Tag: police arrest

  • لاہور: طالبہ کو زیادتی اور قتل کی دھمکیاں دینے والا ملزم ابشام گرفتار

    لاہور: طالبہ کو زیادتی اور قتل کی دھمکیاں دینے والا ملزم ابشام گرفتار

    لاہور: صوبہ پنجاب کے شہر لاہور میں طالبہ کو مبینہ طور پر زیادتی اور قتل کی دھمکیاں دینے والے ملزم ابشام کو گرفتار کرلیا گیا ، فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ درندے کو نشانہ عبرت نہ بنایا تو کل کسی اور بچی کو پریشان کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں تھانہ سندر پولیس نے سوشل میڈیا پر لڑکی کو ہراساں اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے والے ملزم ابشام اور اس کے والد عمران کو گرفتار کر لیا۔

    وزریراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے ملزم کی گرفتاری کے بعد اپنے بیان میں کہا آج سے تین دن پہلےسوشل میڈیا پر خبر وائرل ہوئی تھی، یہ نوجوان بچی اور فیملی کو دھمکیاں دیتا رہا ، درندے کو نشانہ عبرت نہ بنایا تو کل کسی اور بچی کو پریشان کرےگا۔

    فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ لڑکی کے والد نے پہلے منع کیا پھر تفصیلی بات کےبعد راضی ہوئے ، لڑکی کےوالد نے بتایا کہ سواسال پہلے ایف آئی اے کو درخواست دی ، ایف آئی اے نے کارروائی نہیں کی ، ایسے معاملات پر ہم سب لوگوں کو اپنا رویہ ٹھیک کرناچاہیے۔

    وزریراطلاعات پنجاب نے کہا کہ عثمان بزدار کی ہدایت تھی 24گھنٹے میں ملزمان گرفتار کریں، سی سی پی او عمر شیخ نے 10گھنٹوں میں باپ بیٹے کو گرفتار کرایا، ملزمان کو گرفتارکرنے پراےایس پی رضا تنویرکو خراج تحسین پیش کرتاہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ دھمکیاں دینےپر باپ بیٹے کیخلاف نئی ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے، لاہور پولیس کی کارکردگی ایسی رہی تو عوام کا اعتماد بڑھے گا، لاہور اور پنجاب پولیس پر آؤٹ آف وے کام شروع کیا ہے۔

    یاد رہے ملزم ابشام نے سوشل میڈیا پرلڑکی کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی تھیں ، لڑکی کو دھمکیاں دینے کے خلاف مقدمہ درج ہواتھا تاہم ملزمان گرفتار نہ تھے، فیاض الحسن چوہان نے سی سی پی او لاہورکو کل ملزمان کوپکڑنے کی ہدایات دی تھیں۔

    ایف آئی اے لاہور نے بھی لڑکی کے والدکی مدعیت میں مقدمہ درج کیا تھا، ایف آئی اے سائبر کرائم کا کہنا تھا کہ مقدمہ ابشام اوراسکی والدہ کیخلاف درج تھا۔

    خیال رہے لاہور میں طالبہ نے ریپ اور قتل کی دھمکیاں دینے والے ابشام نامی لڑکے کو سوشل میڈیا پر بے نقاب کیا تھا ، متاثرہ لڑکی کا موقف تھا کہ ابشام 2016 سے تنگ کررہا ہے، مقدمہ درج ہونے کے باوجود پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔

    ایف آئی آر درج ہونے کے باوجود پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی نہ کرنے پر لڑکی نے سوشل میڈیا کا سہارا لے کر ملزم کی دھمکیوں کے اسکرین شاٹس اور ویڈیو شیئر کیں، جس کے بعد سوشل میڈیا پرابشام کو حوالات میں بند کرو کا ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ کرنے لگا تھا

    متاثرہ لڑکی کےمطابق ملزم نہ صرف ریپ بلکہ جان سے مارنے کی بھی دھمکیاں دیتا ہے، لڑکی نے ملزم ابشام زاہد کی ایک ویڈیو بھی شیئرکی جس میں وہ اسلحہ دکھا کردھمکیاں دے رہا تھا۔

