Tag: POLICE ENCOUNTER

  • نوجوان کی ہلاکت : کراچی پولیس کا ایک اور مقابلہ جعلی نکلا

    نوجوان کی ہلاکت : کراچی پولیس کا ایک اور مقابلہ جعلی نکلا

    کراچی : سائٹ ایریا  میں ہونے والا پولیس مقابلہ بھی جعلی نکلا،ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر نے رپورٹ تیار کر لی ہے،  پولیس مقابلے کے دوران نوجوان سلطان نذیر ہلاک ہوگیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس کا ایک اور مقابلہ جعلی نکلا ، سائٹ اے میں ہونیوالے مقابلے کی فائنل رپورٹ تیار کرلی گئی ، جس میں ہنزہ کے مقتول جوان سلطان نذیر بےقصور قرار دیا گیا ہے۔

    ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر نے رپورٹ تیار کی ہے ، 2روزمیں تحقیقاتی رپورٹ ایڈیشنل آئی جی کوجمع کرائی جائے گی، رپورٹ میں کہا گیا 3 جنوری کو سائٹ اے تھانے کی حدود میں مقابلہ ہوا، اس دوران سلطان نذیر آن لائن موٹرسائیکل سروس کےذریعےگھرجا رہا تھا ، رائیڈر نے پیٹرول ڈلوانے کے لیے پمپ پر موٹرسائیکل روکی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ دوسری جانب سے پولیس اہلکار 2ملزمان کا پیچھا کرتے آرہے تھے ، پولیس اہلکاروں نے فائرنگ کی تو موٹرسائیکل رائیڈر بھاگا ، سلطان نذیر موٹرسائیکل رائیڈر کے پیچھے بھاگا ، پولیس اہلکاروں نے سلطان نذیر کو بھاگتے دیکھ کر گولیاں ماریں۔

    14جنوری کویس ایس پی عرفان بہادرکو تحقیقات منتقل کی گئیں ، ایس ایس پی عرفان بہادر کی اہلکاروں کیخلاف سخت قانونی کارروائی کی سفارش کی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق جعلی مقابلے میں ملوث دونوں اہلکار مفرور ہیں ، اہلکار شبیر اور جہانگیر صورتحال خراب دیکھ کر دوسرے صوبے فرار ہوگئے تھے ، دونوں اہلکاروں کیخلاف دہشت گردی اور قتل ودیگردفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔

  • کراچی : ملزمان کا تعاقب کرتے ہوئے پولیس کا انوکھا فیصلہ

    کراچی : ملزمان کا تعاقب کرتے ہوئے پولیس کا انوکھا فیصلہ

    کراچی : سپرہائی وے پر منشیات فروشوں نے پولیس موبائل پر حملہ کردیا، پولیس کی جوابی فائرنگ سے دو ملزمان زخمی حالت میں فرار ہوگئے اہلکاروں نے جنگل کو آگ لگادی۔

    کراچی کے علاقے سائٹ سپرہائی وے فقیرا گوٹھ میں پولیس مقابلے کا واقعہ پیش آیا ہے اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پولیس مطلوب منشیات فروشوں کی گرفتاری کے لیے علاقے میں پہنچی تھی۔

    ڈی ایس پی سہراب گوٹھ کی سربراہی میں جیسے ہی پولیس موبائل علاقے میں داخل ہوئی تو وہاں موجود منشیات فروشوں نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کردی جس کے جواب میں اہلکاروں نے بھی بھرپور مقابلہ کیا۔

    پولیس اہلکاروں کی جوابی فائرنگ سے دو منشیات فروش زخمی ہوگئے تاہم ملزمان زخمی حالت میں ہی قریبی جنگل میں جا کر چھپ گئے، پولیس نے ملزمان کا تعاقب کیا اور ان کی گرفتاری کیلئے جنگل کو آگ لگادی۔

    اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مقابلے کے دوران جنگل کی طرف فرار ہونے والے دو زخمی ملزمان2پستول اور منشیات چھوڑ کر فرار ہوئے جو قبضے میں لے لی گئی ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق اس آپریشن کی سربراہی ڈی ایس پی سہراب گوٹھ کررہے ہیں اور ملزمان کا تعاقب تاحال جاری ہے، زخمی ہونے والے ملزمان میں بدنام زمانہ منشیات فروش دادن کا بھائی بھی شامل ہے، پولیس نے دادن کا اڈہ مسمار کیا تھا۔

