Tag: POLAND

  • خوشحال زندگی کا خواب لیے بیرون ملک جاکر نوجوان پھنس گیا

    خوشحال زندگی کا خواب لیے بیرون ملک جاکر نوجوان پھنس گیا

    وارسا: بہتر روزگار اور خوش حال زندگی کا خواب لے کر بیرون ملک جانے والا بھارتی مسلمان نوجوان قیدوبند کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوگیا جبکہ پریشان حال والدین بیٹے کی رہائی کے لیے دربدر کی ٹھوکریں کھارہے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی شہری محمد فیض الدین 2017 سے یورپی ملک پولنڈ میں پیزا ڈیلیوری کا کام کررہا تھا تاہم مالی بے ضابطگیوں کے باعث پولیس نے گرفتار کرلیا۔

    پولینڈ میں قید نوجوان پر کرپشن کا الزام ہے۔ والدین کا کہنا ہے کہ 2019 سے بیٹے سے رابطہ نہیں ہوا، غربت کے باعث اپنے بچے کی بازیابی کے لیے اخراجات بھی برداشت نہیں کرسکتے جبکہ بھارتی سرکار بھی ساتھ نہیں دے رہی۔

    والدین نے بھارتی سفارت خانوں سے رابطے تیز کردیے انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری اخراجات پر وکیل مل جائے تو پولینڈ میں کیس لڑکے ہم اپنے بچے کی رہائی یقینی بناسکتے ہیں، بیٹا بے قصور ہے۔

    والدین نے بتایا کہ آخری فون کال کے دوران محمد فیض الدین کا کہنا تھا کہ اس نے کسی قسم کی کرپشن نہیں کی اور ایمانداری سے اپنا فرض نبھا رہا تھا، غلط فہمی کے تحت مجھے حراست میں رکھا گیا ہے۔

  • پولینڈ کا وہ گاؤں جہاں گزشتہ 10 سال میں صرف لڑکیوں کی پیدائش ہوئی

    پولینڈ کا وہ گاؤں جہاں گزشتہ 10 سال میں صرف لڑکیوں کی پیدائش ہوئی

    پولینڈ کے ایک گاؤں میں گزشتہ 10 برس سے کسی لڑکے کی پیدائش نہیں ہوئی، گزشتہ ایک دہائی میں یہاں صرف لڑکیاں پیدا ہوئی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اب ان لڑکیوں کو بھی وہ مہارتیں سکھائی جارہی ہیں جو صرف لڑکوں کے لیے مخصوص تھیں۔

    300 افراد پر مشتمل اس گاؤں میں لڑکیوں کو فائر فائٹنگ اور فرسٹ ایڈ کی تربیت دی جاتی ہے۔ سنہ 2013 میں ایک پروفیشنل فائر فائٹر نے انہی لڑکیوں کی درخواست پر فائر بریگیڈ قائم کیا جہاں یہ لڑکیاں اسکول کے بعد ٹریننگ حاصل کرنے آتی ہیں۔

    یہاں آنے والی سب سے کم عمر طالبہ صرف 2 سال کی ہے۔

    ان لڑکیوں کا کہنا ہے کہ وہ یہاں لڑکوں کی تعداد کم ہونے کا کسی کو بھی احساس نہیں ہونے دینا چاہتیں۔

    ایک ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے جب ایک لڑکی سے شادی سے متعلق سوال پوچھا گیا تو اس نے کہا کہ فی الحال اس کی توجہ مختلف ٹریننگز پر مرکوز ہے اور وہ چاہتی ہے کہ جلد سے جلد وہ لوگ ایک نیا فائر انجن خریدنے کے قابل ہوسکیں۔

    اس نے بتایا کہ یہاں کا فائر انجن 44 سال پرانا ہے اور انہیں ڈر کہ کسی روز جب واقعی اس انجن کی ضرورت پڑے تو وہ چلنے سے انکار نہ کردے۔

    ان لڑکیوں کا عزم ہے کہ نہ صرف وہ بہترین تعلیم حاصل کریں گی بلکہ ان شعبوں میں بھی مہارت حاصل کریں جو لڑکوں کے لیے مخصوص سمجھے جاتے ہیں۔

