Tag: pml n worker

  • ن لیگی کارکن کی عابد شیرعلی ، ان کے والد اور بھائی کیخلاف مقدمے کی درخواست

    ن لیگی کارکن کی عابد شیرعلی ، ان کے والد اور بھائی کیخلاف مقدمے کی درخواست

    فیصل آباد: ن لیگی کارکن نے عابد شیرعلی ، ان کے والد اور بھائی کے خلاف مقدمے کی درخواست دے دی، جس میں ان پر رقم ہتھیانے اور ہراساں کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کا کارکن ظلم کے خلاف اٹھ کھڑا ہوا اور عابد شیرعلی اور دیگر کے خلاف مقدمے کی درخواست دے دی، عابد شیرعلی، ان کے والد اور بھائی پر رقم ہتھیانے اور ہراساں کرنے کا الزام لگایا ہے۔

    کارکن عدنان جاوید کا کہنا ہے عمران شیرعلی اور شیخ ایوب سے سات کروڑ میں زمین خریدی، ملزمان نے منتقلی کے نام پر دوبارہ ایک کروڑ پانچ لاکھ لیے۔

    لیگی کارکن نے مزید کہا کہ ریکارڈ چیک کرنے پر ایک ہی جائیداد دوبار بیچنے کا انکشاف ہوا، شیرعلی اورعابدشیرعلی نے ملزمان کی پشت پناہی کی۔

    خیال رہے کہ عدنان جاوید نے پی پی ایک سو گیارہ سے کاغذات جمع کرادیئے ہیں جبکہ عابد شیرعلی این اے ایک سو آٹھ سے ن لیگی امیدوار ہیں۔

    یاد رہے کہ اپیلٹ ٹربیونل نے عابد شیرعلی کے بھائی عمران شیرعلی کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے انہیں الیکشن لڑنے سے روک دیا تھا، عمران شیر علی نے پی پی 117 فیصل آباد سے کاغذات جمع کرائے تھے اور ریٹرننگ افسر نے کاغذات منظور کیے تھے۔

    اپیل میں کہا گیا تھا کہ عمران شیر علی سوئی گیس بل کے ڈیفالٹر ہیں، ڈگری بھی جاری ہوئی جبکہ انھوں نے اثاثے بھی چھپائے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کارکن کو نوازشریف سے ہاتھ ملانا مہنگا پڑگیا، سیکیورٹی اہلکاروں کا بہیمانہ تشدد

    کارکن کو نوازشریف سے ہاتھ ملانا مہنگا پڑگیا، سیکیورٹی اہلکاروں کا بہیمانہ تشدد

    لاہور : ن لیگ کی جانب سے لاہور میں یوم تکبیر کی تقریب کے دوران نواز شریف سے ہاتھ ملانے کے لیے اچانک قریب آنے والے لیگی کارکن کی سیکیورٹی اہلکاروں نے درگت بنا ڈالی، نواز شریف نے کارکن کو  پاس بلا کر گلے لگالیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں یوم تکبیر پر کنونشن سے خطاب سے قبل اسٹیج پر سابق وزیراعظم نواز شریف، مریم نواز، شہباز شریف اور پرویز ملک سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

    اس دوران ایک لیگی کارکن نے تیزی کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے اپنے قائد سے ہاتھ ملانے کی کوشش کی جس پر سیکیورٹی اہلکاروں نے اسے دبوچ لیا اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کپڑے تک پھاڑ ڈالے۔

     اس موقع پر مریم نواز صورتحال پر ہکا بکا رہ گئیں وہ سیکورٹی اہلکاروں کو روکتی رہیں لیکن محافظوں نے ایک نہ سنی اور اسے مکے اور گھونسے مارتے رہے۔

    ، بعد ازاں خواجہ سعد رفیق بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور انہوں نے کارکن کو پہچان کر اس سے معذرت بھی کی، بعد ازاں لیگی کارکن کو  نواز شریف کے ساتھ دوبارہ ملوایا گیا۔

    اس سارے ڈرامے کے بعد نوازشریف نے کارکن کو قریب بلاکر گلے لگایا اور اس کی دلجوئی کی،  پٹنے والے کارکن نے شیر شیر کا نعرہ لگایا مریم نواز نے بھی مار کھانے والے کارکن کی طرف داری کی، پٹنے والا کارکن بعد میں لوگوں میں بیٹھا روتا رہا۔