  • بلدیہ ٹاؤن میں پولیس مقابلہ کالعدم تنظیم کے دو دہشت گرد ہلاک

    بلدیہ ٹاؤن میں پولیس مقابلہ کالعدم تنظیم کے دو دہشت گرد ہلاک

    کراچی : بلدیہ ٹاؤن میں سی ٹی ڈی اور رینجرز نے سرچ آپریشن کے دوران مقابلے میں دو دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔ ہلاک شدگان کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں سی ٹی ڈی اور رینجرز نے دہشت گردوں کے خلاف مشترکہ کارروائی کی، ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق اس دوران دہشت گردوں نے بھاگنے کی کوشش میں اہلکاروں پر فائرنگ کردی۔

    جس کے جواب میں اہلکاروں نے بھی فائرنگ کی، فائرنگ کے تبادلے میں دو دہشت گرد موقع پر پی مارے گئے، ہلاک دہشت گردوں کی شناخت  عدنان اور رفیق کےناموں سے ہوئی ہے۔

    بلدیہ ٹاؤن کے رئیس گوٹھ میں سی ٹی ڈی اور ملزمان میں ہونے والے مقابلے کے بعد دوطرفہ فائرنگ کے نتیجے میں  ہلاک ہونے والوں کی لاشیں فوری طور اسپتال منتقل کردی گئیں۔

    اس حوالے سے سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے ملزمان کاتعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم سے ہے، ہلاک ہونے والے ملزمان سے بھاری مقدار میں اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے، ہلاک ہونے والوں  میں ایک ملزم کا نام   عدنان اور دوسرا  رفیق کےنام سے شناخت ہوا ۔

    دوسری جانب ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ محمد رفیق کی گرفتاری پر حکومت سندھ نے20 لاکھ روپے انعام مقرر کر رکھا تھا، عدنان شبیر  کالعدم تنظیم کا انتہائی خطرناک دہشت گرد تھا، ہلاک ہونے والے دہشت گرد بم دھماکوں، بینک ڈکیتی، فرقہ وارانہ دہشت گردی کی متعدد  وارداتوں میں ملوث تھے۔

    ترجمان رینجرز کے مطابق  یہ دہشت گرد قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث تھے، ہلاک دہشت گردوں کا  تعلق کالعدم ٹی ٹی پی استاد اسلم گروپ سے تھا، کارروائی گزشتہ رات یار محمد گوٹھ بلدیہ ٹاؤن میں خفیہ اطلاع پرکی گئی۔

    رینجرز کا کہنا ہے کہ مقابلے  کے دوران ملزمان نے وارننگ کےباوجود فائرنگ جاری رکھی، فورسز کی جوابی فائرنگ میں دونوں دہشت گرد مارے گئے، ہلاک  دہشت گردوں سے2ایس ایم جی،2پستول، ایمونیشن اوربارود مواد برآمد ہوئے ہیں۔

  • کراچی : ایک اور بے گناہ شہری پولیس کی اندھی گولی کا نشانہ بن گیا، ویڈیو منظرعام پر

    کراچی : ایک اور بے گناہ شہری پولیس کی اندھی گولی کا نشانہ بن گیا، ویڈیو منظرعام پر

    کراچی : شہر قائد میں ایک بار پھر بے گناہ شہری پولیس کی اندھی گولی کا نشانہ بن گیا، موٹر سائیکل سوار عدیل نے موقع پر جان دے دی، موت سر پر گولی لگنے سے ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس کی روش نہ بدلی ایک اور مبینہ پولیس مقابلے میں ایک اور شہری قتل ہوگیا۔ کراچی کے علاقے پیرآباد میں پولیس مقابلے کی ویڈیو سامنے آگئی.

    پیرآباد نیو میانوالی کالونی میں عید کے روز پولیس مقابلے کے بعد کی ویڈیو میں دیکھاجاسکتا ہے کہ پولیس کی مبینہ فائرنگ سےجاں بحق ہونے والے عدیل کی لاش موٹرسائیکل کے ساتھ موقع پر پڑی ہے۔

    اس کے کچھ فاصلے پر پانی میں گرے زخمی ڈاکو کو پولیس اہلکار گرفتاری کے بعد گھسیٹتے ہوئے لے کر جارہے ہیں۔ اتحاد ٹاؤن کا رہائشی مقتول عدیل اپنے بھائی کے ساتھ اس کی سسرال آیا ہوا تھا۔

