Tag: police-investigate

  • سندھ مدرستہ الاسلام کے بانی حسن علی آفندی کے پوتے  کے قتل کیس کی تحقیقات جاری، جیو فینسنگ مکمل

    سندھ مدرستہ الاسلام کے بانی حسن علی آفندی کے پوتے کے قتل کیس کی تحقیقات جاری، جیو فینسنگ مکمل

    کراچی : سندھ مدرستہ الاسلام کے بانی حسن علی آفندی کے پوتے زین آفندی قتل کیس کی تحقیقات جاری ہے ، واردات کے مقام کی جیو فینسنگ مکمل  کرلی گئی ہے، نتائج اورمعلومات پر تفتیش کو آگے بڑھایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ مدرستہ الاسلام کے بانی حسن علی آفندی کے پوتے زین آفندی قتل کیس کی تحقیقات جاری ہے ، پولیس،سی ٹی ڈی اورحساس اداروں نے جائےوقوعہ کادورہ کیا اور واردات کے مقام کی جیو فینسنگ مکمل کرلی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ڈکیتی یاٹارگٹ کیے جانے کے پہلوؤں کی تفتیش کی جارہی ہے ، ملزمان صرف موبائل فون،پرس اورکچھ زیورات لےکرگئے جبکہ ملزمان نےساتھی کوبلانےکےلیےموبائل فون یاانٹرنیٹ کال کی۔

    پولیس کے مطابق جیوفینسنگ کے نتائج اورمعلومات پرتفتیش کو آگے بڑھایا جائے گا۔

    دوسری جانب سابق چیف سی پی ایل سی جمیل یوسف نے زین آفندی کی رہائشگاہ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا واقعہ ڈکیتی کا ہی ہے،ملزموں نےپہلے ملازمین کوقابوکیا، زین کی اہلیہ سےزیورات اتروائےگئے اور اسٹورکی تلاشی لی گئی۔

    جمیل یوسف کا کہنا تھا کہ ڈاکوؤں نےاسٹورروم میں زین آفندی کوشوٹ کیا، ملزمان کی تعداد5تھی،ممکن ہےمزاحمت پرفائرنگ کی گئی ہو۔

    یاد رہے گذشتہ روز سندھ مدرستہ الاسلام کے بانی حسن علی آفندی کے پوتے زین علی آفندی کو مسلح افراد نے گھرمیں گھس کر قتل کردیا تھا، پولیس کا کہنا تھا کہ 5ملزمان رات 3بجکر 25منٹ پر گھر میں داخل ہوئے اور 55 منٹ تک گھر میں موجود رہے۔

    پولیس کے مطابق ملزمان سفید رنگ کی کرولا گاڑی میں آئے تھے ، مسلح افراد نے زین آفندی کے چہرے پر3 گولیاں ماریں جبکہ گھر میں موجود ملازم کو رسیوں سے باندھ دیا گیا تھا

  • بغیر ڈرائیور چلتا ہوا ٹرک، دیکھنے والے حیرت زدہ، ویڈیو وائرل

    بغیر ڈرائیور چلتا ہوا ٹرک، دیکھنے والے حیرت زدہ، ویڈیو وائرل

    نیو ساؤتھ ویلز : سوشل میڈیا پر بغیر ڈرائیور ٹرک چلتا ہوا دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے، پولیس نے اس ویڈیو پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ویڈیو میں موجود شخص کو پاگل قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بغیر ڈرائیور کے چلتا ہوا ٹرک لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گیا، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ٹرک ڈرائیور ساتھ والی مسافر کی نشست پر بیٹھا ہوا ہے اور اسٹیئرنگ پر کوئی بھی موجود نہیں۔

    یہ ویڈیو ایک سنسان شاہراہ پر فلمائی گئی ہے جہاں اس ٹرک کے علاوہ کوئی اور گاڑی موجود نہیں جب وہ کیمرے کو ڈرائیور کی نشست کی جانب کرتا ہے تو یہ واضح ہوجاتا ہے کہ ڈرائیور کی نشست خالی ہے اور کوئی بھی گاڑی کو کنٹرول نہیں کررہا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس ویڈیو پر مختلف قسم کے کمنٹس آئے اور کچھ لوگوں نے اس پر حیرت کا اظہار کیا تو کسی سے اس کو بے وقوفی کہہ کر اس کی مذمت کی لیکن دوسری جانب کچھ لوگ اسے فیک بھی کہہ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹرک ڈرائیور ساتھ والی سیٹ پر بیٹھ کر اسے کنٹرول کررہا ہے۔

    اس کے علاوہ اس ویڈیو کا پولیس حکام نے بھی سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ویڈیو بنانے والے  کا چالان کرتے ہوئے اس کیخلاف سخت کارروائی کا عندیہ دیا ہے پولیس کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی خطرناک اور احمقانہ حرکت ہے۔

    دوسری جانب  کمپنی کے ملازم  ٹرک ڈرائیور سے اس کی انتظامیہ نے بھی پوچھ گچھ کی اور  سخت سرزنش کا نشانہ بنایا گیا

  • ڈاکٹر ماہا علی کو آخری کالز کرنے والے شخص کی تلاش جاری

    ڈاکٹر ماہا علی کو آخری کالز کرنے والے شخص کی تلاش جاری

    کراچی: پولیس ڈاکٹر ماہا کی مبینہ خودکشی کے معاملے کی تحقیقات کررہی ہیں اور ڈاکٹر ماہا علی کو آخری کالز کرنے والے شخص اور پستول کے مالک سعد نصیر کی تلاش جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس کی جانب سے ڈاکٹرماہا علی کو آخری 3 کالز کرنے والے شخص کی تلاش جاری ہے ، جبکہ پولیس ان کے دوست جنید سےبھی تفتیش کررہی ہے، تاہم  تاحال واقعے کامقدمہ درج نہ ہوسکا۔

    کراچی پولیس نے میرپورخاص جا کراہل خانہ کے بیانات قلمبند کرلئے ہیں ، اب تک ڈاکٹرماہاعلی کیس میں 6 افراد کے بیانات ہوچکے ہیں۔

    دوسری جانب پولیس نے ڈیفنس میں خاتون ڈاکٹر ماہا علی کی مبینہ خودکشی کے معاملے میں تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ہے ، پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوع  سے ملنے والا اسلحہ کالائسنس سعد نصیرنامی شخص کے نام پر ہے۔

    پولیس کے مطابق سعد نصیرنے  2010میں بشیر خان ٹریڈنگ کمپنی سےاسلحہ خریداتھا اور جائے وقوع سے ملنے والا اسلحہ بیرون ملک سے بلوچستان آیاتھا۔

    پولیس نے سعد نصیر کے ڈاکٹر ماہا سے روابط کے حوالے سے بھی تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

    یاد رہے 18 اگست کو ڈاکٹر ماہا شاہ نے خود کو گولی مار کر خودکشی کی، انہیں زخمی حالت میں اسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکیں، ماہا شاہ کے والد واصف شاہ ہی بیٹی کو اسپتال لے کر گئے تھے۔

    ماہا شاہ کے انتقال کے بعد اہل خانہ نے کسی بھی قسم کی کارروائی سے انکار کیا اور میت آبائی علاقے میرپور خاص لے گئے ، ماہا شاہ میرپور خاص کے قریب گروڑ شریف کے گدی نشین کی بیٹی ہیں، ان کے والدین میں علیحدگی ہوچکی ہے اور دونوں نے دوسری شادی کر رکھی ہے۔