Tag: police mobile

  • کوئٹہ: ڈبل روڈ پر پولیس موبائل کے قریب زوردار دھماکا

    کوئٹہ: ڈبل روڈ پر پولیس موبائل کے قریب زوردار دھماکا

    کوئٹہ: ڈبل روڈ پر پولیس موبائل کے قریب زور دار دھماکا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں 4 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق دھماکے کے باعث پولیس کی گاڑی کو شدید نقصان پہنچا ہے، ریسکیو ٹیمیں طلب کرلی گئیں ہیں۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے سے پولیس موبائل کے قریب کھڑی موٹرسائیکل میں آگ لگ گئی، دھماکے میں قریب گزرنے والی گاڑی اور دکانوں کوبھی نقصان پہنچا ہے۔

    ترجمان بلوچستان حکومت نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز دھماکے کی جگہ پر پہنچ گئی ہیں۔ زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے ناپاک عزائم ناکام بنائیں گے، واقعہ میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

    اس سے قبل گوادر کوسٹل ہائی وے پر مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 6 مسافروں کو قتل کردیا، جاں بحق افراد گوادر سے کراچی جا رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق گوادر میں افسوسناک واقعہ پیش آیا، کوسٹل ہائی وے پر مسلح افراد نے فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں 6 مسافر جاں بحق ہوگئے۔

    سیکورٹی ذرائع نے بتایا گزشتہ شب گوادر کوسٹل ہائی وے پر دہشتگردوں کی جانب سے گاڑیاں روک کر مسافروں کی شناخت پریڈ کی گئی اور ناکہ بندی کے دوران فائرنگ کرکے 6 مسافروں کو قتل کیا گیا اور تین مسافروں کو یرغمال بنا کر ساتھ لے گئے۔

    سیکورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ ناکہ بندی کوسٹل ہائی وے کلمت کے مقام پر گئی حملہ آوروں نے دو باوزرز گاڑیوں کو بھی نذر آتش کردیا، سیکورٹی فورسز کا علاقے سرچ آپریشن جاری ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد گوادر سے کراچی جا رہے تھے جس میں سے ایک شخص کا تعلق ملتان سے ہے جبکہ دیگر کی شناخت کا عمل جاری ہے۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے کلمت میں مسافروں پرفائرنگ کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے 5 افراد کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا۔

    ویڈیو: نشتر پارک کے قریب کار پر فائرنگ، این آئی سی وی ڈی کا ملازم معجزانہ طور پر بڑے حادثے سے بچ گیا

    وزیراعظم نے واقعے کی تحقیقات کر کے ذمہ داران کا تعین اور قرارواقعی سزایقینی بنانیکی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ شرپسندعناصر بلوچستان کے امن و ترقی کے دشمن ہیں۔

  • کوئٹہ: پولیس موبائل کے قریب دھماکا، پولیس اہلکار سمیت 3 شہری زخمی

    کوئٹہ: پولیس موبائل کے قریب دھماکا، پولیس اہلکار سمیت 3 شہری زخمی

    کوئٹہ میں مشرقی بائی پاس پر پولیس موبائل کے قریب دھماکا ہوا ہے جس کے نتجیے میں پولیس اہلکار سمیت 3 شہری زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں مشرقی بائی پاس بھوسہ منڈی کے قریب دھماکا ہوا ہے جس کے زد میں آکر ایک پولیس اہلکار سمیت 3 شہری زخمی ہوگئے۔

    اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکا ہوتے ہی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے اہلکار دھماکے کی جگہ پہنچ گئے، جنہوں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

    پولیس کا مزید کہنا ہے کہ خالق شہید تھانے کی  پولیس کو دوران گشت نشانہ بنایا گیا۔

  • کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

    کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

    کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل کیے جانے کے انکشاف کے بعد شکار پور پولیس کے3اہلکاروں اور4بین الصوبائی اسمگلروں کو گرفتار کرلیا گیا، مذکورہ اسلحہ کچے کے ڈاکوؤں کو سپلائی کیا جارہا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق جیکب آباد پولیس نے بلوچستان سے صوبہ سندھ میں اسلحہ اسمگل کرنے کی اطلاع پر کامیاب کارروائی کرتے ہوئے ضلع شکارپور کے3 پولیس افسران اور چار بین الصوبائی اسمگلروں کو حراست میں لے لیا ہے۔

