Tag: PML N president

  • شہبازشریف نے رضاکارانہ 55لاکھ کا  چیک جمع کراکر مثال قائم کردی،چیف جسٹس

    شہبازشریف نے رضاکارانہ 55لاکھ کا چیک جمع کراکر مثال قائم کردی،چیف جسٹس

    اسلام آباد: دوران الیکشن ذاتی اشتہاری مہم سے متعلق کیس میں‌ شہبازشریف نے اپنی اشتہاری مہم کےعوض 55 لاکھ کا چیک عدالت میں جمع کرادیا، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ شہباز شریف نے رضاکارانہ چیک جمع کراکر مثال قائم کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں پینچ نے دوران الیکشن ذاتی اشتہاری مہم سے متعلق کیس کی سماعت کی، دوران سماعت شہبازشریف نے اپنی اشتہاری مہم کےعوض 55 لاکھ کا چیک عدالت میں جمع کرادیا۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ شہبازشریف کا چیک ڈیم فنڈ میں جائے گا یا حکومتی خزانے میں ؟ جس پر ایڈووکیٹ شاہد حامد نے کہا چیک حکومت پنجاب کےخزانے میں جائے گا، ڈیم کے لیے ن لیگ حکومت نے 122ارب مختص کیے تھے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا رقم تو قومی خزانے سےتھی ذاتی حیثیت میں نہیں، شاہد حامد اینڈ کمپنی کی جانب سے ڈیم فنڈ میں کوئی چندہ نہیں آیا۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ بتایا گیا سندھ اور کے پی میں بھی ذاتی اشتہاری مہم سرکاری خرچ پر چلائی گئی، پٹیشنربھی معلومات دینا چاہیے تو دے سکتا ہے، مزید کوئی معلومات ہوں تو عدالت میں جمع کرائیں۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا شہباز شریف نے رضاکارانہ چیک جمع کراکر مثال قائم کردی، باقی رہنمابھی اس پر عمل کریں، تاریخی کلمات کے ساتھ شہبازشریف کیخلاف نوٹس نمٹایا جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں : شہباز شریف کو سرکاری اشتہار کے پیسے قومی خزانے میں جمع کروانے کا حکم

    دوران سماعت چیف سیکریٹری سندھ اور کے پی کے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 10دن میں جواب طلب کرلیا اور سماعت 10دن کے لئے ملتوی کردی۔

    یاد رہے مارچ میں چیف جسٹس نے سرکاری اشتہارات از خود نوٹس کیس میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو سرکاری اشتہار کے 55 لاکھ روپے قومی خزانے میں جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔

  • ملک کیسے آگے بڑھےگا، یہ کھیل تماشا 70سال سے ہوتا چلا آیا ہے،نوازشریف

    ملک کیسے آگے بڑھےگا، یہ کھیل تماشا 70سال سے ہوتا چلا آیا ہے،نوازشریف

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ملک کیسے آگے بڑھے گا، 70سال سےیہی ہوتارہاہے، نوازشریف آمر کا منظور کرایا گیا قانون اس کے منہ پر دے مارا گیا، مشرف نے میرا راستہ روکنے کے لئے کالاقانون بنایا، آپ مجھے واپس لارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نااہل وزیراعظم نوازشریف نے ن لیگ جنرل کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بار بار مجھے بے دخل کرنے کی کوشش کی گئی، میں بھی کیا چیز ہوں آپ مجھے دخل کردیتے ہیں، میں سوچتارہا مجھے بے دخل کرنےکی کوشش ہوتی رہی ،آپ داخل کرتے رہے۔

    سابق وزیراعظم نواز شریف نے کارکنوں کے نعروں کا جواب دیتے ہوئےآئی لو یو کہا ،انھوں نے کہا لگتا ہے یہ شیروں اور شاعری کی محفل ہے، شہبازشریف نے شعرسنائے تو سعدرفیق نے جوابی شعر سنائے، نوازشریف نے بھی شعر سنایا ، میرے دل میں بھی غصہ ہے، اگریہ کہوں کہ غصہ نہیں تو یہ منافقت ہے، دل بغض وحسدسےرنجورنہ کر،یہ نور خدا ہے اسے بے نور نہ کر، نااہل وکمینےکی خوشامدسےاگرجنت بھی ملےتو منظورنہ کر۔

