Tag: police investigation

  • یوسی چیئرمین عامر بھاشانی کا قتل، تحقیقات میں اہم انکشافات

    یوسی چیئرمین عامر بھاشانی کا قتل، تحقیقات میں اہم انکشافات

    کراچی : اورنگی ٹاؤن میں پیپلزپارٹی کے یوسی چیئرمین عامر بھاشانی کے قتل کا معاملے میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے۔

    اس حوالے سے ویسٹ زون پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان شہباز عرف پرویز اور شہزاد احمد سے تحقیقات کے دوران مزید انکشافات سامنے آئے ہیں، عامر بھاشانی کو قتل کروانے والوں کی اجرتی قاتلوں سے ڈیلنگ ایک لاکھ روپے میں طے ہوئی تھی۔

    قاتلوں کو اسلحہ کی فراہمی قتل کے منصوبہ سازوں کی تھی، قتل کے مرکزی ملزمان میں علی شاہ اور حماد صدیقی شامل ہیں،جنہوں نے منصوبہ بنایا۔

    پولیس کے مطابق قتل کیس کے منصوبہ ساز ٹارگٹ کلنگ کے بعد ایک گاڑی میں بیٹھ کر موقع واردات سے فرار ہوئے، قاتل منصوبہ سازوں نے مقتول عامر بھاشانی کی نمازجنازہ اور سوئم میں شرکت کی۔

    ملزمان نے گھر والوں سے تعزیت بھی کی اور ہمدردی کا اظہار بھی کرتے رہے، اجرتی قاتلوں کو قتل کے ہدایت دی گئی تھی کہ وہ روپوش ہوجائیں۔

    ویسٹ زون پولیس کے مطابق ان ملزمان کے یوسی چیئرمین عامر بھاشانی سے کئی معاملات پر تنازعات چل رہے تھے۔

    تنازعات کے متعلق عامر کے ساتھیوں نے کئی بار سیاسی جماعت کے رہنماؤں کو بھی آگاہ کیا تھا، مذکورہ قتل کیس میں 4 ملزمان مفرور ہیں۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں پیپلزپارٹی کے یوسی چیئرمین کی ٹارگٹ کلنگ

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان بازار تھانے کے علاقے اورنگی ٹاؤن سیکٹر ساڑھے گیارہ گلشنِ ضیاء گلی نمبر ایک میں پیپلز پارٹی کے یوسی چیئرمین عامر بھاشانی عرف عامر بھٹو کو ان کے گھر کے پاس نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

  • بھارتی فلم سے طریقہ سیکھ کر ابان کو قتل کیا، ملزم

    بھارتی فلم سے طریقہ سیکھ کر ابان کو قتل کیا، ملزم

    کراچی کے علاقے فیڈرل بی ایریا میں 7 سالہ بچے ابان کے قاتل نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی فلم دیکھ کر سیکھا کہ قتل کیسے کرتے ہیں۔

    دوران تفتیش ملزم نے اعتراف کیا کہ میں نے کچن سے چھری اٹھا کر جیب میں رکھی اور ابان کو لے کر گھر سے نکل گیا اور سنسان جگہ پر  لے جاکر ابان کو پیچھے پکڑا اور قتل کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے کے مطابق قاتل صفیان نے بھارتی فلموں اور ڈراموں سے متاثر ہوکر قتل کی واردات کی، پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس حوالے سے مزید تفتیش کیلئے ماہر نفسیات کی بھی مدد لیں گے اور کیس کو آگے بڑھائیں گے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل کراچی کے علاقے فیڈرل بی ایریا میں 7 سالہ بچے ابان کو اس کے 15 سالہ کزن نے ہی قتل کیا تھا، پولیس نے ملزم سفیان کو گرفتار کرکے آلہ قتل بھی برآمد کر لیا ہے، ملزم نے قتل کے بعد چھری دھوکر کچن میں رکھ دی تھی۔

  • صدر دھماکے کے بعد لڑکی کا مبینہ اغواء : پولیس نے اہم انکشاف کردیا

    صدر دھماکے کے بعد لڑکی کا مبینہ اغواء : پولیس نے اہم انکشاف کردیا

    کراچی : شہر قائد کے مصروف علاقے صدر لکی اسٹار کے قریب گزشتہ دنوں ہونے والے سائیکل دھماکے کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

    اس موقع پر ایک اور واقعہ پیش آیا کہ جس میں پولیس کو معلوم ہوا کہ دھماکے کے بعد ہونے والی افراتفری میں ایک 15سالہ لڑکی بھی اغواء ہوئی ہے۔

    واقعے کو گزرے آج پانچواں روز ہے لیکن تاحال لڑکی کے اغواء سے متعلق کوئی اہم پیش رفت سامنے نہ آسکی اور پولیس کی روایتی تفتیشی کارروائی جاری ہے۔

