Tag: police force

  • ایم کیو ایم پولیس فورس کو متنازع بنا کر مجرموں کو فائدہ پہنچا رہی ہے، وزیر داخلہ سندھ

    ایم کیو ایم پولیس فورس کو متنازع بنا کر مجرموں کو فائدہ پہنچا رہی ہے، وزیر داخلہ سندھ

    کراچی: ایم کیو ایم رہنماؤں کے بیان پر وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے رد عمل میں کہا ہے کہ ایم کیو ایم پولیس فورس کو متنازع بنا کر مجرموں کو فائدہ پہنچا رہی ہے۔

    وزیر داخلہ و قانون سندھ ضیاء الحسن لنجار نے کہا حکومت کی اوّلین ترجیح صوبے میں امن و امان کا قیام ہے، اعلیٰ پارٹی قیادت کی کوشش ہے صوبے سے ڈاکوؤں کا خاتمہ کیا جائے، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر ہمیں اعتماد ہے۔

    انھوں نے کہا ایم کیو ایم پولیس فورس کو متنازع بنا کر مجرموں کو فائدہ پہنچا رہی ہے، آئی جی سندھ پولیس ایک اچھی شہرت کے حامل افسر ہیں، امن وامان کے قیام کے لیے تمام ادارے سنجیدہ ہیں، ایم کیو ایم حکومت میں ہو تو سب اچھا، باہر ہو تو سب برا نظر آتا ہے۔

    ضیا لنجار نے کہا ایم کیو ایم جان لے چور ڈاکو کی کوئی ذات نہیں ہوتی، وہ صرف لٹیرے ہیں، لٹیروں اور عوام کی جانوں سے کھیلنے والوں سے ہمیں اچھی طرح نمٹنا آتا ہے، انھوں نے کہا کسی شہری کی جان جانے پر ہمیں آپ سے زیادہ دکھ ہوتا ہے لیکن دنیا جانتی ہے کہ مگرمچھ کے آنسو کون بہاتا ہے۔

    ایم کیو ایم کا سندھ بھر میں رینجرز کو مکمل اختیارات دینے کا مطالبہ

    صوبائی وزیر داخلہ نے کہا آپ صبر کریں ڈکیتوں کا ضرور قلعہ قمع کریں گے، امن و امان کا قیام ہماری ذمہ داری ہے جسے اچھی طرح نبھائیں گے، موبائل چوروں سے نجات کے لیے حکمت عملی پر کام کر رہے ہیں۔

  • ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مظاہرین پر پولیس طاقت کے استعمال کے بڑے نقصان سے آگاہ کر دیا

    ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مظاہرین پر پولیس طاقت کے استعمال کے بڑے نقصان سے آگاہ کر دیا

    لندن: دنیا بھر میں‌ مظاہرین پر پولیس طاقت کے بڑھتے استعمال پر ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک بڑے نقصان سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے نتیجے میں بہت سے لوگوں کی آنکھوں کو نقصان پہنچا ہے اور یہاں تک کہ اموات بھی رپورٹ ہوئی ہیں۔

    اے ایف پی کے مطابق انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں پرامن مظاہرین کے خلاف پولیس کی جانب سے ربڑ کی گولیوں اور آنسو گیس کا استعمال معمول بن گیا ہے۔

    اس رپورٹ کے سلسلے میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے گزشتہ پانچ برسوں میں 30 سے زیادہ ممالک میں تحقیق کی، ادارے نے اپنی نئی رپورٹ ’مائی آئی ایکسپلوڈِڈ‘ میں کہا کہ ’قانون نافذ کرنے والے ہتھیاروں کے غیر ذمہ دارانہ استعمال سے ہزاروں مظاہرین اور راہگیر معذور ہوئے ہیں اور متعدد ہلاک ہوئے ہیں۔‘

    ایمنسٹی نے تجویز دی کہ پرامن مظاہروں کے دوران بہتر اقدامات اٹھائے جائیں اور ’کم مہلک ہتھیاروں‘ کا استعمال کیا جائے۔ رپورٹ کے مطابق پولیس نے دنیا بھر میں مظاہرین پر ربڑ کی گولیوں اور آنسو گیس کا استعمال کیا، جس سے مظاہروں کے دوران آنکھوں کے نقصان اور بینائی کے ختم ہونے کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق چلی میں آنکھوں کو پہنچنے والے نقصان کے 30 سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے، دیگر ممالک میں مظاہرین کی ہڈیوں اور کھوپڑی میں فریکچر، دماغ پر چوٹ، اندرونی اعضا کے پھٹنے اور دل اور پسلیوں کو بھی نقصان پہنچنے کے کیسز سامنے آئے، اسپین میں ٹینس کے بال کے برابر ربڑ کی گولی سے کم از کم ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی۔