Tag: POLICE ENCOUNTER

  • کراچی: بزرگ شہری کی مبینہ مقابلے میں ہلاکت، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی

    کراچی: بزرگ شہری کی مبینہ مقابلے میں ہلاکت، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی

    کراچی: شہرِ قائد میں بزرگ شہری کی مبینہ مقابلے میں ہلاکت کا معاملہ اور پیچیدہ ہو گیا، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس کے ہاتھوں زندگی سے محروم ہونے والا بزرگ شہری عبد اللہ بے گناہ ہے یا ڈاکو، سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آنے کے با وجود فیصلہ نہیں ہو سکا۔

    [bs-quote quote=”پولیس کے مطابق موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں کو پیچھے سے گولی ماری گئی، لیکن عبد اللہ کے سینے پر گولی کا نشان تھا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پولیس کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں کو پیچھے سے گولی ماری گئی جب کہ بائیک عبد اللہ چلا رہا تھا، پولیس دعوے کے مطابق گولی پیچھے بیٹھے ڈاکو کو کیوں نہیں لگی؟ مقتول کے سینے پر گولی کا نشان کیسے آیا؟

    صدر کے نبی بخش تھانے کی پولیس کا دعویٰ ہے کہ شہری عبد اللہ کا کریمنل ریکارڈ بھی حاصل کر لیا گیا ہے، وہ مقابلے میں مارا گیا، واردات کر کے فرار ہو رہا تھا، مسروقہ سامان بھی برآمد کیا گیا۔

    دوسری طرف عبد اللہ کے لواحقین کا کہنا ہے کہ موٹاپے کا شکار بوڑھا شخص کیسے واردات کر سکتا ہے، پولیس کے الزامات جھوٹے ہیں۔ جب کہ کراچی پولیس مبینہ مقابلے کی فوٹیج دکھا کر عبد اللہ کو اسٹریٹ کرمنل قرار دینے پر تل گئی، کہ 60 سال کا بزرگ اور دل کا مریض شخص ہی ڈاکو تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: پولیس نے 60 سالہ شخص کو مبینہ جعلی مقابلے میں مار دیا


    تاہم پولیس نے ایسے سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج جاری کی ہے جو واقعے سے کئی میٹر دور لگا تھا، نہ اس میں موبائل چھیننے والے کا حلیہ دکھا نہ یہ نظر آیا کہ پولیس نے جو پیچھے سے گولی چلائی، وہ کیسے اور کسے لگی۔

    واقعے کے بعد کی موبائل فوٹیج بھی سامنے آ گئی ہے جس میں عبد اللہ ہیلمٹ پہنے اوندھے منہ پڑا ہے، اس وقت تک بزرگ شہری کا سانس بھی چل رہا تھا۔

    شہریوں کی باتوں سے اور فوٹیج میں یہی لگ رہا ہے کہ عبد اللہ کے پاس سے چھینی ہوئی کوئی چیز بر آمد نہیں ہوئی۔ گھر والوں کا کہنا ہے جس شخص کا وزن 180 کلو ہو، جو چل نہ سکتا ہو، دل کا مریض ہو وہ کیسے کسی کو لوٹ سکتا ہے۔

  • امل ہلاکت کیس: سپریم کورٹ نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی

    امل ہلاکت کیس: سپریم کورٹ نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی

    اسلام آباد :چیف جسٹس نے امل ہلاکت کیس کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کردی اور کہا ہنستی کھیلتی بچی والدین کے ہاتھوں سے چلی گئی، دنیا کا کوئی معاوضہ والدین کے دکھ کا مداوا نہیں کرسکتا، بغیرتربیت پولیس کوایس ایم جی پکڑائی گئی، لگتا ہے پورا برسٹ مارا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ امل ہلاکت از خود نوٹس کیس کی سماعت کررہا ہے ، سماعت شروع ہوئی تو امل کی والدہ نے بیان میں بتایا کہ امل زخمی ہوئی تو اسپتال لے جانے کیلئے کوئی ایمبولینس نہیں تھی ، اسپتال میں سہولیات نہیں تھی ، بر وقت طبی امداد نہ ملنے کے باعث امل جانبر نہ ہوسکی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ انتہائی افسوس ناک اورچونکا دینے والا واقعہ ہے، اسپتال کا مالک کون ہے؟ کہاں ہے آج کیوں نہیں آیا؟ ہم واقعے کی تحقیقات کرائیں گے، پولیس نہیں بلکہ ایف آئی اے یا آئی بی سے تحقیقات کرائیں گے۔