    پولیس رپوٹ کے مطابق سویرا نامی 15 سالہ لڑکی اپنی والدہ کے ساتھ شاپنگ کیلئے گئی تھی دھماکے کی زوردار آواز سے والدہ بے ہوش ہوگئی اور جب ہوش میں ائی تو لڑکی وہاں موجود نہیں تھی۔

    اس حوالے سے پریڈی پولیس کا کہنا ہے کہ 15سالہ سویرا کے اغوا کا معاملہ بھی گزشتہ دنوں کراچی سے اغواء ہونے والی 3لڑکیوں دعا نمرہ ودیگر سے ملتا جلتا ہے۔

    پولیس کے مطابق دھماکے سے پہلے یا بعد کی 60سے زائد سی سی ٹی فوٹیج میں یہ بات واضح نہیں ہوسکی کہ دونوں ماں بیٹی جائے وقوعہ پر موجود تھی بھی یا نہیں۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ یہ کہانی ازخود بنائی گئی ایسا لگتا ہے اس لڑکی کے لاپتہ ہونے کے بارے میں اس کی والدہ کو علم ہے لیکن وہ اس لیے خاموش ہے کہ زیادہ سوال جواب نہ کیے جاسکیں۔

  • لندن میں مسجد کے باہر شرپسندوں کا حملہ، مسلمان زخمی

    لندن میں مسجد کے باہر شرپسندوں کا حملہ، مسلمان زخمی

    لندن: نیوزی لینڈ کے بعد شرپسندوں نے برطانیہ میں قائم مسجد کے باہر حملہ کردیا جس کے باعث 27 سالہ مسلمان زخمی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشرقی لندن میں مسجد کے باہر شرپسندوں نے حملہ کیا، شرپسندوں نے مسجد سے باہر آنے والے نمازیوں پر فقرے بھی کسے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مسجد سے باہر آنے والے مسلمانوں کو اشتعال دلانے کے لیے شرپسندوں نے نفرت انگیز فقرے کسے اور حملے کی بھی کوشش کی۔

    حملہ آوروں نے مسجد کے باہر پارک کی گئی گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ ڈالے، زخمی ہونے والے 27 سالہ نوجوان کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے میں تین سفیدفارم شرپسند ملوث ہیں جن کی تلاش کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں، ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا، مزید تفصیلات جلد فراہم کی جائیں گی۔

    نیوزی لینڈ سانحہ اور درجنوں مسلمانوں کی جانوں کے ضیاع کا دکھ ابھی کم نہ ہوا تھا کہ لندن میں مسجد کے باہر شرپسندوں نے حملہ کردیا، سوشل میڈیا پر بھی ان حملوں کی شدید مذمت کی جارہی ہے۔

    یاد رہے کہ جمعے کی نماز کے دوران نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مسلح افراد نے مساجد میں موجود نمازیوں پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 49 افراد جاں بحق جبکہ 20 سے زائد زخمی ہیں۔

    نیوزی لینڈ سانحہ : دہشت گرد نے پورے واقعے کو ویڈیو گیم کی طرح فلم بند کیا

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کرائسٹ چرچ میں واقع مساجد پر حملہ کرنے والے ایک دہشتگرد کا تعلق آسٹریلیا سے ہے جس کی شناخت برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے، مذکورہ دہشت گرد خوفناک حملے کی برائے راست ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی نشر کررہا تھا۔

  • علی رضا عابدی کے قتل میں اہم پیش رفت

    علی رضا عابدی کے قتل میں اہم پیش رفت

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سابق رہنما علی رضا عابدی کے قتل میں پیش رفت کرتے ہوئے پولیس نے سیکیورٹی گارڈز کو حراست میں لے لیا ہے، پولیس کو مزید اہم شواہد بھی ملے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس علی رضا عابدی کے قتل کی تحقیقات میں آگے بڑھ رہی ہے، ان کے قتل میں استعمال ہونے والے اسلحے کے قتل کے ایک اور واقعے میں بھی استعمال ہونے کے شواہد ملے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تیس بور پستول سے دس دسمبر کو لیاقت آباد میں احتشام نامی نوجوان کو قتل کیا گیا تھا ، اسی پستول سے علی رضا عابدی کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔

    لیاقت آباد میں قتل ہونے والے احتشام نامی نوجوان جرائم پیشہ شخص کے بارے میں پتا چلا ہے کہ وہ عرفان نامی ایک شخص کی سابقہ اہلیہ سے شادی کرنا چاہتا تھا۔