  • دنیا کے سب سے چھوٹے جہاز کی پہلی اڑان

    دنیا کے سب سے چھوٹے جہاز کی پہلی اڑان

    وارسا: دنیا کے سب سے چھوٹے جہاز نے پولینڈ کی فضاؤں میں پہلی اڑان بھرکر سب کو حیران کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چھوٹا سا جیٹ طیارہ ایک منٹ میں پانچ ہزار نوسوفیٹ بلندی پر پہنچ سکتا ہے، سات سوکلو وزنی جہاز میں پانچ افراد سفر کرسکتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اس جہاز کی ایک اور خاص بات یہ ہے کہ اس کا اندرونی حصہ کسی لکژری کار کی طرح ڈیزائن کیا گیا ہے۔

    پانچ سیٹوں پر مشتمل اس جہاز کو جنوب مشرقی پولینڈ میں قائم زائی لوناگورا نامی ایئرپورٹ پر اڑایا گیا جسے دیکھنے والے دنگ رہ گئے، جہاز کا وزن 700 کلو گرام ہے۔

    دنیا کے سب سے چھوٹا جہاز کی مالیت تقریباً دو ملین یورو ہے، اس جہاز کو تیار کرنے والی کمپنی کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اسی طرز کے مزید طیارے بنائے جائیں گے۔

    کمپنی کا کہنا تھا کہ رواں سال ہی مذکورہ طرز کے مزید جہاز تیار کرکے فروخت کے لیے پیش کیے جائیں گے، اس کو بنانے میں اعلیٰ اور جدید قسم کے دھات استعمال کیے گئے ہیں۔

    اپنی نوعیت کے اس منفرد جہاز نے جہاں پولینڈ میں دھوم بچائی ہے بلکہ دنیا بھر میں لوگ اس کی واہ واہ کرنے پر مجبور ہیں، جبکہ سوشل میڈٰیا پر بھی صارفین خوب پسند کررہے ہیں۔

  • پولینڈ میں عدالتی اختیارات محدود کرنے کے خلاف یورپی یونین کی کارروائی

    پولینڈ میں عدالتی اختیارات محدود کرنے کے خلاف یورپی یونین کی کارروائی

    برسلز : یورپی کمیشن نے پولینڈ کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے وارسا حکومت کو باقاعدہ تحریری نوٹس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولینڈ حکومت کی جانب سے ایک سال قبل متنازعہ قانون متعارف کرایا تھا جس کے تحت تمام ججز سربراہ مملکت کے زیر کنٹرول ہوں گے۔

    یورپی یونین کا مؤقف ہے کہ انصاف سے متعلق حالیہ پولینڈ میں ہونے والی حالیہ ترامیم ملکی عدلیہ کے خود مختاری اور ججوں کی آزادی کو منفی طور پر متاثر کرتی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے پولینڈ کو خط کا جواب دینے کےلیے دو ماہ کی مہلت دی گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ یورپی کمیشن کی جانب سے اس سے قبل ہنگری کے خلاف بھی اسی طرز کی کارروائی شروع کی جاچکی ہے۔

    یورپین کمیشن کے نائب صدر فرانس ٹمّرمین کا کہنا ہے کہ مذکورہ متنازعہ نظام 2017 میں متعارف کرایا گیا تھا جس کے ذریعے ججز کو سربراہ مملکت کے کنٹرول میں دیا گیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جو پولش ججز مذکورہ ترامیم کے خلاف عوامی سطح پر گفتگو کررہے تھے ان کے خلاف نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے پر حکومت کی نیشنل کونسل آف جوڈیسری نے نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔

    جرمن میڈیا کے مطابق وہ ججز جنہوں نے یورپی عدالت برائے انصاف میں مذکورہ ترامیم سے متعلق سوال کیا تھا پولش حکومت نے ان کے خلاف بھی تحقیقیات کا آغاز کردیا ہے۔