    بر وقت طبی امداد نہ ملنے کے باعث امل جانبر نہ ہوسکی، امل کی والدہ

    امل کی والدہ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ اور چیف جسٹس کا شکریہ ادا کرتے ہیں، ہم کراچی کے مرکزی علاقے سے گزر رہے تھے کہ  ڈکیت نے گاڑی کے شیشے  پردستک دے کر موبائل چھینا، سگنل کھلا توفائرنگ شروع ہوگئی اور گولی ونڈ اسکرین کو توڑ کر ہماری بیٹی امل کو لگی، 10 سال کی امل مبینہ طورپرپولیس کی فائرنگ سے جاں بحق ہوئی۔

    امل کے خاندان کے وکیل  کا کہنا تھا کہ والدین کو معاوضے کی ادائیگی سے حل نہیں نکلے گا، پولیس کی طرف سے کلچربن گیا ہے، ان کی تربیت ناکافی ہے، پولیس کی غفلت سے دو نتائج نکلے ہیں اور اسپتال کی تربیت  بھی ناکافی ہے۔

    وکیل کا مزید کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے سرکاری اسپتالوں کے لئے قواعد و ضوابط بنائے ہیں ، پرائیویٹ اسپتالوں میں زخمی کو طبی امداد دینے کے لیے کوئی ’ایس او پی‘ نہیں۔

    چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ علم نہیں ڈکیتوں پرفائرنگ کرنے والا پروفیشنل تھا یا نہیں، ایسے واقعات کے سدباب کے لیے اصول وضع کرنے ہوں گے۔

    جسٹس ثاقب نثار کا ریمارکس میں مزید کہنا تھا کئی اسپتالوں کے بارے میں لوگ شکایتیں کرتے ہیں، نجی اسپتالوں والے بے حس ہوچکےہیں، آج بھی اسپتال کا مالک نہیں آیا، تنخواہ دار ملازم بھیج دیا۔

    وکیل نے کہا کہ نیشنل میڈیکل سینٹرایک بڑا اسپتال ہے،مگرافسوس ان کے پاس ایمبولینس بھی نہیں تھی، جس پر چیف جسٹس نے کہا مجرمانہ غفلت پر کمیٹی بناتے ہیں، جو واقعے سے متعلق تفتیش کرے گی۔

    فیصل صدیقی نے مزید کہا سرکاری اسپتالوں کے لیے قوانین ہیں،نجی اسپتالوں کیلئے نہیں، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آئی جی کلیم امام کے جاتے ہی ایسا واقعہ ہوگیا۔

    بغیر تربیت کے پولیس والے کو ایس ایم جی رائفل پکڑائی گئی، چیف جسٹس

    ازخودنوٹس پر سماعت میں پولیس نے بتایا کہ گولی سب سے پہلے پولیس والے کو لگی، جس پر جسٹس اعجازالحسن نے کہا مجرم پرگولی چلائی جائےتوکہیں بھی لگ سکتی ہے، ایک بارگولی چلائی گئی یا مسلسل فائرنگ کی گئی، جس پر پولیس کی جانب سے کہا گیا سی سی ٹی وی فوٹیج کے مطابق پولیس اہلکار نے ہوائی فائرنگ کی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ایس ایم جی رائفل سےفائرنگ ہوئی، لگتا ہے پولیس نے پورا برسٹ مارا ہے، اسٹریٹ کرائم روکنے کیلئے اتنا بڑا ہتھیارنہیں دینا چاہئے، بغیرتربیت کے پولیس والے کو ایس ایم جی رائفل پکڑائی گئی۔

