Tag: PMLN

  • پاکستان کی ہر بیماری کا علاج ’ووٹ کو عزت دو‘ میں ہے، مریم نواز

    پاکستان کی ہر بیماری کا علاج ’ووٹ کو عزت دو‘ میں ہے، مریم نواز

    لاہور: مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کا کہنا ہے کہ ملکی ہر بیماری کا علاج ’ووٹ کو عزت دو‘ میں ہے، ووٹ کی عزت اور حرمت پامال ہوئی ہے اس کے گواہ پارٹی کے ٹکٹ ہولڈرز ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے پارٹی مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے کہا بیٹی بیگ تیار کرلو سینہ تان کے گرفتاری دینا، نواز شریف کا مقدمہ گلی گلی، محلے تک پہنچ گیا ہے، ان کی آواز گلی محلوں تک پہنچانے میں میڈیا کا کردار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب آپ ڈھول بجائیں گے تو بشیر میمن کی گواہی کی آواز آئے گی، جب آپ ڈھول بجائیں گے تو شوکت عزیز صدیقی کی گواہی کی آواز آئے گی، پیزے کی آوازیں آئیں گی۔

    مزید پڑھیں: مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز کے حکومت پر کڑی تنقید

    مریم نواز نے کہا کہ کارکنوں کو یقین دلانا چاہتی ہوں کہ انہیں اکیلے نہیں چھوڑا، قربانی کے وقت کنٹینر میں لوگ چھپ جاتے ہیں کارکن آگے کردیتے ہیں، قربانی دینے کے وقت مریم نواز کو پہلی صف میں کھڑے دیکھیں گے۔

    مسلم لیگ ن کی رہنما نے کہا کہ جب بھی نواز شریف پر امتحان کا وقت آیا اللہ نے فتح دلوائی، ہماری تحریک کامیاب ہوگی، آئین اور قانون کا سر نہیں جھکنے دیں گے۔

    مریم نواز نے کہا کہ کارکنان وعدہ کریں پی ڈی ایم تحریک میں شانہ بشانہ شریک ہوں گے، عوام اور نواز شریف نے پی ڈی ایم سے امیدیں وابستہ رکھیں۔

  • ن لیگ کا 12 اکتوبر کو کراچی میں جلسے کا اعلان

    ن لیگ کا 12 اکتوبر کو کراچی میں جلسے کا اعلان

    کراچی: اپوزیشن کی حکومت مخالف تحریک کا آغاز کراچی سے ہونے لگا، مسلم لیگ ن نے کراچی میں 12 اکتوبر کو جلسے کا اعلان کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن نے کراچی میں 12 اکتوبر کو جلسے کا اعلان کردیا جبکہ پی ڈی ایم 18 اکتوبر کو کراچی میں حکومت مخالف جلسہ کرے گی۔

    ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن کے جلسے میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ودیگر قیادت شریک ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جلسے کے سلسلے میں کراچی ڈویڑن کا اجلاس پارٹی آفس مسلم لیگ ہاؤس میں منعقد کیا گیا جس میں کراچی کے تمام عہدیداران و کارکنان کو سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے فیصلوں سے آگاہ کرکے مستقبل کی حکمت عملی طے کی گئی۔

    مزید پڑھیں: پی ڈی ایم کا 18 اکتوبر کو کراچی میں جلسے کا اعلان

    مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ملک میں تیزی سے بڑھتی ہوئی غربت، مہنگائی اور بے روزگاری نے عوام میں مایوسی پیدا کردی ہے جس کی وجہ سے عوام میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے پیپلزپارٹی کے تحفظات کے بعد کوئٹہ میں جلسہ ملتوی کرتے ہوئے 18 اکتوبر میں کراچی میں جلسے کا اعلان کیا تھا جس کی میزبانی پیپلزپارٹی کرے گی۔

    پی ڈی ایم 22 نومبر کو پشاور، 25 نومبر کو کوئٹہ، 30 نومبر کو ملتان، 13 دسمبر کو لاہور، 16 دسمبر کو گوجرانوالہ اور 27 دسمبر کو لاڑکانہ میں جلسہ کرے گی۔

