Tag: PMLN

  • نواز شریف کوٹ لکھپت جیل سے رہائی کے بعد جاتی امرا پہنچ گئے

    نواز شریف کوٹ لکھپت جیل سے رہائی کے بعد جاتی امرا پہنچ گئے

    لاہور: مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف کوٹ لکھپت جیل سے رہائی کے بعد جاتی امرا پہنچ گئے، جیل کے باہر اور جاتی امرا میں لیگی کارکنوں کی بڑی تعداد نے ان کا استقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف جیل سے نکلے تو رہنماؤں کے ساتھ کارکنوں کی بڑی تعداد نے ان کا استقبال کیا، کارکنوں نے سابق وزیراعظم کے حق میں خوب نعرے بازی کی۔

    نوازشریف کی ضمانتی طارق فضل چوہدری بھی جیل کے باہر موجود تھے، رہائی کے بعد کارکنوں کے جھرمٹ میں نوازشریف اپنی رہائش گاہ جاتی امرا پہنچے۔

    نوازشریف کا موٹرکیڈ جب جاتی امرا پہنچا تو وہاں بھی کارکنوں کی بڑی تعداد نے ان کا والہانہ استقبال کیا، جاتی امرا پہنچنے کے بعد نواز شریف کی گاڑی فارم ہاؤس میں داخل ہو گئی جبکہ کارکنوں کو داخل ہونے سے روک د یا گیا۔

    اپنے لیڈر کی رہائی کی خوشی میں مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے رات گئے تک جاتی امرا میں بھنگڑے ڈالے، خوشی منائی اور مٹھائیاں بھی تقسیم کیں۔

    کوٹ لکھپت جیل کے سپرٹنڈنٹ کاغذی کارروائی مکمل ہونے کے بعد نوازشریف کو جیل سے رہا کرنے کا حکم جاری کیا۔ قائد حزب اختلاف شہباز شریف بھائی کی رہائی سے قبل اپنی رہائش گاہ روانہ ہوئے تھے۔

    نوازشریف کی ضمانت پر رہائی: سپریم کورٹ کا تحریری فیصلہ جاری

    جاتی امرا میں شہباز شریف کی نوازشریف سے ملاقات ہوئی اس دوران شہباز شریف نے ان کی خیریت دریافت کی، ملاقات کے بعد وہ واپس ماڈل ٹاؤن روانہ ہوگئے۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے چار صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا گیا جسے چیف جسٹس آ صف سعیدکھوسہ نے تحریر کیا۔

    تحریری فیصلے کے مطابق سابق وزیر اعظم کو چھ ہفتے ضمانت پر رہا کیا گیا، اس دوران نواز شریف کو ملک سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ چھ ہفتے کی مقررہ مدت ختم ہونے کے بعدضمانت ازخود منسوخ ہوجائے گی اور اگر اُس کے بعد نوازشریف نے خود کو قانون کے حوالے نہیں کیا تو گرفتار کیا جائے گا۔

  • ن لیگ نے نواز شریف سے ملاقات کے لئے ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ کو خط لکھ دیا

    ن لیگ نے نواز شریف سے ملاقات کے لئے ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ کو خط لکھ دیا

    لاہور: مسلم لیگ ن نے نوازشریف سے ملاقات کے لئے ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ کو خط لکھ دیا.

    تفصیلات کے مطابق خط میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مریم نواز اور ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان کوملاقات کی اجازت دی جائے.

    ن لیگ کے مطابق نواز شریف سے ملاقات ان کی خرابی طبیعت کے باعث ضروری ہے، نوازشریف کے کچھ ٹیسٹ فوری طور پر ہونا ضروری ہیں، نوازشریف کو روزانہ کی بنیاد پر دل کی تکلیف کی شکایت ہے.

    خط میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹرکو ملاقات نہ کرنے دینا بنیادی حقوق سےانکارکے مترادف ہے.

    نواز شریف کو کچھ ہوا تو حکومت کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا: شہباز شریف


    ادھر شہباز شریف نے بھی اس معاملے میں حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا  ہے. سابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا ہے کہ حکومت انتہائی غیرانسانی سلوک کررہی ہے.