    والدہ امل نے کہا کہ پولیس نے خود تسلیم کیا کہ انہیں تربیت نہیں ملی، جس پر پولیس نے موقف اختیارکیا کہ تربیت کا فقدان پہلے ہوسکتا تھا، اب پولیس کوفوج تربیت دے رہی ہے، ہم مانتے ہیں کہ پولیس نے غفلت کا مظاہرہ کیا، گولی سب سے پہلے ملزم کو لگی۔

    عدالت  کے روبرو اسپتال کے منتظم نے بتایا کہ بچی کو سر کے پچھلے حصے میں گولی لگی، جس کا دنیا میں کہیں علاج ممکن نہیں، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کچھ تو ایسا کرتے کہ والدین کوتسلی ہوتی کہ بچی کا بروقت علاج ہوا، کچھ چیزیں اللہ کے اختیار میں ہوتی ہیں، اسپتال کوطبی امداد ہر صورت دینی چاہئے، آپ کے لیےاسپتال صرف کمانے کا ذریعہ ہے۔

     ہنستی کھیلتی بچی والدین کے ہاتھوں سےچلی گئی، دنیا کا کوئی معاوضہ والدین کے دکھ کا مداوا نہیں کرسکتا، چیف جسٹس

    جسٹس اعجاز الحسن نے ریمارکس دیئے ایمبولینس والوں کا تو ایک مافیا ہے، جو پیسہ کماتے ہیں، گولی لگے شخص کے لیے ایک ایک سیکنڈ اہم ہوتا ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہنستی کھیلتی بچی والدین کے ہاتھوں سےچلی گئی، دنیا کا کوئی معاوضہ والدین کے دکھ کا مداوا نہیں کرسکتا، ہمارا مشن ہونا چاہیے کہ اس طرح مزید کسی کی جان نہ جائے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے مزید کہا کہ جب تک سپریم کورٹ ایکشن نہ لے ملک میں کوئی کام نہیں ہوتا، چترال جانا تھا، میری آمد سے قبل صفائیاں شروع ہوگئیں، اسپتال میں 2 ڈاکٹر ادھار منگوائے گئے، کے پی کو ماڈل کہا جاتا ہے مگر میں اس بات کونہیں مانتا۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے جوبورڈ ہم نے توڑے کے پی میں وہی پھر بنالیے گئے، لوگ ملک سے باہر رہتے ہیں، واپس آکربورڈ بحال کرلیتے ہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ امل واقعےکی تحقیقات کرائیں گے، سندھ پولیس کی رپورٹ مل گئی، واقعےکی تحقیقات کےلیے کمیٹی بنا رہےہیں، اٹارنی جنرل سے مل کر فریقین کمیٹی کا سربراہ مقرر کریں اور کمیٹی مل بیٹھ کر ہمیں سفارشات دے۔

    والدہ امل کا کہنا تھا کہ ہم عدالت کا شکریہ ادا کرتے ہیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا ’بیٹامجھےشرمندہ مت کریں، چھوٹی بیٹی کا بہت خیال رکھیں، وہ اپنی بہن کو یاد کرے گی‘۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں ازخودنوٹس پر سماعت میں نجی اسپتال کے مالک کو عدالت نے طلب کرتے ہوئے 2دن کے لیے ملتوی کردی۔

    امل کی والدہ نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے اقدامات ہونے چاہئیں، ہمیں اسپتالوں اور دیگر انتظامات کو ٹھیک کرنا چاہیے، سپریم کورٹ نے واقعے سے متعلق کمیٹی بنانے کا کہا ہے، سپریم کورٹ میں کیس پر پرسوں مزید کارروائی ہوگی۔

    مزید پڑھیں : کراچی: دس سالہ بچی کی ہلاکت پر چیف جسٹس کا ازخود نوٹس

    والدہ امل کا کہنا تھا کہ پبلک مقامات پر پولیس کو ہتھیار چلانےکی ٹریننگ دینی چاہیے، ہمارامؤقف ہے پولیس کی تربیت ہونی چاہیے، پولیس کو پتہ ہونا چاہیے کہ اسلحہ کس طرح استعمال کرناہے، ہمیں نہیں علم کہ پولیس کوکونسااسلحہ استعمال کرناچاہیے، چاہتے ہیں جو خامیاں ہیں انہیں دور کیا جائے۔

