Tag: police ehelkar

  • رشوت کےعوض پولیس پی ٹی آئی کارکنان کو رستہ دینے لگی

    رشوت کےعوض پولیس پی ٹی آئی کارکنان کو رستہ دینے لگی

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے اتنے کارکنان اتنی رکاوٹوں کے باوجود کیسے بنی گالہ پہنچ گئے؟ اے آر وائی نیوز نے اس راز پتہ لگالیا کہ کارکنان کی اتنی بڑی تعداد بنی گالہ کیسے پہنچی؟ تحریک انصاف کے کارکنان نے پولیس کا بھانڈا پھوڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کنٹینر نہ ہٹائیں مٹھی گرم فرمائیں، کپتان کا احتجاج پولیس اہلکاروں کی کمائی کا ذریعہ بن گیا، اہلکارجم کر جیب گرم کرنے میں مصروف ہیں۔

    پولیس اہلکاروں نے بنی گالہ جانے کا ریٹ مقرر کردیا۔ جگہ جگہ ناکے رکاوٹیں اور پولیس کی بھاری نفری کے باوجود اتنے پی ٹی آئی کارکنان بنی گالہ کیسے پہنچے ؟

    رکاوٹوں پر کھڑے اہلکاروں نے کارکنان کو کہا کہ نہ کنٹینر ہٹائیں نہ ہی تلخ کلامی کریں بس ہماری مٹھی گرم کریں اور جہاں جانا چاہیں آرام سے جائیں۔

    پولیس اہلکاروں کی رشوت لینے کی فوٹیج بھی اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی، رہی سہی کسر تحریک انصاف کے کارکنان نے اس بات کا ثبوت دے کر پوری کردی کہ اہلکار پیسے لے کر آگے جانے دیتے ہیں۔

    تحریک انصاف کے کارکنان نے پولیس کا بھانڈا پھوڑ دیا تحریک انصاف کے کارکن نے اے آروائی نیوز کی خصوصی گفتگو میں انکشاف کیا کہ پولیس والوں کو 100سے پانچ سو روپیہ تھما دیں تو وہ چھوڑ دیتے ہیں۔

  • جیکب آباد میں پولیس اہلکاروں کا رکشا ڈرائیور پر وحشیانہ تشدد

    جیکب آباد میں پولیس اہلکاروں کا رکشا ڈرائیور پر وحشیانہ تشدد

    جیکب آباد : پولیس اہلکاروں نے رکشا ڈرائیور کی سر بازار دھلائی کردی۔ اہلکاروں نے رکشے والے کو مار مار کراس کے کپڑے تک پھاڑ دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں پولیس گردی کی انتہا ہوگئی۔ مطابق جیکب آباد کے بانو بازار کے اندر رکشا کو جانے کی اجازت نہیں ہے لیکن بعض بدمعاش اہلکار بازار میں رکشے کے داخلے کے عوض ڈرائیوروں سے رقم لیتے ہیں۔


    NEWS@6 – 17th June 2016 by arynews

    اس رکشا ڈرائیور نے ان کی جیب نہ بھری جس پر مشتعل ہوکر ان پولیس اہلکاروں نے دن دہاڑے ایک غریب رکشا ڈرائیور کی دھلائی کردی، وردی والوں نے بھر ے بازار میں نہتے رکشے والے کو مار مار کر بے حال کردیا۔

    ڈنڈے چلائے۔ کپڑے پھاڑ دیئے۔ اپنے ہتھیار سے بھی رکشے والے پر تشدد کیا۔ شہری خاموش تماشائی بنے پولیس اہلکاروں کو تشدد کرتے دیکھتے رہے۔ پولیس اہلکاروں کا تعلق جیکب آباد سٹی تھانے سے ہے۔

  • کراچی میں پولیس اہلکاروں کی خاتون سے مبینہ طورپرزیادتی

    کراچی میں پولیس اہلکاروں کی خاتون سے مبینہ طورپرزیادتی

    کراچی : قانون کے رکھوالوں نے رکشے سے اتار کر خاتون کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بناڈالا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دونوں پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔

    کراچی میں عوام کے محافظ ہی درندے بن گئے۔ اسلحے کے زور پر خاتون کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بناڈالا، متاثرہ خاتون رات گئے رکشے میں اپنی بہن کے گھر جارہی تھی کہ ڈی ایچ اے بائی پاس پردوپولیس اہلکاروں نے رکشے سے اتار کر خاتون سے مبینہ طور پر زیادتی کی اورفرارہوگئے۔

    متاثرہ خاتون بھائی کے ہمراہ کورنگی انڈسٹریل ایریا تھانے پہنچی جس کے بعد پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دونوں پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا۔

    پولیس کے مطابق گرفتار پولیس اہلکار یاسین اور رمضان قیوم آباد چوکی پر تعینات تھے، پولیس نے دونوں گرفتارپولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے اور متاثرہ خاتون کا طبی معائنہ بھی کرایا جارہا ہے۔

     

  • وزیراعظم کی آمد پرگورنرہاؤس کے باہراحتجاجی مظاہرہ

    وزیراعظم کی آمد پرگورنرہاؤس کے باہراحتجاجی مظاہرہ

    کراچی : گورنر ہاؤس کے باہرشہید پولیس اہلکار کے والدین نے احتجاج کیا۔ تفصیلات کے مطابق اے ایس آئی ارشد محمود تنولی جو نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے شہید ہو گئے تھے، کے والدین کو جب خبر ملی کہ وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف آئے ہوئے ہیں تو وہ بھی انصاف کے حصول کیلئے گورنر ہاؤس روتے ہوئے دوڑے چلے آئے۔

    اس موقع پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ان کے بیٹے کے قتل پر کیوں ایکشن نہیں لیا ؟ مقتول کی والدہ کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے کا قاتل کون ہے ؟ مجھے انصاف چاہیئے۔

    گورنر ہاؤس کے سامنے سراپا احتجاج شہید کانسٹیبل ارشدمحمود تنولی کے والدین نے فریاد کی کہ وزیر اعظم میرے بیٹے کے قتل کا نوٹس لیں ۔

    بوڑھی ماں نے دہائی دی کہ پوتے پوتیوں کو اس بڑھاپے میں کیسے پالوں؟ بیٹے کے شہیدہونے کے بعدکسی نے کوئی خبر تک نہ لی۔کیا اب شہید کے بچے بھیک مانگیں گے۔انہوں نے التجا کی کہ خدارا ہمیں انصاف دیا جائے۔

  • کراچی جیل میں سرنگ: گھرپولیس اہلکارکی ملکیت تھا

    کراچی جیل میں سرنگ: گھرپولیس اہلکارکی ملکیت تھا

    کراچی سینڑل جیل میں سرنگ کھودنے کی ابتدائی رپورٹ وزیر جیل خانہ جات منظور وسان کو پیش دی گئی ۔رپورٹ کےمطابق سرنگ کھودنے کے لئے خریدا جانے والا گھر پولیس اہلکار کاتھا۔

    کراچی سینٹرل جیل میں سرنگ کھودنے کے منصوبہ کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ صوبائی وزیر جیل خانہ جات منظور وسان کو پیش دی گئی ۔ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق جیل میں موجود کالعدم جماعتوں کے اہم رہنماؤں کو اس سرنگ کے ذریعے نکالنا تھا ۔

    جیل کے سامنے فرنٹ سے دوسرا گھر ملزمان نے سرنگ کھودنے کیلئے خریدا گیا جبکہ جس گھر سے سرنگ کھودی گئی وہ پولیس اہلکار کی ملکیت تھا جو دو ماہ قبل چار گنا زیادہ قیمت پر فروخت کردیا گیا اس حوالے سے گرفتار پولیس اہلکار سے تحقیقات کی جارہی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 100 فٹ سرنگ کھود ی جاچکی تھی باقی چالیس سے پچاس فٹ کھدائی باقی تھی ۔رپورٹ کے مطابق مقامی لوگوں سے بھی تحقیقات کی جارہی ہے ۔

    منظور وسان کو پیش کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سرنگ کھودنے کے دوران نکلی ہوئی مٹی کو ٹھکانے لگانے کے بارے میں اہل محلہ نے اطلاع نہیں دی۔