    پولیس موبائل سے برآمد ہونے والے جدید اسلحے میں جی تھری اور ایس ایم جی، ڈھائی ہزار کے قریب راؤنڈز شامل ہیں۔

    پولیس ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ مذکورہ اسلحہ کچے کے ڈاکوؤں کو پہنچایا جانا تھا، واردات میں ملوث پولیس وین سیکیورٹی کے لیے صوبائی مشیر کو دی گئی تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے بتایا کہ پولیس وین کے استعمال کی مزید تحقیقات کررہے ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ ڈبل کیبن گاڑی، پولیس موبائل مشیر سندھ کابینہ بابل بھیو کے زیراستعمال ہے، جیکب آباد پولیس نے ڈبل کیبن اور پولیس موبائل سے اسلحہ برآمد کیا۔

    پولیس کے مطابق ڈبل کیبن اور پولیس موبائل سے لائٹ مشین گن اور کلاشنکوف کی 2ہزار350گولیاں برآمد کی گئی ہیں، جس میں لائٹ مشین گن کے6میگزین، جی تھری رائفل کے17میگزین بھی شامل ہیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گولیاں ڈبل کیبن گاڑی میں بلوچستان سے منتقل کی جارہی تھیں کارروائی میں مطلوب اسمگلر اور3پولیس اہلکاروں کو گرفتارکیا گیا ہے، گرفتاراہلکاروں میں اے ایس آئی امتیاز بھیو، ثناءاللہ اور بقاءاللہ انڑ شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ 4مقدمات میں مطلوب بدنام زمانہ اسمگلر اختیار لاشاری کو بھی گرفتار کیا گیا جبکہ حراست میں لیے گئے پولیس اہلکاروں کا تعلق شکارپور سے ہے۔

  • لکی مروت: پولیس موبائل پر فائرنگ، 4 اہلکار شہید

    لکی مروت: پولیس موبائل پر فائرنگ، 4 اہلکار شہید

    لکی مروت: صوبہ خیبر پختونخواہ میں دہشت گردوں نے پولیس موبائل پر فائرنگ کی ہے، جس کے نتیجے میں چار اہلکار شہید ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لکی مروت کے علاقے تنگ روڈپر نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے پولیس موبائل پر فائرنگ کی ، فائرنگ سے تھانہ لکی پولیس کے اے ایس آئی سمیت چار اہلکار شہید ہوگئے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق شہدا میں اے ایس آئی یعقوب، سپاہی مستقیم، سپاہی انعام اللہ اور ڈرائیور رحیم شامل ہے۔

    پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ بزدلانہ حملے کے بعد نامعلوم دہشت گرد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، آرپی او، ڈی پی او سمیت پولیس کی بھاری نفری جائےوقوعہ پر موجود ہے اور علاقے میں حملہ آوروں کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن جاری ہے۔

    دوسری جانب لکی مروت پولیس کی موبائل پر حملےکا مقدمہ سی ٹی ڈی میں درج کیا گیا، حملے میں نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا، سرکاری مدعیت میں درج مقدمے میں قتل اور دیگر دفعات شامل کی گئیں ہیں۔

    ادھر شہدا کی نماز جنازہ پولیس لائن میں ادا کی گئی جس کے بعد ان کے جسد خاکی آبائی علاقوں کو روانہ کردیئے گئے، نماز جنازہ میں ڈی پی او شہزادہ عمربن عباس باب، ڈپٹی کمشنر، عمائدین علاقہ سمیت افسران اوراہلکاروں نے شرکت کی۔

  • پشاور: حیات آباد میں پولیس موبائل کےقریب دھماکا

    پشاور: حیات آباد میں پولیس موبائل کےقریب دھماکا

    پشاور: ملک دشمن عناصر نے صوبہ خیبرپختونخواہ میں بزدلانہ کارروائی کرتے ہوئے پولیس موبائل کو نشانہ بنایا ہے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق حیات آباد میں کارخانوں چیک پوسٹ کے قریب پولیس موبائل کے قریب دھماکا ہوا ہے، دھماکے کی اطلاع ملنے پر پولیس اور امدادی ٹیمیں جائے حادثے کی جانب روانہ ہوئی۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق نامعلوم ملزمان کی جانب سے پولیس موبائل پر دستی بم حملہ کیا گیا، حملے میں پولیس اہلکار شہید جبکہ ایک راہگیر زخمی ہوا۔

    پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے حادثے کو گھیرے میں لیتے ہوئے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے جبکہ زخمی افراد کو طبی امداد کے لئے قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: حیات آباد میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن، پولیس اہلکارشہید، 5 دہشت گرد ہلاک

    حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے ترجمان نے بتایا کہ دستی بم حملے میں دو زخمی افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا، جن میں سے ایک پولیس اہلکار دوران علاج دم توڑ گیا، جس کی شناخت امین کے نام سے ہوئی ہے جبکہ راہ گیر کو طبی امداد دی جارہی ہے۔

  • ڈھائی سالہ بچے پر پولیس موبائل پر فائرنگ کا مقدمہ درج، دہشت گردی کی نو دفعات شامل

    ڈھائی سالہ بچے پر پولیس موبائل پر فائرنگ کا مقدمہ درج، دہشت گردی کی نو دفعات شامل

    کوئٹہ : پولیس موبائل پر فائرنگ کا مقدمہ ڈھائی سالہ بچے کیخلاف درج کرلیا گیا، ملزم بلال پردہشت گردی کی نو دفعات درج کی گئیں،  بلوچستان پولیس نے نوٹس لے کر رپورٹ طلب کرلی، بچے کا باپ بیٹے کے مستقبل سے پریشان ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں میں ڈھائی سالہ بچے پر پولیس کی گاڑی پر فائرنگ کا مقدمہ درج کر لیا گیا، ذرائع کے مطابق مقدمے میں بلال پردہشت گردی کی9دفعات درج کر دی گئیں ہیں،۔

    پولیس موبائل پر فائرنگ کا مقدمہ تھانہ نیو سریاب میں مقدمہ درج کیا گیا، ننھے ملزم کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے جس کے بعد بلال کی گرفتاری کیلیے اب تک3چھاپے بھی مارے جاچکے ہیں۔

    اس حوالے سے بلال کے والد کا کہنا ہے کہ ڈھائی سال کا بچہ پولیس پر فائرنگ کیسے کرسکتا ہے؟ بلال تو اب تک چپس کھاتا اور جوس پیتا ہے، ہم نے بلال کے نام پر اسکول کھولا جس پر پولیس نے اسے بڑا آدمی سمجھ کر مقدمہ درج کردیا۔

    کیس کو ختم کرنے کیلئے کئی بار پولیس سے رابطہ کیا ہے مگراب تک معاملہ حل نہیں ہوسکا، مقدمہ درج ہونے پر بچے کے مستقبل کے حوالے سے سخت پریشان ہوں۔

    اعلی پولیس حکام نے بچے پر ایف آئی آر کا نوٹس لے لیا

    اس حوالےسے تازہ ترین اطلاعات کے مطابق میڈیا میں خبر نشر ہونے پر بلوچستان پولیس نے ڈھائی سالہ بچے پرایف آئی آرکا نوٹس لے لیا ہے، متعلقہ حکام سے ایف آئی آر کے اندراج سے متعلق رپورٹ طلب کرلی گئی ہے۔

    ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ والدین نے ہم سے رابطہ نہیں کیا ،حقائق کے مطابق کارروائی ہوگی، مقدمہ کوئٹہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کےحکام کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

  • پولیس کی غیر قانونی کارروائیوں کی نشاندہی کے لیے اہم فیصلہ

    پولیس کی غیر قانونی کارروائیوں کی نشاندہی کے لیے اہم فیصلہ

    کراچی: پولیس کی غیر قانونی کارروائیوں کی نشاندہی کے لیے چیف ایڈیشنل آئی جی امیر شیخ نے اہم قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس کے چیف ایڈیشنل آئی جی امیر شیخ نے ایک اور بڑا فیصلہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ پولیس موبائل پر 12 جگہ محکمے کا نام واضح طور پر لکھا جائے گا۔

    امیر شیخ کے مطابق موبائل کے دائیں جانب اردو اور بائیں جانب انگریزی میں نام لکھا جائے گا، کراچی پولیس کی تمام موبائلوں پر نام واضح طور پر لکھے جائیں گے۔ نام ایسے اسٹیکرز سے لکھے جائیں گے کہ روشنی پڑتے ہی نظر آئیں گے۔

    ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ نام لکھنے کے لیے ریفلیکٹر اسٹیکرز استعمال کیے جائیں گے، تمام تھانے، تینوں خصوصی یونٹ اور سی ٹی ڈی اس کے پابند ہوں گے جبکہ پولیس کے دیگر تمام شعبے بھی موبائلوں پر نام لکھوائیں گے۔