  • لنک روڈ زیادتی کیس :  مرکزی ملزم عابد کا ایک اور ساتھی گرفتار

    لنک روڈ زیادتی کیس : مرکزی ملزم عابد کا ایک اور ساتھی گرفتار

    لاہور : لنک روڈ زیادتی کیس میں مرکزی ملزم عابد کے ایک اور ساتھی بالا مستری کو گرفتار کرلیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ بالامستری مرکزی ملزم عابد کیساتھ مختلف جرائم میں شریک رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لنک روڈ زیادتی کیس میں پولیس نے ایک اور ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ، بالا مستری کو چیچہ وطنی سے گرفتار کیا گیا،پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان عابد علی ،شفقت علی بالا مستری کے پاس کام کرتے تھے، بالا مستری سے عابد علی کے ٹھکانوں سےمتعلق تفتیش جاری ہے۔

    گرفتار شفقت نے انکشاف کیا تھا کہ عابد علی کا ساتھی بالا مستری اس روز واردات میں شامل نہ تھا، عابد علی نےفون کرکے مجھے اور بالامستری کو بلایا مگر بالا مستری نہ آیا۔

    پولیس کے مطابق بالامستری مرکزی ملزم عابد کیساتھ مختلف جرائم میں شریک رہا ہے۔

    مزید پڑھیں : گجرپورہ زیادتی کیس، گرفتار ملزم شفقت کے سنسنی خیز انکشافات

    گذشتہ روز گوجرپورہ زیادتی کیس میں گرفتاری دینے والے ملزم وقارالحسن کی نشاندہی پرمرکزی ملزم عابد کےدوست شفقت کوگرفتارکرلیاگیا تھا ،ملزم شفقت نے خاتون سےزیادتی کا اعتراف کرتے ہوئے بیان میں کہا تھا کہ نوستمبر کووہ اورعابد ڈکیتی کی غرض سے کار کے پاس گئے، پہلےخاتون سے لوٹ مار کی، پھرزیادتی کا نشانہ بنایا، تاہم بعد ازاں ملزم شفقت کا ڈی این اے میچ کرگیا تھا۔

    گرفتار ملزم شفقت نے پولیس کو دئیے گئے بیان میں سنسنی خیز انکشافات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ واردات کے وقت ہم نشے میں تھے، متاثرہ خاتون سڑک سے نیچے نہیں جارہی تھی، ہم پہلے بچوں کو نیچے لے کر گئے تو پھر خاتون سڑک سے نیچے آگئی، خاتون کو سڑک سے نیچے آنے کے بعد ہم نے زیادتی کا نشانہ بنایا، گاڑی کا شیشہ توڑنے سے عابد کا ہاتھ بھی زخمی ہوا تھا۔

    ملزم نے اعتراف کیا کہ جائے وقوعہ پر پہلے بھی ڈکیتی کی وارداتیں کرتے رہے ہیں، پتھر یا لکڑی پھینک کر گاڑیوں کو روکتے تھے، جائے وقوعہ کے قریب ڈکیتی کی نیت سے موجود تھے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم شفقت نےعابد کےساتھ مل کرگیارہ وارداتیں کیں، شفقت اورعابد پنجاب کے مختلف گینگز کے ساتھ منسلک ہیں تاہم مرکزی ملزم عابد تاحال فرار ہے۔.

    ذرائع کےمطابق ملزم شفقت کاخاندان پہلے بھی جرائم میں ملوث رہا جبکہ شفقت کا والد اللہ دتہ بھی پولیس حراست میں ہے۔ شفقت کی گرفتاری کے بعدکیس کےمرکزی ملزم عابد پربھی گھیراتنگ ہوگیا ، پولیس عابدکی تلاش میں جگہ جگہ چھاپےمار رہی ہے جبکہ والداوردوبھائیوں سےتفتیش کررہی ہے۔

    مقدمے میں نامزد ایک اورملزم اوروقارکے برادرنسبتی عباس نےبھی گرفتاری دی ، ملزم وقار کا کہنا تھا کہ عباس مرکزی ملزم عابد کا ساتھی ہے تاہم عباس نے صحت جرم سے انکارکردیا تھا۔