    عرفان کے بھی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے ثبوت ملے ہیں ۔ وہ کرکٹ میچ پر جوا بھی چلاتا تھا اور متحدہ قومی موومنٹ سے بھی اس کے روابط تھے۔عرفان مقتول احتشام کی گلی میں رہتا تھا، آٹھ ماہ پہلے کھڈا مارکیٹ منتقل ہوا۔

    احتشام کے قتل میں عرفان کے ملوث ہونے کے شبہات ہیں، قوی امکان ہے کہ یہ کام عرفان نے کرائے کے قاتلوں کے ذریعے انجام دیا تھا۔ احتشام کے قتل والے واقعے کے بعد سے عرفان غائب ہے اور پولیس کو اطلاعات ہیں کہ وہ ایران چلا گیا ہے۔

    دونوں وارداتوں میں ایک ہی ہتھیار استعمال ہونے کے سبب پولیس پر امید ہے کہ اگر وہ عرفان کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو ان قاتلوں تک بھی پہنچ جائیں گے جن کے استعمال میں وہ ہتھیار ہے جس سے علی رضا عابدی پر حملہ کیا گیا۔دوسری جانب انویسٹی گیشن پولیس ٹیم نے ایم کیو ایم کے سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کے قتل کی تفتیش کے لیے ان کے گھر پر تعینات دو سیکیورٹی گارڈز کو حراست میں لے لیا ہے۔

    ایس ایس پیر محمد شاہ کا کہنا ہے کہ گیٹ کی سیکیورٹی پر معمور سیکیورٹی گارڈ نے قاتلوں پر جوابی حملہ نہیں کیا ، جس کے سبب وہ بغیر کسی مزاحمت کا سامنا کیے بغیر فرار ہوگئے۔ سیکیورٹی گارڈ حملہ ہوتے ہیں اپنا ہتھیار لینے واپس پلٹا ، اتنی دیر میں حملہ آور اپنا کام کرکے جاچکے تھے۔

    علی رضا عابدی کو گزشتہ رات کراچی کے علاقے ڈیفنس میں واقع ان کے گھر کے دروازے پر قتل کیا گیا تھا۔ حملہ آوروں نے کل پانچ فائر کیے جن میں سے چار گولیاں انہیں لگیں۔ اسپتال ذرائع کے مطابق دو گولیاں ان کے سر میں اور دو گردن میں پیوست ہوگئی تھیں۔

    ان کی نماز جنازہ آج مسجد و امام بارگاہ یثرب میں ہوئی، نماز جنازہ مولانا حسن ظفر نقوی نے پڑھائی ۔ اس موقع پر ایم کیو ایم سمیت شہر کی دیگر معزز سیاسی و سماجی شخصیات کی کثیر تعدا د موجود تھی، ان کی تدفین ڈیفنس قبرستان میں کی جائے گی۔

  • اریبہ قتل کیس :طوبی نے فاروق و دیگرکیساتھ ملکر قتل کا اعتراف کرلیا

    اریبہ قتل کیس :طوبی نے فاروق و دیگرکیساتھ ملکر قتل کا اعتراف کرلیا

    لاہور:  اریبہ قتل کیس نیا رخ اختیار کر گیا ہے، پولیس نے تفتیش مکمل کرکے ملزمہ طوبی کیجانب سے قتل کے اعتراف کا دعوی کردیا ہے۔

    پولیس کے مطابق اریبہ قتل کیس کی تفتیش مکمل ہو گئی ہے اور ملزمہ طوبی نے فاروق، ذیشان اور رخسانہ کیساتھ ملکر اریبہ کےقتل کا اعتراف کر لیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ فرانزک رپورٹ کی روشنی میں بینک ملازم فاروق حیدر اور نجی چینل میں ملازمت کرنیوالی طوبی کو ملزم قرار دے دیا گیا ہے، ملزمہ نے پولیس سے تفتیش کے دوران فری لانس صحافی فاروق کھوکھر کے قتل کا بھی اعتراف کیا ہے۔

    ملزمہ نے تفتیش کے دوران بتایا کہ اس نےفاروق کھوکھرکو زہر دیکر قتل کیا۔

    دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ اریبہ قتل کیس میں پولیس نےایک با اثراہم سیاسی شخصیات کو بچایا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتولہ اریبہ  کو دو ماہ قبل عائشہ بٹ نامی خاتون نے آئی فون کی چوری پر قتل کی دھمکیاں بھی دی تھیں۔

    ذرائع کے مطابق چند روز بعد مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والی بااثرسیاسی شخصیت اریبہ کو گن پوائنٹ پر اپنے ہمراہ لے گئی تھی، جس کے بعد اریبہ کی لاش بس اڈے سے بند صندوق میں ملی۔

    مقتولہ اریبہ کے ورثاء نے لاہور پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا اور اصل قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