    ڈاکٹر امیر شیخ نے اس اعلان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو دوسرے تھانوں کی حدود سے لا کر لاک اپ کر دیا جاتا ہے، پتہ نہیں چلتا جو موبائل آئی وہ کس تھانے یا ادارے کی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ متعدد شکایات اور واقعات کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس میں کالی بھیڑیں شارٹ ٹرم اغوا اور غیر قاونی گرفتاریوں میں ملوث رہیں، پولیس موبائلز کو بھتہ خوری سمیت دیگر وارداتوں میں بھی استعمال کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق غیر قانونی کارروائیوں کے وقت موبائل کا نمبر چھپا دیا جاتا تھا لہٰذا یہ اہم قدم اٹھایا جارہا ہے۔

  • کورنگی فائرنگ: تین اہلکاراوربچہ جاں بحق، ڈی ایس پی،ایس ایچ اومعطل

    کورنگی فائرنگ: تین اہلکاراوربچہ جاں بحق، ڈی ایس پی،ایس ایچ اومعطل

    کراچی: کورنگی میں پولیس موبائل پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے جس میں تین پولیس اہلکاراور بچہ جاں بحق ہوگئے، آئی جی سندھ نے واقعے کا نوٹس لے کر رپورٹ طلب کرلی۔ 

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی میں نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے پولیس موبائل پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک اےایس آئی، دو پولیس اہلکاراور ایک راہگیر بچہ جاں بحق ہوگیا، واقعہ کورنگی دارالعلوم کے قریب پیش آیا۔

    گشت پرمامور عوامی کالونی تھانے کے پولیس اہلکار موبائل نمبر ایس پی 53 اے میں موجود تھے،  نامعلوم موٹر سائیکلوں پر سوار ملزمان نے موبائل پر اندھا دھند فائرنگ کردی، فائرنگ کی زد میں آکر ایک راہگیر بچہ بھی جاں بحق ہوا، ملزمان واردات کے بعد باآسانی فرا ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    پولیس کے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اورزخمیوں کو تشویشناک حالت میں فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چاروں افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے پولیس موبائل پرفائرنگ کا نوٹس لےلیا، آئی جی سندھ نے ڈی آئی جی ایسٹ سے واقعے کی فوری طورپررپورٹ طلب کرلی، انہوں نے ایس ایس پی کو ملزمان کو جلد گرفتارکرنے کی ہدایت کردی۔

    پولیس حکام کے مطابق دونوں اہلکاروں کے پاس بلٹ پروف جیکٹس موجود تھیں جو کہ گاڑی میں رکھی ہوئی تھیں تاہم حملے کے وقت وہ اسے پہنے ہوئے نہیں تھے۔

    پولیس کے مطابق فائرنگ کی جگہ سے خول قبضے میں کرلیے ہیں، شہید ہونیوالے اہلکاروں کے سر اور سینے میں لگیں جوجان لیوا ثابت ہوئیں۔

    جناح اسپتال کے مطابق تینوں اہلکاروں کی شناخت قمرالدین ، امجد اور بابرعلی کے نام سے ہوگئی ہے، ذرائع کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد 6 تھی جو تین موٹرسائیکلوں پر سوار تھے، حملہ آوروں نے کالے رنگ کے ہیلمٹ پہن رکھے تھے۔

    پولیس نے واقعے کا مقدمہ نامعلوم افراد کیخلاف درج کرکے مزید تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پولیس موبائل پر فائرنگ سے تین پولیس اہلکاروں اور بچے کے جاں بحق ہونے کے واقعے کا سختی سے نوٹس لے لیا۔

    انہوں نے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کرلی، وزیراعلیٰ نے پولیس کو ہدایت کی کہ ملزمان کے خلاف ناکہ بندی کرکے فوری ایکشن لے کر گرفتار کیا جائے۔

    علاوہ ازیں انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمرخطاب بھی واقعے کے بعد کورنگی پہنچ گئے، صحافیوں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ فائرنگ کاواقعہ شہرمیں حالیہ دہشت گردی کے سلسلےکی کڑی ہے۔