    والد نے کہا نوٹس لینے پر چیف جسٹس کے شکر گزار ہیں، امل تو چلی گئی اب واپس نہیں آئے گی ، ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے قانون بنایا جائے، چیف جسٹس نے انکوائری کمیٹی بنانے کا حکم دیا ہے۔

    یاد رہے 19 ستمبر کو شہر قائد میں فائرنگ سے دس سالہ بچی امل کی ہلاکت پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل سندھ ، آئی جی سندھ ، سیکریٹری ہیلتھ اور ایڈمنسٹریٹر نیشنل میڈیکل سینٹر کو نوٹس جاری کیا تھا۔

    واضح رہے گزشتہ ماہ 13 اگست کی شب کراچی میں ڈیفنس موڑ کے قریب اختر کالونی سگنل پر ایک مبینہ پولیس مقابلے ہوا تھا، مذکورہ مقابلے میں ایک مبینہ ملزم کے ساتھ ساتھ جائے وقوع پرموجود گاڑی کی پچھلی نشست پر بیٹھی 10 سالہ بچی امل بھی جاں بحق ہوگئی تھی۔

    بعد ازاں میڈیا کی جانب سے اس بچی کی ڈکیتی کے دوران زخمی ہونے کے بعد نجی اسپتال اورایمبولینس سروس کی غفلت اور لا پرواہی کا معاملہ اٹھایا گیا تھا۔

  • کراچی میں ڈاکو بے قابو، پولیس نے مقابلے کے بعد زخمی ملزم کو گرفتار کرلیا

    کراچی میں ڈاکو بے قابو، پولیس نے مقابلے کے بعد زخمی ملزم کو گرفتار کرلیا

    کراچی : شہر قائد میں ڈاکو مافیا ایک بار پھر سرگرم ہوگیا، بفرزون میں مسلح افراد نے دکان لوٹ لی جبکہ فیروز آباد پولیس نے مقابلے کے بعد ایک ملزم کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے فیروز آباد میں مبینہ پولیس مقابلے کے بعد زخمی حالت میں ڈاکو گرفتار کرلیا گیا، پولیس حکام کے مطابق گرفتار ڈاکو عمر عرف ڈینی شہر میں ہونے والی لوٹ مار کی سو سے زائد وارداتوں میں ملوث ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکو سے اسلحہ اور چھینی گئی موٹرسائیکل بھی برآمد ہوئی ہے۔ عمر نامی ڈاکو نے گزشتہ ماہ نرسری فرنیچرمارکیٹ میں ڈکیتی کی واردات کی تھی۔

    واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج سے ملزم کی شناخت ہوئی۔ دوسری جانب کراچی کے علاقے بفرزون میں اسٹریٹ کرائم کی واردات ہوئی ہے جس میں ڈاکو شہریوں سے نقدی اور قیمتی اشیاء چھین کر فرار ہوگئے۔

    پولیس حکام کے مطابق بفرزون سیکٹر پندرہ بی میں مسلح ملزمان نے شہریوں کے ساتھ دکان کے کیش کاؤنٹر سے بھی رقم لوٹ لی۔ واردات صبح چھ بجے کے بعد رپورٹ ہوئی۔

    دکان میں نصب دو سی سی ٹی وی کیمروں میں ڈاکوؤں کے چہرے واضح نظر آ رہے ہیں۔ پولیس واردات کی رپورٹ درج کرکے ڈاکوؤں کو تلاش کر رہی ہے تاہم کامیابی نہیں مل سکی ہے۔

