجاعت کی وزیراعظم سے اپیل

    حکومت بڑے دل کا مظاہرہ کرے، چوہدری شجاعت کی وزیراعظم سے اپیل

    لاہور : مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ نواز شریف کے جانے کو گورکھ دھندے میں نہ الجھایا جائے اور انہیں علاج کے لیے بیرونِ ملک جانے دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم پاکستان چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر نواز شریف کا فیصلہ کیا جائے۔

    سربراہ مسلم لیگ ق کا کہنا تھا کہ خدانخواستہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو کچھ ہوگیا تو سیاست مزید تلخ ہوجائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی اقدام نہ کیا جائے جس کا بعد میں ازالہ نہ ہوسکے، نواز شریف کے جانے کو گورکھ دھندے میں نہ الجھایا جائے۔

    چوہدری شجاعت حسین نے مزید کہا کہ کسی کی بیماری پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، وزیر اعظم پاکستان اور کابینہ بڑے دل کا مظاہرہ کریں۔

    دوسری جانب مسلم لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ نوازشریف کی طبیعت ٹحیک نہیں، اُن کی علالت سے متعلق ڈاکٹرز کی تشویش مزید بڑھ رہی ہے۔

    نواز شریف کو بیرون ملک کیسے لے کر جایا جائے؟ ن لیگ تذبذب کا شکار

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے لیے بدھ کو کمرشل فلائٹ قطر ایئر کی کیو آر 629 میں بھی ٹکٹ بک کرلی گئی ہے، نواز شریف کے ساتھ شہباز شریف اور ڈاکٹر عدنان کی بھی ٹکٹیں بک ہیں۔

    ذرائع کے مطابق کمرشل فلائٹ کے نئے ٹکٹ کے تحت نواز شریف کی واپسی 27 نومبر کو ہوگی۔

  • وزیراعظم آج قومی اسمبلی اجلاس سے اہم خطاب کریں گے

    وزیراعظم آج قومی اسمبلی اجلاس سے اہم خطاب کریں گے

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان آج قومی اسمبلی اجلاس سے اہم خطاب کریں گے، مولانا دھرنا سمیت کرتارپور راہداری پر ارکان اسمبلی کو اعتماد میں لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس آج متوقع ہے، وزیراعظم عمران خان ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کرتارپورراہداری سمیت ملکی امور پر ارکان اسمبلی کو اعتماد میں لیں گے۔

    اجلاس سے قبل پارلیمانی پارٹی سرجوڑ کر بیٹھے گی، وفاقی دارالحکومت تمام اہم سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا ہے، قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے پر ساری سیاسی قیادت اسلام آباد میں موجود ہوگی۔

    خیال رہے کہ اسلام آباد میں جاری اپوزیشن دھرنے سے ملک میں سیاسی ہلچل ہے، دوسری جانب سکھ برادری کے لیے کرتارپور راہداری کی فقیدالمثال افتتاحی تقریب نو نومبر کو ہوگی، جس میں وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ شرکت کریں گے، افتتاح کے بعد یہ پاکستان کا سب سے بڑا گردوارہ بن جائے گا۔

    یاد رہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے کرتارپور راہداری کے افتتاح کے موقع پر سکھ برادری کےخیرمقدم کیلئے خصوصی نغمہ جاری کیا گیا تھا جبکہ بابا گرو نانک کی 550ویں سالگرہ پر یادگاری ٹکٹ اور یادگاری سکہ کا اجرا کیا گیا تھا۔

    کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب 9 نومبر کو ہوگی

    خطاب کے دوران وزیراعظم ان تمام امور پر تبادلہ خیال کریں گے، جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کے خطاب کے دوران اپوزیشن بینچ کی جانب سے احتجاج ممکن ہے۔

    دوسری جانب ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ مارچ یا دھرنا سیاسی سرگرمی ہے فوج کا تعلق سیاست سے نہیں ہوتا، مارچ میں فوج سے متعلق بیانات پر ردعمل دے چکے ہیں۔