  • طلال چوہدری تشدد واقعہ، پولیس کو کال پہلے کس نے کی؟

    طلال چوہدری تشدد واقعہ، پولیس کو کال پہلے کس نے کی؟

    لاہور/ فیصل آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری تشدد واقعے میں مزید تفصیلات سامنے آ گئی ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ 23 ستمبر کی رات 15 پر طلال چوہدری نے 3 بج کر 10 منٹ پر کال کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق طلال چوہدری تشدد معاملے میں پولیس نے بیان دیا ہے کہ 15 پر کال پہلے طلال چوہدری نے کی، دوسری کال پانچ منٹ بعد آئی، یعنی عائشہ رجب کی جانب سے 3 بج کر 15 منٹ پر کال کی گئی تھی۔

    ادھر فیصل آباد میں پارٹی ذرایع کا کہنا ہے کہ طلال چوہدری پر تشدد والی رات عائشہ رجب گھر پر نہیں تھیں، حالت بہتر ہوتے ہی طلال چوہدری بیان ریکارڈ کرا دیں گے اور ویڈیو بیان بھی جاری کریں گے، طلال چوہدری پر تشدد کی ویڈیو بھی جلد سامنے لائی جائے گی۔

    پارٹی ذرایع نے امکان ظاہر کیا ہے کہ طلال چوہدری آج شام تک بیان ریکارڈ کرا سکتے ہیں، وہ زخمی ہیں، پہلے علاج کرا رہے ہیں، ہڈی ٹوٹنے کی وجہ سے طلال چوہدری کے بازو میں درد ہے۔

    دوسری طرف پنجاب اسمبلی میں طلال چوہدری کے خلاف سیاست پر تاحیات پابندی کے مطالبے کی قرارداد جمع کرائی گئی ہے، یہ قرارداد تحریک انصاف کی رکن مسرت جمشید چیمہ نے جمع کرائی۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ طلال چوہدری کو سیاست سے بے دخل کیا جائے، ان کی سیاست پر تاحیات پابندی عائد کی جائے۔

    یاد رہے کہ 26 ستمبر کو طلال چوہدری کو مسلم لیگ ن کی ایم این اے عائشہ رجب بلوچ کے بھائیوں نے تشدد کا نشانہ بنا دیا تھا، جس کے باعث ان کا بازو 2 جگہ سے فریکچر ہوا، ان پر الزام لگایا گیا تھا کہ انھوں نے عائشہ رجب بلوچ کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے کی کوشش کی۔

    گزشتہ روز پنجاب پولیس نے اس معاملے کی حقیقت سامنے لانے کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنائی، 4 رکنی کمیٹی کے چیئرمین ڈی ایس پی عبدالخالق ہیں، کمیٹی میں ایس ایچ او تھانہ مدینہ ٹاؤن، ایس ایچ او وومن پولیس کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ یہ کمیٹی طلال چوہدری اور ایم این اے عائشہ رجب کے بیانات ریکارڈ کرے گی، کمیٹی تحقیقات کی روشنی میں قانونی کارروائی بھی تجویز کرے گی، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کو 3 دن میں یعنی کل تک رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی جب کہ تاحال دونوں میں سے کسی کا بیان بھی ریکارڈ نہیں کرایا جا سکا ہے۔

    گزشتہ روز جب پولیس طلال چوہدری کا بیان ریکارڈ کرنے نیشنل اسپتال لاہور پہنچی تو انتظامیہ نے پولیس کو بتایا کہ انھیں ایک گھنٹہ قبل ڈسچارج کیا جا چکا ہے، تاہم ذرایع نے دعویٰ کیا تھا کہ طلال چوہدری پولیس کے آنے سے قبل اسپتال کا بل ادا کیے بغیر پچھلے دروازے سے جلدی میں نکل گئے تھے۔

    ذرایع نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ پارٹی کے اندر طلال چوہدری کے خلاف محاذ بن چکا ہے، عائشہ رجب سے تنازع کے بعد انھیں پارٹی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جب کہ فیصل آباد ڈویژن میں پارٹی کا بڑا دھڑا طلال چوہدری کے خلاف کھڑا ہوگیا ہے۔

  • مریم نواز نے خاموشی توڑ دی

    مریم نواز نے خاموشی توڑ دی

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کی رہنما اور نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ میں خاموش تھی اس کی بہت سی وجوہات تھیں، مجھے میڈیا پر دکھانے پر بھی پابندی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کا شکریہ ادا کرتی ہوں، شاہد خاقان عباسی میرے بڑے بھائی ہیں، شاہد خاقان کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میری خاموشی کے پیچھے بہت سی وجوہات تھیں، مجھے میڈیا پر دکھانے پر بھی پابندی ہے، آج مجھ سے زیادہ میڈیا پر سینسر شپ ہے، میڈیا پر ایسا برا وقت کبھی نہیں آیا تھا۔

