Tag: PMLN

  • اختیارات کا ناجائز استعمال، نیب نے نواز شریف کو طلب کرلیا

    اختیارات کا ناجائز استعمال، نیب نے نواز شریف کو طلب کرلیا

    اسلام آباد: نواز شریف کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے، نیب نے نواز شریف کو اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے پر 21 اپریل کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے جاری کردہ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف 21 اپریل کو صبح 11 بجے تین رکنی ٹیم کے سامنے پیش ہوں، نواز شریف نے بطور وزیر اعظم 1998 میں اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔

    نیب مراسلے میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف نے جاتی امرا تک سڑک تعمیر کرائی، سابق وزیر اعظم کے حکم پر سڑک کی چوڑائی 20 سے 24 فٹ کی جس سے لاگت بڑھی۔

    نیب لاہور کے مطابق سابق وزیر اعظم پر بھائی کے ساتھ مل کر ذاتی فائدے کے لیے سڑک بنانے کا الزام ہے، نواز شریف کے حکم سے ضلع کونسل کے بہت سے عوامی منصوبے بند کرنے پڑے جس سے عوام کا نقصان ہوا۔

    واضح رہے کہ نواز شریف، مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف نیب ریفرنسز بھی اسلام آباد کی احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں۔

    مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے نوازشریف اور جہانگیرترین کو تاحیات نا اہل قرار دے دیا


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ملک میں جو کام کرتے ہیں انہیں ہی عدالتوں میں گھسیٹا جاتا ہے، وزیر اعظم

    ملک میں جو کام کرتے ہیں انہیں ہی عدالتوں میں گھسیٹا جاتا ہے، وزیر اعظم

    مظفر آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ سے آج بھی ایک فیصلہ آیا ہے، ، بدقسمتی سے جو ملک میں کام کرتے ہیں انہیں ہی عدالتوں میں گھسیٹا جاتا ہے، سیاست دان کی عزت نہیں ہوگی تو ملک میں ترقی مشکل ہے ۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے مظفر آباد میں نیلم جہلم منصوبے کے یونٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ قومیں ان لوگوں کو یاد رکھتی ہیں جو ان کے مسائل حل کرتے ہیں۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت سنبھالی تو ملک میں سنگین توانائی بحران کا سامنا کرنا پڑا، صرف باتیں نہیں کام کرکے دکھایا ہے، 5 سال کے ترقیاتی کام 65 سال پر حاوی ہیں، حکومت نے بجلی کی طلب و رسد میں فرق ختم کردیا ہے، لوڈشیڈنگ صرف ان علاقوں میں ہوتی ہے جہاں بجلی چوری ہورہی ہے۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کوشش ہے کہ بجلی سستی اور پورے ملک کے لیے ہو، ملک میں 10 ہزار 400 میگا واٹ بجلی کے منصوبے لگ چکے ہیں، چیئرمین واپڈا کی کاوشوں سے آج نیلم جلہم منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچا ہے، نیلم جہلم 969 میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ منصوبے سے قومی خزانے کو سالانہ 55 ارب روپے کی آمدن حاصل ہوگی، نیلم جلہم منصوبے سے 4500 افراد کو روزگار حاصل ہوگا، کسی سابق حکومت نے 2 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا نہیں کی ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ کشمیر انسانی حقوق کا ایک مسئلہ ہے جو پوری دنیا کے لیے انسانی حقوق کا چیلنج ہے، ہم کشمیر کے مسئلے کو نہیں بھلا سکتے، ہم نے ہر سطح پر اس مسئلے کو اُٹھایا ہے، ہم کشمیری عوام کی سفارتی، سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سپریم کورٹ نے نوازشریف اور جہانگیرترین کو تاحیات نا اہل قرار دے دیا

    سپریم کورٹ نے نوازشریف اور جہانگیرترین کو تاحیات نا اہل قرار دے دیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت ہونے والی نااہلی کی مدت کے حوالے سے فیصلہ سناتے ہوئے نااہلی کو تاحیات قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کی مدت سے متعلق کیس کا فیصلہ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سنایا گیا۔

    عدالت عظمیٰ کی جانب سے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نا اہلی تاحیات رہے گی، نااہل شخص اس وقت تک نا اہل رہے گا جب تک فیصلہ ختم نہیں ہوجاتا۔

    آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کی مدت سے متعلق کیس کا فیصلہ جسٹس عمرعطا بندیال کی جانب سےتحریرکیا گیا ہے، فیصلے میں جسٹس عظمت سعیدشیخ کا اضافی نوٹ شامل کیا گیا ہے۔

    جسٹس عظمت سعید شیخ کے مطابق آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کی مدت سے متعلق فیصلہ تمام ججزکا متفقہ ہے۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ 62 ون ایف شامل کرنے کا مقصد قوم کے لیے با کردار قیادت دینا ہے۔

    [bs-quote quote=”آئینِ پاکستان کا آرٹیکل 62 (1) ایف کہتا ہے کہ ’’ کوئی بھی شخص مجلسِ شوریٰ (پارلیمنٹ) کا ممبر بننے کے لیے انتخابات میں حصہ لینے یا منتخب ہونے کا اہل نہیں ہوسکتا جب تک کہ وہ دانش مند، صادق‘ میانہ رو، ایماندار اور امین نہ ہو‘‘۔

    ” style=”default” align=”center” author_name=” آرٹیکل 62 (1) ایف ” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/04/constitition.jpg”][/bs-quote]

     

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے 14 فروری 2018 کو آرٹیکل 62 ون ایف کی تشریح سے متعلق کیس کی سماعت پر اٹارنی جنرل اشتراوصاف کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عظمت سعید شیخ، جسٹس عمرعطا بندیال، جسٹس اعجاز الحسن اور جسٹس سجاد علی شاہ پرمشتمل بنچ نے مذکورہ کیس کی سماعت کی تھی۔

    سپریم کورٹ نے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیا تھا، جس کے بعد وہ وزیراعظم کے عہدے سے سبکدوش ہوگئے تھے۔

    بعدازاں عدالت عظمیٰ‌ نے 15 دسمبر 2017 کو پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین کو بھی آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دیا تھا۔

    خیال رہے کہ رواں سال 26 جنوری کو سپریم کورٹ نے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہل ہونے والے اراکین پارلیمنٹ کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے لیے لارجر بینچ تشکیل دیا تھا۔

    عدالت عظمیٰ نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور پاکستان تحریک انصاف کے سابق سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین کو ذاتی حیثیت میں یا وکیل کے ذریعے پیش ہونے کے نوٹسز جاری کیے تھے۔

    نوازشریف نے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کی مدت کی تشریح کے لیے عدالتی کارروائی میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نے 6 فروری کو سپریم کورٹ میں جواب جمع کرایا تھا جس میں انہوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ کئی متاثرہ فریق عدالت کے روبرو ہیں وہ ان کا مقدمے کو متاثرنہیں کرنا چاہتے۔

    انتخابی اصلاحات کیس: نوازشریف پارٹی صدارت کے لیے نااہل قرار

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 21 فروری 2018 کو انتخابی اصلاحات 2017 کا فیصلہ سنایا تھا، فیصلے کے تحت سابق وزیراعظم نوازشریف پارٹی صدارت سے نا اہل قرارپائے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • حکم ہوا تو نواز شریف کو گرفتار کریں گے، وزیر اعظم

    حکم ہوا تو نواز شریف کو گرفتار کریں گے، وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نواز شریف کو چار دفعہ ووٹ دیا، ان کو وزیر اعظم سمجھتا ہوں تاہم ان کی گرفتاری کا حکم ہوا تو گرفتار کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب کے اربوں روپے فراڈ کے کیسز کی مہینے میں دو سماعتیں ہوتی ہیں، نواز شریف کے خلاف نیب کیس کی روزانہ سماعت ہوتی ہے، نیب کی عدالت میں نواز شریف کو انصاف نہیں ملے گا تاہم انصاف ہوتا نظر آنا چاہئے، عوام اور عدالتی تاریخ نواز شریف کے خلاف فیصلہ قبول نہیں کرے گی، نواز شریف اور ہم نے بہت جیلیں دیکھی ہیں۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کو نکالنے کی بات نہیں کی، سینیٹ فیڈریشن کی نمائندگی کرتا ہے اس کے وقار میں کمی ہوئی ہے، سینیٹ الیکشن میں اس دفعہ گھوڑے نہیں اصطبل بکا ہے، سینیٹ کا وقار بحال کرنے میں بہت وقت لگے گا۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں ہم نے ایک پیسہ لیا نہ دیا ہے، ایک پارٹی کے سربراہ نے کہا 14 ایم پی ایز بکے، ہمارے کسی ممبر نے ایسا کیا تو اسے سینیٹر شپ چھوڑ دینی چاہئے۔

    انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ یا فوج سے کوئی جھگڑا نہیں ہے، چیف جسٹس سے ملاقات میں سب کچھ مثبت تھا، کچھ لوگوں نے ملاقات کے وقت اعتراض کیا، ملاقات ملک کے مفاد میں تھی، ایسی ملاقاتیں ہونی چاہئے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ بلوچستان حکومت گرانے میں شاہ صاحب کا حصہ نہیں تھا، کچھ لوگوں کو آخری سال نیا صوبہ یاد آگیا ہے، ان لوگوں کے نام نوٹ کرلیں، دیکھیں ان کے ساتھ الیکشن میں کیا ہوتا ہے۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جس نے جانا ہے وہ جائے، ان کو اپنی سیاست مبارک ہو، ہماری پارٹی مضبوط ہے ہمیں اور امیدوار مل جائیں گے، چوہدری نثار اپنی جماعت چھوڑ کر کہاں جائیں گے؟ انہوں نے پارٹی چھوڑنی ہوتی تو چھوڑ چکے ہوتے، ناراضی میں کوئی پارٹی نہیں چھوڑتا ہے پارٹی چھوڑنا ان کا اختیار ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف کو صرف الزامات پر نکالا گیا ثابت کچھ نہیں ہوا، مریم اورنگزیب

    نواز شریف کو صرف الزامات پر نکالا گیا ثابت کچھ نہیں ہوا، مریم اورنگزیب

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملک میں بڑے منصوبے نواز شریف نے مکمل کیے، انہیں جن الزامات پر نکالا گیا ان میں سے ایک بھی ثابت نہیں ہوا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، مریم اورنگزیب نے کہا کہ اربوں روپے سے لگے منصوبوں میں ایک روپے کی کرپشن کا ثبوت نہیں ملا، نواز شریف نے چترال میں کئی منصوبے شروع کیے، پاکستان میں آنے والے سیاح چترال کا نام سن کر آتے ہیں، ماضی میں کئی ماہ تک چترال باقی علاقوں سے کٹ جاتا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں موجودہ حکومت نے ہزاروں میگاواٹ کے منصوبے لگائے ہیں، بجلی چوری روکنے کے لیے متعلقہ وزارت کام کررہی ہے جبکہ پائیدار ترقی کے لیے پارلیمانی ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے، پائیدار ترقیاتی اہداف کا حصول وژن 2025 میں سرفہرست ہے۔

    وزیر مملکت برائے اطلاعات نے کہا کہ حکومت صحافیوں کے مسائل کے حل کے لیے کام کررہی ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صحافیوں نے قربانیاں دیں، پائیدار ترقی کے اہداف کے حوالے سے میڈیا کو آگاہی دینا ہوگی۔

    مریم اورنگزیب نے کہا کہ 19 سال بعد مردم شماری کا عمل کامیابی سے مکمل کیا گیا، مردم شماری سے مفید اور اہم اعدادو شمار حاصل ہوئے، مذکورہ پالیسی فریم ورک، عملدرآمد کے حوالے سے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: سیاسی لوٹے 2018 کی عام انتخابات میں منہ کہ بل گریں گے، مریم اورنگزیب

    واضح رہے کہ مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پارٹی چھوڑ کر جانے والے سیاسی لوٹے 2018 کے انتخابات میں منہ کے بل گریں گے، پانچ سال حکومت کے مزے اڑائے اور اب لوٹے قبلہ تبدیل کررہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • میاں صاحب نے جو بویا ہے وہ تو ضرور کاٹیں گے، مولا بخش چانڈیو

