Tag: PMLN

  • سیاسی جماعتوں کو مصنوعی موت نہیں مارا جاسکتا، سعد رفیق

    سیاسی جماعتوں کو مصنوعی موت نہیں مارا جاسکتا، سعد رفیق

    اوکاڑہ: وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کو مصنوعی موت نہیں مارا جاسکتا، عام انتخابات میں چند ماہ رہ گئے ہیں، مخالفین صبر کریں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اوکاڑہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سعد رفیق نے کہا کہ استعفیٰ مانگنے والے اسعتفی دیکر چلے گئے، لکھ لیں شیخ رشید 31 جنوری سے پہلے استعفیٰ نہیں دیں گے، شیخ رشید کو پتہ ہے کہ اگر 31 جنوری سے پہلے استعفیٰ دیا تو ضمنی انتخاب ہوجائے گا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ جو گالی دیتے ہیں ان کا احتساب عوام خود کرلیں گے، لعنتی کہنا یا گالی دینا ن لیگ کا شیوہ نہیں، ملک نازک دور سے گزر رہا ہے تمام سیاسی جماعتیں متحد ہوں۔

    خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ نواز شریف کو مصنوعی طریقے سے سیاست کو دور نہیں کیا جاسکتا، نااہلی کے فیصلے نے سن لیگ کے جلسے کی رونق اور بڑھادی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھٹو کو پھانسی ہوئی لیکن پیپلزپارٹی ختم نہیں ہوئی، بھٹو قبر سے بھی سیاسی میدان جیتتا رہا، بھلا ہو زرداری کا جنہوں نے پیپلزپارٹی کو ختم کردیا۔

    یہ پڑھیں: اداروں اور سیاسی جماعتوں‌ میں‌ موجود سازشی لوگ مہم جوئی سے باز رہیں، سعد رفیق

    وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ استعفےٰ مانگنے اور دینے کا رواج ختم ہوجانا چاہئے، سب لوگ صحت مند سیاسی مقابلے کیلئے تیار ہوجائیں۔

    سعد رفیق نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ بدحواسی میں پاگلوں کی طرح پاکستان کے خلاف بیان دے رہا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف آج ہری پورمیں جلسہ عام سےخطاب کریں گے

    نوازشریف آج ہری پورمیں جلسہ عام سےخطاب کریں گے

    ہری پور: مسلم لیگ ن آج ہری پور میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کرے گی، نا اہل وزیراعظم نوازشریف جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر نا اہل وزیراعظم نواشریف آج ہری پور میں جلسے سے خطاب کریں گے، مریم نواز، پرویزرشید، کیپٹن صفدر سمیت پارٹی کے دیگر رہنما بھی جلسے سے خطاب کریں گے۔

    جلسہ گاہ میں 32 ہزار کرسیاں لگائی گئی ہیں اور مرکزی قائدین کے لیے اسٹیج تیارکرلیا گیا ہے جبکہ پنڈال کو پارٹی پرچموں سے سجا دیا گیا ہے۔

    مسلم لیگ ن کے پرچموں سے جلسہ گاہ کی طرف آنے والے ضلع بھر کے راستوں کو سجھایا گیا ہے۔

    نااہل وزیراعظم نوازشریف بینظیرایئرپورٹ سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے جلسہ گاہ پہنچیں گے۔


    سمجھ نہیں آرہا میرے خلاف کیس کیا ہے،نوازشریف


    یاد رہے کہ رواں ہفتے 16 جنوری کو نااہل وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آرہا میرے خلاف کیس کیا ہے، حکومت کی مدت پوری ہونے میں اب 4 سے5 ماہ رہ گئے ہیں، اب سمجھ نہیں آتا ان تحریکوں کا مقصد کیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • آج بھی کہتا ہوں کہ پارٹی کا موقف درست نہیں، نقصان ہوگا: چوہدری نثار

    آج بھی کہتا ہوں کہ پارٹی کا موقف درست نہیں، نقصان ہوگا: چوہدری نثار

    راولپنڈی: سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ایک بار پھر اپنی پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں سیدھی اور کھری بات کرنے کا عادی ہوں، آج بھی کہتا ہوں کہ پارٹی کا مؤقف درست نہیں، اس کا نقصان ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے واہ کینٹ میں اپنے حلقے میں‌ خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ میں‌ ہمیشہ سچی بات کرتا ہے، سب کو چاہیے کہ قانون کا احترام کریں، قانون شکنی قانون اور ملک کے ساتھ زیادتی ہے۔

