Tag: police constable

  • پولیس اہلکار نے خاتون کو چاقو کے زور پر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

    پولیس اہلکار نے خاتون کو چاقو کے زور پر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

    بہاولنگر : قانون کے رکھوالے نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر خاتون کو جان سے مارنے کی دھمکی دے کر زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بہاولنگر میں پولیس اہلکار  نے دیگر ملزمان کے ساتھ خاتون کو چاقو کے زور پر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔

    ملزم نے طارق کالونی کی رہائشی خاتون کو نوکری کا جھانسہ دے کر پولیس لائن بلایا، اہلکار نصیر اور اس کے دیگر ساتھی خاتون کو گاڑی میں بٹھا کر نامعلوم مقام پر لے گئے۔

    ملزمان نے چاقو کے زور پر خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور بلیک میل کرنے کیلئے ویڈیو بھی بنائی، ملزم اہلکار نے خاتون کو دھمکی دی کہ کسی کو بتایا تو ویڈیوز وائرل کردوں گا۔

    حالت غیر ہونے پر ملزمان خاتون کو ستلج پارک میں پھینک کر چلے گئے، ڈی پی او نصیب اللہ خان نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔

    متاثرہ خاتون کی مدعیت میں پولیس اہلکار کیخلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی، متاثرہ خاتون کو میڈیکل کے لئے اسپتال منتقل کردیا گیا، ملزمان تاحال فرار ہیں۔

  • کراچی میں‌ شادی کی تقریب سے واپسی پر پولیس کانسٹیبل قتل

    کراچی میں‌ شادی کی تقریب سے واپسی پر پولیس کانسٹیبل قتل

    کراچی: شہر قائد میں‌ شادی کی تقریب سے واپسی پر ایک پولیس کانسٹیبل کو قتل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سرجانی موڑ کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے پولیس اہل کار عظیم حیدر کو قتل کر دیا۔

    ایس ایچ او سرجانی کے مطابق 30 سالہ اہل کار عظیم حیدر شادی کی تقریب سے واپس آ رہا تھا، کہ سرجانی موڑ گرین بس اسٹاپ کے قریب اس کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا، جس سے وہ موقع ہی پر جاں بحق ہو گیا۔

    جب پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی تو انھوں نے مقتول کے پاس پرس اور موبائل فون موجود پائے، پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ ڈکیتی مزاحمت کا نہیں ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق مقتول اہلکار عظیم حیدر کے پاس ذاتی اسلحہ بھی موجود تھا، جو اس کی لاش کے پاس ہی مل گیا ہے۔ پولیس واقعے سے متعلق مزید تفتیش کر رہی ہے۔

  • پولیس کانسٹیبل  کی 12 سال کے بچے سے مبینہ زیادتی، مقدمہ درج

    پولیس کانسٹیبل کی 12 سال کے بچے سے مبینہ زیادتی، مقدمہ درج

    جہانیاں:صوبہ پنجاب میں پولیس کانسٹیبل نے 12 سال کے بچے کو مبینہ زیادتی بنا ڈالا ، پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا اور ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کے ضلع خانیوال کی تحصیل جہانیاں میں پولیس کانسٹیبل عابد نے 12 سال کے بچے سے مبینہ زیادتی کی ، پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    ڈی پی او محمد علی وسیم نے بچے سے مبینہ زیادتی کے واقعہ کانوٹس لے لیا ، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم عابد جیل پولیس کا اہلکار ہے ، ملزم کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہے اور چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    یاد رہے چند روز قبل کراچی کے علاقے کلفٹن میں واقع گزری میں موبائل شاپ پر کام کرنے والے گیارہ سالہ بچے کو دکاندار نے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا ، جس کے بعد ڈاکٹر نے میڈیکل کیا تو رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہوگئی تھی۔

    اہل خانہ نے بتایا تھا کہ متاثرہ بچہ موبائل کی دکان پر کام کرتا تھا جہاں اُسے دکاندار نے زیادتی کا نشانہ بنایا، پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر کے مفرور ملزم کی تلاش شروع کردی تھی۔

  • نقیب اللہ قتل کیس : پولیس اہلکاروں کی درخواست ضمانت مسترد

    نقیب اللہ قتل کیس : پولیس اہلکاروں کی درخواست ضمانت مسترد

    کراچی : عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس میں پولیس اہلکاروں کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ ٹرائل کورٹ تین ماہ میں اس مقدمے کا فیصلہ کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ نے نقیب اللہ قتل کیس میں ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا، عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس میں پولیس اہلکاروں کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔

    سندھ ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ ٹرائل کورٹ تین ماہ میں اس مقدمے کا فیصلہ کرے، پولیس اہلکار ملزم اللہ یار، نازک، شکیل فیروز ودیگر نے درخواست دائر کی تھی۔