  • پاکستان کا استحکام اداروں کے ساتھ وابستہ ہے: وزیراعظم

    پاکستان کا استحکام اداروں کے ساتھ وابستہ ہے: وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ریاست پہلے سیاست بعد میں آتی ہے، ریاست کو کسی صورت کمزور نہیں پڑنے دیں گے، قانون کی نظر میں سب برابر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے سینٹر ڈاکٹر بابر اعوان نے ملاقات کی، اس دوران ملکی تازہ سیاسی صورت حال سمیت آئینی اور قانون امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس دوران وزیراعظم نے ایک بار پھر ریاستی اداروں کا بھر پور دفاع کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا استحکام اداروں کے ساتھ وابستہ ہے، ملک کے ادارے مزید مستحکم کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اے ٹی سی سے لے کر سپریم کورٹ تک ہر جگہ خود پیش ہوا، ریاست پہلے سیاست بعد میں آتی ہے، کسی کو قانون ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے۔

    دریں اثنا بابر اعوان کا کہنا تھا کہ مولانا کا دھرنا اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں کی خلاف ورزی ہے، مشروط اجازت صرف مارچ کیلئے تھی دھرنے کے لئے نہیں، مولانا کے مارچ کے باعث کشمیر کاز منظر عام سے غائب ہوگیا۔

    بابراعوان نے کرتار پور راہداری کی بروقت تکمیل پر وزیراعظم کو مبارکباد دی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کرتار پور راہداری بین المذاہب ہم آہنگی کی بہترین مثال ہوگا، دنیا بھر سے آنیوالے سکھ زائرین کو خوش آمدید کہنے کو تیار ہیں۔

    حکومت کا آزادی مارچ کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھانے کا فیصلہ

    ملاقات میں معیشت کی بہتری کیلئے حکومتی اقدامات پر بھی بات چیت ہوئی، عمران خان نے بتایا کہ معاشی استحکام کیلئے کی جانے والی کوششیں رنگ لا رہی ہیں، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 32 فیصد کمی ریکارڈ ہوئی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ تجارتی خسارے میں کمی اور برآمدات میں اضافہ خوش آئند ہے، مزید اقدامات جاری ہیں، چند ماہ میں مزید بہتری آئے گی۔

  • امن عامہ سبوتاژ کرنے والے کو برداشت نہیں کیا جائے گا: وزیراعلیٰ پنجاب

    امن عامہ سبوتاژ کرنے والے کو برداشت نہیں کیا جائے گا: وزیراعلیٰ پنجاب

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ آزادی کے نام پر نام نہاد مارچ درحقیقت غلامی مارچ ہے، مسترد شدہ عناصر قوم کو پرانے پاکستان کا پھرغلام بنانا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عثمان بزدار نے کہا کہ امن عامہ سبوتاژ کرنے والے کو برداشت نہیں کیا جائے گا، 22 کروڑ عوام نے پرانے پاکستان کو ٹھو کر مار دی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اب نیا پاکستان بن رہا ہے اور غلامی کا دور واپس نہیں آئے گا، وزیراعظم کی قیادت میں تبدیلی کےسفر کو کوئی نہیں روک سکتا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے پی ٹی آئی کو 5سال کا مینڈیٹ دیا، پرامن احتجاج ہر کسی کا حق ہے، انتشار اور امن عامہ سبوتاژ کرنے والے کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مسترد شدہ عناصر نام نہاد مارچ سے کشمیر کاز کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

    مولانا31 سال سے ناجائزحکمرانوں کا کھایا نمک حلال کرنے میں آگے آگے ہیں

    دوسری جانب فردوس عاشق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا ہے کہ عوام نہیں فضل الرحمان کا حکومت سے جھگڑا اسد محمود کے لیے ہے، زرداری کا جھگڑا بلاول کے لیے، نواز کا جھگڑا مریم کے لیے ہے، شہباز شریف کا جھگڑاحمزہ شہباز اور اسفندیارولی کا جھگڑا ایمل ولی کے لیے ہے۔