    اداروں سے تصادم کی پالیسی نقصان دہ ہے، چوہدری نثار

    سابق وزیرداخلہ نے کہا کہ کوئی میری اہلیت کے خلاف بات نہیں کرسکتا، 1985 سے آج تک ہر الیکشن میں کامیابی حاصل کی، پارٹی کا واحد رہنما ہوں، جو پانچ سال اپوزیشن لیڈر رہا۔

    پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی: چوہدری نثارکےخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ

    ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف دور میں کئی پیش کشیں ہوئیں، مگر ثابت قدم رہا، بچہ نہیں، سوچ سمجھ کر فیصلے کرتا ہوں، پارٹی میں بھی ہوں اور اپنے موقف پر بھی قائم ہوں اور برملا کہتا ہوں کہ پارٹی کا موقف درست نہیں۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ آج ملک میں‌ رہنمائی کرنے والا کوئی نہیں۔ قانون کی پاسداری ہونی چاہیے، سب کو چاہیے قانون کا احترام کریں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • سابق وزیراعلیٰ کو بچانے کے لیے کروڑوں روپے کی پیش کش ہوئی، سرفراز بگٹی

    سابق وزیراعلیٰ کو بچانے کے لیے کروڑوں روپے کی پیش کش ہوئی، سرفراز بگٹی

    کوئٹہ: بلوچستان کے سابق وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ثنا اللہ زہری کی غلطیوں پر بات نہیں کرنا چاہتا، مسلم لیگ ن نے سابق وزیراعلیٰ کو بچانے کے لیے رکن اسمبلی کو 20 کروڑ روپے کی پیش کش کی۔

    متحدہ مجلس عمل کی جانب سے اراکین بلوچستان اسمبلی کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا گیا جس میں سابق وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے بھی شرکت کی۔اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ  بلوچستان کےعوام آج بھی متحد ہیں یہی دہشت گردوں کی شکست ہے، ثنا اللہ زہری کی غلطیوں اورکوتاہیوں پربات نہیں کرنا چاہتا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعلیٰ کو ہٹانے کے لیے کسی غیر جمہوری راستے کا انتخاب نہیں کیا، ہمیں جمہوریت سکھانے والوں نے انٹرا پارٹی الیکشن منعقد نہیں کروائے۔

    سرفراز بگٹی نے انکشاف کیا کہ مسلم لیگ ن نے ثنا اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد روکنے کے لیے اراکین کو پیسوں اور وزارتوں کی پیش کش کی صرف رکن اسمبلی آغا رضا کو 20 کروڑ روپے کی آفر دی گئی۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رکن اسمبلی سید آغا رضا کا کہنا تھا کہ ’اراکین کو وفاقی حکومت نے بہت لالچ دی لیکن سب نے اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہر پیش کش کو لات مار دی، ہمارا نقطہ نطر ایک ہی تھا اس لیے ثنا اللہ زہری کو ہٹانے میں کامیابی حاصل ہوئی‘۔

    واضح رہے کہ 9 جنوری کو اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جانی تھی تاہم ثنا اللہ زہری نے اُس سے قبل ہی اسپیکر اسمبلی کو اپنا استعفیٰ پیش کردیا جسے گورنر بلوچستان نے منظور کرلیا۔

    بلوچستان میں نئے وزیراعلیٰ کے لیے اپوزیشن جماعتوں سے ناموں سے مشاورت جاری ہے، مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی اور سابق وزیر داخلہ سرفراز بگٹی گزشتہ روز واضح اشارہ دے چکے ہیں کہ ’یہ ضروری نہیں نئے وزیراعلیٰ کا تعلق مسلم لیگ ن سے ہو‘۔

    دوسری جانب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ثنا اللہ زہری کے استعفے کو سازش قرار دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان پر اداروں کا دباؤ تھا یہی وجہ ہے کہ اسمبلی اجلاس کے وقت ایف سی کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ن لیگ کا غلام نہیں، چالیس ارکان تحریک عدم اعتماد کے  ساتھ ہیں: سرفراز بگٹی