  • گڈاپ مقابلہ : مقتول بلال کو بڑے ہتھیار کی دو گولیاں لگیں،رپورٹ، نماز جنازہ ادا

    گڈاپ مقابلہ : مقتول بلال کو بڑے ہتھیار کی دو گولیاں لگیں،رپورٹ، نماز جنازہ ادا

    کراچی : سپر ہائی وے پر مبینہ پولیس مقابلے کے دوران جاں بحق ہونے والے نوجوان بلال کو بڑے ہتھیار کی دو گولیاں لگیں، مقتول کی نماز جنازہ خلجی گوٹھ میں ادا کردی گئی، کوئی ملزم نامزد نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سپر ہائی وے پر گزشتہ روز ہونے والے مبینہ پولیس مقابلے کی ابتدائی رپورٹ آگئی، رپورٹ کے مطابق مقتول بلال کو دو گولیاں لگیں جو بڑے ہتھیار سے فائر کی گئی تھیں، اور دونوں فائر بائیں جانب سے کیے گئے۔

    دوسری گولی بائیں بازو سے آر پار ہوکر سینے میں پیوست ہوگئی، ذرائع کا کہنا ہے چھوٹے ہتھیار کی گولی اس شدت سے آرپار نہیں ہوسکتی، بلال کی پوسٹ مارٹم رپورٹ پیر کو جاری کی جائے گی۔

    گڈاپ پولیس نے مقتول کی والدہ کی مدعیت میں ایف آئی آر تو درج کرلی ہے لیکن ابھی تک کسی ملزم کو مقدمے میں نامزد نہیں کیا گیا۔ اس سے قبل پولیس اس واقعہ پر مقابلے، منشیات فروشی اور بلال کی ہلاکت کے تین الگ الگ مقدمات بھی درج کر چکی ہے۔

    علاوہ ازیں مقتول بلال کی نماز جنازہ ادا خلجی گوٹھ گڈاپ ٹاؤن میں ادا کر دی گئی۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز گڈاپ میں پولیس اور منشیات فروشوں کے درمیان ہونے والی فائرنگ کے دوران ایک نوجوان ہلاک اور دوسرا زخمی ہوگیا تھا۔

    واقعے کے خلاف مظاہرین نے شدید احتجاج کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ خلجی گوٹھ میں پولیس نے جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے چھاپہ مار کر دس ملزمان کو حراست میں لیا تھا۔

    کارروائی کے بعد علاقے سے واپس جاتے ہوئے پولیس اور منشیات فروشوں کے درمیان مبینہ طور پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کی زد میں آکر ایک نوجوان جاں بحق اور دوسرا زخمی ہوگیا۔

    ہلاک نوجوان کی شناخت17سالہ بلال خان کے نام سے ہوئی جب کہ18سالہ زخمی لڑکے کا نام شکیل ہے جو ذہنی طور پر معذور ہے۔ تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہو سکا کہ مقتول بلال خان کس کی گولی کا نشانہ بنا۔

  • ڈیفنس میں پولیس مقابلہ: 4سالہ بچہ بازیاب، دو اغواء کارہلاک

    ڈیفنس میں پولیس مقابلہ: 4سالہ بچہ بازیاب، دو اغواء کارہلاک

    کراچی : پولیس نے ڈیفنس میں کار سوار ملزمان سے مقابلے کے بعد چار سالہ بچہ بازیاب کرا لیا، دو اغواء کار فائرنگ کے تبادلے میں مارے گئے، باپ بیٹے کو گھر سے نکلتے ہوئے اغواء کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس میں 26اسٹریٹ پر مبینہ پولیس مقابلہ ہوا ہے، اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ خیابان طارق پر تاجر اور ان کے بیٹے  چار سالہ شاہ ویز کو گاڑی سمیت اسکول جاتے ہوئے اغواء کیا گیا،۔

    پانچ میں سے دو ملزمان تاجر کی گاڑی میں بیٹھ گئے، ملزمان دونوں گاڑیوں کو مختلف سڑکوں پر گھماتے رہے، ایک ملزم موٹر سائکل پر ان کو کور کررہا تھا، اس دوران  تاوان کے لیے بچے کے والدین سے بھی رابطہ تھا، پولیس کے مطابق بچے کےوالدین سے15کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا گیا اور بات چیت کے بعد معاملہ ستر لاکھ پر طے ہوگیا۔