    مشرف نے میرا راستہ روکنے کے لئے کالاقانون بنایا، آپ مجھے واپس لارہے ہیں

    نواز شریف نے کہا کہ میرےایک ایک کارکن کا بھی یہی اصول ہوناچاہیے، آمر کا منظور کرایا گیا قانون اس کے منہ پر دے مارا گیا، آج آمر کا اس کا قانون واپس کررہے ہیں، مشرف نے میرا راستہ روکنے کے لئے کالاقانون بنایا، آپ مجھے واپس لارہے ہیں،کارکنوں کوخراج تحسین پیش کرتاہوں۔

    نااہل وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کوئی لالچ نہیں کوئی ذاتی مفاد نہیں،کوئی غلط کام نہیں کیا، مجھے نااہل کیا گیا تو وجہ مجھ سے زیادہ آپ جانتے ہیں، کارکنوں نےمجھے بہت بڑے اعزاز سے پھر نوازا ،ماؤں ،بہنوں ،بزرگوں اورجوان راستےمیں ساتھ ملتے رہے، میرے پاس الفاظ نہیں کس طرح ان کا شکریہ اداکروں ، دعاکرتا ہوں یہ لوگ ملک کی ترقی میں اپناحصہ ڈالیں۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف بلامقابلہ مسلم لیگ ن کے صدر منتخب


    انھوں نے مزید کہا کہ تمام صوبوں سےآج یہاں بھرپورنمائندگی ہے، دعاکریں اللہ مجھے یہ بھاری ذمےداری نبھانے کی توفیق عطا فرمائے، مشکلوں کاجواں مردی سےمقابلہ کرنےکی توفیق دے، تاریخ بتاتی ہے مسلم لیگ نےکھٹن حالات میں آزادی کی جنگ لڑی اورجیتی،مقاصد کی لگن کے سامنے کوئی قوت نہ ٹھہرسکی،پاکستان عظیم قوت بن کر ابھرا۔

    پاناما نہیں اقامہ پر وزیراعظم کو نکال دیا جاتا ہے

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج پاکستان دنیاکی ساتویں ایٹمی قوت اورتواناملک کی حیثیت سےقائم ہے، جو ملک کو مضبوط بناتے ہیں آپ نے دیکھا ان سے کیاسلوک ہوتاہے، ان کوپھانسی دی جاتی ہے ملک بدر کیاجاتا ہے، پاناما نہیں اقامہ پر وزیراعظم کو نکال دیا جاتا ہے۔

    سپریم کورٹ پر تنقید کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ پاناما میں کچھ نہیں ملاتھا تو قوم کو صاف صاف بتادیتے، بتا دیتے پاناما میں کچھ نہیں ملا،اقامے پر نکال رہےہیں، ایک پیسہ ناجائزنہیں کمایا،کوئی خوردبردنہیں کی، پاناماآیا لیکن اس میں کچھ نہیں، بتا دیتے صرف اقامہ ہے، یہ کھیل تماشا 70سے ہوتا چلا آرہا ہے۔

    بتا دیتے پاناما میں کچھ نہیں ملا،اقامے پر نکال رہےہیں

    انھوں نے کہا کہ حقیقت نہیں بھولنی چاہیےکہ آزادی ایک قیمت مانگتی ہے، سربلندہوکرجیناہےتو اس کی قیمت کے لیے تیاررہناچاہیے، آزادی اور قومی وقار کا تقاضہ ہے، اپنی کمزوریوں کاجائزہ لیں، سوچیں کیا اسباب تھے کہ ہم آدھاملک کیوں گنوابیٹھے، کیا اسباب تھے اپنے ساتھ آزاد ہونے والے ملکوں سے سالوں پیچھے رہ گئے، خود احتسابی سے اپنے عمل میں اصلاح کی جاسکتی ہے، اسے اپنا گھر ٹھیک کرنا کہتے ہیں۔

    ہم نے سقوط ڈھاکا جیسے سانحے سے بھی کچھ نہیں سیکھا

    نااہل وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ جوقومیں بدلتے تقاضوں کو نظرانداز کرتی ہیں وقت ان کا انتظار نہیں کرتا، آئین نو سے ڈرنا طرز کہن پر اڑنا، منزل یہی کٹھن ہے، قوموں کی زندگی میں
    سقوط ڈھاکا جیسے سانحے قوموں کو ہلاکر رکھ دیتے ہیں، سقوط ڈھاکا کے بعد بھی وہی کرتےرہے جوپہلےکیا، ہم نے سقوط ڈھاکا جیسے سانحے سے بھی کچھ نہیں سیکھا۔