    ن لیگ کا غلام نہیں، چالیس ارکان تحریک عدم اعتماد کے ساتھ ہیں: سرفراز بگٹی

    لاہور: سابق وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ ہم نے ایک کرپٹ شخص کو عہدے سے ہٹانے کے لیے آئینی طریقہ اختیار کیا ہے، چالیس سے زائد ارکان تحریک عدم اعتماد کے حمایتی ہیں۔

    یہ بات انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں بات کرتی ہوئے کہی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ بڑی جماعتوں نے بلوچستان کو ہمیشہ نظرانداز کیا، بلوچستان میں قومی اسمبلی کی صرف 14 نشستیں ہیں، سی پیک سے متعلق کمیٹی کا آج تک تعارفی اجلاس ہی نہیں ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ثنا اللہ زہری کو یقین ہے کہ ان کے خلاف عدم اعتماد تحریک کامیاب ہوگی، اس لیے ان کی جانب سے حمایتی ارکان کو خریدنے کی کوشش کی جارہی ہے، صوبائی وزیر میر اظہار خان کھوسو نے استعفیٰ دینے کا وعدہ کیا تھا، وہ کل سے لاپتا ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: سرفرازبگٹی کی وزیرداخلہ کے عہدے سے برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری

    انھوں نے کہا کہ میں ن لیگ کاحصہ ضرور ہوں، غلام نہیں، پارٹی میں جمہوریت ہے، میں اختلاف سامنے رکھ سکتا ہوں، بہت سےدیگرارکان نے ووٹنگ کےدن ساتھ دینےکا یقین دلایا ہے، محمودخان اچکزئی سےاصولی اختلاف رکھتا ہوں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم وزیراعلیٰ کو کہتے رہے کہ آپ کاجھکاؤایک مخصوص جماعت کی طرف ہے، انھوں نے صرف ایک ضلع پر توجہ دی۔

    ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ میں نے کبھی وزیراعلیٰ بننے کے لئے کوششیں نہیں کیں، میری حکومت بنی تو شاید میں وزارت ہی نہیں لوں، جے یو آئی نے واضح کر دیا کہ موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

    انھوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے میری سیکیورٹی واپس لے لی ہے، حالاں کہ میں کالعدم تنظیموں کی ہٹ لسٹ پر ہوں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • مفتاح اسماعیل کی پریس کانفرنس میں ن لیگی کارکنوں کا صحافیوں پر تشدد

    مفتاح اسماعیل کی پریس کانفرنس میں ن لیگی کارکنوں کا صحافیوں پر تشدد

    کراچی: مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی پریس کانفرنس میں بدترین بدنظمی دیکھنے میں آئی، اس دوران شدید ہنگامہ آرائی ہوئی اور صحافیوں پر تشدد کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ کے ایک مقامی رہنما کی جانب سے ایک صحافی کے بیٹے کو اغوا اور اس پر  تشدد کرنے کا واقعہ جب مفتاح اسماعیل کی پریس کانفرنس میں اٹھایا گیا، تو بات بگڑ گئی۔

    اس موقع پر لیگی کارکنوں کی جانب سے میڈیا کو دھمکیاں دی گئیں، صحافیوں پر اسلحہ تان لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ آج مشیرخزانہ مفتاح اسماعیل کی پریس کانفرنس میں پیش آیا، جہاں ن لیگ کے مقامی رہنما کی جانب سے صحافی کے بیٹے کا اغوا اور تشدد کا معاملہ اٹھایا گیا تھا۔

    نوازشریف کی لندن آمد، لیگی کارکنان کا صحافیوں پر تشدد اور خواتین سے بد تمیزی

    اس معاملے نے جلد بدنظمی کی شکل اختیار کر لی، ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی، ن لیگی کارکنوں نے صحافیوں پر تشدد کیا اور میڈیا نمائندوں کودھمکیاں دیں۔

    مفتاح اسماعیل پریس کانفرنس ادھوری چھوڑ کر چلے گئے۔ اس موقع پر صحافیوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے سے ن لیگ کی جمہوریت کا اصل چہرہ سامنے آگیا ہے۔