    واضح رہے کہ پنجاب حکومت کی وی وی آئی پی سیکورٹی سوالیہ نشان بن گئی ہے۔ لاہور میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی تقریب میں دوسرا جبکہ احسن اقبال اور خواجہ آصف سمیت وی وی آئی پیز کو چند ماہ کے دوران چوتھی بار سیکورٹی خطرات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • لڑکوں سے زیادتی اور ویڈیوز بنا کر بیلک میل کرنے والا مفرور ملزم ن لیگ کا سرگرم کارکن نکلا

    لڑکوں سے زیادتی اور ویڈیوز بنا کر بیلک میل کرنے والا مفرور ملزم ن لیگ کا سرگرم کارکن نکلا

    جڑانوالہ : لڑکوں کے ساتھ زیادتی کرکے ویڈیوز اور تصویریں بناکر بیلک میل کرنے والا مفرور ملزم ن لیگ کا سرگرم کارکن اعجاز نکلا، ملزم کی طلال چوہدری ، کیپٹن (ر) صفدر کے ساتھ تصاویر نمایاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جڑانوالہ میں لڑکوں کے ساتھ زیادتی کرکے ویڈیوزاور تصویریں بنا کر بیلک میل کرنے کے پیچھے ن لیگ کا مفرور سرگرم کارکن اعجاز کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    ملزم کی طلال چوہدری،کیپٹن(ر)صفدر کے ساتھ تصاویر نمایاں ہیں جبکہ ملزم اعجاز ورکرز کنونشن میں بھی لیگی وزیر طلال چوہدری کے ساتھ رہا۔

    https://youtu.be/KxsZT8bW8O0

    ذرائع کے مطابق ملزم اعجاز میانوالی میں روپوش ہے، اعجاز اپنے ساتھیوں کے ساتھ ملکر بچوں کی نازیبا ویڈیوز بنا کر انہیں بلیک میل کرتے تھے۔

    پولیس نے عاقب ضیا،راشد اور کاشف کوگرفتارکرلیا ہے جبکہ مطلوب ملزم اعجاز کی گرفتاری کے چھاپے مارہی ہیں ۔ ملزمان کے خلاف مختلف تھانوں میں زیادتی، بلیک میلنگ اور قتل کےمقدمات درج ہیں ۔


    مزید پڑھیں : قصورکے بعد اب جڑانوالہ میں لڑکوں سے زیادتی کا انکشاف


    گذشتہ روز فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں لڑکوں سے زیادتی کا انکشاف ہوا ہے اور کئی لڑکوں سے زیادتی کی تصویریں اور ویڈیوز بھی سامنے آئیں۔

    ملزمان کمسن لڑکوں سے زیادتی کے بعد ویڈیو بناتے اور پھر بلیک میل کرتے تھے۔

    اس سے قبل گوجرنوالہ میں کم عمر لڑکیوں سے زیادتی اور ویڈیوز بنانے کا انکشاف سامنے آیا تھا م جس کے بعد پولیس نے دو ملزمان راشد اور طارق کو گرفتار کرکے متعدد ویڈیوز برآمد کرلی تھی۔


    مزید پڑھیں : گوجرانوالہ میں لڑکیوں سے زیادتی اور ویڈیوز بنانے والا ملزم مسلم لیگ ن کا کارکن نکلا


    لڑکیوں سے زیادتی اور ویڈیوز بنانے والا گرفتار ملزم راشد خان مسلم لیگ ن کا کارکن نکلا تھا، ملزم راشد خان کی شہباز شریف کے لیے لگے بینرز پر تصویر نمایاں ہے، بینرز پر راشدخان کو جنرل سیکرٹری حمزہ یوتھ ونگ ظاہر کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ قصور میں بھی لڑکوں سے زیادتی اور بلیک میلنگ کا انکشاف ہوا تھا کم از کم پانچ رکنی گروہ سال دو ہزارتیرہ سے یہ گھناؤنا کام کر رہا تھا، ایک ملزم آصف حکمران سیاسی جماعت کا سرگرم رکن ہے ۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • گوجرانوالہ میں لڑکیوں سے زیادتی اور ویڈیوز بنانے والا ملزم مسلم لیگ ن کا کارکن نکلا

    گوجرانوالہ میں لڑکیوں سے زیادتی اور ویڈیوز بنانے والا ملزم مسلم لیگ ن کا کارکن نکلا