    واضح رہے کہ نقیب اللہ قتل کیس میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم 25مارچ 2019 کو عائد کی گئی تھی۔

    عدالت نے نقیب اللہ محسود قتل کیس میں فرد جرم عائد کی تو سابق پولیس افسر راؤ انوار سمیت دیگر ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا جب کہ عدالت نے آئندہ سماعت پر مدعی مقدمہ اور عینی شاہدین کے بیان ریکارڈ کرنے والے مجسٹریٹ کو طلب کر لیا تھا۔

    یاد رہے کہ کیس میں 13 پولیس اہلکار و افسران عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہیں جب کہ راؤ انوار، ڈی ایس پی قمر سمیت 5 ملزمان ضمانت پر رہا ہیں۔

    پولیس کے مطابق ملزمان پر اغوا اور قتل سمیت دیگر الزامات ہیں جب کہ ملزمان کے خلاف تھانہ سچل میں محمد خان کی مدعیت میں مقدمہ درج ہے۔

    27سالہ نسیم اللہ عرف نقیب اللہ محسود کو 13 جنوری 2018 کو ملیر کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں مبینہ پولیس مقابلے کے دوران جاں بحق کر دیا گیا تھا جب کہ اس کی لاش کی شناخت 17 جنوری کو ہوئی تھی۔

  • پولیس اہلکار پر تشدد کا الزام : سینیٹر اسلام الدین شیخ کا بیٹا گرفتار

    پولیس اہلکار پر تشدد کا الزام : سینیٹر اسلام الدین شیخ کا بیٹا گرفتار

    کراچی : درخشاں پولیس نے ڈیفنس کے علاقے میں پولیس اہلکار پر تشدد کرنے والے تیسرے ملزم سنن شیخ کو گرفتار کرلیا،ملزم سینیٹر اسلام الدین شیخ کابیٹا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس خیابان شہباز پر کار سوار چار لڑکوں نے ڈیوٹی پر جانےوالے پولیس اہلکار بابر کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

    عینی شاھدین کے مطابق چاروں افراد نشے میں تھے، بعد ازاں پولیس نے بابر کی مدعیت میں چار ملزمان کیخلاف درج کیا تھا، ایف آئی آر کے اندراج کے بعد پولیس نے دوملزمان سندیب کمار اور روحیل حسن کو گرفتار کرلیا تھا تاہم مقدمے میں اہم پیشرفت کرتے ہوئے پولیس نے سندھ کی اہم سیاسی شخصیت سینیٹراسلام الدین شیخ کے بیٹے سنن شیخ کو حراست میں لے لیا۔

    ملزم کیخلاف دہشت گردی کی دفعات کےتحت مقدمہ درج ہے، ذرائع کے مطابق گرفتار ملزم کے حوالے سے پولیس پراس کے خلاف کارروائی نہ کرنے کے لیے دباؤ بھی ڈالا جا رہا ہے ۔

    ایف آئی آر کے حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی کی گاڑی خیابان شہباز پر کسی منی ٹرک سے ٹکرائی تھی، جس پر سندیپ اور ٹرک ڈرائیور کے درمیان جھگڑا ہوا اس دوران وہاں سے گزرنے والے پولیس اہلکار نے معاملہ رفع دفع کرانےکوشش کی تو نشے میں دھت ملزمان اہلکار بابر پر چڑھ دوڑے اور اسے مار مار کر لہو لہان کردیا، سندیب اور اس کے ساتھیوں نے باوردی اہلکار پر لوہے کی راڈ سے تشدد کیا۔

  • کراچی: کریم آباد پل کے قریب فائرنگ‘ پولیس اہلکارجاں بحق

    کراچی: کریم آباد پل کے قریب فائرنگ‘ پولیس اہلکارجاں بحق

    کراچی : شہر قائد کے علاقے کریم آباد میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ ایک شہری زخمی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کریم آباد میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے پولیس اہلکار عمران جاں بحق جبکہ شہری زخمی ہوگیا۔

    ایس ایس پی عرفان بلوچ کا کہنا ہے کہ اہلکار عمران رہزنی کی واردات کو روکنے کی کوشش میں شہید ہوا۔

    انہوں نے بتایا کہ علاقےمیں 2 پیدل ملزمان شہری سے موٹرسائیکل چھین رہے تھے، ہیڈ کانسٹیبل عمران نے ملزمان کوپکڑنے کی کوشش کی۔

    عرفان بلوچ کے مطابق ملزمان کی فائرنگ سے پولیس اہلکارشہید اورشہری زخمی ہوا جبکہ ملزمان جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    کراچی: پولیس کی مختلف علاقوں میں کارروائیاں‘ 5 ملزمان گرفتار

    خیال رہے کہ دو روز قبل شہرقائد کے مختلف علاقوں میں پولیس نے کارروائیوں کے دوران 5 ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کیا تھا۔

