Tag: police firing

  • کراچی : تھانے سے فرار ہونے والا ملزم پولیس فائرنگ سے ہلاک

    کراچی : تھانے سے فرار ہونے والا ملزم پولیس فائرنگ سے ہلاک

    کراچی (30 جولائی 2025) شہر قائد کے علاقے پاپوش نگر کے تھانے سے فرار ہونے والا ملزم پولیس اہلکار کی مبینہ فائرنگ سے ملزم ہلاک ہوگیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی میں پاپوش نگر تھانے کے عقب میں پولیس کی فائرنگ سے مبینہ ملزم کی ہلاکت کا واقعہ سامنے آیا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزم عباس کو منشیات فروشی کے کیس میں پاپوش نگر تھانے کے اہلکاروں نے گرفتار کرکے لاک اپ کیا تھا اور پوچھ گچھ کیلیے لاک اپ سے تفتیشی افسر کے کمرے میں لے جایا گیا تھا۔

    ملزم موقع پاتے ہی فرار ہونے کیلیے تھانہ پاپوش نگر کے تفتیشی افسر کے کمرے سے نکل کر بھاگا، مبینہ ملزم کے پیچھے پولیس اہلکار بھی بھاگا اور نہ رکنے پر اس پر پیچھے سے فائرنگ کی۔

    ملزم کو پکڑنے کے دوران پولیس اہلکار کی چلائی گولی زیادہ خون بہہ جانے کی وجہ سے جان لیوا ثابت ہوئی، فائرنگ کرنے والے پولیس اہلکار سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مبینہ ہلاک ملزم عباس کا کرمنل ریکارڈ سامنے آگیا ہے، پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے ملزم پر 5 سے زائد مقدمات درج تھے۔

    مزید پڑھیں : 16 سالہ لڑکی کا قاتل پڑوسی نکلا، تہلکہ خیز انکشافات

    کراچی کے علاقے ملیر کھوکھراپار میں لڑکی اریبہ کی لاش ملنے کا معمہ 20 دن میں حل ہوگیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 16 سالہ لڑکی اریبہ کے قتل میں ملوث پڑوسی ملزم محمد حذیفہ کو گرفتار کرلیا۔

    ملزم نے اعترافی بیان میں کہا کہ 10 جولائی کو لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا، شور مچانے پر لڑکی کا منہ دبایا جس سے وہ مر گئی، لڑکی پڑوسن تھی، دوست کا پوچھنے میرے گھر آئی تھی۔

  • ویڈیو: پولیس مقابلے کے بعد بدمست اہلکاروں کا ایمبولنسوں کے ہمراہ ’’فتح‘‘ کا جلوس، شدید ہوائی فائرنگ

    ویڈیو: پولیس مقابلے کے بعد بدمست اہلکاروں کا ایمبولنسوں کے ہمراہ ’’فتح‘‘ کا جلوس، شدید ہوائی فائرنگ

    کراچی: گلشن حدید، سومار گوٹھ میں مبینہ پولیس مقابلے کے بعد ’’فتح‘‘ کے نشے میں چُور بدمست اہلکاروں نے ایمبولنسوں کے ہمراہ جلوس نکالا اور شدید ہوائی فائرنگ کی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات گلشن حدید، سومار گوٹھ میں مبینہ مقابلے کے بعد پرائیویٹ کار میں اہلکار ایمبولنسوں اور موبائلوں کا کانوائے بنا کر گلیوں سڑکوں پر دونوں زخمیوں کو گھماتے رہے اور بلاوجہ شدید ہوائی فائرنگ کرتے رہے۔

    پرائیویٹ کار میں سوار افراد کی شدید فائرنگ سے علاقے میں خوف ہراس پھیل گیا، کانوائے کی صورت میں فائرنگ کے اس واقعے کی فوٹیج بھی اے آر وائی نیوز کو حاصل ہوئی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح اسٹیل ٹاؤن پولیس نے گزشتہ روز 2 ملزمان کی گرفتاری کو ڈرامائی رنگ دیا۔