  • گجر پورہ خاتون زیادتی کیس : مرکزی ملزم عابد کا دوست گرفتار، واقعے میں ملوث ہونے کا اعتراف

    گجر پورہ خاتون زیادتی کیس : مرکزی ملزم عابد کا دوست گرفتار، واقعے میں ملوث ہونے کا اعتراف

    لاہور : گجر پورہ خاتون زیادتی کیس میں پولیس نے مرکزی ملزم کا دوست شفقت نامی شخص کو گرفتار کرلیا، گرفتار شفقت نے واقعے میں ملوث ہونے کا اعتراف کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گجر پورہ خاتون زیادتی کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ، لاہور پولیس نے شفقت نامی شخص کو گرفتار کرلیا، وقارالحسن نے اپنے بیان میں شفقت نامی شخص کی نشاندہی کی تھی، وقار الحسن کے مطابق گرفتارملزم شفقت مرکزی ملزم عابد کادوست ہے، دونوں مل کر وارداتیں کرتے تھے

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتارملزم شفقت کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایاجارہاہے جبکہ شفقت نے واقعے میں ملوث ہونے کا اعتراف کر لیا.

    اس سے قبل کیس کے ملزم وقارکے برادرنسبی عباس نے بھی شیخوپورہ میں پولیس کو گرفتاری دی تھی ، عباس نے ویڈیو بیان میں جرم ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں بے گناہ ہوں،خودکوپولیس کےسامنےپیش کر رہا ہے،امیدہے پولیس ناجائزنہیں کرے گی۔

    مزید پڑھیں : لنک روڈ زیادتی کیس : ایک اور ملزم نے گرفتاری دے دی

    پولیس کا کہنا ہے کہ عباس زیادتی کیس کےمرکزی ملزم عابد کیساتھ رابطےمیں تھا جبکہ وقار نے گزشتہ روز عباس کو زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد کا ساتھی قرار دیا تھا۔

    گذشتہ روز گجرپورہ میں خاتون سے اجتماعی زیادتی کیس میں اہم ملزم وقار الحسن نے از خود کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی (سی آئی اے) دفتر میں پیش ہو کر گرفتاری دی تھی تاہم ملزم نے صحتِ جرم سے انکار کیا تھا۔

    بعد ازاں وقار الحسن کا ڈی این اے سیمپل لے لیا گیا تھا، جسے متاثرہ خاتون کے ڈی این اے سے میچ کیا جائے گا، وقار الحسن کے واقعے میں ملوث ہونے کا حتمی فیصلہ رپورٹ پر ہوگا۔

    وقارالحسن نے دوران حراست مزیداہم انکشافات کرنے ہوئے بتایا تھا کہ مرکزی ملزم عابدشفقت نامی شخص کیساتھ وارداتیں کرتارہا،شفقت بہاولنگر کا رہائشی اورعابدکادوست ہے۔

    دوسری جانب گوجرپورہ سےملحقہ گاؤں پرچھاپےکےدوران مرکزی ملزم عابد اپنی بیوی سمیت فرارہونےمیں کامیاب ہوگیاتھا۔۔پولیس نےگھرسے ملنےوالی عابدکی بیٹی کوتحویل میں لےکرچائلڈ پروٹیکشن بیورو کےحوالےکردیاہے، پولیس کےمطابق ملزم عابدکے والداوردو بھائیوں سے تفتیش جاری ہے۔

  • ننھی مروہ قتل کیس میں بڑی پیش رفت

    ننھی مروہ قتل کیس میں بڑی پیش رفت

    کراچی : ننھی مروہ قتل کیس میں مزید دو مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا، مجموعی طور پر اب تک سولہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، تمام مشتبہ افراد کا ڈی این اے کرالیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ننھی مروہ کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ، پولیس نے مزید دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ، مجموعی طور پر اب تک سولہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