    انھوں نے کہا کہ ڈاکٹر عدنان نے بتایا ہے کہ نواز شریف تک رسائی نہیں ملی، نوازشریف کی صحت پرکوئی سمجھوتا نہیں کیا جاسکتا، متعلقہ حکام کو فوری صورتحال کا نوٹس لینا چاہیے، نواز شریف کو کچھ ہوا توانہیں نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا.

    خیال رہے کہ آج مریم نواز نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ مجھے نواز شریف سے ملنے نہیں دیا تو جیل کے باہرکھڑی ہوجاؤں گی.

  • امیر مقام کی درخواست منظور، عدالت نے نیب کو گرفتار ی سے روک دیا

    امیر مقام کی درخواست منظور، عدالت نے نیب کو گرفتار ی سے روک دیا

    پشاور: پشاور ہائی کورٹ نے نیب کو مسلم لیگ ن کے رہنما امیر مقام کی گرفتاری سے روک کر تحقیقات کا حکم جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں امیر مقام کی جانب سے دائر ضمانت قبل ازگرفتار درخواست پر سماعت ہوئی جس کے دوران مسلم لیگ رہنما کے وکیل نے دلائل دیے۔

    وکیل نے معزز جج کو آگاہ کیا کہ میرے مؤکل امیر مقام کے خلاف اثاثہ جات کی انکوائری نیب میں چل رہی ہے، قومی احتساب بیورو تفتیش کے لیے بلا کر گرفتار کرلیتا ہے لہذا نیب کو گرفتاری سے روکا جائے۔

    مزید پڑھیں: کے پی کے: جماعت اسلامی کے اہم رہنما مسلم لیگ ن میں شامل، امیر مقام کی مخالفین پر کڑی تنقید

    پشاور ہائی کورٹ نے درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ:نیب پہلے تحقیقات مکمل کرے اور اگر گرفتار کرنا ہے تو پہلے وارنٹ جاری کرے، بغیروارنٹ کےگرفتاری کا قانونی جواز نہیں ہے۔ پشاور ہائی کورٹ نے آئندہ سماعت پر نیب سے جواب طلب کرلیا۔

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر مقام کا کہنا تھا کہ نیب نے جب بلایا حاضر ہوئے اور آئندہ بھی قانون کی پاسداری کرتے رہیں گے، مجھ پر کرپشن ثابت ہوئی تو سزا کے لیے تیار ہوں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ‘نواز شریف نے پورے ملک میں ترقیاتی کام کیے، ملکی تاریخ میں اس طرح کی انتقامی کارروائی کبھی نہیں دیکھی، سابق وزیراعظم کا کیا قصور ہے یہ ابھی تک سمجھ سے بالاتر ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر امیر مقام عدالت میں طلب

    امیر مقام کا کہنا تھا کہ احتساب سب کاہونا چاہیے،  بی آر ٹی منصوبے کا بھی احتساب ہو ۔ مسلم لیگ ن کے رہنما نے نیب قوانین میں ترمیم کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قومی احتساب بیورو کو جو اختیار ملا کو کسی کو بھی اندر رکھ سکتا ہے، ایسے قانون میں ترامیم کی ضرورت ہے۔

  • اعتزاز احسن کا ن لیگ اور پی پی کی قربتوں پرتحفظات کا اظہار

    اعتزاز احسن کا ن لیگ اور پی پی کی قربتوں پرتحفظات کا اظہار

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز  احسن نے ن لیگ اور پی پی کی قربتوں پر تحفظات کا اظہار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اعتراز احسن نے ایک جانب جہاں پارٹی چھوڑنے کی تردید کی ہے، وہیں بلاول بھٹو اور نواز شریف کی ملاقات سے متعلق اندیشے بھی ظاہر کیے۔

    [bs-quote quote=” پارٹی نہیں چھوڑ رہا، اختلافات ہوتے ہیں، ہم انھیں پارٹی کے اندر ہی نمٹاتے ہیں” style=”style-8″ align=”left” author_name=”اعتزاز احسن”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ میں پارٹی نہیں چھوڑ  رہا، اختلافات ہوتے ہیں، ہم انھیں پارٹی کے اندر ہی نمٹاتے ہیں۔