    صحافتی تنظیم کی جانب سے واقعے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

    صدر پی ایف یوجے افضل بٹ نے واقعے کو مسلم لیگ ن کے لئےشرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسا کبھی نہیں ہوا کہ صحافیوں کو پریس کانفرنس کے لئے بلا کرمارا گیا ہو۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے صحافیوں کو دھمکیاں دینے کا نوٹس لیتے ہوئے اس ضمن میں آئی جی سندھ کو صحافیوں سے بھرپور تعاون کرنے کی ہدایت کی ہے اور واقعے کی تحقیات کی یقین دہانی کروائی۔

    ۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں

  • مسلم لیگ ن کو بڑا دھچکا، پنجاب کے اہم رہنما نے ساتھیوں سمیت پارٹی چھوڑ دی

    مسلم لیگ ن کو بڑا دھچکا، پنجاب کے اہم رہنما نے ساتھیوں سمیت پارٹی چھوڑ دی

    گوجرانوالہ: ختم نبوت ﷺ کے معاملے پر مسلم لیگ ن پنجاب کے عہدیدار مخدوم ارشد قمر نے ساتھیوں سمیت پارٹی کو چھوڑنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کے استعفے سے متعلق گوجرانولہ میں سنی اتحاد کونسل اور پیر حمید الدین سیالوی سمیت تمام مذہبی جماعتوں کی جانب سے ختم نبوت کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔

    گوجرانوالہ کانفرنس میں مسلم لیگ ن کو ایک اور دھچکا لگا کہ جب مخدوم ارشد قمر نے ساتھیوں سمیت پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا، اُن کا کہنا تھا کہ حکومت نے ختم نبوت ﷺ کے قانون میں چھیڑ چھاڑ کر کے اچھا عمل نہیں کیا اور اب وہ ذمہ داران کو کٹھرے میں لانے کے لیے بھی تیار نہیں ہے۔

    اطلاعات کے مطابق مخدوم ارشد قمر کو مسلم لیگ ن پنجاب کی علماء کمیٹی کے اہم رکن کی حیثیت حاصل تھی اور انہوں نے ختم نبوت ﷺ کے قانون میں ترمیم کے خلاف پارٹی قیادت کے سامنے آواز بھی بلند کی تھی۔

    مزید پڑھیں: ختم نبوت کا معاملہ، مسلم لیگ ن کو ایک اور دھچکا، رکن اسمبلی مستعفی

    واضح رہے کہ ایک روز قبل مسلم لیگ ن پی پی 62 سے منتخب ہونے والے رکن پنجاب اسمبلی رضا نصر اللہ گھمن نے ایم پی اے کی نشست سے استعفیٰ دیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کی حکومت کو ختم نبوت ﷺ کے قانون کی چھیڑ چھاڑ کا معاملہ کافی مہنگا پڑگیا، وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کے بعد سے اراکین اسمبلی کے مستعفیٰ ہونے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

    ختم نبوت ﷺ کے معاملے پر مسلم لیگ ن کے پانچ اراکین اسمبلی اور متعدد کونسلرز  و تنظیمی عہدیداران نے 10 دسمبر کو فیصل آباد میں سنی اتحاد کونسل کے جلسے میں پارٹی چھوڑنے اور اسمبلی رکنیت سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کیا تھا۔

    واضح رہے کہ ختم نبوت کے معاملے اور نصاب میں تبدیلی کے معاملے پر مذہبی جماعتیں وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کے استعفے کا مطالبہ کررکھا ہے جبکہ مسلم لیگ ن یقین دہانی کے بعد اپنے وعدے سے پیچھے ہٹ گئی۔

    یہ بھی پڑھیں: ختم نبوت کا معاملہ، ن لیگ کوبڑادھچکا،5 اراکین اسمبلی مستعفی

    یاد رہے کہ  تحریک لبیک یارسول اللہ کے کارکنان نے گزشتہ ماہ  ڈاکٹر آصف جلالی کی سربراہی میں 7 روز تک پنجاب اسمبلی کے باہر دھرنا دیا تھا، مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ رانا ثنا اللہ فوری طور پر اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہوں اور اپنے آپ کو مسلمان ثابت کریں۔