    مبینہ مقابلے کے بعد پہلے فلاحی اداروں کے ہمراہ پولیس اہلکاروں نے ویڈیوز بھی بنوائیں، اور پھر پرائیویٹ کار میں سوار سادہ لباس اہلکاروں نے کانوائے بنایا، جس میں پرائیویٹ کار، پولیس موبائلیں اور ایمبولینسیں شریک تھیں، مبینہ مقابلے میں زخمی دونوں ملزمان کو پولیس دیر تک گلیوں اور سڑکوں پر گھماتی رہی۔

    اس دوران کار سوار پولیس موبائلوں کے سامنے ہاتھ نکال کر شدید ہوائی فائرنگ کرتا رہا، گلیوں اور مارکیٹوں میں موجود لوگ رک کر فائرنگ ہوتے دیکھتے رہے، واضح رہے کہ ہوائی فائرنگ کے باعث کراچی میں کئی افراد جاں بحق اور زخمی ہو چکے ہیں، اگر اس حرکت کی وجہ سے کوئی بچہ یا شہری زخمی یا جان سے چلا جاتا تو کون ذمہ دار ہوتا؟

     

  • کراچی : پولیس فائرنگ سے دو افراد زخمی، علاقہ مکینوں کا احتجاج

    کراچی : پولیس فائرنگ سے دو افراد زخمی، علاقہ مکینوں کا احتجاج

    کراچی : منگھو پیر کے علاقے اجتماع گاہ روڈ کے قریب پولیس کی فائرنگ سے 2افراد زخمی ہوگئے، علاقہ مکینوں نے منگھوپیر تھانے کا گھیراؤ کرلیا۔

    اس حوالے سے منگھوپیر تھانے کی پولیس کا کہنا ہے کہ زخمی افراد کے اہلخانہ کے مطابق پولیس نفری علاقے میں چیکنگ کیلئے آئی اور فضل کریم نامی شخص کے گھر پہنچی تھی۔

    موبائل میں موجود اہلکاروں نے دوران چیکنگ 2 افراد کو لے جانے کی کوشش کی تو رہائشیوں نے مزاحمت کی۔ اس موقع پر علاقے کے مزید لوگ جمع ہوئے اور اہلکاروں سےجھگڑا ہوا۔

    گھر پر چھاپہ مارنے والے اہلکاروں نے گھر سے نکلنے کیلئے فائرنگ کردی جس سے 2 افراد زخمی ہوئے جنہیں فوری طور پراسپتال منتقل کردیا گیا۔

    پولیس کے مطابق چھاپے کیلئے آنے والی موبائل کس تھانے یا کہاں کی تھی ابھی نہیں معلوم ہو سکا، اس کی شناخت کیلئے علاقے کی سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھ رہے ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے ایس ایم جی سمیت مختلف ہتھیاروں کے خول ملے ہیں، یہ معلومات حاصل کرنے کی کوشش کررہے کہ کارروائی میں پولیس کا کون سا محکمہ ملوث تھا؟

    منگھوپیر تھانے کے باہر مظاہرین نے دھرنا دے دیا، جس کے نتیجے میں سڑک بند ہوگئی اور منگھوپیر روڈ پر بھاری گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔

  • لاہور پولیس اور ڈاکوؤں میں فائرنگ، زخمی ملزم گرفتار

    لاہور پولیس اور ڈاکوؤں میں فائرنگ، زخمی ملزم گرفتار

    لاہور : ہربنس پورہ میں ریکارڈ یافتہ ڈاکو اپنے ہی ساتھی کی فائرنگ سے زخمی ہوگیا، ملزم پولیس کو دیگر سنگین مقدمات میں بھی مطلوب تھا۔

    لاہور کے علاقے ہربنس پورہ میں پولیس اہلکاروں نے شاہراہ پر قائم ایک ناکے پر موٹرسائیکل سوار دو افراد کو رکنے کا اشارہ کیا جس پر موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے فرار ہونے کی کوشش کی۔

    پولیس کے مطابق اہلکاروں کی جانب سے ڈاکوؤں کا تعاقب کیا گیا، اس دوران ملزمان نے پولیس پر فائرنگ کی جس کے جواب میں اہلکاروں نے بھی گولیاں چلائیں۔

    دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ اپنے ساتھی کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے ڈاکو کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ دوسرا ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