  • ہولوکاسٹ میں پولش بھی ملوث تھے، نیتن یاہو کا بیان، پولینڈ کا احتجاج

    ہولوکاسٹ میں پولش بھی ملوث تھے، نیتن یاہو کا بیان، پولینڈ کا احتجاج

    وارسا/تل ابیب : اسرائیلی وزیر اعظم کا ہولوکاسٹ میں پولش شہریوں کے ملوث ہونے پر بیان پر پولینڈ نے وارسا میں تعینات اسرائیلی سفیر کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق دو روز روپی ملک پولینڈ میں مشرق وسطیٰ سے متعلق وارسا کانفرنس منعقد ہوئی تھی جس میں اسرائیل، امریکا اور خلیجی ریاستوں سمیت 60 ممالک سے شرکت کرکے خطے میں ایران کے بڑھتے ہوئے اثر رسوخ کو روکنے کےلیے گفتگو کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجامین نیتن یاہو نے وارسا کانفرنس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہولوکاسٹ کے دوران یہودیوں کا قتل عام کرنے والے جرمن نازیوں میں پولش شہری بھی شامل تھے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے بیان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پولش حکومت نے دارالحکومت واسا میں تعینات اسرائیلی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا۔

    پولش حکومت کی مذمت پر غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم نے ردعمل وضاحت کی کہ ’میرے بیان کو غلط طریقے اور قیاس آرائیوں کے ساتھ پیش کیا گیا ہے جس نے پولینڈ حکومت کو اسرائیلیل کے بڑھکا دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو نے وضاحتی بیان میں کہا کہ ’خبررساں ادارے نے میرے بیان میں ’پولینڈینز‘ کی اصطلاح استعمال کی جو تمام پولش شہریوں پر یہودیوں کے قتل عام کا الزام عائد کررہی ہے۔

    نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ میں اپنے بیان میں ان چند پولش شہریوں کا ذکر کیا تھا جنہوں نے یہودیوں کے قتل عام میں جرمن نازیوں کا ساتھ دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے بھی پولینڈ کے احتجاج پر رد عمل دیتے ہوئے پولیش سفیر کو طلب کرکے احتجاج کیا۔

  • پولینڈ: چاقو حملے میں شدید زخمی ہونے والے میئر دم توڑ گئے

    پولینڈ: چاقو حملے میں شدید زخمی ہونے والے میئر دم توڑ گئے

    گدانسک: پولینڈ میں چاقو بردار شخص کے حملے میں شدید زخمی ہونے والے میئر دوران علاج دم توڑ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پولینڈ کے شہر گدانسک کے میئر ’پاؤیل ایداموکس‘ پر چاقو بردار شخص نے گذشتہ روز حملہ کیا، بعد ازاں انہیں شدید تشوش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق میئر پاؤیل ایداموکس کی حالت انتہائی نازک تھی، اسپتال میں انہیں بچانے کی بھرپور کوشش کی گئی تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے آج چل بسے۔

    پولینڈ کے مختلف شہروں میں آنجہانی میئر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ریلیاں اور جلوس نکالے گئے جو گزشتہ روز چیئرٹی تقریب کے دوران چھری کے حملے میں زخمی ہوگئے تھے۔

    پولینڈ کے شہر گدانسک میں چیریٹی پروگرام کے دوران چاقو بردار شخص نے اسٹیج پر چڑھ کر پولش مئیر پاؤیل ایداموکس پر پے در پے وار کرکے شدید زخمی کردیا تھا۔

    پولیس نے فوری کارروائی کرکے ستائیس سالہ حملہ آور کو حراست میں لے رکھا ہے، پولیس حکام کے مطابق حملہ آور مجرمانہ ریکارڈ کا حامل ہے۔

    لندن : چاقو زنی کی واردات، ایک شخص ہلاک، ملزم گرفتار

    یاد رہے کہ میئر پر ہونے والے حملے کے بعد پولینڈ کے صدر اینڈرز ڈوڈا نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قوم سے دعا کی اپیل کی تھی، ان کا کہنا تھا کہ ملزم کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔

    خیال رہے کہ پاؤیل ایداموکس پولینڈ میں مشہور اور ذمہ دار میئر کے طور پر جانے جاتے تھے، وہ پچھلے بیس سال سے شہر گدانسک کے میئر رہے۔

  • پولینڈ: جاسوسی کے الزام میں گرفتار ’ہواوے‘ کا ملازم نوکری سے برطرف

    پولینڈ: جاسوسی کے الزام میں گرفتار ’ہواوے‘ کا ملازم نوکری سے برطرف

    وارسا : پولینڈ میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار ہونے والے چینی ٹیلی کام کمپنی ’ہواوے‘ کے اعلیٰ عہدیدار کو کمپنی نے ملازمت سے فارغ کردیا۔

    پولینڈ کے نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چینی شہری ’ہواوے‘ کی پولش برانچ کا ڈائریکٹر ہے، کمپنی کے اعلیٰ عہدیدار کی گرفتاری کے بعد چین اور پولینڈ کے مابین کشیدگی کا اندیشہ تھا لیکن کمپنی نے مذکورہ ملازم کو نوکری سے نکال کر محاز آرائی کے خدشے کو ختم کردیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہواوے کی جانب سے ہفتے کے روز جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پولینڈ میں گرفتار ہونے والے شخص سے اب کمپنی کا کوئی تعلق نہیں ہے، مذکورہ اقدام کمپنی کو بدنامی سے بچانے کےلیے اٹھایا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ یورپی ممالک میں ہواوے کی مصنوعات بہت مقبول ہیں لیکن دوسری جانب سے چینی حکومت سے تعلقات کی بناء پر ’ہواوے‘ کے ملازمین پر سخت نظر رکھی جاتی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ متعدد ممالک کی جانب سے مذکورہ چینی ٹیلی کام کمپنی کی اشیاء پر سیکیورٹی خدشات کا اظہار کیا جارہا ہے کہ چین ہواوے کے ذریعے جاسوسی تو نہیں کررہا۔

    مزید پڑھیں : پولینڈ میں چینی کمپنی ’ہواوے‘ کا اعلیٰ عہدیدار جاسوسی کے الزام میں گرفتار

    یاد رہے کہ ہواوے کے اعلیٰ عہدیدار کے ساتھ ساتھ پولینڈ کی پولیس نے پیوٹر ڈی نامی پولش شہری کو بھی جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا تھا جو پہلے پولینڈ کی سیکیورٹی ایجنسی کا ملازم تھا۔

    پولینڈ کی داخلہ سیکیورٹی ایجنسی (اے ڈبلیو بی) کا سابق اعلیٰ عہدیدار تھا، جس نے بد عنوانی کے الزامات کے باعث اے ڈبلیو بی چھوڑ دی تھی لیکن اس کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا تھا۔

    مقامی میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکورٹی ایجنسی اے ڈبلیو بی نے پولینڈ میں واقع ٹیلی کام کمپنی ہواوے کے دفتر اور اورنج پولاسکا پر چھاپہ مارکر سرچ آپریشن بھی کیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اورنج الاسکا وہ جگہ ہے جہاں پولش شہری ’پیوٹر ڈی‘ ملازمت کرتا تھا۔

    مزید پڑھیں : چینی ٹیلی کام کمپنی ’ہواوے‘ کے بانی کی بیٹی کینیڈا میں گرفتار

    خیال رہے کہ گذشتہ برس کینیڈا میں ہواوے کمپنی کے بانی کی بیٹی اور چیف فنانشل آفیسر مینگ وینزوا کو یکم دسمبر کو کینیڈین شہر وانکوور سے حراست میں لیا گیا تھا جنہیں امریکا کے حوالے کرنے کا امکان ہے۔

  • پولینڈ میں چینی کمپنی ’ہواوے‘ کا اعلیٰ عہدیدار جاسوسی کے الزام میں گرفتار

    پولینڈ میں چینی کمپنی ’ہواوے‘ کا اعلیٰ عہدیدار جاسوسی کے الزام میں گرفتار

    وارسا : پولینڈ کی پولیس نے جاسوسی کے الزام میں چین اور پولینڈ کے دو شہریوں کو گرفتار کرلیا ہے، زیر حراست شخص چینی ٹیلی کام کمپنی اعلیٰ عہدیدار ہے۔