    مریم نواز نے کہا کہ میڈیا میں باتیں آئیں کہ میاں صاحب نے کہا مریم کے بغیرعلاج نہیں کراؤں گا، یہ باتیں ٹھیک نہیں، علاج میاں صاحب کرائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ کہا جاتا ہے مریم کے بھائی، اہلخانہ موجود ہیں لندن میں علاج کے لیے، میرا دل بھی کرتا ہے کہ میں والد کے ساتھ رہوں، میری والد کے ساتھ رہنے کی جائز خواہش ہے، میری خواہش کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہئے۔

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ سویلین بالادستی کے لیے میرا عزم اور مضبوط ہوا ہے، میں پارٹی کی ڈسپلن پر چل رہی ہوں، جب پارٹی نے کہا کہ مجھے آگے آکر کردار ادا کرنا چاہئے تو آپ پیچھے نہیں دیکھیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ بات سچ ہے کہ میری بہن اور بھائی والد کی ہر طرح سے خدمت کررہے ہیں لیکن میں بھی ان کی اولاد ہوں، میرا بھی دل کرتا ہے کہ میں ان سے ملوں۔

  • مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم پاکستان میں قربتیں بڑھنے لگیں

    مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم پاکستان میں قربتیں بڑھنے لگیں

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان اور مسلم لیگ (ن) میں قربتیں بڑھنے لگیں، ن لیگ کا وفد کل ایم کیو ایم مرکز کا دورہ کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان اور مسلم لیگ ن کے درمیان رابطہ ہوا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کا وفد کل شاہد خاقان عباسی کی قیادت میں ایم کیو ایم مرکز بہادر آباد کا دورہ کرے گا۔

    [bs-quote quote=”ن لیگی وفد شام 4 بجے خالد مقبول صدیق اور رابطہ کمیٹی سے ملاقات کرے گا” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    ن لیگی وفد میں احسن اقبال، مریم اورنگزیب اور دیگر رہنما شامل ہوں گے، ن لیگی وفد شام 4 بجے خالد مقبول صدیق اور رابطہ کمیٹی سے ملاقات کرے گا۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں ملکی سیاسی صورت حال، بلدیاتی انتخابات سمیت دیگر امور پر گفتگو کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایم کیو ایم پاکستان کو حکومت کا ساتھ چھوڑ کر سندھ حکومت میں شامل ہونے کی پیشکش کی تھی جسے ایم کیو ایم نے مسترد کردیا تھا۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان حکومت کا ساتھ چھوڑے اور سندھ میں جو وزارت چاہتی ہے اس پر آکر بیٹھ کر بات چیت کے ذریعے مسئلہ حل کرلے۔

    ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے بلاول بھٹو کی یہ پیشکش مسترد کرتے ہوئے وزارت سے تو استعفیٰ دے دیا تھا لیکن ساتھ ہی اعلان کیا تھا کہ وہ حکومت کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔

  • نواز شریف سے متعلق حکومتی خط پر شہباز شریف کا ردعمل آگیا

    نواز شریف سے متعلق حکومتی خط پر شہباز شریف کا ردعمل آگیا

    لندن: مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف نے برطانوی حکومت کو خط لکھنے کے حکومتی اقدامات کی شدید مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کو خط لکھنے کا کوئی قانونی اختیار نہیں، نواز شریف سے متعلق خط غیر اخلاقی، غیر منطقی اقدام ہے۔

    شہباز شریف نے کہ اکہ حکومت کے غیرقانونی اقدام کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے، نواز شریف کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے 8 ہفتے کی ضمانت دی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ عدالت نے ضمانت میں توسیع کے لیے حکومت سے رجوع کرنےکا کہا تھا، عدالتی حکم تھا حکومت کے کسی اقدام پر دوبارہ رجوع کرسکتے ہیں، قانون کے تحت حکومت کو ایسا خط لکھنے کا کوئی اختیار نہیں۔