    اعتراز  احسن کے بہ قول انھوں نے کبھی یہ نہیں کہا کہ بلاول بھٹو کو نواز شریف سے جا کر نہیں ملنا چاہیے تھا، قیدی کا حال پوچھنا اچھی بات ہے۔ البتہ میں اس مفاہمت سے زیادہ مطمئن نہیں، یہ چلے گی نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کمزور ہوتی ہے، تو پاؤں پکڑتی ہے، اقتدار میں آتی ہے، تو گلا پکڑ لیتی ہے، نواز شریف خود اپنا علاج نہیں کروا رہے۔ ذمے داری ان پر عائد ہوتی ہے۔

    اس موقع پر انھوں نے پارٹی چھوڑنے کی خبروں کو افواہ قرار  دے دیا اور کہا کہ وہ پارٹی کا حصہ ہیں۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل بلاول بھٹو زرداری نے کوٹ لکھپت جیل میں مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز  شریف سے اہم ملاقات کی تھی، جس کے بعد انھوں نے نواز شریف کے حق میں بیان بھی دیا۔

  • نوازشریف اگر بیرونِ ملک سے ڈاکٹر منگوانا چاہتے ہیں تو بتادیں، پنجاب حکومت  کی پیش کش

    نوازشریف اگر بیرونِ ملک سے ڈاکٹر منگوانا چاہتے ہیں تو بتادیں، پنجاب حکومت کی پیش کش

    لاہور: وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے شریف خاندان کو پیش کش کی ہے کہ حکومت حساس معاملے پر پوائنٹ اسکورنگ نہیں چاہتی، نوازشریف اور مسلم لیگ ن اگر بیرونِ ملک سے کوئی ڈاکٹر منگوانا چاہتے ہیں تو بتادیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں وزیرقانون کا کہنا تھا کہ ہر معاملے پرتحمل کے ساتھ بات کرنےکوتیارہیں، اپوزیشن بیٹھ کر بات کرے کیونکہ اسمبلی کی سیڑھیوں پر مسائل کا حل نہیں نکل سکتا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اپوزیشن حل نکالناچاہتی ہے توپھرمل کر بیٹھے، نوازشریف اگر چاہیں تو حکومت انہیں شفاء اسپتال منتقل کرنےکو بھی تیار ہے ہم اس معاملے پر کوئی پوائنٹ اسکورنگ نہیں چاہتے۔ راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ نوازشریف بتائیں انہیں مرض کیا ہے، اگر وہ بیرونِ ملک سے ڈاکٹر بلوانا چاہتے ہیں تو وہ بھی بتادیں۔

    مزید پڑھیں: نوازشریف 3 بار وزیراعظم رہے اُن کا احترام کرتے ہیں، علی محمد خان

    وزیر قانون کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے خود ہی اسپتال منتقل ہونے سے انکار کیا، حکومت بورڈ کی سفارشات پر مکمل عمل کررہی ہے اگر نوازشریف کے لندن میں موجود ڈاکٹر سے رابطہ کرنا ہے تو ٹیلی کانفرنس کے ذریعے یہاں کے معالج بات کرلیں گے۔

    بعد ازاں اسپیکرپنجاب اسمبلی نےنوازشریف کی صحت کے معاملےپر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اتفاق رائے کرادیا جس کے بعد دونوں مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک ساتھ بیٹھنے کو تیار ہوئے۔

    اسپیکر اسمبلی کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی صحت کولے کر سنجیدہ ہیں، اس معاملے پر کوئی سیاست نہیں ہوگی اور نہ کسی کو اجازت دی جائے گی، حکومت اوراپوزیشن بیٹھ کرمسئلےکاحل نکالے جبکہ ایوان  اس مسئلے پر وفاق سے بھی بات کرے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کوبہترین طبی سہولتیں دی جائیں ،وزیراعظم عمران خان کا اعلان

    اُن کا کہنا تھا کہ علم میں ہےوزیرقانون وفاقی حکومت سےرابطےمیں ہیں، راجہ بشارت  اور وزیرصحت کےساتھ اپوزیشن کے2 ممبر بیٹھ جائیں اور مسئلے کا حل تلاش کر کے تجاویز ایوان میں پیش کریں۔