    ایس ایس پی کراچی جنوبی سرفراز نواز کا کہنا ہے کہ ڈیفنس میں گشت پر مامور ٹیم نے سیاہ شیشے والی مشکوک گاڑی دیکھ کر اسے روکنے کی کوشش کی توملزمان نے فرار ہونے کی کوشش کی۔

    پولیس نے تعاقب کیا تو ملزمان نے پولیس پر فائرنگ کردی اور اسی دوران بچے کو گاڑی سے اتار کر فرار ہونے لگے، پولیس کی جوابی فائرنگ سے دو ملزمان مارے گئے۔

    اغوا کار دو گاڑیوں پر سوار تھے لیکن مقابلے کے وقت دوسری گاڑی میں سوار ملزمان فرار ہوچکے تھے جن کی تلاش کی جارہی ہے۔ علاوہ ازیں بازیاب ہونے والے بچے کے دادا نے بحفاظت بازیابی پر پولیس کا شکریہ ادا کیا ہے۔ ایس ایس پی سرفراز نواز نے بتایا کہ اغواء میں استعمال ہونیوالی گاڑی کے مالک کا پتاچلا رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • ملک بھر میں ہونے والے ​پولیس مقابلوں کی تحقیقات کے لیے درخواست دائر

    ملک بھر میں ہونے والے ​پولیس مقابلوں کی تحقیقات کے لیے درخواست دائر

    اسلام آباد: ملک بھر میں ہونے والے ​پولیس مقابلوں کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ملک بھر میں ہونے والے ​پولیس مقابلوں کی تحقیقات کے لیے درخواست دائر کردی گئی۔

    درخواست گزار کا کہنا ہے کہ پولیس شہریوں کو تحفظ دینے کے بجائے اغوا کر کے قتل کر رہی ہے۔ نقیب اللہ جیسے واقعات محکمہ انسداد دہشت گردی پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخواہ میں بھی کیے گئے۔

    درخواست میں کہا گیا کہ سندھ میں راؤ انوار اور شبیرستھار ان کاؤنٹر اسپیشلسٹ ہیں۔ سی ٹی ڈی افسر دین محمد اور ایس ایچ او ایبٹ آباد عبد الرشید بھی ماہر ہیں۔

    دائر کردہ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت گزشتہ 9 سال کے پولیس مقابلوں کی تفصیلات طلب کرے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مبینہ پولیس مقابلہ : پانچ بہنوں کا اکلوتا بھائی جاں بحق، اسپتال میں رقت آمیزمناظر

    مبینہ پولیس مقابلہ : پانچ بہنوں کا اکلوتا بھائی جاں بحق، اسپتال میں رقت آمیزمناظر

    کراچی : شاہراہ فیصل پر صبح سویرے پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں ایک شہری جاں بحق جبکہ رکشہ ڈرائیور زخمی ہوگیا، پولیس نے ایک ڈاکو کو زخمی حالت میں گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پہلے انتظار پھر نقیب اور اب پانچ بہنوں کا اکلوتا بھائی مقصود پولیس کی گولیوں کا نشانہ بن گیا، کراچی کی اہم شاہراہ شارع فیصل پر صبح کے اوقات میں ہونے والے مبینہ پولیس مقابلے میں لائنز ایریا کا رہائشی بے گناہ نوجوان مارا گیا۔

    پولیس نے دو ڈاکوؤں کو زخمی حالت میں گرفتار کرنے کا دعوٰی کیا ہے۔  جاں بحق ہونے والے نوجوان مقصود کو پولیس نے پہلے دہشت گرد اور پھر ڈاکو قرار دیا، جب بات نہ بنی تو پھر یوٹرن لے لیا اور کہا کہ نوجوان ڈاکوؤں کی فائرنگ سے مارا گیا ہے۔

    جناح اسپتال میں مقصود کی بہنیں زخمی ڈاکو پرٹوٹ پڑیں، غم سے نڈھال مقتول کی بہن نے اسٹریچر پر لیٹے زخمی ڈاکو کی جوتیوں سے پٹائی کردی، اس موقع پر انتہائی رقت آمیز مناظر بھی دیکھنے میں آئے۔