    میاں صاحب نے جو بویا ہے وہ تو ضرور کاٹیں گے، مولا بخش چانڈیو

    لاہور: پیپلزپارٹی کے سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ نواز شریف کو اپنے تکبر کا جواب عدالت سے مل گیا ہے، میاں صاحب نے جو بویا ہے وہ تو ضرور کاٹیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ رعایتیں دے دے کر شیر کو ببر شیر بنادیا گیا ہے، ابھی تو نواز شریف پیشیوں پر سلامیاں لے رہے ہیں، میاں صاحب ابھی تو دن ہی کیا گزرے ہیں جو باہر جانے کی بات کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف بھول گئے کس انداز سے بینظیر بھٹو کی توہین کی جاتی تھی، جب ذوالفقار علی بھٹو، بینظیر بھٹو کی توہین کی گئی تب انہیں خیال نہ آیا، کیا میاں صاحب نے عزتیں نہیں اچھالیں، جھوٹے الزام نہیں لگائے، اللہ نے باپ، بیٹی، بیٹوں اور داماد کو کرپٹ قرار دے دیا۔

    مزید پڑھیں: ن لیگ پر دباؤ آیا ہے تو اب انہیں بھٹو یاد آگیا، مولا بخش چانڈیو

    مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ہم چلاتے رہتے ہیں کوئی نہیں سنتا، وزیر اعظم کے پاس ہمارے لئے وقت نہیں تھا، وزیر اعظم جب بھی باہر جاتے اپنے بھائی کو ساتھ لے کر جاتے تھے، نیب نے حالات سے تنگ ہوکر میاں صاحب کی طرف دیکھا تو راز نہ آیا۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی آئین کی عملداری اور جمہوریت کا تسلسل چاہتی ہے، ہم نے کبھی انتقام نہیں لیا، چارٹر آف ڈیموکریسی کی بات پر ساتھ دیا، ہمیشہ اتحاد کی بات کی اور جو بھی کیا جمہوریت کی خاطر کیا۔

    رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ پرویز رشید نے بیان دیا نیب کے ناخن کاٹیں گے واہ کیا بات ہے ان کی، یہ کہتے ہیں سپریم کورٹ بھی ہمارے خلاف فیصلے دے گی تو دن میں تارے دکھا دیں گے، ایسے بیانات سے ن لیگ کو گریز کرنا چاہئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف کو بند گلی کی طرف نہیں، اڈیالہ جیل کی طرف دھکیلا جا رہا ہے: عمران خان

    نوازشریف کو بند گلی کی طرف نہیں، اڈیالہ جیل کی طرف دھکیلا جا رہا ہے: عمران خان

    پشاور: پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف کو بند گلی کی طرف نہیں، اڈیالہ جیل کی طرف دھکیلا جا رہا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پشاور میں‌ فاٹا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انھوں‌ نے کہا کہ میاں صاحب نے مولانا فضل الرحمان کے کہنے پر فاٹا کے لیے پارلیمانی کمیٹی کی تجاویز کو پس پشت ڈال دیا۔

    پی ٹی آئی چیئرمین نے قبائلی علاقوں کے لیے سات نکاتی ایجنڈا پیش کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن جیتنے پر فاٹا کو کے پی میں ضم کردیں گے.

    انھوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد قبائلی علاقوں میں تباہی کامنظر تھا، لوگوں کو اپنے گھر چھوڑنے پڑے، روزگار نہیں رہا، میں فوجی قیادت سے ملاقات کروں گا اور قبائلی علاقوں کے مسائل سامنے رکھوں گا.

    انھوں نے کہا کہ حکومت میں آکر3 سے 5 ماہ میں بلدیاتی الیکشن کرائیں گے، قبائلی علاقوں میں بہت سے وسائل ہیں جن سے فائدہ اٹھانا ہوگا۔

    انھوں‌ نے کہا کہ آج شہبازشریف سوچ رہے ہوں گے کہ کتنا پیسہ اور کمیشن بنا سکتا ہوں، پشاور میں بننے والی میٹرو بس میں کوئی خسارہ نہیں ہوگا، پنجاب میں بننے والی میٹرو کا خسارہ اتنا ہے کہ دو شوکت خانم اسپتال بنا سکتے ہیں، زرداری اور نوازشریف کی حکومت سے پہلے پاکستانیوں پرصرف 35 ہزار قرضہ تھا، پاکستانیوں پر ایک لاکھ 40 ہزار قرضہ چڑھ گیا ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی 2018 کے الیکشن میں کامیاب ہوکر حکومت بنائے گی، نوازشریف کو بند گلی کی طرف نہیں اڈیالہ جیل کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، شریف خاندان کی ترقی صرف اشتہارات میں ہوتی ہے۔

    انھوں‌ نے کہا کہ نگراں سیٹ اپ کے لئے مشاورت بہت ضروری ہے، شفاف الیکشن کرانے ہیں تو نگراں سیٹ اپ کے لئے مشاورت لازمی ہے.