  • رمضان شوگر ملز کیس: شہباز شریف کے خلاف 46 قریبی ساتھی گواہی دینے کو تیار

    رمضان شوگر ملز کیس: شہباز شریف کے خلاف 46 قریبی ساتھی گواہی دینے کو تیار

    لاہور: رمضان شوگر ملز کرپشن کیس میں نامزد سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف 46 افراد گواہی دینے کے لیے تیار ہوگئے۔

    ذرائع کے مطابق رمضان شوگرملزکرپشن کیس میں شہبازشریف کیخلاف 46 گواہ بیان ریکارڈکرائیں گے، تمام گواہان سابق وزیراعلیٰ کے ساتھ کام کرتے تھے۔

    ذرائع کے مطابق سابق وزیراعلیٰ اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے خلاف چیف انجینئر نیس پاک محمد ایوب، سابق ڈی سی او چنیوٹ، احمد جاوید قاضی، امداد اللہ بوسال گواہی دینے کو تیار ہیں۔

    مزیدپڑھیں: رمضان شوگرملزکیس : شہباز شریف اورحمزہ شہباز پر 16 مارچ کو فردجرم عائد کئے جانے کا امکان

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ سابق سیکرٹری سید طارق شاہ، ایڈمن سیکرٹری طارق مسعود، ایس ای سی پی، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، پٹواری،تحصیلدار، پولیس اہلکار بھی گواہان میں شامل ہیں۔ علاوہ ازیں  سابق ڈی سی او چنیوٹ ڈاکٹر ارشاد، شوکت علی، سیکشن افسر پی ایچ ایس ذوالفقار افسر نعمت بھی گواہی دینے کو تیار ہیں۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ آئندہ سماعت پر شہبازشریف اورحمزہ شہبازپر فرد جرم عائد کیے جانے کا قوی امکان ہے۔

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے 11 جنوری 2018 کو رمضان شوگر ملز کیس کا ریفرنس مکمل کرتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ملزم نامزد کیا تھا بعد ازاں چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگرملز ریفرنس دائر

    چار مارچ کو ہونے والی رمضان شوگر ملزریفرنس کی سماعت ہوئی تھی، جس کے دوران احتساب عدالت سے التوا نہ ملنے پرشہباز شریف کے وکیل نے جج سے بدتمیزی کی تھی۔ شہباز شریف اور اُن کے صاحبزادے پر 16 مارچ کو فرد جرم عائد ہونے کا امکان بھی ہے۔

  • عدلیہ مخالف تقریر، طلال چوہدری کی معافی مسترد، تحریری فیصلہ جاری

    عدلیہ مخالف تقریر، طلال چوہدری کی معافی مسترد، تحریری فیصلہ جاری

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کی توہین عدالت انٹرا کورٹ اپیل کا تحریری فیصلہ جاری کردیا جس میں عدالت نے ملزم کی معافی کو مسترد کرتے ہوئے اپیل خارج کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے 14 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا گیا جس کو جسٹس سجاد علی شاہ نے تحریر کیا۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ طلال چوہدری نےعدلیہ کے خلاف توہین آمیز تقریر پاناما کیس فیصلےکےبعدکی جس میں سپریم کورٹ نے پاناما فیصلے میں نوازشریف کو نااہل قرار دیا تھا۔

    مزید پڑھیں: توہین عدالت کیس: طلال چوہدری کا معافی نامہ مسترد

    سپریم کورٹ کی جانب سے جاری ہونے والے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف کی نااہلی کے عدالتی فیصلے کے بعد لیگی رہنماؤں نے چیف جسٹس، ججز کی تضحیک کرنے کے لیے مہم کا آغاز کیا جس کا مقصد نوازشریف سے وفاداری ثابت کرنا تھا۔

    فیصلے میں لیگی رہنما کو قصور وار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ طلال چوہدری نےشعلہ بیان مقررکے انداز میں عدلیہ کی ساکھ پرحملہ کیا اور اس کے ذریعے عوام کے عدالتی نظام پر قائم اعتماد کو توڑنے کی کوشش کی۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ طلال چوہدری کے توہین عدالت الفاظ انتہائی سنگین تھے جس پر انہوں نے مخلصانہ معافی اور ندامت کا اظہار بھی نہیں کیا، انٹرا کورٹ اپیل توہین عدالت کو جرم ختم کرنے کےلیے معافی کافی نہیں ہے۔