  • شاہ محمود کا ملیشیا کے ہم منصب سے رابطہ، کشمیر سمیت دوطرفہ تعلقات پر گفتگو

    شاہ محمود کا ملیشیا کے ہم منصب سے رابطہ، کشمیر سمیت دوطرفہ تعلقات پر گفتگو

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی اور ملیشیا کے ہم منصب سیف الدین عبداللہ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا اس دوران کشمیر سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ملیشیا کے وزرائے خارجہ کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو میں دو طرفہ تعلقات، خطے میں امن کی صورت حال اور باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت ہوئی۔

    وزیرخارجہ نے ملائشین ہم منصب کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم سے آگاہ کیا۔ شاہ محمود کا کہنا تھا کہ پاکستان ملائیشیا سے دو طرفہ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے 5اگست سے کشمیر میں بدترین کرفیو نافذ کر رکھا ہے، کشمیری بھارتی اقوام عالم اور مسلم امہ کی طرف نظریں جمائے ہوئے ہیں۔

    شاہ محمود نے مقبوضہ کشمیر پر پاکستان کے مؤقف کی تائید پر ملائشین وزیرخارجہ کا شکریہ ادا کیا اور دورہ ملائیشیا، کوالالمپورکانفرنس میں شرکت سے متعلق آگاہ کیا۔

    دونوں ممالک نے خطے میں امن وامان سمیت اہم امور پر مشاورت کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

    ملیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد بھارت کے خلاف ڈٹ گئے

    خیال رہے کہ ملیشیا کشمیر کے موقف پر پاکستان کے ساتھ ہے، وزیراعظم مہاتیرمحمد نے اقوام متحدہ میں تقریر میں کہا تھا کہ بھارت نے کشمیرپرحملہ کر کے قبضہ کیا ہوا ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے باوجود بھارت نے مقبوضہ کشمیرپرقبضہ کیا ہوا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کے مسئلے کو پرامن طریقے سے حل ہونا چاہیے، بھارت کو پاکستان کے ساتھ کام کرنا چاہیے تاکہ یہ مسئلہ حل ہو اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کو نظرانداز نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ اقدام عالمی ادارے اور قانون کی حکمرانی کو دیگر طریقے سے نظرانداز کرنے کا باعث بنے گا۔

  • اس وقت ملک کو یکجہتی کی ضرورت ہے:وزیراعظم آزادکشمیر

    اس وقت ملک کو یکجہتی کی ضرورت ہے:وزیراعظم آزادکشمیر

    مظفرآباد: وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کا کہنا ہے کہ بھارت اپنے ایجنڈے پر چل رہا ہے، اس وقت ملک کو یکجہتی کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم آزاد کشمیر نے ملک میں اپوزیشن کے حالیہ دھرنے کے تناظر میں کہا ہے کہ ملک کو کسی انتشار کے بجائے یکجہتی کی ضرورت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مودی کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہورہا ہے، بھارت اپنے ایجنڈے پر چل رہا ہے۔

    دوسری جانب کشمیر میڈیا سروس نے کہا ہے کہ مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں گجرات جیسے قتل عام کی تیاری کررہی ہے، متنازع افسرگریش چندرا کو کشمیر کا پہلا لیفٹیننٹ گورنر تعینات کردیا گیا۔

    کے ایم ایس کے مطابق گریش چندرا2002 میں گجرات میں مسلمانوں کے قتل عام میں پیش پیش تھا، گریش چندرا اس وقت گجرات کے وزیراعلیٰ مودی کا پرنسپل سیکریٹری تھا۔

    مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارت کی ایک اور گھناؤنی سازش سامنے آگئی