    پنجاب حکومت کی جانب سے دھرنا ختم کروانے کے لیے مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس میں خواجہ سعد رفیق، میاں مجتبی، شجاع الرحمان جبکہ مذہبی جماعت کی کمیٹی میں مفتی عابد جلالی،میاں ولید شرقپوری سمیت دیگر قائدین شامل تھے۔

    دھرنا قائدین نے مطالبہ کیا تھا کہ خواجہ حمید الدین سیالوی نے 3 دسمبر تک رانا ثنا اللہ کا استعفیٰ طلب کیا ہے، وزیر قانون پنجاب کو وضاحت کے لیے ہمارے پاس آنا چاہیے، بعد ازاں صوبائی وزیر نے مستعفیٰ ہونے سے صاف انکار کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ ’کسی بھی چیز کا فیصلہ ہمارے سیاسی پیر نوازشریف کریں گے‘۔

    یہ بھی پڑھیں: حکومت ملک میں نظام مصطفیٰ نافذ کرے، پیر حمید الدین سیالوی کا مطالبہ

    حکومتی وعدہ خلافی پر مذہبی جماعتوں نے پیر حمید الدین سیالوی کی سربراہی میں رانا ثنا اللہ کا استعفے لینے کے لیے تحریک کا آغاز کیا جس کے تحت پہلا جلسہ فیصل آباد کے علاقے دھوبی گھاٹ میں 10 دسمبر کو منعقد کیا گیا جبکہ آج گوجرانولہ میں سیرت النبی ﷺ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔

    مسلم لیگ ن کو ختم نبوت کے معاملے پر پہلا بڑا دھچکا فیصل آباد کے جلسے میں لگا تھا کیونکہ اس جلسے میں  رکن قومی اسمبلی غلام بی بی بھروانہ، ڈاکٹر نثا جٹ جبکہ رکن پنجاب اسمبلی نظام الدین سیالوی، محمد خان بلوچ، مولانا رحمت اللہ سمیت کئی بلدیاتی امیدواران نے بھی مستعفیٰ ہونے کا اعلان کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چھوٹے میاں صاحب، آپ کو 14 انسانی جانوں کا حساب دینا ہوگا: بلاول بھٹو

    چھوٹے میاں صاحب، آپ کو 14 انسانی جانوں کا حساب دینا ہوگا: بلاول بھٹو

    ملتان: میاں شہباز شریف کو سانحہ ماڈل ٹاؤن، ملتان میٹرو کرپشن اور حدیبیہ کا حساب دینا ہوگا، وہ جنوبی پنجاب کی محرومیوں کے لیے جواب داہ ہیں، ان خیالات کا اظہار پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے ملتان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف جنوبی پنجاب میں ایک بھی اسپتال نہیں بنا سکے، وہ سمجھ رہے ہیں کہ سب گناہوں کا بوجھ میاں صاحب نے اٹھا لیا، مگر میاں نواز شریف کے بعد انھیں بھی اپنے ظلم کا جواب دینا ہوگا۔

    پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ہم جمہوریت کی بقا کے لیے فیصلہ کن جنگ لڑیں گے، حکومت کو کسانوں کا معاشی قتل عام نہیں کرنے دیں گے، کسان کی غربت کی وجہ پیداوار کی قیمتوں میں کمی ہے، حکومتی پالیسیوں سے کسان اپنی ہی زمین پرمزدوربن چکا ہے۔

    انھوں نے عمران خان پر بھی کڑتی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ مولانا سمیع الحق کےنظریاتی سپاہی ہیں، انھیں اصولوں اور اخلاقیات کی سیاست سیکھنی چاہیے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمران خان بیرونی اثاثے والوں کے ہتھے چڑھ گئے ہیں۔ انھوں نے یہ دعویٰ کیا کہ یہ عمران خان کا آخری الیکشن ہوگا۔

    واضح رہے کہ آج نااہلی کیس میں فیصلہ آنے کے بعد بلاول بھٹو نے پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین کو عمران خان کی اے ٹی ایم مشین قرار دیا تھا۔

     یہ بھی پڑھیں: اے ٹی ایم آؤٹ آف آرڈر ، بلاول بھٹو کا ٹویٹ


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • میاں صاحب، آپ کو اللہ نے نکالا، ججز وسیلہ بنے، آصف زرداری