    کرپشن کےجرم میں نہیں بیٹےسےتنخواہ نہ لینےکےجرم میں نااہل کیاگیا

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ 3بار عوامی مینڈیٹ حاصل کرنےکے بعد نااہل قرار دیا گیا، کرپشن کےجرم میں نہیں بیٹےسےتنخواہ نہ لینےکےجرم میں نااہل کیاگیا، کسی ملک میں کبھی ایسا ہوتا دیکھا ہے؟کبھی ایسا سنا ہے؟ اس بات کی بھی تحقیق کرلیں کہ وزارت عظمیٰ کی تنخواہ بھی لیتاہوں یانہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ میرے کیے گئے سوالات میں سے ایک کا بھی جواب نہیں ملا، ایک اور بڑا سوال بھی رکھنا چاہتا ہوں، بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ نہ لینے پر میں صادق اور امین نہیں رہا، تمیزالدین سے لے کر مجھ تک کیسے کیسے عظیم فیصلے سامنے آئے، مولوی تمیزالدین اور بے نظیرقتل کیس کے فیصلے تک ایک لمبی تاریخ ہے۔

    نوازشریف کا مزید کہنا تھا کہ آئین کی خلاف ورزی کرنے والے صادق بھی رہے اورامین بھی، 33سال حکومت کرنے والوں کا ایک بھی ایساکام نہیں جس کا نوٹس لیا ہو، 70سال کی تاریخ بتارہی ہےہمارامسئلہ کیاہے،  آج بھی خود بدلنے کی کوشش نہ کی تو پاکستان بھی ہمیں معاف نہیں کرےگا، کیا آپ سب میرے ساتھ حالات بدلنے کی کوشش کریں گے۔

    نااہل وزیراعظم نے کہا کہ میں نے قومی مکالمے کی تجویز دی ہے،عوام کاحق حکمرانی بحال کیاجائے، حق حکمرانی عوام کے پاس امانت ہے،خیانت کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، دروازےکی کنجی صرف 20کروڑعوام کے پاس ہو۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسلام آباد :  3 اکتوبر کو نوازشریف کو پارٹی صدر بنائے جانے کا امکان

    اسلام آباد : 3 اکتوبر کو نوازشریف کو پارٹی صدر بنائے جانے کا امکان

    اسلام آباد : نااہل سابق وزیراعظم نواز شریف کو دوبارہ پارٹی صدر بنانے کی حکمت عملی فائنل کرلی گئی ، دو اکتوبر کو قومی اسمبلی سے نئی قانون کی منظوری لی جائے گی، جس کےاگلے روز ن لیگ کی جنرل کونسل میں نوازشریف کو پارٹی صدر منتخب کرالیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف کو دوبارہ مسلم ن لیگ کی صدر بنانے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہے، اب نااہل شخص پارٹی سربراہ بن سکے گا، قومی اسمبلی انتخابی اصلاحات سے متعلق قانون میں نئی ترمیم کی منظوری دی گئی۔

    حکومت الیکشن بل پہلے ہی سینیٹ سے منظور کرانے میں کامیاب ہوچکی ہے، بل کی قومی اسمبلی سے منظوری اور صدارتی توثیق پر یہ نافذ العمل ہوجائے گا اور نوازشریف کی پھر پارٹی صدر بننے میں رکاوٹیں دور جائیں گی۔

    الیکشن بل2017قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد اسی دن صدر ممنون حسین کو بھجوائے جانے کا امکان ہے۔


    مزید پڑھیں : نواز شریف کی دوبارہ پارٹی صدر بننے کی راہ ہموار، سینیٹ میں بل منظور


    زرائع کے مطابق ن لیگ نے اپنی جنرل کونسل کا اجلاس بھی تین اکتوبر کو طلب کر لیا گیا، جس میں نوازشریف کو پارٹی صدر منتخب کرائے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نااہل وزیراعظم نے اسی لئے لندن روانگی بھی ملتوی کردی ہے، اب وہ تین اکتوبر کے بعد برطانیہ جائیں گے۔