    شہباز شریف کے مطابق حکومتی اقدام عدالتی احکامات کی کھلی خلاف ورزی ہے، عمران خان سیاسی انتقام اور ذاتی دشمنی میں اوچھی حرکتیں کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: نواز شریف کو بطور مجرم وطن واپس لانے کیلئے حکومت کا بڑا اقدام

    قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ نواز شریف قانونی تقاضے پورے کرکے علاج کے لیے بیرون ملک گئے، ان کے علاج میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش قتل کے مترادف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کی نفرت سے بچنے کے لیے نواز شریف کی صحت سے کھیل رہی ہے، انتقامی، سیاسی دشمنی پر مبنی غیرقانونی اقدامات سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔

    شہباز شریف نے کہا کہ قانون، عدالتی حکم کی روشنی میں بنیادی انسانی حق کا استعمال کریں گے، نواز شریف کی صحت پر حکومتی وزرا کے متضاد بیانات بدنیتی کا ثبت ہیں۔

  • مریم نوازکوجاناہےتوپلی بارگین کریں، فواد چوہدری

    مریم نوازکوجاناہےتوپلی بارگین کریں، فواد چوہدری

    اسلام آباد : وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ تاریخ نکلنے کے باوجود میاں نواز اور شہباز شریف واپس نہیں آرہے ہیں، ایسا لگتا ہے ملک میں دو قوانین ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف اگر بیمار ہیں تو اللہ صحت دے لیکن جس طرح انکی فیملی نے کیا لگتا ہے ملک سے فرار کا پلان ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مریم نواز کو جانا ہے تو پلی بارگین کریں، لگتا ہے پاکستان میں دو قوانین ہیں بڑے لوگوں کےلیے علیحدہ قانون ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب شہباز و شریف ملک سے جارہے تھے میں نے اس وقت بھی آواز اٹھائی تھی، تاریخ نکل گئی، نواز شریف واپس آرہے ہیں نہ شہباز شریف آرہے ہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نواز شریف باہر جیسے گھوم رہے ہیں ملکی قانون، عدالتی نظام کا دو رخی چہرہ سامنے آرہا ہے، ووٹرز، سپورٹرز ناراض ہیں، جن کا احتساب ہونا ہے وہ باہر جارہے ہیں۔

  • شہباز شریف نے بڑے بھائی کی صحت سے متعلق تشویش ناک بیان جاری کر دیا

    شہباز شریف نے بڑے بھائی کی صحت سے متعلق تشویش ناک بیان جاری کر دیا

    لندن: صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی محمد نواز شریف کی صحت سے متعلق تشویش ناک بیان جاری کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شہباز شریف نے اپنے بھائی سے متعلق بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے برادر بزرگ نواز شریف کی صحت بدستور تشویش ناک ہے، ان کے علاج کے لیے ضروری عمل میں 2 بار تبدیلی کرنا پڑی، جتنا وقت گزر رہا ہے اتنا ہی طبی عمل کے لیے گنجایش کم ہو رہی ہے، نواز شریف کے علاج و معالجے کے حق کے احترام کی ضرورت ہے۔

    بیان میں انھوں نے کہا کہ مریم نواز کو ایسے وقت میں اپنے والد کے پاس ہونا چاہیے تھا، لیکن بیٹی کو پاکستان سے آنے کی اجازت نہیں دی گئی، دوسری طرف پیچیدہ اور جان لیوا بیماریوں کے باعث نواز شریف کی صحت نازک ہے، عارضہ قلب پر پہلے بھی وہ 2 بار اوپن ہارٹ سرجری سے گزرے ہیں۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میاں صاحب کی موجودہ بیماری کی تشخیص رائل برومپٹن اسپتال میں ہوئی، معالجین نے دل کی شریانوں اور خون کے بہاؤ میں رکاوٹوں کا انکشاف کیا، معالجین نے دل کے بڑے حصے کے شدید متاثر ہونے کا انکشاف کیا ہے، کلثوم نواز کا انتقال ہوا تو نواز شریف صاحب زادی کے ہمراہ جیل میں تھے، شریک حیات کھو دینے کے شدید غم نے ان کی صحت پر منفی اثرات مرتب کیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ زندگی کے مشکل ترین وقت میں مریم نواز ان کی قوت کا باعث بنیں، لیکن یہ افسوس ناک امر ہے کہ مریم نواز کو والد کی دیکھ بھال کے لیے آنے کی اجازت نہیں دی جا رہی، مریم نواز کے نہ ہونے پر 2 بار کارڈیک کیتھیٹرائزیشن کا عمل تبدیل ہوا، مریم نواز کو انسانی ہم دردی کی بنیاد پر والد کے پاس آنے کی اجازت دی جائے۔