    پولیس کی جانب سے تمام مشتبہ افراد کا ڈی این اے کرایا گیا اور تحریری بیانات بھی ریکارڈ کرلیے گئے ہیں، گرفتار تمام افراد بچی کے گھرکےاطراف رہنےوالےلوگ ہیں ۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ زیر حراست افراد کرایے کے گھروں میں بغیر فیملی رہائش پذیر ہں ، سب سے زیادہ مشکوک شخص نوازکی جدیدخطوط پرتفتیش کی جارہی ہے،  نواز کے دو بیٹے بھی پولیس کی حراست میں ہیں،  ڈی این اے رپورٹ میں مزید کئی روز لگ سکتے ہیں۔

    یاد رہے پی آئی بی کالونی کی رہائشی 5 سالہ بچی دو روز قبل گھر سے بسکٹ لینے نکلی تھی،  جہاں مروہ اغوا کرلیا گیا تھا جس کی لاش دو روز بعد کچرا کنڈی سے برآمد ہوئی، بچی کی ہلاکت پر سوشل میڈیا پر ’جسٹس فار مروہ‘ کے نام سے ٹاپ ٹرینڈ بن گیا، جس میں قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔

    بعد ازاں قتل ہونے والی ننھی مروہ کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوگئی ، ڈاکٹر ذکیہ کا کہنا ہے کہ بچی کو زیادتی کے بعد سر پر پتھرمار کر قتل کیاگیا۔

     

  • ایم کیوایم لندن سے تعلق رکھنے والے گرفتار  ٹارگٹ کلر  کے سنسنی خیز انکشافات

    ایم کیوایم لندن سے تعلق رکھنے والے گرفتار ٹارگٹ کلر کے سنسنی خیز انکشافات

    کراچی : پولیس نے ایم کیوایم لندن سےتعلق رکھنے والے ٹارگٹ کلر کو گرفتار کرلیا ،ملزم نے اٹھارہ سال میں پینتیس افراد کی ٹارگٹ کلنگ کا اعتراف کرتے ہوئے انکشاف کیا بیس فیصد مافیا اور اسی فیصد سیاستدانوں نے شہر حالات خراب کیے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈسٹرکٹ ایسٹ پولیس نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے ایم کیو ایم لندن سے تعلق رکھنے والا ٹارگٹ کلرعالم خان کو گرفتار کرلیا اور آٹھ سال پہلے ملزم عالم خان کا غیرملکی بلاگر کو دیا گیا انٹرویو بھی سامنے آگیا۔

    ملزم عالم خان نے انٹرویو میں انکشاف کیا کہ 18 سال میں 35 افراد کی ٹارگٹ کلنگ کی، بیروزگاری کی وجہ سے ٹارگٹ کلر بنا، فی واردات 75 ہزار سے ایک لاکھ روپے ملتے تھے۔

    ملزم نے اعتراف کیا 3سے4دن ریکی کرتے، اس کے بعد سر اور دل میں گولی مارتے، سیاستدانوں، تاجروں سمیت دیگر افراد کو قتل کیا، فون آتا فلاں کوقتل کردو، اخبارات سے پتہ چلتا مرنے والا کون تھا۔

    ٹارگٹ کلر نے انکشاف کیا تین چار بار ایسا ہوا مارناکسی کو تھا مار کسی اورکو دیا، کہیں سکون نہیں ملتا،یہ کام چھوڑناچاہتا ہوں، کراچی میں بیس فیصد مافیا اور اسی فیصد سیاستدانوں نے حالات خراب کیے، کراچی میں پہلے6ٹارگٹ کلر تھے اب 600 ہوگئے ہیں۔

    یاد رہے ایم کیو ایم کے سابق رہنما محمد انور نے انکشاف کیا تھا کہ ایم کیوایم نے بھارتی حکومت سے پیسے لیے تھے، بھارت سےتعلقات پر مجھے مورد الزام ٹھہرانا درست نہیں، میں نےہمیشہ پاکستان کی خدمت کی کوشش کی، حقائق سامنےلانےکیلئےحکومت پاکستان سےتعاون کو تیار ہوں۔