    عدیل کی موت سر پر پولیس فائر لگنے سے ہوئی۔ شہری کی ہلاکت کے بعد موقع پر موجود شہریوں نے فائرنگ کرنے والے اہلکارکو پکڑ بھی لیا تھا۔ اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اگر اہلکار ذمہ دار پائے گئے تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق کراچی میں ہونے والے پولیس کے کئی مقابلوں کے دوران اندھا دھند فائرنگ کے واقعات میں اب تک کئی بیگناہ شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    آئی جی سندھ نے واضح ہدایت دے رکھی ہیں کہ گنجان علاقوں میں پولیس مقابلوں کے دوران اسٹیٹ فائرنگ نہ کی جائے۔

  • بچے کو واپس نہیں لا سکتے لیکن یقین دلاتے ہیں انصاف ہوگا: ایڈیشنل آئی جی

    بچے کو واپس نہیں لا سکتے لیکن یقین دلاتے ہیں انصاف ہوگا: ایڈیشنل آئی جی

    کراچی: ایڈیشنل آئی جی کراچی امیر شیخ نے ڈیڑھ سالہ بچے کی ہلاکت کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ واقعے پر متاثرہ خاندان سے معذرت کرتے ہیں، بچے کو تو واپس نہیں لا سکتے لیکن یقین دلاتے ہیں انصاف ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل آئی جی کراچی امیر شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ واقعے پر دکھ اور افسوس ہے، فیملی سے معذرت کرتے ہیں۔ ایس او پیز بار بار دیکھی جاتی ہیں۔ فیملی نے جو بھی مطالبہ کیا اس کو پورا کریں گے۔

    ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ فیملی نے کہا بہترین افسران پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے، اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ متاثرہ خاندان کے ساتھ کسی قسم کی زیادتی نہیں ہوگی اور مکمل انصاف فراہم کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سی سی ٹی وی اور دیگر ثبوتوں پر کارروائی کی جائے گی، بچے کو تو واپس نہیں لا سکتے لیکن یقین دلاتے ہیں انصاف ہوگا۔ جہاں جہاں ایسے واقعات ہوئے یقیناً کوتاہی ہے۔ فیملی نے ایف آئی آر اپنی مرضی سے درج کروائی ہے۔

    ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ کراچی کی آبادی کے لحاظ سے بھرتیاں نہیں ہوئیں، تربیت سے متعلق بھی خصوصی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ تربیتی معیار کو بہتر کرنا ہوگا۔ تحقیقاتی ٹیم بنائی ہے، تفتیش مکمل ہونے دیں۔ تفتیشی ٹیم کی سفارشات پر عمل کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ صورتحال بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جن پر اعتماد ہوگا ان سے تفتیش کروائی جائے گی۔ بچے کے اہلخانہ نے تفتیش کے لیے افسران کے نام دیے ہیں۔

    آئی جی نے مزید کہا کہ پولیس والوں نے غلط کیا ہے تو انہیں سزا ضرور ملے گی۔ عبد اللہ شیخ اور پیر محمد شاہ سے تفتیش کروائی جائے گی۔ مجمعے میں لوٹ مار کے دوران اہلکار کو گولی نہیں، دماغ سے کام لینا ہوگا۔

    خیال رہے کہ ڈیڑھ سالہ بچے کی ہلاکت کا واقعہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے گلشن اقبال یونیورسٹی روڈ پر پیش آیا تھا جب پولیس کی مبینہ فائرنگ کی زد میں 19 ماہ کا کمسن بچہ بھی آگیا۔

    مقتول بچے کے والد کاشف کا کہنا تھا کہ وہ یونیورسٹی روڈ پر رکشے میں جا رہے تھے کہ اسی دوران پولیس کو فائرنگ کرتے دیکھا، کچھ دیر بعد بچے احسن کے جسم سے خون نکلنے لگا۔ ان کا کہنا تھا کہ خون بہنے کے بعد ہم اسی رکشے میں بچے کو لے کر اسپتال پہنچے مگر وہ اُس وقت تک دم توڑ چکا تھا۔

    مبینہ پولیس فائرنگ سے بچے کی موت پر پولیس نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں، ورثا سے رابطے میں ہیں۔

  • مبینہ پولیس مقابلے میں گرفتار ملزم کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج

    مبینہ پولیس مقابلے میں گرفتار ملزم کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج

    کراچی: مبینہ پولیس مقابلے میں گرفتار آصف بلوچ عرف مرزا کی تفتیشی رپورٹ اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی، گرفتار ملزم کے خلاف دہشت گردی اور مقابلوں سمیت دیگر مقدمات درج ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات مبینہ مقابلے میں گرفتار آصف بلوچ عرف مرزا کی تفتیشی رپورٹ اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔ پولیس کے مطابق ملزم قتل، اقدام قتل، ڈکیتی، بھتہ خوری اور منشیات فروشی میں ملوث ہے۔

    ایس ایس پی سینٹرل عارف اسلم راؤ کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم اشتہاری اور مفرور بھی ہے، ملزم آصف بلوچ کا تعلق بلوچ اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن سے ہے۔ آصف بلوچ اور مرزا بلوچ نیشنل پارٹی مینگل گروپ کے سرگرم کارکن بھی رہے۔

    تفتیشی رپورٹ کے مطابق ملزم آصف بلوچ لیاری گینگ وار کمانڈر تاجو کے لیے بھی کام کرتا تھا، ملزم جہانگیر روڈ، گرو مندر، لسبیلہ سے بھتہ اکٹھا کر کے لیاری پہنچاتا تھا۔ ملزم نے 2011 میں جہانگیر روڈ یوٹیلیٹی اسٹور پر امجد بلوچ کو قتل کیا تھا۔

    سنہ 2011 میں گینگ وار کے وقار اور حامد نے ملزم کے ساتھ ارشد چیتا کو قتل کیا، آصف بلوچ نے بدلے میں دونوں کو قتل کر کے لاشیں لیاقت آباد میں پھینکیں۔ سنہ 2012 میں آصف بلوچ نے عتیق نامی لڑکے کو جہانگیر روڈ پر قتل کیا۔

    رپورٹ کے مطابق سنہ 2013 میں ملزم آصف نے امجد بلوچ کے والد کو لیاقت آباد پل پر قتل کیا۔ ملزم کے خلاف متعدد مقدمات کی تفصیل پولیس نے حاصل کرلی ہے۔ گرفتار ملزم کے خلاف دہشت گردی اور مقابلوں سمیت دیگر مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

  • کراچی : گلشن جمال میں پولیس مقابلہ، تین ڈاکو موقع پر ہلاک، اسلحہ برآمد

    کراچی : گلشن جمال میں پولیس مقابلہ، تین ڈاکو موقع پر ہلاک، اسلحہ برآمد

    کراچی : راشد منہاس روڈ پر مبینہ پولیس مقابلے کے دوران 3 ڈاکو ہلاک ہوگئے، ملزمان ایک گھر میں ڈکیتی کی واردات کے بعد فرار ہورہے تھے کہ پولیس سے سامنا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن جمال میں مبینہ مقابلے کے دوران پولیس نے تین ڈاکو مار گرائے، پولیس کا کہنا ہے کہ تینوں ڈاکو گھر میں ڈکیتی کی واردات کے بعد فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے کہ پولیس کے بروقت پہنچنے پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

    پولیس مقابلے کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نےحاصل کرلی، فوٹیج میں پولیس اہلکاروں کےساتھ سادہ لباس میں موجود اہلکاروں کو بھی ڈاکوؤں پرفائرنگ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جبکہ مقابلے کے دوران ایک شہری بھی آگیا۔

    اس حوالے سے ایس ایس پی ایسٹ غلام اظفر مہیسر کا کہنا ہے کہ ملزمان گھر میں ڈکیتی کررہے تھے، پولیس کے پہنچے پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

    ایس ایس پی ایسٹ کا کہنا ہے کہ ملزمان کے فنگر پرنٹس بھی حاصل کرلئےہیں، اسلحہ فرانزک ٹیسٹ کیلئے بھجوا دیا ہے، پولیس مقابلے کے بعد علاقے میں سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔

  • پولیس مقابلے میں جاں بحق نمرہ کو پولیس کی گولی لگی: رپورٹ

    پولیس مقابلے میں جاں بحق نمرہ کو پولیس کی گولی لگی: رپورٹ

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پولیس مقابلے کی زد میں آکر جاں بحق ہونے والی میڈیکل کی طالبہ نمرہ بیگ پولیس کی گولی لگنے سے جاں بحق ہوئی، تحقیقاتی کمیٹی نے مقابلے میں شامل پولیس اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کی سفارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے انڈہ موڑ کے قریب پولیس مقابلے کی تحقیقاتی رپورٹ مکمل کرلی گئی۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نمرہ کو ممکنہ طور پر پولیس کی گولی لگی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ گولی 50 سے 60 میٹر کی دوری سے لگی، تفتیش سے معلوم ہوتا ہے کہ نمرہ کو دو طرفہ فائرنگ کے تبادلے میں بڑے ہتھیار کی گولی لگی۔