    ایس پی کینٹ نے میڈیا کو بتایا کہ گرفتار ڈاکوعلی متعدد وارداتوں میں پولیس کو مطلوب تھا، ملزم کے قبضے سے برآمد ہونے والی موٹرسائیکل اور اسلحہ دونوں کسی واردات میں چھینے گئے تھے۔

    اس کے علاوہ لاہور کے علاقے کاہنہ میں بھی مبینہ پولیس مقابلہ ہوا ہے جس کے بارے میں پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار ڈاکو اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوا ہے۔

    ایس پی سی آئی اے نے لاہور میں میڈیا کو بتایا کہ زیرِ حراست ملزم عادل کو نشاندہی کے لیے لے جایا جا رہا تھا کہ کاہنہ میں ملزم کے ساتھیوں نے پولیس پر فائرنگ کر دی۔

    انہوں نے بتایا کہ ملزمان کی فائرنگ سے کوئی اہل کار زخمی نہیں ہوا، البتہ ملزم عادل اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے شدید زخمی ہوگیا۔

    ایس پی سی آئی اے نے مزید بتایا کہ اسپتال لے جاتے ہوئے ملزم عادل زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے ہی میں دم توڑ گیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ ملزم عادل کو ڈکیتی اور قتل کے مقدمات میں پولیس نے گرفتار کیا تھا۔

  • پولیس فائرنگ سے جاں بحق 21 سالہ اسامہ ستی کا پوسٹمارٹم مکمل

    پولیس فائرنگ سے جاں بحق 21 سالہ اسامہ ستی کا پوسٹمارٹم مکمل

    اسلام آباد : پمز اسپتال میں پولیس فائرنگ سے جاں بحق 21 سالہ اسامہ ستی کا پوسٹمارٹم مکمل کرلیا گیا ، جس میں بتایا گیا کہ اسامہ ستی کو 6 گولیاں لگیں۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس فائرنگ سےجاں بحق 21 سالہ اسامہ ستی کا پوسٹمارٹم مکمل کرلیا گیا ، پمز ذرائع کا کہنا ہے کہ اسامہ ستی کا پوسٹ مارٹم سنیئر ایم ایل اونے کیا اور ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ پولیس حکام کے حوالے کردی گئی ہے۔

    ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسامہ ستی کو 6 گولیاں لگی ہے، تمام گولیاں عقبی جانب سے لگی ہیں، ایک گولی سر کی عقبی جانب، ایک بائیں بازو پر لگی جبکہ چار گولیاں کمرپر لگیں۔

    یاد رہے آج اسلام آباد جی ٹین میں اے ٹی ایس اہلکاروں کی فائرنگ سے کار سوار نوجوان جاں بحق ہوگیا تھا، پولیس کا کہنا تھا کہ رات کو کال آئی گاڑی سوارڈاکوشمس کالونی میں ڈکیتی کی کوشش کررہےہیں، اےٹی ایس پولیس کےاہلکارجوگشت پرتھےنےمشکوک گاڑی کا تعاقب کیا، پولیس نےکالےشیشوں والی گاڑی کوروکنے کی کوشش کی، روکنےکی کوشش پرڈرائیور نے گاڑی نہ روکی۔

    ترجمان پولیس کا کہنا تھا کہ پولیس نےمتعدد بارجی 10تک گاڑی کاتعاقب کیا اور نہ رکنے پرگاڑی کے ٹائروں پرفائر کئےگئے، بدقسمتی سے 2 فائرگاڑی ڈرائیور کو لگ گئے جس سےاس کی موت ہوگئی۔

    پولیس ذرائع کے مطابق گاڑی پرفائرنگ کرنے والے5اےٹی ایس اہلکاروں گرفتار کرکے تھانہ رمنامیں منتقل کردیا تھا ، اہلخانہ کی جانب سےدرخواست کے بعد مقدمے کا اندراج ہو گا۔

  • کراچی : ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی لڑکی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی

    کراچی : ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی لڑکی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی

    کراچی : نارتھ کراچی میں مبینہ پولیس مقابلے میں زخمی ہونے والی لڑکی دم توڑ گئی، یو پی موڑ کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دو افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق کراچی میں ڈاکوؤں کی دیدہ دلیریاں جاری ہیں، کراچی کے علاقے نارتھ کراچی میں انڈا موڑ پر ہونے والے مبینہ پولیس مقابلے میں زخمی ہونے والی لڑکی دوران علاج دم توڑ گئی۔

    مبینہ مقابلے کے عینی شاہد نیازعالم کا کہنا ہے کہ دو ملزمان ایک لڑکی سے لوٹ مار کررہے تھے کہ لڑکی کے شورمچانے پر ملزمان نے فائرنگ کردی۔

    اس دوران شاہراہ نورجہاں پولیس پہنچی اور ملزمان پر فائرنگ کردی، جس سے زخمی ہوکر دونوں ڈکیت گرگئے عینی شاہد کے مطابق پولیس نے دونوں ڈاکوؤں کو پکڑا اور موبائل میں ڈال کر لے گئے۔

    موقع پر موجود لوگوں نے زخمی لڑکی کو رکشے میں ڈال کرقریبی اسپتال منتقل کیا، بعد ازاں طبی امداد کے دوران مذکورہ لڑکی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئی۔

    علاوہ ازیں یو پی موڑ کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دو افراد جاں بحق ہوگئے، جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کی گولیوں کے خول ملے ہیں، جاں بحق افراد کا تعلق کوئٹہ سے تھا، دونوں مقتولین کی میتیں ایمبولینس کے ذریعے کوئٹہ روانہ کر دی گئیں۔

  • ساہیوال میں پولیس فائرنگ سے ہلاکتیں : مظاہرین نے لاہور میں احتجاج ختم کردیا

    ساہیوال میں پولیس فائرنگ سے ہلاکتیں : مظاہرین نے لاہور میں احتجاج ختم کردیا

    لاہور: ساہیوال میں پولیس کی فائرنگ سے چار افراد کی ہلاکت کے واقعے کیخلاف فیروز پورروڈ پر لواحقین اور اہل علاقہ کا احتجاج انتطامیہ سے مذاکرات کے بعد ختم ہوگیا، وزیر اعظم عمران خان نے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق ساہیوال میں پولیس کی فائرنگ سے چار افراد کی ہلاکت کے خلاف کیا جانے والا احتجاج ختم کردیا گیا، مظاہرین سے ایم پی اے رمضان صدیق ، ڈی ایس پی ماڈل ٹاؤن نے مذاکرات کیے جس بعد مظاہرین منتشر ہوگئے اور فیروز پور روڈ کو ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا۔

    پولیس حکام نے اہل خانہ کو چاروں جاں بحق افراد کی لاشیں سپرد کرنے کی یقین دہانی کرادی، ڈی ایس پی نے یقین دہانی کرائی کہ ایس ایچ او کوٹ لکھپت اہل خانہ کےساتھ ساہیوال جائیں گے۔

    دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارسے رابطہ کیا اور ساہیوال واقعے پر رپورٹ طلب کرلی، وزیراعظم کی ہدایت کی کہ واقعے کی مفصل اور شفاف تحقیقات کرائی جائیں تاکہ واقعے کے حقائق واضح ہوں۔

    یاد رہے کہ آج انسدادِ دہشت گردی کے مبینہ جعلی مقابلے میں دو خواتین سمیت چار افراد ہلاک ہو گئے تھے، گاڑی میں موجود ایک بچہ بھی زخمی ہوا، عینی شاہدین اور سی ٹی ڈی اہل کاروں‌ کے بنایات میں واضح تضادات ہیں۔

    واقعے کے بعد اہل خانہ اور علاقہ مکینوں کی جانب سے فیروزپور پر احتجاج کیا گیا، مظاہرین نے فیروزپور روڈ بلاک کرکے شاہراہ کو ٹریفک کیلئے بند کردیا۔

    مزید پڑھیں: ساہیوال واقعہ پر وزیر اعظم نے نوٹس لے لیا، وزیر اعلیٰ پنجاب سے رپورٹ طلب، جے آئی ٹی تشکیل