    پولینڈ کے نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چینی شہری چین کی معروف ٹیلی کام کمپنی ہواوے کی پولش برانچ کا ڈائریکٹر ہے، ہواوے کمپنی نے اعلیٰ عہدیدار کی گرفتاری پر فی الفور کوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ متعدد ممالک کی جانب سے مذکورہ چینی ٹیلی کام کمپنی کی اشیاء پر سیکیورٹی خدشات کا اظہار کیا جارہا ہے۔

    پولش میڈیا کی رپورٹس کے مطابق گرفتار پولش شہری ’پیوٹر ڈی‘ پولینڈ کی داخلہ سیکیورٹی ایجنسی (اے ڈبلیو بی) کا سابق اعلیٰ عہدیدار تھا، جس نے بد عنوانی کے الزامات کے باعث اے ڈبلیو بی چھوڑ دی تھی لیکن اس کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا تھا۔

    پولش سیکیورٹی سروس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گرفتار کیے گئے دونوں افراد کو تین ماہ تک حراست میں رکھا جائے گا۔

    مقامی میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکورٹی ایجنسی اے ڈبلیو بی نے پولینڈ میں واقع ٹیلی کام کمپنی ہواوے کے دفتر اور اورنج پولاسکا پر چھاپہ مارکر سرچ آپریشن کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اورنج الاسکا وہ جگہ ہے جہاں پولش شہری ’پیوٹر ڈی‘ ملازمت کرتا تھا۔

    چینی ٹیلی کام کمپنی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’جن ممالک میں ہماری برانچز کام کررہی ہیں ہم وہاں کے تمام قوانین و ضوابط کی پاسداری کرتے ہیں اور اپنے تمام ملازمین کو قوانین کی پاسداری کا کہتے ہیں‘۔

    دوسری جانب اونج الاسکا کا جاری بیان میں کہنا ہے کہ پولش سیکیورٹی سروس کی جانب سے ’پیوٹر ڈی‘ کے بارے مواد جمع کیا ہے لیکن یہ نہیں معلوم کہ وہ مواد اس کے پیشہ وارانہ کام سے متعلق ہے یا نہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ، امریکا اور آسٹریلیا نے ہواوے کو اپنے 5جی موبائل نیٹ ورک میں شمولیت سے روک دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ چین ہواوے کے ذریعے اپنے حریف ممالک کی جاسوسی کے الزامات ہیں تاہم ہواوے کمپنی نے چین کے لیے جاسوسی کرنے کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے ان کی تردید کی ہے۔

    مزید پڑھیں : چینی ٹیلی کام کمپنی ’ہواوے‘ کے بانی کی بیٹی کینیڈا میں گرفتار

    خیال رہے کہ گذشتہ برس کینیڈا میں ہواوے کمپنی کے بانی کی بیٹی اور چیف فنانشل آفیسر مینگ وینزوا کو یکم دسمبر کو کینیڈین شہر وانکوور سے حراست میں لیا گیا تھا جنہیں امریکا کے حوالے کرنے کا امکان ہے۔

  • پولینڈ: انتہائی مقبول گیم اسکیپ روم نے پانچ نا بالغ لڑکیوں کی جان لے لی

    پولینڈ: انتہائی مقبول گیم اسکیپ روم نے پانچ نا بالغ لڑکیوں کی جان لے لی

    وارسا: پولینڈ میں انتہائی مقبول گیم اسکیپ روم نے پانچ نا بالغ لڑکیوں کی جان لے لی، آتشزدگی سے پچیس سالہ نوجوان بھی جھلس کر شدید زخمی ہوگیا۔