    رپورٹ میں مقابلے میں شامل پولیس اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔ تحقیقاتی کمیٹی اپنی رپورٹ ایڈیشنل آئی جی کو پیش کرے گی۔

    یاد رہے کہ 22 فروری کی رات نارتھ کراچی میں واقع انڈا موڑ کے قریب پولیس اور اسٹریٹ کرمنلز کے درمیان مقابلہ ہوا تھا جس کی زد میں میڈیکل کالج کی طالبہ بھی آگئی تھی، نمرہ کو زخمی ہونے کے بعد عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وینٹی لیٹر نہ ہونے کی وجہ سے اسے جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔

    جناح اسپتال منتقل کرنے کے دوران نمرہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی تھی جس کے بعد وہاں کی خاتون ایم ایل او (میڈیکل لیگو آفیسر) نے پوسٹ مارٹم کرنے میں تاخیر کی۔

    گزشتہ روز سندھ اسمبلی میں ایم کیو ایم پاکستان کے رکن اسمبلی وسیم قریشی اور پیپلز پارٹی کی رکن ہیرسوہو نے ایوان میں قرارداد پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ نمرہ کو طب کی اعزازی ڈگری دی جائے۔ اجلاس میں قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا تھا۔

  • ساہیوال: مبینہ جعلی مقابلے میں دوخواتین سمیت 4 افراد ہلاک، بچہ زخمی

    ساہیوال: مبینہ جعلی مقابلے میں دوخواتین سمیت 4 افراد ہلاک، بچہ زخمی

    ساہیوال: انسدادِ دہشت گردی کے مبینہ جعلی مقابلے میں 2 خواتین سمیت 4 افراد مارے گئے، گاڑی میں موجود ایک بچہ بھی زخمی ہوا، عینی شاہدین نے سی ٹی ڈی سے متزاد بیان دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی فورس کا یہ مبینہ جعلی مقابلہ قادر آباد کے علاقے میں پیش آیا ، جہاں لاہور جانےوالی ایک گاڑی پر سی ٹی ڈی پولیس نے براہ راست فائرنگ کردی، عینی شاہدین کے مطابق مقابلے میں ہلاک ہونے والی خواتین کی عمریں 40 اور 13 سال ہیں۔

    زخمی بچے کا بیان


    ذرائع کے مطابق واردات میں زخمی ہونے والے بچے عمیرخلیل کا کہنا ہے کہ ’’ہم اپنے گاؤں بورے والا میں چاچو رضوان کی شادی میں جارہے تھے، فائرنگ میں مرنے والی میری ماں کانام نبیلہ ہےاوروالدکانام خلیل ہے۔مرنےوالی بہن کا نام اریبہ ہے‘‘۔

    بچے نے مزید بتایا ہے کہ ’’ہمارےساتھ پاپاکےدوست بھی تھے،جنہیں مولوی کہتےتھے۔ فائرنگ سے پہلے پاپا نے کہا کہ پیسےلےلو، لیکن گولی مت مارو۔ انہوں نے پاپا کو ماردیا اور ہمیں اٹھا کر لے گئے،پاپا،ماما،بہن اورپاپاکےدوست مارےگئے‘‘۔

    عینی شاہدین کا بیان


    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ گاڑی میں ایک خاندان بچوں کے ساتھ سفر کررہا تھا ، ٹول پلازہ کے نزدیک پیچھے سے آنے والی سی ٹی ڈی کی موبائل نے ان پر بلا سبب فائرنگ کردی، فائرنگ کے نتیجے میں گاڑی میں موجود دو خواتین سمیت چار افراد موقع پر ہی مارے گئے ، جبکہ چار میں سے ایک بچہ زخمی ہوا ہے، باقی تین محفوظ رہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمی بچے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ لاہور ایک شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے جارہے تھے ، واقعے میں نشانہ بننے والے خاندان کی گاڑی اور بچے سی ٹی ڈی کی تحویل میں ہیں اور انہیں کسی سے بھی ملنے نہیں دیا جارہا۔