    گوجرانوالہ : لڑکیوں سے زیادتی اور ویڈیوز بنانے والا ملزم مسلم لیگ ن کا کارکن نکلا، شہر میں شہباز شریف کے بینرز پر ملزم کی تصویریں نمایاں ہیں، علاقے کے لوگوں نے بھی احتجاج کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ میں بھی شیطانی کھیل کھیلنے والے بے نقاب ہوگئے، کم عمر لڑکیوں سے زیادتی اور ویڈیوز بنانے کا انکشاف سامنے آگیا، جس کے بعد پولیس نے دو ملزمان راشد اور طارق کو گرفتار کرکے متعدد ویڈیوز برآمد کرلی گئیں۔

    لڑکیوں سے زیادتی اور ویڈیوز بنانے والا گرفتار ملزم راشد خان مسلم لیگ ن کا کارکن نکلا، لڑکیوں سے مبینہ زیادتی اور ویڈیوز بنانے والے ملزم راشد خان کی شہباز شریف کے لیے لگے بینرز پر تصویر نمایاں ہے، بینرز پر راشدخان کو جنرل سیکرٹری حمزہ یوتھ ونگ ظاہر کیا گیا تھا۔


    مزید پڑھیں : گوجرانوالہ: کم عمر لڑکیوں سے زیادتی اور ویڈیو بنانے کا انکشاف، دو ملزمان گرفتار


    لیگی یوتھ ونگ کے صدر نے راشد خان سے لا تعلقی ظاہر کردی جبکہ ویڈیو اسکینڈل سامنے آنے کے بعد کوہلو والا میں احتجاج ہوا، مظاہرین کا کہنا ہے کہ ملزمان کو فوری کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکیوں کی تعداد چھ سے زائد ہے، ورثاسامنے آنے کو تیار نہیں، راشد کی کوہلو والا بازار میں فلموں کی دکان ہے۔

    پولیس نے ملزم راشد اور طارق شاہ کیخلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں گوجرانوالہ کے علاقے نو شہرہ ورکاں سے 9 سالہ ننھی بچی کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا تھا، بچی کو پہلے اغوا کیا گیا، بعد ازاں درندگی کا نشانہ بنانے کے بعد اس کی لاش قریبی نالے میں پھینک کی دی گئی تھی۔


    مزید پڑھیں : گوجرانوالہ ملازمہ تشدد کیس: بچی سے جنسی زیادتی کا بھی انکشاف


    واقعے کے بعد پولیس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے زیادتی میں ملوث اشتیاق نامی شخص کو گرفتار کیا، جس نے تقتیش کے دوران ہی اقرار جرم کر لیا تھا۔

    واضح رہے فروری میں لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے قصور ویڈیو اسکینڈل کے ایک اور مقدمے کا فیصلہ سنا دیا، جرم ثابت ہونے پر حسیم عامر کو عمر قید کی سزا سنا دی۔ مجرم نے متاثرہ بچے کے خاندان سے بھتہ بھی وصول کیا تھا۔ ملزم علیم آصف ، نسیم شہزاد اور مقصود سندھی کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کر دیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فیض آباد : مسلم لیگ ن کے کارکنوں کی اے آروائی نیوزکی وین پر حملے کی کوشش

    فیض آباد : مسلم لیگ ن کے کارکنوں کی اے آروائی نیوزکی وین پر حملے کی کوشش

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے اے آر وائی نیوز کی ڈی ایس این جی وین پر حملے کی کوشش ‌‌‌کی اور رپورٹر کو ہراساں کرکے سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی۔

    تفصیلات کے مطابق سچ دکھانا حق بتانا ایک بار پھر اے آر وائی کا جرم ٹھہرا، سابق وزیراعظم نواز شریف کی ریلی کے موقع پر لیگی کارکن آپے سے باہرہوگئے اور احتجاجی ریلی کی کوریج کرنے والی اے آروائی نیوز کی ڈی ایس این جی وین پر حملے کی کوشش کی۔

    فیض آباد انٹر چینج پر اے آروائی نیوز کے اینکر عادل عباسی رپورٹنگ ٹیم کے ساتھ ساتھ نوازشریف کی احتجاجی ریلی کی کوریج میں مصروف تھے کہ ہلڑ مچاتے لیگی کارکنوں نے ٹیم کو گھیر لیا، ہراساں کرنے کی کوشش کی اور نازیبا الفاظ ا ستعمال کئے۔

    جس کے بعد پولیس نے کارکنوں کو اے آروائی نیوز کی وین سے دور دھکیلا اور ڈی ایس این جی پر دھاوا ناکام بنادیا۔

    کارکنوں کی جانب سے اے آر وائی نیوز کے رپورٹرکو ہراساں کیا گیا اور موبائل چھیننے کی بھی کوشش کی گئی جبکہ لیگی کارکنوں نے اےآروائی نیوز کے رپورٹر کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