    اڈیالہ جیل میں صفائیاں ہورہی ہیں، انہیں کیسے پتہ چلا کوئی آرہا ہے‘ نوازشریف


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چند ہفتوں میں بڑے بڑے نام ایک ایجنڈے پر ہمارا ساتھ دیں گے: خسرو بختیار

    چند ہفتوں میں بڑے بڑے نام ایک ایجنڈے پر ہمارا ساتھ دیں گے: خسرو بختیار

    کراچی: مسلم لیگ (ن) کے منحرف رہنما خسرو بختیار نے کہا ہے کہ ہم نے کسی پارٹی کی مخالفت میں پلیٹ فارم نہیں بنایا، اب وہ وقت آگیا ہے کہ ہم ایک نکاتی ایجنڈے پر اکھٹے ہو کر آگے بڑھیں، چند ہفتوں میں بڑے بڑے نام بھی اس ایجنڈے پر ہمارا ساتھ دیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں انٹرویو دیتے ہوئے کیا، خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ لوگوں کے مسائل حل کرنے کی ذمہ داری صوبائی حکومت ہے، جنوبی پنجاب میں ہر دوسرا شخص غربت کا شکار اور تعلیم سے محروم ہے۔

    اسی جماعت سے اتحاد کریں گے، جس کا ایجنڈا جنوبی پنجاب کا قیام ہو: خسرو بختیار

    انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں غربت کی شرح 51 فیصد ہے، پارٹی میں رہتے ہوئے ہم مطالبات کرتے رہے کہ مسائل کو حل کیا جائے لیکن کوئی عمل نہیں ہوا، ن لیگ بہاولپور قرارداد کو جنوبی پنجاب سے الجھا کر رکھ دیا، جنوبی پنجاب سے لوگ گورنر، وزیراعظم اور اسپیکر بھی رہے ہیں۔

    خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کا صوبہ نہ بننا یہ ہم سب کی نا کامی ہے، آج بھی شہباز شریف کے پاس جنوبی پنجاب کے لوگ گئے تھے، جو لوگ شہباز شریف کے پاس گئے وہ ہم سے بھی رابطے میں ہیں، پیپلزپارٹی نے بھی 2010 میں جنوبی پنجاب کا نعرہ لگایا تھا۔

    ن لیگ کا بحران شدت اختیار کرگیا، جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے آٹھ ارکان مستعفی

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میاں صاحب کی حالیہ سیاست غلط سمت میں جا رہی ہے، 18 ویں ترمیم کے بعد بھی ملک میں نظریہ ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے، ن لیگ کا اب نظریاتی ووٹ بینک نہیں رہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جنوبی پنجاب کا نعرہ لگانے والوں نے دونوں ہاتھ سے اقتدار کے مزے لوٹے، احسن اقبال

    جنوبی پنجاب کا نعرہ لگانے والوں نے دونوں ہاتھ سے اقتدار کے مزے لوٹے، احسن اقبال

    اسلام آباد: وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ن لیگ چھوڑنے والوں نے کبھی جنوبی پنجاب کی آواز نہیں اٹھائی، جنوبی پنجاب کا نعرہ لگانے والوں نے دونوں ہاتھ سے اقتدار کے مزے لوٹے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، احسن اقبال نے کہا کہ الیکشن سے دو ماہ قبل جنوبی پنجاب کا یکایک احساس کیسے جاگا؟ معاملہ جنوبی پنجاب کے حقوق کا نہیں بلکہ ڈگڈگی کے کھیل کا ہے۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ 2002 کے مقابلے میں 2018 میں عوام زیادہ باشعور ہیں، ق لیگ اور پیٹریاٹ گروپ بنانے کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی، قومی سیاست کو علاقائی سیاست میں بانٹا جارہا ہے۔

    احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کو جن خطرات کا سامنا ہے ان کا مقابلہ ایسے نہیں ہوسکتا، ہوش کے ناخن نہ لیے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔

    مزید پڑھیں: آج کوئی جہادی تنظیم پاکستان میں آکر کام نہیں کرسکتی ،احسن اقبال

    واضح رہے کہ وزیر داخلہ احسن اقبال کا مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جس نے یونین کونسل نہیں چلائی وہ کہہ رہا ہے کہ وزیر اعظم بناؤ، ملک ان حالات میں کسی اناڑی کے ہاتھ میں نہیں دیا جاسکتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا کی 5 ابھرتی معیشتوں میں شامل ہورہا ہے، انتہا پسندوں نے دہشت گردی، فساد کے لیے اسلام کا نام استعمال کیا، آج کوئی جہادی تنظیم پاکستان میں آکر کام نہیں کرسکتی، ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہونے سے امن بحال ہوچکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اسی جماعت سے اتحاد کریں گے، جس کا ایجنڈا جنوبی پنجاب کا قیام ہو: خسرو بختیار

    اسی جماعت سے اتحاد کریں گے، جس کا ایجنڈا جنوبی پنجاب کا قیام ہو: خسرو بختیار

    لاہور: مسلم لیگ ن سے الگ ہو کر ’جنوبی پنجاب صوبہ محاذ‘ بنانے والے سابق وفاقی وزیر خسرو بختیار کا کہنا ہے کہ ہم ٹکٹ کے محتاج نہ تو پہلے تھے، نہ ہی اب ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے اے آر وائی کے پروگرام پاور پلے میں‌ بات چیت کرتے ہوئے کیا. انھوں‌ نے کہا کہ یہ سوال وزارتوں، عہدوں اور حکومتی وسائل کا نہیں ہے، بلکہ ہمارے حقوق کا ہے.

    خسرو بختیار نے مریم اورنگزیب کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ جنوبی پنجاب کی سیاست سے لاعلم ہیں، کابینہ میں مخصوص نشست پر آئی ہیں، ان سے متعلق کیا بات کروں، مریم اورنگزیب کا طریقہ سیاسی کلچر میں‌ منفی روایت ہے.

    انھوں نے کہا کہ اگر کامیابی ملی، تو اسی جماعت سے اتحاد کریں گے، جس کا پہلا ایجنڈا جنوبی پنجاب کا قیام ہو، ن لیگ نے اب جنوبی پنجاب کی آفر کی، تو کہوں گا کہ بہت دیر کردی مہرباں آتے آتے، پی ٹی آئی ٹھوس مؤقف سامنے لائے گی، تو ان سے بات ہو سکتی ہے.

    انھوں‌ نے کہا کہ ہم آزاد حیثیت سے کامیاب ہوئے تھے، تو پھر اس فیصلے پر ووٹ کے تقدس کا سوال کہاں سے پیدا ہوگیا، جب سینیٹ انتخابات کا وقت آیا، تو ن لیگ نے ملتان سے ایک ٹکٹ دیا، ملتان کے امیدوار کو بھی یہ اندازہ تھا کہ وہ ہار جائیں گے.

    انھوں‌ نے اپنے حالیہ فیصلہ سے متعلق کہا کہ ہم نے کافی ہوم ورک کررکھا ہے، مزید کی بھی ضرورت ہے، بہت سے لوگ رابطے میں ہیں۔

    خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ صرف جنوبی پنجاب کی آبادی 3 کروڑ کےقریب ہے، جو خیبرپختونخواہ کی آبادی کے برابر ہے، ن لیگ میں‌ ہمارے مطالبے کو اہمیت نہیں‌ دی گئی.

    انھوں‌ نے کہا کہ ہماری آواز جنوبی پنجاب کے ہر گاؤں سے اٹھے گی، یہ ایم این اے یا ایم پی ایز تک محدود نہیں رہے ہم بہاولپور، ڈی جی خان، ملتان اور دیگر شہروں کی ترقی چاہتے ہیں، نئے صوبے بننا وفاق کی مضبوطی کے لئے ضروری ہیں.


    ن لیگ کا بحران شدت اختیار کرگیا، جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے آٹھ ارکان مستعفی


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