    دوسری جانب سی ٹی ڈی پولیس نے مقابلے پر اپنا موقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ خفیہ اطلاع تھی کہ شاہد جبار اور عبدالرحمن نامی دو دہشت گرد جن کا نام ریڈ بک میں شامل ہے ، ساہیوال کی جانب سفر کررہے ہیں۔ ساہیوال ٹول پلازہ کی جانب ایک گاڑی اور موٹر سائیکل کو روکنے کی کوشش کی تو دہشت گردوں نے فائرنگ کردی۔

    دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں خواتین سمیت چار افراد مارے گئے ، جبکہ ان کے تین ساتھ فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، سی ٹی ڈی کی ٹیم باقی بچ جانے والے دہشت گردوں کو ٹریس کررہی ہے۔

    سی ٹی ڈی حکام کا موقف


    سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی15جنوری کوفیصل آبادمیں کیےگئےآپریشن کاتسلسل ہے،شاہدجباراورعبدالرحمان کوٹریس کیاجارہاتھا۔دہشت گرد پولیس چیکنگ سےبچنےکےلیےاپنےخاندان کےہمراہ تھے۔

    متعلقہ تھانے کی پولیس نے اس تمام معاملے پر فی الحال اپنا موقف دینے سے گریز کیا ہے ، ان کا کہنا ہے کہ وہ فی الحال تحقیقات کررہے ہیں کہ واقعہ کس طرح پیش آیا اور کو ن سے عناصر اس میں ملوث ہیں۔

    یاد رہے کہ چار روز قبل فیصل آبا د میں سی ٹی ڈی اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا جس میں عدیل اور عمان نامی دو دہشت گرد مارے گئے تھے، ہلاک ہونے والے دہشت گرد ملتان میں حساس ادارے کے افسران کے قتل میں ملوث تھے۔

    سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ عبدالحفیظ نامی ایک دہشت گر د فیصل آباد میں اور ذیشان نامی ایک دہشت گرد ساہیوال میں مقابلے میں ماراگیا تھا، شاہد اور عبد الرحمن انہی کے ساتھی تھے اور ان دہشت گردوں کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم کے نیٹ ورک سے تھا۔

    فیصل آباد مقابلہ


    دہشت گرد سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹےعلی حیدر گیلانی کے اغوا میں بھی ملوث تھے، اور انہوں نے نے امریکی شہری وارن وائنسٹائن کو بھی اغوا کیا تھا۔

    سی ٹی ڈی پولیس نے ہشت گردوں کے قبضے سے خودکش جیکٹس، اسلحہ اور دستی بم سمیت دیگر سامان بھی برآمد کیا تھا۔

  • کراچی : 2019 کا پہلا پولیس مقابلہ، دو ملزمان گرفتار

    کراچی : 2019 کا پہلا پولیس مقابلہ، دو ملزمان گرفتار

    کراچی : شہر قائد کے علاقے اسٹیل ٹاؤن میں سال نو کے آغاز پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے اسٹیل ٹاؤن میں 2019 کا پہلا پولیس مقابلہ ہوا جس کے نتیجے میں دو ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دونوں ملزمان شہریوں سے لوٹ مار کررہے تھے کہ پولیس پہنچ گئی اور ملزمان اور نے پولیس پر فائرنگ شروع کردی۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزمان سے اسلحہ اور موبائل برآمد ہوئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں پولیس مقابلہ‘ 2 ٹارگٹ کلرہلاک

    یاد رہے کہ دو ماہ کراچی میں ابوالحسن اصفہانی روڈ پراسکاؤٹ کالونی کے قریب پولیس مقابلے میں دو ٹارگٹ کلر ہلاک ہوگئے تھے۔

    پولیس حکام کے مطابق مقابلے میں ہلاک ایک ٹارگٹ کلرکی شناخت ریحان بنگالی جبکہ دوسرے کی معصوم کے نام سے ہوئی تھی۔

    مزید پڑھیں : کراچی: ایم کیو ایم لندن کے دو ٹارگٹ کلر گرفتار، 6 افراد کے قتل کا اعتراف

    واضح رہے کہ رواں سال 3 ستمبرکو کراچی میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ(لندن) سے تعلق رکھنے والے دو ٹارگٹ کلر کو گرفتارکیا تھا، ملزمان نے 6 افراد کے قتل کا اعتراف بھی کیا تھا

    ایس ایس پی سینٹرل کا کہنا تھا کہ بفرزون سے گرفتار ملزمان میں اویس عرف شاہ اور عابد عرف نانا شامل ہے، ملزمان نے سب انسپکٹر مجیدآغا، کانسٹیبل نذیر اور اے ایس آئی کو قتل کیا۔