    پولیس مارے جانے والے شخص کے بھائی کا کہنا ہے کہ ہم تین گاڑیوں پر لاہورسے بورے والا شادی میں جارہے تھے، جب ہم قادر آباد پہنچے تو بھائی کا فون بند ملا۔

    بھائی کا کہنا تھا کہ تھوڑی دیربعد رشتہ دارنے فون کرکے بتایا پولیس مقابلےمیں بھائی کو مار دیا، اگر وہ دہشت گرد تھے، تو مجھے بھی مار ددیتے، ہلاک ہونے والے چاروں افراد کا تعلق لاہورکے علاقے طارق آباد سے ہے۔

  • فرانس:پولیس نے سپرمارکیٹ پر حملہ کرنے والے شخص کوہلاک کردیا

    فرانس:پولیس نے سپرمارکیٹ پر حملہ کرنے والے شخص کوہلاک کردیا

    پیرس: جنوبی فرانس کی سپر مارکیٹ میں حملہ کرنے والے مسلح نوجوان کو پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ہلاک کردیا، جبکہ کارروائی کے دوران ایک پولیس افسر شدید زخمی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز فرانس کے علاقے ٹریبس میں واقع سپر مارکیٹ پر ایک مسلح شخص نے قبضہ کرکے اندر موجود افراد کو یرغمال بنا کر 3 افراد کو ہلاک جبکہ 16 شہری زخمی ہوئے تھے زخمی افراد میں سے دو کی حالت نازک ہے۔

    فرانس کے وزیر داخلہ جیراڈ کولمب کے مطابق 45 سالہ لیفٹیننٹ کرنل آرناؤڈ نے حملہ آور سے ایک خاتون کے بدلے خود کو مغوی بنانے کی پیشکس کی۔

    خاتون کی رہائی کے بعد لیفٹیننٹ خود اندر چلا گیا اور اس دوران اس نے اپنا فون آن رکھا تاکہ پولیس فون کال کے ذریعے اندرونی صورتحال کا جائزہ لے سکے۔ اندر جانے کے بعد حملہ آور نے لیفٹیننٹ پر فائر کیا جس کے فوری بعد پولیس سپر مارکیٹ کے اندر گھس آئی اور جوابی فائرنگ میں حملہ آور کو ہلاک کردیا۔

    سپر مارکیٹ حملہ میں مسلح شخص کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا لیفٹیننٹ کرنل آرناؤڈ بیلٹرامی

    دہشت گرد کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے لیفٹیننٹ کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔ آپریشن کے بعد لیفٹیننٹ کو ہیرو قرار دیا گیا۔

    فرانسیسی وزیر داخلہ نے حملہ آور کا نام ریدوین لدیم اور عمر 26 برس بتائی ہے جس نے دعوی کیا تھا کہ اس کا تعلق شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ سے ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر داخلہ جیراڈ کولمب کا کہنا تھا کہ فرانس کی خفیہ ایجنسیوں کے پاس حملہ آور کا ماضی میں کیے گئے جرائم کا ریکارڈ موجود تھا تاہم ان کا خیال تھا کہ وہ صرف منشیات کی اسمگلنگ جیسے جرائم میں ہی ملوث ہے اور انتہاپسندی کی جانب مائل نہیں ہے۔

    تفتیشی افسران کا یہ خیال ہے کہ مذکورہ حملہ آور نے تین مختلف واقعات میں لوگوں کو زخمی اور ہلاک کیا تھا۔

    جیراڈ کولمب کا کہنا تھا کہ حملہ آور خودکار ہتھیاروں سے لیس تھا اور نومبر 2015 میں پیرس میں ہونے والے حملوں میں ملوث اہم حملہ آور صالح عبدالسلام کی رہائی کا مطالبہ کررہا تھا۔

    فرانس کے وزیر اعظم نے حملے کے بعد ملکی صورتحال کو ’سنگین‘ قرار دیتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ کارروائی دہشت گردی پر مبنی اقدامات کی جانب اشارہ کرتی ہے۔

    خیال رہے کہ پہلا حملہ سپر مارکیٹ سے 15 منٹ کی مسافت پر کارکیسون نامی علاقے میں ایک پولیس اہلکار پر ہوا جو اس وقت گولی لگنے سے زخمی ہو گیا تھا جب وہ اپنے ایک ساتھی کے ہمراہ جاگنگ کر رہا تھا۔ پولیس اہلکار کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔

    عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور نے سپر مارکیٹ میں پہنچ کر چیخ کر کہا کہ ’میں داعش کا سپاہی ہوں اور میں نے چھوٹے سے قصبے میں سپر مارکیٹ میں لوگوں کو یرغمال بنا لیا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ تین سالوں میں فرانس میں متعدد شدت پسندانہ حملے ہوچکے ہیں، سنہ 2015 میں فرانس کے دارلحکومت پیرس میں دو حملوں کے دوران 148 شہری ہلاک جبکہ سیکڑوں زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد ملک میں صورتحال ہائی الرٹ پررہی ہے۔

    یاد رہے کہ سال 2016 میں تین حملوں کے دوران دو پولیس افسران سمیت 88 لوگ ہلاک ہوئے تھے، جبکہ پچھلے سال داعش نے ریلوے اسٹیشن سے مردہ حالت میں پائی جانے والی دو خواتین کو قتل کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ڈسکہ واقع پر سیاسی رہنماوں نے شدید رد عمل کا اظہار کیا

    ڈسکہ واقع پر سیاسی رہنماوں نے شدید رد عمل کا اظہار کیا

    ڈسکہ: پولیس کے ہاتھوں دووکلاء کی ہلاکت پر سیاسی قائدین نے غم و غصے کا اظہار کیا،چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان نے واقع پر اظہار مذمت کرتے ہوئے حکومت پنجاب پر شدید تنقید کی،ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عوام شریف گلوؤں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔

     ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا تھا کہ بے گناہ شہریوں کا قتل ناقابل قبول ہے، قانون پسندشہریوں پر گولیاں چلانے کے بجائے ان کی جان ومال کی حفاظت کی جائے۔

    چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الہی نے ڈسکہ میں وکلاء کے قتل پر اظہار مذمت کیا۔

    پنجاب اسمبلی میں بھی سیالکوٹ واقعہ پر اپوزیشن نے احتجاج کیا، سیکرٹری انفارمیشن فنکنشل لیگ پنجاب بلال گورایہ نے کہا کے ڈسکہ ڈسٹرکٹ بار کے صدر اور انکے ساتھی کے قتل پر وزیراعلی پنجاب کو مستعفی ہوجانا چاہیے۔

    ‎ ترجمان پاکستان عوامی تحریک نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے پولیس کو شہریوں کو مارنے کا لائسنس دے رکھا ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے بھی ڈسکہ میں وکلا کی ہلاکت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

  • پولیس کی مبینہ فائرنگ: صدرڈسکہ بار، وکیل جاں بحق، چارزخمی

    پولیس کی مبینہ فائرنگ: صدرڈسکہ بار، وکیل جاں بحق، چارزخمی

    ڈسکہ: وکلاء برادری کے احتجاج پرپولیس کی مبینہ فائرنگ کے نتیجے میں صدرڈسکہ بارجاں بحق جبکہ متعدد وکیل زخمی ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق تھانہ سٹی کی حدود میں وکلاء ٹاون میونسپل آفیسر (ٹی ایم او) کے خلاف مقدمہ درج نہ کئے جانے کے خلاف احتجاج کررہے تھے کہ پولیس نے فائرنگ کردی۔

    فائرنگ کے نتیجے میں صدر ڈسکہ بار رانا خالد اور ان کے ہمراہ ایک وکیل عرفان چوہان موقع پرہی گولیاں لگنے کے سبب جاں بحق ہوگئے۔

    فائرنگ کے واقعے میں مزید چار وکیل گولیاں لگنے کے سبب زخمی ہوئے۔ مقتولین کی میتیں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جاچکا ہے جہاں زخمیوں کو طبی امداد دی جارہی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ احتجاج کے دوران پولیس اور احتجاج کرنے کے والے وکلاء کے درمیان تصادم کا واقعہ بھی پیش آیا تھا۔

     وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

    پولیس کی جانب سےایک بار پھر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں ایک اور وکیل محمد سمیع  زخمی ہوگئے۔