  • 8 سالہ  بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا درندہ گرفتار

    8 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والا درندہ گرفتار

    پشاور : خیبر پختونخوا کے ضلع ہنگو میں ننھی مدیحہ کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ، ملزم نے اعتراف جرم کرلیا، ملزم بچی کاچاچازاد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہنگو میں 8 سالہ مدیحہ کے اندھے قتل کا معمہ حل ہوگیا ، پولیس نے مدیحہ کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے ملزم الیاس ولد گل رحمان کو گرفتار کرلیا ہے ، ڈی پی او ہنگو نے بتایا ملزم سے پستول بھی برآمد کرلی گئی ، بچی کاچاچازاد ہے اور اسے کل رات گرفتار کیا گیا۔

    ڈی پی او ہنگو کا مزید کہنا تھا کہ ملزم الیاس ولد گل رحمان نے اعتراف جرم کرلیا ہے۔

    دوسری جانب وزیر اعلیٰ کےپی نے متاثرہ خاندان کوہرقسم کی معاونت فراہم کرنےکی ہدایت کرتے ہوئے مقامی پولیس کی بروقت اورفوری کارروائی کو سراہا اور کہا مجرموں کو قرار واقعی سزادی جائے گی۔

    یاد رہے درندہ صفت شخص نے 9 سالہ بچی کو جنسی حوس کا نشانہ بنانے کے بعد موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا، بچی کا گلابھی دبایا گیا اور جسم پر تشدد کے نشانات بھی پائے گئے۔

    مزید پڑھیں : 9 سالہ بچی کے زیادتی کے بعد قتل کی ایف آئی آر درج

    پولیس کا کہنا تھا کہ دیگر نمونے لے کر لیبارٹری بھیج دیے گئے ہیں، جس کی حتمی رپورٹ 24 گھنٹےمیں آئےگی۔

    دوسری جانب آئی جی خیبرپختونخوا ثناء اللہ عباسی نے بچی کےقتل کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی کوہاٹ اور ڈی پی اوہنگو کو مجرمان کو جلد گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں ہنگو کے علاقے سروخیل میں9سالہ بچی کے قتل کی ایف آئی آرتھانہ دوآبہ میں درج کرلی گئی، پولیس کا کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کےبعدزیادتی کی دفعہ بھی شامل ہوگی۔

  • تیل سے بھرا ٹرک لوٹنے کا مقدمہ،  سابق  رکن قومی اسمبلی جمشیددستی گرفتار

    تیل سے بھرا ٹرک لوٹنے کا مقدمہ، سابق رکن قومی اسمبلی جمشیددستی گرفتار

    ملتان : سابق رکن قومی اسمبلی جمشیددستی کو گرفتار کرلیاگیا ، جمشیددستی پرآئل ٹینکرعملےکواغوااورتیل چوری کامقدمہ درج ہے اور مقدمے میں ان  کے 2سابق گن مین پولیس اہلکار اور 5دیگرساتھی نامزد ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق رکن قومی اسمبلی جمشیددستی ملتان سےگرفتار کرلیا گیا ، مظفرگڑھ پولیس نےجمشید دستی اور ان کے ساتھیوں کو گیلانی ہاؤس کےقریب سےگرفتارکیا، جمشیددستی پرآئل ٹینکرعملےکواغوااورتیل چوری کامقدمہ درج ہے اور مقدمے میں  جمشیددستی کے2سابق گن مین پولیس اہلکار اور 5 دیگر ساتھی نامزدہیں۔

    یاد رہے چند روز قبل پولیس نے عوامی راج پارٹی کے چیئرمین جمشید دستی کے خلاف تیل سے بھرے ٹرک لوٹنے پر دوسرا مقدمہ درج کرتے ہوئے ان کے 2 ساتھیوں سمیت دو پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا تھا۔

    مزید پڑھیں : آسمان کھا گیا یا زمین نگل گئی، جمشید دستی کی گرفتاری میں پولیس ناکام

    پولیس کا کہنا تھا جمشید دستی کئی روز سے روپوش ہیں جبکہ موبائل فون بھی بند ہے، ان کی گرفتاری کے لیے پولیس چھاپے مار رہی ہے۔

    پولیس کے مطابق سابق یوسی چیئرمین ملک اجمل اور تاجر رہنما ملک عابد گرفتار ہیں جبکہ اہلکار فرخ شہزاد نے ساتھی اہلکاروں کے ساتھ آئل ٹینکر سے تیل لوٹا، گرفتار اہلکار فرخ شہزاد اور جمشید دستی کا گن مین رہ چکا ہے۔