    سپریم کورٹ نے فیصلے میں بتایا ہے کہ عدالت نے طلال چوہدری کی معافی مسترد کردی کیونکہ یہ عدالتی پیرامیٹرز پر پورا نہیں اترتی، اسی باعث انٹرا کورٹ اپیل بھی خارج کی جاتی ہے۔

  • پبلک اکاؤنٹس کمیٹی چیئرمن شپ: پیپلزپارٹی شہبازشریف کی حمایت میں کھل کر سامنے آگئی

    پبلک اکاؤنٹس کمیٹی چیئرمن شپ: پیپلزپارٹی شہبازشریف کی حمایت میں کھل کر سامنے آگئی

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی شہبازشریف کی حمایت میں کھل کرسامنے آگئی، خورشید شاہ نے حکومت کو دھمکی دی ہے کہ اگر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی گئی تو اسمبلی کی کارروائی نہیں چلنے دیں گے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے حکومت کو دھمکی دی کہ اگر حکومت نے اپنا طریقہ کار نہ بدلا تو ایوان میں شدید احتجاج ہوگا، عمران خان اسمبلی میں بھی اپوزیشن کی سیاست کررہی ہیں۔

    چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کے خلاف کوئی تحریک عدم اعتماد لاکر دکھائے اگر ایسا ہو تو کارروائی نہیں چلنے دیں گے۔

    مزید پڑھیں: شہبازشریف کو پی اے سی کی چیئرمین شپ سے ہٹایا تو حالات بگڑجائیں گے، خواجہ آصف

    وزیراعظم پاکستان کے کامیاب دورہ متحدہ عرب پر بھی خورشید شاہ نے تنقید کی اور کہا کہ ’آئی ایم ایف کی چیف سے ملاقات کر کے عمران خان نے قوم کا سر شرم سے جھکا دیا‘۔

    یاد رہے کہ حکومت اور اپوزیشن نے طویل مذاکراتی عمل کے بعد شہباز شریف کو پی اے سی کا چیئرمین منتخب کیا تھا جبکہ شیخ رشید احمد سمیت دیگر تحریک انصاف کے رہنماؤں نے شہبازشریف کے نام پر تحفظات کا اظہار کیا۔

    تحریک انصاف کے سینئر صوبائی رہنما علیم خان نے نیب کے ہاتھوں گرفتاری کے فوری بعد الزامات کی تحقیقات تک اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا جس کے بعد پی ٹی آئی نے بھی شہبازشریف سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کیا۔

    حکومت نے عندیہ دیا ہے کہ شہباز شریف کے خلاف تحریک عدم اعتماد لاکر انہیں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ سے ہٹا دیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: شیخ رشید کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا ممبر بنانے پر پی ٹی آئی میں بھی آوازیں اٹھنے لگیں

    قبل ازیں مسلم لیگ ن نے بھی اعلان کیا ہے کہ اگر شہباز شریف سے پی اے سی کا عہدہ واپس لیا گیا تو ملک کے سیاسی حالات بگڑ جائیں گے۔

  • نیب نے سابق وفاقی وزیرپورٹ اینڈ شپنگ کامران مائیکل کو گرفتارکرلیا

    نیب نے سابق وفاقی وزیرپورٹ اینڈ شپنگ کامران مائیکل کو گرفتارکرلیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو نے سابق وفاقی وزیرپورٹ اینڈ شپنگ کامران مائیکل کوگرفتار کر لیا.

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے سابق وفاقی وزیر کامران مائیکل کو حراست میں لے لیا ہے.

    ترجمان نیب کے مطابق کامران مائیکل پر کے پی ٹی پلاٹ کی غیرقانونی الاٹمنٹ کاالزام ہے، ان پر اختیارات کےناجائز استعمال کی بھی شکایات ہیں.

    نیب کے مطابق کامران مائیکل پر کے پی ٹی کے پلاٹ من پسند افراد کو نوازنے کا الزام ہے، جن کی تحقیقات ہوں گی.

    یاد رہے کہ کامران مائیکل ن لیگ دورحکومت میں پورٹ اینڈشپنگ کے وزیررہے.