    ایس ایس پی ایسٹ کا کہنا تھا کہ ملزمان دہشت گردی، گھروں میں ڈکیتیوں میں ملوث ہیں اور ان کے قبضے سے 7 پستول، ایک نائن ایم ایم اور دیگر اسلحہ برآمد ہوا تھا۔

    کراچی: ناظم آباد میں فائرنگ، دوا ساز کمپنی کا مینیجر جاں بحق

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کراچی کے علاقے ناظم آباد میں واقع انڈر بائی پاس کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دوا ساز کمپنی کا مینیجراصغر جاں بحق ہوگیا تھا۔

  • لاہور: احاطہ عدالت میں فائرنگ، قتل کا ملزم اورپولیس اہلکار ہلاک

    لاہور: احاطہ عدالت میں فائرنگ، قتل کا ملزم اورپولیس اہلکار ہلاک

    لاہور : وکیل کے روپ میں عدالت آنے والے قاتلوں نے دو افراد کو فائرنگ کا نشانہ بنا ڈالا، ہلاک ہونے والوں میں پولیس اہلکار بھی شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی سیشن عدالت میں دن دھاڑے گولیاں چل گئیں، ایک ملزم اورایک پولیس اہلکارجان سے گئے، ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے.

    وکیل کے بھیس میں آنے والے دوافراد نے جج کے کمرے کے باہر قتل کے الزام میں زیرحراست ملزم امجد گجر کو گولیاں ماردیں، امجد گجر اسپتال پہنچنے سے قبل ہی چل بسا، فائرنگ سے ایک پولیس اہلکارآصف بھی جاں بحق ہوگیا.

    اس موقع پر ملزمان اور پولیس کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا، پولیس کی فائرنگ سے بھی لاہورکی سیشن عدالت گونجتی رہی، فائرنگ کے بعد دونوں ملزمان عدالت کےاحاطے میں ہی چھپ گئے جنہیں پولیس لاکھ کوشش کے باوجود تلاش نہ کر سکی.

    واضح رہے کہ ملزم امجد گجر کو اپنے چچا کے قتل کےالزام میں پیشی پر عدالت لایا گیا تھا، اسے گولی مارنے والا کوئی اورنہیں بلکہ اسی کا چچازاد بھائی توقیرتھا۔

    خاندانی دشمنی میں پہلے ایک شخص مارا گیا اور اب دوسرا بھی قتل کردیا گیا۔ پولیس اصل ملزمان تو نہ پکڑ سکی لیکن سہولت کاری کے شبہ میں دو افراد دھر لئے۔

    واقعے کے بعد لاہور میں ماتحت عدالتوں کی سیکورٹی کا پول کھل گیا ہے، احاطہ عدالت میں نصب واک تھرو گیٹ اور میٹل ڈی ٹیکٹربھی خراب نکلے۔

    سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر تلاشی کے آلات خراب تھے تو کورٹ کے باہر چوکی پر چیکنگ کیوں نہیں کی گئی؟ کسی اہلکار نے تلاشی کی زحمت کیوں نہیں کی؟

    کالےکوٹ والے تو عدالت میں بغیر تلاشی داخل ہوتے ہیں شاید اسی لیے فائرنگ کرنے والوں نے بھی وکیلوں کا روپ دھارا ہوا تھا۔

  • لاہور: چیئرنگ کراس دھماکے کا زخمی پولیس اہلکارحکومتی امداد کا منتظر

    لاہور: چیئرنگ کراس دھماکے کا زخمی پولیس اہلکارحکومتی امداد کا منتظر

    لاہور : چیئرنگ کراس بم دھماکے میں زخمی ہونے والے پولیس اہلکار حکومتی اعلان کے باوجود پانچ ماہ بعد بھی امداد سے محروم ہیں۔ اہل خانہ عید کی خوشیاں بھی نہیں منا سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں سال تیرہ فروری بروز پیر کو ہونے والے لاہور چیئرنگ کراس مال روڈ پر ہونے والے خود کش دھماکے کے سبب ڈی آئی جی ٹریفک سید احمد مبین اور ایس ایس پی زاہد گوندل سمیت پندرہ افراد شہید اور ستر سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

    سانحے کے بعد حکومت نے حسب روایت زخمیوں کی امداد کا اعلان تو کیا لیکن بد قسمتی سے ابھی تک اس اعلان عمل درآمد نہیں کیا جا سکا۔ بم دھماکے میں زخمی ہونے والے پولیس اہلکار عباس جو شہید ایس ایس پی زاہد گوندل کے آپریٹر تھے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے بابر خان سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے دس لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا تھا اس کا آج تک پتہ نہیں کہ اس کا کیا ہوا، وزراء ملنے آتے ہیں، سیلفیاں بنا کر چلے جاتے ہیں، وزیر اعلیٰ شہباز شریف بھی آئے تھے ان کے آنے کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہوا پھر کسی نے پلٹ کر بھی نہیں پوچھا۔