  • ماڈل ٹاؤن میں خواتین اور بچوں کی لاشیں ہم نے خود دیکھیں: مراد سعید

    ماڈل ٹاؤن میں خواتین اور بچوں کی لاشیں ہم نے خود دیکھیں: مراد سعید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید کا کہنا ہے کہ ان کی پارٹی کی قیادت پر قتل کے الزامات لگتے آئے ہیں، ماڈل ٹاؤن میں 14 خواتین اور بچوں کی لاشیں ہم نے خود دیکھیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پیر کو شہریار آفریدی اسمبلی میں اینٹی نارکوٹکس فورس کا مؤقف پیش کریں گے۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ ایک ادارے کو ٹارگٹ کیا گیا ان پر ہم نے کوئی سوالات نہیں اٹھائے، خود ان کی پارٹی کی قیادت پر قتل کے الزامات لگتے آئے ہیں، کیا ہم سانحہ ماڈل ٹاؤن بھول گئے ہیں۔ ماڈل ٹاؤن میں 14 خواتین اور بچوں کی لاشیں ہم نے خود دیکھیں۔

    انہوں نے کہا کہ عوام نے اپنے مسائل کے لیے اسمبلی بھیجا اور یہ اپنے لیے آواز اٹھاتے ہیں، ہر بندہ کرپشن اور منشیات پر آ کر بات کرے گا تو قانون سازی کہاں جائے گی۔

    مراد سعید نے کہا کہ ان کے کہنے پر جن کا قتل عام ہوا وہ کہاں جائیں گے۔

    یاد رہے گزشتہ روز مراد سعید نے قومی اسمبلی میں کہا تھا کہ معاشی لحاظ سے 2019 مشکل سال تھا، پختونخواہ میں صحت انصاف کارڈ کا آغاز 2015 میں ہوا تھا، صحت کارڈ سے 7 لاکھ 20 ہزار روپے تک مفت علاج کروایا جا سکتا ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ اسلام آباد میں 543 خاندانوں کو صحت کارڈ مارچ تک مل جائے گا، قومی شناختی کارڈ کا حامل شخص صحت کارڈ سے علاج کروا سکتا ہے، کوئی بیمار ہوگا تو اس کی ذمہ داری ریاست پاکستان نے اٹھائی ہے۔

  • نوازشریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست زیر غور ہے: راجہ بشارت

    نوازشریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست زیر غور ہے: راجہ بشارت

    لاہور: وزیرقانون پنجاب راجہ بشارت کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی ضمانت میں توسیع سے متعلق وکیل خواجہ حارث کی درخواست پنجاب حکومت کو موصول ہوگئی، نوازشریف کی درخواست پر غور کر رہے ہیں۔

    تفصلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے ضمانت میں توسیع کے حوالے سے پنجاب حکومت کو درخواست دی تھی، وزیرقانون پنجاب نے درخواست وصولی کی تصدیق کردی۔

    راجہ بشارت کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی ضمانت میں توسیع کی درخواست زیر غور ہے۔ نوازشریف کے وکیل کو کہا ہے مزید میڈیکل رپورٹس دی جائیں تاکہ ضمانت میں توسیع سے متعلق حتمی فیصلہ کرسکیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میڈیکل رپورٹس کی بنیاد پر ہم آسانی سے فیصلہ کرسکیں گے۔

    نوازشریف کی ضمانت میں توسیع کے لیے پنجاب حکومت کو درخواست

    خیال رہے کہ 24 دسمبر کو نواز شریف کی ضمانت میں توسیع کے لیے چیف سیکرٹری پنجاب کو درخواست جمع کروائی گئی تھی، جس میں موقف اپنا گیا کہ نوازشریف کا بیرون ملک علاج جاری ہے، بیماری کے باعث وطن واپس نہیں آسکتے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی میڈیکل رپورٹس بھی درخواست کے ساتھ لگائی گئی تھیں۔

    یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے تا حیات قائد نوازشریف کی طبی بنیادوں پر 8 ہفتوں کے لیے ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں ضمانت کے عوض 20 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