    واضح رہے گزشتہ سال اکتوبر میں جمشید دستی کی ایک اور جعلی ڈگری پکڑی گئی تھی، اسلامیہ یونی ورسٹی بہاولپور نے سال 2017 میں بی اے کی حاصل کردہ ڈگری انٹر میڈیٹ کی سند کی تصدیق نہ ہونے کے سبب منسوخ کردی تھی۔

    خیال رہے کہ 2018 میں عوامی راج پارٹی کے چیئرمین جمشید دستی نے اپنے حلقے میں فری بس سروس شروع کر رکھی تھی، تاہم عام انتخابات ہارنے کے بعد یہ سروس بند کر دی گئی تھی۔

  • ایڈز میں مبتلاڈاکٹر کا انتقام، اپنامتاثرہ انجکشن لگاکر 45 افرادکو ایڈز میں مبتلا کردیا

    ایڈز میں مبتلاڈاکٹر کا انتقام، اپنامتاثرہ انجکشن لگاکر 45 افرادکو ایڈز میں مبتلا کردیا

    لاڑکانہ : ایڈز میں مبتلاظالم ڈاکٹر نے اپنا اپنامتاثرہ انجکشن لگاکر25بچوں سمیت45 افرادکو ایڈز میں مبتلا کردیا، سندھ ہیلتھ کمیشن نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کرادیا اور ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کے لیے میڈیکل بورڈ بنانے کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں ایڈز پھیلنے کی وجہ سے متعلق ہولناک انکشافات نےکھلبلی مچادی، ایڈز میں مبتلاظالم ڈاکٹر بچوں سمیت معاشرے سے انتقام لینے لگا اور اپنامتاثرہ انجکشن لگا کر 25 بچوں سمیت45 افراد کو ایڈز میں مبتلاکردیا۔

    کمشنرلاڑکانہ نعمان صدیقی نے انکشاف کیاکہ تحقیقات سے پتہ چلاکہ تمام کیسز ایک ایسی کلینک کے نکلے، جس کا ڈاکٹر خود ایڈز کے آخری اسٹیج میں مبتلاہے۔

    ڈی سی لاڑکانہ نعمان صدیق کے مطابق ڈاکٹر نے انتقامی طور پر اپنا انجکشن آنے والے مریضوں کو لگایا، کلینک کا ڈاکٹر کا ذہنی توازن بھی ٹھیک محسوس نہیں ہو رہا، ڈاکٹر کے ذہنی معائنے کیلئے میڈیکل بورڈ بنانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

    ڈپٹی کمشنراورمحکمہ صحت نے رتوڈیرو میں بچوں سمیت45سے زائد افراد میں ایچ آئی وی کی تصدیق کردی ہے ، ڈاکٹر کے خلاف ایف آئی آردرج کرکے پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے اور کلینک کوسیل کردیاگیا ہے۔

    رتوڈیرومیں ایچ آئی وی وائرس پھیلنےپرانتظامیہ اورمحکمہ صحت نےنوٹس لیا، ڈپٹی کمشنرنعمان صدیق کا کہنا ہے کہ متاثرمریضوں کا علاج حکومت کرائےگی، علاج کیلئے رتوڈیرو میں نیاسینٹر کل سے کام شروع کردے گا۔

    ڈاکٹرکوحراست میں لیاگیا ہے اور مزیدتحقیقات جاری ہیں، ڈپٹی کمشنرلاڑکانہ


    ڈپٹی کمشنرلاڑکانہ نعمان صدیقی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں بتایا علاقے سے بچوں کے ایڈز کے مریضوں کی بڑی تعدادآرہی تھی، تحقیقات کی گئیں توایک ہی ڈاکٹر کا بار بار نام آرہا تھا، ایک ٹیم بناکر ڈاکٹر کیخلاف تحقیقات کی گئیں، تحقیقات میں ڈاکٹر کو ملوث پایاگیا اور کارروائی کی گئی، ڈاکٹر کو حراست میں لیاگیا ہے اور مزیدتحقیقات جاری ہیں، متاثرہ بچوں کےعلاج کیلئے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    گرفتار ڈاکٹرسندھ ہیلتھ کیئرکمیشن سے بھی رجسٹرڈنہیں، ڈائریکٹرہیلتھ کیئرکمیشن ڈاکٹرایاز