    تفیصلات کے مطابق انتہائی خطرناک اسکیپ روم نامی گیم جسے بظاہر تو انسان کھیلتا ہے لیکن بدقسمتی سے یہ گیم انسانی جانوں سے کھیلتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ آتشزدگی کا یہ واقعہ پولینڈ کے شہر کوزالین میں پچیس سالہ نوجوان کی سالگرہ کی تقریب میں پیش آیا، جہاں کم عمر لڑکیاں انتہائی پاپولر گیم اسکیپ روم کھیل رہی تھی کہ بند کمرے میں اچانک آگ لگنے سے جھلس کر ہلاک ہوگئیں۔

    وزیرداخلہ نے میڈیا سے گفتگو میں ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ جھلس کر ہلاک ہونے والی لڑکیوں عمریں چودہ سے پندرہ برس کی تھی۔

    اسکیپ روم گیم میں نوجوان لڑکے لڑکیا ں اپنے آپ کو کسی عمارت یہ روم بند کرکے باہر نکلنے کے طریقے ڈھونڈتے ہیں۔

    بلیو وہیل گیم کے نام پر لڑکیوں کو ہراساں کرنے کا انکشاف

    وزیرداخلہ نے اس گیم کو کھیلتے وقت حفاظتی انتظامات یقنی بنانے کے احکامات صادر کردیئے ہیں۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل بلیو وہیل نامی گیم نے بھی صارفین پر منفی اثرات مرتب کیے تھے۔

    واضح رہے کہ بلیو وہیل گیم روس کے ایک نوجوان نے تیار کیا جسے حکومت نے ایک سال قید کی سزا دے رکھی ہے، اس گیم کے متاثرین برازیل، بلغاریہ، چلی، چین، جارجیا، بھارت، اٹلی، کینیا، پاکستان، پیراگوئے، پرتگال، روس، سعودی عرب، سربیا، اسپین، امریکا اور یوراگوئے میں سامنے آئے تھے۔

    جہاں لوگوں نے خودکشیاں کرنے کی کوشش کی، کچھ کامیاب ہوگئے، متعدد افراد نے اپنے جسموں کو تیز دھار آلات سے کاٹا اور دیگر طرح کے خطرناک چیلنجز پورا کرنے کے دوران خود کو نقصان پہنچایا۔

  • پولینڈ میں عالمی ماحولیاتی کانفرنس کا آغاز

    پولینڈ میں عالمی ماحولیاتی کانفرنس کا آغاز

    یورپی ملک پولینڈ میں سالانہ عالمی ماحولیاتی کانفرنس کوپ 24 کا آغاز ہوگیا ہے۔ کانفرنس کے شرکا پر نتیجہ خیز اقدامات اٹھانے پر زور دینے کے لیے دنیا بھر میں ریلیاں اور احتجاج بھی کیے جارہے ہیں۔

    24 ویں عالمی ماحولیاتی کانفرنس پولینڈ کے شہر کاٹو ویٹسا میں جاری ہے۔

    یاد رہے کہ سنہ 2015 میں ہونے والی عالمی کانفرنس میں امریکا سمیت 195 ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ وہ مل کر اس پر کام کریں گے کہ عالمی موسمی حدت میں ہوتے اضافے کو 2 ڈگری سے کم رکھا جاسکے۔

    یہ تاریخ ساز معاہدہ پیرس معاہدے کے نام سے جانا جاتا ہے۔

    تاہم سنہ 2017 میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منصب صدارت سنبھالتے ہی اس معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کردیا اور اس سے متعلق سال کے آخر تک باضابطہ کارروائی کردی گئی، البتہ معاہدے کے تحت سنہ 2020 تک امریکا معاہدے کا حصہ رہے گا۔

    امریکا کی علیحدگی ایک پریشان کن صورتحال تھی کیونکہ امریکا کاربن اخراج کرنے والا دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے۔

    عالمی کانفرنس میں شریک سربراہان نے اس بات پر زور دیا کہ کاربن کے اخراج میں کمی کے لیے فوری طور پر مؤثر اقدامات کیے جائیں۔

    دوسری جانب اجلاس کے موقع پر کئی ممالک میں مظاہرے بھی کیے جارہے ہیں جن میں مطالبہ کیا جارہا ہے کہ زمین کو بچانے کے لیے ٹھوس اور نتیجہ خیز اقدامات کیے جائیں۔