    مزید پڑھیں: علیم خان نو روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    اس وقت میاں‌ شہباز  شریف، میاں‌ نواز شریف اور حمزہ شہباز سمیت مسلم لیگ ن کی سینئر قیادت کے خلاف نیب کی تحقیقات جاری ہیں.

    خیال رہے کہ 6 فروری کو قومی احتساب بیورو نے پنجاب کے سینئر صوبائی وزیرعبدالعلیم خان کو حراست میں لے لیا تھا، ان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات جاری ہیں۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز نیب کی جانب سے یہ وضاحت جاری کی گئی تھی کہ عام تاثر کے برخلاف علیم خان کو چیئرمین نیب سے ناراضی کی وجہ سے گرفتار نہیں کیا گیا۔

  • نوازشریف کو میڈیکل رپورٹس کی روشنی میں جیل منتقل کیا گیا، ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب

    نوازشریف کو میڈیکل رپورٹس کی روشنی میں جیل منتقل کیا گیا، ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب کے ترجمان ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ میڈیکل بورڈ کی سفارش پر نوازشریف کو اسپتال سے جیل منتقل کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے ترجمان ڈاکٹر شہباز گل نے نوازشریف کی جیل منتقلی کے حوالے سے پھیلائے جانے والے مسلم لیگ ن کے تاثر پر ردعمل دیتے ہوئے ویڈیو پیغام جاری کیا۔

    ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کی روشنی میں جیل منتقل کیا گیا، جس میں واضح لکھا گیا کہ نوازشریف کو مزید اسپتال میں نہ رکھا جائے۔

    شہباز گل کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرزکےبورڈکی جانب سےفیصلہ کیاگیانوازشریف کو اسپتال ڈسچارج کیاجائے تاہم اُن کا جیل میں مکمل چیک اپ کیا جائے گا اور پی آئی سی سے ڈاکٹرز کی ٹیم اُن کا معمول کے مطابق معائنہ بھی کرتی رہے گی۔

    مزید پڑھیں : سروسز اسپتال میں زیر علاج نواز شریف جیل جانے پربضد

    ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن تاثر دینے کی کوشش کررہی ہے کہ نوازشریف مرضی سےجیل واپس جارہےہیں، یہ بات سراسر غلط ہے کیونکہ حکومت پنجاب نے ڈاکٹرز کی رپورٹ پر انہیں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا۔

    واضح رہے گذشتہ ہفتے نواز شریف کو طبیعت ناسازی کے بعد سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں میڈیکل بورڈ کی سفارش پر اُن کے شوگر اور بلڈ پریشر کے ٹیسٹ کئے گئے تھے، نواز شریف کے ایک گھنٹے تک سٹی اسکین اور الٹراساؤنڈ سمیت دیگر ٹیسٹ کیے گئے اور انھیں طبی معائنے کے بعد نیو او پی ڈی سے وی وی آئی پی بلاک پہنچادیا گیا تھا۔

    بعد ازاں میڈیکل بورڈ نے تمام رپورٹس محکمہ داخلہ کو بھجوا دی تھیں، جس میں بتایا گیا تھا کہ سی ٹی اسکین میں نواز شریف کے جسم کی شریانوں میں تنگی سامنے آئی جبکہ بلڈ پریشر، شوگر، گردوں کا مسئلہ موجود ہے، میڈیکل بورڈ نے دل کے اسپتال منتقل کرنے کی سفارش بھی کی تھی۔

    میڈیکل بورڈکےسربراہ پروفیسرمحمودایاز کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی زیادہ تربیماریوں کاعلاج پاکستان میں موجودہے، انہیں اسپتال یا کہیں اور شفٹ کرنے کا حتمی فیصلہ محکمہ داخلہ کا اختیار ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: ہمیں رحم کی بھیک نہیں چاہیے، مریم نواز

    یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ نوازشریف نے پی آئی سی اسپتال جانے سے انکار کرتے ہوئے جیل جانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا جس پر محکمہ داخلہ پنجاب نے انہیں کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا۔

    نوازشریف کو آج سروسز اسپتال سے کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا، اس موقع پر اُن کی صاحبزادی مریم نواز اور مسلم لیگ ن کے کارکنان اسپتال کے باہر موجود تھے۔