    مذکورہ مبینہ پولیس مقابلے میں رکشہ ڈرائیور بھی گولیوں کی زد میں آکر زخمی ہوا ہے، آئی جی سندھ نے تحقیقات کی یقین دہانی کرادی۔

    عینی شاہد کا بیان

    مقصود کے ساتھ رکشے میں ایک اور بھی نوجوان تھا جسےخراش تک نہ آئی، نوجوان نے بتایا کہ ان کے رکشے کو پولیس یونیفارم جیسی پینٹ پہنے ہوئے ڈاکوؤں نے روکنے کی کوشش کی، نہ رکنے پر گولی چلادی، رکشہ ڈارئیور کو گولی لگی تو رکشہ الٹ گیا، جس کے بعد برسٹ چلنے کی آواز آئی۔

    بھائی کو شیروانی پہنانی تھی، کفن کیسے پہنائیں؟ بہنوں کی دہائیاں

    مبینہ پولیس مقابلے میں جاں بحق نوجوان کی پچیس دن بعد شادی تھی، لائنز ایریا میں مقصود کے گھر صف ماتم بچھ گئی، جس گھر میں شادیانے بجنے تھے وہاں بہنیں اکلوتے بھائی کے جانے پر بین کر رہی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مقصود کو پولیس والوں نے مارا انہوں نے ہمارا بھائی ہی نہیں بلکہ خوشیاں بھی چھین لی ہیں، بہنوں کا کہنا تھا کہ اکلوتے بھائی کو شیروانی پہنانی تھی، کفن کیسے پہنائیں؟

    میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ خبر ملنے پر اسپتال پہنچے تو پولیس نے بھائی پر دہشت گرد ہونے کا الزام لگادیا، اکلوتے بھائی کی پانچ بہنوں نے آرمی چیف اور چیف جسٹس سے انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔

  • پولیس مقابلہ : پی این ایس مہران اورامام بارگاہ حملے میں ملوث 4 دہشتگرد ہلاک

    پولیس مقابلہ : پی این ایس مہران اورامام بارگاہ حملے میں ملوث 4 دہشتگرد ہلاک

    کراچی : ملیر پولیس نے عثمان خاصخیلی گوٹھ میں کارروائی کرکے مقابلے میں چار خطرناک دہشت گرد ہلاک کردیئے، ملزمان کا تعلق کالعدم لشکر جھنگوی سے ہے،ہلاک شدگان پی این ایس مہران، اور ایم اے جناح روڈ پر امام بارگاہ پر حملے میں ملوث ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملیر پولیس نے حساس اداروں کی اطلاع پر عثمان خاصخیلی گوٹھ شاہ لطیف ٹاؤن میں دہشت گردوں کے ٹھکانے پر چھاپہ مارا، پولیس کو دیکھ کر ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کردی، پولیس کی جوابی فائرنگ میں چار دہشت گرد موقع پر ہلاک ہوگئے۔

    ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کا تعلق کالعدم لشکر جھنگوی سے ہے،  دہشت گردوں میں کمانڈر مولوی اسحاق اور سابق ٹی ٹی پی کمانڈر حکیم اللہ محسود کا گن مین بھی شامل ہے۔

    ایس ایس پی ملیر کا مزید کہنا تھا کہ علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے، مزید نفری طلب کرکے شاہ لطیف ٹاؤن میں آپریشن کیا جائے گا۔

     راؤ انوار نے کہا کہ مقابلے میں ہلاک دہشت گرد پی این ایس مہران، اور ایم اے جناح روڈ پر امام بارگاہ پر حملے میں بھی ملوث ہیں۔

    اس کے علاوہ پولیس، رینجرز اورقانون نافذ کرنے والے اہلکاروں اور دیگرافراد کے قتل میں بھی ملوث تھے، پولیس کے مطابق ہلاک دہشت گردوں سے رائفل سمیت دیگر اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔

  • ملتان میں مبینہ پولیس مقابلہ‘ 4 ملزمان ہلاک

    ملتان میں مبینہ پولیس مقابلہ‘ 4 ملزمان ہلاک

    ملتان : صوبہ پنجاب کے شہر ملتان میں مبینہ پولیس مقابلے میں چار ملزمان ہلاک جبکہ 3 فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان میں تھانہ سیتل ماڑی پولیس نشاندہی کے لیے ڈکیتی کے ملزم اجمل اور اشرف کو لےجارہی تھی کہ این ایل سی بائی پاس کے قریب نامعلوم افراد نے پولیس موبائل پر فائرنگ کردی۔

    پولیس کی جوابی فائرنگ میں دوحملہ آوراورحملہ آوروں کی فائرنگ سے نشاندہی کے لیے لے جائے جانے والےدونوں ملزمان ہلاک ہو گئے۔

    پولیس حکام کے مطابق تین حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، ہلاک حملہ آوروں کی شناخت عبدالمالک اور قمر کے نام سے ہوئی ہے۔

    ترجمان پولیس کے مطابق ملزمان ڈکیتی کی واردات کے دوران خاتون سے اجتماعی زیادتی میں بھی ملوث تھے۔


    ملتان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی‘ 2 دہشت گرد ہلاک


    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے صوبہ پنجاب کے شہرملتان میں سی ٹی ڈی نے کارروائی کرتے ہوئے 2 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا جبکہ 3 فرار ہونے میں کامیاب ہوگئےتھے۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ 3 دسمبر کو سی ٹی ڈی نے فیصل آباد میں کارروائی کرتے ہوئے تین دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا جبکہ دو فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پولیس مقابلے میں ڈاکو ہلاک، ٹارگٹ کلرگرفتار، دستی بم برآمد

    پولیس مقابلے میں ڈاکو ہلاک، ٹارگٹ کلرگرفتار، دستی بم برآمد

    کراچی : فائرنگ کرکے رکشہ ڈرائیور کو ہلاک کرنے والا ڈاکو پولیس مقابلے میں ماراگیا، کورنگی پولیس نے ٹارگٹ کلر کو حراست میں لے کر دستی بم برآمد کرلیا، گلشن حدید میں نجی اسپتال میں ملازم کو قتل کرنے والا ملزم پکڑا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے حیدری نارتھ ناظم آباد میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کرکے رکشہ ڈرائیور کو ہلاک کردیا۔

    ایس ایس پی سینٹرل کے مطابق اس دوران پولیس کے پہنچنے پر فرار ہونے والے ڈاکوؤں نے پولیس پر بھی فائرنگ کی، پولیس کی جوابی فائرنگ سے ڈاکو ہلاک ہو گیا جبکہ اس کا ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

    دوسری جانب کورنگی میں پولیس نے کارروائی کر کے ٹارگٹ کلر کو گرفتار کرلیا، پولیس کے مطابق کورنگی زمان ٹاؤن پولیس نے کارروائی کے دوران سیاسی جماعت کے ٹارگٹ کلر مسعود کو گرفتار کرلیا۔

    گرفتتار ملزم نے سال دوہزار بارہ میں دو شہریوں کو اغواء کے بعد اللہ والی چورنگی پر قتل کیا، ملزم سے دستی بم بھی برامد ہوا ہے۔


    مزید پڑھیں: کراچی : طارق روڈ پر پولیس مقابلہ،3ڈاکو ہلاک، اسلحہ برآمد


    علاوہ ازیں کراچی کے علاقے گلشن حدید میں نجی اسپتال میں ملازم کے قتل کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی، جس کی مدد سے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔


    مزید پڑھیں: کراچی: لائنز ایریا میں پولیس مقابلہ‘ ڈاکو ہلاک


    پولیس کے مطابق گلشن حدید فیز ٹو میں واقع نجی اسپتال میں سوتے ہوئے ملازم کو چھوریوں کے وار سے قتل کردیا گیا اورملزم موقع سے فرار ہوگیا۔


    مزید پڑھیں: سرجانی ٹاؤن سے سنگین وارداتوں میں ملوث ٹارگٹ کلر گرفتار


    سی سی ٹی وی فوٹیج میں نقاب پہنے ہوئے ملزم کو قتل کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے ، ایس پی انویسٹی گیشن ملیر کے مطابق قتل کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