Tag: police killing

  • کراچی: نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے پولیس اہلکار سمیت 2 افراد جاں بحق

    کراچی: نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے پولیس اہلکار سمیت 2 افراد جاں بحق

    کراچی میں شیر شاہ چوک کے قریب نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ سے ٹریفک پولیس اہلکار سمیت 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔

      ریسکیو حکام کے مطابق فائرنگ سے ٹریفک پولیس اہلکار کی شناخت خدا بخش جبکہ فائرنگ کی زد میں آکر جاں بحق ریڑھی بان کی شناخت غوث اللہ کے نام سے ہوئی۔

    ایس ایس پی کیماڑی فیضان علی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ واقعے سے متعلق مختلف اطلاعات سامنے آرہی ہیں واقعہ ڈکیتی ہے یا پھر ٹارگٹ، تحقیقات کررہے ہیں۔

    ایس ایس پی کیماڑی کا کہنا ہے کہ ملزمان نے پولیس اہلکار کا اسلحہ چھینا اسی سے فائرنگ کردی، فائرنگ کی زد میں ریڑھی بان بھی آیا جو جاں بحق ہوا، جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کے چار خول تحویل میں لئے ہیں۔

    فیضان علی نے کہا کہ کمانڈ اینڈ کنٹرول کے کیمراز سے فوٹیجز حاصل کی جارہی ہیں ریڑھی بان کا تعلق کوئٹہ سے ہے اطراف میں اب تک ڈکیتی کی کوئی واردات رپورٹ نہیں ہوئی کرائم سین انویسٹی گیشن یونٹ کی ٹیم موقع پر موجود ہے۔

  • کراچی: پولیس اہلکاروں کے قاتلوں‌ کی نشاندہی پر 1 کروڑ روپے دینے کا فیصلہ

    کراچی: پولیس اہلکاروں کے قاتلوں‌ کی نشاندہی پر 1 کروڑ روپے دینے کا فیصلہ

    کراچی: ڈی جی رینجرز میجر جنرل محمد سعید کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث عناصر کی شناخت کرنے والے افراد کو ایک کروڑ روپے انعام دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی رینجرز میجر جنرل محمد سعید کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں آئی جی سندھ، ایڈیشنل آئی جی سمیت اعلیٰ افسران اور حکام نے شرکت کی۔

    اجلاس میں شہر قائد میں ہونے والی پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ شہر کی امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کے لیے سیکیورٹی اقدامات کا جائزہ بھی لیا گیا۔

    اجلاس میں جوائنٹ آپریشنز کے لیے مربوط حکمتِ عملی مرتب کی گئی جبکہ پولیس کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث عناصر کی شناخت میں مدد کرنے والوں کو نقد انعام دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اعلیٰ سطح اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جو شخص پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث عناصر کی مستند اطلاع دے گا اُسے ایک کروڑ روپے نقد انعام دیا جائے گا جبکہ اُس کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔

    یاد رہے کہ کراچی میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ ایک بار پھر تیز ہوگیا ہے، رمضان المبارک میں سائٹ کے علاقے میں مسلح افراد نے افطار پر بیٹھے 4 پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی جو جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ ایک ہفتہ قبل کورنگی میں پولیس موبائل کو نامعلوم دہشت گردوں نے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 3 پولیس اہلکار جاں بحق ہوئے تھے۔

    گزشتہ روز گلشن اقبال کے علاقے میں واقع کونٹینٹل بیکری کے قریب مسلح موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کر کے ٹریفک پولیس اہلکار کو قتل کردیا تھا۔

  • ڈی ایس پی مجید نظامی کے قاتلوں کی شناخت ہوگئی، پولیس چیف

    ڈی ایس پی مجید نظامی کے قاتلوں کی شناخت ہوگئی، پولیس چیف

    کراچی : کراچی پولیس چیف غلام قادر تھیبو کا کہنا ہے کہ ڈی ایس پی مجید عباسی پرہونے والے قاتلانہ حملے میں ملوث گروہ کی شناخت کرلی گئی ہے، عنقریب گرفتاریاں ہوں گی۔

    ڈی ایس پی سائٹ مجید نظامی کو آج بروز منگل گھرسے دفتر جاتے ہوئے لطیف ٹاؤن سے متصل علاقے ظفرٹاؤن میں اندھا دھند نشانہ بنایا گیا۔
    تفصیلات کے مطابق منگل کے روز سائٹ ٹاؤن کے ڈی ایس پی مجید عباسی شاہ لطیف ٹاؤن سے متصل علاقے ظفر ٹاؤن میں واقع اپنے گھر سے دفتر کی جانب گامزن تھے کہ نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی پراندھا دھند فائرنگ کردی۔

    ڈی ایس پی مجید نظامی جائے وقوعہ پر ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے ان کی میت کو قانونی کاروائی کے لئے جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔

    غلام قادر تھیبو نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حملہ آور گروہ کو کافی عرصہ پہلے ہی شناخت کرلیا گیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک ہی گروہ ہے جو کہ آج سے قبل بھی پولیس افسران کے قتل کی وارداتوں میں ملوث رہا ہے۔

    پولیس چیف نے مزید کہا کہ جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرلئے گئے ہیں اور انہیں پہلے موجود شوواہد سے ملا کرتفتیش کو آگے بڑھایا جائے گا جس کے نتیجے میں جلد گرفتاریاں ہوں گی۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ڈی ایس پی مجید ںظامی کو مختلف نوعیت کے ہتھیاروں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کی 10 تاریخ کو بھی کراچی کے علاقے گلستانِ جوہر میں ڈی ایس پی ذوالفقارزیدی قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی ایس پی مجید عباسی اپنے علاقے میں جرائم پیشہ افراد کی سرکوبی میں انتہائی جانفشانی سے مصروف تھے جس کے سبب انہیں کافی عرصے سے دھمکیاں مل رہی تھیں۔

  • کراچی میں فائرنگ، ایس ایس پی اعجازحیدرشہید

    کراچی میں فائرنگ، ایس ایس پی اعجازحیدرشہید

    کراچی: شہر کے علاقے گلستانِ جوہرمیں فائرنگ سے پولیس کے سنیئرافسرشہید ہوگئے جبکہ ساتھ موجود خاتون زخمی ہوئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز گلستانِ جوہرکے علاقے پہلوان گوٹھ میں پولیس کے سینئر سپرنٹنڈنٹ اعجاز حیدر کو گولیوں کا نشانہ بنا کر شہید کردیا گیا۔

    اعجازحیدر جیل سپرنٹنڈنٹ حیدرآباد اور ایس ایس پی کے فرائض انجام دے رہے تھے، تین دن پہلے ہی انہیں آئی جی آفس کراچی ٹرانسفر کیا گیا تھا اور اسی سلسلے میں وہ کراچی میں موجود تھے۔

    ذرائع کے مطابق وہ پہلوان گوٹھ کے علاقے میں کسی نجی کام سے گئے تھے جہاں موٹرسائیکل پر سوار نامعلوم افراس نے سڑک پران کی گاڑی کا راستہ روکا اورنشانہ تاک کرفائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایس ایس پی اعجازحیدر جائے وقوعہ پرہی زخموں کی تاب نا لاتے ہوئے خالقِ حقیقی سے جاملے۔

    ایس ایس پی اعجا زحیدر کے سرمیں دوگولیاں لگیں جن سے ان کی موت واقع ہوگئی۔

    سانحے کے وقت ان کے ساتھ گاڑی میں تین خواتین بھی موجود تھیں جن میں سے اکساء نامی خاتون بھی زخمی ہوئی ہیں، اسپتال ذرائع کے مطابق خاتون کی کمرمیں گولی لگی ہے۔

    ایس ایس پی اعجاز حیدر کی میت کو گلستانِ جوہر میں واقع دار الصحت اسپتان منتقل کیا گیا جہاں پولیس کے سینئر افسران کی بڑی تعداد پہنچ چکی ہے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پسٹل کے 9 خول ملے ہیں۔

  • قانون نافذ کرنے والےاہلکارمسلسل ٹارگٹ کلنگ کا شکار

    قانون نافذ کرنے والےاہلکارمسلسل ٹارگٹ کلنگ کا شکار

    کراچی:انیس سوبانوےآپریشن میں حصہ لینے والے پولیس آفیسر ایس ایچ او پریڈی پولیس اسٹیشن غضنفر کاظمی کو تھانے سے گھرجاتے ہوئے گولیاں مارکرہلاک کردیاگیا۔

    کراچی میں قانون نافذ کرنے والےاداروں کےاہلکارمسلسل نشانے پرہیں،کبھی رینجرز اہلکار وں کو نشانہ بنایا جاتا ہےتوکبھی پولیس اہلکارنشانہ بن جاتےہیں۔

    پولیس ذرائع کےمطابق ایس ایچ او پریڑی غضنفرکاظمی اپنی ڈیوٹی ختم کر کے گاڑی میں تھانے سے گھرجارہےتھےکہ نامعلوم افرادنےان کی گاڑی پرگولیوں کی بوچھاڑ کر دی،غضنفرکاظمی پرچھ گولیاں فائرکی گئیں،چارسرمیں لگیں جس سے وہ موقع پرہی جاں بحق ہو گئے۔

    ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیبو کہتےہیں کہ ایس ایچ اوپریڈی کوقتل کی دھمکیاں مل رہی تھی،ایس ایچ اوپریڈی کےقتل کی تحقیقات کےلئےپانچ رکنی کمیٹی تشکیل دےدی گئی ہے جس کی سربراہی ڈی آئی جی ساؤتھ عبدالخالق شیخ کرینگے۔