    یاد رہے کہ گذشتہ روز غیر ملکی خبر رساں ایجنسی نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر پر گرفت کی مضبوطی چاہتا ہے، بھارت نے گزشتہ 3 ماہ سے کشمیر میں کرفیو لگا رکھا ہے، اب اس نے اسے الگ وفاقی یونٹ بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ایجنسی کے مطابق بھارت نے پابندیوں کے ساتھ ساتھ اضافی فوجی بھیج رکھے ہیں، جب کہ مقبوضہ کشمیر میں پہلے ہی 9 لاکھ فوجی تعینات ہیں، اب مقبوضہ علاقے میں بھارتی حکومت کی جانب سے لیفٹیننٹ گورنرز کی تقرری عمل میں لائی گئی ہے۔

  • کرتارپور کھولنا وزیراعظم کا مثالی فیصلہ ہے: گورنر پنجاب

    کرتارپور کھولنا وزیراعظم کا مثالی فیصلہ ہے: گورنر پنجاب

    لاہور: گورنرپنجاب چوہدری محمد سرور کا کہنا ہے کہ سکھوں سمیت تمام اقلیتوں کو مذہبی مقامات تک رسائی دے رہے ہیں، کرتارپور راہداری کھولنا وزیراعظم عمران خان کا مثالی فیصلہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شرومنی اکالی دل دہلی کے زیر اہتمام نگرکیرتن(سکھوں کا جلوس) پاکستان آرہا ہے، نگر کیرتن واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان پہنچے گا۔

    نگرکیرتن میں سکھ سنگت کی طرف سے سونے کی پالکی لائی جارہی ہے، گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور واہگہ بارڈر پر استقبال کریں گے۔

    گورنرپنجاب کا کہنا ہے کہ کرتارپور کھولنا وزیراعظم عمران خان کا مثالی فیصلہ ہے، بابا گرونانک جی کا 550واں جنم دن بھر پور منائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سکھوں سمیت تمام اقلیتوں کو مذہبی مقامات تک رسائی دے رہے ہیں، پاکستان میں تمام اقلیتوں کو اپنے مذہبی عبادت گاہوں تک رسائی ہے۔

    خیال رہے کہ نگر کیرتن کے جلوس کو سکھ مذہب میں خاص اہمیت حاصل ہے، یہ ایک عبادت ہے جس میں جلوس کی صورت میں مذہبی گیت گائے جاتے ہیں تاکہ پوری بستی تک پیغام پہنچے۔

    واضح رہے کہ حال ہی میں وزیراعظم عمران خان نے باباگرونانک یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے، باباگرونانک یونیورسٹی دیگر شعبہ جات میں مذہبی رواداری کا بھی گہوارہ بنے گی۔

    باباگرونانک دیگر یونیورسٹیوں سے مختلف ہوگی: وزیرداخلہ

    سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ باباگرونانک کی 550ویں سالگرہ پر اس یونیورسٹی کی بنیاد رکھی گئی، باباگرونانک یونیورسٹی میں دنیا بھر کے سکھ برادری کے لوگ پڑھ سکیں گے، کرتارپورسکھ برادری کا مدینہ اور ننکانہ صاحب ان کا مکہ ہے۔

    دریں اثنا وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا تھا کہ باباگرونانک یونیورسٹی کی تعمیر میں 6ارب روپے لاگت آئے گی، یونیورسٹی کے قیام سے سکھوں کو بھی تعلیم کی سہولت ملے گی۔

  • برطانوی وزیراعظم کا مسئلہ کشمیر مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور

    برطانوی وزیراعظم کا مسئلہ کشمیر مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور

    لندن: مقبوضہ کشمیر میں جاری کریک ڈاؤن اور کرفیو کے تناظر میں برطانوی وزیراعظم بورس جونسن نے بھی مسئلہ کشمیر مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی رکن پارلیمنٹ اسٹیو بیکر سے وزیر اعظم بورس جانسن کی ملاقات اس دوران مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق رکن پارلیمنٹ نے برطانوی وزیراعظم بورس جونسن کو مقبوضہ کشمیر میں عزیزو اقارب کو مسائل اور برطانوی کشمیریوں کی تشویش سے آگاہ کیا۔