    ڈائریکٹرہیلتھ کیئرکمیشن ڈاکٹرایاز کا کہنا تھا گرفتار ڈاکٹر سندھ ہیلتھ کیئرکمیشن سے بھی رجسٹرڈ نہیں، ڈاکٹر کوالیفائیڈ ہیں لیکن لائسنس ری نیو نہیں کرایا، گرفتار ڈاکٹر کیخلاف کارروائی کی درخواست کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : لاڑکانہ کے 13 بچوں میں ایچ آئی وی ایڈز کا انکشاف

    یاد رہے چند روز قبل صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ میں 13 بچوں میں ایچ آئی وی ایڈز کا انکشاف ہوا تھا ، بچوں کی عمریں 4 ماہ سے 8 سال تک کے درمیان تھیں۔

    لاڑکانہ کے علاقے رتو ڈیرو سے گزشتہ ایک ماہ میں 16 بچوں کے سیمپل تشخیص کے لیے بھیجے گئے، بچے مسلسل بخار کی حالت میں تھے اور ان کا بخار نہیں اتر رہا تھا جس کے بعد ان بچوں کے خون کے نمونے لیے گئے تھے۔

  • کراچی: اسٹریٹ کرائم کی 200 وارداتوں میں ملوث سرکاری افسران کے بچے گرفتار

    کراچی: اسٹریٹ کرائم کی 200 وارداتوں میں ملوث سرکاری افسران کے بچے گرفتار

    کراچی: سندھ پولیس نے شہر قائد میں کارروائی کرتے ہوئے اسٹریٹ کرائم کی 200 سے زائد وارداتوں میں ملوث تین رکنی گروہ کو گرفتار کیا ہے، ملزمان بااثر سرکاری افسران کے بچے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے تھانہ زمان ٹاؤن کی پولیس نے دو درجن سے زائد اسٹریٹ کرائم اورڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث تین نوجوانوں کو گرفتار کیا جن کی شناخت عتیق، عدنان اور واصف کے ناموں سے ہوئی۔

    ایس ایس پی کورنگی ساجد کے مطابق ملزمان پوش علاقوں میں کارروائیاں کرتے تھے اور انہوں نے سرکاری ملازمتوں کے حصول کے لیے درخواستیں بھی دے رکھی تھیں، تینوں نوجوان بااثر سرکاری افسران کے بچے ہیں جنہیں رنگے ہاتھوں گرفتار کر کے اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں بدستور جاری

    نمائندہ اے آر وائی نذیر شاہ کے مطابق ملزمان 200 سے زائد وارداتوں میں ملوث ہیں اور ان کے خلاف کراچی کے 12 سے زائد تھانوں میں مقدمات درج کیے جاچکے ہیں، دو ملزمان سرکاری افسران جبکہ ایک نوجوان اعلیٰ پولیس افسر کا بیٹا ہے۔

    آئی جی سندھ نے زمان ٹاؤن تھانے کو مذکورہ کارروائی پر شاباش دیتے ہوئے جرائم پیشہ افراد کے گرد گھیرا مزید تنگ رکھنے کی ہدایت بھی کی۔

     واضح رہے کہ شہر قائد میں گزشتہ کئی روز سے اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے، کراچی کے مختلف علاقوں میں ہونے والی وارداتوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئیں۔

    مزید پڑھیں: وزیرِ اعظم عمران خان کا کراچی میں اسٹریٹ کرائمز اور بچوں کے اغوا پر اظہارِ تشویش

    گزشتہ دنوں کراچی کے دورے پر آئے وزیراعظم عمران خان نے بھی کراچی میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائم اور بچوں کے اغوا کی وارداتوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ کو مؤثر حکمت عملی مرتب کرنے کی ہدایت دی تھی۔