    مذکورہ واقعہ کچھ عرصے قبل سائٹ ایریا میں ہونے والے پولیس پارٹی پر حملے سے مماثلت رکھتا ہے، انہوں نے بتایا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد 6 تھی، جائے وقوعہ سےنائن ایم ایم پستول کی گولیوں کے45خول ملے ہیں۔

    ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کو معطل کردیا، غلام قادر تھیبو

    ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیبو نے کہا ہے کہ فائرنگ کے واقعے کے بعد وزارت داخلہ کی ہدایت پر ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کو معطل کردیا گیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ واقعے میں سائٹ ایریا اور دھوراجی والا گروپ انصار شریعہ ملوث ہے لیکن انصارشریعہ کے علاوہ بھی کوئی تنظیم ملوث ہوسکتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ شہید اہلکاروں نےایس او پی کو فالو نہیں کیا یہ ان کی غلطی تھی، بلٹ پروف جیکٹس نہیں پہنی تھیں، انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ سندھ پولیس بہادر ہے، دہشت گردوں کا ہر محاذ پر مقابلہ کرینگے۔

    ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناءاللہ عباسی نے کہا ہے کہ کورنگی واقعے میں کونسا گروہ ملوث ہے اس حوالے سے ابھی حتمی طور پر کچھ نہیں کہاجاسکتا۔

    انہوں نے اعتراف کیا کہ ماہ رمضان میں سائٹ ایریا میں ہونے والی چار پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ سےمتعلق تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ہے۔ کئی لوگ ایسے پکڑے گئے ہیں جن کیخلاف ٹھوس شواہد نہیں، ایسے لوگوں کو فورتھ شیڈول میں رکھا گیا ہے۔

  • کراچی میں پولیس موبائل جانور منتقل کرنے میں مصروف

    کراچی میں پولیس موبائل جانور منتقل کرنے میں مصروف

    کراچی: سادہ لباس پولیس اہلکار بغیر تھانے کے نام کی موبائل کاغلط استعمال کرنے لگے‘ سرکاری گاڑیوں کو جانور ڈھونے کے کام میں استعمال کیا جانے لگا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک بغیر تھانے کے نام کی پولیس موبائل میں گائےکو کراچی کے علاقے ناظم آباد سےسائٹ ایریا کی جانب لے جایاگیا، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک سادہ لباس میں ملبوس اہلکا پولیس موبائل میں گائے کی رسی تھامےبیٹھاہے۔


    بھاری بھرکم پولیس افسرمعمولی چوہے سے بری طرح خوفزدہ


    ذرائع کے مطابق پولیس موبائل پرتھانےکانام درج نہیں ہے لیکن ’’ایس پی ڈی – 074‘‘ کی نمبر پلیٹ موجود ہے۔ پولیس موبائل پر ’’خدمت کے لیے کوشاں‘‘ کا پولیس نعرہ بھی درج ہے۔

    یاد رہے کہ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے پولیس کی تمام گاڑیوں پرادارے اورتھانے کا نام درج کرنے کی ہدایات کی دی تھیں۔

  • بس اسٹاپ پر لڑکی کو گاڑی میں بیٹھنے کا کہنے والا گرفتار

    بس اسٹاپ پر لڑکی کو گاڑی میں بیٹھنے کا کہنے والا گرفتار

    کراچی : لڑکی کو گاڑی میں بیٹھنے کی دعوت دینے والا سرکاری مہمان بن گیا، پولیس اہلکاروں نے نوجوان کی خوب آؤ بھگت کی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ملیراسٹاپ پرکھڑی ایک لڑکی کو چھیڑنا نوجوان شہری کو مہنگا پڑ گیا۔  لڑکی کو مظہرنامی ایک نوجوان نے اپنی گاڑی میں بیٹھنے کا کہا۔

    اتنے میں وہاں موجود ملیرسٹی تھانے کی پولیس موبائل میں بیٹھے اہلکاروں نے اسے دیکھ لیا اورموقع پر پہنچ کر لڑکی سے پوچھ گچھ  کی ۔ اور بعد ازاں متاثرہ لڑکی کی شکایت پر نوجوان کو دھرلیا۔ پولیس اہلکار اسے تھانے لے آئے اور اپنے روائتی انداز میں اس کی آؤبھگت کی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے سلمان لودھی کے مطابق تھانے کے حوالات میں موجود لڑکے مظہر نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے بس ایسے ہی شرارت میں لڑکی کو بیٹھنے کا کہہ دیا تھا جس پر پولیس والوں نے پکڑ لیا۔