    میاں صاحب، آپ کو اللہ نے نکالا، ججز وسیلہ بنے، آصف زرداری

    ملتان: میاں صاحب، آپ کو اللہ نے نکالا، ججز وسیلہ بنے، غلط پالیسیوں کی وجہ سے حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ایک صفحے پر نہیں، ان خیالات کا اظہار آصف علی زرداری نے ملتان میں پیپلزپارٹی کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    انھوں نے ملتان کے قاسم باغ میں منعقدہ جلسے میں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پرویزمشرف کو لانے والے میاں نوازشریف تھے، ہم نےعوام کی طاقت سے پرویز مشرف کو باہر نکالا۔

    اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد ہمیں ملک ٹکڑوں میں ملا تھا، ہم نے جمہوریت کو دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑا کیا، ہم سے جب بھی شہادتیں مانگی گئیں، ہم نے کلمہ پڑھ کر شہادتیں پیش کیں۔

    آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ نواز شریف پوچھتے پھر رہے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا، میاں صاحب آپ کو اللہ نے نکالا، وسیلہ ججز بنے۔ انھوں نے اسپیکر ایاز صادق کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، اسپیکر صاحب آپ کی حکومت جاری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے سی پیک کو کولون ایجینسی سمجھ رکھا ہے، ہمیں سی پیک کا اصل مطلب پتا ہے، ان کو تو سی پیک کی تشریح بھی نہیں آتی۔

    یہ بھی پڑھیں: نواز شریف اپنی ذات کے لیے ملکی سلامتی داؤ پر لگارہے ہیں، آصف زرداری

    اس موقع پر انھوں نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی تعریف کی اور کہا کہ اگر عوام ان کا ساتھ دیں، توجنوبی پنجاب بھی ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکتا ہے۔

    انھوں نے اہل ملتان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہ ملتان کے عوام نے مجھے اور بلاول کو شہید بی بی کی یاد دلادی۔

    جلسے سے یوسف رضا گیلانی سمیت دیگر سنیئر راہ نماؤں نے خطاب کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جہانگیر ترین کے نااہل ہونے پر خوشی نہیں ہوئی، سعد رفیق

    جہانگیر ترین کے نااہل ہونے پر خوشی نہیں ہوئی، سعد رفیق

    کراچی: وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین کے نااہل ہونے کی مجھے کوئی خوشی نہیں ہوئی، پہلے گیلانی،پھر نواز شریف اور اب جہانگیر ترین نااہل ہوئے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سعد رفیق نے کہا کہ نااہلی کا یہ کھیل بند ہونا چاہئے، عدالتوں میں جانے سے سیاسی لڑائی بدنام ہوتی ہے۔

    وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ جمہوری عمل ابھی مکمل نہ ہوا تو آئندہ بھی نہیں ہوگا، میں سیاست دانوں کو عدالتوں کی جانب سے نااہل قرار دینے کے فیصلوں کی مذمت کرتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو وزارت عظمیٰ کے دور میں ملک کے حالات کافی بہتر تھے لیکن ملک کے منتخب وزیر اعظم کو برباد کردیا جائے تو ایسا ممکن نہیں کہ زلزلہ نہ آئے، ہمیں ساڑھے چار سال سے سکون سے کام کرنے نہیں دیا گیا۔

    یہ پڑھیں: نا اہلی کیس: عمران خان بری/ جہانگیر ترین نا اہل قرار، تفصیلی فیصلہ

    سعد رفیق نے کہا کہ آصف زرداری کے دور حکومت میں ہم کہتے تھے کہ لانگ مارچ کی مار ہیں لیکن میاں نواز شریف یہ کہتے تھے کہ نہیں زرداری کی حکومت اچھی ہے یا بری اسے جمہوریت کے لیے چلنے دیا جائے۔

    وفاقی وزیر ریلوے نے کراچی کے حالات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پچیس سے تیس سال کراچی کو عصبیت کی بنا پر ٹارگٹ کلر بنایا گیا لیکن اب وہ بھتہ دینے والے کہاں گئے؟ نواز شریف نے سندھ میں ڈاکو راج ختم کیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