  • بھارت:16سالہ لڑکی کو زیادتی کے بعد زندہ جلانے والا ملزم گرفتار

    بھارت:16سالہ لڑکی کو زیادتی کے بعد زندہ جلانے والا ملزم گرفتار

    نئی دہلی : بھارتی پولیس نے ریاست جھاڑکنڈ میں 16 سالہ لڑکی کو جنسی زیادتی بعد زندہ جلانے والے مرکزی ملزم سمیت 15 سے 18 ملزمان گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی پولیس نے ریاست جھاڑکنڈ جنسی زیادتی کی جرگے میں شکایت کرنے پر متاثرہ دوشیزہ کو زندہ جلانے والے مرکزی ملزم کو ساتھوں سمیت گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ حراست میں لیے گئے شخص دھنو بھویان پر الزام ہے کہ اس نے لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور جرگے میں شیکات درج کروانے پر والدین کے ساتھ مارپیٹ کی اور متاثرہ لڑکی کو زندہ جلا دیا۔

    پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ دھنو بھویان نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ 16 سالہ لڑکی کو اسی کے گھر میں زندہ جلا کر قتل کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ بھارتی پولیس نے جنسی زیادتی کے بعد لڑکی کو قتل کرنے کے الزام میں 15 سے 18 افراد کو حراست میں لے کر واقعے کی تفتیش کی جارہی ہے۔

    پولیس ترجمان اشکوک رام کا کہنا تھا کہ واقعے کے مرکزی ملزم دھون بھویان کو اس کے عزیز کے گھر سے گرفتار کیا گیا ہے جہاں وہ لڑکی کو زندہ جلانے کے بعد روپوش ہوگیا تھا تاکہ پولیس کی گرفت سے بچ سکے۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ جھارکنڈ کے مشرقی حصّے میں واقع ضلع چھاٹرا کی رہائشی 16 سالہ لڑکی کو اوباش شہریوں نے اس وقت اغواء کیا تھا جب وہ گھر میں اکیلی تھی اور اس کے والدین کسی شادی میں گئے ہوئے تھے۔

    اشکوک رام کا کہنا تھا کہ واقعے کے مرکزی ملزم نے اپنے دو ساتھیوں کے ہمراہ لڑکی کو اغواء کونے بعد گاؤں کے قریبی جنگل میں دوشیزہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

    واضح رہے کہ جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی متاثرہ دوشیزہ اور اس کے والدین نے جب گاؤں کے جرگے میں ریپ کی شکایت درج کروائی تو جرگے کے ارکین نے ملزمان کو پچاس ہزار روپے جرمانہ اور 100 آٹھک پیھٹک کرنے کی سزا سنائی تھی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ جرگے کی جانب سے سزا دیئے جانے پر ملزمان نے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے اگلے روز متاثرہ لڑکی کے والدین تشدد کا نشانہ بنایا اور لڑکی کو اسی کے گھر میں زندہ جلاکر ہلاک کردیا۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے گاؤں کے جرگے کے خلاف بھی غیر قانونی احکامات دینے کے جرم میں مقدمہ درج کیا ہے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق بھارت میں جنسی زیادتی کی شکار خواتین میں بچوں کی تعداد چالیس فیصد ہے۔ خواتین کے غیر محفوظ ہونے کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ دو ہزار سولہ میں ریپ کے 40 ہزار کیسز درج کیے گئے اور مودی کے دور حکومت میں ریپ کے واقعات میں ساٹھ فیصد اضافہ ہوا۔

    واضح رہے کہ بھارتی کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق بھارت میں اس وقت خواتین سے زیادتی چوتھا بڑا اور عام جرم بن چکا ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2013 میں لگ بھگ 25 ہزار خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔

    دوسری جانب ہر سال پیش آنے والے زیادتی کے واقعات میں سے صرف 5 سے 6 فیصد ایسے ہیں جو رپورٹ ہو پاتے ہیں۔

    ان میں بھی ملزمان آزاد ہوجاتے ہیں اور زیادتی کا شکار متاثرہ لڑکی اور اس کا خاندان انصاف کے حصول میں بری طرح ناکام رہتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