    واضح رہے کہ الیکشن بل 2017پہلے ہی سینیٹ میں کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا تھا،بل کی اہم ترین شق 203 کو 38 اراکین نے حق میں جبکہ 37 نے مخالفت میں ووٹ دیا، جس کے بعد نواز شریف کے دوبارہ پارٹی صدر بننے کی راہ ہموار ہو گئی تھی۔

    بل کی شق 203 میں کہا گیا ہے کہ ہر پاکستانی شہری کسی بھی سیاسی جماعت کی رکنیت اور عہدہ حاصل کرسکتا ہے بلکہ اس کا صدر بھی بن سکتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • مسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف ہی ہیں، مشاہد اللہ خان

    مسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف ہی ہیں، مشاہد اللہ خان

    اسلام آباد : نون لیگ کے مرکزی رہنما سینٹرمشاہد اللہ خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف ہی ہیں، نااہلی کے فیصلے کو تسلیم نہیں کیا پھر بھی اس پرعملدرآمد کیا ہے۔

    یہ بات انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ، ان کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات کا بل تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے منظور ہوا ہے، اس فیصلے کی رو سے نوازشریف پر کسی سیاسی جماعت کارکن بننے پر پابندی نہیں، نااہلی کے فیصلے کو تسلیم نہیں کیا پھر بھی اس پرعملدرآمد کیا ہے۔

    مشاہداللہ خان کا کہنا تھا کہ میرے قریب کوئی بھی شخص آرٹیکل62،63پر پورانہیں اترتا، خاص طور پر عمران خان تو62،63پربالکل بھی پورا نہیں اترتے۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ سال 2018میں پورے ملک سے ن لیگ کامیابی حاصل کریگی۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کی باتیں غلط ثابت ہوئیں کہ نواز شریف لندن سے کام کرینگے۔


    مزید پڑھیں: نوازشریف کے خلاف بین الاقوامی سازش ہوئی، مشاہد اللہ خان


    مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف سب سے مقبول لیڈر ہیں،ان سے ناانصافی ہوئی ،وطن کیلیے وہ اپنا کردار اداکریں گے، ان پرجھوٹے مقدمات مشرف دورمیں بھی چل چکے ہیں۔

     


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سینیٹر یعقوب خان مسلم لیگ ن کے قائم مقام صدر منتخب

    سینیٹر یعقوب خان مسلم لیگ ن کے قائم مقام صدر منتخب

    لاہور: مسلم لیگ نون کے نئے سربراہ شہباز شریف ہوں گے‘ پارٹی کے نئے صدر کا باقائدہ انتخاب مسلم لیگ ن جنرل کونسل کرے گی‘ انتخاب تک سینیٹر یعقوب خان قائم مقام صدر کا عہدہ سنبھالیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی جنرل کونسل کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے جس میں شہباز شریف کو نوازشریف کی جگہ صدر منتخب کیا جائے گا‘ تب تک یہ عہدہ سینیٹر یعقوب خان کے پاس رہے گا۔

    ذرائع کے مطابق نئے صدر کے انتخاب تک سینیٹریعقوب خان ناصر کومسلم لیگ ن کاقائم مقام صدربنانےکافیصلہ ہوا ہے۔جس کی منظوری کل مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں دی جائے گی۔

    یہ بھی بتایا جارہے کہ شہباز شریف کا بطور پارٹی صدر باقائدہ انتخاب جنرل کونسل کرے گی تاہم ابھی اس کا وقت معین نہیں کیا گیا ہے۔


    نواز شریف کا ن لیگ کے اجلاسوں کی صدارت کا اقدام عدالت میں چیلنج


     یاد رہے کہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے نا اہل قرار دیے جانے کے فیصلے کے بعد نواز شریف آئینی طور پر پارٹی کے صدر بھی نہیں رہے تھے۔

    خیال رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں لاہور ہائی کورٹ میں نواز شریف کا ن لیگ کے اجلاسوں کی صدارت کا اقدام چیلنج کردیا گیا تھا، درخواست پاکستان عوامی تحریک کی جانب سےاشتیاق چوہدری نے دائرکی تھی ۔

    درخواست گزارنے مؤقف کیا تھا کہ نااہل نواز شریف قانون کے تحت پارٹی اجلاس کی صدارت نہیں کرسکتے، نواز شریف قانون کے تحت پارٹی اجلاس میں شامل بھی نہیں ہوسکتے، اور ان یہ کا اقدام الیکشن کمیشن کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