    عباس نے بتایا کہ اب تک ذاتی طورپرچار لاکھ  روپے علاج پر لگا چکا ہوں، عباس نے بتایا کہ اس کی چار بیٹیاں ہیں عید پر بھی کسی قسم کی کوئی امید نہیں ہے۔

    سانحے میں 15 پولیس اہلکار زخمی ہوئے

    سانحہ چیئرنگ کراس کو پانچ ماہ  گزرنے کے بعد بھی زخمی پولیس اہلکاروں کو امدادی رقم نہ مل سکی، خودکش دھماکے میں لاہور سے تعلق رکھنے والے 15 پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔

    محکمہ پولیس نے 8 زخمیوں کے لیےانیس لاکھ پچاس ہزار روپے منظور کئے، سات زخمیوں کا ایم ایل سی نہ ہونے کی وجہ سے کیس منظور نہ ہو سکا۔

    متاثرہ اہلکار عباس نے بتایا کہ اسپتال سےعلاج مکمل ہونے کےباوجود امدادی رقم نہیں ملی، پانچ ماہ سے محکمہ پولیس صرف چکر لگوا رہا ہے۔

    عباس سمیت تمام زخمی ہونے اہلکار شہید ڈی آئی جی احمد مبین اور شہید ایس ایس پی زاہد گوندل کے اسکواڈ کا حصہ تھے۔


    مزید پڑھیں: لاہورخود کش حملہ: جاں بحق افراد کی تعداد پندرہ ہوگئی


    زخمی عباس کی والدہ اس لئے دکھی ہے کہ وہ اپنی چار پوتیوں کے لئے عید کے کپڑے تک نہیں خرید سکیں۔ اپنی زندگی خطرے میں ڈال کرعوام کی جان و مال کی حفاظت کرنے والا یہ سپوت حکومت کی وعدہ خلافی کے باعث عید کی خوشیاں منانے سے بھی محروم ہے۔

  • پشاورمیں فائرنگ سے شہید 2 پولیس اہلکاروں کی نمازجنازہ

    پشاورمیں فائرنگ سے شہید 2 پولیس اہلکاروں کی نمازجنازہ

    پشاور : سانحہ چارسدہ یونیورسٹی کے دو دن بعد دہشت گردوں نےایک بار پھرپشاورکو نشانہ بنادیا۔ اس بار پولیس اہلکار ٹارگٹ تھے۔

    تفصیلات کے مطابق رشید گڑھی میں گھات لگائےدہشت گردوں نے دو پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا۔ شہید اہلکاروں کی نماز جنازہ پولیس لائن میں ادا کردی گئی۔ دہشت گردوں کی جانب سے تین دن میں تیسری کارروائی کی گئی۔

    سانحہ چارسدہ یونیورسٹی کا غم ابھی تازہ ہی تھا کہ دہشت گردوں نے پشاور میں دو پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنادیا، کانسٹیبل شاہ زیب اوراحسان شہریوں کوتحفظ دینےکیلئے گھر سے نکلےتوخودہی دہشت گردوں کانشانہ بن گئے۔

    پشاورکےعلاقےرشید گڑھی یکہ توت میں دونوں اہلکار پولیس لائن جانے کیلئےنکلےہی تھےکہ گھات لگائےحملہ آوروں نے ان پر گولیاں برسا دیں۔

    سی سی پی او پشاورکاکہناہے کہ حملہ آورواردات کےبعد فرارہوگئے، واقعےکی اطلاع ملتےہی پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر سرچ آپشریشن کیا۔

    جاں بحق اہلکاروں کولیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کیاگیا۔جاں بحق اہلکاروں میں سے ایک کا تعلق مردان اور دوسراپشاورکا ہی رہائشی تھا۔

  • نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق

    نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق

    کراچی : شہر قائد میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ نہ رک سکا، نامعلوم افراد  نے ایک اور اہلکار کو موت کی نیند سلا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اورنگی ٹاؤن میں فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار جان کی بازی ہار گیا، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان بازار تھانے کی حدود اورنگی ٹاون نمبر تیرہ میں نامعلوم افراد نے ڈیوٹی پر موجود  پولیس اہلکار پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔

    فائرنگ  کے نتیجے میں کانسٹبل شیرعلی نے موقع پر ہی دم توڑ دیا،ملزمان واردات کے بعد با آسانی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

    مقتول رزاق آبادپولیس ٹریننگ سینٹرمیں کمانڈو کورس کی ٹریننگ کرر ہا تھا، مقتول کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کیلئے اسپتال منتقل کیا گیا،پا واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہے۔