    برطانوی وزیر اعظم نے جواب میں مسئلہ کشمیر کی اہمیت کو تسلیم کیا، بورس جانس نے مسئلہ کشمیر بنیادی انسانی حقوق کا طویل حل طلب مسئلہ قرار دیا۔

    برطانوی وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر پر حکومتی تشویش کا بھی اظہار کیا اور مسئلہ کشمیر مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیردو طرفہ مسئلہ ہے جسے دونوں ممالک کو حل کرنا ہے، بات چیت کے ذریعے ہی اس مسئلے کو حل کیا جاسکتا ہے۔

    دوسری جانب گذشتہ روز غیر ملکی خبر رساں ایجنسی نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر پر گرفت کی مضبوطی چاہتا ہے، بھارت نے گزشتہ 3 ماہ سے کشمیر میں کرفیو لگا رکھا ہے، اب اس نے اسے الگ وفاقی یونٹ بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارت کی ایک اور گھناؤنی سازش سامنے آگئی

    ایجنسی کے مطابق بھارت نے پابندیوں کے ساتھ ساتھ اضافی فوجی بھیج رکھے ہیں، جب کہ مقبوضہ کشمیر میں پہلے ہی 9 لاکھ فوجی تعینات ہیں، اب مقبوضہ علاقے میں بھارتی حکومت کی جانب سے لیفٹیننٹ گورنرز کی تقرری عمل میں لائی گئی ہے۔

  • لبنانی وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے بعد امریکا کا اہم بیان

    لبنانی وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے بعد امریکا کا اہم بیان

    واشنگٹن: لبنانی وزیراعظم سعد حریری کے مستعفی ہونے کے بعد امریکی حکومت کا اہم بیان سامنے آگیا، مؤثر حکومت بنانے پر زور دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لبنان میں دو ہفتوں سے جاری شدید مظاہرے کے بعد لبنانی وزیراعظم سعد حریری مستعفی ہوئے، امریکا نے عوامی نمائندہ حکومت بنانے پر زور دیا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق لبنان میں سعد حریری کے خلاف دو ہفتے سے مظاہرے جاری تھے اور ان میں شدت آتی جارہی تھی، مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ وزیراعظم فوری طور پر مستعفی ہوں، شدید دباؤ کے بعد سعد حریری نے عہدے سے استعفیٰ دیا۔

    امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ لبنانی عوام مؤثر حکومت، معاشی اصلاحات اور کرپشن کاخاتمہ چاہتے ہیں، سیاسی رہنما معاملے کا جائزہ لیں۔

    لبنان میں حکومت مخالف مظاہرے اور سعدحریری کے استعفے پر پومپیو کا کہنا تھا کہ سیاسی رہنما ایسی حکومت بنائیں جو لوگوں کی ضروریات پوری کرے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ 13دن کے مظاہروں اور قومی یکجہتی نے واضح پیغام دیا ہے کہ لبنانی عوام کرپشن سے پاک حکومت چاہتے ہیں۔

    لبنانی مظاہرین کی فتح، وزیراعظم کا مستعفی ہونے کا اعلان

    یاد رہے کہ 19 اکتوبر کو سعد الحریری نے حکومتی اتحادیوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ ملک بھر میں جاری عوامی مظاہروں کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بحران کو حل کرنے کے لیے 72 گھنٹے میں کوئی لائحہ عمل پیش کریں۔

    الحریری نے زور دیا تھا کہ معاشی اصلاحات اور سرکاری کاموں میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں جبکہ حکومت ٹیکس اہداف بڑھانے کے لیے اصلاحات لارہی ہے۔ خیال رہے کہ لبنانی وزیراعظم کے تمام دعوے اور اعلانات بےسود ثابت ہوئے اور بلآخر انہیں استعفیٰ دینا پڑا۔